آج کا موضوع علم نجوم سے استفادہ اور طریق کار ہے‘ یہ بالکل ایسی ہی بات ہے جیسے میڈیکل یا کسی بھی موضوع سے ابتدائی نوعیت کی واقفیت کا نہ ہونا ہمیں نیم حکیموں اور جعلی ڈاکٹروں کے پھندے میں پھنسا دیتا ہے‘ ہمارے ملک میں یہ صورت حال عام ہے‘ ہمیں روزانہ اپنی ہومیوپیتھک پریکٹس کے دوران ایسے لوگوں سے واسطہ پڑتا رہتا ہے جو ایسے نیم حکیموں اور جعلی ڈاکٹروں کے ہاتھوں تباہ و برباد ہوتے ہیں‘ اکثر کو یہ بھی معلوم نہیں ہوتا کہ انہیں درحقیقت کون سی بیماری یا بیماریاں لاحق ہیں‘ انہیں پرہیزکیا کرنا چاہیے اور ان کا علاج کیا ہونا چاہیے؟
شاید لوگ فطری طور پر آسانیاں تلاش کرتے ہیں اور جب کسی مصیبت یا بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں تو چاہتے ہیں کہ فوری طور پر اس سے نجات حاصل کریں حالانکہ اکثر بیماریاں یا مشکلات ایسی نہیں ہوتیں جو فوری طور پر ختم ہو سکیں مگر لوگوں کی خواہش یہی ہوتی ہے اور اس خواہش کے زیر اثر ہمارا مشاہدہ ہے کہ لوگ بیماری میں حکیم ڈاکٹر جلدی جلدی بدلتے رہتے ہیں‘ مشکلات کے حل کے لیے بھی در در بھٹکتے ہیں اور آخر اعلان کردیتے ہیں کہ ہمارا مرض یا مسئلہ لا علاج ہے‘ ہم نے بڑے بڑے علاج کیے اور بڑے بڑے نامی گرامی لوگوں سے رابطہ کیا لیکن کبھی کوئی فائدہ نہیں ہوا‘ یہ باتیں ہم اکثر سنتے رہتے ہیں‘ جب ان کے حالات سے آگاہی ہوتی ہے تو معلوم ہوتا ہے کہ کسی معالج کا کوئی قصور نہیں‘ قصور ان کا اپنا ہی ہے‘ ایسے لوگوں کو اپنے اچھے برے کی قطعاً تمیز نہیں ہوتی‘ وہ صرف ایک ہی دھن میں مگن ہوتے ہیں کہ وہ جو چاہتے ہیں‘ وہ ہوجائے بقول شاعر ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دَم نکلے۔
اکثر ہمارے مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ لوگ اپنی گفتگو کا آغاز یا اختتام ہی اس جملے پر کرتے ہیں ’’ میں یہ چاہتا ہوں یا چاہتی ہوں‘‘
چند روز قبل ایک پرانے دوست سے ملاقات ہوئی اور یہ موضوع چھڑ گیا کہ انسان کی زندگی میں کامیابیوں اور ناکامیوں یا خوشیوں اور غموں کے اصل اسباب کیا ہیں؟ وہ کون سے دنیاوی اور روحانی ذرائع ہیں جو انسان کو کامیاب و کامران‘ خوشحال و اطمینان بخش زندگی کا راستہ دکھاتے ہیں؟
اس موضوع پر گفتگو آخر اس نکتے پر آکر ختم ہوئی کہ ان ذرائع میں سب سے اہم اور مرکزی کردار انسان کی اپنی بنیادی خوبیوں اور خامیوں کا ہوتا ہے جبکہ ایک دلچسپ حقیقت یہ بھی ہے کہ اکثر انسان اپنی خوبیوں اور خامیوں کا ہی درست ادراک نہیں رکھتے‘ وہ جانتے ہی نہیں کہ ان کی خوبیاں کیا ہیں اورکمزوریاں کون سی ہیں‘ اکثر تو اپنی کمزوریوں کو ہی اپنی خوبی سمجھ رہے ہوتے ہیں اور اپنی خوبی کو اپنی کمزوری خیال کر رہے ہوتے ہیں‘ ایسی ایسی غلط فہمیاں اور خوش گمانیاں انہیں فریب میں مبتلا کرتی ہیں جن کا کوئی جواب ہی نہیں۔
