نئے حادثات کا اندیشہ، بھارت کی طرف سے شرانگیزی کے خدشات

بین الاقوامی سیاست کے اسٹیج پر ایک بڑا شو ستمبر میں ہوا، دنیا بھر سے اہم سیاسی رہنما امریکا پہنچے اور انھوں نے اقوام متحدہ میں خطاب کیا، پاکستان کے وزیراعظم بھی اس میں شامل ہیں، اس سیاسی میلے کی نمایاں شخصیت تو سپر پاور امریکا کے صدر مسٹر ڈونالڈ ٹرمپ بھی تھے مگر بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے بھی ایک خصوصی پروگرام ہیوسٹن میں کیا جس میں انھوں نے خاصا دھمکی آمیز رویہ اختیار کیا، بے شک امریکا اور دیگر ممالک سے بھارت کے تجارتی تعلقات جس سطح پر ہیں اور بھارت کے موجودہ الیکشن میں انھیں جو نمایاں کامیابی ملی ہے اس کے بعد ان کا یہ غروروتکبر قابل دید ہے لیکن انھیں شاید تاریخ کا شعور نہیں ہے اور نہ ہی نظام فطرت سے کوئی آگاہی ہے، تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ دنیا کے سارے فرعون بالآخر عبرت کا نمونہ بنے اور نظام فطرت کے اپنے اصول و قواعد ہیں جن پر کسی طاقت ور کا کوئی زور کبھی نہیں چلا، بڑے بڑے فرعونوں کی رعونت پر زمانے نے خاک ڈال دی، دارا رہا نہ جم نہ سکندر سا بادشاہ۔
جہاں تک مسٹر ڈونالڈ ٹرمپ کا تعلق ہے تو وہ ایک اسد شخصیت ہیں ، برج اسد سے تعلق رکھنے والے اکثر افراد بنیادی طور پر بزنس مائنڈ ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ امریکا کے بڑے بزنس مینوں میں نمایاں ہیں، اپنی دولت کے بل بوتے پر امریکی صدر بنے ہیں، باقاعدہ کسی سیاسی پارٹی سے ان کا کوئی تعلق نہیں، ایسے بزنس مائنڈ افراد سیاست میں بھی کاروباری مفادات کو اولیت دیتے ہیں، چناں چہ انھوں نے جو کچھ مودی کے جلسے میں کہا یا وزیراعظم عمران خان کے ساتھ پریس کانفرنس میں گل افشانی ءگفتار کی اسے زیادہ اہمیت نہیں دینی چاہیے، آنے والے دنوں میں ان کا اپنا سیارہ شمس اپنے برج ہبوط میں داخل ہونے والا ہے، امریکا میں ان کے خلاف کارروائی کا امکان بڑھتا جارہا ہے ،وہ اپنے آئندہ الیکشن کے لیے بھی کاروباری چالیں چل رہے ہیں، امریکا کے زائچے کے مطابق بھی صورت حال بہت زیادہ خوش گوار نہیں ہے، اس بات کا امکان موجود ہے کہ امریکا آنے والے دنوں میں مزید نئے محاذ کھولے گا جب کہ افغانستان کے محاذ پر وہ مسلسل دباو¿ کا شکار ہے اور یہ گھنٹی گلے سے اتارنے کی کوششوں میں مصروف ہے، اکتوبر میں امریکا کی طرف سے ایران کے خلاف کارروائی کا امکان نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
پاکستان کے حوالے سے ہم نے پہلے بھی نشان دہی کی تھی کہ ستمبر اکتوبر وزیراعظم اور ان کی کابینہ کے لیے مشکل مہینے ہیں،البتہ 5 اکتوبر سے سیارہ زہرہ جب برج میزان میں حرکت شروع کرے گا تو یہ وزیراعظم کو نئی توانائی دے گا،خیال رہے کہ 5 اکتوبر عمران خان کی تاریخ پیدائش بھی ہے، امکان ہے کہ امریکا سے واپسی کے بعد وہ اہم اقدام و فیصلے کریں گے۔
زائچہ ءپاکستان کے مطابق بھی موجودہ وقت موافق نظر نہیں آتا، اکتوبر کی ابتدا ہی کسی ناخوش گوار واقعے سے ہوسکتی ہے، خاص طور پر کوئی بیرونی مداخلت یا جارحیت سامنے آسکتی ہے، نریندر مودی کشمیر میں جس بدترین پوزیشن کا شکار ہوچکے ہوں، اس سے نکلنے کے لیے امکان ہے کہ وہ کوئی بہانہ ڈھونڈ سکتے ہیں، سیارہ مریخ زائچے کے پانچویں گھر میں داخل ہوگا تو یہ خدشہ موجود ہے کہ اکتوبر کے پہلے ہفتے میں بھارت کی طرف سے کوئی نیا ڈراما سامنے آئے، یہ خطرہ اس کے بعد بھی اس وقت ممکن ہے جب سیارہ مریخ تقریباً 45 روز کے بعد برج میزان میں داخل ہوگا۔
مریخ کی تازہ پوزیشن کسی حادثے کے علاوہ قومی اسمبلی کے لیے بھی تشویش ناک ہے، اکتوبر کے مہینے میں شمس ، زہرہ ، عطارد وغیرہ زائچے کے چھٹے گھر سے گزریں گے لہٰذا انتظامی نوعیت کی تبدیلیاں نظر آتی ہیں جو نہ صرف وفاقی کابینہ میں بلکہ دوسرے صوبوں میں بھی ہوسکتی ہیں، خاص طور پر سندھ میں کسی بڑی تبدیلی کا امکان نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ تقریباً دسمبر تک ملکی حالات خاصے اُتار چڑھاو¿ کا شکار رہیں گے (واللہ اعلم بالصواب)

