کیا منگلیک افراد منحوس ہوتے ہیں اور ان کی شادی ناکام رہتی ہے؟
علم نجوم ایک بہت عظیم سائنس ہے جس کی بنیاد علم ریاضی اور علم فلکیات پر قائم ہے۔ دنیا بھر میں اس سائنس سے فائدہ اٹھایا جاتا ہے اس کے دو نمایاں اسکول آف تھاٹ ہیں۔ ایک کو یونانی یا ویسٹرن سسٹم کہا جاتا ہے جبکہ دوسرے کو ویدک سسٹم، ہندی جوتش یا انڈین ایسٹرولوجی کہا جاتا ہے۔ دونوں سسٹم اپنی اپنی جگہ اہمیت کے حامل ہیں۔ کم علم اور متعصب افراد انتہا پسندانہ سوچ کے ساتھ اس معاملے میں تفریق کرتے ہوئے کسی دوسرے سسٹم کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہیں۔ یہ بلکل ایسی ہی بات ہے جیسے میڈیکل کی دنیا میں مختلف طریقہ علاج دنیا بھر میں رائج ہیں۔ مثلاً طب یونانی، آیورویدک، ایلوپیتھی، ہومیوپیتھی، ایکوپنکچر اور دوسرے بہت سے طریقہ علاج۔ ہر طریقہ علاج کسی نہ کسی بنیاد پر قائم ہے اور اس کے ماہرین خلق خدا کی بھلائی کے لیے خلوص نیت کے ساتھ کام کرتے رہتے ہیں۔
آج ہمارا موضوع ویدک سسٹم کی ایک اصطلاح (Term) ’’منگل دوش یا منگلیک‘‘ ہے کیوں کہ ایسٹرولوجی کے ٹی وی پروگراموں کے ذریعے لوگ اس اصطلاح سے واقف ہوگئے ہیں اور اکثر ہم سے بھی اس کے بارے میں سوالات کرتے ہیں،کئی سال پہلے بھی ہم نے اس موضوع پر لکھا تھا مگر اب دوبارہ زیادہ وضاحت کے ساتھ لکھنے کی ضرورت محسوس ہورہی ہے۔
ویدک ایسٹرلوجی میں منگلیک ان لڑکے لڑکیوں کو کہا جاتا ہے جن کے زائچہ پیدائش میں مریخ جسے ہندی میں منگل کہتے ہیں، ایک مخصوص پوزیشن میں آ جائے۔ ایسے لوگوں کو منگلیک، منگلا، منگلی کہا جاتا ہے۔ علمی اصطلاح میں اس صورت حال کو کُوجا دوش، منگل دوش، یا انگارک دوش بھی کہا جاتا ہے،دوش کا مطلب ہندی میں نقص ہے اگر کسی زائچے میں سیارہ مریخ ناقص اثر دے رہا ہو تو اس صورتِ حال کو ’’منگل دوش‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔
ہندو معاشرے میں اس حوالے سے بڑا خوف و ہراس پایا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ منگلیک لڑکے لڑکیوں کی شادی کامیاب نہیں ہوتی یا پھر ان کے لائف پارٹنر کی جلد موت واقع ہو جاتی ہے۔ اس کا توڑ یہ بتایا جاتا ہے کہ منگلیک لڑکے یا لڑکی کی شادی کسی منگلیک لڑکے یا لڑکی سے ہی کی جائے تب ہی کامیاب رہے گی، قارئین کو یاد ہوگا کہ مشہور بھارتی فلم اسٹار امیتابھ بچن اپنے بیٹے ابھیشک بچن کی شادی ایشوریا رائے سے کرنے کے لیے راضی نہیں تھے کیوں کہ ایشوریا منگلیک تھی جب کہ ابھیشک منگلیک نہیں تھا مگر دونوں ایک دوسرے کو شدت سے پسند کرتے تھے، اُن کی محبت اور پسندیدگی کے سامنے امیتابھ بچن کو سرجھکانا پڑا مگر شادی سے پہلے انہوں نے ماہرینِ نجوم کے مشوروں عمل کرنا ضروری سمجھا چناں چہ اول تو اس بات کا انتظار کیا گیا کہ ایشوریا کی عمر 34 سال ہوجائے، دوسرے نمبر پر منگل دوش کو زائل کرنے کے لیے مخصوص ہندوانہ رسوم اور عبادات پر بھی زور دیا گیا، ایشوریا کی شادی بنارس میں کسی پرانے درخت سے کرائی گئی اور بعض کے بقول کسی بندر سے کرائی گئی، وللہ اعلم۔
