برج حمل سے حوت تک رقصاں رنگوں کی بہار کا دلچسپ تماشا

رنگوں کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنی خود حضرت انسان کی تاریخ، رنگ ازل سے ہم پر نفسیاتی اور جذباتی طور پر اثر انداز ہوتا رہا ہے، آپ غور کریں کہ رنگوں سے ہر جگہ ہمارا سامنا ہوتا ہے، اس کے باوجود ہم اب تک ان سے اتنے واقف نہیں ہوسکے ہیں کہ ان کے استعمال سے اپنے بدن کو جسمانی اور روحانی اعتبار سے متوازن رکھ سکیں۔
رنگ کا تعلق روشنی سے ہے اور شعاع ریزی کا یہ عمل ماورائے احمر شعاوں سے لے کر ماورائے بنفشی کے مابین پھیلا ہوا ہے،یہ شعاع ریزی برج حمل (سرخ) سے شروع ہوکر برج حوت (بنفشی) پر ختم ہوتی ہے، دوسرے معنوں میں ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ دائرئہ بروج کے بارہ برج مختلف رنگوں سے مزیّن ہےں ، سورج کی روشنی ان رنگوں کو ہم تک پہنچاتی ہے۔
سورج کی روشنی صحت اور تندرستی کے لیے اہم ہے کیوں کہ اس میں کائناتی شعاع ریزی کے سارے رنگ موجود ہیں، ہم میں سے جو لوگ روشنی سے محروم ہیں، وہ نہ صرف طرح طرح کی بیماریوں کا آسانی سے شکار ہوتے ہیں بلکہ ان کی بینائی بھی متاثر ہوتی ہے جب کہ روشنی میں رہنے والے بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں اور ان کی بینائی بھی متاثر نہیں ہوتی۔
رنگ، حرکت سے جنم لیتاہے، روشنی کی لہریں رنگوں کا تعین کرتی ہیں، اگر ایک ستارہ زمین سے دور ہوتا جاتا ہے تو اس کی فریکوئنسی بڑھ جاتی ہے اور یہ سرخ نظر آسکتا ہے، اگر یہ زمین کی طرف بڑھ رہا ہے تو اس کی فریکوئنسی گھٹ جائے گی اور یہ نظر نہیں آئے گا۔
ہم رنگوں کے بارے میں جانے بغیر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہیں، رنگ ہر جگہ موجود ہےں اور یہ ہم پر اثر انداز ہونے کے لیے استعمال کیے جاتے ہےں، رنگ اسپتالوں میں مریضوں کے لیے تیزی سے صحت یاب ہونے، اسکولوں میں توجہ مرکوز رکھنے اور اشتہارات میں بڑی چالاکی اور ہوشیاری سے صارفین کو اپنی جانب مائل کرنے میں بہت مددگار ثابت ہوتے ہےں۔
یونان اور مصر میں پجاریوں پر ایک خاص اثر ڈالنے کی غرض سے عبادت گاہوں کو مختلف رنگوں میں رنگا جاتا تھا، تبت میں رنگوں کی شعاعوں کو مراقبہ میں بطور ایک آلہ استعمال کیا جاتا تھا، رنگوں کا استعمال ہماری زندگی کے تمام پہلووں پر بہت لطیف اور غیر محسوس طریقے سے نفسیاتی اثر ڈالتا ہے، ہم جو شے بھی خریدتے ہیں، جس طرح دیکھتے ہیں، محسوس کرتے ہیں اور سوچتے ہیں غرض یہ کہ ہمارا ہر فعل اس کے تابع ہے۔
ڈاکٹر میکس لوشر نے 1947 ءمیں اپنا پہلا کلر ٹیسٹ ایک بین الاقوامی میڈیکل کانفرنس میں پیش کیا تھا جس میں انہوں نے رنگین کارڈز اور تختیوں سے شعا ریزی کا طریقہ متعارف کرایا تھا جس سے رنگوں کے انتخاب کے ذریعے شخصیت کو پہچاننے میں مدد ملتی ہے، تب سے یہ کلر ٹیسٹ کارخانوں، ملازمتوں، مارکیٹنگ، پیکجنگ غرض یہ کہ ہر شعبے میں استعمال ہورہا ہے۔