اکتوبر کے ستارے

سیارہ شمس کو ہماری کہکشاں میں تمام سیارگان کے درمیان میں ایک نمایاں مقام حاصل ہے، گویا اس کی حیثیت ایک بادشاہ کی ہے، دیگر تمام سیارگان سورج کے گرد گردش کر رہے ہیں، اسی لیے علم نجوم میں سیارہ شمس کو اسٹیٹس، عہدہ و مرتبہ رکھنے والے افراد سے منسوب کیا گیا ہے، اس کا ذاتی برج اسد ہے، چناں چہ برج اسد کے زیر اثر پیدا ہونے والے افراد کو ”شاہ مزاج“ کہا جاتا ہے، یہ آتشی برج ہے اور اپنی ماہیت کے اعتبار سے ثابت (Fixed) برج ہے، شمس کو برج حمل میں شرف کی اعلیٰ قوت حاصل ہوتی ہے جب کہ برج میزان میں یہ ہبوط یافتہ یعنی انتہائی کمزور ہوتا ہے، 23 ستمبر کو سیارہ شمس برج میزان میں داخل ہوگا لہٰذا ایک ماہ تک اس کی پوزیشن نہایت کمزور ہوگی جس کے نتیجے میں دنیا بھر میں اعلیٰ عہدہ و مرتبہ رکھنے والے افراد متاثر ہوسکتے ہیں یا کوئی دباو¿ محسوس کرسکتے ہیں۔
سیارہ عطارد 3 اکتوبر سے برج عقرب میں داخل ہوگا اور 31 اکتوبر کو اسے رجعت ہوگی، سیارہ زہرہ 8 اکتوبر کو برج عقرب میں داخل ہوگا اور پورا مہینہ اسی برج میں حرکت کرے گا، سیارہ مریخ 4 اکتوبر کو برج میزان میں داخل ہوگا اور اسی برج میں حرکت کرے گا، سیارہ مشتری برج قوس میں حرکت کر رہا ہے جب کہ سیارہ زحل برج جدی میں، یورینس برج ثور میں،نیپچون برج حوت میں اور پلوٹو بھی برج جدی میں ہے، راس و ذنب بالترتیب سرطان اور جدی میں حرکت کر رہے ہیں، یہ سیاروی پوزیشن یونانی علم نجوم کے مطابق دی گئی ہیں۔

