محو حیرت ہوں کہ دنیا کیا سے کیا ہوجائے گی
عزیزان من! نئے سال 2024 کے آغاز کی مبارک باد قبول کریں اور دعا کریں کہ یہ سال ہمارے اور آپ کے لیے اور پاکستان کے لیے امن و آشتی ، سلامتی اور خوش حالی کا سال ثابت ہو، بے شک پاکستان جس قسم کے سیاسی ، معاشی اور بد امنی کے حالات سے دوچار ہے اس کے لیے ہم اور آپ صرف دعا ہی کرسکتے ہیں ۔
اگر نئے سال یکم جنوری 2024 کا زائچہ دیکھا جائے تو شب صفر بج کر صفر منٹ پر برج سنبلہ کے تقریباً 8 درجہ اسلام آباد کے اُفق پر طلوع ہےں۔ برج سنبلہ کا حاکم سیارہ عطارد بحالت رجعت تیسرے گھر میں قابض ہے اور اس پر راہو کی بھرپور نظر ہے۔یہ نئے سال کے لیے کوئی اچھی علامت نہیں ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ نئے سال میں بھی ہمیں صرف خواب ہی دیکھنا ہوں گے اور جو کچھ ہمیں نظر آرہا ہوگا درحقیقت ایک فریب ہوگا، میڈیا اسی طرح اپنی پر فریب نشریات جاری رکھے گا،سوشل میڈیا کے طوفان ایسے ہی نت نئے تماشے دکھاتے رہیں گے۔
دوسرے گھر کا حاکم سیارہ زہرہ تیسرے گھر میں اگرچہ طاقت ور ہے جس کی وجہ سے معیشت کو بہتر بنانے کی کوششیں بارآور ہوسکتی ہیں لیکن چھٹے گھر کے حاکم سیارہ زحل کی زہرہ پر نظر ظاہر کرتی ہے کہ معاشی امور پر بھی مکمل کنٹرول سول و ملٹری اسٹیبلشمنٹ ہی کا رہے گا۔چوتھے گھر کا حاکم سیارہ مشتری آٹھویں گھر میں ہے اور اس پر بھی سیارہ زحل کی نظر ہے لہٰذا عقل و دانش اور فہم و فراست پر بھی مقتدر حلقوں کا ہی کنٹرول رہے گااور انھی کا فرما ن مستند ٹھہرے گا۔
چوتھے گھر کا تعلق عوام سے ہے اور اپوزیشن سے ہے لہٰذا مشتری کی پوزیشن کم از کم مئی تک ایسی ہی رہے گی ، البتہ مئی کے بعد صورت حال میں تبدیلی آسکتی ہے کیوں کہ مشتری زائچے کے نویں گھر میں داخل ہوگا تو یقینا عوام اور اپوزیشن کے لیے بہتر مواقع میسر آسکیں گے، امکان ہے کہ مشتری کے نویں گھر برج ثور میں داخلے کے بعد ہماری عدالتیں بھی زیادہ بہتر کردار ادا کرنے کے قابل ہوسکیں گی اور مقتدرہ کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ میں کمی کی صورت پیدا ہوگی، اس کا ایک سبب عوامی احتجاج اور شدید ردعمل بھی ہوگا۔سالانہ زائچے میں مشتری چوں کہ چوتھے عوام کے گھر کا حاکم ہے اور نویں گھر میں اس کی پوزیشن بہتر ہوگی جس کا نتیجہ عوامی دباو¿ کی صورت میں سامنے آسکتا ہے۔گویا اس سال مئی کے بعد ملکی سیاسی صورت حال میں ایک چونکا دینے والی اور نمایاں نوعیت کی تبدیلی دیکھنے کو ملے گی۔عوامی رد عمل وقت کے ساتھ ساتھ نہایت شدید اور جارحانہ ہوتا چلا جائے گا۔
عزیزان من! پانچویں اور چھٹے گھر کا حاکم سیارہ زحل جو اس زائچے کا فعلی منحوس سیارہ بھی ہے ، اپنے ذاتی گھر برج دلو میں پورا سال حرکت کرے گا۔زحل کی زائچے کے چھٹے گھر میں موجودگی بھی یہ ظاہر کرتی ہے کہ موجودہ سال ہمارے مقتدر حلقوں کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ اور فعالیت کا سال ہے، گویا اس سال بھی وہی کچھ ہوگا جو وہ چاہیں گے، الیکشن کے نتائج کچھ بھی ہوں ، حکومت کوئی بھی بنائے لیکن ہوگا وہی کچھ جو وہ چاہیں گے۔