ہر فرد و بشر کا ایک مخصوص رنگ ہے جو اس کی شخصیت کو ظاہر کرتا ہے،جہاں بھی ہمارا بس چلتا ہے، ہم اپنے پسندیدہ رنگ کا انتخاب کرنے میں قطعی نہیں ہچکچاتے، ہمارا گھر، ہمارا لباس، ہماری پھلواری، ہماری کار، ہر شے سے ہماری شخصیت کے رنگ کا اظہار ہوتا ہے، اگر آپ کو کوئی رنگ طویل عرصے تک کے لیے پسند نہ ہو تو اس رنگ کا انتخاب نہ ہی کریں کیوں کہ اس سے آپ کی صحت پر الٹا اثر پڑنے کا احتمال ہے۔
مغربی اسکولوں میں بچوں کو رنگوں کے اثرات سے آگاہ کیا جاتا ہے، نو عمر لڑکوں کی کلاسوں میں شوخ،بھڑکیلے اور پرکشش رنگ کرائے جاتے ہیں اور جیسے جیسے وہ بڑے ہوتے جاتے ہیں اور اپنی تعلیم کی طرف توجہ دینے لگتے ہیں، ان کے لیے زرد رنگ استعمال کیا جاتا ہے، پھر جب وہ امتحانات میں بیٹھنے کے قابل ہوجاتے ہیں تو سبز اور نیلے رنگ استعمال کیے جاتے ہیں۔
فن مصوری میں شبیہہ کو نمایاں کرنے کے لیے رنگوں پر انحصار کیا جاتا ہے، یہ امر دلچسپی سے خالی نہیں کہ بعض مخصوص مصور سورج اور چاند کی توانائی کی عکاسی کرتے ہیں، پکاسو کی زمینی علامتوں میں سات سیاروں کے ساتھ سورج میزان اور چاند سنبلہ میں نظر آتا ہے اور یہ اس کی عملیت پسندی، عام لوگوں سے اس کی محبت اور انسانیت کی عکاسی کرتا ہے، اس کی تنقیدی، تجزیاتی خصوصیت اس کی پینٹنگز کے نیلے دور میں اور بعد ازاں جب اس نے کیوب ازم کو اپنایا، اس میں دیکھی جاسکتی ہے۔
مصور کلاڈ مونیٹ انتہائی خوش نما اور خوش رنگ آبی کنول کی پینٹنگز کے لیے مشہور ہے، اس کا پیدائشی شمس عقرب اور چاند سرطان میں ہے گویا دو آبی برج (water sign) اس پر اثر انداز تھے، پانی اور روشنی سے اس کا رشتہ اور ان دونوں کی ماہیت نے اس کے طرز کی نمائندگی کی ہے اور اسے روشنی کی اثر آفرینی کی عکاسی کرنے والے مصوروں میں ایک بلند مقام عطا کیا ہے۔
اسی طرح ونسنٹ وین گوگ کا شمس برج عقرب میں اور قمر برج قوس میں تھا،چناں چہ اس نے شعلہ فشاں اور بھڑکیلی پینٹنگز کے ذریعے اپنی فعال اور متحرک توانائی کا اظہار کیا اور اس نے اپنے انتخاب اور رنگوں کے استعمال کے ذریعے اپنے اسٹائل کو ایک معنی پہنا کر لوگوں تک پہنچایا جو اس کے شوخ اور بھڑکیلے رنگ کی حامل مشہورو معروف سورج مکھی کی پینٹنگ میں نظر آتا ہے۔
اسی طرح دیگر مصوروں اور فیشن ڈیزائنر نے رنگوں کے انتخاب کے ذریعے اپنی شخصیت کا اظہار کیا ہے، اگر اُن کے پیدائشی زائچوں پر نظر ڈالی جائے تو معلوم ہوگا کہ اس حوالے سے مخصوص برج اور سیارے ان کی شخصیت پر اپنا اثر ڈال رہے ہیں، یہ سلسلہ صرف مصوروں تک ہی محدود نہیں ہے ، انسان خواہ دنیا کے کسی بھی شعبے سے تعلق رکھتا ہو، اُس پر اثر انداز ہونے والے رنگ اس کی شخصیت کو نمایاں کرتے ہیں، شاعری ، موسیقی، اداکاری، کوئی بھی ایسا شعبہ جس میں انسان اپنی صلاحیتوں کا اظہار کرتا ہے، اس کے مخصوص رنگوں سے عبارت ہوتے ہیں،ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کا شمس برج عقرب میں تھا اور قمر قوس میں لہٰذا ہم دیکھتے ہیں کہ ان کی شاعری میں نہایت گہرائی کے ساتھ ایسی شعلہ فشانی اور اثر پذیری ہے جو پڑھنے یا سننے والے کو اپنے ٹرانس میں لے لیتی ہے۔

