عروج مشتری کا سنہرا موقع اور لوح مشتری نورانی

وسعت و ترقی اور مال و دولت کے حصول کے لیے موثر اور مجرب طریقِ کار

موسموں کی تبدیلی ، وقت کا اتار چڑھاﺅ اور زمانے کی کروٹیں ہمارے نظام شمسی میں گردش سیارگان کی مرہون منت ہےں اور جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ ” ہم نے تمہارے لےے رات اور دن سورج اور قمر اور تمام کواکب کو خاص احکام سر انجام دینے کا حکم دیا ہے ، درحقیقت عقل مند قوموں کے لےے ان میں نشانیاں ہیں۔“(سورہ النحل آیت نمبر 12)
گویا اللہ کے تشکیل دیے ہوئے اس نظام میں تمام سیارگان اپنے خالق کے مخصوص احکامات کے پابند ہیں اور ان کی گردش مخصوص اثرات ظاہر کرتی ہے ، موسموں کی تبدیلی اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے اثرات ، ہمارے صبح شام اور لمحہ بہ لمحہ بدلتا وقت بھی سورج اور چاند کی گردش کے طابع ہیں ، اس حقیقت سے اس جدید سائنسی زمانے میں کوئی انکار نہیں کرسکتا ، اس کے ساتھ ہی دیگر سیارگان کی گردش کے اثرات بھی برسوں سے مشاہدے میں آرہے ہیں اور ماہرین نجوم اپنے تجربے اور تحقیق سے دنیا کوآگاہ کر رہے ہیں ، یہ سلسلہ کئی ہزار سال سے جاری و ساری ہے، شاید ایسے ہی تحقیق کرنے والوں کے بارے میں سورہ آل عمران میں ارشاد ربانی ہے ۔
” لوگ زمین و آسمان کے بارے میں غورو فکرکرتے ہیں ( تو کہتے ہیں ) اے ہمارے پروردگار ! یہ تو نے بے فائدہ پیدا نہیں کیا ۔“
سیارہ مشتری کو برج سرطان میں شرف حاصل ہوتا ہے،اپنے شرف کے برج میں مشتری 9 جون 2026 کو داخل ہوگا، اکثر لوگ اپنی کم علمی کے سبب کسی وہم میں مبتلا رہتے ہیں کہ جب تک مشتری شرف یافتہ نہ ہو اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے،یہ نظریہ غلط ہے،برج میزان میں مشتری کو اوج کی طاقت حاصل ہوتی ہے جب کہ اپنے ذاتی بروج قوس اور حوت میں عروج کی قوت ملتی ہے،اس سال اپریل کے مہینے سے مشتری اپنے برج عروج حوت میں ہے اور 22 اپریل 2023 تک اسی برج میں حرکت کرے گا،اس تمام عرصے میں ایسے باقوت اوقات میں لوح مشتری تیار کی جاسکتی ہے جب مشتری باقوت بھی ہو اور دیگر نحس اثرات سے پاک ہو، اس کے لیے لازم ہوگا کہ ایسے اوقات کا تعین کیا جائے جب برج حوت طالع ہو یعنی پاکستان کے اُفق پر برج حوت طلوع ہو، عام طور پر یہ عرصہ ڈیڑھ یا دو گھنٹے کا ہوتا ہے،اس دوران میں مشتری ،شمس ،قمریا مریخ کی جو ساعت دستیاب ہو اس میں لوح مشتری تیار کی جاسکتی ہے،ہم ایسے اوقات کی نشان دہی کر رہے ہیں ۔
