شہد اور شہد کی مکھی سے متعلق ادویات سے حاصل شدہ تجربات
یکے از افادات ڈاکٹر خورشید محمد ملک آف راجن پور
زر ِگل نحل
(Bee Pollen)
یہ ایک نباتاتی دنیا کے تخلیقی مادہ یعنی پھولوں کا تولیدی عنصر ہے جو شہد کی مکھی مٹھاس کی تلاش میں ہر پھول سے شہد چوسنے کے لیے جب پھول کے اندر سے مواد نکالنے جاتی ہے تو ”جعف گل“ پھول کے اندر بیٹھتی ہے تو اس کی باریک ٹانگوں کے مخملی رووں سے یہ زرگل چمٹ جاتا ہے( لگ جاتا ہے) پھر جب یہ شہد لے کر شہد کے خانوں میں لعاب دہن اور شہد موم کی ڈبیوں میں رکھتی ہے تو پھر رائیل جیلی کے اس تجویز کردہ خانوں میں رکھنے سے شہد اور رائیل جیلی کے درمیانی ڈبیوں میں یہ زرگل (Bee Pollen) ہلکے پیلے مٹیالے رنگ کے نمدار سفوف کی صورت میں رکھ دیتی ہے اس کے بعد ملکہ مکھی کے بچوں اور خود ملکہ مکھی کی اولین خوراک رائیل جیلی کے مخصوص ڈبیوں میں جا رکھتی ہے، یہ عمل ہر شہد کی مکھی کے ورکر انجام دیتے ہیں، شہد کے چھتے میں ایک مخصوص مقدار مذکورہ حصے میں زرگل کی جمع ہوجاتی ہے، آج کل تحقیقات اور تجربات کے بعد دنیا کے مختلف ممالک میں ریسرچ سینٹر اس کو علیحدہ تجزیہ کرکے طاقت کا سرچشمہ ثابت کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں، مختلف انداز میں گولیوں، کیپسولوں کی صورت میں کامیابی سے استعمال کراتے ہیں اور انسانی صحت کے لیے مفید عنصر ثابت ہوا ہے، ان تجربات اور دوائی کے بہتر استعمال کے لیے سوئٹزر لینڈ کی (Alaron)کمپنی سرفہرست ہے۔
میں نے اور میرے ساتھ چند دیگر ہومیو پیتھ ساتھیوں نے اس زرگل (Bee Pollen) کو لے کر ہومیو پیتھک طریقہ سے تجربات شروع کیے، پچھلے آٹھ سالوں کے نتائج درج ذیل ہیں، میں نے یہ زرگل (Bee Pollen) ڈائریکٹ شہد کے چھتوں سے لیا ہے ،کسی غیر ملکی کمپنی کے کیپسول یا گولی سے نہیں لیا۔
پہلے اس کا لیبارٹری کا تجزیہ پیش کرتا ہوں۔
1 ۔ اس میں 25% پروٹین جس میں سوڈیم اور پوٹیشیم نچلی سطح کے مالیکولز کے ساتھ موجود ہے۔
2 ۔ امینو ایسڈ میں سے (Arginine) تخلیقی قوت بخش (Cystine) خون کے سفید ذرات کے لیے پیدا کرنے میں معاون، وہاں قوت مدافعت بھی پیدا کرتی ہے،Tyrosin (ٹائروسن) جو دماغی کمزوری دور کرتی ہے اور گلولے نائن (Glulanine) حساسیت کم کرنے کی طاقت رکھتی ہے،Lecithine ،کولیسٹرول کم کرنے کے لیے خاصی مقدار میں موجود ہے۔
Enzyme (خمیر) کا مادہ کئی سو مالیکلیولز لیے ہوئے موجود ہے، وٹامنز میں سے بی کمپلیکس خاص طور پر b12 اور C کے ساتھ E اور K بھی ہیں۔
منرلز Minerals یہ نباتاتی تحلیل شدہ دھاتوں میں سے پوٹیشیم، آئرن، زنک، میگ نیشیم ، مینگنیز ،تانبا وغیرہ۔
ہارمون، چوں کہ یہ زرگل کا ایک سفوف ہے تو اس میں فائدہ مند اور طاقت ور ہارمونز موجود ہیں جو بہت بڑی معقول تعداد میں ہیں اور انسانی صحت کے لیے انتہائی موزوں ترین ہیں۔
