جولائی کی سیاروی گردش اور ایران اسرائیل جنگ
دونوں ممالک کو جنگ بندی کے بعد بھی درپیش مسائل
مئی میں پاک بھارت چار روزہ تصادم کے بعد جون میں بارہ روزہ ایران اسرائیل جنگ بھی عارضی طور پر اپنے اختتام کو پہنچ گئی ہے لیکن کیا پاک بھارت تصادم یا ایران اسرائیل جنگ کا خطرہ ہمیشہ کے لیے ختم ہوگیا ہے ؟
تینوں ملکوں کے زائچوں کی روشنی میں یہ خطرہ فی الحال رک گیا ہے ۔ بھارت نے تو واضح طور پر کہا ہے کہ ہمارا آپریشن سندور جاری رہے گا۔ دوسری طرف ایران اور اسرائیل بھی اب ایسے دشمن بن چکے ہیں جو دوبارہ ایک دوسرے کے سامنے صف آرا ہوسکتے ہیں۔
اسرائیل نے 13جون کو اس جنگ کا آغاز کیا تھا جب کہ امریکا سے ایران کے مذاکرات جاری تھے گویا اسرائیل نہیں چاہتا تھا کہ امریکا اور ایران کے درمیان کوئی سمجھوتا ہوسکے۔ اسرائیل نے اچانک حملہ کرکے ایران کو سخت نقصان پہنچایا اور ان کی اعلیٰ فوجی قیادت کے ساتھ ایٹمی سائنسدانوں کو بھی شہید کیا لیکن ایران نے ہمت نہیں ہاری اور جوابی کارروائی میں اسرائیل کو بھرپور جواب دیا جو اسرائیل کے لیے نہایت پریشان کن تھا۔
اسرائیل اور امریکا کا اصل ٹارگٹ ایران کا ایٹمی پروگرام تھا اور ساتھ ہی وہ یہ بھی چاہتے تھے کہ ایران کی اعلیٰ قیادت کو تبدیل کردیا جائے اور اس کی جگہ ایران کے سابق بادشاہ کے بیٹے کو لایا جائے۔
اب تک کی اطلاعات کے مطابق وہ اپنے ان ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہوسکے بلکہ بالکل اسی طرح جیسے بھارت کے پاکستان پر حملے کے بعد پوری قوم متحد ہوکر بھارت کے سامنے کھڑی ہوگئی، اسی طرح ایران میں بھی ہوا، پوری قوم اسرائیل و امریکا کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن گئی ۔
اسرائیل کے زائچے میںراہو کا دور اکبر جاری ہے اور مرکری کا دور اصغر جاری ہے جو سعد اثر رکھتا ہے اور ٹارگٹ کے حصول میں مددگار ہے لیکن چوتھے گھر کا حاکم سیارہ مریخ زائچے کے آٹھویں گھر میں فعلی منحوس پیدائشی مشتری سے ناظر تھا جس کی وجہ سے اسرائیل کو نہ صرف بھاری نقصانات اٹھانا پڑے بلکہ وہ اپنے تمام مقاصد میں کامیابی بھی حاصل نہیں کرسکے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ اپنی شر انگیزیوں سے باز آجائے گا۔
امریکا اور اسرائیل مل کر ایران میں رجیم چینج کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے لیکن اسرائیلی شہروں کا جو حال ایران نے کردیا ہے وہ بھی قابل عبرت ہے۔ اسرائیل کے موجودہ زائچے میں اب سیاروی گردش مخالفانہ اور متنازع صورت حال کی نشان دہی کر رہی ہے۔امکان ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو اپنی پارلیمنٹ میں سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا اور عوامی ردعمل بھی ان کے خلاف ظاہر ہوگا۔ تقریباً15,16اگست تک صورت حال خاصی تشویشناک رہے گی۔
ایران کے زائچے میں نومبر 2011سے سیارہ مشتری کا دور اکبر جاری ہے اور یہ دور 5نومبر 2027تک جاری رہے گا۔ واضح رہے کہ سیارہ مشتری زائچے کے چھٹے اور نویں گھر کا حاکم ہے، چھٹے گھر کا حاکم فعلی منحوس ہوتا ہے لہٰذا ہم دیکھتے ہیں کہ ایران ایک طویل عرصے سے امریکا کی جانب سے لگائی گئی پابندیوں کا شکار ہے اور اسرائیل اس کے خلاف مسلسل پروپیگنڈا کرتا رہا ہے کہ وہ ایٹم بم بنارہا ہے جب کہ ایران کا موقف یہ ہے کہ ہم ایٹم بم بنانا حرام سمجھتے ہیں۔ اس حوالے سے محترم آیت اللہ خمینی صاحب کا فتویٰ موجود ہے۔
