اس بار وزارت اعلیٰ کا عہدہ چوہدری صاحب کے لیے آسان ہدف نہیں ہے
زندگی کے نشیب و فراز عجیب عجیب اور کبھی کبھی حیران کردینے والے تماشے دکھاتے رہتے ہیں،ذرا سی دیر میں شاہ گدا اور گدا شاہ کی جگہ لے لیتے ہیں، اس سال فروری میں 6 سیارگان کا قران برج جدی میں اور یکے بعد دیگر اہم سیارگان کا برج تبدیل کرنا خاصا ہنگامہ خیز رہا، پاکستان ہی میں نہیں دنیا بھر میں یہ فلکیاتی تبدیلیاں نت نئے رنگ دکھاتی رہیں اور تاحال دکھا رہی ہیں، یہ سلسلہ اس سال کے آخر تک جاری رہے گا۔
چوہدری پرویز الٰہی آج کل پنجاب کے وزیراعلیٰ ہیں، اس سے پہلے پنجاب اسمبلی میں اسپیکر کے عہدے پر براجمان تھے، جنرل پرویز مشرف کے دور میں وہ 5 سال پنجاب کے وزیراعلیٰ رہے،بلاشبہ ان کی انتظامی صلاحیتیں پنجاب کے لیے نہایت فائدہ بخش رہیں، انھوں نے بہت سے ایسے کام کیے جو ان سے پہلے کسی نے نہیں کیے تھے، چناں چہ تاریخ میں انھیں ایک اچھے وزیراعلیٰ کی حیثیت سے یاد کیا جاتا ہے۔
2018 میں جب عمران خان وزیراعظم بنے تو ق لیگ ان کی اتحادی تھی اور یہ اتحاد عمران خان کی حکومت ختم ہونے تک جاری رہا اور آج بھی جاری ہے،اگرچہ اس حوالے سے کئی مرحلے ایسے بھی آئے جب وہ عمران خان کو چھوڑ کر اتحادی جماعتوں کے ساتھ شامل ہونے کا فیصلہ کرچکے تھے، مگر پھر اچانک عمران خان نے انھیں پنجاب کا وزیراعلیٰ مقرر کرکے صورت حال کو تبدیل کردیا لیکن اس کے نتیجے میں ق لیگ میں اختلافات بھی پیدا ہوگئے جو اب شاید اور بھی گہرے ہوگئے ہیں۔
چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویزالٰہی صاحب باہمی طور پر کزن ہیں، چوہدری شجاعت مشہور سیاست داںچوہدری ظہور الٰہی کے فرزند ہیںجب کہ ظہور الٰہی صاحب کے بھائی چوہدری منظور کے صاحب زادے پرویزالٰہی صاحب ،اس خاندان کا تعلق گجرات سے ہے اور پاکستان کی سیاست میں اس خاندان کا ہمیشہ اہم کردار رہا ہے،چوہدری پرویز الٰہی کس طرح پنجاب کے وزیراعلیٰ بنے ، یہ تماشا ابھی حال ہی میں ہم سب نے دیکھا ہے ،اب وہ کب تک وزیراعلیٰ رہیں گے اور آگے چل کر ان کا مستقبل کیا ہے؟
چوہدری صاحب کی تاریخ پیدائش وکی پیڈیا کے مطابق یکم نومبر 1945 ہے لیکن جب اس کے مطابق زائچہ کشید کیا گیا تو احساس ہوا کہ حسب معمول تاریخ پیدائش درست نہیںہے،مشہور یہ ہے کہ وہ اپنے چچا زاد بھائی چوہدری شجاعت صاحب سے ایک سال بڑے ہیں یعنی چوہدری شجاعت کا سال پیدائش 1946 ہے،ممکن ہے دونوں بھائی ایک ہی سال میں پیدا ہوئے ہوں،چناں چہ جب 1946 کے مطابق چوہدری پرویزالٰہی کا زائچہ دیکھا گیا تو وہ زیادہ درست معلوم ہوا، زندگی کے حالات و واقعات اس کے مطابق زیادہ قرین قیاس نظر آتے ہیں، سو ہم وکی پیڈیا میں موجود سال پیدائش کو نظرانداز کرتے ہیں۔
یکم نومبر 1946 بمقام گجرات شب 03:08 am کے مطابق طالع برج اسد زائچے کے پہلے گھر میں طلوع ہے،سیارہ مشتری اور شمس زائچے کے تیسرے گھر برج میزان میں ہیں، شمس برج ہبوط میں ہے اور مشتری غروب ہے، سیارہ مریخ ، عطارد ، زہرہ اور کیتو زائچے کے چوتھے گھر میں ہےں جب کہ قمر برج قوس میں اور راہو برج ثور میں ہے،گویا راہو اور کیتو اپنے شرف کے برج میں شرف یافتہ ہیں۔
