اکتوبراور نومبر کے سورج اورچاند گہن متعلقہ جفری اعمال

دونوں گہن پاکستان کے زائچے کے مطابق اہم تبدیلیاں لاسکتے ہیں

واضح رہے کہ راہو کیتو برج حمل اور میزان میں حرکت کر رہے ہیں لہٰذا اس سال گہن بھی ان ہی دو برجوں میں لگ رہے ہیں جو زائچہ پاکستان کے چھٹے اور بارھویں گھر ہیں، دونوں گھروں کا تعلق نہایت حساس معاملات سے ہے چناں چہ یہ ممکن نہیں ہے کہ پاکستان کی داخلی اور خارجی صورت حال میں اہم تبدیلیاں واقع نہ ہوں، مزید سونے پر سہاگا کہ مصداق بارھویں گھر کا حاکم سیارہ مریخ بھی زائچے کے چوتھے گھر میں داخل ہوچکا ہے اور اسی گھر میں ابتدائی درجے پر 14 نومبر تک اسٹیشنری پوزیشن میں رہے گا، خیال رہے کہ زائچہ پاکستان کے طالع کے درجات بھی ابتدائی ہیں، مریخ کی اسٹیشنری پوزیشن 14 نومبر تک زائچے کے دوسرے ،پانچویں ، آٹھویں اور نویں گھر کو بری طرح متاثر کرے گی،معاشی صورت حال غیر مستحکم ہوگی، ڈالر مزید مہنگا ہوگا، مہنگائی میں بھی اضافہ ہوگا، بہت سے ناپسندیدہ فیصلے اور اقدام سامنے آئیں گے، خصوصاً عدلیہ اور مقتدرہ کی جانب سے ،مزید یہ کہ اس صورت حال میں کوئی نیا آئینی بحران بھی جنم لے سکتا ہے،فوج اور بیوروکریسی میں غیر معمولی تبدیلیاں،خارجہ امور میں بھی نئی تبدیلیاں متوقع ہوں گی،سیاسی صورت حال کو کنٹرول کرنے کے لیے فیصلہ کن اور سخت اقدام سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا گویا نومبر تک ایک نیا سیاسی منظر نامہ ہمارے سامنے ہوگا (واللہ اعلم بالصواب)

اوقات سورج اور چاند گہن

اس سال کا آخری سورج گہن پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 25 اکتوبر کی دوپہر 01:58 pm پر شروع ہوگا،انتہائی نقطہ ءعروج یعنی مکمل گہن شام 4 بجے اور اختتام 06:02 pm پر ہوگا، یہ گہن جزوی ہے اور برج میزان کے تقریباً 8 درجے پر لگے گا، گہن کا کل دورانیہ چار گھنٹہ 3 منٹ 50 سیکنڈ ہوگا،پاکستان کے بالائی علاقوں میں زیادہ واضح طور پر دیکھا جاسکے گا۔
سال کا آخری اور مکمل چاند گہن 8 نومبرکو دوپہر 01:02:15 pm سیکنڈ پر شروع ہوگا،انتہائی نقطہ ءعروج 03:59:11 pm سیکنڈ تک ہوگا،گہن کا اختتام شام 06:56:09 pm سیکنڈ پر ہوگا، گہن کا کل دورانیہ پانچ گھنٹے اور 54 منٹ ہوگا،فلکیاتی حساب سے یہ گہن برج حمل کے 21 درجہ پچاس دقیقہ پر لگے گا،آخری ایک سے ڈیڑھ گھنٹے کا گہن پاکستان کے علاقوں میں دیکھا جاسکے گا۔
سورج اور چاند گہن کے وقت نماز کسوف و خسوف پڑھی جاتی ہے،ان اوقات کو سخت اور ناموافق کہا جاتا ہے لہٰذا کثرت سے استغفار کا ورد اور صدقات دینے کی بھی تاکید کی جاتی ہے،حاملہ خواتین کو گہن کے اوقات میں کوئی کام نہیں کرنا چاہیے اور آرام سے بستر پر لیٹ کر استغفار کا ورد کرنا چاہیے،کسی خوف اور ڈر میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے،اپنی سوچ کو مثبت رکھنا چاہیے،یہ نہایت حساس وقت ہوتا ہے، اس وقت آپ کی سوچ اور خیالات بچے پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔
عام لوگوں کو بھی سورج اور چاند گہن کے خوف میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے،گہن سے صرف وہ لوگ متاثر ہوتے ہیں جن کے پیدائشی برج (طالع پیدائش) کے درجات گہن کے درجات کے مطابق ہوں یا زائچے کا کوئی سیارہ گہن کے درجات پر ہو، بہر حال صدقات اور استغفار کی ضرورت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

