سال 2007 اور 2022 میں مماثلت اور نومبر کے چیلنج

سیاروی گردش اس ماہ غیر معمولی تبدیلیوں کی نشان دہی کر رہی ہے

موجودہ سال 2022 شاید پاکستان کی تاریخ کے نہایت غیر معمولی سالوں میں سے ایک ہے،ماضی قریب میں 2007 بھی تقریباً ایسا ہی سال تھا جس میں جنرل پرویز مشرف کی حکومت کے خلاف تحریک چلی اور تقریباً پورا سال ہی ملک بھر میں جلسے جلوس اور ہنگامہ آرائی کی کیفیت رہی،اسی سال میں تمام سیاست داں لندن میں اکٹھا ہوئے اور میثاق جمہوریت پر دستخط کیے،طویل عرصے سے ملک سے باہر جلاوطنی گزارنے والے نواز شریف اور محترمہ بے نظیر بھٹو واپس آئے ، بدقسمتی سے اسی سال محترمہ بے نظیر راولپنڈی میں شہید ہوئیں،خیال رہے کہ 2007 میں وہ مارچ ہی کا مہینہ تھا جب جنرل پرویز مشرف نے چیف جسٹس افتخار چوہدری کو برطرف کیا اور ان کی حمایت میں ایک تحریک کا آغاز ہوا،لال مسجد کا واقعہ بھی اسی سال کی بات ہے اور 12 مئی کا قتل عام بھی اسی سال ہوا تھا، قصہ مختصر یہ کہ 2007 پاکستان میں تبدیلیوں ، حادثات و سانحات کا سال تھا۔
2022 میں بھی ابتدا ہی سے تبدیلی اور تصادم کی فضا پیدا ہوگئی تھی جس کے نتیجے میں اپریل میں تحریک انصاف کی حکومت ختم ہوئی اور ملک کی تمام دیگر سیاسی جماعتوں کی اتحادی حکومت برسراقتدار آئی اور پھر اس کے بعد جو کچھ بھی ہوا یا اب جو کچھ ہو رہا ہے وہ کسی طرح بھی 2007 سے کم نہیں ہے،یہ سلسلہ جاری ہے اور اس سال کے آخر تک جاری رہے گا

