شمسی، قمری اور پیدائشی برج کا فرق‘بارہ برجوں میں اخلاقی جرائم کا رجحان

گزشتہ مضمون میں سیارہ مریخ کے منفی اثرات کا مختصراً جائزہ پیش کیا گیا تھا اور ایسے بروج کی نشان دہی کی گئی تھی جو مریخ کے منفی اثرات کے نتیجے میں منفی سرگرمیوں کا رجحان رکھتے ہیں، اس حوالے سے اگر زیادہ چھان بین کی جائے تو مختلف قسم کے کیریکٹر سامنے آسکتے ہیں اور مریخ کے منفی اثرات میں کمی بیشی بھی ہوسکتی ہے یا بعض دوسرے سیارگان کے موافق اور سعد اثرات بھی اس سلسلے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں جس کے نتیجے میں مریخی اثرات کنٹرول بھی ہوسکتے ہیں لیکن یہ تمام باریکیاں کسی کا انفرادی زائچہ (Birth Chart) دیکھنے کے بعد ہی ظاہر ہوتی ہیں۔

شمسی، قمری اور پیدائشی برج

اس حوالے سے ایک اور اہم پہلو وضاحت طلب ہے،ہم پہلے بھی کئی بار اپنے مضامین میں یہ بتاتے رہے ہیں کہ صرف شمسی برج (Sun sign) ہی مرکزی اور کُلّی کردار کا حامل نہیں ہوتا، قمری برج (Moon Sign) اور پیدائشی برج (Birth sign) اس سے زیادہ اہمیت کے حامل ہیں،بہتر ہوگا کہ ایک بار پھر شمسی ، قمری اور پیدائشی برج کے بارے میں وضاحت کردی جائے اور ان کی علیحدہ علیحدہ اہمیت پر بھی روشنی ڈالی جائے تاکہ ہمارے ایسے قارئین جو صرف اپنے شمسی برج ہی کے بارے میں جانتے ہیں ، مذکورہ بالا دونوں برجوں کی حقیقت بھی جان لیں۔
عزیزان من! یہ تو آپ جانتے ہیں کہ شمسی برج سے مراد آپ کا وہ برج ہے جس میں پیدائش کے وقت آپ کا سورج موجود تھا اور اس کے لیے پورے سال کو 12 برجوں پر تقسیم کردیا گیا ہے لہٰذا آسانی سے ہر شخص اپنی تاریخ پیدائش کے مطابق اپنا شمسی برج معلوم کرلیتا ہے لیکن قمری برج یا پیدائشی برج کے بارے میں اسے کچھ معلوم نہیں ہوتا اور عام طور پر ایسٹرولوجر اس حوالے سے کچھ بتانا بھی ضروری نہیں سمجھتے۔

طالع قمری

قمری برج سے مراد وہ برج ہے جس میں آپ کی پیدائش کے وقت چاند حرکت کر رہا تھا،بالکل اسی طرح جیسے پیدائش کے وقت شمس کسی برج میں محوِ سفر تھا لہٰذا قمری برج معلوم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنے پیدائشی سال کی جنتری سے مدد لیں یا کسی ایسٹرولوجیکل سافٹ ویئر سے مدد لیں،ضروری نہیں ہے کہ پیدائش کے وقت آپ کا شمس جس برج میں ہو ، قمر بھی اسی برج میں ہو، وہ کسی اور برج میں ہوسکتا ہے مثلاً اگر شمس برج حمل میں ہے تو آپ کی پیدائش کے وقت قمر ، ثور، جدی یا قوس وغیرہ میں بھی ہوسکتا ہے،اس طرح آپ برج حمل کے ساتھ ایک دوسرے برج کی خصوصیات کے حامل بھی ہوجائیں گے۔

