استادان فن ایسے طریقوں کو عام نہیں کرتے ،سینے کا راز بنا کر رکھتے ہیں

طلسم کا لفظ سامنے آتے ہی جادو کا لفط ذہن میں ابھرتا ہے اور اکثر لوگ قصے کہانیوں میں پڑھی ہوئی باتوں کی وجہ سے طلسم یا طلسمات کے لفظ کے معنی سحر و جادوہی سمجھتے ہیں حالانکہ یہ نظریہ غلط ہے۔
بنیادی طور پر طلسم سے مراد پوشیدہ یا خفیہ اشارے ہیں۔ یہ الگ بات ہے کہ طلسمی حروف و اعداد اور اشکال قدیم زمانے سے مروج ہیں اور ہر دور میں اس دور کی مروجہ زبانوں کے حروف و الفاظ کے ایسے کلمے یا اشکال طلسم سمجھے گئے جو عام لوگوں کی سمجھ سے بالاتر تھے مگر ان کے اثر و فوائد یا نقصانات سے انکار ممکن نہ تھا۔
طلوع اسلام کے بعد مسلمان ماہرین جفر نے علم جفر کو بام عروج پر پہنچایا تو عملیات و نقوش کے ساتھ جفری طلسمات کے قواعد بھی مرتب کیے کیونکہ تجربے میں آیا ہے کہ ایک چھوٹا سا طلسمی لفظ زود اثری میں اکثر بڑے بڑے وظیفوں اور چلّوں یا نقوش سے زیادہ زود اثر ثابت ہوتا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ عام نظر میں ممکن ہے وہ ایک بے معنی لفظ یا کوئی عجیب ٹیڑھی میڑھی لکیروں کا نقشہ ہو جو لوگ حروف صوامت سے کام لیتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ مختلف حروف کی آمیزش سے جو طلسمی کلمے تیار کیے جاتے ہیں وہ بظاہر مہمل اور بے معنی ہوتے ہیں مگر جس مقصد کے لیے انہیں ترتیب و تشکیل دیا گیا ہوتا ہے وہ اس پر یقینا اثرانداز ہوتے ہیں لیکن یہ حقیقت ہے کہ علم جفر کے لامحدود سمندر میں ایسے نقوش و طلسمات کی کمی نہیں جو آج بھی انسان کو حیرت میں ڈال سکتے ہیں۔
ہم ایک ایسے ہی کثیر المقاصد طلسم کا طریقہ کار بیان کررہے ہیں جس کی قوت و تاثیر سے انکار ممکن نہیں۔ یہ الگ بات ہے کہ کوئی حسابی غلطی یا شرائط و ضوابط میں کوتاہی ساری محنت پر پانی پھیر دے۔ ایسی صورت میں دوبارہ کوشش ضرور کرنا چاہیے۔ اس قاعدے سے کسی بھی مناسب و موزوں وقت میں کوئی کام لیا جاسکتا ہے۔ استادان فن ایسے طریقوں کو عام نہیں کرتے ،سینے کا راز بنا کر رکھتے ہیں۔ کیونکہ ان کے پیش نظر بہرحال یہ حقیقت ہوتی ہے کہ انسان جذبات کا پتلا اور خواہشات کا غلام ہے جو اکثر جذبات سے مغلوب ہو کر صبر کا دامن ہاتھ سے چھوڑ دیتا ہے اور اپنی معمولی ضروریات یا خواہشات کے لیے بھی انتہا پسندی کا مظاہرہ کرتا ہے لہٰذ ا خود بھی نقصان اٹھاتا ہے اور دوسروں کے لیے بھی پریشانیاں کھڑی کرتا ہے۔ بہرحال ہماراذاتی تجربہ یہ ہے کہ اللہ گنجے کو ناخن ہی نہیں دیتا کہ وہ سرکھجانا شروع کردے اور لہو لہان ہوجائے ،نااہل و ظالم کی آنکھوں پر پردے پڑجاتے ہیں۔اسی طرح علوم روحانیات میں بھی منفی سوچ رکھنے والے کبھی گوہر مراد نہیں پاتے۔