ضروری اعمال برائے سورج و چاند گہن

عزیزان من! سورج یا چاند گہن کے اوقات بندش اور رکاوٹ کے اعمال میں استعمال ہوتے ہیں لیکن اس حوالے سے جائز و نا جائز کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔ بصورت دیگر خود عامل بھی کسی نقصان سے دو چار ہو سکتے ہیں۔
اعمال بندش میں بری عادتوں سے روکنے اور ظلم و ستم کا خاتمہ کرنے کے اعمال کرنے چاہئیں، اس کے علاوہ اس وقت میں دو افراد کے درمیان دوستی اور محبت پیدا کرنے کے لئے بھی کوشش کی جا سکتی ہے۔ گویا نفرت، عداوت اور دشمنی کے خاتمے کے لئے۔
اس سلسلے میں نہایت مشہور ہمارا ”تالے والا“ عمل ہے۔ جس سے ہزاروں افراد فائدہ اٹھا چکے ہیں اور اس عمل کے لئے گہن کے وقت کا انتظار کرتے ہیں۔ اس کا طریقہ کئی بار لکھا گیا ہے۔ ہماری کتاب مسیحا میں بھی موجود ہے لیکن نئے قارئین کی سہولت کے لئے دوبارہ لکھ رہے ہیں۔ یہ عمل خاص طور سے دو افراد خصوصاً میاں بیوی کے درمیان اتفاق و محبت کے لئے اکثیر ہے۔ لیکن ذہانت سے کام لیا جائ´ تو دیگر مقاصد کے لیے بھی کیا جاسکتا ہے۔
گہن کے وقت سے پہلے ایک کورا یعنی نیا تالا جو استعمال شدہ نہ ہو، لا کر رکھ لیں۔ تالا اسٹیل کا ہو اور چابی سے کھلتا اور بند ہوتا ہو تو زیادہ بہتر ہے۔ آج کل ایسے تالے آﺅٹ آف ڈیٹ ہو چکے ہیں۔ لہذا اسٹیل کا دوسرا تالا بھی استعمال ہو سکتا ہے جو دبا کر کھٹکے کے ساتھ بند ہوتا ہے۔
گہن کے وسطی حصے سے کچھ پہلے با وضو علیحدہ کمرے میں بیٹھ جائیں ۔تالا کھول کر ہاتھ میں رکھیں اور بسم اللہ کے بعد سات مرتبہ سورہ کوثر پڑھیں۔ بعدازاں زبان سے یہ جملہ ادا کریں۔
”بَستَم خواب و خود فلاں بن فلاں فی الحق فلاں بن فلاں۔ جب تک نہ دیکھے چین نہ پائے“
یہ جملہ سورہ کوثر پڑھنے کے بعد زبان سے ادا کریں گے اور تالے کے سوراخ میں پھونک مار کر تالا بند کر دیں۔ ذہن میں اپنے مقصد کا بھرپور تصور رکھیں اس کے بعد اگر مطلوب کا استعمال شدہ کپڑا میسر ہو تو تالے کو اس میں لپیٹ دیں اور گھر میں کسی ڈبے میں بند کر کے رکھ دیں یا کسی اندھیری جگہ تالے کو رکھ دیں۔ اس کے علاوہ تالے کو کسی قبرستان میں بھی دفن کر سکتے ہیں۔ تالے کی چابی ضائع کر دیں۔ بس اتنا سا کام ہے اس کام سے فارغ ہو کر کچھ مٹھائی پر فاتحہ دیں اور اللہ سے کامیابی کے لئے دعا کریں۔ مٹھائی خود بھی کھائیں اور بچوں میں یا احباب میں تقسیم کر دیں۔دو کلو چاول اور دو کلو باجرا حشرات الارض کو ڈالیں، انشاءاللہ اس شخص کے دل میں محبت اور نرمی پیدا ہو گی۔
جملے میں فلاں بن فلاں کی جگہ مطلوب کا نام مع والدہ مثلاً احمد بن فاطمہ لیا جائے گا، اگر مطلوب عورت ہے تو بن کی جگہ بنت کا لفظ استعمال ہو گا۔ دوسری جگہ فلاں بن فلاں کے بجائے طالب کا نام مع والدہ لیا جائے گا۔ امید ہے تمام طریقہ سمجھ میں آ گیا ہو گا۔

