The beginning of another tough and difficult month

قریب تر ہے نمود جس کی اسی کا مشتاق ہے زمانہ

مئی کی سیاروی گردش ، ایک اور سخت اور مشکل مہینے کا آغاز

اگر یہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا کہ اپریل کے بعد مئی کا مہینہ بھی نہایت غیر معمولی حالات و واقعات کا باعث ہوگا۔گزشتہ کالم میں اپریل کے حوالے سے اور خصوصاً سورج و چاند گہن کے علاوہ مشتری اور یورینس کے قران پر بات کی گئی تھی اور بتایا گیا تھا کہ یہ گہن غیر معمولی چونکا دینے والے واقعات اور انکشافات لائے گا۔چوں کہ مشتری کا تعلق عدلیہ سے ہے ، آئین و قانون سے ہے لہٰذا عدلیہ پر نامناسب دباو¿ اور دیگر آئینی مسائل نمایاں طور پر سامنے آئے ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز نے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھا جس پر خصوصی اجلاس ہوا، بہر حال یہ مسئلہ ابھی حل نہیں ہوا، حال ہی میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی تمام ججز نے ایک اجلاس میں سرجوڑ کر اس سنگین صورت حال پر غوروفکر کیا ہے ۔ مزید یہ کہ 29 مئی کو چیف جسٹس آف پاکستان اس مسئلے کو فل کورٹ میں بھی زیر بحث لائیں گے۔مشتری یورینس کا قران یکم مئی تک جاری رہے گا لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ عدلیہ کے مسائل حل ہوجائیں گے بلکہ یہ صورت حال مزید سنگین ہوسکتی ہے اور کوئی نیا نہایت متنازع رنگ اختیار کرسکتی ہے۔
سیارہ مشتری یکم مئی سے برج ثور میں اپنے نئے سفر کا آغاز کر رہا ہے، زائچہ پاکستان کے ابتدائی درجوں سے قران کرے گا لہٰذا پاکستان میں عدلیہ اور آئین سے متعلق بعض نئی تبدیلیاں اور فیصلے متوقع ہیں ۔امکان ہے کہ عدلیہ کو مزید دباو¿ میں رکھنے کے لیے پارلیمنٹ میں کوئی نئی قانون سازی بھی کی جاسکتی ہے۔مشتری زائچے کے پہلے ، پانچویں ، ساتویں اور نویں گھر سے ناظر ہوگا۔گویا پاکستان، بچوں سے متعلق مسائل، اعلیٰ تعلیم کے مسائل، ملک کے مخالفین سے متعلق معاملات ، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے متعلق معاملات اور عدلیہ ، الیکشن کمیشن ، آئین و قانون کے معاملات پر ناخوش گوار اثرات ڈالے گا جس کے نتیجے میں ایسے فیصلے ، قانون سازی یا اقدام سامنے آسکتے ہیں جو سخت ناپسندیدہ ہوں خصوصاً اعلیٰ عدالتوں کے لیے، بار ایسوسی ایشنز کے لیے اور تمام وکلا برادری کے لیے ۔اگر اس معاملے میں احتیاط سے کام نہ لیا گیا اور جارحانہ رویہ اختیار کیا گیا تو امکان ہے کہ کوئی بڑی تحریک حکومت کے خلاف میدان میں آسکتی ہے جیسا کہ 2007 میں ہوا تھا۔