جیسا کہ ہم نے پہلے عرض کیا کہ انڈین ایسٹرولوجی میں مریخ (Mars) پیدائش کے زائچے میں ایک مخصوص پوزیشن میں آ جائے تو اس صورت کو منگل دوش یا منگلیک کہتے ہیں۔ اس سلسلے میں ویدک سسٹم کے اصول خاصے پیچیدہ ہیں۔ کسی کے برتھ چارٹ کا اچھی طرح مطالعہ کئے بغیر اس پر منگلیک ہونے کا فتویٰ نہیں لگایا جا سکتا۔ آئیے ویدک سسٹم کے اصولوں کو سمجھ لیجیے۔
اس حوالے سے بہت سی غلط فہمیاں بھی ہندو معاشرے میں عام ہیں اور ہندو معاشرے سے ہمارے معاشرے میں بھی آگئی ہیں۔ مثلاً یہ کہ اگر انسان منگل کے دن پیدا ہوا ہو تو وہ منگلیک ہے لیکن یہ بات صحیح نہیں ہے۔
ایک اور نظریہ بھی قدیم زمانے سے ویدک سسٹم میں موجود ہے ، وہ یہ کہ بعض لوگ ڈبل منگلیک ہوتے ہیں یا ٹرپل منگلیک ہوتے ہیں۔ ڈبل یا ٹرپل کی وضاحت ہم بعد میں کریں گے، پہلے منگل دوش کا بنیادی فلسفہ سمجھ لیجیے ۔
اس سلسلے میں دلیل یہ دی جاتی ہے کہ مریخ طالع پیدائش (Rising Sign) سے دوسرے، چوتھے، ساتویں، آٹھویں یا بارہویں گھروں میں ہو یا پہلے گھر میں ہو تو منگلیک بناتا ہے۔اس حوالے سے بھی منجمین کے درمیان تھوڑا سا اختلاف موجود ہے اور وہ یہ ہے کہ ایک گروپ پہلے ، چوتھے ، ساتویں، آٹھویں اور بارھویں گھر میں مریخ کی موجودگی کو منگل دوش قرار دیتا ہے اور دوسرا گروپ دوسرے ، چوتھے، ساتویں، آٹھویں اور بارھویں خانے میں مریخ کی موجودگی کو منگل دوش سمجھتا ہے، ایک تیسرا گروپ دونوں کے مؤقف کو تسلیم کرتا ہے۔
اس بنیادی اصول میں مزید اضافہ یہ ہے کہ مریخ اگر قمری برج (چندر راشی) سے مندرجہ بالا گھروں (1,2,4,7,8,12) میں ہو تو بھی منگلیک بنائے گا۔ اگر کسی کے زائچے میں یہ دونوں صورتیں اول و دوم موجود ہوں تو اسے ڈبل منگلیک کہیں گے۔ ایک تیسری صورت کا اضافہ یہ ہے کہ مریخ اگر پیدائشی زائچے میں سیارہ زہرہ سے مندرجہ بالا خانوں میں ہو تو بھی منگلیک کا اثر دے گا۔ اگر کسی کے زائچہ پیدائش میں یہ تینوں صورتیں موجود ہوں تو اسے ٹرپل منگلیک اور انتہائی منحوس تصور کر لیا جائے گا لیکن در حقیقت علم نجوم کے مستند اور معتبر اصولوں کے مطابق یہ تصور کچھ زیادہ ہی انتہا پسندانہ اور جاہلانہ ہے،صرف زائچے کے مندرجہ بالا گھروں میں مریخ کا ہونا ہی منگل دوش کی نحوست کا باعث نہیں ہوتا، اس کے علاوہ بھی زائچے کی دیگر سعادتوں اور نحوستوں کو مدِنظر رکھ کر کوئی حتمی حکم لگایا جاسکتا ہے۔