ہم اکثر لوگوں کی برتھ چارٹ ریڈنگ کا آغاز ان کی خوبیوں‘ خامیوں اور رحجانات کی نشان دہی سے کرتے ہیں‘ انہیں بتایا جاتا ہے کہ آپ کے پیدائشی برج کے تحت آپ کا کردار و عمل کس نوعیت کا ہے اور آپ کے مون سائن کے زیر اثر آپ کے فطری رحجانات اور جذبات و احساسات کی نوعیت کیا ہے؟
ہمیں حیرت ہے کہ بہت کم ہی لوگ ایسے ہوتے ہیں جو اس طرف دھیان دیتے ہیں اور پلٹ کر ان حوالوں سے کوئی سوال کرتے ہیں‘ اپنی کسی خامی یا کمزوری کو دور کرنے کا ارادہ ظاہر کرتے ہیں اور اس کا حل دریافت کرتے ہیں‘ اکثریت کو صرف یہ فکر ہوتی ہے کہ اس کی فلاں فلاں خواہش کب پوری ہوگی؟
ایک مثال
گزشتہ دنوں ایک لڑکی نے رابطہ کیا جو طلاق یافتہ ہے اور دوبارہ شادی کرنا چاہتی ہے‘ پہلا شوہر اس سے دوبارہ شادی کے لیے تیار ہے‘ اس کے پاس ایک چوائس اور بھی ہے‘ ایک اور لڑکا بھی دلچسپی لے رہا ہے‘ پہلا شوہر ملک سے باہر ہے‘ اس نے دریافت کیا تھا کہ پہلے شوہر سے دوبارہ شادی کرنا بہتر ہوگا یا جو لڑکا دلچسپی لے رہا ہے‘ وہ بہتر رہے گا؟ مزید یہ کہ شادی کا امکان کب تک ہے۔
ہم نے اپنی روایت کے مطابق اس کی خوبیوں اور خامیوں پر روشنی ڈالی اور یہ سمجھانے کی کوشش کی کہ ان خامیوں پرکنٹرول کریں تو آپ کی زندگی بہتر انداز میں گزرے گی ورنہ نتیجہ پہلے جیسا ہی برآمد ہوگا‘ اسے مشورہ دیا گیا کہ پہلا شوہر بہتر ہے اور آپ سے محبت بھی کرتا ہے ‘ آپ دونوں کے درمیان اچھی میچنگ موجود ہے‘ علیحدگی کی وجہ ایک دوسرے سے دوری‘ آپ کی بے صبری اور کم عقلی ہے‘ وہ لڑکا جو آپ سے اظہار عشق کر رہا ہے‘ وہ مخلص نہیں ہے‘ محض وقت گزاری کر رہا ہے اور بے وقوف بنا رہا ہے‘ آپ بے وقوف بن رہی ہیں۔
لڑکا عمر میں لڑکی سے تقریباً 8سال چھوٹا ہے‘ دونوں کے درمیان علیحدگی کرانے کا فریضہ بھی اسی نے انجام دیا ہے‘ اصل مسئلہ یہ تھا کہ شادی کے بعد شوہر لڑکی کو اپنے ساتھ بیرون ملک نہ لے جا سکا اور ساس کے ساتھ اس کی انڈر اسٹینڈنگ نہ ہو سکی‘ لڑائی جھگڑے شروع ہو گئے جس کے نتیجے میں وہ اپنے والدین کے گھر واپس آ گئی اور شوہر سے بھی تعلقات کشیدہ ہو تے چلے گئے‘ اسی دوران میں شاید اپنے چاہنے والے کی حوصلہ افزائی پر عدالت سے خلع لے لیا گیا۔