زائچے میں رنگ

اپنے پیدائش کے زائچے سے واقفیت آپ کی کاسمک توانائی کی تصویر میں رنگ بھردے گی، آپ یہ دیکھیں کہ آپ میں کس عنصر کی کمی ہے، کیا آگ، مٹی، پانی اور ہوا میں کوئی عنصر غیر متوازن ہے؟ اگر ایسا ہے تو رنگوں کی مدد سے اس کے توازن کو بحال کرنے کی کوشش کریں جو آپ کی زندگی میں آرائش خانہ، ملبوسات، کرسٹل جوئلری حتیٰ کہ آپ کے باغ میں کھلے ہوئے پھولوں کے ذریعے متوازن عنصر کی عکاسی کرے، اگر آپ اس حقیقت سے واقف ہوجائیں کہ کون سے رنگ آپ کی صلاحیتوں کو اور صحت کو توانائی بخشتے ہیں اور کون سے رنگ نقصان دہ یا ضرر رساں ہیں تو آپ با آسانی اپنا معقول علاج کرسکتے ہیں،عام طور پر ایک اچھا ایسٹرولوجسٹ زائچے کی ایسی ہی خرابیوں کو دیکھنے کے بعد مختلف رنگوں کے پتھر استعمال کرنے کا مشورہ دیتا ہے اور موافق و مفید رنگوں کے روز مرہ استعمال پر بھی زور دیتا ہے۔
ہر شے اور کوئی بھی شے رنگ کا ارتعاش پیدا کرتی ہے اور اگر آپ کا اس سے بخوبی رابطہ ہوجائے تو یہ آپ پر اثر انداز ہوگی، جن لوگوں میں آگ کے عنصر کی کمی ہے، انہیں سرخ اور نارنجی رنگ کی ضرورت ہوگی جب کہ پانی کے عنصر کی کمی ہلکے نیلے اور گلابی رنگ کی طالب ہوتی ہے اور مٹی کے عنصر کی کمی سبز رنگ سے پوری کی جاسکتی ہے اور ہوا کے عنصر کی کمی کو زرد رنگ سے پورا کیا جاسکتا ہے۔
دوسری طرف آگ کے عنصر کی زیادتی والوں کو نیلا رنگ استعمال کرنا چاہیے جب کہ سرخ رنگ پانی کی زیادتی کو، مٹی کے عنصر کی زیادتی کو بنفشی اور نیلے بنفشی سے متوازن کیا جاتا ہے اور ہوا کی زیادتی کو نیلا اور سبز رنگ درست کرتا ہے۔
ہر برج کا اپنا حاکم سیارہ ہوتا ہے اور اس برج کی انفرادی خصوصیات اس سیارے سے خارج ہوتی ہیں، ہر برج کا اپنا رنگ اور شیڈ ہوتا ہے، ہر برج کے رنگوں کی شعاع ریزی کا اس برج کی نفسیاتی، روحانی اور جسمانی توانائی سے خصوصی تعلق ہوتا ہے، آئیے اس تناظر میں دائرئہ بروج کے بارہ برجوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