خرابی یہ ہے کہ مشتری برج ثور میں داخل ہوتے ہی نہایت کمزور ہوجائے گا، خصوصاً شمس کی قربت میں غروب بھی ہوگا ، مشتری کی کمزوری آئین و قانون اور عدلیہ کی کمزوری ہے ۔ گویا جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز رہے والی صورت حال ہوسکتی ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ بعد میں جب مشتری مئی کے آخر میں بہتر پوزیشن میں ہو گا تو اس دوران جو بھی فیصلے اور قانون سازی ہوگی، وہ شدید تنقید کی زد میں آئے گی۔
فی الحال پاکستان کی مجموعی سیاسی صورت حال کچھ ایسی ہے جس پر اظہار خیال بھی ممکن نہیں ہے۔ ایک نام نہاد جمہوری حکومت قائم ہے جسے بقول غالب ہر چند کہیں ہے ، نہیں ہے۔ تمام سیارگان زائچے کے بارھویں گھر سے گزر رہے ہیں۔سیارہ عطارد اپنے برج ہبوط میں ہے ۔سیارہ مریخ بھی برج حوت میں رہتے ہوئے راہو سے قران کی جانب بڑھ رہا ہے، یہ ایک بہت ہی خطرناک صورت حال ہے جو نت نئے حادثات اور قدرتی آفات کو جنم دیتی ہے۔ برج حوت کا تعلق پانی سے ہے لہٰذا اس بار بارشیں ، سیلاب ، سونامی ، زلزلے تقریباً پوری دنیا میں آسکتے ہیں اور پاکستان بھی ظاہر ہے اسی دنیا میں ہے ۔
عزیزان من!موجودہ جمہوری حکومت کون چلا رہا ہے اور کیسے چل رہی ہے ، ہمیں نہیں معلوم لیکن سیاروی پوزیشن زائچہ پاکستان میں اس حکومت کی نفی کر رہی ہے، حکومت چلانے والے شاید بے خبر ہیں یا بے بس ہیں کہ وہ مستقبل میں پیدا ہونے والے چیلنجز کا ادراک نہیں رکھتے، وہ فہم و فراست سے عاری ہیں، شاید ان کی نظر میں اتنا کافی ہے کہ آئی ایم ایف کا سہارا لے لیں یا دیگر دوست ممالک سے مدد حاصل کرلیں لیکن حقیقی طور پر جس نوعیت کی اصلاحات اور اقدام ضروری ہیں ان پر کسی کی توجہ نہیں ہے اور جب کسی زائچے میں سیارگان مسلسل خطرے کی گھنٹیاں بجارہے ہوں او ر ان پر کان نہ دھرے جائیں تو ہم کچھ نہیں کہہ سکتے کہ کب کیا ہوگا اور کیسے ہوگا ؟
مئی کے مہینے میں نئے بجٹ کی آمد آمد ہے، اس بجٹ سے بھی زیادہ بہتر امیدیں نہیں ہیں، اس کے نتیجے میں زیادہ تکلیف عوام ہی برداشت کریں گے۔ خوش قسمتی سے اس سال گندم کی فصل بہت اچھی ہوئی ہے لیکن کسان پریشان ہیں کہ وہ معقول قیمت پر اس فصل کو کیسے فروخت کریں، حکومت نے جو قیمت مقرر کی ہے وہ کسانوں کے نزدیک بہت کم ہے لہٰذا کسانوں میں بھی سخت بے چینی پائی جاتی ہے۔کسانوں کی نمائندگی ایسٹرولوجی میں سیارہ زحل کرتا ہے جو زائچے میںبہر حال اس وقت طاقت ور پوزیشن میں ہے لہٰذا اگر کسان سڑکوں پر آگئے تو اس پر حیرت نہیں ہونی چاہیے، یہ الگ بات ہے کہ طاقت کے زور پر انھیں اپنی مرضی کے راستے پر ڈال دیا جائے لیکن طاقت کا استعمال کسی مسئلے کا حل نہیں ہوتا، اس کے نقصانات بہر حال کسی نہ کسی صورت بعد میں سامنے آتے ہیں۔
20 مئی کو سیارہ مریخ اور راہو کے درمیان قران ہوگا لہٰذا 15 مئی سے تقریباً 25مئی تک کا وقت نہایت تشویش ناک ہوگا، اس وقت میں ہماری فوج میں بھی اضطراب اور بے چینی پیدا ہوسکتی ہے۔ ممکن ہے بعض اہم عہدوں پر کچھ ردوبدل بھی دیکھنے میں آئے لیکن بہر حال سب سے بڑا معرکہ عدلیہ اور پاکستان کے آئین کو درپیش ہے جو پہلے ہی اپنی اہمیت کھوچکا ہے، حکمران اپنی مرضی اور اپنے مفادات کی خاطر جو قانون سازیاں کرتے ہیں اس کے نتائج بہر حال عوام ہی کو بھگتنا پڑتے ہیں۔
