پل پل رنگ بدلتا چاند اور ہمارے جذبات و احساسات(8)

بارہ برجوں کے طلسم کدے میں چاند کے سفر کا دلچسپ ماجرا

اگرچہ چاند حقیقت میں کوئی سیارہ نہیں ہے تاہم منجم حضرات اسے سیارہ کا رتبہ دیتے ہیں۔ کوئی بھی سیارہ چاند سے زیادہ انسانی جذبات و احساسات پر اثر انداز نہیں ہوتا کیوں کہ ہمارے خون کی گردش پرچاند اسی طرح اثر انداز ہوتا ہے جس طرح سمندر کے مدوجزر پر،اس میں بھی کوئی دو رائے نہیں کہ چاند کی گردش کے انتیس دن عورتوں کی ماہواری کی گردش سے میل کھاتے ہیں۔ یہ امر دلچسپی سے خالی نہیں کہ آج تک اس کے بارے میں کوئی سائنسی تحقیق عمل میں نہیں لائی گئی کہ جس سے انسانی جذبات میں اتار چڑھاو کے تعلق کو چاند کی گردش سے جوڑا جا سکے،البتہ مشہور مصور لیو نالڈو ڈاون جی نے سمندر کے اُتار چڑھاو کا سبب چاند کی گردش کو قرار دیا تھا۔
ہر سیارہ مثبت اور منفی دونوں اثرات خارج کرتا ہے۔ یہی حال برجوں کا ہے لیکن یہ چاند ہے جسے آسمان کا سفیر مقرر کیا گیا ہے جو ہمارے جذبات اور احساسات سے بہت قریب سے جڑا ہوا ہے کہ ہم جو محسوس کرتے ہیں تو کیوں محسوس کرتے ہیں اور وہ احساسات کس طرح آسمانی ردھم کے تحت بدل جاتے ہیں۔
یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ چاند نہ صرف سمندر میں مدوجزر پر حکومت کرتا ہے بلکہ ہمارے جسم کے اندر کے مدوجزر پر بھی۔ مرد بلخصوص سرطان والے چاند سے متاثر ضرور ہوتے ہیں لیکن اتنانہیں جتنا عورتیں ہوتی ہیں۔ ایک آتشی برج والا اس وقت بے حد سستی اور کاہلی محسوس کرتا ہے جب چاند کسی خاکی برج سے ہو کر گزرتا ہے۔ اس کے برعکس ایک آبی قمری برج والا ایسے موقعوں پر تحفظ اور اطمینان محسوس کرتا ہے۔
چونکہ چاند کی گردش لگ بھگ انتیس دن کی ہوتی ہے، چاند ہر برج میں تقریباً ڈھائی دن گزارتا ہے، چاند کی گردش کو نوٹ کریں اور دیکھیں کہ آپ کیسا محسوس کرتے ہیں۔ آپ کو شروع ہی میں معلوم ہو جائے گا کہ مزاج میں اتار چڑھاو اتفاقی یا حادثاتی نہیں ہوتا۔ کچھ لوگ اس امر کو ہنسی میں اڑا دیتے ہیں کہ سیارے ہمارے جسم پر الگ الگ اثرات مرتب کرتے ہیں، بالکل اسی طرح جس طرح وہ یہ ماننے سے انکار کرتے ہیں کہ عورت کی ماہواری کا تعلق چاند کی گردش سے ہو سکتا ہے۔
جب لوگ یہ کہتے ہیں “میں ایسٹرولوجی کو نہیں مانتی یا مانتا” میں انھیں ترکی بہ ترکی جواب دیتا ہوں “کشش ثقل بھی تمھیں نہیںمانتا”۔ دوسرے لفظوں میں، قانونِِ فطرت انسان کے یقین کرنے یا نہ کرنے کا محتاج نہیں۔
ایسے بہت سے شواہد موجود ہیں کہ سیارے تمام جاندوروں، خاص طور سے انسانوں پر اثر انداز ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں جو ان کے دائرہ اثر میں ہوتے ہیں۔ چاند ہر برج سے گزرتا ہوا، اپنی علامتی سلطنت میں جان ڈال دیتا ہے اور اپنی مخصوص صلاحیت کو ابھار دیتا ہے،آئیے دیکھتے ہیں کہ کس برج پر اس کے کیا اثرات ہوتے ہیں۔