طالع برج اسد میں پیدا ہونے والے افراد بہترین انتظامی صلاحیتوں کے مالک اور شاہانہ مزاج ہوتے ہیں، اگرچہ برج اسد کا حاکم سیارہ شمس ہبوط یافتہ ہے جس کی وجہ سے اسدی خصوصیات میں کمی بیشی ہوسکتی ہے، نویں گھر کا حاکم سیارہ مریخ چوتھے گھر میں اچھی جگہ ہے ،البتہ ساتویںگھر کا حاکم سیارہ زحل بارھویں گھر میں خراب جگہ ہے، سیارہ عطارد اپنے اوج کے گھر میں ہے اور نہایت طاقت ور پوزیشن رکھتا ہے جب کہ سیارہ قمر برج جدی میں موجود ہے اور قمری منزل اُترشدھ ہے،مشتری اور شمس کا قران راج یوگ کی نشان دہی کرتا ہے،قمر اور زحل ایک دوسرے کے برجوں میں موجود ہوکر پری ورتن یوگ بنارہے ہیں،طالع سے چوتھے گھر میں 4 سیارگان کا اجتماع اور سیارہ قمر سے گیارھویں گھر میں اجتماع غیر معمولی خوبیوں کا حامل بناتا ہے،ایسے لوگ خاندانی طور پر اعلیٰ خصوصیات کے حامل ہوتے ہیں، گویا انھیں وراثت میں بہتر سپورٹ حاصل ہوتی ہے جو کرئر بنانے میں معاونت کرتی ہے۔
فطری خصوصیات
قمری برج اور قمری منزل کو ہم فطری خصوصیات و رجحانات کے لیے دیکھتے ہیں،قمر برج جدی میں ہے جو نظم و ضبط اور اصول و قواعد پر سختی سے کاربند رہنے کا رجحان لاتا ہے، ایسے لوگ مستقل طور پر ایک مزاحمتی رویہ رکھتے ہیں اور خاص طور پر اپنے ذاتی مفادات کو اہمیت دیتے ہیں، یہ لوگ آئین و قانون اور مذہبی اصولوں کی پاسداری کرتے ہیں،شائستہ اطوار کے حامل ، شکر گزار اور منکسر المزاج ہوتے ہیں، ان کا حلقہ ءاحباب وسیع ہوتا ہے، گفتگو میں شگفتگی اور قیادت کی صلاحیت کے حامل ہوتے ہیں، انھیں زندگی میں کامیابیاں 35 سال کی عمر کے بعد حاصل ہوتی ہیں، کرشماتی شخصیت کے مالک ہوتے ہیں، دوسروں کی عزت کرنے والے ، لین دین اور کاروبار میں دیانت دار ،جذباتی معاملات میں بھی مستقل مزاج اور پراعتماد ہوتے ہیں لیکن آسانی سے کسی کو دوست نہیں بناتے، لوگوں پر بھروسا کرنے میں بھی وقت لیتے ہیں، ان کا رویہ انتہائی مہذب ،اپنے کام کے شعبے میں مشہور ، مذہبی اور خدا ترس ہوتے ہیں،ہمیشہ تصویر کا منفی پہلو دیکھتے ہیں، یہ لوگ ایسے پیشے سے وابستہ ہونا پسند کرتے ہیں جس میں زیادہ سے زیادہ اختیارات حاصل ہوں،ان کی اولاد بھی معاشرے میں بہتر مقام حاصل کرتی ہے۔
طالع برج اسد اور قمری برج قوس کا امتزاج ایک پرجوش اور سرگرم شخصیت بناتاہے،کہا جاتا ہے کہ کاروباری معاملات ہمیشہ چوہدری پرویز الٰہی کی نگرانی میں رہے اور جب وہ سیاست کی طرف آئے تو اس حوالے سے بھی ایک کامیاب سیاست داں ثابت ہوئے،برج اسد تحمل اور تدبر ،صبر واستقامت کا برج ہے،یہ خوبیاں چوہدری صاحب میں نمایاں نظرآتی ہیں۔
سیاست میں ان کی زندگی کا شاندار دور اس وقت شروع ہوا جب ق لیگ کا قیام عمل میں آیا، 2002 کے الیکشن میں ق لیگ کامیاب ہوئی اور وہ پنجاب کے وزیراعلیٰ بن گئے، ہم کہہ سکتے ہیں کہ ان کی یہ کامیابی تنہا ان کی کوششوں کا نتیجہ نہیں تھی، ان کے بھائی چوہدری شجاعت ق لیگ کے قیام اور دیگر معاملات میں نمایاں حیثیت کے حامل رہے،دونوں بھائیوں کے درمیان اور ان کے خاندانوں کے درمیان ہمیشہ مثالی اتحا د و یگانگت رہی، سیاست میں وہ ہمیشہ اپنے بھائی سے رہنمائی لیتے رہے، پہلی مرتبہ اس سال ایسا ہوا کہ انھوں نے شجاعت صاحب سے مشورہ کیے بغیر عمران خان کا وزیراعلیٰ بننا قبول کرلیا اور یہی بات اختلاف و تنازع کا باعث بن گئی۔