سیارہ عطارد کا ہبوط زدہ ہونا اور بعد ازاں زائچے کے بارھویں گھر میں قیام پاکستان کے میڈیا پر بھی سخت ناخوش گوار اثرات ڈالے گا جس کے نتیجے میں حکومت کی طرف سے ایسے اقدام سامنے آسکتے ہیں جو ناپسندیدہ ہوں گے خصوصاً سوشل میڈیا کے بارے میں حکومتی حلقوں میں جو تشویش پائی جاتی ہے اس کا نتیجہ نہایت منفی نوعیت کے فیصلوں کی صورت میں نکل سکتا ہے۔ بہر حال ملک میں ایسے صحافی اور قلم کار موجود ہیں جو کہتے ہیں کہ ہم پرورش لوح قلم کرتے رہیں گے خواہ اس کے نتیجے میں ہمیں قیدوبند کی صعوبتیں ہی کیوں نہ برداشت کرنا پڑیں۔ یہ روایت ماضی میں بھی رہی ہے اور آئندہ بھی جاری رہے گی، حکومتیں ماضی کی ہوں یا حال کی وہ یہ بھول جاتی ہیں کہ ایسے فیصلوں اور اقدام کے نتائج عموماً ان کے خلاف ہی نکلتے ہیں ۔
عزیزان من! اگرچہ اس وقت موضوع صرف مئی کا مہینہ ہے لیکن ہمیں کہنے دیں کہ جون بھی ایسا ہی مہینہ ہوگا ۔ ایک اور بڑی سیاروی تبدیلی 2 جون کو ہوگی جو ایک بار پھر پورے ملک کو چونکا دے گی، سیارہ یورینس بھی برج تبدیل کرے گا اور پاکستان کے زائچے کے پہلے گھر میں داخل ہوگا۔ یورینس کا کام چھپی ہوئی باتوں اور چیزوں کو طشت از بام کرنا ہے ، حیرت ناک انکشافات اور ایجادات سیارہ یورینس سے منسوب ہےں ، اس کا تعلق الیکٹرونکس سے بھی ہے ، دنیا بھر میں زمینی کاموں میں الیکٹرونکس آلات سے زیادہ سے زیادہ کام لیا جائے گا اور اس حوالے سے نئی ایجادات بھی سامنے آئیں گی، سیارہ یورینس آئندہ سات سال برج ثور میں گزارے گا اور نئی ارضیاتی تبدیلیوں کا باعث بنے گا۔ساری دنیا اس کی نئی پوزیشن سے متاثر ہوگی، پاکستان خاص طور پر متاثر ہوگا کیوں کہ پاکستان کا طالع پیدائش ہی برج ثور ہے۔دیگر ممالک میں بھارت ، مصر، انڈونیشیا، میکسیکو وغیرہ بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔
جہاں تک پاکستان کی بات ہے تو خیال رہے کہ زائچہ پاکستان میں سیارہ زہرہ اور قمر زائچے کے نویں گھر میں ہیں اور راہو بھی یہاں ہے۔ یورینس کا داخلہ در ثور فوری طور پر پاکستان پر اثر انداز ہوگا، سول اور ملٹری سروسز میں اچانک غیر متوقع تبدیلیاں واقع ہوں گی، خرابیوں کو دور کرنے اور نئی اصلاحات پر خصوصی توجہ دینا پڑے گی ۔ اس دوران میں ایسے احکامات اور اقدام سامنے آسکتے ہیں جن کے بارے میں کبھی سوچا بھی نہ ہواور وہ نہایت حیران کن ہوں ۔ہم کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان کی کایا پلٹ کا وقت شروع ہونے جارہا ہے قریب تر ہے نمود جس کی اسی کا مشتاق ہے زمانہ۔

