پاکستان کی لمحہ بہ لمحہ بدلتی سیاسی صورت حال

رمضان المبارک کے مقدس مہینے سے متعلق اعمال و وظائف

پاکستان حالات کے ایسے موڑ پر آچکا ہے جہاں کوئی بات یقینی نظر نہیں آرہی اور شاید اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ جو کچھ ہم اخبارات یا ٹی وی کے ذریعے پڑھتے اور دیکھتے ہیں وہ کسی طور بھی حقیقی نہیں ہیں، ہماری صحافت بھی انفرادی مفاد پرستی کی لپیٹ میں ہے، حقیقت سے ہمیں بے خبر رکھا جاتا ہے، سیاست منافقت کا ایسا ملغوبہ ہے جس میں ہر چہرہ بہ ظاہر بڑا خوش نما نظر آتا ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہوتی ہے، سیاسی رہنما یا کارکن ، قومی و صوبائی اسمبلیوں کے اراکین ایک ایسی مخصوص زبان بولتے ہیں جس کے ایک سے زیادہ مفہوم اخذ کیے جاسکتے ہیں، وہ سب کے سب اپنے اور اپنی پارٹیوں کے ذاتی مفادات کے غلام ہیں، ملک کا ہر ادارہ مشکوک اور ناقابل اعتبار ہوگیا ہے یا یہ کہنا زیادہ مناسب ہوگا کہ انھیں ایسا بنادیا گیا ہے ، مرزا غالب کا یہ شعر آج کل بہت یاد آرہا ہے