طالع پیدائش

پیدائشی برج کو اصطلاحاً ”طالع پیدائش“ (Rising Sign) یا برتھ سائن بھی کہا جاتا ہے اس کا تعلق پیدائش کے وقت سے ہے اگر کسی کا وقت پیدائش معلوم نہ ہو تو اس کا برتھ سائن بھی معلوم نہیں ہوسکتا اور خیال رہے کہ برتھ سائن یا طالع پیدائش سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے اس کے بغیر دُرست زائچہ نہیں بن سکتا اور آپ کے حالات زندگی پر بھی دُرست طور پر روشنی نہیں ڈالی جاسکتی،یہ بھی عام آدمی کو معلوم نہیں ہوتا،اسے معلوم کرنے کے لیے مخصوص حسابی قواعد سے مدد لی جاتی ہے ، مکمل تاریخ پیدائش کے ساتھ دُرست وقتِ پیدائش اور زمین کے اُس طول البلد اور عرض البلد سے واقفیت ضروری ہے جہاں آپ پیدا ہوئے ہیں،تب ہی کسی کا برتھ سائن معلوم ہوسکتا ہے،امید ہے اس وضاحت کے بعد کسی بھی انسان کے ، ملک یا شہر کے یا کسی واقعے کے ان تینوں برجوں کے بارے میں آپ جان گئے ہوں گے ۔
اب یہ بھی سمجھ لیجیے کہ ان کی علیحدہ علیحدہ کیا اہمیت ہے اور یہ کس طرح آپ کی زندگی پر اثر انداز ہوتے ہیں۔

شخصیت، فطرت اور عمل

شمسی برج ہماری شخصیت کا آئینہ دار ہے یعنی لوگ ہمیں کس طرح دیکھتے ہیں اور کیسا سمجھتے ہیں مزید یہ کہ ہمارے مزاج کے معاملات اور رجحانات کیسے ہیںجیسا کہ شمسی برج حمل کے بارے میں آپ جانتے ہیں کہ اس کا نشان (مینڈھا) ہے، منسوبی نمبر 9 ہے،اسے ایکشن کا برج کہا جاتا ہے ، مزاجی طور پر یہ لوگ زندگی میں نمبر 1 رہنا پسند کرتے ہیں ، پہل کار ہوتے ہیں، جوشیلے اور جذباتی ہوتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔اسی طرح تمام 12 بروج کی خصوصیات آپ اکثر کتب و رسائل میں پڑھتے رہتے ہیں اور اپنے بارے میں واقفیت حاصل کرتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس طرح آپ صرف اپنے ظاہری رویّے اور مزاج کے بارے میں جان پاتے ہیں جب کہ بہت سی حقیقتیں آپ سے پوشیدہ رہتی ہیں اور شاید اسی لیے آپ سوچتے ہیں کہ بعض معاملات میں آپ ایسے نہیں ہیں جیسا کہ آپ کے شمسی برج کے بارے میں کہا جاتا ہے اس کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ آپ اپنے دوسرے دو اہم ترین بروج سے ناواقف ہوتے ہیں۔
قمری برج کو طالع قمری ، ہندی میں جنم راشی اور انگریزی میں مون سائن کہا جاتا ہے،اگر آپ اس کے بارے میں مطالعہ کریں تو آپ کو اپنے فطری رجحانات اور خوبیوں خامیوں کے بارے میں معلومات حاصل ہوں گی،قمر چوں کہ ہماری زمین کا سب سے قریبی سیارہ ہے لہٰذا یہ ہماری زندگی پر بہت گہرے اثرات ڈالتا ہے،اب اگر آپ کا شمسی برج حمل اور قمری برج بھی حمل ہے تو آپ ایک زیادہ طاقت ور حملی اثرات کے حامل شخص ہیں جس کے مزاج اور فطرت میں ہم آہنگی ہے لیکن اگر صورت حال اس کے برعکس ہے تو پھر ضروری نہیں ہے کہ شمسی برج حمل کے اثرات آپ پر زیادہ گہرے ہوں، بے شک ظاہری طور طریقے حملی ہی ہوں گے لیکن فطری خواہشات اور رجحانات مختلف ہوسکتے ہیں مثلاً