سورج اور چاند گہن کا لوگ انتظار کرتے ہیں کیوں کہ یہ ایسے روحانی اوقات ہیں جن میں مختلف ضروریات کے لیے عمل و وظائف کیے جاتے ہیں جو موثر اور تیر بہ ہدف ثابت ہوتے ہیں، یہ کام ہم ہر سال گہن سے پہلے پابندی سے کرتے ہیں اور عام طور پر ایسے آسان عمل یا نقش دیتے ہیں جو عام لوگ بھی آسانی سے کرسکیں لیکن گزشتہ کالم میں تھوڑا سا انداز مختلف رہا ہے،ہم نے سورئہ اخلاص اور اسم الٰہی القابض کی زکات ادا کرنے کا طریقہ بیان کیا،واضح رہے کہ ہمارے مضامین صرف عام لوگ ہی نہیں پڑھتے بلکہ روحانیت کے شعبے سے تعلق رکھنے والے اور خدمت خلق کرنے والے افراد بھی پڑھتے ہیں اور ایسے لوگوں کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ وہ کسی سورة یا اسم الٰہی وغیرہ کی زکات ادا کرکے عامل بن جائیں تب ہی وہ اس قابل ہوں گے کہ دوسروں کی مدد کرسکیں،ان کے مسائل حل کرسکیں، چناں چہ اسی ضرورت کے پیش نظر سورئہ اخلاص اور اسم الٰہی القابض کی زکات کا آسان طریقہ دیا گیا ہے ورنہ عام طور پر جو طریقہ رائج ہے وہ خاصا مشکل اور بہت محنت طلب ہے،مثلاً کسی بھی سورة یا آیت یا اسم الٰہی کی زکات کا عام طریقہ یہی ہے کہ ایک چلّے میں یعنی چالیس دن میں سوا لاکھ مرتبہ پڑھا جائے تو پڑھنے والا اس کا عامل ہوجاتا ہے مگر اس طریقے میں قباحت یہ ہے کہ اس زمانے میں اتنی زیادہ ریاضت وہی لوگ کرسکتے ہیں جو دنیاوی جھمیلوں اور ذاتی مسائل سے آزاد ہوں، معاشی طور پر انہیں کوئی فکروپریشانی نہ ہو۔
اس مشینی دور میں جب زندہ رہنے کے لیے خاندان کے ہر فرد کو 24 گھنٹے میں سے 12 گھنٹے اور بعض لوگوں کو اس سے بھی زیادہ وقت اپنے معاشی مسائل کو حل کرنے میں سرف کرنا پڑتا ہے،ایسی صورت میں 40 دن کا چلّہ تمام شرائط و قواعد کے ساتھ کون کرے گا ؟ اساتذہ نے ایسے طریقے تعلیم کیے ہیں کہ کم وقت میں مقاصد حاصل کیے جاسکیں،ایسے ہی طریقے ہم نے بیان کردیے ہیں جو آپ کو عام کتابوں میں نہیں ملیں گے۔
انسان ہمیشہ سے بے صبرا اور حریص ہے،وہ چاہتا ہے کہ کوئی بھی من پسند چیز زیادہ سے زیادہ حاصل کرلے،قناعت اختیار کرنا اس کے لیے بڑا مشکل ہوتا ہے،چناں چہ مضمون کی اشاعت کے فوراً بعد اکثریت نے فون پر پہلا سوال یہی کیا کہ کیا ہم سورئہ اخلاص کے ساتھ اسم الٰہی القابض کی زکات بھی دے سکتے ہیں ؟ حالاں کہ کسی ایک ہی اسم یا آیت یا سورة کا عامل ہوجانا کوئی معمولی بات نہیں ہے لہٰذا ہم نے ایسے لوگوں کو یہی مشورہ دیا کہ وہ صرف کسی ایک کا انتخاب کریں، زیادہ لالچ میں نہ پڑیں، اپنی حیثیت اور استعداد کو مدنظر رکھیں، ایسا نہ ہو کہ بعد میں روحانیت کی یہ دولت ہضم نہ ہوسکے، ایسے تمام لوگوں کو جو دنیاداری کی دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں ، ہمارا مشورہ یہی ہے کہ اگر توفیق ہو تو صرف سورئہ اخلاص کی زکات ادا کریں،اسم الٰہی القابض سے دور ہی رہیں،یہ بہت جلالی ہے،عام طور پر اس اسمِ مبارک سے دشمنوں کے خلاف کام لیے جاتے ہیں اور وہی لوگ اس کی زکات ادا کرنے کے اہل ہیں جن میں حق و ناحق کی تمیز ہے،اپنے غصے اور اشتعال پر کنٹرول رکھتے ہیں،زیادہ جذباتی نہیں ہیں، ٹھنڈے دل و دماغ سے کام لیتے ہیں، اپنی ذات کے مسائل کو پس پشت ڈال کر دوسروں کے جائز مقاصد کے لیے کام کرتے ہیں، عام آدمی تو چھوٹی چھوٹی باتوں پر آپے سے باہر ہوجاتا ہے اور اگر اس کے پاس کوئی ایسی روحانی قوت موجود ہو تو جذبات میں بہہ کر اس کا اندھا دھند استعمال بھی کرسکتا ہے،حالاں کہ اس کے نتیجے میں وہ خود بھی نقصان اٹھاسکتا ہے کیوں کہ القابض جس رب الکائنات کا اسم صفات ہے، وہ خوب ہماری نیتوں کا جاننے والا اور جائز و ناجائز میں تمیز کرنے والا ہے۔
سورئہ اخلاص خالص توحیدی سورة ہے ، یہ اللہ سے قریب ہونے میں بے حد معاون و مددگار ہے،مکمل طور پر اللہ رب العزت کی بنیادی خصوصیت پر روشنی ڈالتی ہے کہ وہ ایک ہے اور بے نیاز ہے،نہ کسی نے اُسے پیدا کیا اور نہ اُس سے کوئی پیدا ہوا اور کوئی اس کا ہم پلہ نہیں ہے۔
اس صورت کے عامل پر لازم ہوگا کہ وہ توحید پر بہت زیادہ زور دے، اللہ کے سوا کسی کے سامنے دستِ سوال دراز نہ کرے یعنی شرک سے بچے، غرور و تکبر سے دور رہے، ہمیشہ پاک صاف رہے اور اللہ کی عبادت سے غافل نہ رہے، جھوٹ نہ بولے، غیبت نہ کرے،ہمیشہ عفوودرگزر سے کام لے تو انشاءاللہ وہ دیکھے گا کہ اہم مواقع پر غیب سے مددوتعاون کے آثار ظاہر ہوں گے،زیادہ سے زیادہ اللہ کے نام پر صدقہ و خیرات کرتا رہے، جو کچھ زبان سے کہے ، خوب سوچ سمجھ کر کہے کیوں کہ اُس کی زبان میں تاثیر پیدا ہوچکی ہوگی اور کسی وقت زبان سے نکلے ہوئے الفاظ گولی کی طرح کام کرسکتے ہیں،کسی شخص کو نقصان پہنچ سکتا ہے
لے سانس بھی آہستہ کہ نازک ہے بہت کام
آفاق کی اس کارگہِ شیشہ گری کا
کسی بھی جائز مقصد کے لیے سورئہ اخلاص پڑھ کر پانی پر دم کرکے دے سکتے ہیں، انشاءاللہ وہ مقصد پورا ہوگا، اگر علم نقوش سے واقفیت ہے تو سورئہ اخلاص کا نقش تیار کریں ، بوقتِ ضرورت لکھ کر نقش کی پُشت پر سائل کا نام مع والدہ اور مقصد لکھ کر دیں، یقیناً دوسروں کو فائدہ ہوگا، اپنے ذاتی مقاصد کے لیے جو جائز ہوں، صرف اتنا کافی ہوگا کہ 313 مرتبہ 7 روز تک پڑھ کر دعا کرلیا کریں، انشاءاللہ جائز مقاصد میں کامیابی ہوگی۔