جیسا کہ ہم پہلے عرض کر چکے ہیں کہ علم جفر کا حصہ آثار ، حروف اوراعدادکی اثرپذیری کے قانون سے بحث کرتا ہے۔ علمائے جفر نے 28 حروف تہجی کو الگ الگ طبقات اور سلسلوں میں تقسیم کیا ہے جیسا کہ حروف صوامت ، حروف نورانی ، حروف ظلمانی ، حروف ناطقہ وغیرہ۔ اسی طرح ان کی عناصری، مکتوبی ، ملفوظی اور مسروری تقسیم علیحدہ ہے اور ابجد قمری کے علاوہ بھی بہت سی ابجد ات ان حروف کی نت نئی عددی قیمتیں ظاہر کرتی ہیں۔زیر نظر طریقہ کار میں ابجد شمسی سے اعداد کی قیمتیںلی جائیں گی جس کا نقشہ تمام کتب جفر میںمل سکتا ہے۔
خیال رہے کہ ماہرین جفر کے نزدیک ابجد شمسی، ابجد قمری سے زیادہ زود اثر اور جلالی ہے۔ اب طریقہ کار سمجھ لیں۔
آپ کا مقصد خوا ہ کوئی بھی ہو۔صرف شرط یہ ہے کہ نیک اور جائز ہو۔ یہ طریقہ کار اس میںکام دے گااور ایسا تیر بہدف ثابت ہوگا کہ آپ حیران رہ جائیں گے مگر ایک بار ہم اپنی تنبیہہ کو دہرائیں گے کہ خدارا خواہشات کے لامتناہی سلسلے کو لگام دیں۔ جہاں واقعی صورت حال قابو سے باہر ہوگئی ہواور آپ مادی طور پر تمام کوششیںکرکے تھک گئے ہوں اور آپ کا جو بھی مطلب و مقصد ہے ،آپ اس کے حصول کا قانونی اور شرعی استحقاق رکھتے ہوںتو اس عمل سے کام لیں، اگرقانونی اور شرعی استحقاق حاصل نہیں ہیں، صرف جذباتی خواہشات سے مغلوب ہیں تو ہر گز یہ عمل نہ کریں کیوں کہ بہر حال یہ ایک جلالی عمل ہے۔
اگر حالات کی خرابی یا دشمنوں کی ریشہ دوانیوں کے سبب آپ کا جائز حق آپ کو نہ مل رہا ہو تب ہی اس طریقہ کار کو کام میں لائیں جو لوگ ہماری اس تنبیہہ کو نظر انداز کرکے جائز و ناجائز کا خیال نہیں رکھیں گے وہ اپنے نفع و نقصان کے خود ذمہ دار ہوں گے۔ ہمارا کام فروغ علم کے لیے اس طریقے کو ظاہرکرنا ہے۔
اگرآپ کسی رشتے کا حق رکھتے ہیں یعنی اس کے لیے موزوں ہیں اور رشتہ نہیں ہو رہا۔ کچھ حاسدین ، مخالفین رکاوٹیں ڈال رہے ہیں یا آپ کا افسر اعلیٰ ، مالک یا باس آپ کا حق غصب کررہا ہے۔ آپ کی جائز ترقی میں رکاوٹ ڈال رہاہے یا دفتر میں ماحول آپ کے خلاف ہے اور آپ کی ترقی میں رکاوٹ ڈالتا ہے۔ اسی طرح کاروباری معاملات میں حالات کی گردش یا کسی اور وجہ سے نقصان ہو رہا ہے یا کاروبار ترقی نہیں کررہا ہے۔ بہرحال آپکا جو بھی مقصد ہے اسے مختصر انداز میں لکھ لیں۔ مثلاً اگر کسی کے دل میں اپنی جگہ بنانی ہے ، وہ آپ کی بیوی ہے یا شوہر (اگر بیوی ناراض ہوکرچلی گئی ہے تو اس طریقے سے واپس آسکتی ہے)۔ اگر شوہر چھوڑ گیا ہے اور کسی صورت اپنانے کے لیے تیار نہیں ہو رہا تو بھی یہ طریقہ کام دے گا) ،افسر اعلیٰ ہے یا باس ،الغرض کوئی بھی شخص جو آپ کا مخالف ہے اور آپ کے جائز حقوق مار رہا ہے تو مقصد کے طور پر اس کا نام اور اس کی ماں کا نام لیا جائے گا، ماں کا نام معلوم نہ ہو تو نام کے ساتھ اس کا عہدہ یا مرتبہ بھی لیا جاسکتا ہے۔