منگلیک یا تو ہوتا ہے یا نہیں ہوتا۔ اس سلسلے میں تیسری کوئی بات اہم نہیں ہے۔ اگر مکمل زائچے کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے اور پھر یہ بات ثابت ہوجائے کہ صاحبِ زائچہ مکمل طور سے منگل دوش کی نحوست کا شکار ہے تو ضرور تشویش کی بات ہوگی اور اُس کا معقول علاج اور احتیاط بھی لازم ہوگی لیکن صرف اس بنیاد پر کہ مریخ زائچے کے مذکورہ بالا گھروں میں ہے ،منگل دوش کی نحوست کا حکم نہیں لگایا جاسکتا کیوں کہ زائچے کی بعض خرابیوں کو کچھ دوسری خوبیاں ختم کر رہی ہوتی ہیں،بالکل اسی طرح جیسے بعض خوبیوں کو کچھ دوسری خرابیاں نقصان پہنچارہی ہوتی ہیں لہٰذا یہ دیکھنا اور سمجھنا ضروری ہوگا کہ مریخ اگر مذکورہ بالا گھروں میں موجود ہے اور ناقص اثر دے رہا ہے تو کوئی دوسری سعادت اس ناقص اثر کو زائل کرنے کا باعث بھی ہوسکتی ہے اور کوئی دوسری نحوست اس اثر میں اضافے کا باعث بھی ہوسکتی ہے۔
علم نجوم میں سیارہ مریخ ایک جنگ جو سیارہ ہے،جلّادِ فلک کہلاتا ہے۔ اسے کمانڈر ان چیف کا مرتبہ حاصل ہے۔ مریخی افراد بے حد گرم جوش ، فعال ، پہل کرنے والے ، غصہ ور، جلد اشتعال میں آ جانے والے بلند حوصلہ اور ہمت کے مالک، بے پناہ انرجی کے حامل، پر اعتماد اور جنگ جو ہوتے ہیں۔وہ شکست تسلیم نہیں کرتے، مریخ کے ماتحت برج حمل اور عقرب ہیں۔
جیسا کے اوپر بیان کیا گیا ہے کہ مریخ زائچے کے مخصوص گھروں میں قیام رکھتا ہو تو منگل دوش لگ جاتا ہے لیکن بعض صورتوں میں یہ دوش زائل بھی ہو جاتا ہے۔ اگر یہ دوش اصول و قواعد کے مطابق درست ہے اور کسی وجہ سے زائل بھی نہیں ہوا تو یقیناً ایسے انسان، عورت یا مرد کی ازدواجی زندگی میں کامیابی اور خوشگواری کی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔اسے دیگر افراد سے بہتر تعلقاتی روابط کے دوران میں بھی مشکلات کا سامنا رہتا ہے، بعض صورتوں میں شادی کے بعد لائف پارٹنر کی قبل از وقت موت واقع ہوتی ہے اور بعض صورتوں میں علیحدگی اور طلاق لڑائی جھگڑا، حادثات یا دیگر مصیبتیں اور پریشانیاں مثلاً بانجھ پن یعنی بے اولادی کا سامنا ہوتا ہے لیکن یہ سب کچھ بعض منجمین کے نزدیک 27 سال کی عمر تک اور بعض کے نزدیک 31 یا 33 سال کی عمر تک رہتا ہے۔ کیونکہ منگل دوش کا اثر پھر خود بہ خود ختم ہو جاتا ہے۔
منگل دوش بھنگ
مندرجہ بالا مریخ کی ناقص پوزیشن کا اثر بعض صورتوں میں زائل تصور کیا جاتا ہے۔ مثلاً نوامسا چارٹ میں مریخ موافق پوزیشن میں ہو یا ساتواں گھر اور اس کا حاکم سعد اور باقوت پوزیشن رکھتا ہو یا کوئی دوسرا سعد سیارہ ساتویں گھر یا اس کے حاکم کے ساتھ سعد نظر رکھتا ہو۔ ایسی صورت میں منگل دوش زائل ہو جائے گا،سیارہ مشتری کی سعادت افروزی علم نجوم میں کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے، اگر مشتری زائچے میں سعد گھروں یا مول ترکون کا مالک ہوکر زائچے میں سعد اور باقوت اثر ڈال رہا ہو تو بھی منگل دوش زائل ہوجاتا ہے، بلکہ مشتری کی سعادت افروزی تو زائچے کی دیگر نحوستوں کا بھی خاتمہ کردیتی ہے،اگر مشتری زائچے میں سعد و باقوت ہوکر زائچے کے پہلے ، چوتھے ، پانچویں ، ساتویں ، نویں، دسویں خانے میں ہو تو اس پوزیشن کو اصطلاحاً ’’ارشٹا بھنگ یوگ‘‘ کہا جاتا ہے، ارشٹا کا مطلب دکھ تکلیف یا مصیبت ہے،بھنگ کا مطلب زائل ہونا ہے یعنی ارشٹا بھنگ یوگ زائچے کی مصیبتوں یا نقائص کو زائل کرنے والا یوگ (combination) ہے۔
مریخ زائچے کے پہلے گھر میں ہو اور وہ گھر اس کا ذاتی برج حمل ہو تو منگل دوش معطل تصور کیا جائے گا، مریخ چوتھے گھر میں ہو اور چوتھا گھر برج عقرب ہو تو منگل دوش معطل ہوگا، مریخ ساتویں گھر میں ہو اور ساتویں گھر پر برج جدی یا حوت ہو تو منگل دوش زائل ہوگا، مریخ آٹھویں گھر میں ہو اور آٹھواں گھر برج سرطان ہو تو منگل دوش کا قانون لاگو نہیں ہوگا، مریخ بارھویں گھر میں ہو اور بارھواں گھر برج قوس ہو تو بھی منگل دوش معطل سمجھا جائے گا۔
مختلف قسم کے منگلیک افراد
مریخ اگر زائچے کے پہلے گھر یعنی لگن میں ہو گا اور پہلے گھر پر برج حمل نہ ہو تو ایسا منگلیک لڑکا یا لڑکی کسی چوٹ یا آپریشن کی وجہ سے زخم کا نشان سر ، چہرے یا جسم کے کسی مخصوص حصے پر رکھتا ہو گا، اسے مہم جویانہ کاموں میں محتاط رہنا چاہیے۔اس کی زندگی میں چھوٹی چھوٹی باتوں پر تنازعات اور اختلافات پیدا ہوتے رہتے ہیں ، شادی کے بعد طلاق کا امکان موجود ہوتا ہے۔
اگر مریخ دوسرے گھر میں ہو اور دوسرا گھر برج سنبلہ نہ ہو تو صاحب زائچہ تیز مزاج اور بد زبان ہو گا۔اس کی آواز کرخت ہوگی، خاندان سے متعلق خوشیوں سے محروم رہے گا، اولاد کی وجہ سے پریشانی ہوگی۔
اگر مریخ چوتھے گھر میں ہو اور چوتھے گھر پر برج عقرب نہ ہو تو جذباتی اور جارحانہ فطرت ظاہر ہو گی۔ جس کی وجہ سے ہو سکتا ہے کہ اسے اپنے پیشہ ورانہ معاملات میں ہمیشہ دشواریوں کا سامنا کرنا پڑے اور پروفیشن میں اکثر تبدیلیاں آتی رہیں، شادی اور ازدواجی زندگی میں بھی مشکلات یا طلاق کا سامنا ہوگا، گھر اور خاندان سے آرام اور خوشیاں نہیں ملیں گی۔
مریخ اگر زائچے کے ساتویں گھر میں ہو گا تو یہ ایک زبردست توانائی دینے والی پوزیشن ہے لیکن ایسے شخص کے اپنے افراد خانہ کے ساتھ اختلافات پیدا ہوتے ہیں۔ کاروباری یا لائف پارٹنر سے بھی اختلاف رائے رہتا ہے۔ ایسے شخص کی بیوی سخت اور تیز زبان ہو گی اگر عورت کے زائچے میں یہ پوزیشن ہو تو اس کا شوہر جھگڑالو ہو گا اگر ساتویں گھر پر برج جدی یا حوت نہ ہوں تو طلاق یا لائف پارٹنر کی موت کا خطرہ موجود رہتا ہے۔