لڑکی کا برتھ سائن جوزا ہے ‘ جوزا افراد اپنی زندگی میں ہمیشہ نئی دلچسپیوں اور مصروفیات کے متلاشی رہتے ہیں‘ سب سے زیادہ فلرٹیشن کا رحجان بھی برج جوزا میں پایا جاتا ہے‘ اسے ’’ہرجائی‘‘ برج کہا جاتا ہے‘ ان لوگوں میں سنجیدگی کی کمی ہوتی ہے‘ بہت سے فضول کام محض تفریحِ طبع کے لیے کرتے ہیں اور اکثر اپنا قیمتی وقت ضائع کرتے ہیں‘عموماً وہ کام نہیں کرتے جو انہیں کرنا چاہیے اور ایسے کاموں میں سرگرم رہتے ہیں جن سے انہیں کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔
برج جوزا کا حاکم سیارہ سیماب صفت عطارد ہے‘ ان لوگوں کی ذہانت پر کوئی شبہ نہیں کیا جا سکتا‘ سیکھنے سمجھنے کی بہترین صلاحیت کے مالک ہوتے ہیں لیکن اگر سیارہ عطارد زائچے میں کمزور ہو یا کسی خرابی کا شکار ہو تو صورت حال مختلف ہوجاتی ہے‘ بہترین خوبیاں‘ بدترین برائیوں کی شکل اختیار کرلیتی ہیں‘ اس لڑکی کا معاملہ بھی کچھ ایسا ہی ہے‘ ہمارے تفصیلی جواب کے بعد اس نے فون پر یہ شکایت کی کہ آپ نے میرے باہر جانے کے بارے میں تو بتایا ہی نہیں؟
گویا اسے باقی کسی بات سے کوئی سروکار ہی نہ تھا ‘ ہم نے جواباً کہا پہلے آپ کی شادی تو ہوجائے پھر باہر جانے کے بارے میں سوچئے گا‘ طلاق کے بعد سابقہ شوہر سے دوسری شادی بھی کوئی اتنا آسان کام نہیں ہے‘ اس حوالے سے لوگ جس قسم کا حلالہ کرتے ہیں وہ بھی درست طریقہ نہیں ہے بلکہ اس طریقے میں بعض اوقات عجیب وغریب قسم کے مسائل اور مشکلات پیش آتے ہیں۔
عزیزان من!بات ہو رہی تھی انسانی خوبیوں اورخامیوں کی جن سے انسان عام طور پر غافل رہتا ہے اور اسے آگاہ بھی کیا جائے تو بہت کم لوگ اس حوالے سے سنجیدہ رویہ اختیار کرتے ہیں‘ اکثر تو اپنی خامیوں کا احساس اور اعتراف ہی نہیں کرتے بلکہ اس حوالے سے کٹ حجتی کرتے ہیں اور دوسروں پر الزام تراشی کر رہے ہوتے ہیں‘صرف علم نجوم ہی ایسا علم ہے جو انسان کو اس کی خوبیوں اور خامیوں سے بھرپور طور پر آگاہ کرتا ہے‘ ہم پہلے بھی کئی بار یہ حوالہ دے چکے ہیں کہ عظیم ماہر نفسیات کارل یونگ نے کہا تھا کہ میں نے انسانی نفسیات کو سمجھنے میں ایسٹرولوجی سے مدد لی۔
خواب اور عذاب
خوابوں کے عذاب ہمارے معاشرے میں عام ہیں اور ان عذابوں کا سب سے زیادہ ہدف ہماری خواتین ہیں جو پہلے ہی حساس اور جذباتی ہوتی ہیں کہ اللہ نے انہیں ایسا ہی بنایا ہے‘ اگر خواتین ایسی حساس اور جذباتی نہ ہوتیں تو ماں کا مشکل ترین کردار ادا کرنے کے قابل نہ ہوتیں‘ممکن ہے بعض لوگ ایسی ماؤں کی مثالیں پیش کرنے لگیں جو اپنی اولاد کی بھی پروا نہیں کرتیں تو ایسے کیس بہرحال اکثریت میں نہیں ہوتے‘ بعض مرد بھی بہت حساس اور جذباتی ہوتے ہیں ‘ خاص طور پر آبی بروج (WATER SIGN) سرطان‘ عقرب اور حوت والے۔