اماں کیسی کہ موج خوں ابھی سر سے نہیں گزری
گزر جائے تو شاید بازوئے قاتل ٹھہر جائے

حادثات و سانحات اور غیر متوقع حیران کن واقعات کا سلسلہ جاری ہے،اس حوالے سے ہم پہلے بھی اپنے قارئین کو آگاہی دیتے رہے ہیں،اکتوبر کے حوالے سے بھی نشان دہی کی گئی تھی کہ نہایت واقعات سے بھرپور مہینہ ہے اور خاص طور پر 25 اکتوبر کے گہن سے متعلق نہایت نحس اثرات کی نشان دہی کی گئی تھی،چناں چہ اکتوبر میں جوکچھ ہوا اور ہورہا ہے وہ ہمارے خدشات کے عین مطابق ہے،اسی مہینے میں الیکشن کمیشن کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان کی نا اہلی کا فیصلہ سنایا گیا اور پاکستان کے ایک نامور صحافی ارشد شریف کینیا میں نہایت بے رحمی کے ساتھ قتل کردیے گئے،28 اکتوبر سے عمران خان لانگ مارچ شروع کر رہے ہیںجس کے حوالے سے بہت سے اندیشے اور خدشات ظاہر کیے جارہے ہیں،اللہ سے دعا کرنا چاہیے کہ ایسا کچھ نہ ہو جیسا کہ کہا جارہا ہے۔
عزیزان من! جیسا کہ گزشتہ ماہ بھی عرض کیا تھا کہ اکتوبر اور نومبر کے مہینے پاکستان میں غیر معمولی حالات و واقعات کی نشان دہی کر رہے ہیں اور سورج اور چاند گہن موجودہ صورت حال کو مزید سنگین بنارہے ہیں، سورج گہن کے اثرات بعض منجمین کے نزدیک ایک گہن سے دوسرے گہن تک جاری رہتے ہیں جب کہ بعض کے نزدیک تین ماہ قبل اور تین ماہ بعد تک رہتے ہیں لیکن ہمارا تجربہ یہ ہے کہ ایک مہینہ قبل اور ایک مہینہ بعد تک سورج گہن کے اثرات کی شدت نمایاں رہتی ہے جب کہ چاند گہن کے اثرات 15 دن پہلے اور 15 دن بعد تک اپنی شدت ظاہر کرتے ہیں۔
نومبر کے مہینے میں تقریباً16,17 نومبر تک سیارگان کا اجتماع برج میزان میں رہے گا جو زائچہ پاکستان کا چھٹا گھر ہے،پہلے بھی بارہا ہم بتاچکے ہیں کہ زائچے کا چھٹا گھر صحت ،اختلافات ،محاذ آرائی،مقدمات اور کسی ملکی زائچے میں سول و ملٹری اسٹیبلشمنٹ ، عدلیہ اور الیکشن کمیشن کی فعالیت اور فیصلوں سے ہے،چناں چہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ یہ ادارے غیر معمولی طور پر فعال نظر آتے ہیں، ان میں تبدیلیاں بھی ہورہی ہیں اور تنازعات بھی جنم لے رہے ہیں،دوسری طرف سیاسی میدان میں بھی غیر معمولی سرگرمیاں جاری ہیں،سیارہ مریخ زائچے کے بارھویں گھر کا حاکم ہوکر ایک فعلی منحوس سیارہ بن چکا ہے،برج جوزا کی ابتدائی ڈگری پر زائچے کے حساس مقامات پر اثر ڈال رہا ہے،یہ ایک نہایت ہی خطرناک صورت حال ہے،مریخ زائچے کے دوسرے گھر ،پانچویں،آٹھویں اور نویں گھر کو متاثر کر رہا ہے،پہلا گھر معیشت ،پانچواںبچے ،اسکول و کالج،تفریحی سرگرمیاں ،میڈیا انٹرٹینمنٹ اور شعور سے ہے،آٹھواں گھر اموات اور حادثات سے ہے جب کہ نواں گھر آئین و قانون ،مذہب ،عدلیہ اور الیکشن کمیشن سے متعلق ہے،موجودہ صورت حال میں یہ تمام امور متاثرہ اور پریشان کن نظر آتے ہیں،حادثات و سانحات اور تنازعات کی کوئی کمی نہیں ہے اور یہ صورت حال تقریباً ہر سطح پر جاری و ساری ہے۔
اس صورت حال کے ساتھ نومبر کا آغاز ہورہا ہے اور 8 نومبر کا چاند گہن سونے پر سہاگا نظر آتا ہے،یہ پاکستان کے زائچے کے بارھویں گھر میں لگے گا جب کہ گہن کے زائچے میں آٹھویں گھر میں ہوگا، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ دونوں گھر زائچے کے نہایت ہی خطرناک اور انتہا درجہ منحوس اثر رکھنے والے گھر ہیں،ان گھروں کی نحوست میں یہ گہن مزید اضافہ کرے گا،گہن کے وقت سیارہ قمر برج حمل میں راہو اور یورینس کے ساتھ حالت قران میں ہوگا اور اس کے مقابل سیارہ شمس ، کیتو ، عطارد اور زہرہ ہوں گے،گویا زائچہ پاکستان کے دو گھر چھٹا اور بارھواں بری طرح متاثر ہوں گے جس کا صاف مطلب یہی ہے کہ بہت زیادہ دباو¿ مقتدر حلقوں پر ہوگا، یہ دباو¿ مجبور کرسکتا ہے کہ ملک میں کسی نوعیت کی ایمرجنسی نافذ کی جائے،خیال رہے کہ نومبر ہی میں نئے آرمی چیف کی تبدیلی کا مرحلہ بھی اہمیت کا حامل ہے اوریہ بات واضح طور پر کہی جارہی ہے کہ موجودہ چیف ریٹائر ہوجائیں گے اور نیا چیف منتخب ہوگا،چناں چہ اس بات کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا کہ نئے چیف کا انتخاب ایک ایسے خراب وقت میں کس نوعیت کا ہوگا،اس وقت میں کیے گئے فیصلے مستقبل پر کس طرح اثر انداز ہوںگے،واضح طور پر یہ کہا جارہا ہے کہ فوجی قیادت اب خود کو سیاست سے دور رکھے گی اور یہ فیصلہ تمام فوجی قیادت کا متفقہ ہے لیکن سیاروی پوزیشن اور زائچے کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے ہم نہیں سمجھتے کہ ایسا ہوسکے گا، تقریباً 25 نومبر تک کا وقت نہایت حساس اور مخدوش ہے،اس عرصے میں ایسے غیر متوقع حالات و واقعات سامنے آسکتے ہیں جن کا امکان دور دور تک نظر نہ آتا ہو (واللہ اعلم بالصواب)