ہے کہاں تمنا کا دوسرا قدم یا رب
ہم نے دشتِ امکاں کو ایک نقش پا پایا

گزشتہ مضامین میں ہم مسلسل موجودہ بگڑتی صورت حال کی سیاروی خرابیوں کا ذکر کرتے رہے ہیں، ان خرابیوں کا آغاز فروری سے ہوا تھا اور یہ اپنے انجام کو جولائی تک پہنچیں گی کیوں کہ زائچہ پاکستان کے دو فعلی منحوس سیارگان کے مشترکہ ادوار اپنا اثر دکھا رہے ہیں اور اس پر طرفہ تماشا سیاروں کے اجتماعات اور مختلف نحس زاویے ہیں، ان زاویوں کا اختتام اپریل کے دوسرے ہفتے تک ہوگا۔
تازہ صورت حال یہ ہے کہ سیارہ زہرہ (اسٹیبلشمنٹ )اورزحل (وزیراعظم، حکومت) کا قران جاری ہے، اس میں شدت 27 مارچ سے 31 مارچ تک رہے گی۔
یکم اپریل سے سیارہ مریخ (فوج اور نادیدہ قوتیں ،بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ)اور زحل (حکومت اور وزیراعظم) کا قران شروع ہوگا، اس کی شدت کا عرصہ 3 اپریل سے 7 اپریل تک رہے گا اور خاتمہ 10 اپریل تک ہوگا۔
یکم اپریل کو قران شمس و قمر زائچہ پاکستان کے گیارھویں گھر برج حوت میں ہوگا، گویا نیا چاندگیارھویں گھر سے طلوع ہوگا، یہ ایک اچھی علامت ہے،قوم موجودہ کنفیوژن سے نکلنے میں کامیاب ہوسکے گی کیوں کہ فی الحال تو کسی کی سمجھ مین نہیں آرہا کہ ہو کیا رہا ہے؟ یا یہ کہ آئندہ کیا ہوگا؟
بلاشبہ اپوزیشن نے اپنے پتے نہایت مہارت سے کھیل کر وزیراعظم کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا ہے،کہا یہ جارہا ہے کہ اپوزیشن نے یہ اس لیے آسانی سے کرلیا ہے کیوں کہ امپائر نیوٹرل ہیں، ہمیں اس نظریے سے اتفاق نہیں ہے، ہم عمران خان کی اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ دنیا میں کوئی بھی انسان نیوٹرل نہیں ہوتا، کہیں نہ کہیں اس کی وابستگی ،دلچسپی اپنا رنگ دکھا رہی ہوتی ہے۔
اس ساری صورت حال کا دلچسپ پہلو یہ ہے کہ اپوزیشن اور دیگر مقتدر حلقوں کا سامنا اس بار ایک ذرا مختلف قسم کے انسان سے پڑ گیا ہے، ہم نے پہلے بھی عرض کیا تھا کہ عمران خان ان لوگوں میں سے نہیں ہیں جو ناموافق صورت حال میں سر جھکا کر اپنے گھر کا راستہ لے، وہ آخر وقت تک ”تنگ آمد بجنگ آمد“ کے مطابق عمل کریں گے، اس کی وجہ ان کے اپنے ذاتی زائچے کی مخصوص ساخت ہے،عمران خان کا قمر برج حمل میں ہے اور چاند کی منزل اشونی ہے،برج حمل پر ڈائنامک سیارہ مریخ حاکم ہے، جب کہ منزل اشونی پر غضب ناک کیتو کی حکمرانی ہے، اس پوزیشن پر پیدا ہونے والے افراد کو غصہ بہت جلد آتا ہے جس پر کنٹرول کرنا ان کے بس میں نہیں ہوتا، دوسری اہم بات یہ ہے کہ برج حمل کا نشان ”مینڈھا“ ہے جو چیلنج فوراً قبول کرتا ہے ، صرف ہاتھ کا اشارہ دینے کی دیر ہوتی ہے اور مینڈھا ایک زبردست ضرب لگانے کے لیے اپنے پیروں پر پیچھے کی جانب سفر شروع کردیتا ہے ، چناں چہ حمل افراد چیلنج کے شوقین اور مخالف پر بھرپور ضرب لگانے کی کوشش کرتے ہیں خواہ اس کوشش میں ان کا سر کسی مضبوط دیوار سے ہی کیوں نہ ٹکرا جائے اس کی انھیں پروا نہیں ہوتی،چناں چہ موجودہ صورت حال میں کچھ ایسا ہی آپ دیکھ رہے ہیں ، عمران خان نے استعفیٰ دینے سے صاف انکار کردیا اور وہ ابھی تک میدان میں ڈٹے ہوئے ہیں ، 27 مارچ کو ایک اہم جلسہ بھی کر رہے ہیں جس میں کہا جارہا ہے کہ وہ اہم انکشافات کریں گے وغیرہ وغیرہ۔
ہم نے بہت ابتدا میں اپنی ایک مختصر پوسٹ میں وقت کی بدلتی صورت حال پر کہا تھا کہ اب حکومت کو تاخیری حربے استعمال کرنے چاہئیں اور اپوزیشن کو تیزی دکھانا چاہیے ، حکومت اب تک اپنی کوشش میں کامیاب نظر آتی ہے، اگر تاخیر کے یہ حربے مزید کامیاب رہے تو تحریک عدم اعتماد کا خطرہ ٹل سکتا ہے لیکن اس سارے جھگڑے کے بعد یہ بھی واضح ہوگیا ہے کہ اب نئے انتخاب ضروری ہوگئے ہیں،امکان ہے کہ اس سال انتخابات کا اعلان ہوجائے ،یہ الگ موضوع ہے کہ نئے الیکشن میں کون کامیاب ہوگا اور کون ناکام (واللہ اعلم بالصواب)

اپریل میں گردش سیارگان

سیارہ شمس برج حوت میں حرکت کر رہا ہے، 14 اپریل کو اپنے شرف کے برج حمل میں داخل ہوگا اور مہینے کے آخر تک اسی برج میں قیام کرے گا، سیارہ عطارد غروب حالت میں ہے اور برج حوت میںحرکت کر رہا ہے، 6 اپریل کو برج حمل میں داخل ہوگا اور 17ا پریل کو طلوع ہوگا، سیارہ زہرہ برج دلو میں حرکت کر رہا ہے اور 27 اپریل کو اپنے شرف کے برج حوت میں داخل ہوگا، سیارہ مریخ برج جدی میں ہے ،7 اپریل کو برج دلو میں داخل ہوگا اور پورا مہینہ اسی برج میں حرکت کرے گا، سیارہ مشتری برج دلو میں حرکت کر رہا ہے، 13 اپریل کو اپنے ذاتی برج حوت میں داخل ہوگا،سیارہ زحل برج جدی میں ہے ،29 اپریل کو اپنے ذاتی برج دلو میں داخل ہوگا، راہو اور کیتو بالترتیب برج حمل اور میزان میں حرکت کریں گے، اس ماہ اہم سیاروی تبدیلیاں ہورہی ہیں، خاص طور پر مشتری اور زحل برج تبدیل کر رہے ہیں، گزشتہ ماہ راہو کیتو بھی اپنا برج تبدیل کرچکے ہیں، یہ سیاروی صورت حال ویدک سسٹم کے مطابق ہے۔