جو لوگ علم نجوم کے بنیادی حسابی اصول و قواعد سے واقف ہیں وہ لوح کی تیاری کے لیے بہتر سے بہتر وقت استخراج کرسکتے ہیں لیکن عام لوگ جو ان حسابی باریکیوں سے واقفیت نہیں رکھتے ان کی آسانی کے لیے ہم یہاں سادہ اور آسان طریقہ لکھ رہے ہیں،سیارہ مشتری اپنے برج عروج میں ہے اور نہایت طاقت ور ہے،ذیل میں دسمبر کے آخر اور جنوری کے پہلے ہفتے میں ان اوقات کی نشان دہی کی جارہی ہے جب پاکستان میں اُفق شرقی پر برج حوت طلوع ہوگا اور اس وقت کی کارآمد ساعتوں کی بھی نشان دہی کی جارہی ہے،خیال رہے کہ یہ اوقات اور ساعات اسلام آباد کے لوکل ٹائم کے مطابق دی جارہی ہےں،مختلف شہروں میں ان اوقات میں چند منٹ کی کمی بیشی ہوسکتی ہے،البتہ کراچی اور حیدرآباد یا کوئٹہ کے حوالے سے تقریباًتیس منٹ کا فرق ہوسکتا ہے،زنجانی جنتری اس سلسلے میں عمدہ رہنمائی مہیا کرسکتی ہے،اگر آپ خود اس سے مدد لے کر اپنے شہر میں طلوع برج حوت اورساعات کا حساب کرسکیں تو یہ زیادہ انسب ہوگا۔
25 دسمبر 2022 بہ روز اتواربرج حوت 11:40 am سے 12:56 pm تک طلوع رہے گا،اس دوران میں 11:18am سے 12:07 pm تک موافق وقت ہوگا۔
28 دسمبر بہ روز بدھ 11:27 am, سے 12:44 pm تک طالع حوت ہوگا،اس دوران میں 11:19am سے 12:09 pm تک موافق وقت ہوگا۔
29 دسمبر بہ روز جمعرات 11:23 am سے 12:40 pm تک برج حوت طالع ہوگا اور اس روز قمر بھی برج حوت ہی میں ہوگا،موثر وقت 11:10 am سے 12:09 pm تک ہے۔
30 دسمبر بہ روز جمعہ 11:19 am سے 12:36 pm تک طالع حوت ہوگا اور اس دوران میں قمر و مشتری حالت قران میں ہوں گے،موثر وقت 11:19 am سے 12:36 pm تک ہوگا۔
3 جنوری 2023 بہ روز منگل 11:02 am سے 12:20 pm تک موثرو قت ہوگا۔
4 جنوری بہ روز بدھ 10:59 am سے 12:17 pm تک طالع حوت ہوگا لیکن موثر وقت 12:12 pm تک رہے گا،5 جنوری بہ روز جمعرات 10:55am سے 12:13 pm تک طالع حوت ہوگا اور اس دوران میں 10:55 am سے 12:13 pm تک موثر وقت ہوگا۔
6 جنوری بہ روز جمعہ 10:51 am سے 12:09 pm تک طالع حوت ہوگا،موثر وقت 10:51 سے 12:09 تک رہے گا۔
8 جنوری بہ روز اتوار 10:43 am سے 11:56 am تک طالع حوت ہوگا،اس وقت قمر اپنے ذاتی برج سرطان میں ہوگا اور سیارہ مشتری سے حالت تثلیث میں ،موثر وقت کا آغاز 11:24 am سے12:14 pm تک رہے گا۔
9 جنوری بہ روز پیر طالع حوت 10:39 am سے 11:52 am تک ہوگا اور موثر وقت 10:39 am سے 11:24 am تک ہوگا۔
10 جنوری بہ روز منگل برج حوت 10:35 am سے 11:48 am تک طلوع ہوگا،موثر وقت 10:35 am سے 11:24 am تک ہوگا۔
11 جنوری بہ روز بدھ برج حوت 10:31 am سے 11:44 pm تک طلوع رہے گا، اس عرصے میں یہ تمام وقت کارآمد ہوگا۔