برج حمل، حاکم سیارہ مریخ

سُرخ رنگ، سُرخ سیارہ مریخ کا رنگ ہے، یہ محبت، زرخیزی اور توانائی کا رنگ ہے، یہ حرکت کے اشارے دیتا ہے اور آپ کو ہوشیار اور چوکنا رکھتا ہے یا بوقت ضرورت اضافی توانائی فراہم کرتا ہے، جس طرح مینڈھا سرخ رنگ دیکھ کر مشتعل ہوجاتا ہے، اسی طرح یہ رنگ آپ کو قوتِ ارادی عطا کرتا ہے، اگر آپ سرخ کپڑے پہنیں تو آپ کے درجہ ءحرارت میں اضافہ ہوگا اور جسم کی تپش بڑھے گی، غالباً اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کا تعلق فشار خون سے اور خون کی گردش سے ہے، یہ رنگ ان لوگوں کے لیے بہت مناسب ہے جن کے خون میں سرخ ذرات کی کمی ہے لیکن ایسے لوگوں کے لیے ہر گز مناسب نہیں جو ہائی بلڈ پریشر کے مریض ہوں کیوں کہ سرخ رنگ ہیجان انگیز ہوتا ہے اور خون میں کلوی رطوبت خارج کرتا ہے، سرخ رنگ خون یا جسم میں شامل زہریلے اثرات کو ختم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے اور انفکشن سے بچاتا ہے، قدیم زمانے سے دلہن کے لیے سُرخ رنگ کے جوڑے کا استعمال بلاوجہ نہیں ہے۔

برج ثور، حاکم سیارہ زہرہ

گلابی، سرخ سے کم فعال اور دھیما رنگ ہے، اس کی خصوصیات بڑی پیاری اور قابل قدر ہیں، نفسیاتی اعتبار سے یہ رنگ ان لوگوں کا انتخاب ہے جو محبت اور خلوص کے متلاشی ہیں اور بے لوث محبت کرنے کے اہل ہیں، یہ خصوصیت ثور لوگوں میں پائی جاتی ہے جنہیں گھریلو خوشیاں عزیز ہوتی ہیں، یہ حفاظت کرتا ہے اور ذہنی سکون بالخصوص کسی عزیز کی موت پر صبر عطا کرتا ہے، گلابی رنگ ثور کے پرسکون حلقے کا مظہر ہے کیوں کہ اس کی شعاعیں سکون آور لہریں خارج کرتی ہیں۔

برج جوزا، حاکم سیارہ عطارد

اس کا شگفتہ رنگ پیلا ہے جو ذہانت، فراست اور تخلیقی سوچ کا مظہر ہے، اگر آپ مایوسی کا شکار ہیں اور شرمیلا پن محسوس کر رہے ہیں تو آپ کے لیے پیلے رنگ کے کپڑے پہننا بہتر ہوگا کیوں کہ یہ رنگ امید اور حوصلے کے احساسات پیدا کرتا ہے، جذباتی و جسمانی پراگندگی کو بھی خارج کرتا ہے، پیلے شیڈ کا لباس وزن کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہوتا ہے کیوں کہ یہ جسم کی رطوبت کو متوازن رکھنے میں معاون ثابت ہوتا ہے، یہ رنگ جلد کی بیماریوں مثلاً ایگزیمہ کے علاج میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔

برج سرطان، حاکم سیارہ قمر

سفید، چاندی حتیٰ کہ خاکستری، چاند کے رنگ ہیں، سفید رنگ پاکیزگی، سکون اور امن و آشتی کا احساس جگاتا ہے، اس رنگ کو دوسرے رنگوں کے بغیر نہیں استعمال کرنا چاہیے کیوں کہ تنہا سفید رنگ نفسیاتی اور جسمانی دونوں اعتبار سے جامد اور ساکت ہوتا ہے جب کہ خاکستری رنگ سفید اور سیاہ کے درمیان ایک پل بناتا ہے اور خوش گوار موڈ کا دروازہ کھولتا ہے، چاندی کا رنگ اپنے اندر اور بھی ہمہ گیری رکھتا ہے، اس کا چمکیلا، انعکاسی ارتعاش حال کی پر امیدی کا مظہر تو ہے، ساتھ میں یہ پانی کی جھلک بھی دکھاتا ہے، چاندی کے رنگ میں کسی ٹھنڈی ٹھنڈی چاندی رات کا کیف اور سرور ہے۔