دوسرا عمل برائے حب

ایک دوسرا طریقہ نقش کا ہے۔ یعنی گہن کے وقت حسب سابق طریقے سے علیحدہ کمرے میں بیٹھ جائیں اور پہلے گیارہ بار درود شریف پڑھ لیں۔ اپنے مقصد کی نیت کریں اور ایک سفید کاغذ یا سیسے کی پلیٹ پر یہ عبارت لکھیں۔
پہلے پوری بسم اللہ شریف لکھیں۔ پھر پوری سورہ الم نشرٰح لکھیں۔ اس کے بعد
”والقیت علیک محبة فلاں بن فلاں (نام مطلوب) وعلےٰ محبت فلاں بن فلاں ( یہاں نام طالب) کَمَا اُلفتَ بین آدم و حوّا وبین یوسف و زلیخا و بین موسیٰ و صفورا و بین محمد و خدیجةُ الکُبریٰ و اَصلَحَ بَینَ ھُمَا اِصلاحَاً فِیہٰ اَبَدَاً“
کاغذ پر نیلی یا کالی روشنائی سے لکھ سکتے ہیں۔ نقش لکھنے کے بعد اسے تہہ کر کے تعویذ بنا لیں اور کسی کپڑے میں موم جامہ یا پلاسٹک کوٹڈ کر کے دائیں بازو پر باندھ لیں۔ بعدازاں حسب سابق مٹھائی پر فاتحہ دیں اور خیرات کریں۔ انشاءاللہ دونوں میاں بیوی کے درمیان زبردست محبت ہو گی۔