زرگل(Bee Pollen) کی 7c-3c-3x-2x میں اس کی پروونگز عمل میں لائی گئیں، چوں کہ یہ الہامی ادویہ میں سے ایک ہے تو اس کے نتائج یقینا وہی ہیں جو انبیاءؑ نے فرمائے ہیں، مزید غور و فکر کرنے کے حکم سے درج ذیل پروونگز ہوئی ہیں اور ان میں مفید بھی ہیں، مزید تحقیق باقی ہے اور باقی رہے گی اور مزید فوائد حاصل ہوتے رہیں گے۔
چوں کہ یہ پروونگز موجود پولیوشن اور زہر آلود خوراک زدہ انسان اور ہر طرف سے مختلف فری کوئینسی کی Raoiations مائیکروویوز یعنی ٹی وی، ریڈیو، کمپیوٹر فنکشن اور کمپیوٹرائزڈ نہروں کی زد میں آیا ہوا یہ شکار ہے اس لیے ان تحقیقاتی تجزیاتی پروونگز سے نفع بخش نتائج سامنے آئے ہیں، زیادہ تر اعصاب، اعصاب سے متعلق ہیں۔
دماغی صلاحیتوں میں تیزی سے بے چینی کے ساتھ، ہر کام کو جلدی کرنے کی کوشش، وقفے وقفے سے زور دار تھکان کے دورے آئیں، سر پکڑے، چاہتا ہے کہ چند سیکنڈوں میں سالوں کا کام ہوجائے، بے چینی کے ساتھ جلدی بلاوجہ، اعصابیت(Tension) ، جسمانی طور پر موٹاپے کی طرف مائل سست الوجود، ہر بات کے نتائج سے خوف زدہ خواہ وہ مثبت کیوں نہ ہوں۔
معدہ میں ہاضمے کی کمی اور زیادتی کے یکے بعد دیگرے دورے پڑیں،ا نتڑیوں میں خشکی، پاخانہ خشک اور ایک دو دن یا پھر ڈبل باول کا شکار یعنی دن میں کئی مرتبہ پاخانہ بغیر کسی تکلیف کے آئے، عام معمول مگر تسلی نہ ہو، صبح سویرے تو جلدی جلدی دو تین مرتبہ باتھ روم میں جانا پڑے، پر اطمینان نہ ہو یعنی پاخانے کی خواہش موجود ہو۔
جگر میں وائرس کی توڑ پھوڑ کے نتائج میں مردہ سیلوں (Cells) کو مرمت کرنے میں بے حد کار آمد ثابت ہوا ہے۔
پروونگز کے دوران دو رضا کار پروورز(Hapatits Career) کے کیریئر تھے تو ان میں چند ہفتے میں وائرس ایکٹو Active ہوکر ہمیشہ کے لیے ختم ہوگیا یعنی H.B Negative ہوا، گردے Paranchymal کا انحطاط بڑھا، پروونگز کے اصول کے مطابق یہ نشان چھوڑ کر Degeneration رک گئی بلکہ اچھائی کی طرف بڑھی، صحت یابی جلدی جلدی ہونے لگی۔
جسمانی طور پر درمیانی قسم کے بانجھ پن اور مردمی کمزوری بڑھ کر 80 فیصد بحال ہوگئی، عورت میں Ovurm اور مرد میں Sperumپیدا ہوئے اور تعداد معقول حد تک بڑھ گئی، رائیل جیلی سے کافی کم۔
گلینڈ بڑھے خاص طور پر Thyroids ان میں سختی بھی آئی اور اس کے نتیجے میں Monocelluler یعنی سرطانی رسولیاں بننے لگیں، کینسر کے مواد بھی دیکھنے میں آئے، جسم میں عام کمزوری بھی لاحق ہوئی لیکن پھر کلّی طور پر ختم ہوگئی۔
ہڈیوں کے جوڑوں کے سروں کی بافتوں میں پانی بھرنا شروع ہوا، پروپولیس کی طرف لیکن جلدی درست ہوگیا بلکہ پیتھیالوجیکل پرونگر میں وجع مفاصل میں یہ تیسرے نمبر پر دوائی ثابت ہوئی۔
