لڑکیوں کی شادی کے لیے پریشان مائوں کی غلط سوچ
عزیزان من! ملک میں عام انتخابات ہوچکے ہیں اور نتائج بہت سوں کے لیے پریشان کن ہیں۔ بالکل اسی طرح جیسے 1970 میں فوجی حکومت اور مغربی پاکستان کے سیاست دانوں کے لیے قابل قبول نہ تھے۔ الیکشن کمیشن اور دیگر مقتدر حلقوں نے اگرچہ اپنی سی کوششیں کی ہیں خصوصاً تحریک انصاف کو جس طرح بے دست و پا کیا گیا وہ ایک تاریخ کا سیاہ باب ہے مگر اپنی چالیں چلنے والے نامعلوم کیوں یہ بھول جاتے ہیں کہ اللہ جب اپنی چالیں چلتا ہے تو ان کی ساری چالیں ناکام ہوجاتی ہیں۔
ستر کےانتخابات کے نتائج کو تسلیم نہیں کیا گیا تھا، کیا اب بھی ایسا ہی کیا جائے گا ؟
پاکستان ایک بار پھر نہایت خطرناک موڑ پر آگیا ہے اور اس کا حل یہی ہے کہ عوامی رائے اور رجحان کو اہمیت دی جائے۔آئین و قانون کی پاس داری کی جائے اور جمہوری حقوق بحال کیے جائیں۔ اس ملک کی بھلائی حقیقی جمہوری نظام میں ہے ورنہ ہماری داستان تک نہ ہوگی داستانوں میں۔خدا کے لیے سیاسی و غیر سیاسی قوتیں ہوش کے ناخن لیں۔
آئیے اپنے سوالات اور ان کے جوابات کی طرف۔
چاند و سورج گہن کے اثرات
میں نے آپ کے کالم میں چاند کی منزلوں کے بارے میں پڑھا، اس میں چاند کے اثرات انسانی زندگی پر کیا اثر رکھتے ہیں ؟ میرا بیٹا ہے جس کی عمر سوا تین سال ہے جب وہ پانچ چھ ماہ کا پیٹ میں تھا تو چاند گہن لگا تھا ۔ کافی احتیاط کی ، سیدھی لیٹی رہی ، درود شریف کا ورد کیا لیکن مجھے لگتا ہے وہ گہن کے اثرات میں ہے کیوں کہ وہ تین ماہ کا تھا تو صحت میں اچھا تھا لیکن اس کے بعد بہت بیمار رہنے لگا۔ ڈاکٹری علاج اور روحانی علاج سے صحیح تو ہوجاتا ہے لیکن پھر صحت گر جاتی ہے۔ اب یہ حال ہے کہ تین سال کا ہے لیکن نشو و نما رکی ہوئی ہے۔ دیکھنے میں تین سال کا نہیں لگتا، ایک سال کا لگتا ہے۔ چلنا بھی بہت دیر سے شروع کیا۔ تین مہینے پہلے ، چلتا کم ہے ، گرتا زیادہ ہے۔ روحانی علاج میں کہتے ہیں دماغ چھوٹا ہے جس کی وجہ سے بات بھی نہیں کرتا۔ ایک دو لفظ ادا کرتا ہے۔ مجھے بہت دکھ ہوتا ہے کہ میرا بچہ اور بچوں کی طرح نہیں ہے۔ صحت اچھی ہوتی ہے تو رشتے داروں کی ٹوک سے بیمار پڑ جاتا ہے۔میں چاہتی ہوں میرے بچے کی صحت بنی رہے، ہمیشہ کون کون سی غذا ان کی صحت کے لیے فائدے مند ہے اور کون سی نقصان دہ۔وہ بھی بتائیے گا۔