مئی کی سیاروی گردش

سیارہ شمس اپنے شرف کے برج حمل میں حرکت کر رہا ہے۔14مئی کو برج ثور میں داخل ہوگا۔ سیارہ عطارد اپنے ہبوط کے برج حوت میں ہے۔10 مئی کو برج حمل میں داخل ہوگا۔سیارہ زہرہ برج حمل میں حرکت کر رہا ہے، 19مئی کو اپنے ذاتی برج ثور میں داخل ہوگا لیکن شمس کی قربت کے سبب غروب رہے گا۔سیارہ مریخ برج حوت میں ہے اور پورا مہینہ اسی برج میں حرکت کرے گا۔سیارہ مشتری یکم مئی سے برج ثور میں اپنا نیا سالانہ سفر شروع کر رہا ہے۔گویا آئندہ سال تک برج ثور ہی میں بحالت رجعت و استقامت حرکت کرے گا۔سیارہ زحل بدستور برج دلو میں رہے گا۔سیارہ یورینس برج حمل میں اور نیپچون برج حوت میں جب کہ پلوٹو برج جدی میں حرکت کریں گے۔ر اہو اور کیتو مستقیم حالت میں برج حوت اور سنبلہ میں ہیں۔

شرف قمر

سیارہ قمر اپنے شرف کے برج ثور میں پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 8 مئی کو شام 06:36 پر داخل ہوگا اور 10 مئی بہ روز جمعہ رات 09:55 تک اپنے شرف کے برج میں رہے گا۔اس دوران میں درجہ ءشرف پر 8 مئی کو شب 09:55 سے 11:35 تک ہوگا۔قمر کا اپنے شرف کے برج میں ہونا سعادت افروز ہے۔ یہ سعد وقت ہوتا ہے ۔ اس وقت اپنے مقاصد کی تکمیل کے لیے اعمال و وظائف کیے جاتے ہیں۔اس موقع پر اسمائے الٰہی یا رحمن یا رحیم 556 مرتبہ اول آخر درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے جائز مقاصد کے لیے دعا کرنا افضل ہوگا۔
قمر در عقرب
قمر اپنے ہبوط کے برج میں پاکستان اسٹینڈر ڈ ٹائم کے مطابق 23 مئی رات 02:25  پر داخل ہوگا اور 25 مئی صبح 10:05 تک برج عقرب میں رہے گا۔یہ نہایت نحوست کا وقت ہے ، اس وقت نئے کام شروع نہ کریں ۔ منگنی نکاح وغیرہ سے گریز کریں یا کوئی کاروبار شروع کرنے ، نئی جاب کی ابتدا کرنے سے بھی اجتناب کریں۔ اس وقت میں علاج معالجہ کرانا بہتر ہوتا ہے یا بری عادتوں سے نجات کے لیے اعمال و وظائف کیے جاتے ہیں۔قمر اپنے ہبوط کے درجہ پر 23 مئی کو 06:11  سے 08:04  تک رہے گا۔
شرف قمر اور در عقرب سے متعلق ضروری عملیات و وظائف کے لیے ہماری ویب سائٹ سے مدد لی جاسکتی ہے۔