شرف قمر

پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق سیارہ قمر اپنے شرف کے برج ثور میں 4 اپریل بہ روز پیر شب 08:36 pm پر داخل ہوگا اور 7 اپریل 08:39 am تک شرف یافتہ رہے گا، یہ نہایت مبارک وقت ہے، اس وقت میں نئے کاموں کی ابتدا کرنا موافق ثابت ہوتا ہے۔
5 اپریل بہ روز منگل صبح 08:00 am سے 10:00 am تک ایسا وقت ہوگا جب شرف قمر سے متعلق ضروری اعمال و وظائف کیے جاسکتے ہیں۔

قمر در عقرب

سیارہ قمر پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق اپنے ہبوط کے برج عقرب میں 18 اپریل بہ روز پیر داخل ہوگا اور 20 اپریل شب 11:12 pm تک ہبوط یافتہ رہے گا، یہ نہایت نحس وقت ہے اس وقت کسی نئے کام کی ابتدا نہیں کرنی چاہیے، خاص طور پر نیا کاروبار شروع کرنا یا منگنی، نکاح وغیرہ سے گریز کرنا چاہیے،اس دوران میں بری عادتوں سے نجات ، مخالفین کی زبان بندی اور دیگر ایسی ہی نوعیت کے اعمال و نقش پر توجہ دینا چاہیے، مقصد کے موافق ساعت کا انتخاب کرکے یہ کام کیے جاسکتے ہیں، اس سلسلے میں ہماری ویب سائٹ مددگار ثابت ہوگی۔

رمضان المبارک تزکیہ نفس یعنی روحانی آلودگیوں سے نجات کا مہینہ ہے، اس مہینے کی اہم عبادات میں روزہ ایک ایسی عبادت ہے جو اللہ کو بہت محبوب ہے، اس کا اجر فوری ملتا ہے، اس ماہ میں دیگر عبادات بھی قبولیت کا اعلیٰ درجہ رکھتی ہیں، چناں چہ ہر سال کی طرح اس سال بھی ہم رمضان المبارک سے متعلق ضروری عملیات و وظائف دے رہے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ جو لوگ ان وظائف پر عمل کریں گے، ان شاءاللہ یقینی نتائج دیکھیں گے،

آغاز رمضان المبارک

پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق قران شمس و قمر یکم پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق یکم اپریل 2022 بہ روز جمعہ 11:24 am پر ہوگا لہٰذا رویت ہلال 2 اپریل بعد غروب آفتاب ممکن ہوسکے گی اور یکم رمضان المبارک 3 اپریل بہ روز اتوار ہوگی، ان شاءاللہ۔
حسب دستور رمضان المبارک سے متعلق ضروری اعمال و وظائف دیے جارہے ہیں ، ان سے استفادہ کریں اور فیوض و برکات حاصل کریں۔

رویت ہلال رمضان المبارک

رمضان المبارک کا چاند دیکھ کر فوری طور پر تین مرتبہ اللہ اکبر کہنا اور 7 بار سورہ فاتحہ پڑھ کر دعا کرنا ایک مفید اور افضل عمل ہے ۔ اگر آپ نے اس وقت کوئی انگوٹھی کسی نگینے یا نقش کی پہنی ہوئی ہے تو اس پر بھی دم کریں۔ اس طرح اس کی تاثیر میں اضافہ ہوجائے گا ، اگر آپ کے پاس کوئی لوح یا نقش وغیرہ ہے تو اس پر بھی دم کرلیں ۔