جواب: چاند گہن یا سورج گہن کے دوران میں اگر کوئی غلطی ہوگئی ہو یعنی بے احتیاطی کی گئی ہو تو اس کے نتیجے میں بچے کے جسم پر نشانات کا آجانا یا جسم کا کوئی عضو ٹیڑھا ہوجانا ، سکڑ جانا ممکن ہوتا ہے۔ آپ نے جو صورت حال بیان کی ہے اس میں گہن کے اثرات نہیں ہیں۔ بعض بچے پیدائشی طور پر کوئی نقص لے کر پیدا ہوتے ہیں جیسا کہ ڈاکٹروں نے آپ کو بتایا کہ اس کا دماغ چھوٹا ہے، یہ ایک پیدائشی خرابی ہے جس کا علاج ہومیو پیتھی کے علاوہ کسی طریقہ علاج میں موجود نہیں ہے لہٰذا اگر کوئی سینئر اور تجربے کار ہومیو پیتھ علاج کرے تو بچہ ٹھیک ہوسکتا ہے مگر مسئلہ یہ ہے کہ ایسے تجربے کار ہومیو پیتھ ڈاکٹر بھی عام نہیں ہیں۔آپ نے اپنے خط میں اپنا کوئی ایڈریس بھی نہیں لکھا ، پاکستان کے کس شہر میں رہائش ہے ؟
بہتر ہوگا کہ فون پر براہ راست رابطہ کریں تو ہم بچے کے لیے ضروری ہومیو پیتھک دوائیں تجویز کردیں گے۔ انھیں پابندی سے استعمال کرائیں تو رفتہ رفتہ صورت حال بہتر ہوگی اور صحت مندی کی جانب گامزن ہوجائے گا لیکن یہ بھی خیال رہے کہ ایسی پیدائشی خرابیوں کا علاج طویل عرصے تک جاری رکھنا پڑتا ہے۔مہینے دو مہینے میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہوجاتا۔
عاشق جن
آپ سے ایک مسئلہ عرض کرنا ہے۔ میری شادی کو عرصہ دس سال گزر چکا ہے، میرے ہاں اولاد نہیں ، شادی کے کچھ عرصہ بعد میری سیٹنگ میری سالی سے ہوگئی جس کی عمر 25 سال ہے۔ اس سے میرے ہر قسم کے تعلقات قائم ہوگئے جو ایک میاں بیوی کے ہوتے ہیں۔میں اپنی بیوی کو فراموش کرچکا ہوں، اس کشمکش میں دس سال گزر چکے ہیں۔ میری ازدواجی زندگی درم برہم ہوگئی ہے۔ اب اگر میں اسے چھوڑنا چاہتا ہوں تو میری لڑائی میری بیوی سے ہوجاتی ہے اور وہ بھی میری سالی کی طرف داری کرتی ہے۔میری سالی پر ایک جن عاشق ہے جو بیس سال سے اس کے ساتھ ہے اور اس کے تمام معاملات میں دخل اندازی کرتا ہے، اسے خرچا بھی دیتا ہے، اس کے وجود میں شامل ہوکر ہم سے بات بھی کرتا ہے اور اس کے ساتھ ہم بستری بھی کرتا ہے۔ شاید اسی وجہ سے اس کی شادی بھی نہیں ہوپارہی اور میرے ہاں بھی اولاد نہیں ہوپارہی ہے۔ میرا اپنے بیوی سے محبت کرنے کو دل نہیں چاہتا جب کہ سالی کے ساتھ میرا دل سب کچھ کرنے کے لیے تیار رہتا ہے۔میں ان تمام معاملات سے تنگ آگیا ہوں۔ اسی لیے آپ کو خط لکھنے کا سوچا ہے کہ میری ضرور بہ ضرور کوئی مدد کریں گے“