اس سال کے اہم سیاروی ٹرانزٹ مشتری اور یورینس سے متعلق ہیں۔سیارہ مشتری یکم مئی کو برج تبدیل کرے گا اور برج ثور میں داخل ہوگا جو موجودہ سالانہ زائچے کا نواں گھر ہے اور پاکستان کے زائچے کا پہلا گھر ۔اسی طرح سیارہ یورینس 2 جون کو برج حمل سے نکل کر اگلا پڑاو¿ برج ثور میں کرے گا مگر اس سے پہلے مارچ کے تیسرے ہفتے سے مشتری اور یورینس کا قران برج حمل میں شروع ہوجائے گا جو اپریل تک جاری رہے گا۔ہماری نظر میں یہ قران نہایت اہم ہے۔ اس دوران میں ایسے حیران کن اور چونکا دینے والے حالات و واقعات سامنے آسکتے ہیں جن کے بارے میں کوئی اندازہ کرنا بڑا ہی مشکل کام ہوگا اور خیال رہے کہ بڑے سیارگان کا طویل عرصے تک رہنے والا قران محض عارضی اثر کا حامل نہیں ہوتا، اس کے اثرات پورا سال بلکہ اس سے بھی زیادہ وقت تک جاری رہتے ہیں۔ اس وقت اعلیٰ عدلیہ کے غیر معمولی فیصلے بھی سامنے آسکتے ہیں اور اس کا بھی خطرہ موجود ہے کہ آئین و قانون کی بساط ہی اُلٹ جائے،مزید یہ کہ زائچہ پاکستان کے مطابق مشتری آٹھویں اور گیارھویں گھر کا حاکم ہے اور بارھویں گھر میں یہ قران ہوگا۔لہٰذا بدترین قسم کے حادثات و سانحات رونما ہونے کا اندیشہ موجود ہے ، خاص طور پر پاکستان کے صوبہ بلوچستان اور کے پی کے کی صورت حال زیادہ حساس اور تشویش ناک ہوسکتی ہے۔
عزیزان من! اس میں کوئی شک و شبہ نہیںہونا چاہیے کہ پاکستان اپنے زائچے کے مطابق ایک ایسے دور سے گزر رہا ہے جسے بدترین دور کہا جاسکتا ہے اور افسوس ناک صورت حال یہ ہے کہ ایسے وقت میں پورے ملک میں اعلیٰ درجے کی قیادت کا فقدان ہے۔ سیاست داں یا غیر سیاسی حلقے محض اپنی نفسا نفسی کا شکار ہیں، اس وقت جس دانش ورانہ سوچ اور ملک سے مخلص قیادت کی ضرورت ہے وہ دور دور تک نظر نہیں آتی، ہمارے نزدیک تشویش ناک بات یہ ہے کہ 2024 کی سیاروی تبدیلیاں ، قرانات اور دیگر اہم سیارگان کے نظرات ظاہر کرتے ہیں کہ اگر حقیقی مخلص قیادت میسر نہ آئی تو پاکستان میں بڑھتا ہوا انتشار کسی نئے بھیانک رخ کی جانب مڑ سکتا ہے اور ماضی کی طرح کوئی نیا زخم ہم اپنے سینے پر سجاکے بیٹھ سکتے ہیں۔اس حوالے سے ہمارے مقتدر حلقوں کو اپنی حاکمانہ سوچ سے باہر نکل کر سوچنے کی ضرورت ہے۔
جیسا کہ اوپر بتایا گیا ہے کہ سیارہ یورینس 2 جون کو زائچہ پاکستان کے پہلے گھر میں داخل ہوگا اور آئندہ سات سال تک یہاں قیام کرے گا لیکن یہ سست رفتار سیارہ ایک ہی درجے پر تقریباً ایک ماہ تک یا بحالت رجعت ایک ماہ سے بھی زیادہ قیام کرتا ہے گویا ثور میں داخلے کے بعد پاکستان کے زائچے کے ابتدائی درجات پر اس کی پیش رفت تقریباً پورا سال رہے گی اور زائچے کا پہلا گھر ، پانچواں گھر، ساتواں گھر اور نواں گھر یورینس کے اثرات قبول کرے گا۔موجودہ سالانہ زائچہ بھی انہی گھروں کو متاثر کر رہا ہے لہٰذا ملک میں چونکا دینے والے غیر معمولی حالات و واقعات کا ظہور ناممکن نہیں ہے۔اسی طرح اس بات کی بھی امید کی جاسکتی ہے کہ ملک کا دانش ور طبقہ کھل کر صورت حال پر تشویش کا اظہار کرسکتا ہے جس کے نتیجے میں شدید دباو کے باوجود عوامی ردعمل پیدا ہوسکتا ہے چوں کہ ساتواں گھر بھی متاثر ہوگا جس کے نتیجے میں لوگ بیرون ملک قیام کو ترجیح دیں گے اور غیر ملکی اثرورسوخ یا مداخلت میں اضافہ ہوگا جو اس سے پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا ہوگا۔ ملکی آئین و قانون میں بھی نئی ترامیم اور اضافے سامنے آئیں گے۔