مریخ اگر آٹھویں گھر میں ہو اور آٹھواں گھر برج سرطان نہ ہو تو یہ منگلیک کی نہایت خراب صورت ہے کیونکہ اس صورت میں شوہر یا بیوی کی جلد موت واقع ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے اور ایسے منگلیک کو زیادہ منحوس کہا جاتا ہے۔
اگر مریخ زائچے کے بارہویں گھر میں ہو اور بارھواں گھر برج قوس نہ ہو تو مزاج میں شدید اشتعال اور غصہ لاتا ہے۔ مالی نقصانات بہت ہوتے ہیں۔ ایسے شخص کے دشمن بھی زیادہ ہوتے ہیں،ازدواجی زندگی میں سیکس سے متعلق مسائل جنم لیتے ہیں۔
ویدک سسٹم کے قدیم نظریات
اگر مریخ زائچے میں پہلے گھر میں یا چوتھے، ساتویں ، آٹھویں یا بارہویں گھروں میں ہو گا اور اس پر کسی سعد سیارے کی نظر بھی نہ ہو یا اس کے ساتھ کوئی سعد سیارہ حالت قران میں بھی نہ ہو تو عورت جلد بیوہ ہو گی۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ اگر مریخ کسی سعد سیارے کی سعد نظر رکھتا ہو تو منگلیک کا نحس اثر زائل ہو جائے گا۔ اسی طرح اگر ایک عورت کے زائچے میں بیوگی کا یوگ موجود ہے اور وہ ایک ایسے شخص سے شادی کرتی ہے جو ایسا ہی یوگ اپنے زائچے میں رکھتا ہے تو دونوں کے اس نحس یوگ کا اثر زائل ہو جائے گا اور دونوں کی شادی کامیاب رہے گی۔ یہاں ہم کچھ ایسی صورتیں دیں رہے ہیں جن کی وجہ سے لڑکے یا لڑکی کے زائچے میں منگل دوش زائل ہو جاتا ہے۔
اگر مریخ منگل دوش کے مقررہ گھروں میں ہونے کے باوجود اپنے ذاتی برج حمل یا عقرب میں ہو یا شرف یافتہ ہو یعنی برج جدی میں ہو یا ایسے برج میں ہو جو اس کے دوست کا ہے مثلاً شمس، مشتری اور قمر جو مریخ کے دوست ہیں تو بھی منگل دوش زائل ہو جائے گا۔
اگر مریخ لگن سے دوسرے گھر میں ہو اور دوسرا گھر جوزا یا سنبلہ ہو تو منگلیک کا اثر زائل ہو گا۔اگر مریخ چوتھے گھر میں ہو اور چوتھے گھر کا قابض برج حمل یا عقرب ہو تو بھی منگل دوش زائل ہو گا۔اگر مریخ ساتویں گھر میں ہو اور اس پر برج سرطان یا جدی قابض ہو تو بھی مریخ کا ناقص اثر زائل ہوگا۔اگر مریخ آٹھویں گھر میں ہے اور آٹھواں گھر برج قوس یا حوت کا ہے تو بھی مریخ کا ناقص اثر زائل ہو گا۔اگر مریخ بارہویں گھر میں ہے اور بارہویں گھر پر ثور یا میزان قابض ہے تو بھی منگلیک کا اثر زائل ہو گا۔
طالع سرطان اور اسد کے لیے مریخ ایک یوگ کارک ہے لہذا منگلیک کا اثر زائل ہو گا۔دلو طالع کے لیے مریخ چوتھے یا آٹھویں میں منگلیک کا ناقص اثر نہیں دے گا۔