جواب: عزیزان من! آپ کے خط میں بہت سی باتیں وضاحت طلب ہیں مثلاً اپنی سالی سے آپ کے ناجائز تعلقات کے بارے میں آپ کی بیوی کا رویہ کیا ہے اور وہ کیسے اس صورت حال کو برداشت کر رہی ہے ۔ ایک جگہ آپ نے لکھا ہے کہ آپ اسے چھوڑنا چاہتے ہیں تو آپ کی بیوی اپنی بہن کی حمایت کرتی ہے اور وہ نہیں چاہتی کہ آپ اسے چھوڑ دیں۔ دوسری بات یہ کہ آپ نے اپنے خاندان کے بارے میں کچھ نہیں لکھا۔آخر آپ کی سالی ابتدا ہی سے آپ کے ساتھ کیوں رہتی ہے؟
قصہ مختصر یہ کہ سب سے زیادہ مشکوک اور پراسرار رویہ یا طرز عمل آپ کی بیوی کا ہے۔ کوئی بیوی یہ سب کچھ کیسے برداشت کرسکتی ہے؟ اور اپنے حقوق پر ڈاکا پڑتے ہوئے کیسے دیکھ سکتی ہے؟ جہاں تک آپ کی سالی پر جن کے عاشق ہونے کا فرضی قصہ ہے وہ بھی احمقانہ ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کی سالی ایک نفسیاتی مریضہ ہے۔ آپ نے یہ بھی نہیں لکھا کہ اس سلسلے میں اب تک آپ نے اپنی سالی کا کیا علاج معالجہ کرایا ؟پہلی بات تو یہ سمجھ لیں کہ اگر واقعی کوئی جن آپ کی سالی پر عاشق ہوتا تو کسی قیمت پر بھی وہ آپ کو اس کے قریب بھی بھٹکنے نہیں دیتا۔وہ یقینا شیزوفرینیا کی مریضہ ہے۔
آپ کی بیوی کا رویہ تو خلاف توقع اور عورت کی نفسیات کے خلاف ہے ہی لیکن آپ کی سالی کا طرز عمل اور آپ سے اس طرح تعلقات بھی خلاف عقل ہیں۔ اگر وہ آپ کو پسند کرنے لگی تھی یا آپ کی محبت میں سب کچھ آپ کے حوالے کر بیٹھی تھی تو لازمی طور پر اسے اپنی بہن سے جان چھڑانے کی کوشش اور آپ سے شادی کرنے کی خواہش ہونا چاہیے تھی لیکن آپ کے خط سے ایسی کوئی بات ظاہر نہیں ہوتی۔ آپ کو چاہیے کہ اپنی سالی کا معقول ہومیو پیتھک علاج کرائیں ، وہ ٹھیک ہوجائے گی اور پھر کبھی آپ کو اپنے قریب بھی آنے نہیں دے گی۔وہ یقینا ایک مریضہ ہے ورنہ کوئی بھی نارمل لڑکی اس طرح اپنی زندگی تباہ نہیں کرتی۔ اگر آپ اپنی سالی ، اپنی بیوی اور اپنی مکمل تاریخ پیدائش ، وقت پیدائش وغیرہ لکھتے تو ہم اس پر علم نجوم کی روشنی میں ضرور بات کرتے۔ایسے پے چیدہ زائچے یقینا ہماری دلچسپی کا باعث ہوتے ہیں۔ بہتر ہوگا کہ آپ کسی وقت براہ راست فون پر رابطہ کریں یا ممکن ہو تو ہمارے کلینک آکر ملاقات کرلیں۔
شادی یا تعلیم؟
مسز ایوب اپنی بیٹی کی شادی کے لیے پریشان ہیں اور ہم دیکھ رہے ہیں کہ اکثر مائیں بیٹیوں کی شادی کے لیے اکثر بے چین و بے قرار نظر آتی ہیں۔ بعض مواقع پر تو بچی کی تعلیم بھی ختم کرکے شادی کردی جاتی ہے جو انتہائی غلط فیصلہ ہوتا ہے۔