اگر مقصد ملازمت میں ترقی ہے یا کاروباری ترقی ہے یا بیرون ملک کا سفر ہے، ویزے پاسپورٹ یا اس نوعیت کے کسی معاملے میں رکاوٹ ہورہی ہے ‘ قصہ مختصر یہ کہ جو بھی مقصد ہے اسے جامع الفاظ میں مختصراً لکھیں مثلاً اگر ملازمت کا حصول ہو تو مقصد ”حصول ملازمت“ لکھیں، قرض کامعاملہ ہو تو مقصد ”ادائیگی قرض“ ہوگا۔ ملازمت میں ترقی رکی ہوئی ہے تو مقصد ”ترقی عہدہ و مرتبہ“ یا ”تنخواہ میں اضافہ“ یا ”کاروباری ترقی“ مقدمہ ہے تو مقصد ”مقدمے میں کامیابی“ یا مقصد شہرت و عروج ہے یا محبت کا حصول بہرحال جو بھی مقصد و مطلب ہے اسے متعین کرلیں اور پھر ابجد شمسی سے پہلے اپنے نام اور اپنی والدہ کے نام کے اعداد نکال لیں ، اس کے بعد مطلوب یا مقصد کے اعداد نکال کر اپنے نام مع والدہ کے اعداد میں جمع کرلیں، اب چودہ حروف نورانی کے اعداد بھی اس مجموعے میںجمع کردیں۔ اس کے بعد تمام جمع شدہ اعداد کے دوبارہ ابجد شمسی سے حروف بنالیں اور ان حروف کے آخر میں لفظ ایل لگا کر موکل کا نام پیدا کریں۔
سمجھ لیں کہ یہ موکل آپ کے مقصد کو پورا کرنے پرمامورہوگیا ہے۔ اب اسے متحرک کرنے یعنی ہدف کو پورا کرنے کے لیے روبہ عمل لانا ہے۔ اس کاطریقہ یہ ہے کہ تمام حروف کے جتنے اعداد حاصل ہوں ان سے ایک مثلث یا مربع نقش بلا کسر تیار کریں۔ (اگر مثلث میں کسر آئے تو مربع پر کریں اور مربع میں کسر آئے تو مثلث پر کریں۔ تیسرا طریقہ بلا کسر نقش کا مثلث خالی البطن ہوگا) شمس ، زہرہ ،قمر یا عطارد کے باقوت اوقات میں اس نقش کو سفید کاغذ پر تمام قواعدِ نقوش کے مطابق لکھیں (مثلاً نقش کے ضلع قولہ± الحق والہ± الملک کے بنائیں۔ ملائکہ اور حروف مقطعات نقش کے چاروں طرف لکھیں جیسا کہ قاعدہ ہے) اور نقش کے اوپر اس موکل کا نام لکھیں جو آپ نے تمام حروف کے اعداد کی مدد سے تیار کیا ہے۔ نقش کو معطر کرکے بازو پر باندھیں یا گلے میں پہن لیں۔ حسب توفیق صدقہ یا خیرات کریں۔
اب جس دن نقش پہننا ہے اسی رات سے ایک عمدہ اور صاف کاغذ کی کاپی پر سرخ یا زرد روشنائی سے موکل کا نام لکھنا شروع کردیں۔ یہ نام اتنی ہی مرتبہ لکھنا ہوگا جتنی کل حروف کے اعداد کی تعداد ہے۔ اگر ایک ہی مرتبہ میں نہ لکھ سکے تو تھوڑی تھوڑی تعداد میں یعنی جتنی ہمت ہو روزانہ لکھیں۔ اب اصل تعداد خواہ کتنے ہی دنوں میں پوری ہو، پروا نہ کریں۔روزانہ باوضو پاک صاف ہوکر لکھتے رہیں۔ اگرلگن سچی ہے اور مقصد نیک ہے تو لکھنے کے دوران ہی مقصدحاصل ہوجائے گا یا ایسے اسباب پیدا ہونے لگیں گے جو مقصد کی طرف رہنمائی کریں گے۔ ورنہ تعداد پوری ہونے کے بعد ضرور مقصد حاصل ہوگا لیکن اگر اس کے بعد بھی مقصد کے حصول کے آثار پیدا نہ ہو رہے ہوں تو پھر ایک دوسرا کام کرنا ہوگا۔