مشتری کے اثرات

اگر پیدائش کے وقت مشتری سعد اورباقوت ہو اور زائچے کے موافق گھروں میں ہو تو صاحب زائچہ غیر معمولی ترقی کرتا ہے ، مشتری برج قوس ، حوت ، حمل ، سرطان ، اسد ، میزان اور عقرب میں سعد اثر دیتا ہے ، قوس اور حوت اس کے ذاتی برج سمجھے جاتے ہیں اور حمل ، اسد اور عقرب دوست بروج ہیں ، میزان میں اسے اوج اور سرطان میں شرف کی قوت حاصل ہوتی ہے ، ویدک علم نجوم میں ”پنچم مہا پرش یوگ “ مشہور ہیں جو غیر معمولی صلاحیتوں کے مالک افراد کے زائچے میں پائے جاتے ہیں ، ان میں سے ایک ” ہمسا یوگ “ بھی ہے جو اس وقت تشکیل پاتا ہے جب مشتری زائچے میں اپنے ذاتی برج یا شرف کے برج میں ہو اور خانہ ہائے اوتاد ( 1-4-7-10) پر قابض ہو ، ایسے افراد غیر معمولی علمی اور ذہنی صلاحیتوں کے مالک (Intilectual) ہوتے ہیں ۔
اسی طرح جب یہ سیارہ حال کے زائچے میں ٹرانزٹ کرتا ہوا باقوت اور سعد پوزیشن پر آتا ہے تو بگڑے دن سنور جاتے ہیں، محرومیاں دور ہو جاتی ہیں، اگر خانہ مال یا گیارھویں گھر سے گزر رہا ہو تو آمدن میں اضافہ، امیدوخواہشات کی تکمیل ، خانہ اولاد سے گزرے تو برسوں کے بے اولاد، صاحب اولاد ہو جائیں، شادی کے خانے میں آئے تو شادی کرا دے ، الغرض زائچے کے جن گھروں کو یہ سعادت اور دوستی کی نظر سے دیکھتا ہے، ان سے متعلق امور سنور جاتے ہیں، غالباً یہ محاورہ کسی علم نجوم کے ماہر نے ہی ایجاد کیا ہو گا کہ ”12 سال کے بعد تو گھورے کے دن بھی پھر جاتے ہیں۔“ کیوں کہ سیارہ مشتری تقریباً 12 سال بعد ہی زائچے میں کسی شخص کے ایسے مقام پر ایک سال کے لیے آتا ہے جوزندگی کو بدل دے۔
سیارگان کے شرف یا اوج کی قوت و سعادت کا عالم علوی میں ظہور، عالم سفلی (مادی دنیا) پر بھی موثر ہوتا ہے، ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اقتصادی حالات بہتر ہوتے ہیں، ترقیاتی اور مثبت کام ہوتے ہیں۔
ماہرین نجوم و علم جفر اس بات پر متفق ہیں کہ کسی سیارے کی ایسی ارفع و اعلیٰ قوتوں کو اگر مناسب و موافق مادہ مہیا کر دیا جائے تو انہیں محفوظ کیا جا سکتا ہے اور یہ محفوظ شدہ قوت جس شخص کے پاس ہو گی ، اس کے لیے فیض بخش اور فوائد کا باعث ہوگی، یہ بالکل ایسی ہی بات ہے جیسے تانبے کے تار میں دوڑتی ہوئی برقی قوت اگرچہ نظروں سے پوشیدہ ہے مگر اس کے وجود سے انکار ممکن نہیں، برقی قوت مناسب دھات میں محفوظ رہتی ہے جب کہ خشک لکڑی، پتھر یا دیگر غیر موصل اشیا میں جذب نہیں ہو سکتی۔
قدیم زمانے سے سیارگان کی مثبت قوتوں کو موافق دھاتوں یا پتھروں پر محفوظ کرنے کے طریقے رائج ہیں ، برٹش میوزیم میں ایسے قدیم نوادرات محفوظ ہیں جن پر سیارگان کے مخصوص نقوش اور طلسمات کندہ کےے گئے یا ڈھال لےے گئے ، یہ قیمتی دھاتوں اور پتھروں پر مخصوص امرا اور بادشاہوں کی چھوڑی ہوئی نشانیاں ہیں یقینا قدیم زمانے کے باکمال اہل علم، بادشاہوں اور رو¿سا کے لےے یہ علمی مشقت کرتے ہوں گے ، اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا خاں بریلوی ؒ سے منسوب کتاب ” شمع شبستان رضا “ میں 7 سیارگان کے طلاسم دیے گئے ہیں اور بتایا گیا ہے کہ جب سکندر ذوالقرنین کو پہلی مرتبہ یاجوج ماجوج کے مقابلے میں ناکامی ہوئی تو اس وقت کے حکما نے یہ طلسم تیار کرکے بادشاہ کے بازوپر باندھا اور وہ فتح ونصرت سے ہمکنار ہوا ۔
مسلمان علمائے جفر نے ایسے موثر طریقے اور قواعد برسوں کے تجربات کی روشنی میں وضع کیے ہیں جو سیاروں کی کا سمک شعاعوں کو جذب اور محفوظ کرنے کے لیے مخصوص ہیں، ان طریقوں میں مخصوص اوقات، مخصوص اشکال و علامات اور مخصوص نقوش وغیرہ ترتیب دے کر مخصوص دھاتیں یا پتھر، جانوروں کی کھالیں و جھلیاں وغیرہ استعمال کی جاتی ہیں۔
یونان، مصر، بابل، عرب و ایران میں اگرچہ یہ فن زمانہ قدیم سے رائج تھا لیکن جب طلوع اسلام کے بعد صوفیائے کرام اور اہل فلاسفہ کا زمانہ آیا تو اس فن کی ہیئت بدل گئی، قدیم نقوش و عملیات جو مشرکانہ تھے، منسوخ کر دیے گئے اور قرآنی آیات و اسمائے الٰہی نے ان کی جگہ لے لی، مسلم ماہرین روحانیات نے علم الحروف و اعداد کے خواص کی تحقیق میں کمال حاصل کیا، اسمائے الٰہی و آیات قرآنی کی روحانی تاثیرات کے حوالے سے نت نئے انکشافات ہوئے۔ الغرض یہ شعبے ایک نئی آب و تاب کے ساتھ سامنے آئے اور آج تک ترقی کی بے شمار منازل طے کر چکے ہیں۔