بارہ برجوں میں چاند کے اثرات
حمل: اس میں حیرت کی کوئی بات نہیں کہ جب چاند (خاص طور سے نیا چاند) برج حمل کو عبور کرتا ہے تو وہ مریخ کی بنیادی خصوصیات کو بیدار کر دیتا ہے۔ مریخ کو جنگجو اور محبوب دونوں ہی تصور کیا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ منجم حضرات اسے پہل کار کا درجہ بھی دیتے ہیں۔ حمل، مریخ کا تابع ہے اور اس کی اولین فورس توانائی اور بقاءکی شدید آرزو سے وابستہ ہے۔ جب چاند حمل کو عبور کر رہا ہو تو ہر شخص کو یہ غور کرنا چاہیے کہ اس کی انا کیا مشکل اختیار کر رہی ہے۔ کیا آپ بہت جلد طیش میں آ جاتے ہیں۔ کیا توانائی کا اظہار ورزش کرنے جیسی ذاتی کوشش سے ضائع نہیں کیا جا سکتا یا اسے ضائع کارنے کا کوئی اور بہتر طریقہ نہیں ہو سکتا۔ کیا آپ میں دوسروں کی سننے کی یا ان سے نباہ کرنے کی گنجائش کم ہو گئی ہے؟اگر آپ پابندی سے چاند کی روزانہ گردش کا مطالعہ کرتے ہیں تو آپ کو اپنے ہر پل بدلتے موڈ مزاج سے آگاہی ہوسکتی ہے،کیا یہ آپ کے لیے دلچسپ نہیں ہوگا؟
ثور: برج ثور سیارہ زہرہ کے زیر اثر ہے جسے توازن اور ہم آہنگی کا ستار ہ قرار دیا گیا ہے لیکن برج ثور استحکام اور ثابت قدمی کا نشان بھی ہے،وہ پرورش و پر داخت کا جوہر ہے۔ ثور منہ اور حلق سے متعلق ہے اور ہماری پہلی غذا کا مظہر ہے۔ چاند ثور میں شرف یافتہ ہے یعنی بہترین حالت میں ہے، ماں اپنے پستانوں کی بدولت اپنے نومولود کو اولین غذا پہنچاتی ہے۔ جب چاند ثور سے ہو کر گزر رہا ہو تو ہمیں اس طرف توجہ مرکوز کرنی چاہیے کہ ہم اپنے جسم کو کیسی غذا پہنچارہے ہیں اور کس حد تک اپنا خیال رکھ رہے ہیں،ہماری حیثیت و مرتبہ کیا ہے،ہماری مالی پوزیشن اور خاندانی صورت حال کیا ہے،ان سوالوں پر غور کرنے اور سوچنے کی ضرورت ہے۔
جوزا: جب جوزا کی بات ہوتی ہے تو روایتی اور دیومالائی دونوں ہی تصورات سامنے آتے ہیں، اس برج کا نشان دو جڑواں بچے ہیں، نٹ کھٹ اور شریف ، بے چین اور بے قرار ،تبدیلی پسند کو سمجھ لیں تو اس برج کے گزرتے ہوئے قمر اس نوعیت کے احساسات و جذبات کی پرورش کرے گا۔جوزا کے لیے رابطہ ،تعلق ،بات چیت ،سرگرانی ، معلومات نہایت اہم ہیں جنھیں وہ آگے بڑھانا بھی ضروری سمجھتا ہے، جب چاند اس زندہ دل برج سے گزر رہا ہو تو اپنے عقائدو نظریات کا مشاہدہ کریں اور دیکھیں کہ آپ کے قول و فعل میں تضاد تو نہیں؟ ہم میں سے بہت سے لوگ بحث و مباحثہ کرتے ہیں اور غیر شعوری طور پر اپنے “پوشیدہ جڑواںبچوں” کو دوسرے میں عیاں کر سکتے ہیں اور انھیں چیلنج کر سکتے ہیں کہ وہ اپنی پوزیشن کے حق میں ثبوت پیش کریں۔ آپ اپنے سچے عقائد کی وضاحت کرنے کے لئے اپنی ذات کے ایک خاموش پہلو کے ساتھ جنگ کر رہے ہیں،شاید اسی لیے برج جوزا پر دہری شخصیت کا شبہ کیا جاتا ہے۔