شمسی برج حمل کے ساتھ آپ کا قمری برج اگر ثور ہے تو آپ اتنے جوشیلے ، پہل کار اور متحرک نہیں ہوں گے جتنا مذکورہ بالا حملی ہوگا جس کا شمس اور قمر دونوں برج حمل میں ہیں کیوں کہ فطری طور پر آپ کی لگام برج ثور کے ہاتھ میں ہے جو مستقل مزاج بھی ہے، ذمہ دار بھی ہے اور قدم اٹھانے سے پہلے اچھی طرح غوروفکر کرتا ہے ، اپنے نفع نقصان کا اندازہ کرتا ہے ، وہ صرف حملی خصوصیات کے باعث آنکھ بند کرکے خطرات میں نہیں کودتا ، اسی طرح قمری برج کی خصوصیات شمسی برج حمل کی خصوصیات کے ساتھ شامل ہوکر ہمارے مزاج اور فطرت کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کرتی ہیں۔
طالع پیدائش یعنی برتھ سائن ہمارے عمل کی نشان دہی کرتا ہے یعنی ہم جب حرکت میں آتے ہیں تو دنیا کے اسٹیج پر ہماری کارکردگی کا انداز کیا ہوتا ہے،ہم کس طرح کام کرنا پسند کرتے ہیں اور کسی خاص موقع پر کس نوعیت کا ردعمل ظاہر کرتے ہیں، ہم کتنے سخت جان ہیں ، کتنے محنتی یا آرام طلب ہیں اور دوسروں کے ساتھ کس طرح پیش آتے ہیں،اگر شمسی برج حمل ، قمری برج حمل اور طالع پیدائش بھی حمل ہو تو ایسا شخص مکمل طور پر حملی خصوصیات کا مالک ہوگا،اس کے برعکس صورت حال میں نتائج تبدیل ہوں گے،عام طور سے ایسا بہت کم دیکھنے میں آتا ہے،لاکھوں میں کوئی ایک شخص ایسا ہوتا ہے جس کے تینوں مرکزی بروج ایک ہی ہوں لیکن بعض حالات میں یہ کوئی اچھی صورت حال نہیں ہوتی، اپنی خوبیوں اور خامیوں سے قطع نظر ایسے افراد یقیناً غیر معمولی ہوسکتے ہیں۔
طالع پیدائش کو کسی بھی انسان ، ملک یا شہر یا واقعے کے زائچے میں اولیت حاصل ہے،زائچے کا پہلا گھر ہی طالع پیدائش یا برتھ سائن کہلاتا ہے اور اس کے بعد ہی ترتیب وار دوسرے گیارہ گھر زائچے کی تکمیل کرتے ہیں ، اس اعتبار سے پہلے گھر کی اہمیت واضح ہوجاتی ہے یعنی پہلا گھر کسی بھی زائچے میں ہم خود ہیں یعنی صاحب زائچہ ہے اور باقی گیارہ گھر اس کی ذات سے جڑے ہوئے معاملات و مسائل ہیں۔
عزیزان من! اس قدر تفصیل سے شمسی، قمری اور پیدائشی برجوں کے بارے میں بیان کرنے کی ضرورت اس لیے پیش آئی کہ اکثر لوگ علم نجوم کی اصل حقیقت سے بے خبر ہیں اور وہ صرف شمسی برج ہی کو سب کچھ سمجھے بیٹھے ہیں۔مزید یہ کہ درحقیقت ایسے لوگ اپنی بہت سی پوشیدہ صفات سے بے خبر رہتے ہیں۔آخری بات یاد رکھنے کی یہ ہے کہ شمسی برج کے زیر اثر ہماری خصوصیات عمر اور وقت کے تقاضوں کے مطابق تبدیل ہوسکتی ہیں یا ان میں کمی بیشی ہوسکتی ہے،مثلاً ایک حمل بچہ بے حد شریر اور نٹ کھٹ ہوتا ہے ، جوانی میں شرارت کا پہلو ختم ہوسکتا ہے اور مزاج میں سنجیدگی پیدا ہوسکتی ہے لیکن قمری برج کے تحت گہرے اور دائمی اثرات ظاہر ہوتے ہیں جو زندگی بھر ساتھ رہتے ہیں اسی طرح پیدائشی برج کے اثرات بھی دائمی ہوتے ہیں یعنی ہمارا زندگی گزارنے یا کام کرنے کا اسٹائل ہمیشہ یکساں رہتا ہے،ہم اپنے پیدائشی برج کے خلاف بہت کم جاتے ہیں۔