کاپی کے وہ کاغذ جن پر آپ نے موکل کا نام لکھا ہے پھاڑ کر الگ کرلیں اور چاہیں تو تمام کاغذ کی ایک ہی موٹی سی بتی بنائیںجسے فتیلہ کہا جاتا ہے یا دو تین بتیاں بنائیں، اس پر روئی وغیرہ لپیٹ کر چنبیلی کے تیل میں تر کرکے کسی مٹی کے پیالے میں مزید چنبیلی کا تیل ڈال کر چراغ بنا لیں اور اس فتیلے کو جلا دیں، چراغ کا رخ یعنی فتیلے کا منہ اس سمت میں رکھیں جدھر آپ کا مطلوب رہتا ہو یا مقصد و مطلوب اگر کوئی شخص نہیں ہے تو پھر چراغ کا رخ قبلے کی طرف رکھیں، انشااللہ یقیناً کامیابی ہوگی۔ جب مقصد پورا ہو جائے تو جو نقش پاس رکھا ہے اسے چلتے ہوئے پانی میں بہا دیں، مقصد پورا ہونے کے بعد مٹھائی پر فاتحہ دے کر تقسیم کریں اور حسب توفیق صدقہ و خیرات دیں۔
یقیناً یہ عمل پڑھنے والوں کو بہت مشکل معلوم ہورہا ہوگا لہٰذا ضروری ہے کہ ایک مثال کے ذریعے سارے طریقہ کار کی وضاحت کردی جائے۔
ابجد شمسی کی مدد سے اپنے نام مع والدہ اور مقصد یا مطلوب کے نام کے اعداد نکال لیں۔

عملی مثال

فرض کریں آپ کا نام الطاف ہے اور ماں کا نام فاطمہ ہے اور آپ کا مقصد ترقی ہے تو ابجد شمسی سے نام مع والدہ اور مقصد کے اعداد نکالے گئے تو مجموعہ 3856 آیا، اگر مقصد کسی کے دل میں جگہ کرنا اور اُسے اپنا گرویدہ اور فرماں بردار بنانا ہے تو اُس کا نام مع والدہ لے کر اپنے نام مع والدہ میں جمع کریں گے۔
اب حروف نورانی کے اعداد بھی ابجد شمسی سے لیں گے۔14 حروف نورانی یہ ہیں۔ ا ، ہ ، ح ، ط ، ی ، ک ، ل ، م ، ن ، س ، ع ‘ ص ، ق ، ر ۔ان 14 حروف نورانی کے ابجد شمسی سے کل اعداد کا مجموعہ 4657 ہوگا۔ نام مع والدہ اور مقصد کے اعداد بھی اس میں جمع کردیے تو مجموعہ 8513 آیا۔ نقش مثلث یا مربع ان ہی اعداد کا تیار ہوگا اور ان ہی اعداد سے موکل پیدا کیا جائے گا۔ اس کا طریقہ کار سمجھ لیں۔
8513 میں اکائی کے مرتبے پر عدد 3 ہے۔ ابجد شمسی میں عدد 3 کا حروف ”ت“ ہے۔دہائی کے مرتبے پر ایک ہے یعنی یہ 10 ہوا لہٰذا 10 عدد ”ر“ کے ہیں ،ت کے بعد ر کا حرف لیا۔ سیکڑے کے مرتبے پر 5 ہے لہٰذا 500 کا حرف ”ل“ ہے۔ اب ہزار کے مرتبے پر 8 ہے اور ابجد شمسی میں ”ی“ کے 1000 ہیں تواصولاً8 ی لینا ہوں گے، اب اس سلسلے میں دو طریقے یا دو اصول ہیں۔ اول تو یہ کہ 1000 کے مرتبے پر جو عدد ہے اتنے ہی”ی“ لے لیے جائیں یعنی 8 ی لے لیں گے۔ اس طرح ہمیں جو حروف حاصل ہوں گے وہ یہ ہوں گے، ت ر ل ی ی ی ی ی ی ی ی۔ ان حروف کے آگے ایل کا اضافہ کرکے موکل کا نام بنایا جائے گا جسے لکھناخاصا پیچیدہ او ر مشکل ہوسکتا ہے لہٰذا ایک دوسرا طریقہ بھی اساتذہ نے مقرر کیا ہے۔
دوسرا طریقہ یہ ہے کہ اکائی دہائی سیکڑے تک ت ر ل کے حروف حاصل کرلیے جائیں اورپھر 1000 کے مرتبے پر8 کے عدد کے لیے ” د ی“ کے حرف لے لیے جائیں۔ اس طرح جو حروف حاصل ہوں گے وہ ت ر ل د ی ہوں گے اور کلمہ ایل لگانے کے بعد ”ترلدیائل“ موکل بنے گا۔