ایک نادر عمل رویت ہلال

اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا پورا سال حفظ و امان اور کامیابی اور خوش حالی کے ساتھ عزت و احترام کے ساتھ گزرے تو اس کے لیے یہاں ہم ایک مختصر سا بہت آسان عمل لکھ رہے ہیں۔ یہ عمل گزشتہ سال بھی دیا گیا تھا اور بے شمار لوگ اس سے ہر سال فائدہ اٹھاتے ہیں ۔
رمضان کا چاند دیکھ کر اپنا بنیادی مطلب اور مقصد دل میں رکھتے ہوئے 7 بار مندرجہ ذیل اسما کا ورد کریں اور پھر اپنے مقصد کے لیے دعا مانگیں۔
یا اِسرافِیلُ یا مِیکائیلُ یا سَتَّارُ یا غَفَّارُ
یہ عمل چاند دیکھنے کے بعد سات دن تک روزانہ کریں اور کوئی ناغہ نہ کریں۔ انشاءاللہ آپ کا مطلب و مقصد پورا ہوگا اور خیر و برکت کے دروازے کھل جائیں گے۔
اس کے بعد ہر مہینے نیا چاند دیکھ کر اسی عمل کو دہراتے رہیں یعنی نیا چاند دیکھنے کے بعد ہر ماہ سات روز تک یہ عمل کرتے رہیں تو اس طرح آئندہ سال دوسرے رمضان کے چاند تک اس عمل کا چلّہ پورا ہوجاتا ہے اور پھر اس عمل کی برکت سے زندگی بدل جاتی ہے۔ وہ لوگ اس عمل کو ضرور کریں جو طویل عرصے سے گو ناگوں مسائل کا شکار ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ان کی زندگی نامرادی اور ناکامی میں گزر رہی ہے۔ انشاءاللہ ایک سال بعد وہ اپنی زندگی کو بدلا ہوا پائیں گے۔

ایام بیض اور دعائے مُجِیر

رمضان المبارک کی تیرہ ، چودہ اور پندرہ تاریخ کو ایام بیض کہا جاتا ہے۔ ان تاریخوں میں اگر دعائے مجیر پڑھ لی جائے تو جملہ گناہوں کی معافی ، تمام آفات سے تحفظ ، قرضے سے نجات ، بیماری سے شفا ، قید سے رہائی ، حکام کے نزدیک عزت و مرتبہ ، عہدے میں ترقی ، کمائی میں خیرو برکت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ تمام غم و فکر اور دشمنوں، ظالموں سے خلاصی ہوجاتی ہے۔
سال بھر میں صرف تین روز کی مختصر سی ریاضت بے شمار فوائد کا سبب بنتی ہے۔
دعائے مجیر یہ ہے ‘ اسے ہر نماز کے بعد جتنا ورد کرسکتے ہوںکریں۔ عشا کے بعد زیادہ کثرت سے پڑھیں۔
سُبحانکَ یا اللّٰہُ تعالِیتُ یا رحمٰنُ اَجِِرنَا مِنَّ النَارِ یا مُجِِِِِِیرُ۔
سُبحانکَ یا رحیمُ تعالِیتُ یا کریمُ اَجِِرنَا مِنَّ النَارِ یا مُجِِِِِِیرُُ ۔

