جون کی سیاروی گردش ، پل پل رنگ بدلتا مہینہ

جون کی سیاروی گردش ، پل پل رنگ بدلتا مہینہ

بھارت اورمودی کا جنگی جنون ابھی ختم نہیں ہوا

اگر یہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا کہ مئی تک کا وقت نہایت ہی سخت اور حادثات و سانحات لانے والا تھا، جون كی سیاروی گردش ہر اعتبار سے پاکستان اور بھارت دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کے مقابل لے آئی، اس کے علاوہ بھی اگر اعداد و شمار جمع کیے جائیں تو حادثات اور جرائم کی شرح کا گراف بلند تر نظر آئے گا۔

الحمد اللہ! وقت کی اس سختی میں ان شاءاللہ جون میں کمی واقع ہوگی، اس کی پہلی وجہ تو راہو کیتو کا برج اسد و دلو میں داخلہ ہے اور دوسری وجہ سیارہ مریخ کا اپنے ہبوط کے برج سے نکل کر برج اسد میں داخل ہونا۔

 گزشتہ تین ماہ میں غیر معمولی سیاروی تبدیلیاں ہوئی ہیں۔ مارچ میں سیارہ یورنس دوبارہ برج ثور میں داخل ہوا اور راہو کیتو برج حوت اور سنبلہ میں ابتدائی تین درجے پر اسٹیشنری پوزیشن میں آئے جو اپریل تک جاری رہی ۔

 14مارچ کو چاند گہن اور 29مارچ کو سورج گہن ، اس کے ساتھ ہی سیارہ زحل نے گھر تبدیل کیا ۔سورج گہن کے ساتھ ایک بڑا سیاروی اجتماع بھی ہوا۔ 14مئی کو سیارہ مشتری برج جوزا میں داخل ہوا۔

واضح رہے کہ گہن کے اثرات بھی دیر تک اپنا اثر دکھاتے ہیں اور سیاروی اجتماع کے اثرات اکثر اوقات سالوں پر محیط ہوتے ہیں۔ چناں چہ موجودہ سال کو غیر معمولی حالات و واقعات کا سال سمجھنا چاہیے، پہلا بڑا غیر معمولی واقعہ پاکستان اور بھارت کے درمیان چار روزہ جنگ ہے لیکن یہ نہیں سمجھنا چاہیے کہ یہ جنگ ختم ہوگئی ہے ۔

ہم پہلے بھی بھارت کے زائچے اور وزیراعظم نریندری مودی کے زائچے کی روشنی میں یہ عرض کرچکے ہیں کہ جب تک نریندر مودی اور ان کا مخصوص ٹولہ حکمران ہے، پاکستان کو بہت ہوشیار اور محتاط رہنے کی ضرورت ہے کیوں کہ نریندر مودی ایک انتہا پسند اور جنونی شخصیت کے مالک ہیں، ان کا مسئلہ صرف پاکستان نہیں ہے بلکہ بھارت یا پاکستان میں موجود مسلمان ہیں۔

ہندوتوا کی تحریک مخصوص مذہبی انتہا پسندانہ سوچ کی نشان دہی کرتی ہے۔ اس سوچ کی وجہ سے بھارتی مسلمان مسلسل عذاب و ذلت کا شکار ہیں، پاکستان مودی اور جنتا پارٹی کی آنکھ میں کسی کانٹے کی طرح کھٹکتا ہے، اس کا مشاہدہ بھارت کے ”گودی میڈیا“ کے بیانات سے لگایا جاسکتا ہے، وہ پاکستان کو تباہ و برباد کرنے کی خواہش کا کھلے عام اظہار کرتے ہیں لیکن یہی ان کی سب سے بڑی کمزوری ہے ۔ ظلم اور منفی سوچ کبھی بھی کسی کامیابی کی ضامن نہیں ہوتی۔

ہم نشان دہی کرچکے ہیں کہ بھارت اور نریندر مودی کی الٹی گنتی شروع ہوچکی ہے ، بہت جلد وقت تبدیل ہونے والا ہے پھر مودی جی کو بھارت کے اندر ہی سخت مزاحمت اور انتشار کا سامنا کرنا پڑے گا۔