بارہ برجوں کی منفی خصوصیات

حمل سے حوت تک بارہ برج ہیں اور سب اپنی انفرادی خوبیوں اور خامیوں کا مجموعہ ہےں، ان خوبیوں اور خامیوں میں کمی بیشی کسی کے انفرادی زائچے کی روشنی میں دیکھی جاسکتی ہے،عام طور پر خوبیوں کے بارے میں لکھا جاتا رہا ہے یا کمزوریوں کو بھی ایسے انداز میں بیان کردیا جاتا ہے تاکہ کسی کی دل شکنی نہ ہو لیکن ہمارا موضوع فی الحال اس کے برعکس ہے ۔
بارہ برجوں میں پائی جانے والی منفی خصوصیات کس نوعیت کی ہوسکتی ہےں، ہم اس کی نشان دہی کر رہے ہیں لیکن خیال رہے کہ انفرادی زائچے میں یہ منفی خصوصیات کم یا زیادہ ہوسکتی ہیں، زیادتی کی صورت میں ایسے لوگ نہایت خطرناک ،بدکردار یا مختلف نوعیت کے جرائم میں ملوث ہوسکتے ہیں،ممکن ہے آپ نے ایسے افراد کو دیکھا ہو اور آپ کو شدید حیرت ہوئی ہو کیوں کہ آپ کا اور ان کا برج ایک ہی تھا لیکن وہ آپ کے مقابلے میں ایک مختلف شخصیت ، فطرت اور کردار کے حامل تھے اور ایک منفی لائف گزار رہے تھے۔
یہ پہلے بیان کیا جاچکا ہے کہ مریخ خاص طور پر اپنی ناقص پوزیشن سے کوئی منفی بگاڑ پیدا کرتا ہے اور یہ کام کسی دوسرے انداز میں بعض دوسرے سیارگان بھی کرتے ہیں،مثلاً زحل ،شمس، زہرہ، عطارد، قمر، نیپچون ، یورینس وغیرہ ، بارہ برجوں کو یہ منفی انداز میں کس طرح متاثر کرتے ہیں،اس کی ایک جھلک یہاں پیش کی جارہی ہے۔

منفی خصوصیات

حمل مردوخواتین حادثاتی طور پر تشدد اور جرائم کی طرف راغب ہوتے ہیں اور یہ حادثہ عام طور پر اُس صورت میں پیش آتا ہے جب وہ غصے اور اشتعال میں ہوں یا انہیں اشتعال دلایا جائے ، چیلنج کیا جائے۔
ثور افراد کا اشتعال اور غصہ اکثر گالم گلوچ تک محدود رہتا ہے، شاذونادر ہی یہ لوگ تشدد کا راستہ اپناتے ہیں۔
جوزا والے نحس اثرات کے تحت چوری، جعلسازی، دھوکے بازی، جھوٹ بولنا اور مالی بدعنوانیوں میں ملوث ہوتے ہیں، خاص طور پر اس صورت میں جب ان کا حاکم سیارہ عطارد مریخ کے ساتھ کسی ناموافق پوزیشن میں ملوث ہوتا ہے۔
سرطانی افراد منشیات کے استعمال اور جنسی بے راہ روی میں حد سے بڑھ سکتے ہیں ، اگر مریخ ، نیپچون یا یورینس کے ناقص اثرات قمر کو متاثر کر رہے ہوں۔
اسدی افراد بھی بلانوشی یعنی منشیات کا حد سے زیادہ استعمال ، دوسروں کو ڈرانا دھمکانا ، بسیار خوری کا رجحان رکھتے ہیں اور بعد میں خود کسی کا شکار ہوجاتے ہیں۔
سنبلہ والوں میں بُخل ، کنجوسی، مراق، منشیات کا استعمال اور بعض کیسوں میں دوسروں کو زہر دینے کا رجحان ہوسکتا ہے،خود اپنی صحت کے حوالے سے اکثر پریشان نظر آتے ہیں۔
میزانی افراد ہم جنس پرستی کی طرف مائل ہوسکتے ہیں، ان کی آئیڈیالوجی میں عجیب و غریب قسم کی تبدیلیاں آسکتی ہیں۔
عقرب والے جنسی جرائم ، جنسی کج روی،بلانوشی اور منشیات کے حد سے زیادہ استعمال کی طرف راغب ہوسکتے ہیں اور تشدد پسند ہوتے ہیں۔
قوسی افراد میں جھوٹ، فراڈ ، خردبرد اور بڑے پیمانے پر چوری و ڈکیتی کا رجحان پیدا ہوسکتا ہے۔
جدی والے ناقص اثرات کے زیر اثر منظم واردات ، مجنونانہ قتل، تشدد اور جرائم کی طرف راغب ہوتے ہیں۔
برج دلو والے دھوکے بازی اور غلط بیانی جیسے جرائم کرتے ہیں۔
حوت والوں کو اس نوعیت کے کسی بگاڑ سے بہت زیادہ خطرات ہوسکتے ہیں،وہ جھوٹ، دھوکا ، فریب ، خود ترسی ، مظلومیت کا لبادہ اوڑھ سکتے ہیں،نفسیاتی بگاڑ کوئی بھی عجیب رنگ اختیار کرسکتا ہے، حد سے زیادہ شراب نوشی ، منشیات کا استعمال اور جذباتی ہیجان انگیزی وغیرہ۔
آپ نے اکثر ایسے مرد و خواتین کو دیکھا ہوگا جو آپ کو نارمل نظر نہیں آئے ہوں گے،کوئی نہ کوئی غیر معمولی بات ، عادت یا حرکت آپ نے نوٹ کی ہوگی اور حیران ہوئے ہوں گے کہ آخر فلاں شخص ایسا کیوں کرتا ہے ؟ لیکن آپ کبھی نہیں جان سکتے کہ درحقیقت اس کا مسئلہ کیا ہے؟