وظیفہ برائے روزگار

موجودہ دور میں عام انسان کی زندگی ایک جہد مسلسل کا نمونہ ہے اور جدوجہد کے دوران میں کون سے مسائل ہیں جو انسان کو درپیش نہیں ہیں لیکن سب سے بڑا مسئلہ غم روزگار ہے ۔ اگر آپ بے روزگار ہیں تو رمضان کے مہینے میں نوچندی جمعرات ، جمعہ ، اتوار یا پیر کے دن سے یہ وظیفہ شروع کریں اور خدا کی قدرت کا نظارہ کریں۔
روزہ کھول کر مغرب کی نماز پڑھیں اور دعا مانگنے سے پہلے 11 بار درود شریف پڑھ کر 129 مرتبہ اسم الٰہی ”یالطیفُ“ کا ورد کریں۔ اس کے بعد سورہ شوریٰ کی آیت نمبر 19 نو مرتبہ پڑھیں۔
آیت یہ ہے‘ اعراب وغیرہ قرآن کریم سے دیکھ کر درست کر لیں۔
اَﷲُ لَطِیفُ بِعِبَادِہِِ یَرزُقُ مَنَّ یَشَائَ وَھَوَ القَویُ العزیز
پھر 11 بار درود شریف پڑھ کر رزق و روزگار کی ترقی اور کاروبار کے لیے یا بے روزگاری سے نجات کے لیے دعا کریں۔ یہ وظیفہ 40 دن تک کریں‘ انشاءاﷲ بہت خیر و برکت ہو گی اور روزگار سے متعلق مشکلات میں آسانی ہو گی۔
خیال رہے کہ اس وظیفے کو اگر اس وقت تک جاری رکھا جائے جب تک خوش حالی نہ آجائے تو یہ بہت افضل ہوگا‘ کیونکہ رزق میں فراوانی کے لیے یہ بہت ہی مجرب عمل ہے جن لوگوں کے حالات ہمیشہ اپ اینڈ ڈاون کا شکار رہتے ہیں۔ انہیں یہ وظیفہ لمبے عرصے تک جاری رکھنا چاہیے۔ اس کی برکت سے ان کی زندگی میں خوش حالی اور ترقی کے دروازے ہمیشہ کے لیے کھل سکتے ہیں مگر یقین کامل بھی ضروری ہے۔

وسعت و برکتِ رزق

اگر رزق میں برکت اور اضافہ نہیں ہے جو کچھ کماتے ہیں ، سب ختم ہوجاتا ہے بلکہ مہینے کے آخر میں اُدھار مانگنے کی نوبت آجاتی ہے، ہاتھ میں پیسہ نہیں رُکتا تو اس کے لیے ایک مجرب وظیفہ دیا جارہا ہے اس پر عمل کریں ، انشاءاللہ خیروبرکت بھی ہوگی اور رزق میں اضافہ بھی ہوگا۔
سب سے پہلے اپنے نام کے اعداد معلوم کریں اور پھر نوچندے اتوار ، پیر ، جمعرات یا جمعہ سے روزانہ عشاءکی نماز کے بعد یہ وظیفہ اول آخر درود شریف کے ساتھ شروع کریں اور بہتر یہ ہوگا کہ اسے کبھی ترک نہ کریں یعنی ہمیشہ پڑھتے رہیں۔
یَا وَاسِعُ وُسعَتِی
اب ایک مثال کے ذریعے اس عمل کی مزید وضاحت کی جارہی ہے مثلاً کسی کا نام محمد عادل ہے اور ماں کا نام فاطمہ ہے تو نام اور والدہ کے نام کے اعداد ابجد قمری سے نکالیں جو یہ ہوں گے۔
م ح م د ع ا د ل ف ا ط م ہ
40+8+40+4+70+1+4+30+80+1+9+40+5=332
پس معلوم ہوا کہ محمد عادل بنت فاطمہ کے کل اعداد 332 ہوئے لہٰذا روزانہ اول آخر گیارہ بار درود شریف کے ساتھ 332 مرتبہ مندرجہ بالا اسمائے الٰہی کا ورد کرکے اللہ سے دعا کیا کریں‘ عام لوگوں کو نام کے اعداد نکالنے کے لیے حروف تہجی کے اعداد معلوم نہیں ہوتے، گزشتہ کالموں میں ابجد قمری کا چارٹ شائع ہوچکا ہے اور اب ہماری ویب سائٹ (www. maseeha.com) پر بھی دیکھاجاسکتا ہے۔