نظرات و اثراتِ سیارگان

اکتوبر میں اہم سیارگان کے درمیان قران کا ایک زاویہ جب کہ تین مقابلے ، تربیع کے چار زاویے ، تسدیس کے پانچ اور تثلیث کے دو زاویے تشکیل پائیں گے، تسدیس اور تثلیث بہر حال سعد اثرات رکھتے ہیں جب کہ تربیع اور مقابلہ نحس اثرات ڈالتا ہے، اکتوبر کے نظرات اور ان کے اثرات کی تفصیل ترتیب وار درج ذیل ہے۔
یکم اکتوبر: زہرہ اور پلوٹو کے درمیان تربیع کا زاویہ ملکی معاملات میں کسی نئے دباو¿ اور تناو¿ کی نشان دہی کر رہا ہے، خاص طور سے اپوزیشن کی سرگرمیاں بڑھیں گی، عام افراد کے لیے یہ زاویہ ازدواجی زندگی میں تناو¿ لاتا ہے، خواتین سے متعلق جرائم میں اضافہ ہوتا ہے۔
7 اکتوبر: عطارد اور یورینس کے درمیان مقابلے کی نظر نحس ہے، یہ زاویہ چونکا دینے والی خبریں اور انکشافات سامنے لاتا ہے، خاص طور سے میڈیا کے حوالے سے صورت حال کوئی نئی کروٹ لے سکتی ہے، میڈیا کا کردار منفی ہوسکتا ہے، ٹرانسپورٹیشن کے حوالے سے نئے مسائل سامنے آسکتے ہیں اور حادثات کا امکان رہتا ہے، عام افراد کی زندگی میں بھی بعض غیر متوقع تبدیلیاں اور واقعات ہوسکتے ہیں۔
8 اکتوبر: شمس اور زحل کے درمیان تربیع کا زاویہ حکومت اور عوام کے درمیان تنازعات اور ناپسندیدگی لاتا ہے، عوامی احتجاج شدید ہوسکتا ہے، عام لوگوں کی زندگی میں مشکلات بڑھ سکتی ہیں جب کہ حکومت کی پریشانیوں میں اضافہ ہوسکتا ہے،یہ وقت کاروبار یا روزگار کے حوالے سے اہم فیصلے کرنے کا نہیں ہوگا، خاص طور پر گورنمنٹ سے متعلق کاموں میں رکاوٹ آئے گی۔
13 اکتوبر؛ زہرہ اور یورینس کے درمیان مقابلے کی نظر اور ساتھ ہی شمس اور مشتری کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ قائم ہوگا، جذباتی معاملات میں توقع کے خلاف صورت حال سے واسطہ پڑسکتا ہے،ملکی معاملات میں بھی چونکا دینے والی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے، گویا جو کچھ بھی ہوگا، وہ اندازوں اور توقع کے خلاف ہوگا، اس وقت رومانی اور تفریحی دلچسپیاں بھی کسی اپ سیٹ کا شکار ہوسکتی ہیں، منگنی ، نکاح وغیرہ کے لیے ناموافق وقت ہوگا۔
14 اکتوبر: عطارد اور زحل کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ اور اسی روز شمس اور پلوٹو کے درمیان اسکوائر کا نحس زاویہ قائم ہوگا، عطارد اور زحل کی نظر کاموں میں مثبت پیش رفت اور اچھی کارکردگی کی نشان دہی کرتی ہے لیکن شمس اور پلوٹو کا زاویہ حادثات اور صدمات لاتا ہے، خاص طور پر اہم اور مشہور شخصیات سے متعلق حادثات و سانحات کا امکان بڑھتا ہے۔