فی زمانہ بے شک بیٹیوں اور بہنوں کی شادی ایک مسئلہ بنی ہوئی ہے۔اچھے رشتے قسمت سے ہی ملتے ہیں ورنہ پاکستان میں بھی شادیوں کی ناکامی کی شرح بہت بڑھ چکی ہے۔خلع اور طلاق کے کیسوں سے عدالتیں بھری پڑی ہیں، بات دراصل یہ ہے کہ جب شادی کی بات چل رہی ہوتی ہے تو دونوں فریقین شرافت کی ایکٹنگ کرر رہے ہوتے ہیں، ایک دوسرے سے جھوٹ بول رہے ہوتے ہیں اور جھوٹ کا نتیجہ ظاہر ہے کہ اچھا نہیں نکلتا۔ لڑکے کے بارے میں غلط معلومات فراہم کرنا ، حد یہ کہ تاریخ پیدائش بھی چھپانا یا درست نہ بتانا ایک عام بات ہے۔ہمارا تجربہ یہ ہے کہ لڑکا اور لڑکی کی شادی سے پہلے دونوں کی درست تاریخ پیدائش اور وقت پیدائش دستیاب ہو تو دونوں کی چارٹ میچنگ کرالی جائے اور اس کے بعد ہی شادی کا فیصلہ کیا جائے۔
بہر حال مسز ایوب آپ کی بیٹی کی عمر ابھی اتنی زیادہ نہیں ہے کہ آپ ابھی سے اس کی شادی کے لیے بے قرار ہوںاس کے زائچے کی پوزیشن اچھی ہے لیکن فی الحال شادی کا وقت نہیں آیا ہے۔آپ اس کی تعلیم پر توجہ دیں اور جتنا وہ پڑھنا چاہتی ہے اسے پڑھنے دیں۔خیال رہے کہ اس کا پیدائشی برج ثور ہے اور ثور افراد عام طور سے ایک مشکل اور سخت زندگی گزارتے ہیں ، اس کا قمری برج بھی ثور ہی ہے یعنی قمر اپنے شرف کے برج میں ہے۔ زائچے میں پانچویں گھر کا حاکم سیارہ عطارد اور شمس ، دسویں گیارھویں گھر میں نہایت طاقت ور پوزیشن رکھتے ہیں۔اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کی بیٹی بہت باشعور ہے، اسے اعلیٰ تعلیم دلانے پر توجہ دیں۔بلاشبہ وہ کسی بھی سبجیکٹ میں ماسٹرز ڈگری حاصل کرسکتی ہے۔ثور افراد نہایت محنتی اور مستقل مزاج ہوتے ہیں۔وہ ایک شاندار کرئر بناسکتی ہے اور ایسی پوزیشن حاصل کرسکتی ہے جب بہت اچھے رشتے اسے مل سکیں۔
ابھی اس کی عمر 18 سال ہے اور آپ کو اس کی شادی کی فکر شروع ہوگئی ہے۔فی الحال اس کے زائچے میں دور اکبر سیارہ مریخ کا جاری ہے جو اچھا دور نہیں ہے۔اس دور کا خاتمہ مئی 2026 میں ہوگا۔اگر اس دور میں اس کی شادی ہوئی تو یقینا کسی غلط جگہ ہوگی لہٰذا صبر سے کام لیں اور اس کی تعلیم کو جاری رہنے دیں تاکہ وہ اپنے پیروں پر کھڑی ہونے کے قابل ہوجائے۔فی الحال اس کی شادی کے بارے میں سوچنا مناسب نہیں ہے۔2029-30 ءمیں شادی کا امکان نظر آتا ہے۔مگر پھر بھی کسی جلد بازی کا شکار نہ ہوں۔زائچے میں سیارہ مشتری کی کمزوری شوہر کی اچھی پوزیشن ظاہر نہیں کرتی لہٰذا بہت دیکھ بھال کے رشتہ کریں اور خود اس کی رائے کو بھی اہمیت دیں۔ممکن ہے آپ کی بیٹی آپ سے زیادہ سمجھ دار اور باشعور ثابت ہو۔