عمل حل المشکلات

چاند رات کو عشاءکے بعد یا نیا چاند ہونے کے بعد کسی بھی نوچندے اتوار، پیر، جمعرات یا جمعہ سے دو رکعت نماز نفل برائے حاجت پڑھیں اور نفل کی ادائیگی کے بعد اپنی کسی بھی جائز حاجت کے لیے دعا کریں مثلاً شادی‘ مقدمہ میں کامیابی‘ قرض کی ادائیگی‘ رہائش سے متعلق پریشانی‘ کاروباری بندش ‘جاب کا حصول‘ دشمنوں کے شر سے نجات‘امیگریشن کے مسائل، الغرض کوئی بھی جائز مقصد ہو اسے ذہن میں رکھ کر دعا کی جائے اور اس عمل میں کوئی ناغہ نہ ہونے پائے‘ صرف خواتین کو خاص دنوں میں ناغہ کا حق حاصل ہے۔
گیارہ بار درود شریف اول و آخر کے ساتھ مندرجہ ذیل وظیفہ 473 مرتبہ پڑھیں اور پھر عاجزی اور انکساری کے ساتھ اللّٰہ سے اپنی مشکل کے حل کے لیے دعا کریں‘ وظیفہ یہ ہے۔
کٓھٰیٰعٓصٓ کِفَایَتنَا – حٓمٓعٓسٓقٓ حِمَایَتنَا
اس وظیفے کو رمضان کی ستائیسویں شب تک جاری رکھیں اور پھر ستائیسویں شب جس قدر بھی گڑگڑا کر، آہ و زاری کے ساتھ دعا کر سکتے ہیں، کریں اور دوسرے دن حسب توفیق غریبوں میں صدقہ و خیرات کریں۔ انشاءاللّٰہ مشکل سے مشکل اور خواہ کتنا ہی تکلیف دہ مسئلہ ہو، ضرور حل ہو جائے گا۔

عمل سورة القدر

سورہ قدر کا اس ماہ مبارک سے خصوصی تعلق ہے اور خصوصاً اس ماہ کے آخری عشرے کی طاق راتوں سے۔ اگر رمضان المبارک میں روزانہ 113 مرتبہ اس کی تلاوت کی جائے تو قلب و روح میں پاکیزگی پیدا ہوتی ہے اور خیالات فاسدہ سے نجات ملتی ہے، منفی سوچوں سے نجات اور نفسیاتی امراض سے چھٹکارا ملتا ہے۔
وہم، بدگمانی، مالیخولیا (Mood Disorder) ، خفقان، مراق، ہسٹیریا، شیزوفرینیا اور اس کے علاوہ سحر و جادو، جنات و آسیب وغیرہ کے مریضوں کو بھی اس سے فائدہ ہوتا ہے۔ اس سورة مبارکہ سے ایسے مریضوںکے علاج کا طریقہ یہ ہے۔
کوئی بھی خوشبودار پھول سفید رنگ کا لیں مثلاً چنبیلی، موتیا وغیرہ۔ پھول کا خوشبودار ہونا شرط ہے۔ سورة قدر کو 13 مرتبہ پڑھ کر پھول پر دم کریں اور مریض کو سنگھا دیں اور جب تک پھول میں خوشبو رہے وقتاً فوقتاً سنگھاتے رہیں۔ دوسرے دن پھر دوسرا تازہ پھول لے لیں اور اس پر حسب سابق دم کر کے سنگھاتے رہیں۔ 40 دن تک یہ عمل کریں انشاءاﷲ مرض جاتا رہے گا۔

دوسرا طریقہ

دوسرا طریقہ یہ ہے کہ عمدہ قسم کا چنبیلی یا زیتون کا تیل لے لیں اور رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں عشاءکی نماز کے بعد 40 بار سورہ القدر پڑھ کر تیل پر دم کرتے رہیں۔ آخری طاق رات کے بعد یہ تیل استعمال کے لیے تیار ہو گا۔ اس تیل کی مالش مریض کے سر میں کریں۔ روزانہ کسی ایک ٹائم تھوڑا سا تیل سر میں ڈال کر اچھی طرح مالش کر دیا کریں۔ اگر مرض نہایت سخت ہے اور بیس پچیس دن یا اس سے زیادہ عرصے میں بھی مکمل شفایابی نہیں ہو رہی لیکن افاقہ نظر آ رہا ہے اور بوتل میں تیل ختم ہونے لگے تو بچے ہوئے تھوڑے سے تیل میں چنبیلی یا زیتون کا مزید تیل ڈال کر بوتل پھر بھر لیں اور اس طرح پڑھے ہوئے تیل کو ختم نہ ہونے دیں۔ انشاءاﷲ مکمل شفا ہو گی۔