16 اکتوبر: عطارد اور نیپچون کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ اعلیٰ درجے کی تخلیقی صلاحیتوں کا اظہار لاتا ہے، فنکارانہ نوعیت کی سرگرمیوں کے لیے یہ موافق وقت ہوگا، اس کے علاوہ پیچیدہ اور مشکل معاملات کو حل کرنے میں بھی یہ وقت معاون و مددگار ثابت ہوتا ہے۔
20 اکتوبر: عطارد اور پلوٹو کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ ملکوں کے درمیان سخت نوعیت کی بیان بازی لاتا ہے، میڈیا کا انداز جارحانہ ہوتا ہے، عام افراد کی زندگی میں بھی اپنے مو¿قف پر مضبوطی سے جمے رہنے اور دوسروں کو اپنی مرضی کے مطابق چلانے کا رجحان پیدا ہوتا ہے۔
اسی تاریخ کو زہرہ اور زحل کے درمیان بھی تسدیس کا سعد زاویہ مثبت اثرات کا حامل ہے، خاص طور پر باہمی تعلقات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے میں مددگار ثابت ہوگا، اس وقت دوسروں کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کوشش کرنا چاہیے۔
22 اکتوبر: زہرہ اور نیپچون کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ رومانی اور تفریحی سرگرمیوں میں اضافہ لاتا ہے، محبت، دوستی ، منگنی یا شادی وغیرہ کے معاملات طے کرنے کے لیے بہتر وقت ہوگا۔
25 اکتوبر: زہرہ اور پلوٹو کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ تعلقات میں دباو¿ اور سختی کا رجحان لاتا ہے، آپ اپنی بات منوانے کے لیے شدت پسندی اختیار کرسکتے ہیں، خواتین کے مطالبات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
27 اکتوبر: مریخ اور زحل کے درمیان تربیع کا زاویہ نحس اثرات رکھتا ہے، زائچہ ءپاکستان کے مطابق یہ زاویہ حکومت اور وزیراعظم کے لیے خطرات ظاہر کرتا ہے، اس وقت کوئی بیرونی سازش سامنے آسکتی ہے، عام افراد کو ایسے کاموں سے پرہیز کرنا چاہیے جن میں کوئی رسک موجود ہو۔
28 اکتوبر: شمس اور یورینس کے درمیان مقابلے کی نظر بہت اہم ہے، خیال رہے کہ مہینے کے آخری دنوں میں مریخ و زحل کے ساتھ ہی شمس اور یورینس کی نحس نظر وزیراعظم پاکستان کے لیے غیر متوقع خطرات اور اندیشوں کی نشان دہی کر رہی ہے،انھیں اپنی سیکورٹی کے حوالے سے زیادہ محتاط ہونا پڑے گا، یہ وقت وزیراعظم کی طرف سے بھی غیر متوقع اعلان اور فیصلے کی نشان دہی کرتا ہے،عام افراد کے لیے یہ وقت کسی تبدیلی سے گریز کرنے کا ہوگا،کوئی جلد بازی نقصان دہ ہوگی، کوئی مقررہ پروگرام اپ سیٹ ہوسکتا ہے۔
31 اکتوبر: عطارد اور زہرہ کا قران سعد اور مثبت اثر رکھتا ہے، اس وقت نجی نوعیت کی دلچسپیاں بہتر ہوں گی،خصوصاً محبت ، دوستی ، منگنی جیسے معاملات کو بات چیت کے ذریعے طے کرنے میں مدد ملے گی۔