دماغی کمپیوٹر کو متاثر کیا، حافظہ کمی کا شکار ہوا، پھر تیزی سے واپسی کے سفر پر روانہ ہوگیا، دماغی کمپیوٹر میں وائرس کے اثرات بھی دیکھنے میں آئے اور وہ خود بخود ٹھیک ہوئے۔
اس معاملے میں مزید گہری تحقیق کی ضرورت ہے جس میں سری لنکا تجرباتی مرکز (ریسرچ سینٹر) خاص طور پر کام کر رہا ہے، میرا رابطہ جاری ہے۔
آخر میں ایک خاص بات نوٹ کرنے کی آئی ہے، 70 فیصد پروورز کو Canadian Fungus انتڑیوں میں شروع ہوا اور دوائی چھوڑنے کے بعد ٹھیک ہوگیا، اس ضمن میں بہاولپور وکٹوریہ اسپتال بہاولپور میں ایک مریض جس کے انتڑیوں کا آپریشن ہوا اور فنگس ثابت ہونے پر پیٹ بند کردیا گیا۔
رائیل جیلی بی پولن، ایپوسائنم Apocynum ، آرم میور نیٹر یکم مختلف انداز اور ان کی علامات کے ساتھ بدل کر دینے سے مریض شفا یاب ہوا، مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔ پوٹینسی 30-7-2x
K.S.1 ک عسل
یہ ایک شہد اور ایسی شہد جس میں کھجوروں کے پھولوں کے دلوں میں کلونجی کے کھیت کے پھولوں کے موسم کا شہد ہے جس میں کلونجی کے دانوں کی آمیزش بھی ہوگئی ہو یہ شہد عجوا کے باغ سے کلونجی کے پھولوں کا شہد دانہ کلونجی کے ساتھ اس کے پھولوں کے زمانے میں مل جاتا ہے، اس کو بھی الہامی ادویہ بھی شامل کیا گیا ہے، کلونجی اور العسل کا مفصل ذکر ہوچکا ہے، یہ ایک ایسا قدرتی آمیزہ ہے جس کا ذکر طب نبوی حافظ ابن قیمؒ میں موجود ہے، طبی لحاظ سے بہت مفید نتائج کے ساتھ بہت زیادہ شفائی اثرات کا حامل ہے، اس کو صدیوں سے استعمال میں لایا جارہا ہے۔
میں نے اس کی ہومیو پیتھک طریقہ سے پروونگز کی، آٹھ آدمی شریک ہوئے جن میں صرف ایک عورت تھی، کچھ علامات تو شہد، کلونجی اور عجوا میں بیان ہوچکی ہیں یہاں صرف ان مخصوص علامات ونتائج کا ذکر کیا جاتا ہے جو ان تینوں ادویہ کے علیحدہ علیحدہ پروونگز کے علاوہ ہیں8-2x-Q سے پروونگز ہوئیں۔
اعصابیتTension جن میں عام کمزوری کے ساتھ ساتھ جان نکلتی سی محسوس ہو، مریض بھلا چنگا کام بھی کر رہا ہے لیکن محسوس کرے کہ مر رہا ہوں، جان نکلتی جارہی ہے جیسے کسی نامعلوم موت کی وادی میں نیچے ہی نیچے گہرائیوں میں ڈوبتا جارہا ہو۔
نامعلوم Bacteria اور Virus کے اثرات جس سے سخت اعصاب اور جسمانی بخار کی سی کیفیت ،نامعلوم الرجی جس سے مختلف حصوں کے سیلوں کی توڑ پھوڑ شروع ہوچکی ہو، یرقان بی یا سی کی علامات کے مشابہ لیکن لیبارٹری ٹیسٹوں میں تجزیوں میں RNA نارمل یرقان Negative H.B.C.D اس کے باوجود دیگر الٹراساونڈ اور دیگر تجزیوں سے جگر کے Cells سیلوں کی Degenratio سکڑاو¿Cirrhoisis بھی نہ ہو، گردہ کے فلٹر کی جھلی Paranchyma میں تبدیلیاں کسی نامعلوم وجوہ سے ہوں مگر بیکٹیریا نہ ہوں لیکن خون میں زہریلے اثرات موجود ہوں، خصیبوں میں ہلکا درد (Testecals) میں کوئی نامعلوم وجہ سے بڑھاو Groath یا سکڑاو نامردی کے ساتھ، اعضائے زنانہ میں فلیو پن ٹیوب Flopion tube میں آہستہ آہستہ درد کے ساتھ جڑتی مڑتی جارہی ہوں۔