ایران کے زائچے میں دور اصغر سیارہ مریخ کا جاری تھااور مریخ زائچے کے دوسرے گھر میں حرکت کر رہا تھاجب کہ مشتری کا ٹرانزٹ بارھویں گھر میں شروع ہوچکا تھااور سیارہ زحل اور نیپچون زائچے کے نویں گھر میں پیدائشی مریخ اور عطارد سے حالت قران میں تھے۔ یہ ساری سیاروی پوزیشن جنگ کا باعث ہوئی اور یہ صورت حال ابھی جاری و ساری ہے، بہ ظاہر جنگ بندی ہوگئی ہے لیکن سوال یہ ہے کہ یہ جنگ بندی کیا برقرار بھی رہے گی؟
ہر ملک میں اختلافات کرنے والے موجود ہوتے ہیں اور ایسے ہی لوگوں نے اسرائیل کا ساتھ دے کر ایران کی پیٹھ میں خنجر پیوست کیا۔اسرائیل کو اہم معلومات فراہم کیں، چناں چہ ایران کو اب اپنے اندرونی انتشار اور مخالف عناصر پر توجہ دینا ہوگی، یہ درست ہے کہ فی الحال پوری قوم متحد ہے لیکن جنگ بندی کے بعد صورت حال میں تبدیلی آسکتی ہے۔ خاص طور پر جولائی کے دوسرے ہفتہ سے ایسی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے جس سے ایک بار پھر اسرائیل فائدہ اٹھانے کی کوشش کرسکتا ہے۔
جولائی ہی میں سیارہ زحل کو اور نیپچون کو رجعت ہورہی ہے۔ دونوں سیارے واپس پیدائشی مریخ و عطارد سے قران کریں گے ، دوسری طرف مریخ پیدائشی فعلی منحوس زحل اور کیتو سے قران کرے گا جب کہ کیتو بھی وہاں موجود ہے۔
قصہ مختصر یہ کہ ایران کے زائچے کی پوزیشن کسی اعتبار سے بھی اطمینان بخش نہیں ہے۔ اس جنگ سے پیدا ہونے والے مسائل ایک طرف اور اندرونی خلفشار و اختلافات دوسری طرف، یقینا ایرانی سربراہ آیت اللہ خامنہ ای نے نہایت بہادری کے ساتھ اور مستقل مزاجی کے ساتھ اسرائیل اور امریکا کے بدترین دباو کاسامنا کرتے ہوئے قوم کو ایک بڑے بحران سے نکالا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ وہ آئندہ بھی متوقع صورت حال کو کنٹرول کرنے میں کامیاب رہیں گے۔
قارئین! ملکوں کے زائچے اپنی جگہ لیکن سربراہان مملکت کے زائچے بھی نہایت اہم ہوتے ہیں، ممالک جب کسی مشکل صورت حال سے دوچار ہوتے ہیں تو یہ سربراہان مملکت ہی کے زائچوں پر منحصر ہوتا ہے کہ وہ کسی بھی مشکل صورت حال سے کس طرح عہدہ برآ ہوتے ہیں، جیسا کہ بھارت کے خلاف پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر صاحب نے بہترین حکمت عملی اختیار کرتے ہوئے بھارت کی جارحانہ حکمت عملی کو بری طرح ناکام بنادیا ورنہ نریندر مودی اور ان کے حواری تو آزاد کشمیر پر قبضے کے خواب دیکھ رہے تھے۔
بہر حال اسرائیل کسی قیمت پر بھی ایران کو برداشت نہیں کرسکتا۔ ایران کے زائچے میں ٹرانزٹ کرتے ہوئے سیارہ زحل اور نیپچون نویں گھر میں پیدائشی مریخ اور عطارد سے قران کر رہے ہیں جب کہ سیارہ مریخ کا ٹرانزٹ دوسرے گھر برج اسد میں فعلی منحوس زحل اور راہو کی طرف بڑھ رہا ہے۔ یہ صورت حال ایران کو امن و سکون کا سانس نہیں لینے دے گی۔اسے دوبارہ کسی نئے سانحے کے لیے تیار رہنا چاہیے خصوصاً اسی مہینے جولائی میں سیارہ مریخ زحل اور راہو سے قران کرے گا جب کہ ٹرانزٹ کرتا ہوا مشتری بھی زائچے کے بارھویں گھر میں حرکت کر رہا ہے۔یہ بھی ایک فعلی منحوس ہے، جنگ بندی کے بعد ایران پر یقینا مزید دباو بڑھایا جائے گا لیکن ایرانی قیادت بہت مضبوط اور دانا و بینا ہے ۔امید ہے کہ وہ امریکا اور اسرائیل کے فریب میں نہیں آئیں گے۔
جولائی کی سیاروی گردش
سیارہ شمس برج جوزا میں حرکت کر رہا ہے۔ 16جولائی کو اپنے برج اوج سرطان میں داخل ہوگااور پورا مہینہ برج سرطان میں گزارے گا۔
سیارہ عطارد برج سرطان میں ہے۔ 18جولائی کو اسے رجعت ہوگی اور پورا مہینہ بحالت رجعت سرطان ہی میں اپنی الٹی چال پر رہے گا۔ سیارہ عطارد کی رجعت کے دوران میں بات چیت کرتے ہوئے اور کوئی معاہدہ کرتے ہوئے محتاط رہنا چاہیے۔ اس وقت کیے گئے کاموں کو بعد میں دہرانا پڑتا ہے۔عطارد کی رجعت گیارہ اگست تک جاری رہے گی ۔