نومبرکی سیاروی گردش

سیارہ شمس اپنے ہبوط کے برج میزان میں حرکت کر رہا ہے،16 نومبر کو برج عقرب میں داخل ہوگا،سیارہ عطارد بھی برج میزان میں ہے ،13 نومبر کو برج عقرب میں داخل ہوگا، سیارہ زہرہ بھی برج میزان میں حرکت کر رہا ہے اور شمس سے قریب ہونے کی وجہ سے تاحال غروب ہے،11 نومبر کو برج عقرب میں داخل ہوگا اور غروب ہی رہے گا۔
سیارہ مریخ برج جوزا کے ابتدائی درجے پر بحالت رجعت حرکت کر رہا ہے،13 نومبر کو اپنی الٹی چال سے دوبارہ برج ثور میں آجائے گا اور پورا مہینہ اسی برج میں حرکت کرے گا،سیارہ مشتری بھی بحالت رجعت برج حوت میں ہے،13 نومبر کو مستقیم ہوگا اور پورا مہینہ برج حوت میں ہی حرکت کرے گا،سیارہ زحل برج جدی میں مستقیم حالت میں حرکت کر رہا ہے اور پورا مہینہ اسی برج میں رہے گا، راہو اور کیتو مستقیم پوزیشن میں بالترتیب برج حمل اور میزان میں رہیں گے۔

شرف قمر

سیارہ قمر اپنے شرف کے برج ثور میں اس ماہ 9 نومبر کو صبح 07:30 am پر داخل ہوگا اور 11 نومبر شام 05:46 pm تک شرف یافتہ رہے گا،یہ نہایت سعد اور مبارک وقت خیال کیا جاتا ہے،اس وقت میں اپنی جائز ضروریات کے لیے جفری و روحانی اعمال و وظائف کرنا موثر ثابت ہوتا ہے،سیارہ قمر سے منسوب اسمائے الٰہی یا رحمن یا رحیم ہیں،ان دونوں اسمائے الٰہی کو اس وقت میں 556 مرتبہ اول آخر گیارہ بار درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے نیک اور جائز مقاصد کے لیے دعا کریں تو ان شاءاللہ مقاصد کی تکمیل میں مدد ملے گی،شرف قمر سے متعلق دیگر اعمال و وظائف بھی اس وقت کیے جاسکتے ہیں،مثلاً لوح قمر یا خاتم قمر وغیرہ کی تیاری بھی کی جاسکتی ہے،ایسے خصوصی اعمال کے لیے موثر ترین وقت کا آغاز 10 نومبر کو شب 02:50 am سے ہوگا اور اختتام 03:22 am پر ۔

قمر در عقرب

قمر اپنے ہبوط کے برج عقرب میں اس ماہ 23 نومبر کو پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 03:36 pm پر داخل ہوگا اور 25 نومبر شام 04:53 pm تک ہبوط یافتہ رہے گا، یہ نہایت خراب اور نحس وقت ہے،اس وقت کوئی نیا کام شروع نہ کریں،منگنی یا نکاح وغیرہ سے بھی گریز کریں،اس وقت میں بندش سے متعلق جفری روحانی عمل کیے جاتے ہیں، بری عادتوں سے نجات کے لیے یہ ایک موثر وقت ہے،اسی طرح بیماریوں سے نجات کے لیے بھی اس وقت عمل کیا جاسکتا ہے،ایسے عملیات اپنی ضرورت کے مطابق ہماری ویب سائٹ پر جفر آثار کے لنک پر کلک کرکے دیکھے جاسکتے ہیں۔

چاند گہن

اگرچہ چاند گہن کا وقت پہلے بھی دیا جاچکا ہے لیکن دوبارہ دیا جارہا ہے،نومبر کے مہینے میں چاند گہن کا آغاز پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 8 نومبر کو دوپہر 01:02 pm پر ہوگا جب کہ انتہائی نکتہ عروج 04:00 pm اور گہن کا اختتام 06:56:09 pm پر ہوگا،خیال رہے کہ حروف صوامت سے متعلق جفری اعمال میں چاند گہن خصوصی اہمیت رکھتا ہے اور زیادہ موثر ثابت ہوتا ہے لہٰذا ان لوگوں کے لیے جو سورج گہن سے استفادہ نہیں کرسکے،چاند گہن کے چند خصوصی عملیات یہاں درج کیے جارہے ہیں۔