امید ہے سارا طریقہ اب واضح ہوگیا ہوگا۔ آخری الجھن نقش بھرنے سے متعلق ہوسکتی ہے تو 9 خانوں کا مثلث نقش بھرنے کے لیے کل اعداد کے مجموعے میں سے 12عدد کم کریں اور جو باقی بچیں اسے 3 پر تقسیم کردیں۔ اب جو حاصل قسمت آئے اس نقش کے خانہ اوّل میں رکھ کر چال کے مطابق نقش پر کرلیں۔ نقش کی چال آتشی لیں۔ اگر مربع یعنی 16خانوں کا نقش بنانا ہے تو کل اعداد میں سے 30عدد کم کریں اور 4پر تقسیم کریں۔ جو حاصل قسمت آئے نقش کے خانہ اول میں رکھ کر آتشی چال کے مطابق ایک عدد کے اضافے سے تمام خانے بھرلیں اگر دونوں طریقوں سے نقش میں کسر آرہی ہو تو تیسرا طریقہ یہ ہوگا کہ مقصد کے الفاظ میں کوئی تبدیلی کی جائے، مثلاً ترقی کی جگہ ”ترقی کاروبار کے اعداد لیے جائیں، اس طرح کوشش کرکے اعداد کے مجموعے کو درست کیا جاسکتا ہے تاکہ مثلث یا مربع نقش بلاکسر آسانی سے مکمل ہوسکے۔

وقت کا انتخاب

جیسا کہ پہلے نشان دہی کی گئی ہے کہ سیارگان کے مناسب وقت پر نقش لکھا جائے اور بقیہ عمل بھی اسی دوران میں شروع کیا جائے، علم نجوم سے عدم واقفیت کی وجہ سے عام لوگ درست وقت کا انتخاب نہیں کرسکتے، اس سلسلے میں بھی رہنمائی کی جارہی ہے، مئی کے بعد جون کا مہینہ بھی سیارگان کی نامناسب پوزیشن کے باعث اس قابل نہیں ہے کہ اس دوران میں یہ عمل کیا جائے، حالاں کہ اس مہینے میں 9 جون کو اوج شمس اور 10 جون کو اوج زہرہ ہوگا، ہمارے اکثر ماہرین جفر نے اس وقت کی مناسبت سے بہت سے اعمال و نقوش مختلف رسائل میں پیش کردیے ہیں ، اس بات کا لحاظ کیے بغیر کہ سیارہ زہرہ اس دوران میں غروب رہے گا اور 7 جون کو شمس سے قران کے باعث مکمل طور پر تحت الشعاع ہوجائے گا،نظرات کے اعتبار سے بھی تقریباً پورا مہینہ ہی نحس اثرات کی کثرت رکھتا ہے چناں چہ اس عمل کے لیے بہتر وقت جولائی کے پہلے ہفتے میںہوگا جب 2 جولائی کو زہرہ اور مشتری کے درمیان تسدیس کا زاویہ بنے گا یا 7 جولائی کو مریخ اور زہرہ کے درمیان تثلیث کی سعد نظر ہوگی، اس وقت زہرہ یا مریخ کی ساعت میں نقش لکھا جائے، اگر مطلوب عورت ہو تو زہرہ کی ساعت لی جائے گی اور مطلوب مرد ہو تو مریخ کی، اگر مقصد ترقی ہو تو مشتری کی ساعت لی جائے،اگر مقصد مقدمے میں کامیابی یا گورنمنٹ سے متعلق امور ہوں تو شمس کی ساعت لی جائے گی، اسی دوران میں شمس و عطارد کا قران بھی ہوگا، قصہ مختصر یہ کہ مقصد کی مناسبت سے سیاروی سعادت کے حصول کا انتخاب کیا جائے۔
عزیزان من! وقت سے بہت پہلے یہ مجرب المجرب طریق کار پیش کیا جارہا ہے اور مناسب وقت کی بھی نشان دہی کردی گئی ہے،ضرورت مند خواتین و حضرات تمام طریق کار کو سمجھ کر مکمل اطمینان کے ساتھ اس عمل کو تیار کرسکتے ہیں،اگر کوئی بات وضاحت طلب ہو تو ای میل یا فون پر معلوم کی جاسکتی ہے۔