جیساکہ پہلے نشان دہی کی تھی کہ ان کے زائچے میں سیارہ عطارد نہایت طاقت ور پوزیشن رکھتا ہے اور عطارد کا دور اکبر 26فروری 2021 سے شروع ہوا جب کہ دور اصغر بھی عطارد ہی کا جاری ہے،اسی دور کی سعادت کے سبب وہ وزیراعلیٰ پنجاب دوبارہ بننے میں کامیاب رہے حالاں کہ اس مہم جوئی میں انھیں ایک سخت مقابلے سے گزرنا پڑا، سیارہ عطارد زائچے کے دوسرے اور گیارھویں گھر کا حاکم ہے،دوسرا گھر حیثیت کی نشان دہی کرتا ہے اور گیارھواں گھر فوائد کی،چناں چہ عطارد کے دور اکبر اور دور اصغر میں خاصی صبر آزما صورت حال سے گزرنے کے بعد وہ وزیراعلیٰ بننے میں کامیاب رہے،حالاں کہ سیاروی پوزیشن خاص طور سے شمس کی پوزیشن موافقت میں نہیں تھی لیکن عطارد اور زہرہ گیارھویں گھرمیں تھے جو امید و خواہشات کی تکمیل میں معاون تھے۔
پاکستان کی سیاست میں اس وقت ایک نہایت ہی عجیب دور کا آغاز اس سال کے آغاز ہی سے ہوگیا تھا اور تاحال جاری ہے،بڑے بڑے سیاسی تجزیہ نگار آئندہ کے بارے میں کوئی بات کہنے سے ڈرتے ہیں کیوں کہ پہلے بھی ان کے تجزیے غلط ثابت ہوچکے ہیں، ایسی ہی صورت حال میں وہ پنجاب کے وزیراعلیٰ ہیں۔
زائچہ پیدائش میں سیاروی گردش کے مطابق راہو کیتو زائچے کے نویں اور تیسرے گھر میں حرکت کر رہے ہیں جب کہ سیارہ زحل چھٹے گھر میں اور سیارہ مشتری آٹھویں گھر میں ہے،یہ سیاروی پوزیشن موافق اور مددگار نہیں ہے،آج جب یہ سطور تحریر کی جارہی ہیں تو ان کا حاکم سیارہ شمس اور زہرہ زائچے کے بارھویںگھر سے گزر رہے ہیں گویا سخت مشکلات کا سامنا ہے لیکن وہ جس تحمل اور تدبر سے کام لینے کے لیے مشہور ہیں،امکان ہے کہ صورت حال کو سنبھال لیں گے،17 اگست سے شمس اپنے گھر برج اسد میں داخل ہوجائے گا اور بعد ازاں زہرہ بھی اس ماہ کے آخر تک برج اسد میں داخل ہوگا، یہ صورت حال کسی حد تک مددگار ثابت ہوگی لیکن زحل اور مشتری کی ناقص پوزیشن سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اپنی مدت پوری نہیں کرسکیں گے لیکن جتنے عرصے بھی اقتدار میں رہیں گے ، یقینا کچھ ایسے کام ضرور انجام دیںگے جو پنجاب کے عوام اور خود ان کی جماعت کے لیے فائدہ بخش ثابت ہوں۔
اس امر کا جائزہ لینا بھی ضروری ہے کہ عمران خان کے اتحادی کی حیثیت سے ان کی کارکردگی اور عمران خان سے تعلقات کس نوعیت کے ہوسکتے ہیں، عمران خان سے اتحاد ان کے فائدے میں ہے لیکن عمران خان کے فائدے میں نہیں ہے،ضروری نہیں ہے کہ وہ عمران خان کی ہدایت پر مکمل طور سے عمل کریں، کسی نہ کسی مرحلے پر دونوں کے درمیان اختلافات پیدا ہوسکتے ہیں، یہی صورت حال ان کے اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان ہے،دونوں ایک دوسرے کی ضد ہیں، شہباز شریف ان کے لیے فائدہ بخش ثابت ہوسکتے ہیں لیکن وہ خود شہباز شریف کے لیے نت نئے مسائل کھڑے کرسکتے ہیں، ایسی ہی صورت حال چوہدری صاحب اور آصف علی زرداری صاحب کے درمیان بھی ہے،یہی وجہ ہے کہ وہ آصف علی زرداری کو بھی عین اُس وقت غچہ دے گئے جب سب کچھ طے ہوچکا تھا جس کی وجہ سے زرداری صاحب ان سے سخت ناراض بھی ہوئے ،بہر حال سیاروی پوزیشن اگرچہ پوری طرح معاون و مددگار نہیں ہے لیکن دور اکبر و دور اصغر معاون و مددگار ہیں،امکان ہے کہ اگر جنوری 2023تک کا وقت انھیں مل گیا تو وہ اپنی پوزیشن کو زیادہ مضبوط اور مستحکم کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