عمل برائے دشمن

اگر کسی دشمن سے جان کا خطرہ ہو اور وہ مسلسل پریشان کرتا ہو تو 41 کالی مرچیں لے کر گہن کے وقت یہ عمل کریں،خیال رہے کہ باوضو بیٹھیں اور رجال الغیب کی طرف پشت کریں یا انھیں بائیں ہاتھ پر رکھیں،گیارہ اگست کو رجال الغیب شمال مشرق میں ہوں گے لہٰذا جنوب مغرب کی طرف رُخ کرکے بیٹھیں، قریب ہی کسی انگیٹھی میں کوئلے دہکا کررکھیں، سب سے پہلے تین بار یہ اسمائے الٰہی پڑھیں اور اپنے سینے پر دم کریں اور دونوں ہاتھوں پر دم کرکے ہاتھوں کو چہرے پر پھیر لیں، یا حافظ یا حفیظ یا رقیب یا وکیل۔
بعد ازاں ایک بار بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر پوری سورئہ لہب پڑھیں اور دشمن کا نام مع والدہ لیں پھر اس کالی مرچ پر دم کرکے اسے آگ میں ڈال دیں، اسی طرح 41 کالی مرچوں پر سورئہ لہب مع نام مع والدہ دشمن کا لے کر دم کریں اور اسے آگ میں ڈالتے جائیں، عمل ختم کرنے کے بعد کچھ مٹھائی پر فاتح دیں اور اسے لوگوں میں تقسیم کردیں، چاول اور باجرہ برابر وزن میں ملاکر پرندوں کو ڈالیں، ان شاءاللہ آپ کا دشمن تباہ و برباد ہوگا۔

برائے جسمانی و ذہنی کمزوری

اکثر لوگ جسمانی و ذہنی کمزوری کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں، ایسے لوگوں کے لیے ایک عمل دیا جارہا ہے، گہن کے وقت پوری سورئہ التین (والتین والزیتون) مع بسم اللہ سفید کاغذ پر زعفران اور عرق گلاب کی روشنائی بناکر لکھیں اور ایسے 14 نقش تیار کریں، ایک نقش اپنے بازو پر باندھیں اور باقی 13 نقش روزانہ ایک نقش عرق گلاب میں دھوکر تھوڑا سا شہد ملاکر صبح نہار منہ پی لیا کریں، ان شاءاللہ تھوڑے ہی دن میں ذہنی و جسمانی کمزوری دور ہونے لگے گی۔

میاں بیوی میں محبت کے لیے عمل خاص

زن و شوہر میں اختلافات، مزاجی ناہمواری، باہمی لڑائی جھگڑا، محبت کی کمی وغیرہ کے لیے یہ ایک مجرب طریقہ ہے اور صرف شادی شدہ خواتین و حضرات ہی اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ نہایت آسان بھی ہے۔ گرہن کے درمیانی وقت میں ایک سفید کاغذ پر کالی یا نیلی روشنائی سے پوری بسم اﷲ لکھ کر سورہ الم نشرح پوری لکھیں پھر یہ آیت لکھیں۔
والقیت علیک محبة فلاں بن فلاں (یہاں مطلوب کا نام مع والدہ لکھیں) علیٰ محبة فلاں بنت فلاں (یہاں طالب کا نام مع والدہ لکھیں) کما الفت بین آدم و حوا و بین یوسف و زلیخا و بین موسیٰ و صفورا و بین محمد و خدیجة الکبریٰ و اصلح بین ھما اصلاحاً فیہ ابداً
اب تمام تحریر کے ارد گرد حاشیہ ( چاروں طرف لکیر) لگا کر کاغذ کو تہہ کر کے تعویز بنا لیں اور موم جامہ کر کے بازو پر باندھ لیں یا پھر اپنے تکیے میں رکھ لیں۔
خیال رہے کہ مندرجہ بالا نقوش لکھتے ہوئے باوضو رہیں، پاک صاف کپڑے پہنیں، علیحدہ کمرے کا انتخاب کریں، لکھنے کے دوران مکمل خاموشی اختیار کریں اور اپنے مقصد کو ذہن میں واضح رکھیں کہ آپ کیا چاہتے ہیں، رجال الغیب کا خیال رکھیں کہ آپ جس طرف رخ کر کے بیٹھے ہوں وہ آپ کے سامنے نہ ہوں، رجال الغیب کا نقشہ اس کتاب میں دیا جارہا ہے ، اس سے مدد لیں۔

