تسخیر خاص اور مقبولیت عام خصوصاً لڑکیوں کی شادی کے لیے مجرب

ہمارے موجودہ معاشرے میں معاشی مسائل کے بعد اگر کوئی مسئلہ سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے تو وہ لڑکیوں کی شادی اور ازدواجی زندگی سے متعلق ہے، ہم اس حوالے سے پہلے بھی بہت کچھ لکھتے رہے ہیں اور شاید آئندہ بھی لکھتے ہی رہیں گے، اس مسئلے کے پیچیدہ اور گمبھیر ہونے کی معاشرتی وجوہات سے قطع نظر جو بات نہایت اہم ہے وہ مقدرات ہیں، ہم دیکھتے ہیں کہ یہ مسئلہ صرف ان گھرانوں اور خاندانوں تک محدود نہیں جہاں معاشی پریشانیاں موجود ہیں بلکہ ان خاندانوں کے لیے بھی یہ مسئلہ ایک عذاب کی صورت اختیار کرلیتا ہے جہاں ہر طرح کی معاشی سہولیات اور خوش حالی موجود ہے لہٰذا ہمارے نظریے کے مطابق اس کو صرف معاشیات سے منسلک کرنا مناسب نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ اس مسئلے کے حل کے لیے اکثر و بیشتر مختلف طریقے پیش کیے جاتے رہتے ہیں جس میں موافق پتھر، صدقات، وظائف و عملیات اور نقش و طلسم شامل ہوتے ہیں، اکثر لوگ اس سے فائدہ اٹھاتے ہیں اور بعض پھر بھی ناکام رہتے ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ مایوسی گناہ ہے اس لیے کوشش و جدوجہد سے غافل نہیں رہنا چاہیے، بدلتے وقت کے تقاضوں کے مطابق اصلاح احوال ضروری ہے ، ضروری نہیں ہے کہ ہم آج اللہ کے حضور کوئی درخواست پیش کریں اور وہ فوری منظور کرلے، اس میں کچھ تاخیر بھی ہوسکتی ہے اور وہ نامنظور بھی ہوسکتی ہے کیوں کہ ہم نہیں جانتے ہمارے لیے کیا بہتر ہے، بس اللہ ہی جانتا ہے کہ ہمارے لیے کیا بہتر ہے۔
لڑکیوں کی شادی کے سلسلے میں اپنا ایک مجرب طریقہ یہاں لکھ رہے ہیں، یہ اسم الٰہی ’’العلی‘‘ کا طلسماتی مثلث ہے۔
علی کے معنی سب سے زیادہ بلند مرتبے کے ہیں لہٰذا اس اسم کا ورد بلند مرتبہ اور قوت و اقتدار کے لیے موزوں ترین خیال کیا جاتا ہے، اس کے ذاکر کے درجات دینوی اور دنیاوی طور پر اللہ بلند کرتا ہے، ہر حاجت اس کی پوری ہوتی ہے، اس کا نقش پاس رکھنے سے لوگ اس کی عزت کرتے اور اس سے مرعوب رہتے ہیں، اعلیٰ حکام و افسران بالا اس کی عزت کرتے ہیں۔
علمائے جفر اس امر پر متفق ہیں کہ اسم الٰہی ’’علی‘‘ کا نقش اگر چاندی کی لوح پر شرف زہرہ میں یا شرف قمر میں کندہ کرکے ایسی لڑکی کے گلے میں ڈالا جائے جس کا رشتہ ہی نہ آتا ہو تو اس کی برکت سے نصیب کھل جاتا ہے اور جلد ہی شادی کا انتظام ہوجاتا ہے کیوں کہ ہم جانتے ہیں کہ سیارہ زہرہ انسانی زندگی میں شادی اور ازدواجی زندگی کی خوشیوں کا نمائندہ ہے لہٰذا ہم اس نقش کو سیارہ زہرہ کے سعد اوقات میں تیار کرنے کو افضل سمجھتے ہیں۔