خیال رہے کہ سب سے زیادہ خوابوں کے عذاب کا شکار بھی یہی تین برج ہوتے ہیں لیکن ان کے خوابوں کی نوعیت مختلف ہوتی ہے‘ عام طور پر خواتین جب ڈراؤنے خواب دیکھتی ہیں تو پریشان ہوتی ہیں اور پھر خواب کی تعبیر کے لیے اکثر ایسے لوگوں سے رابطہ کرتی ہیں جو انہیں مزید گمراہ کرتے ہیں‘ وہ ایسے خوابوں کی وجہ سحر وجادو یا آسیب و جنات وغیرہ بتا کر صورت حال کو مزید پیچیدہ بنادیتے ہیں‘ ہمارے پیش نظر فی الحال کسی خاتون کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ ایک ’’حضرت‘‘ کے خواب ہیں جو ان کے لیے مسئلہ بن گئے ہیں‘ ایسا مسئلہ جسے وہ سمجھنے سے قاصر ہیں‘ وہ لکھتے ہیں۔
خوابوں میں حج و مزارات
’’میں نے خوابوں میں تین مرتبہ حج ادا کیا ہے مگر حج ادا کرتے ہوئے ابھی حج ادھورا ہوتا ہے کہ میری آنکھ کھل جاتی ہے‘ خواب میں روضہ رسولﷺ کو اس طرح دیکھا کہ میں نے سبز روضے کو ہاتھوں میں لے لیا ہے اور مسجد نبوی میں نماز ادا کر رہا ہوں مگر مسجد کی چھت نہیں ہے‘ میں حیران ہو رہا ہوں پھر نماز ادا کر کے باہر آیا ‘ جنت البقیع میں مزارات پر حاضری دی ہے‘ میرا مطلب یہ ہے کہ میں خواب میں مزارات بہت دیکھتا ہوں مگر اس طرح کہ قبر والے کی قبر مجھ سے ہم کلام ہوتی ہے‘ ایسے ایسے مزارات دیکھتا ہوں کہ حیران رہ جاتا ہوں‘ سوچتا ہوں کہ میں نے زندگی میں ان کو کبھی دیکھا ہی نہیں تھا۔
’’ میں نے دیکھا کہ ایک قبرستان سے گزر رہا ہوں ‘ ایک قبر ہے‘ اس میں سے ایک آدمی نے مجھے پھول دیا ہے‘میں نے اس کو باہر نکالا تو قبرستان کے سارے مردے اپنی اپنی قبر سے نکل آتے ہیں اور سارے قبرستان میں شور شرابہ کرتے ہیں‘ ہر کوئی اپنی قبر پر کھڑا باتیں کر رہا ہے‘ کوئی قبر سے نکل رہا ہے‘ کوئی قبر کے اندر جا رہا ہے‘ ایسے میں ایک آدمی آجاتا ہے اور کہتا ہے کہ ان کو واپس اپنی اپنی قبر میں ڈال دو اور میں دعا کرتا ہوں پھر قبرستان دوبارہ اپنی اصل حالت میں آجاتا ہے‘ پھر میری آنکھ کھل جاتی ہے۔
’’ ایک خواب یہ ہے کہ میں جا رہا ہوں‘میرے ساتھ دوست بھی تھے‘ دیکھتا ہوں کہ ایک بزرگ بیٹھے ہیں‘ سفید بال‘ سفید داڑھی‘ میرے دوست مجھے چھوڑ جاتے ہیں اور میں خود ان بزرگ کے پاس جاتا ہوں‘ ہاتھ دکھا کر پوچھتا ہوں کہ شادی ہوگی یا نہیں؟ بزرگ کہتے ہیں کہ شادی نہیں ہے‘ میں نے کہا کہ آپ جھوٹ بول رہے ہیں تو انہوں نے میری ہتھیلی کی کھال اتارکرکہا ’’دیکھ !کہاں ہے شادی؟‘‘ میں نے دیکھا تو اندھیرا تھا ‘ میری آنکھ کھل گئی‘ صبح کے6بج رہے تھے‘آپ بتائیں یہ کیا ماجرا ہے میرے ساتھ؟ کیا یہ خواب میری زندگی کے لیے کوئی بشارت ہیں؟ میرا برج اور ستارہ کیا ہے؟ میرے زائچے میں یہ سب کیوں ہے ‘ میرے جیسے بہت سے لوگ ہوں گے جو ایسے خواب دیکھتے ہوں گے مگر ان کو تسلی بخش جواب نہیں ملتے ہوں گے ‘‘