پاکستان کی صورت حال بھی بہت اچھی نہیں ہے لیکن مثبت سوچ کے ساتھ اور مفاد پرستی کو پس پشت ڈال کر صورت حال کو بہتر سے بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ پاکستان کے زائچے میں سیارہ زحل کا دور اکبر اور دور اصغر جاری ہے جس کے نتیجے میں مثبت حکمت عملی اختیار کرکے عظیم فوائد حاصل کیے جاسکتے ہیں، خصوصی طور پر عوام کی مشکلات کو کم کرنے یا ختم کرنے پر زیادہ سے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے کیوں کہ عوام ہی سے یہ ملک ہے۔

اگر عوام بدحال ہوں گے اور ان کی زندگی سے خوشیاں چھین لی جائیں گی تو پھر اللہ بھی ناراض ہوگا اور کوئی بھی نظام نہیں چل سکے گا۔

پاکستان کے زائچے کو دیکھا جائے تو وہ اگر چہ سخت وقت سے نکل چکا ہے لیکن بہت سی سیاروی خرابیاں ابھی باقی ہیں۔ خصوصاً سیارہ یورینس کا لگن کے درجات سے قریب حرکت کرنا، نیپچون کا ابتدائی درجات پر حرکت کرنا جہاں پیدائشی مریخ موجود ہے۔

پلوٹو کا نویں گھر میں حرکت کرنا ، سیارہ مشتری کی نئی پوزیشن دوسرے گھر کے ابتدائی درجات پر حرکت وغیرہ۔ گویا ابھی حادثات و سانحات سے مکمل نجات نہیں ملی ہے، بھارت کی طرف سے بھی ہمیں مطمئن نہیں ہوجانا چاہیے ، وہ دوبارہ کوئی بہانا بناکر حملہ آور ہوسکتا ہے۔ ہمارا پانی روکنے کی دھمکی وہ پہلے ہی دے چکا ہے، چین کا ہوّا دکھا کر وہ پورے ملک کو اسلحہ خانہ بنائے بیٹھا ہے ۔ اس کی معاشی اور فوجی قوت ہم سے بہت زیادہ ہے ۔

نریندر مودی کی قیادت میں اپنی عظمت کا خبط اس پر طاری ہے ۔ موجودہ چار روزہ جنگ میں جس طرح اسے منہ کی کھانا پڑی اس پر وہ کسی زخمی سانپ کی طرح بل کھا رہا ہے ۔ اس حوالے سے ستمبر اکتوبر کے مہینے خاصے تشویش ناک ہوسکتے ہیں کیوں کہ ستمبر ہی میں ایک مکمل چاند گہن اور جزوی سورج گہن بھی ہیں۔

 چاند گہن پاکستان میں بھی نظر آئے گاجب کہ سورج گہن پاکستان اور انڈیا کے زائچوں میں نہایت حساس مقامات پر لگے گا گویا اگست تا اکتوبر نہایت حساس وقت ہوگا جس میں کوئی بھی چھوٹی سی چنگاری جنگ کے شعلوں کو ہوا دے سکتی ہے، یقینا پاکستان کی کوشش یہی ہوگی کہ معاملات مذاکرات کی ٹیبل پر طے ہوںاور تصادم سے بچا جائے مگر مودی سرکار طاقت کے نشے میں مدہوش ہے، وہ دوبارہ کوئی بہانا ڈھونڈ کر پاکستان کے خلاف جارحانہ اقدام کرسکتی ہے۔

جہاں تک پاکستان کی سیاسی صورت حال کا تعلق ہے تو جون ، جولائی ایسے مہینے ہیں جن میں حالات کوئی نئی کروٹ بدل سکتے ہیں، خیال رہے کہ اگرچہ مئی کے آخر میں دسویں گھر کے حاکم زحل سے راہو کیتو دور ہوگئے ہیں لیکن نیپچون بدستور زحل سے حالت قران میں ہے۔ یہ خرابی ظاہر کرتی ہے کہ حکمران طبقہ کسی حماقت کا شکار ہوسکتا ہے اور کسی غلط فہمی میں مبتلا ہوکر غلط فیصلے یا اقدام کرسکتا ہے جس کے نتائج ظاہر ہے منفی ہی ہوں گے جب کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ جیسے بھی ممکن ہو قوم کو متحد کیا جائے ۔