ہم یہاں اسم الٰہی ’’علی‘‘ کا وہ طلسماتی نقش متعارف کرا رہے ہیں جو اپنے فوائد اور خوبیوں میں عجائبات میں سے ہے، یہ نقش ہر مرد اور عورت کے لیے اس کے نام کے پہلے حرف کی مناسبت سے تیار ہوگا، پے چیدہ حسابی عمل سے آپ کو بچانے کے لیے ہم نے اس کی ترتیب و تدوین خود کردی ہے، اس طرح یہ کل آٹھ نقش مرتب ہوئے ہیں، اس میں ہر فرد اپنے نام کے پہلے حرف کے مطابق اپنا نقش منتخب کرکے خود وقتِ مقررہ پر تیار کرسکتا ہے، تیاری کا درست طریقہ بھی تفصیل سے لکھا جارہا ہے، پہلے آپ نقوش ملاحظہ فرمائیے۔


ہ لوگ جن کے نام کا پہلا حرف ا، ب، ی، ک، گ، ق، ر یا غ ہو، ان کے لیے نقش علی یہ ہے جو 19 کے عدد سے شروع ہوگا۔
اسم ’’علی‘‘ کے اعداد ابجد قمری سے ایک سو دس ہیں اور مفرد عدد دو ہے، ان آٹھوں نقوش کے اندر چار خانوں میں موجود اعداد کی کل میزان 110 ہے، دائرے میں دو مثلث ہیں، درمیانی چھوٹی مثلث میں سیارہ زہرہ کا نشان ہے۔
پہلے 786 کے اعداد لکھیں پھر 110 لکھیں، اس کے بعد 195 اور پھر 278 لکھیں۔
اب اندرونی نقش کو اس طرح مکمل کریں کہ پہلے سب سے کم عدد والا خانہ بھریں یعنی پہلے نقش میں جو الف، ب وغیرہ کا ہے، سب سے چھوٹا عدد 19 ہے لہٰذا پہلے اسے لکھیں پھر 20 پھر 30 اور پھر 41 لکھیں گے، بس نقش مکمل ہوگیا، شروع کرنے سے پہلے اور بعد میں گیارہ گیارہ بار درود شریف پڑھ لیں، کام ختم ہونے پر کچھ سفید مٹھائی پر فاتحہ دیں اور مٹھائی بچوں میں تقسیم کردیں، خود بھی کھائیں، تمام کام علیحدہ کمرے میں کریں، صندل کی خوشبو جلائیں یعنی اگر بتی وغیرہ اور عطر سہاگ(حنا) لباس پر لگائیں، رجال الغیب کا خیال کرکے بیٹھیں، رجال الغیب کی سمت معلوم کرنے کا نقشہ زنجانی جنتری میں موجود ہے۔ نقش تیار کرنے کے بعد چھپا کر رکھ دیں اور جمعہ کے روز سورج نکلنے کے فوراً بعد ایک سو دس بار یا علی اول و آخر گیارہ بار درود شریف کے ساتھ پڑھ کر نقش پر دم کریں اور اپنے مقصد کے لیے دعا کریں پھر گلے میں پہن لیں یا بازو پر باندھیں، چھ فقیروں کو اس روز کھانا کھلادیں یا چھ سو روپے خیرات کردیں۔
اب روزانہ کسی وقت اسم الٰہی یا علی ایک سو دس مرتبہ مقصد حاصل ہونے تک پڑھ لیا کریں، انشاء اللہ، عام اجازت ہے۔ اگر 29 دن میں بھی مقصد حاصل نہ ہو تو پڑھنا نہ چھوڑیں، شادی میں رکاوٹ اکثر زائچہ پیدائش میں سیارگان کے ناقص اثر کی وجہ سے بھی ہوتی ہے، اس صورت میں زائچہ پیدائش بنوائیں تاکہ رکاوٹ کی وجہ کا پتا چلے اور اس کا درست علاج ہوسکے۔
اس نقش کو چاندی کی گول لوح یا چوکورتختی پر کندہ کریں یا انگوٹھی پر بھی بناسکتے ہیں، اگر ہرن کی جھلّی پر لکھنا چاہیں تو سبز روشنائی سے لکھیں اور تہ کرکے تعویذ بنالیں پھر انگوٹھی میں رکھ کر اوپرکوئی سفید نگینہ، سفید عقیق یا زرقون وغیرہ جڑوالیں۔