لوحِ مشتری نورانی

طریق کار

لوح مشتری کو سونے یا چاندی کی گول لوح پر تیار کیا جائے، تین دائروں کے درمیان خاتم سلیمانی میں پہلا خانہ درمیان میں ہے جس میں اسمِ ذات ”اللہ“ لکھا گیا ہے،اس کے اعداد 66 ہیں ، دوسرے خانے میں اسمِ الٰہی ”محیط“ ہے اس کے اعداد 67 ہیں، تیسرے خانے میں اسمِ الٰہی ”حکم“ اعداد 68 ، چوتھے خانے میں حروف مقطعات میں سے ”طٰسٓ“ اعداد 69 ، پانچویں خانے میں حروف مقطعات میں سے ”یٰسٓ“ جو مشتری سے منسوب ہے،اعداد 70 ، چھٹے خانے میں بھی مشتری سے منسوب ”آلٓمٓ“ اعداد 71 اور آخری ساتویں خانے میں اسمِ الٰہی ”باسط“ اعداد 72 ۔نقش کے ہر ضلع یعنی آمنے سامنے کے تین خانوں کی میزان 205 ہوگی، یہ اعداد ”حیّ القیّوم“، حیّ الولیُ الحق اور دائمُ اللطف کے ہیں، اس اعتبار سے نقشِ مبارک کی اہمیت اور افادیت مزید بڑھ جاتی ہے،نقش کے دائیں بائیں حٰمٓعٓسٓقٓ اور کٰھٰیٰعٓصٓ سیارہ زہرہ کے حروفِ مقطعات لکھے جائیں گے اور چاروں کونوں پر چاروں ملائکہ کے نام ، سرِ لوح پر ایک جانب 786 اور دوسری جانب یا حیّ القیّوم لکھا جائے گا،یہ نقش کا ایک رخ ہوا، دوسرے رُخ پر نقش کے موکل یا ہرائیل کے ساتھ مال و دولت پر حکمران موکلات کے نام اور مشتری کے موکلات کے نام مع طلسم دیے جائیں گے۔
لوح مشتری کی تیاری کے لیے بہترین دھات تو سونا ہے یعنی سونے کی گول لوح بنوائی جائے اور اس پر کندہ کیا جائے۔ یہ میسر نہ ہو تو سونا چاندی ملا کے لوح بنوائی جائے۔ یہ بھی ممکن نہ ہو تو پھر چاندی کی لوح پر بنائیںاور اس پر سونے کا پانی چڑھ والیا جائے یعنی گولڈ پلیٹنگ کرالی جائے ، نقش کی تیاری کے وقت مشک ، عود، صندل سرخ یا حب الغار وغیرہ کا بخور جلائیں اور عطر گلاب ، مشک یا عود کا عطر لباس پر لگائیں اور لوح کی تیاری کے بعد زرد رنگ کے ریشمی کپڑے کو خوشبو سے معطر کرکے اس میں لپیٹ لیں ،زرد عقیق یا زرد جیڈکے پتھر پر بھی اس لوح کو تیار کیا جاسکتا ہے۔
شرفِ مشتری کی سعد قوت کو محفوظ کرنے کے لیے قدیم زمانے میں مشتری کے مخصوص طلسم کو مشتری کی مخصوص دھاتوں پر کندہ کیا جاتا تھا یا طلسم کا سانچا بناکر ڈھال لیا جاتا تھا،مسلمان علمائے جفر نے مشتری کے طلسم اور موکلات کے ساتھ قرآنی آیات یا اسمائے الٰہی کا بھی اضافہ کیا اور مخصوص نقوش میں لوحِ مشتری مرتب کی گئی، ہم یہاں اپنا ذاتی اور مخصوص طریقہ پیش کر رہے ہیں جس میں موافق اسمائے الٰہی اور حروف مقطعات سے کام لیا گیا ہے، نقش کے انتخاب میں ہم نے مثلث ”خاتمِ سلیمانی“ کو ترجیح دی ہے کیوں کہ یہ خود ایک طلسم کی حیثیت رکھتی ہے،ہم نے اس کا ڈیزائن تھوڑی سی ترمیم کے ساتھ مزید خوبصورت بنادیا تاکہ خواتین اگر گلے میں پہنیں تو خوش نما معلوم ہو، خواتین کے لےے ” لوح مشتری “ اس اعتبار سے بھی ایک خصوصی تحفہ ہے کہ سیارہ مشتری خواتین کے زائچے میں شوہر اوراولاد نرینہ کی نمائندگی کرتا ہے ، جب کہ مرد حضرات کے زائچے میں زہرہ بیوی کا نمائندہ ہے لہٰذا مشتری کی سعادت ایک موزوں اور مناسب شوہر کے حصول میں مدد گار ہوتی ہے یا شادی شدہ خواتین کو شوہر کا اچھا اور مخلصانہ سلوک میسر آتا ہے ، علم نجوم کے مطابق یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ زائچے میں اگر مشتری کم زور یا نحس اثرات سے متاثرہ ہو تو اچھا شوہر مل سکے یا جلد شادی ہوسکے ۔