جواب:آپ کا شمسی برج سرطان ہے‘ اس کا حاکم سیارہ قمر ہے اور قمری برج جدی میں ہے جس پر سیارہ زحل حکمران ہے جبکہ برتھ سائن یعنی پیدائشی برج جوزا ہے‘ اس کا حاکم سیارہ عطارد ہے‘ اس طرح آپ برج سرطان‘ جدی اور جوزا کا کمبی نیشن رکھتے ہیں‘ سرطان حساس اور جذباتی ہے‘ جدی پریکٹیکل اور ڈومینیٹنگ ہے‘ بالا دستی کی خواہش رکھتا ہے‘ جوزا ہوائی برج ہونے کی وجہ سے تصوراتی‘ سہل پسند اور تبدیلی پسند ہے‘ اس میں مستقل مزاجی کی کمی ہے‘ نت نئی دلچسپیاں اور سوچیں اسے بے چین رکھتی ہیں۔
یقیناً آپ نے ایک روایتی مذہبی ماحول میں ہوش سنبھالا ہے جس میں مذہبی مقامات اور مذہبی افراد کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جاتا‘ آپ کا شمسی برج سرطان اور قمری برج جدی روایت پرست ہیں‘ آپ بھی سختی کے ساتھ اپنی روایات سے جُڑے ہوئے ہیں‘ آپ کے خوابوں میں اس کی گہری نشان دہی موجود ہے‘ ساتھ ہی اس لاشعوری خواہش کا احساس بھی نمایاں ہے کہ آپ اپنے لیے دنیا میں کوئی روحانی مقام چاہتے ہیں‘ ایسا روحانی مقام جس میں مادّی فوائد بھی موجود ہوں لیکن اس کے لیے جس محنت اور ریاضت کے ساتھ صبر و برداشت کی ضرورت ہے وہ آپ کے اندر نہیں ہے کیوں کہ آپ کا سب سے اہم یعنی پیدائشی برج جوزا ہے جو آپ کو خواب تو دکھاتا ہے لیکن عملی طور پر کسی کٹھن راستے پر ثابت قدمی سے زیادہ عرصے تک چلنے نہیں دیتا‘ اب تک آپ کی شادی بھی نہیں ہو سکی ہے‘ اگر چہ بظاہر آپ کو اس کی زیادہ پروا نظر نہیں آتی کیوں کہ جوزا والے خاصے بے پروا اور من موجی ہوتے ہیں لیکن باطنی طور پر شادی نہ ہونے کا لاشعوری احساس خوابوں میں بھی موجود ہے۔
سب سے زیادہ فکر مندی کی بات آپ کی غیر حقیقت پسندانہ سوچ ہے جو آپ کے لاشعوری احساسات کے زیر اثر ہے اور اس کا اندازہ آپ کے اس جملے سے بھی کیا جا سکتا ہے کہ کیا یہ خواب میری زندگی کے لیے کوئی بشارت ہیں؟
آپ نے اپنی اب تک کی35سالہ زندگی میں ایسے کون سے کام کیے ہیں جو اللہ رب العزت کے نزدیک پسندیدہ اور محبوب ہوں اور آپ کو’’بشارت‘‘ دی جائے؟ آپ تو اس مادّی دنیا کے لیے بھی ایک ناکام انسان ہیں‘ تعلیم مکمل نہیں کر سکے‘ کوئی مستقل جاب یا کاروبار نہیں ہے ‘ اب تک شادی نہیں ہو سکی وغیرہ وغیرہ۔
22 جولائی