اس وقت بلوچستان اور کے پی کے علاوہ سندھ میں بھی بے چینی کی لہر موجود ہے جسے حکمران شاید نظر انداز کر رہے ہیں، یاد رکھیں ایک طاقت ور اور انتہا پسند سوچ رکھنے والے دشمن سے نمٹنے کے لیے قومی اتحاد نہایت ضروری ہے، خواہ اس کی کوئی بھی قیمت دینا پڑے  ہم نیک و بد حضور تو سمجھائے جاتے ہیں۔

جون کی سیاروی گردش

سیارہ شمس برج قوس میں حرکت کر رہا ہے۔ 15جون کو برج جوزا میں داخل ہوگا۔ سیارہ عطارد بھی برج ثور میں ہے اور غروب ہے۔ 6جون کو اپنے ذاتی برج جوزا میں داخل ہوگا اور تقریباً 14جون تک طلوع ہوجائے گا۔ سیارہ زہرہ برج حمل میں داخل ہوچکا ہے اور 29جون تک برج حمل میں حرکت کرے گا۔ اس کے بعد اپنے ذاتی برج ثور میں داخل ہوجائے گا۔ سیارہ مریخ گزشتہ سال اکتوبر سے برج سرطان میں ہبوط زدہ رہا ہے اور 7جون تک برج سرطان میں رہے گا پھر برج اسد میں داخل ہوگا۔

سیارہ مشتری برج جوزا میں داخل ہوچکا ہے اور پورا مہینہ اسی برج میں حرکت کرے گا۔

سیارہ زحل برج حوت میں حرکت کر رہا ہے اور پورا مہینہ اسی برج میں رہے گا۔ سیارہ یورینس برج ثور میں ، نیپچون برج حوت میں اور پلوٹو برج جدی میں پورا مہینہ حرکت کریں گے۔

راہو اور کیتو بالترتیب برج اسد اور دلو میں 29مئی کو داخل ہوگئے تھے ، اب اسی برج میں پورا مہینہ حرکت کریں گے ۔

قمر در عقرب

سیارہ قمر اپنے ہبوط كے برج عقرب میں 9 جون بروز پیر كی صبح 08:20 پر داخل ہوگا اور 11 جون بہ روز بدھ كی شام07:40 پر ہبوط زدہ ہوگا۔

اپنے درجہ ہبوط پر 9 جون كو پاكستان اسٹینڈرڈ ٹاءم كے مطابق دوپہر 12:18 سے 02:19 تك رہے گا۔

علم فلکیات میں قمر کا ہبوط زدہ ہونا نہایت نحس تصور کیا جاتا ہے۔ اس وقت میں کوئی نیا کام شروع نہیں کرنا چاہیے۔

نکاح و شادی ، منگنی ، کوئی نیا ایگریمنٹ سائن کرنا یا کوئی بھی معاہدہ کرنا نحس اثرات کا سبب ہوسکتا ہے۔ البتہ اس وقت میں علاج معالجہ اور دیگر خرابیوں سے نجات کے لیے کوشش کرنا بہتر ہوتا ہے۔ یہ وقت ایسے اعمال و وظائف کے لیے بھی مناسب سمجھا جاتا ہے جس میں عاداتِ بد سے نجات ، مخالفین کی زباں بندی ، دشمنوں کے شر سے نجات کے لیے نقش و طلسم لکھے جاتے ہیں ۔ ایسے اعمال ہماری ویب سائٹ پر موجود ہیں۔

شرف قمر

قمر اپنے شرف کے برج ثور میں پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 22جون بہ روز اتوار شب  10:33پر داخل ہوگا اور 24 جون بہ روز منگل رات 11:15تك اپنے شرف كے برج میں رہے گا

درجہ ءشرف پر 23 جون شب 01:48 سے 03:24 تك ہوگا۔

شرف یافتہ قمر باسعادت ہوتا ہے۔ اس وقت میں کوئی نیا کام کرنا بہتر خیال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ وقت کسی نیک اور جائز کام کے لیے نقش و وظائف کے لیے بھی موزوں خیال کیا جاتا ہے۔

 برسوں سے ہم اس موقع کے لیے مناسب اعمال و وظائف دے رہے ہیں جو ہماری ویب سائٹ پر بھی دیکھے جاسکتے ہیں اور حسب ضرورت ان سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