سرطان:چونکہ سرطان ایک ایسا برج ہے جسے ایسٹرولوجر، چاند کی سلطنت کا علاقہ سمجھتے ہیں ،چاند کا تعلق ہمارے خاندان سے ہے، لہذا سرطان سے ہو کر چاند کا ماہانہ سفر خاندانی معاملات کو ابھارے گا، حتٰی کہ ان واقعات کو بھی جو ماضی کا حصہ بن چکے ہیں۔ جب چاند سرطان سے گزر رہا ہو تو ہماری جذباتی زندگی پر اثر انداز ہوتا ہے،خصوصاًخاندان سے متعلق لوگ اہمیت اختیار کرتے ہیں، اپنا گھر ،اپنا شہر ،اپنا ملک ہمیں یاد آتا ہے،ہم ماضی کے بہت سے واقعات کی یاد تازہ کرتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی ہمیں ایک محفوظ پناہ گاہ کی ضرورت بھی محسوس ہوتی ہے،جہاں ہم سکون اور آرام کے ساتھ کچھ وقت گزار سکیں۔
اسد:اگرچہ برج اسد کی علامات ببرشیر سمیت اس کے حاکم سورج کی حاکمیت کو بھی تسلیم کیا جاتا ہے ۔چناں چہ برج اسد کی انا اور انفرادیت اپنی جگہ ایک حقیقت ہے،شاہانہ مزاجی اس کا طرئہ امتیاز ہے، یہ برج محبت، انسانی دل اور تخلیق کے ذریعے اظہار کا مظہر ہے۔ جب چاند اسد سے ہو کر گزرتا ہے تو ہم اکثر اپنے جذبات پر قابو نہیں رکھ پاتے ،سرمستی اور ترنگ ہمارے دلوں میں موجود ہوتی ہے، ہم کچھ ایسا کرنا چاہتے ہیں جو ہماری روح کے لیے لذت اور سرور کا باعث ہو، ہمیں چاہیے کہ اس وقت اپنے سفلی جذبات کو قابو کرنا سیکھےں ورنہ وہ ہمیں قابو میں کر لیں گے۔ یہ سبق خاص طور پر اسد والوں کو یاد رکھنا چاہیے۔
سنبلہ:برج سنبلہ ایک خاکی برج ہے، سیارہ عطارد جو پہلے ہی برج جوزا پر حکمران ہے،سنبلہ کا بھی حاکم ہے،جوزا ہوائی برج ہے لہٰذا عطارد کی شرارتی فطرت اور چلبلہ پن اس خاکی برج میں دفن ہوجاتا ہے اور ایک غیر معمولی سنجیدگی ،بردباری اور عملی ذہانت دیکھنے میں آتی ہے،گویا سنبلہ برج جوزا کے برعکس ہے۔جب چاند سنبلہ کو عبور کر رہا ہو تو ہمارے لئے اپنی جسمانی حالت کا اندازہ کرنا، بروقت ہو گا (اور تناو اور کھنچاو کے ان عناصر کی طرف توجہ دینی ہو گی جو ہمارے جسم کو نقصان پہنچا سکتے ہیں) ۔ یاد رکھیں، پرہیز علاج سے بہتر ہے۔ طبی بے قاعدگیوں کو نظر انداز کر دینا اس بات کی ضمانت نہیں ہے کہ وہ بیماریاں فوراً غائب ہو جائےں گی،اس وقت میں ہم اپنے کاموں کے دباو کا بھی سامنا کر رہے ہوں گے،ہمیں بہت زیادہ کام کرنا ہوگا لیکن ساتھ ہی صحت سے متعلق مسائل کو بھی مدنظر رکھنا ہوگا۔
میزان:اگرچہ سیارہ زہرہ برج ثور کے بعد برج میزان پر بھی حکمران ہے لیکن میزان ایک ہوائی برج ہے ،ثور کی مستقل مزاجی، ثابت قدمی ہوائی برج میں ناپید ہے،یہ دائرئہ بروج کا ساتواں برج ہے،گویا دائرئہ بروج کا سینٹرہے،دوسروں سے تعلقات ، محبت، شادی ،باہمی یگانگت اور توازن اس سے جڑے ہوئے ہیں،یہ ازدواجی اتحاد کی تقدیس کا بھی نمائندہ ہے۔یہ انصاف کابھی علمبردار ہے اور ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمیں اپنی بات پر قائم رہنا چاہیے۔ یہی شے ہمیں ایک بندھن میں باندھے رکھ سکتی ہے۔ جب چاند میزان کو عبور کر رہا ہو تو سوچ سمجھ کر دوسروں سے معاہدے کریں اور ہرچیز میں توازن برقرار رکھیں،یہی وقت ہے جب ہم اپنے خراب تعلقات کو بہتربنانے کے لیے کوشش کرسکتے ہیں،دوسروں کے جذبات کا احترام کرسکتے ہیں۔