ایک اور قابل توجہ پہلوآپ کی تاریخ پیدائش ہے‘ آپ 22 جولائی کو پیدا ہوئے ہیں جس کا مفرد عدد 4 ہے جو سیارہ یورنیس سے منسوب ہے اور قدیم نظریات کے تحت سیارہ شمس کا منفی عدد سمجھا جاتا ہے‘ عدد 4کو دولت کا عدد بھی کہا جاتا ہے اور اقتدار کی شدید خواہش بھی اس عدد کے زیر اثر ہے‘ یورنیس سے تعلق متلون مزاجی‘ دھماکہ خیزی‘ ایجادات لاتا ہے‘ سرطانی اثرات کے ساتھ حساسیت اور جذباتیت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
22 کا مرکب عدد غیر معمولی اثرات اور خصوصیات کا حامل سمجھا جاتا ہے‘اس عدد کے زیراثر پیدا ہونے والے افراد یا تو غیر معمولی کارنامے انجام دیتے ہیں یا انتہائی ناکام زندگی گزارتے ہیں‘ فطری طور پرآزادی چاہتے ہیں‘ اکثر اوقات احمقانہ سوچیں انہیں گھیرے رہتی ہیں‘ ایک ترنگ کی کیفیت میں رہتے ہیں اور اکثر اپنے ہی کسی تصورکا حصہ بن کر رہ جاتے ہیں۔
22جولائی خواہ کسی بھی سال میں ہو‘ اس دن پیدا ہونے والے مرد و خواتین ایک عجیب روحانی احساس برتری کے زیر اثر ہوتے ہیں‘ یہ احساس برتری اگر منفی رُخ اختیار کرلے تو ان کے اندر چاہے جانے کی شدید خواہش انگڑائیاں لینے لگتی ہے جسے اصطلاحاً ’’نرگسیت‘‘ بھی کہا جاتا ہے‘ علم نفسیات اسے ایک بیماری قرار دیتا ہے‘ ایسے لوگ دوسروں سے محبت نہیں کرتے بلکہ خود اپنی محبت میں مبتلا ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں بالآخر تنہائی کاشکار ہوتے ہیں‘ اکثر ایسے لوگ ناکامیوں اور محرومیوں کی وجہ سے دل برداشتہ ہو کر کسی مذہبی یا روحانی شخصیت کا روپ دھار لیتے ہیں اور اپنی چاہے جانے کی لاشعوری خواہش کی تسکین کرتے رہتے ہیں۔
بہر حال آپ کا قمر جدی میں ہے جو خاکی برج ہے اور مادّیت کا علم بردار ہے ،آپ ایسی کسی صورت حال کا شکار نہیں ہوں گے‘ دنیا داری سے جُڑے رہیں گے‘ آپ کے خواب آپ کے لیے ہر گزکوئی بشارت وغیرہ نہیں ہیں بلکہ یہ سب آپ کے لاشعور کی شرارت ہے‘ اپنی ابتدائی زندگی سے آج تک آپ اپنے مزاج اور فطرت کے خلاف جو زندگی گزار رہے ہیں اور آپ کا لاشعور اس حوالے سے جو تکلیف اور کرب محسوس کر رہا ہے‘ اس کا اظہار آپ کے خوابوں میں ہو رہا ہے‘ شعوری طور پر آپ کے لیے یہ خواب ایک غیر حقیقت پسندانہ اشارہ بن گئے ہیں جو آپ کو مستقبل کے کچھ نئے خواب دکھا سکتے ہیں‘ بہتر ہوگا کہ مزید خواب دیکھنے کے بجائے خود کو زیادہ پریکٹیکل اور حقیقت پسند بنانے پر توجہ دیں۔
عمدہ قسم کا زمرد یا گرین ترملین آپ کو پہننا چاہیے کیوں کہ آپ کا ستارہ عطارد آپ کے زائچے میں کمزور اور تحت الشاع ہے یعنی سورج کے قریب ترین ہونے کی وجہ سے بُجھ کر رہ گیا‘ اسی طرح قمر کی کمزوری بھی نمایاں ہے وہ زائچے کے آٹھویں گھر میں ہے‘ سچا موتی یا مون اسٹون اس کا علاج ہے۔