برج اسد، حاکم سیارہ شمس

اسد کے رنگ جن میں شوخ نارنجی، سنہری شعاعیں پھوٹتی رہتی ہیں،اس کے رنگ طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک چمکتے رہتے ہیں، ان سے خوش حالی، گرم جوشی، حوصلہ مندی اور پر امیدی کی مثبت لہریں مرتعش ہوتی ہیں، نارنجی رنگ خوابیدہ صلاحیتوں کو اجاگر کرتا ہے، اگر آپ حد سے زیادہ جذباتی انتشار اور ٹوٹ پھوٹ کے عمل سے گزر رہے ہوں، مثلاً طلاق تو شوخ نارنجی سنہرے رنگ کے درمیان رہیں، یہ رنگ آپ کے جذبات کو استحکام اور مضبوطی عطا کرے گا، اسد کے رنگ بھوک میں اضافہ کرتے ہیں اور ہاضمے کی خرابی کو بھی دور کرتے ہیں۔

برج سنبلہ، حاکم سیارہ عطارد

مٹیالا رنگ جیسے گہرا بھورا، سبز حتیٰ کہ نیوی بلیو، سنبلہ کے شیڈ ہیں، نیوی بلیو ایک توانا، ٹھنڈا رنگ ہے جو خود اعتمادی عطا کرتا ہے نیز اعصاب میں مستقل مزاجی پیدا کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے، سبز رنگ تقریباً تمام چیزوں کو متوازن کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، نیز اس میں صحت عطا کرنے کی عجیب و غریب صلاحیت ہے، نیلا اور سبز منتشر اعصاب کو سکون پہچانے میں بہت عمدہ کردار ادا کرتے ہیں، خاص طور سے جب کوئی خوف، اندیشہ یا نروس بریک ڈاون کا خدشہ ہو، اپنے نروس سسٹم کو ان رنگوں سے استحکام بخشیں۔

برج میزان، حاکم سیارہ زہرہ

نرم و ملائم ہلکے شیڈ، نیلے سے زردی مائل سبز تک، ان پر وینس یعنی زہرہ کی حکمرانی ہے اور یہ نسوانیت کا مظہر ہیں تاہم یہ بہت لطیف انداز میں توازن اور زرخیزی کا پیغام خارج کرتے ہیں، ہلکا نیلا رنگ صحت یاب کرتا ہے، ساتھ ہی سکون اور طمانیت عطا کرتا ہے، زردی مائل سبز رنگ نہ تو گرم ہوتے ہیں اور نہ ہی ٹھنڈے، تاہم یہ دماغ، جسم اور روح میں توازن قائم کرنے میں ٹانک کا کام کرتے ہیں، میزان کے رنگ اس پر آشوب دنیا سے دور کوئی پاکیزہ مقام عطا کرتے ہیں چوں کہ میزان ہوا کا عنصر ہے لہٰذا میزان کے رنگوں کا تصور کرکے سانس کی ورزش کرنا صحت کے لیے بے حد مفید ہے۔

برج عقرب، حاکم سیارہ پلوٹو

گہرے سرخ سے لے کر قرمزی تک جو، خزاں کے بیریارس بھری کی عکاسی کرتے ہیں، عقرب کے شیڈ ہیں جن پر پلوٹو کی حکمرانی ہے، خون کے مانند سرخ ان رنگوں میں اگرچہ آرین یعنی برج حمل والوں کے مقابلے میں کم ارتعاش، چمک اور سرخی ہے تاہم ان میں محبت کی بہت پرجوش مخفی حرارت دوڑتی رہتی ہے،عقرب کے رنگ متحرک اور فعال ہیں اور سماجی سرگرمیوں کا مظہر ہیں جن کی تہہ میں اسرار کی لہریں دوڑتی رہتی ہیں، سیاہ رنگ بھی عقرب کا ہے، عقرب کے رنگ، طاقت، قوت، سطوت اور ملنساری کی علامت ہیں جن سے جنس کی اثر آفرینی پھوٹتی رہتی ہے۔