علاج و تدبیر

ایسا نہیں ہے کہ یہ لوگ لاعلاج ہیں ، ان کا بھی معقول علاج ہوسکتا ہے،اس نوعیت کی خرابیوں کو دور کرنے کے لیے ماہرین نفسیات نے بہت تحقیق کی ہے اور علاج کے طریقے بھی مقرر کیے ہیں،مشہور ماہر نفسیات کارل یونگ نے اس حوالے سے بہت کام کیا، اس کا کہنا ہے کہ میں نے انسانی نفسیات کی پیچیدگیوں کو سمجھنے میں ایسٹرولوجی سے مدد لی،بعد ازاں اس کے بعض شاگردوں نے ایسٹرولوجی کی مخالفت میں یونگ کے اس قول کو چھپانے کی کوشش بھی کی لیکن کامیاب نہ ہوسکے۔
علم نفسیات کو ایک سائنس کا درجہ دلانے کے لیے ماضی کے ماہرین نفسیات نے انسانی نفسیات کے مابعدالطبیعاتی مسائل کو نظر انداز کیا لہٰذا مروجہ نفسیاتی علاج معالجہ محض مادّی کوششوں تک محدود ہوکر رہ گیا،ایسے علاج معالجے کے تسلی بخش نتائج سے مریض محروم رہ جاتے ہیں کیوں کہ جو خرابیاں انسانی روح میں پیوست ہوں وہ بہر حال مادّی طریقہ ءعلاج سے مکمل شفایابی حاصل نہیںکرپاتیں، البتہ سائیکولوجی کے ساتھ پیراسائیکولوجی کا طریقہءکار زیادہ موثر ثابت ہوا ہے، ایسے علاج معالجے میں سب سے زیادہ دُرست تشخیص کی ضرورت ہوتی ہے جو عام مروجہ طریقوں سے ممکن نہیں ہے، ایک ماہر ایسٹرولوجسٹ ہی اصل خرابی کی نشان دہی کرسکتا ہے۔
ایسٹرولوجی میں صرف تشخیص ہی نہیں ہے بلکہ علاج و تدبیر کے حوالے سے بھی تحقیق ہوئی ہے لیکن عام لوگ اس طریقہ کار سے زیادہ واقفیت نہیں رکھتے اور خاص طور پر ہمارے ملک میں ایسے معاملات پر غوروفکر کرنے کا رجحان ہی نہیں ہے،ہر پیچیدہ مسئلے کو جن بھوت اور سحر و جادو قرار دے کر کچھ دوسرے ہی کھیل تماشے شروع کرادیے جاتے ہیں۔
پیراسائیکولوجی اور ایسٹرولوجیکل ٹریٹمنٹ کے بعد ہومیو پیتھی ایسا طریقہ علاج ہے جو نفسیاتی پیچیدگیوں پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے کیوں کہ ہومیو پیتھی کے بانیوں نے اپنی دواوں کے تجربات جانوروں پر نہیں کیے بلکہ براہِ راست انسان پر کیے ہیں اور ان تجربات کے دوران میں جو حیرت انگیز حالات و واقعات سامنے آئے ،انہیں نوٹ کیا گیا،اس طرح انسانی نفسیات کی پیچیدگیوں کے بارے میں ہومیو پیتھی نے بہت سے راز فاش کیے اور مشکل ترین گتھیاں سلجھائیں،اگر ہم آپ کو یہ بتائیں کہ ہومیو پیتھی میں عشق کا بھوت اتارنے ، تشدد میں کمی لانے،غصہ یا غصے کے مابعد اثرات ختم کرنے، جنسی بے راہ روی کو کنٹرول کرنے،جنات کو بھگانے ، سحری اثرات ختم کرنے یا دیگر اخلاقی برائیوں کا علاج کرنے کے لیے بھی دوائیں موجود ہیں تو شاید آپ ہماری بات کا یقین نہ کریں اور اسے ایک مذاق سمجھیں گے۔