اسی طرح سیارہ نیپچون بھی گزشتہ سال سے برج حوت میں ابتدائی درجات پر پورا سال اثر انداز رہے گا لیکن نیپچون کے اثرات ہمیشہ نحس ہی ہوتے ہیں۔ یہ پراسرار سیارہ دھوکا اور فریب لاتا ہے۔گزشتہ سال سے اس کے اثرات جاری ہیں جس کے نتیجے میں پاکستان ایک پر فریب صورت حال کا شکار ہے یعنی ہم یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ کیا ہورہا ہے ؟اور کیا ہونے والا ہے، ایسے اثرات بہت دیر میں صورت حال کو سمجھنے میں مدد دیتے ہیںلیکن اس وقت تک بہت دیر ہوچکی ہوتی ہے۔ جب یہ نظرات ختم ہوتے ہیں تب ہمیں احساس ہوتا ہے کہ ہم نے کیا کھویا اور کیا پایا۔فی الوقت بھی صورت حال کچھ ایسی ہی ہے کہ ہم یقین کے ساتھ یہ نہیں کہہ سکتے کہ آنے والا وقت مثبت ثابت ہوگا یا منفی ؟
تیسرا اور کایا پلٹ کرنے والا سیارہ پلوٹو بھی برج جدی میں تقریباً ایسی ہی پوزیشن پر ہے جیسی سیارہ یورینس کی ہوگی، وہ بھی ابتدائی درجات پر حرکت کر رہا ہے اور زائچہ پاکستان اور سالانہ زائچے کے انھی گھروں کو متاثر کر رہا ہے جنھیں یورینس متاثر کرے گا چناں چہ یہ بات یقینی ہے کہ 2024 غیر معمولی اور چونکا دینے والی تبدیلیوں کا سال ہے۔(واللہ اعلم بالصواب)
جنوری کی سیاروی گردش
سیارہ شمس برج قوس میں حرکت کر رہا ہے۔ 15 جنوری کو برج جدی میں داخل ہوگا۔سیارہ عطارد بحالت رجعت برج عقرب میں حرکت کر رہا ہے۔3 جنوری کو مستقیم ہوگا اور پھر 7 جنوری کو برج قوس میں داخل ہوجائے گا اور پھر پورا مہینہ اسی برج میں حرکت کرے گا۔سیارہ زہرہ برج عقرب میں ہے ، 18 جنوری کو برج قوس میں داخل ہوگا اور پورا مہینہ اسی برج میں حرکت کرے گا۔سیارہ مریخ برج قوس میں ہے اور غروب حالت میں ہے۔13 جنوری کو طلوع ہوگا اور پورا مہینہ اسی برج میں حرکت کرے گا، سیارہ مشتری برج حمل میں حرکت کر رہا ہے اور پورا مہینہ اسی برج میں رہے گا۔سیارہ زحل برج دلو میں ، یورینس برج حمل میں، نیپچون برج حوت میں اور پلوٹو برج جدی میں پورا مہینہ رہیں گے۔راس و ذنب بالترتیب برج حوت اور سنبلہ میں حرکت کریں گے۔
قمر در عقرب
سیارہ قمر اپنے ہبوط کے برج عقرب میں 7 جنوری کو داخل ہوگا اور 9 جنوری تک ہبوط یافتہ رہے گا۔اس دوران میں درجہ ہبوط پر 7 جنوری کو پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق شام 07:09 تک آئے گا اور رات 08:59 تک درجہ ءہبوط پر رہے گا۔برج عقرب میں قمر ہبوط زدہ ہوتا ہے۔چناں چہ اس وقت کو نہایت نحس خیال کیا جاتا ہے ، اس وقت میں کوئی نیا کام شروع نہیں کرنا چاہیے ورنہ اس کے نتائج بہتر نہیں نکلتے، البتہ اس وقت میں علاج معالجہ کرانا بہتر ہوتا ہے، بیماریوں سے نجات، بری عادتوں کی بندش کے لیے یہ موثر وقت خیال کیا جاتا ہے ۔ اس وقت میں حروف و صوامت کے ذریعے عادات بد کو ختم کرنے کے لیے اعمال و نقوش کیے جاتے ہیں۔ اس سلسلے میں ہماری ویب سائٹ سے مدد لی جاسکتی ہے یا براہ راست بھی رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
شرف قمر
قمر اپنے شرف کے برج میں 20 جنوری کو داخل ہوگا اور درجہ ءشرف پر دوپہر11:58 سے 01:48 تک رہے گا۔برج ثور میں قمر کو شرف ہوتا ہے ۔ یہ سعد وقت ہے اس وقت اپنی جائز ضروریات کے لیے اعمال و نقوش کرنا افضل ہے۔ اس حوالے سے ہم ہمیشہ مختلف عملیات و وظائف دیتے رہے ہیں جو ہماری ویب سائٹ پر موجود ہیں۔ آپ اپنی ضرورت کے مطابق ان سے استفادہ کرسکتے ہیں، اس عرصے میں برکاتی انگوٹھی اور لوح قمر بھی تیار ہوتی ہے، ضرورت مند براہ راست رابطہ کرکے مزید معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