برج قوس، حاکم سیارہ مشتری

برج قوس کے رنگ گہرے نیلے سے ارغوانی تک ہیں، ان سے ٹھنڈی خود اعتمادی خارج ہوتی ہے، یہ شیڈ کلر چارٹ کی ٹھنڈی شعاع ریزی کے عکاس ہیں اور اس وقت کام آتے ہیں جب راز دارانہ خود اعتمادی کی ضرورت ہوتی ہو یا اس وقت جب کسی کو اس کی پریشانیوں میں تسکین پہچانا مقصود ہو، ارغوانی رنگ تخلیقی توانائی اور روحی فراست سے عبارت ہے جو افراد اس رنگ کے متلاشی ہوتے ہیں وہ بلاشرکت غیرے بلند مرتبہ اور طاقت کے حصول کا تجربہ کرنے کے متمنی ہوتے ہیں اور زندگی کے سفر کا صحیح معنی و مطلب اور مقصد سمجھنے کی آرزو رکھتے ہیں۔

برج جدی، حاکم سیارہ زحل

جیسا کہ آپ زحل سے توقع کرسکتے ہیں جو جدی کا حکمران سیارہ ہے،اس کے رنگ طاقت کی نمائندگی کرتے ہیں اور حد بندیوں کا تعین کرتے ہیں، آخر بیشتر پولیس فورس سیاہ یا خاکی وردی کیوں پہنتی ہے؟ عقرب چوں کہ حد بندی کا ساجھی ہے لہٰذا سیاہ، گہرے مٹیالے اور بھورے رنگ حد بندی حتیٰ کہ ساری دنیا سے کٹ کر خود کو محدود ہونے کا مظہر ہیں، اگر آپ تحفظ اور اپنی حد بندی کا احساس چاہتے ہیں تو ان رنگوں کو منتخب کرنے میں احتیاط سے کام لیں۔
سیاہ رنگ بہت سی تہذیبوں میں بنجر پن کی علامت ہے، نیز یہ موت کی بھی نمائندگی کرتا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی یہ وقت اور فطرت کے، زندگی اور موت کے کبھی زخم ہونے والے چکر کی تفہیم کا شعور بھی عطا کرتا ہے۔

برج دلو، حاکم سیارہ یورینس

فیروزی رنگ امن اور نظم و ضبط سے عبارت ہے اور یہ موجودہ وقت کا رنگ ہے، اس رنگ کو پہن کر ذہن اور روح کو سکون پہنچایا جاسکتا ہے، دماغ پر اس کی تاثیر ٹھنڈی حتیٰ کہ مصفی ہے،فیروزی رنگ ذہنی انتشار اور بے خوابی کو دور کرنے میں فعال ہے، بہت سے اسپتال اس کی تاثیر کے باعث یہ رنگ استعمال کرتے ہیں کیوں کہ یہ صحت یابی کی رفتار میں تیزی لاتا ہے اور دمہ اور سانس کی علامتوں میں کمی کرکے آرام پہنچاتا ہے، اس کی شعاعیں نروس سسٹم کو ٹھنڈا کرتی ہیں نیز دماغ کو سکون پہنچاتی ہیں۔

برج حوت، حاکم سیارہ نیپچون

نرم و ملائم، ہلکا، ٹھنڈا سبز، نیلگوں اور بنفشی آپ کے لیے کیا کرسکتا ہے؟اگر آپ اپنی ذات سے محبت کرنا سیکھنا چاہتے ہیں اور اپنی عزت نفس میں اضافہ کے متمنی ہیں تو نیپچون کے آبی رنگوں کو دیکھیں، گہرا نیلگوں علم، عزت نفس، دولت اور روحانیت کی نمائندگی کرتا ہے، اس سے زیادہ آپ کیا چاہتے ہیں؟ بنفشی تاج کا رنگ ہے جو جسم میں توانائی کا مرکز ہے، بنفشی رنگ میں سرکی چوٹ اور جِلد کے پھٹنے میں، اعصابی نظام سے گزر کر راحت پہچاننے کی تاثیر ہے، نیز یہ رنگ سلانے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