قید و بند سے رھائی

اس مجرب وظیفے کو بیان کرنے کی ضرورت اس لیے محسوس ہو رہی ہے کہ اکثر لوگ بذریعہ فون کسی ناگہانی کیس میں پھسنے اور حوالات یا جیل میں بند ہونے کے بارے میں بتاتے رہتے ہیں۔ یہ درست ہے کہ ایسے تمام معاملات میں سب سے پہلے مادی طور طریقوں سے ہی مدد لینی چاہیے اور قانونی معاملات کو قانونی طریقوں سے ہی حل کرنا چاہیے لیکن جو لوگ بے قصور ہیں یا دانستہ یا نادانستہ کسی غلطی کے مرتکب ہو کر قید و بند کی مصیبت کا شکار ہوئے ہوں ، ان کے لیے بہترین وظیفہ ہمارے تجربے کے مطابق یہی ہے کہ وہ بلا تعداد چلتے پھرتے اٹھتے بیٹھتے وضو بے وضو آیتہ الکریمہ کا ورد اگلی آیت تک کریں یعنی “لا الہ الا انت سبحانک” سے اگلی آیت کے اختتام “وکذالک ننجل مومنین” (سورہ الانبیائ) تک پڑھیں، انشاءاللّٰہ جلد قید سے رہائی کے لیے کوئی ذریعہ پیدا ہو جائے گا ۔ اگر اس دوران میں ہفتے کے دن پرندوں کو آزاد کرنے کا صدقہ بھی دیتے رہیں تو بہترین بات ہو گی ۔

برائے ترک عاداتِ بد

بچوں کی یا کسی بھی چھوٹے بڑے کی کوئی بری عادت چھڑانے کے لیے ایک نہایت آسان عمل ہم لکھ رہے ہیں ، رمضان المبارک کے پہلے جمعہ کو بعد نماز جمعہ 100 مرتبہ اسمِ الٰہی ”اَلتَوَّاب“اول آخر سات مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر پانی پر دم کریں اور یہ پانی پلادیں، یہ عمل روزانہ 21 دن تک کریں، انشاءاللہ کوئی بھی بری عادت ہو وہ ختم ہوجائے گی۔

سخت دل شوہر یا بیوی

اکثر خواتین یا بعض مرد یہ شکایت کرتے ہیں کہ اُن کا شوہر یا بیوی نہایت سخت دل اور بے پروا ہے،خاص طور پر یہ شکایت خواتین کو ہوتی ہے کہ شوہر محبت نہیں کرتا، خیال نہیں رکھتا، مالی طور پر پریشان کرتا ہے یا مارپیٹ کرتا ہے، بچوں کی ضروریات بھی پوری نہیں کرتا وغیرہ وغیرہ، بعض کیسوں میں خواتین عادتاً بھی اس شکایت کا اظہار کرتی رہتی ہے،حالاں کہ حقیقتاً ان کی یہ شکایت جائز نہیں ہوتی۔
اس مسئلے کے حل کے لیے ایک نہایت آسان وظیفہ دیا جارہا ہے،رمضان کے پہلے جمعہ کو صبح طلوعِ آفتاب کے وقت پانی کی ایک بوتل پر پوری سورئہ یٰس پڑھ کر دم کردیں،یہ کام روزانہ 21 دن تک کریں،یعنی پہلے جمعہ سے شروع کریں اور 21 دن پورے کریں،اگر درمیان میں ناغہ کے دن آجائیں تو وظیفہ چھوڑ دیں اور بعد میں 21 دن پورے کریں،اس کے بعد یہ پانی روزانہ تھوڑا تھوڑا خاوند کو پلانا شروع کردیں،پانی تھوڑا سا رہ جائے تو مزید پانی ڈال کر بوتل دوبارہ بھر لیں،انشاءاللہ اس کا دل نرم ہوجائے گا اور گھر اور بچوں سے محبت پیدا ہوجائے گی،آپ کا خیال رکھے گا۔