سوالات و جوابات

بچہ اور کھیل

ایف، ایچ، ٹنڈو آدم: آپ کا بچہ ما شاءاللہ تعلیم پر توجہ دے رہا ہے لیکن وہ فطری طور پر ذہین نہیں ہے بلکہ جذباتی اور حساس ہے ‘ آسانی پسند ہے ‘ محنت کے کاموں سے بھاگنے والا آپ نے اسے جس راستے پر ڈال دیا ہے وہ بھی اچھا راستہ ہے‘ بہتر ہو گا کہ قرآن حفظ کرنے کے بعد مزید تعلیم جاری رکھی جائے‘ جہاں تک کھیل کود کا سوال ہے تواس عمر میں یہ بھی ضروری ہے‘ اگر بچہ کھیلے گا نہیں تو اور کیا کرے گا؟ کچھ وقت اسے تفریح اور کھیل کے لیے بھی دینا چاہیے‘ جہاں تک اس کے مستقبل کا سوال ہے تو اب آپ نے خود اس کے لیے جو راستہ منتخب کیا ہے ‘ اس پر چلتے ہوئے وہ عالم دین بن سکتا ہے‘ اگر مناسب تربیت حاصل رہی تو اچھا عالم بن سکے گا ورنہ کم علمی یا غلط رہنمائی کی وجہ سے کسی غلط راستے پر بھی جا سکتا ہے‘اس سال یکم مئی کے بعد سے اس کا اچھا ٹائم شروع ہوگا‘ بہتر ہوگا کہ اس کا صدقہ ہفتے کے روز دیا کریں، ہر ہفتے کسی بوڑھے یا بیمار یا معذور کو دوپہر کے وقت کھانا کھلا دیا کریں۔
آپ کا دوسرا مسئلہ بیٹی کی شادی سے متعلق ہے‘ آپ نے جو تاریخیں بیٹی اور لڑکے کی لکھی ہیں وہ ٹھیک ہیں‘دونوں کے درمیان میچنگ موجود ہے لہٰذا شادی کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے‘ شادی کے لیے مناسب دن اور وقت بتادیا جائے گا مگر ایسے کاموں کے لیے براہ راست ہمارے دفتر سے رابطہ کرنا چاہیے۔

شادی میں تاخیر

کے ، ایس نیویارک سے لکھتی ہیں ”آپ نے بیٹی کی شادی میں تاخیر بتائی تھی اور کہا تھا کہ صبروتحمل سے انتظار کریں،جب وقت آئے گا تو اس کی شادی کے اسباب بھی بن جائیں گے،اسم اعظم بھی بتایا تھا جو سوا لاکھ کی تعداد میں مکمل کیا ، اب آپ یہ بتائیں کہ شادی میں تاخیر کیوں ہے؟ 2 سال تو ہوگئے ہیں،اب کیا وجہ ہے؟صدقہ بھی دے رہے ہیں ، رشتہ لگانے والوں کو پیسے بھی دے رکھے ہیں مگر وہ پیسے کھاگئے اور رشتہ نہیں لگایا، میں بہت پریشان ہوں ، اب آپ مجھے اس کا حل بتائیں“
جواب : جیسا کہ پہلے بھی آپ کو بتایا جاچکا ہے کہ شادی کا ستارہ زہرہ زائچے میں کمزور ہے اور شادی میں تاخیر کی وجہ یہی ہے، آپ نے اسم اعظم پڑھا ، صدقات بھی دے رہی ہیں لیکن ابھی تک شادی نہیں ہوئی تو اس میں اللہ کی کوئی مصلحت یقینا ہے اور اس تاخیر کو اللہ ہی کی مرضی سمجھنا چاہیے۔آپ کی عبادت یا صدقات ضائع نہیں جائیں گے،مزید جو بھی تاخیر ہورہی ہے ، وہ یقیناً آپ کے حق میں بہتر ہے،آپ کو بچی کی تاریخ پیدائش تو یاد ہے لیکن پیدائش کا سال یاد نہیں ہے،یہ بھی بڑی دلچسپ اور حیرت کی بات ہے ، کم از کم اتنا اندازہ تو سب کو ہوتا ہے کہ اندازاً عمر کتنی ہوگئی ہے اور اسی حساب سے سال کا اندازہ بھی کرلینا چاہیے،اگر دُرست تاریخ پیدائش ، سال اور پیدائش کا وقت وغیرہ معلوم ہو تو مسئلے کے اصل اسباب پر بھی روشنی پڑتی ہے اور شادی وغیرہ کا وقت بھی دُرست معلوم ہوسکتا ہے۔