سیارہ زہرہ برج ثور میں داخل ہوچکا ہے۔ 26جولائی کو برج جوزا میں داخل ہوگا۔
سیارہ مریخ برج اسد میں حرکت کر رہا ہے اور پورا مہینہ اسی برج میں رہے گا۔
سیارہ مشتری برج جوزا میں حرکت کرر ہا ہے جب کہ سیارہ زحل برج حوت میں ہے، 13جولائی کو اسے رجعت ہوگی جو سال کے آخر28نومبر تک جاری رہے گی۔
سیارہ یورینس برج ثور میں ہے اور پورا مہینہ اسی برج میں حرکت کرے گا جب کہ نیپچون برج حوت میں ہے اور 6جولائی کو اسے رجعت ہوجائے گی۔ سیارہ پلوٹو بحالت رجعت برج جدی میں ہے اور پورا مہینہ اسی برج میں رہے گا۔
راہو اور کیتو بالترتیب برج دلو اور اسد میں حرکت کر رہے ہیںاور پورا مہینہ اسی برج میں رہیں گے۔ 25جولائی کو راہو، کیتو اسٹیشنری پوزیشن میں آجائیں گے اور 25درجے پر 27ستمبر تک اسٹیشنری پوزیشن پر ہی رہیں گے۔ یہ پوزیشن ان لوگوں کے لیے نہایت خطرناک اور تکلیف دہ ہوتی ہے جن کے طالع کے درجات 20درجہ سے 30درجہ تک ہوں یا زائچے کا کوئی سیارہ 25درجے پر موجود ہو اور راہو کیتو کی زد میں آجائے ۔
شرف مشتری بہ حساب یونانی
سیارہ مشتری بہ حساب یونانی 10جون 2025کو اپنے شرف کے برج سرطان میں داخل ہوا لیکن شمس کی قربت کے سبب غروب ہے۔ جولائی کے دوسرے ہفتے میں طلوع ہوگا۔
مشتری کو برج سرطان کے 15درجے پر شرف کی قوت حاصل ہوتی ہے، چناں چہ اس سال پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 12 اگست کی شب 03:09 پر مشتری 15درجے پر آئے گا اور پھر 17 اگست کی شب 02:12 تک درجہ ء شرف پر رہے گا۔ انشاء اللہ بہت جلد اس حوالے سے تفصیلی مضامین پر آپ ملاحظہ کرسکیں گے۔
بعض لوگ وقت سے پہلے ہی مشتری سے متعلق خاص اعمال کی تیاری پر زور دے رہے ہیںجو غلط ہے اور خاص طور پر غروب سیارہ اپنی توانائی کھودیتا ہے۔ چناں چہ فی الحال ایسے اعمال میں اپنا وقت اور پیسا ضائع نہ کریں۔
قمر در عقرب
سیارہ قمر اپنے ہبوط کے برج عقرب میں پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق بہ روز اتوار 6 جولائی کو 03:30 پر داخل ہوگا اور بہ روز بدھ 9 جولائی کو شب 02:44 تک برج عقرب میں رہے گا۔روایتی اصول کے مطابق اپنے درجہ ہبوط پر 6 جولائی کی شام 07:29 سے شب 09:29 تک ہوگا۔
قمر در عقرب کا وقت نحس تصور کیا جاتا ہے۔ اس عرصے میں کوئی نیا کام شروع کرنا، کوئی معاہدہ یا منگنی و نکاح وغیرہ کرنا نحس ہوتا ہے جس کے نتائج موافق نہیں ہوتے لہٰذا ایسے کاموں سے گریز کرنا چاہیے۔ البتہ علاج معالجہ یا عادات بد سے نجات، مخالفین کی زبان بندی، دشمنوں کے خلاف اقدام وغیرہ کے لیے یہ وقت معاون و مددگار ہوتا ہے۔
اس وقت میں ایسے اعمال و وظائف کیے جاتے ہیں جو بری عادتوں سے چھٹکارا اور مخالفین سے نجات کا ذریعہ ہوں۔ اس حوالے سے ہماری ویب سائٹ سے مدد لی جاسکتی ہے۔
شرف قمر
سیارہ قمر اپنے شرف کے برج ثور میں بہ روز اتوار 20جولائی پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق صبح 05:41 پر داخل ہوگا اور 22 جولائی بہ روز منگل صبح 07:44 تک شرف یافتہ رہے گا۔
اپنے درجہ ءشرف پر 20جولائی کو صبح 09بجے سے 10:40 تک رہے گا۔
برج ثور میں شرف یافتہ قمر سعد اثرات کا حامل ہوتا ہے۔ اس وقت اپنے نیک اور جائز مقاصد کے لیے کوشش اور جدوجہد کرنا چاہیے۔ یہ وقت قبولیت دعا کے لیے بھی معاون و مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس حوالے سے بھی مختلف اعمال و وظائف ہماری ویب سائٹ پر موجود ہیں۔