بھاگنے والے کو روکنا یامفرور کی واپسی

اگر کوئی بچہ یا بڑا گھر سے بھاگتا ہو یا گھر چھوڑ کر چلا گیا ہو تو اس کے لیے سورج یا چاند گہن کے وقت نقش بنانے کا طریقہ یہ ہے۔
حسب دستور علیحدہ کمرے میں بیٹھ کر سفید کاغذ پر کالی یا نیلی روشنائی سے اس طرح نقش لکھیں۔ حروف صوامت کی چار سطریں دائیں بائیں اور اوپر نیچے اس طرح لکھیں کہ درمیان کی جگہ خالی رہے اور حروف کی سطروں سے ایک چوکور خانہ بن جائے۔ پھر اس خانے کے درمیان بیچ میں بھاگنے والے کا نام مع والدہ لکھیں۔ اس کے بعد حروف صوامت کی سطور کے اوپر سات سات مرتبہ یہ چار آیات لکھ دیں۔
صُم بُکم عُمی فَھُم لا یَرجعُون ۔ صُم بُکم عُمی فَھُم لا یَعقِلُون۔ صُم بُکم عُمی فَھُم لا یُبصِرُون۔ صُم بُکم عُمی فَھُم لایُتکَلِمُون۔
اب اگر بھاگنے والے کو روکنا مقصود ہے تو بیچ کے خانے میں اس کے نام کے ساتھ اس جملے کا اضافہ کردیں ” بستم قدم درون خانہ“۔ اس تعویذ کو اس کے تکیے میں یا سرہانے کسی جگہ رکھ دیں۔ انشاءاللہ گھر سے بھاگنے سے باز آجائے گا اور زیادہ وقت گھر میں ہی گزارے گا۔ اگر بھاگے ہوئے کو واپس بلانا مقصود ہے تو اس نقش کو کسی لکڑی کے تختے یا موٹے گتےّ پر چپکادیں اور پھر اسے گھر کی جنوبی دیوار پر ایک کیل ٹھونک کر لٹکادیں۔ بھاگنے والے کا نام جو درمیان میں لکھا ہے،اس کے پہلے حرف پر کوئی سوئی یا آل پن چبھو دیں۔ انشاءاللہ 13 دن میں واپس آئے گا یا اس کی کوئی خبر ملے گی۔ عمل کے بعد مٹھائی پر فاتحہ ضرور دیں اور 300روپے خیرات کردیں۔

دو افراد کے درمیان عداوت و دشمنی

اکثر دو افراد کے درمیان عداوت یا دشمنی اس قدر بڑھ جاتی ہے اور پورے خاندان کے لیے عذاب بن جاتی ہے،اس کا خاتمہ ضروری ہے، اکثر تو اس بنیاد پر باہمی قریبی رشتوں میں دراڑیں پڑجاتی ہیں، ایسی صورت حال کے لیے درج ذیل عمل مفید ثابت ہوگا، دیکھنا یہ ہوگا کہ دونوں میں سے حق پر کون ہے اور ناحق کون کر رہا ہے؟ لہٰذا نقش لکھتے ہوئے پہلے اُس فریق کا نام مع والدہ لکھیں جو ظلم و زیادتی کر رہا ہو اور بعد میں اس کا نام لکھیں جو حق پر ہو اور اس ساری دشمنی میں اپنا دفاع کر رہا ہو۔
احدرسص طعک لموہ لادیایا غفور یا غفور بستم اختلاف و عداوت فلاں بن فلاں و بین فلاں بن فلاں بحق صمُ بکمُ عمیُ فہم لایعقلون یا حراکیل العجل العجل العجل الساعة الساعة الساعة الوحا الوحا الوحا
کسی صاف کاغذ پر نیلی یا کالی روشنائی سے دو نقش گہن کے وقت لکھیں اور موم جامہ یا اسکاچ ٹیپ لپیٹ کر اُس راستے میں دائیں بائیں کسی سائیڈ دفن کردیں، جہاں سے اُن کا گزر ہوتا ہو، زمین میں دفن کرنے سے پہلے نقش پر کوئی وزنی پتھر بھی رکھ دیں، بعد ازاں کچھ مٹھائی پر فاتحہ دے کر بچوں میں تقسیم کریں اور حسب توفیق صدقہ و خیرات کریں۔