مرد سے بیگانگی( جنسی طور پر )Onosmodion 30 جیسی لیکن الرجی کی طرح کی خارش کے ساتھ پیتھالوجیکل تجربات میں نامعلوم اعصابی، جگر اور گردے کی بیماریوں میں معجزاتی انداز میں شفایابی ہوئی ہے۔
قدیم طب کے امرت دھارا یا یونیورسل Key کا سا انداز لیکن کچھ محدود اعضاءمیں جس کا ذکر اوپر آچکا ہے، اس پر کام 1997 سے شروع ہوا، پروونگز پھر کی جارہی ہےں، پیتھالوجیکل نتائج سامنے آرہے ہیں، ابتدائی مراحل کی زیر تجزیہ دوائی ہے۔
نوٹ : اس میں Amiono Acid کے مختلف اجزاءکی مقدار بہت زیادہ پائی گئی ہے اور وٹامن میں سے وٹامن b12,E,C ہیں۔
Butyric acid اپنی مالیکیولر حیثیت سے لیبارٹری تجزیہ میں بھی پایا گیا ہے۔
Aids ، ایڈز جیسی خبیث، نامراد مرض میں اس سے قوت مدافعت پیدا ہوتی ہے، اس کا تجربہ دنیا میں 2000 سے شروع ہے، نیروبی کے ڈاکٹر ہیگن ، میری لینڈ امریکہ کے سائنس دان ڈائیلو، بائیلوجیکل سائنس دان ڈاکٹر این تھونی ڈیویکو میرے تجربے کے ساتھ متفق ہیں اور کامیابی سے ہمکنار ہوئے ہیں۔
موم شہدی
Bee Vax
یہ بھی النحل کے خاندان کی ایک دوائی ہے جسے بیکار سمجھ کر پھینک دیا جاتا ہے یا پھر اس کی موم بتیاں بناکر بغیر دھویںوالی روشنی حاصل کی جاتی ہے بغیر دھواں اس لیے کہ یہ Chemical Vax نہیں، پیٹرولیم والی موم بتی وغیرہ سے دھوئیں اور بو والی روشنی نکلتی ہے یعنی روشنی کے ساتھ، الرجی والا دھواں اور بو بھی بہت ہوتی ہے، یہ کیمیکل کے جلنے کی وجہ سے ہوتا ہے جسے Road polution سمجھ لیا جائے۔
النحل کے خاندان کی دیگر ادویہ تجرباتی ہیں اور یہ شہد، رائیل جیلی، پروپولس وغیرہ میں موم کا شامل رہنا پایا گیا ہے، ان ادویہ کو موم سے کلیتاً یعنی مکمل طور پر سو فیصد علیحدہ نہ کیاجاسکا، چوں کہ یہ تمام شہد کے خاندان کی ادویہ موم کی ڈبیوں میں قدرتی طور پر ملتی ہیں اور Bee مگس یہ تمام قیمتی اجزاءان ڈبیوں میں بند کرکے رکھتی ہیں جس سے مکمل بغیر کسی کیمیائی عمل کے محفوظ رہتی ہیں۔
یہ موم Presevration کا قدرتی، الہامی طریقہ Method ہے ، اس خیال سے کہ یہ موم شہد رائیل جیلی وغیرہ میں بھی کچھ نہ کچھ شامل ہوتی ہے تو تجرباتی نتائج میں اس کا بھی ضرور معمولی سہی کچھ نہ کچھ عمل ہوگا۔
میں نے اس خیالی تصور کی بنیاد پر باقاعدہ تجرباتی لسٹ میں شامل کرکے اس کی ہومیو پیتھک طریقے سے تجربے شروع کیے ،پروونگز دو مرتبہ کی گئیں، اس پر اپریل 1998 سے کام شروع ہوا ، اب تک کے نتائج جنہیں ابھی زیر تجربہ سمجھے جائیں، درج کرتا ہوں لیکن اہم علامت جو تقریباً مکمل تجزیاتی تجرباتی نتیجہ ہے وہ یہ ہے کہ جہاں پر بھی نحلی خاندان کی ادویہ کی کارکردگی سست پڑ جائے یا عمل رک جائے تو چند دن اس کے استعمال سے وہ ادویہ اپنی پوری قوت سے عمل پذیر ہوجاتی ہیں۔