لوح مشتری کے فوائد

مشتری چوں کہ وسعت و ترقی اورمال و دولت کا ستارہ ہے لہٰذا مشتری کی اصول و قواعد کے مطابق اور درست وقت پر تیار کی ہوئی لوح کا پاس رکھنا خوش قسمتی کی علامت ہے ، اس کی موجودگی سے کاموں میں رکاوٹیں دور ہوتی ہیں اور نئے چانس سامنے آتے ہیں ، ذہانت کے ساتھ فہم و فراست کا مظاہرہ ہوتا ہے اورآپ کی خوش تدبیری آپ کو کامیابی سے ہم کنار کرتی ہے ، یہ تصور غلط ہے کہ ” لوح مشتری “ پاس رکھنے سے خود بہ خود دولت کی بارش شروع ہوجائے گی ، ہاں یہ ضرور ہے کہ آپ کو پہلے سے زیادہ آمدن کے مواقع حاصل ہوں گے اور آپ جس کام میں ہاتھ ڈالیں گے وہ فائدہ بخش ثابت ہوگا اور نتیجے کے طورپر مال و دولت میں اضافہ ہوگا ، اسی طرح وہ لوگ جو یہ شکایت کرتے ہیں کہ انعامی اسکیموں میں کامیابی نہیں ملتی تو اس کا مطلب یہ ہے کہ خوش قسمتی ان کا ساتھ نہیں دیتی ، لہٰذا ” لوح مشتری “ ایسے لوگوں کے لےے بھی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے ۔
خواتین کے حوالے سے ہم پہلے بھی لکھ چکے ہیں کہ ان کی زندگی کا اہم ترین ستون ان کا شوہر ہے جو جدید علم نجوم میں مشتری سے منسوب ہے ، لہٰذا ” لوح مشتری “ پاس رکھنے سے شوہر کے معاملات بہتر ہوتے ہیں ، اس کا رویہ محبت آمیز اور مخلصانہ ہوتا ہے ، اس کی عادات بد کی اصلاح ہوتی ہے ، وہ نیک چلنی کا مظاہرہ کرتا ہے ، اگر خواتین ” ورکنگ وومین “ ہیں تو ان کی مقبولیت میں اضافہ ہوتا ہے ، اپنے اعلیٰ افسران یا باس وغیرہ کی نظر میں نمایاں حیثیت حاصل ہوتی ہے ، اور اس طرح ترقی کے راستے کھلتے ہیں ، غیر شادی شدہ لڑکیوں کی شادی کے معاملات بہتر طورپر طے ہوتے ہیں اور جلد شادی کا امکان پیدا ہوتا ہے ۔
ہماری پیش کردہ ” لوح مشتری نورانی “ چوں کہ مشتری اور زحل کے منسوبی حروف مقطعات کی حامل ہے اور حروف مقطعات کے بارے میں مشہور ہے کہ اللہ رب العزت نے ان مبارک حروف سے قرآن پاک کی حفاظت کا اہتمام بھی کیا ہے ، لہٰذا یہ لوح تحفظ جان و مال کے لےے بھی موثر ہے ، اسے پاس رکھنے والے کو ہر قسم کے خطرات سے حفاظت رہتی ہے،اس سلسلے میں مزید معلومات کے لیے براہ راست رابطہ کرسکتے ہیں۔