عادت بد کی بندش

اکثر اوقات بچے یا بڑے کسی بری عادت میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ مثلاً چوری، جوا، سگریٹ نوشی، شراب نوشی، گالی، شدید غصہ کرنا وغیرہ۔ ایسی تمام عادات کو چھڑانے کے لئے مندرجہ ذیل طریقہ سے کام لیا جا سکتا ہے لیکن یہ خیال رہے کہ عادت اگر بہت پرانی ہو مثلاً شراب نوشی یا جوئے میں طویل عرصے سے مبتلا ہو تو پھر ایک بار کے عمل سے فائدہ نہیں ہو گا۔ بہتر ہو گا کہ ہر گہن کے وقت یہ عمل کیا کریں۔
سب سے پہلے اس کا نام مع والدہ لکھیں اور پھر نام مع والدہ کے حروف علیحدہ علیحدہ کریں مثلاً نام طارق ہے اور والدہ کا نام زینب ہے تو دونوں ناموں کے حروف یہ ہوں گے۔ ” ط، ا، ر، ق، ز، ی، ن، ب،
مندرجہ بالا مثال سے آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ حروف علیحدہ علیحدہ لکھنے سے ہماری کیا مراد ہے۔ اب ایک مثالی سطر بندش کے لئے ہم لکھ رہے ہیں۔ اس مثال کے مطابق اپنے مقصد کی سطر لکھیں اور پھر اس کے حروف علیحدہ علیحدہ کر کے حروف کی ایک سطر بنا لیں۔ مثالی سطر یہ ہے۔ مثلاً اگر چوری کی عادت سے روکنا مقصود ہے تو سطر یہ ہو گی۔
”بستم عادت سرقہ طارق بن زینب“
”بستم غصہ و اشتعال طارق بن زینب“
”بستم عادت نشہ طارق بن زینب“
”بستم عادت دروغ گوئی طارق بن زینب“
مختلف مقاصد کے لئے ہم نے مثالی سطور لکھ دی ہیں۔ اس کے علاوہ بھی اپنے مقصد کو مد نظر رکھ کر سطر بنائی جا سکتی ہے۔ تھوڑی سی ذہانت سے کام لینے کی ضرورت ہو گی۔ جب مقصد کی سطر لکھ لیں اور اس کے حروف علیحدہ علیحدہ کر کے نئی سطر بنا لیں تو پھر حروف صوامت جن کی تعداد تیرہ ہے، اس سطر میں اس طرح ملائیں کہ پہلے ایک حرف حروف صوامت کا لیں پھر ایک حرف مقصد کی سطر کا اس طرح دونوں سطروں کے امتزاج سے ایک نئی سطر تیار کر لیں۔ اس عمل کو بھی ایک چھوٹی سی مثال سے سمجھ لیں۔ مثلاً پہلی سطر کے حروف کو علیحدہ علیحدہ کیا تو یہ حروف حاصل ہوئے۔
ب، س، ت، م، ع، ا، د، ت، س، ر، ق، ہ، ط، ا، ر، ق، ز، ی، ن، ب
حروف صوامت یہ ہیں۔ ا، ح، د، ر، س، ص، ط، ع، ک، ل، م، و، ہ، ان حروف کے ساتھ مقصد کی سطر کے حروف کو امتزاج دیا تو پہلے حروف صوامت کی سطر میں سے پہلا حرف لیا، جو ’ا‘ ہے، پھر مقصد کی سطر میں سے پہلا حرف لیا جو ’ب‘ ہے، پھر صوامت کا دوسرا حرف لیا جو ’ح‘ ہے، پھر مقصد کی سطر کا دوسرا حرف جو ’س‘ ہے۔
اس طرح دونوں سطروں کے حروف کو ملایا تو نئی سطر یہ بنی: ا ب ح س د ت رم س ع ص ا ط د ع ت ک س م ر و ہ ہ ط ا ا ح ر د ق ر ز س ی ص ن ط ب ک
اس نئی سطر کے حروف شمار کریں تو تعداد میں انتالیس ہیں ان حروف کے لفظ بنائے جائیں گے۔چونکہ حروف کی کل تعداد طاق ہے لہذا تین تین یا پانچ پانچ حروف کے لفظ بنائے جائیں گے۔ اگر تعداد جفت ہوگی یعنی چار پر تقسیم ہونے والی تو چار چار حروف کے لفظ بنیں گے۔ یہ لفظ طلسمی لفظ کہلاتے ہیں۔ مندرجہ بالا صورت میں تین تین حروف ملا کر تیرہ لفظ بن جائیں گے۔ اب تمام حروف کے اعداد ابجد قمری سے حاصل کریں اور ان اعداد سے ایک مثلث نقش نو خانوں کا خاکی چال سے بھر لیں۔
یہ تمام کام گہن کے وقت سے پہلے ہی تیار کرکے رکھ لیں اور پھر وقت مقررہ پر پہلے نقش لکھیں پھر یہ لفظ نقش کے چاروں طرف سفید کاغذ پر لکھ لیں۔ ساتھ ہی موکل کا نام یا حراکیل بھی لکھ دیں۔ طریقے کے مطابق بعد ازاں مٹھائی پر فاتحہ دیں اور ایصال ثواب کریں۔ کم از کم چالیس روپے خیرات کردیں۔ واضح رہے کہ ایسے تین نقش لکھے جائیں ، ایک نقش کسی بھاری چیز کے نیچے دبادیں۔ دوسرا مطلوبہ شخص کے بازو پر باندھ دیں اور تیسرا نقش پاک صاف پانی کی کسی بوتل میں ڈال دیں۔پھر یہ پانی تھوڑا تھوڑا روزانہ اسے پلاتے رہیں۔ جب بوتل میں پانی ختم ہونے لگے تو مزید بھر لیا کریں۔ بوتل میں جو نقش ڈالا جائے گا وہ زعفران سے لکھ سکتے ہیں یا سیسے کے پترے پر لکھیں۔
گنڈا برائے آسیب و جن یا سحر و جادو
سلسلہ قادریہ میں چہل کاف نہایت مشہور ہے۔ عاملین اس سے مختلف کام لیتے ہیں، یہاں ہم آسیب و جنات یا سحر و جادو سے نجات کے لئے چہل کاف کا ایک عمل لکھ رہے ہیں جو گہن کے اوقات میں تیار کر کے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ضرورت مند یہ ”گنڈا“ زیادہ تعداد میں بھی تیار کر سکتے ہیں، تاکہ زیادہ ضرورت مندوں کو دیا جا سکے۔ ہماری طرف سے اجازت عام ہے۔ البتہ جو لوگ زیادہ تعداد میں تیار کریں ان پر لازم ہے کہ حضرت پیران پیر شیخ محیٰ الدین عبدالقادر جیلانیؒ کو پہلے ایصال ثواب کریں اور نیاز و خیرات حسب توفیق کریں۔ ایصال ثواب میں ہمارے دادا سید امیر علی شاہؒ المعروف کمبل پوش کو بھی یاد رکھیں۔
چہل کاف کا گنڈا تیار کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ سات نیلے رنگ کے سوتی دھاگے لے کر آسیب زدہ کی پیشانی پر جہاں سر کے بال ختم ہو رہے ہوں اس جگہ سے پاﺅں کے انگوٹھے تک ناپ لیں، پہلے ایک دھاگا ناپ لیں اور پھر اس کے برابر مزید دھاگے ناپ کر سات تار پورے کر لیں۔ اب سات تار کے اس دھاگے میں تھوڑے تھوڑے فاصلے سے گیارہ گرہیں (گانٹھ) اس طرح لگائیں کہ ہر گرہ کے پھندے میں ایک بار سورہ فَلَکَ اور ایک بار سورہ نَاس اور ایک بار چہل کاف پڑھ کر پھونک ماریں اور گرہ باندھ دیں۔ بعدازاں یہ گرہ دار گنڈا مریض کے گلے میں ڈال دیں۔ جن بھوت آسیب جو بھی ہو، بھاگ جائے گا اور کبھی پلٹ کر نہ آئے گا۔ یہ گنڈا اگر پہلے سے بنا کر رکھنا ہو یعنی مریض موجود نہ ہو تو دھاگا سات بالش ناپ کر سات تار لے لیں۔ چہل کاف ہم یہاں لکھ رہے ہیں۔
”کَفَاکَ رَبُکَ کُم یَکفِیکَ وَ اَکفَةً کَفکَا فھا کَکمِینِ کَان مِن کَلکَا تَکَر کَرا کَکَر اَلکَر فِی کَبَدَ تَجَلِی مُشٰکَشکَةً کُلکُکٍ لَکَکَاکَفَاکٍ مَابِی لَفَاکَ اَلکافُ کَربَتًہ یَا لُو کَبَا کَان تَحکِی کَو کَبَ الفَلکَا“