اس کی پروونگز Q اور 3x میں کی گئی ہیں۔
دماغی شریانی، وریدوں کے ہلکے ورم کی وجہ سے سرکا بھاری پن، بے چین کردینے والی سوچیں لیکن بجلی کے سے کوندے کی طرح، یاد داشت لمحہ بھر سوچنے سے واپس آجائے، یعنی دماغی کمپیوٹر کی انتہائی معمولی کمزوری، دل کی دھڑکن معمول سے ذرا زیادہ ، بی پی نارمل، دل کے مقام پر بے چینی، معدہ میں تیزابیت کی کمی، الکلی، کھار کی زیادتی، دودھ نہ پچے ،الرجی ہو جائے، جگر کی سوزش، پتے کی نالی کے ورم کے ساتھ پیشاب میں Bile صفرا، معمولی، تھوڑا زیادہ بلکہ Physical janudis ۔
1 ۔ ڈیوڈینل السر (Duedenal Ulcer) زخم معدہ کا ورم اور پرانے زخم کی وجہ سے درد اور بے چینی، انتڑیوں اور مقعد میں بغیر خراش کے پتلے پاخانے، سبز قسم کا مواد نکلے۔
تجزیہ سے اس میں تھوڑے سے کینیڈین فنگس، یعنی تازہ دریافت فنجائی پائے گئے، عام سستی غیر محسوس انداز کی یعنی Dulness ۔
ابھی زیر مشاہدہ اور زیر تجربہ ہے، پتھیالوجیکل نتائج اور اوپر کی علامات کے مطابق موافق سینکڑوں بیماروں کو شفایابی سے ہمکنار کرچکے ہیں۔
نوٹ: لیبارٹری تجزیہ میں مینگیزCyestine, Histadin, Mangnes کافی مقدار میں پائے گئے۔
نمکین شہد
Melcum Salt
یہ قدرتی صورت میں بھی ملتی ہے جب کہ یہ شہد بیری کے پھلوں اور پیلو کے درخت کا ہو، کچھ ڈاکٹروں نے عام سوڈیم کلورائیڈ (Nat-mure) سے ملاکر بنالیا ہے، شہد 8 حصے اورنمک دو حصے،انتڑیوں، چھوتی انتڑیوں کے سنگم سے بڑی انتڑی کے سنگم یعنی (Peptical Valve)،ہلکا درد اور سوجن، اپھارہ، درد اورخون،سیلوں کا گلنا، کمزوری، حتی کہ Collaps کی کیفیت تک، ان جگہوں کے السر (Ulcer) اور کینسر تک ختم کرنے کی قوت رکھتا ہے اور کئی کیس ٹھیک بھی ہوئے ہیں۔
زنانہ اعضائے میں رحم کا ٹل جانا Prolaps, Urtvin,Uterine, Displacement امدادی دوائی اگنیشیا ہے جب کہ رحم کے پرانے زخموں اور Foolical Detachment میں شفاءکا باعث بنتی ہے، مثانہ میں بھراو¿ (Fullness) جو کہ پیشاب کرچکنے کے بعد قائم رہے، بڑی انتڑی سے مثانہ تک درد، ٹیس، دماغی نیم پاگل پن، کسی کسی وقت دورے پڑیں، وہم کہ دماغ میں کوئی چیز کھینچی جارہی ہے، یا کوئی حادثہ ہونے والا ہے۔
پتہ کی پتھری کے ساتھ پتے کی نالی کا موٹا ہوجانا، پیروں کے تلوے میں درمیانی حصے میں دکھن اور چبھن محسوس ہو لیکن ظاہری طور پر دکھائی نہ دے، سینے کے بائیں حصے میں اچانک ایک سوئی کی چبھن کا اچانک درد خاص دل کے مقام پر کسی تکلیف کے بغیر اور فوراً ختم ہوجائے، مزید تحقیق اور آزمائشیں جاری ہیں۔