عقرب: ایک ایسے معاشرے میں جہاں پورنوگرافی سے منافع بخش کاروبار بن گئی ہے اور ہر روز ہر عمر کی کہیں نہ کہیں کسی عورت کو ریپ کیا جاتا ہے، جنس اور تشدد ایک عام سی بات ہو کر رہ گئی ہے۔ برج عقرب کا منفی پہلو نمایاں ہوتا ہے،چاند اس گھر میں شدید تکلیف اور اذیت کے ساتھ گزرتا ہے،روایتی طور پر اس برج کا حاکم متشدد سیارہ مریخ ہے لیکن جدید ایسٹرولوجی اس برج سے سیارہ پلوٹو کو منسوخ کرتی ہے جو کایا پلٹ کرنے والا اور مریخ سے بھی زیادہ ظالم و سفاک ہے،چاند اس برج سے گزرتے ہوئے ہمیں ہمارے پرانے زخم یاد دلاتا ہے اور مرہم کی ضرورت محسوس ہوتی ہے،منفی حساسیت اور جذباتیت اس مرحلے پر نمایاں ہوکر سامنے آتی ہے،ہم غلط فیصلے کرسکتے ہیں یا کوئی غلط قدم اٹھاسکتے ہیں جس کا نتیجہ آئندہ کسی طرح بھی مفید اور مثبت ثابت نہیں ہوتا،بہتر یہی ہے کہ اس وقت کو بہت احتیاط کے ساتھ گزارا جائے تاکہ ہم مستقبل میں اپنے زخموں میں مزید اضافہ نہ کریں۔
قوس: قوس آتشی برج ہے،سیارہ مشتری اس پر حکمران ہے،آئین و قانون ،مذہب اور فلسفہ اس سے منسوب ہے، یقینا قمر جب اس برج سے گزرتا ہے تو ہمیں وجدانی طور پر اس کی منسوبات کا احساس ہوتا ہے،ہم کیا غلط کرتے ہیں اور کیا صحیح کرتے ہیں، یہ اہم نہیں ہے،اہم یہ ہے کہ اس وقت ہم اپنے فلسفے ،اپنے نظریات یا عقائد میں شدت پسندی اختیار نہ کریں،متوازن رویہ بہتر ہوگا،مگر برج قوس میں قمری اثرات بہر حال ہمیں کسی نہ کسی نئے فلسفے کی طرف متوجہ ضرور کرتے ہیں، ہم مستقبل کی کسی ایسی ہی منصوبہ بندی کے بارے میں سوچتے ہیںجس کا تعلق آئین و قانون یا مذہبی عقائد سے ہوسکتا ہے،ہم دوسروں کو مشورے دے رہے ہوتے ہیں، اپنے نظریات پر انھیں قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں لیکن خود دوسروں کی معقول بات پر بھی قائل ہونے کے لیے تیار نہیں ہوتے،یہ الگ بات ہے جب قمر برج قوس سے نکل جاتا ہے تو ہمیں خیال آتا ہے کہ شاید ہم غلط تھے،اسی لیے اس دوران میں متوازن رہنا بہت ضروری ہوگا۔
جدی:برج جدی سے چاند کا گزرنا نہایت اہمیت کا حامل ہے کیوں کہ اس کا حاکم سیارہ زحل ہے جس کا کام ہی روک تھام کرنا اورپابندیاں عائد کرنا ہے جو مختلف منصوبوں اور مقاصد میں وقت کو اہمیت دیتا ہے،ہم اندر سے وقت کو دانش مندی سے استعمال کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں اور ان کاموں کا سامنا کرتے ہیں جن کے لیے ہمیں جواب دہ ہونا ہے۔ انتظامی صلاحیتیں مضبوط ہوتی ہیں،ہم بہت سوچ سمجھ کر قدم اٹھاتے ہیں اور بولنے سے پہلے ضرور غور کرتے ہیں کہ ہم کیا کہہ رہے ہیں ،اس عرصے میں کسی مرحلے پر مایوسی کا احساس بھی پیدا ہوسکتا ہے،اپنے خاندان میں خصوصاً بیوی بچوں کے معاملات کا جائزہ لینا اور انھیں نصیحت کرنا یا کسی بات پر روک ٹوک کرنا بھی اس دوران میں دیکھا جاسکتا ہے،برج جدی میں قمر کی موجودگی بے اعتباری اور شکوک و شبہات لاسکتی ہے،ہم آسانی سے مطمئن نہیں ہوتے،ہر معاملے میں نظم و ضبط پر زور دیتے نظر آتے ہیں،یہی اس برج کا اور اس کے حاکم کا خاصہ ہے۔