اگر سعد اکبر مشتری اور مریخ طالع میں موجود ہوں تو منگلیک کا اثر ختم ہوگا۔ اگر مشتری یا قمر مریخ سے حالت قران میں ہو یا ان کی نظر مریخ پر ہو تو منگلیک کا اثر باطل ہوگا۔ اسی طرح اگر مریخ کے ساتھ شمس، عطارد، زحل یا راس حالت قران میں ہوں یا ان کی مریخ پر نظر ہو تو بھی منگلیک کا اثر باطل ہوگا۔ اس کے علاوہ بھی منگل دوش بعض وجوہات کی بنا پر زائل ہوتا ہے۔ اگر زحل کی نظر مریخ کے ذاتی گھروں پر ہو تو بھی منگلیک کا اثر زائل ہوتا ہے لیکن ساتھ میں دیگر سیاروں کی پوزیشن بھی دیکھنی پڑے گی۔واضح رہے کہ مندرجہ بالا دلائل کے سلسلے میں بعض معتبر ماہرینِ نجوم کے درمیان اختلافِ رائے بھی موجود ہے۔
مندرجہ بالا تمام دلائل و جواز کو مدِ نظر رکھے بغیر کسی پر منگلیک ہونے کا یا دوسرے معنوں میں منحوس و خطرناک ہونے کا فتویٰ نہیں لگایا جا سکتا۔ لہذا سرسری حساب دیکھنے والے ہمارےTV کے منجمین اگر کسی کو منگلیک قرار دیتے ہیں تو ہمارے خیال میں ادھوری بات کرتے ہیں کیونکہ مندرجہ بالا تمام امکانات کا ایک نظر میں جائزہ نہیں لیا جا سکتا۔
منگلیک کا علاج
اگر تمام ثبوت و شواہد سے یہ بات ثابت ہو جائے کہ کوئی لڑکا یا لڑکی واقعی منگلیک ہے تو اس کا پہلا علاج تو یہی ہے کہ اس کی شادی کسی منگلیک لڑکے یا لڑکی سے کی جائے۔ اس سلسلے میں شادی سے پہلے دونوں کے زائچوں کا معائنہ ضروری ہو گا۔ دوسری بات یہ ہے کہ ایسے لڑکے لڑکیوں کی شادی میں جلد بازی کا مظاہرہ نہ کیا جائے۔ کم از کم 28 سال کی عمر سے پہلے شادی نہ کی جائے۔ بعض منجم 33 سال کی حد مقرر کرتے ہیں مگر ظاہر ہے آج کے زمانے میں خاص طور پر لڑکی 20 سال کی ہوتی ہے تو ماں باپ کو اس کی شادی کی فکر ہو جاتی ہے اور اگر 25 سال کی ہو جائے تو ماں باپ پریشان ہونا شروع ہو جاتے ہیں کہ اب تک اس کی شادی کیوں نہیں ہو رہی؟ لہذا بھاگ دوڑ کر کے کہیں نہ کہیں شادی کر دی جاتی ہے ۔ شادی کے بعد جب خراب نتائج آتے ہیں تو پھر ایک اور پریشانی شروع ہو جاتی ہے۔
منگلیک کا اثر زائل کرنے کے لیے عام طور پر مرجان (Coral) کا نگینہ منگل کے دن ساعتِ مریخ میں پہنایا جاتا ہے اور ہر منگل کو سرخ رنگ کی اشیاء کا صدقہ دیا جاتا ہے مگر خیال رہے کہ بعض صورتوں میں مرجان پہنانا نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے،خاص طور پر اس وقت جب مریخ آٹھویں اور بارھویں گھر میں موجود ہو یا زائچے کے کسی نحس گھر کا حاکم ہو۔ اس سلسلے میں ہندو معاشرے میں ان کے اپنے مذہب کے مطابق بہت سے طریقے اور عبادات مروج ہیں۔ ہمارے ہاں اسمائے الہٰی اور آیات قرآنی کا استعمال بذریعہ علم جفر کیا جاتا ہے۔ ہماری نظر میں لوح مریخ، لوح شمس، لوح مشتری، لوح قمر اور لوح عطارد بھی منگلیک کا اثر زائل کرنے میں موثر ثابت ہوتی ہیں لیکن ان میں سے کوئی لوح تجویز کرنے سے پہلے یہ ضرور دیکھ لیا جائے کہ صاحب زائچہ کو کون سی لوح کی ضرورت ہے۔ ہمارا اپنا ایک علیحدہ مخصوص جفری طریقہ کار بھی ہے جو مجرب اور آزمودہ ہے۔ انشاء اﷲ آئندہ کسی موقع پر اس کا اظہار کریں گے۔