عشق و عاشقی یا ناجائز تعلق کی بندش

اکثر والدین یا دیگر افراد خاص طور پر خواتین شوہروں کی عاشق مزاجی سے پریشان ہوتی ہیں۔ اس صورت حال کے لئے تالے والا سورہ کوثر کا عمل بھی کیا جا سکتا ہے لیکن مقصد کی سطر تبدیل کرنا ہو گی۔ دوسرا طریقہ نقش کا ہے، جو ہم یہاں لکھ رہے ہیں۔ گہن کے وقت طریقے کے مطابق الگ کمرے میں با وضو بیٹھ کر کاغذ پر کالی یا نیلی روشنائی سے یہ سادہ سا نقش لکھیں اور پھر اسے دونوں میں سے کسی ایک کے استعمال شدہ کپڑے کے ٹکڑے میں لپیٹ لیں اور کسی قبرستان میں دفن کرا دیں۔
” احد رسص طعک لموہ لا دیا یا غفور یا غفور یا غفور عقد التعلقِ عاشقی فلاں بن فلاں و بین فلاں بنت فلاں ختم اللہ علےٰ قلو بھم و علےٰ سمعھم و اعلےٰ ابصارھم عشاوة، یا حرا کیل العجل العجل العجل الساعة الساعة الساعة بِحقِ یا قابض“
فلاں بن فلاں اور فلاں بنت فلاں کی جگہ دونوں کے نام مع والدہ لکھے جائیں گے۔