دلو: اب چاند ایک ایسے برج سے گزر رہا ہے جو بہت ہی منفرد ،انوکھا اور روایت شکن ہے،امن، انصاف اور مساویات کی اعلیٰ قدروں کے اظہار کی ضرورت پر زور ہے،اصول و قواعد تبدیل ہونا چاہیے، کوئی نئی بات ،کوئی نیا آئیڈیا،کوئی نیا انداز ہونا چاہیے،چاند کی اس گزرگاہ کا یہی تقاضا ہے۔ انسانیت، نسوانیت کی عرفانی قوت کے پہلو کو سمجھنے اور اسے اس کا جائز مقام دینے اور احترام کرنے کی ضرورت ہے۔ جب چاند دلو سے ہو کر گزرتا ہے تو قواعد بدل جاتے ہیں اور لوگ روایت اور دستور کے خلاف کام کرنے لگے ہیں۔ صرف ان کے باہر رہ کر سوچنے، رہنے اور عمل کرنے ہی سے نئی ایجادات، اختراع آمیزش اور دلو سے وابستہ امکانات کونئی زندگی مل سکتی ہے۔ یہ اسی کا وقت ہے،آپ کو دوستوں کے ساتھ وقت گزارنے یا ان سے ملنے ،بات کرنے کا خیال آسکتا ہے،اپنی جاب یا کاروباری معاملات کے بارے میں آپ کسی مختلف انداز سے سو چ سکتے ہیں،کوئی پابندی آپ کو ناگوار محسوس ہوسکتی ہے،آزادی کا احساس نمایاں ہوتا ہے۔
حوت: برج حوت آبی خصوصیات رکھتا ہے،قمر کا اس برج سے گزر خوش گوار ہے،اب ہمارے جذبات و احساسات پر زور ہے،محبت اور رومانیت کی کار فرمائیاں جاری ہے،ہمیں ہمارا ماضی یاد آرہا ہے اور ماضی سے جڑی محبوب شخصیتیں یاد آسکتی ہیں، ہم خواب دیکھتے ہیں،ہمارے خوابوں کی نوعیت کچھ بھی ہوسکتی ہے،اچھے خواب یا برے خواب اس کا انحصار ہمارے حالات پر ہے،ہم کیسی زندگی گزار رہے ہیں،بہر حال برج حوت سے قمر کا گزرنا ہمیں احساس دلاتا ہے کہ ہماری زندگی میں دکھ ،درد کتنے ہیں اور خوشیاں اور آرام کتنا ہے،یہ وہ برج ہے جہاں قمر کی گردش کا ایک دور مکمل ہوتا ہے،ہم اس دوران میں اپنی آخرت اور موت کے بارے میں بھی سوچ سکتے ہیںلیکن یہ جسم، دماغ اور جذبہ کی حسین یکجائی بھی ہے اور بنی نوع انسان کی جبلی نفرت کو آفاقی محبت میں تبدیل کر کے اسے وسعت دینے کا نام بھی ہے۔ جب چاند حوت کو عبور کرتا ہے تو یہ برج جس میں مچھلیوں کو مخالف سمتوں میں تیرتے ہوئے دیکھایا گیا ہے، بہت سے لوگ اسی دنیا کو ایک بوجھ سمجھتے ہیں اور فرار کی راہ اختیار کرتے ہوئے پسپا ہو جاتے ہیں جب کہ دوسرے لوگ دوسری مچھلی کی سمت کا انتخاب کرتے ہیں جہاں پانی ساکت ہے اور انھیں تیرنے میں مزا آتا ہے۔ حوت محبت کی معراج ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ محبت کا منشور ہے، یہی اس کا مقصد حیات ہے۔ یہ انا کو پگھلا کر سب کو محبت کا درس دیتا ہے۔