قمر در عقرب

ستمبر کے مہینے میں قمر دو مرتبہ اپنے ہبوط کے برج سے گزرا ہے، پہلی بار 3 ستمبر کو اور دوسری بار 30 ستمبر کو گزرے گا، پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 30 ستمبر کو قمر شام 05:56 pm پر اپنے درجہ ءہبوط پر ہوگا اور 07:33 تک اسی درجے پر رہے گا، یہ نحس وقت ہے، اس وقت کسی کام کی ابتدا نہیں کرنی چاہیے، اس وقت نحس اعمال کیے جاتے ہیں، خاص طور پر بندش، رکاوٹ یا بری عادتوں سے نجات کے لیے یا علاج معالجے کے لیے یہ بہتر وقت ہوگا۔

قمر در عقرب دوم

اکتوبر کے مہینے میں پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 28 اکتوبر کو قمر 04:45 am سے 06:20 am تک برج عقرب میں درجہ ءہبوط پر ہوگا اور جی ایم ٹی ٹائم کے مطابق27 اکتوبر 11:45 pm سے 28 اکتوبر 01:20 am تک ہوگا، یہ وقت بھی نحس ہے اور اس وقت بندش ، رکاوٹ اور بری عادتوں سے نجات کے لیے اعمال کیے جاسکتے ہیں، فی الحال ایک ضروری عمل دیا جارہا ہے۔

ناجائزو ناپسندیدہ تعلق کا خاتمہ

اکثر والدین اپنے بیٹے یا بیٹی کی ایسی محبت یا وابستگی سے پریشان رہتے ہیں جو ان کے نزدیک ناپسندیدہ ہوتی ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ ان کا لڑکا یا لڑکی ایک غلط راستے پر چل رہے ہیں۔
ایسی صورت میں طریقہ یہ ہے کہ گہن کے وقت کسی علیحدہ کمرے میں باوضو بیٹھ کر مندرجہ ذیل سطور کسی سفید کاغذ پر کالی یا نیلی روشنائی سے لکھیں اور کا غذ کو تہہ کر کے تعویذ کی شکل بنا لیں اور پھر اس کاغذ کو کسی بھاری وزنی چیز کے نیچے دبا دیں یا قبرستان میں دفن کردیں، اگر ایسے دو نقش تیار کیے جائیں اور دونوں کو لڑکا اور لڑکی کی گزر گاہ کے قریب دفن کیا جائے تو بھی نہایت مو¿ثر ہوگا، انشاءاللہ دونوں کے درمیان علیحدگی ہوجائے گی۔
”احد رسص طعک لموہ لادیا یا غفور یا غفور بستم تعلق فلاں بن فلاں و بین فلاں بن فلاں عَقدَت قُلوبِھم ابداً یا حراکیل بحق یا قابض یا مانع العجل العجل الساعة الساعة“

شرف قمر

چاند کو برج ثور میں شرف کی قوت حاصل ہوتی ہے، اس ماہ پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق قمر اپنے درجہ ءشرف پر 15 اکتوبر شب 01:19 am سے 03:17 am تک رہے گا، جب کہ جی ایم ٹی ٹائم کے مطابق 14 اکتوبر 08:19 pm سے 10:17 pm تک رہے گا، یہ سعد وقت نیک اور جائز اعمال کے لیے موافق ہوتا ہے، اس وقت میں اسمائے الٰہی یا رحمن یا رحیم 556 مرتبہ اول آخر درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے جائز مقاصد کے لیے دعا کریں تو ان شاءاللہ کامیابی حاصل ہوگی۔

اوج عطارد

سیارہ عطارد کا تعلق ذہانت ، علمی مشاغل اور ذہنی سرگرمیوں سے ہے، عطارد کو اس کے اپنے برج سنبلہ میں شرف کی قوت حاصل ہوتی ہے جب کہ برج عقرب میں اوج کی قوت ملتی ہے، یہ سعد وقت لوح عطارد یا خاتم عطارد کی تیاری کے لیے بہتر ہوتا ہے اور ایسے تمام اعمال اس وقت میں کیے جاسکتے ہیں جن کا تعلق ذہنی اور علمی معاملات سے ہو۔
اس سال عطارد اپنے درجہ ءاوج پر پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 6 اکتوبر کو 09:50 am سے 7 اکتوبر 03:22 am تک رہے گا، اس وقت ضروری اعمال و وظائف سیارہ عطارد کی ساعت میں انجام دیے جاسکتے ہیں، لوح یا خاتم کی تیاری کا طریقہ معلوم کرنے کے لیے ویب سائٹ پر علم جفر کے لنک پر جائیں۔