مخالف کی زبان بندی

اگر کوئی شخص مستقل مخالفت یا بد زبانی کرتا ہو اور اسے اس حرکت سے روکنا مقصود ہو تو اس کا طریقہ یہ ہے۔
گہن کے وقت علیحدہ نیم تاریک کمرے میں با وضو بیٹھ کر مندرجہ ذیل عبارت سفید کاغذ پر کالی یا نیلی روشنائی سے لکھ لیں اور تعویذ بنا کر کسی بھاری چیز کے نیچے دبا دیں۔
” احد رسص طعک لموہ لا دیا یا غفور یا غفور یا غفور عقدالسان فلاں بن فلاں۔ العجل العجل العجل الساعاتہ الساعاتہ الساعاتہ“

نفرت و دشمنی کا خاتمہ

اگر دو افراد کے درمیان شدید نفرت اور دشمنی ختم کرنا مقصود ہو تو اس کے لئے گہن کے وقت پر اس طرح نقش لکھ کر کسی وزنی چیز کے نیچے دبا دیں۔
” احد رسص طعک لموہ لا دیا یا غفور یا غفور یا غفور بستم اختلاف و عداوت فلاں بن فلاں و بین فلاں بن فلاں بحق صم بکم عمی فہم لا یرجعون۔ یا حراکیل العجل العجل العجل الساعاتہ الساعاتہ الساعاتہ“
یہ اعمال سادات مٹیاری کے مجر بات میں سے ہیں، لہذا لازم ہے کہ ان سے کام لےں تو بعد میں فاتحہ اور ایصال ثواب میں ”حضرت سید ہاشم شاہ مٹیاریؒ“ کو نہ بھولیں۔

خاتم زبان بندی

سورج یا چاند گہن کے موقع پر ایسی انگوٹھی بھی تیار کی جاتی ہے جسے پہننے سے مخالفین مخالفت سے باز رہتے ہیں اور ان کی زبان بند رہتی ہے۔ یہاں اس کا طریقہ بھی دیا جا رہا ہے۔
گہن کے وقت سیسے کی دھات کا چوکور یا گول چھوٹا سا پترا لے لیں اور اس پر حروف صوامت با موکل لکھ لیں، جو یہ ہیں۔
”احد رسص طعک لموہ۔ یا حَرَاکِیلُ“
اس پترے کو چاندی کی انگوٹھی میں رکھ کر اوپر کوئی نگینہ نیلا یا سیاہ جڑوا لیں اور سیدھے ہاتھ کی سب سے چھوٹی انگلی میں پہن لیں۔ انشاءاللہ لوگوں کی مخالفت بند ہو جائے گی۔ نگینہ کے طور پر سیاہ عقیق یا سنگ حدید بھی جڑوا سکتے ہیں۔

مکان، دکان اور مال کی حفاظت

گہن کے وقت سیسے کی تختی پر مندرجہ ذیل حروف لکھ کر دروازے کی چوکھٹ میں لگا دیں تو انشاءاللہ چوری، آگ لگنے کا خطرہ یا دیگر آفات سے حفاظت رہے گی۔
” اذورزہ یَا حَرَاکِیلُ“
عزیزان من ! ہم نے دل کھول کر ایسا طریقہ ظاہر کردیا ہے جو لوگ سینوں میں محفوظ رکھتے ہیں۔ اس طریقے کو مزید موثر بنانے کے لیے اگر تکسیری عمل بھی کر لیا جائے تو بہت اچھا ہوگا مگر عمل تکسیر خاصا مشکل اور پیچیدہ کام ہے جو عام آدمی کے بس کا نہیں ہے۔اس لیے ہم اس کی تفصیل میں نہیں جانا چاہتے صرف اتنا عمل بھی کر لیا جتنا ہم نے بتایا ہے تو کافی ہوگا اور انشاءاللہ خواہ کیسی ہی بری عادت کیوں نہ ہو اس سے نجات مل جائے گی۔