سال 2019 ءکے آخری مہینے کا آغاز ہورہا ہے، اس میں کوئی دورائے نہیں کہ موجودہ سال غیر معمولی ہنگامہ خیزیوں کا سال رہا، سال کے آخر میں ایک سورج گہن بھی ہوگا، یہ گہن حالات و واقعات میں فوری طور پر نئی تبدیلیوں کی نشان دہی کرتے ہیں، بہت عرصے سے رکے ہوئے کام اور فیصلے گہن کے بعد کسی نتیجے پر پہنچ جاتے ہیں، عام لوگوں کی زندگی میں بھی سورج اور چاند گہن کے اثرات سے مثبت یا منفی تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں، یہی صورت حال ملکی حالات میں بھی دیکھنے میں آتی ہے، پاکستان کے زائچے میں یہ گہن آٹھویں گھر میں لگے گا جب کہ وزیراعظم پاکستان کے زائچے میں تیسرے گھر میں ہوگا، اس گہن کے ساتھ ہی ایک بڑا سیاروی اجتماع بھی اسی برج اور اسی گھر میں ہورہا ہے جس کے بارے میں ہم پہلے لکھ چکے ہیں۔
عزیزان من! سال ختم ہونے سے پہلے ہی دسمبر میں بہت سی مثبت تبدیلیاں ملکی حالات میں ظاہر ہونے کا امکان موجود ہے، چوں کہ یہ گہن وزیراعظم عمران خان کے زائچہ ءحلف اور پیدائشی زائچے کے تیسرے گھر میں واقع ہورہا ہے، تیسرے گھر کا تعلق ایکشن اور کوشش سے ہے، چناں چہ اس ماہ کے آخر تک اس امکان کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ عمران خان اہم فیصلوں اور اقدام کا اعلان کرسکتے ہیں، خیال رہے کہ گہن کے اثرات تقریباً ایک ماہ پہلے سے شروع ہوجاتے ہیں اور ایک ماہ بعد تک جاری رہتے ہیں۔
چوں کہ گہن آئین و قانون کے برج قوس میں ہوگا اور سیاروی اجتماع بھی اسی برج میں ہے لہٰذا وزیراعظم کے فیصلے اور اقدام بھی آئینی اور قانونی نوعیت کے ہوسکتے ہیں، کچھ نئے نوٹیفکیشن جاری ہوسکتے ہیں، اسی طرح اس مہینے میں کابینہ کے حوالے سے بھی اہم فیصلے سامنے آسکتے ہیں، بیوروکریسی میں بھی خاصی اکھاڑ پچھاڑ کا امکان موجود ہے، اس مہینے میں جوڈیشری بھی زیادہ فعال کردار ادا کرتی نظر آتی ہے، اگر یہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا کہ نئے سال کی ابتدا سے پہلے موجودہ سال کا یہ آخری مہینہ پاکستان کے سیاسی اور انتظامی نوعیت کے معاملات میں غیر معمولی تبدیلیوں کی نشان دہی کر رہا ہے اور یہ تبدیلیاں آئندہ ماہ جنوری تک جاری رہیں گی۔
ہم پہلے بھی نشان دہی کرچکے ہیں کہ پاکستان کے موجودہ حالات میں غیر ملکی خفیہ ہاتھ بھی ملوث ہےں، دسمبر کے مہینے میں بھی یہ خدشات موجود ہیں کہ کوئی غیر ملکی ایجنسی پاکستان میں کسی قسم کا منفی کھیل کھیل سکتی ہے، اس حوالے سے دسمبر کا آخری عشرہ اہم ہے، اس آخری عشرے میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے معاملات میں بھی کوئی ایسی نئی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے جو چونکا دینے والی ہو اور جس کی توقع نہ ہو، بہر حال دسمبر کا مہینہ مجموعی طور پر مثبت اثرات کا حامل ہے لیکن ضروری نہیں ہے کہ فوری طور پر یہ مثبت اثرات محسوس ہوسکےں، اس مہینے میں جو فیصلے اور اقدام ہوں گے وہ خاصے دور رس نتائج کے حامل ہوسکتے ہیں (واللہ اعلم بالصواب)۔
دسمبر کے ستارے
اقتدار و حکمرانی کا سیارہ شمس برج قوس میں حرکت کر رہا ہے اور طاقت ور پوزیشن رکھتا ہے، 22 دسمبر کو برج جدی میں داخل ہوگا، اطلاعات و نشریات کا سیارہ عطارد برج عقرب میں ہے، 9 دسمبر کو یہ بھی برج قوس میں داخل ہوجائے گا اور پھر 29 دسمبر کو برج جدی میں ہوگا، توازن اور ہم آہنگی کا سیارہ زہرہ برج جدی میں حرکت کرے گا اور 20 دسمبر کو یہ بھی برج قوس میں داخل ہوجائے گا، توانائی کا سیارہ مریخ برج عقرب میں پورا ماہ رہے گا، سیارہ مشتری 2 دسمبر کو اپنے ہبوط کے برج جدی میں داخل ہوگا جب کہ سیارہ زحل اور پلوٹو بھی برج جدی میں حرکت کر رہے ہیں، سیارہ یورینس برج ثور میں بحالتِ رجعت حرکت کرے گا جب کہ نیپچون برج حوت میں ہوگا، راس و ذنب بالترتیب برج سرطان اور جدی میں حرکت کریں گے، یہ سیاروی پوزیشن یونانی یعنی ویسٹرن سسٹم کے مطابق دی جارہی ہے۔
نظرات و اثراتِ سیارگان
دسمبر کا مہینہ آسمانی کونسل میں نہایت اہمیت کا حامل ہے، اس مہینے میں سیارگان نہایت اہم پوزیشن اختیار کریںگے جس کے اثرات لمبی مدت تک جاری رہیں گے،مہینے کے آخر میں ایک سورج گہن بھی واقع ہوگا۔
سیارگان کے باہمی نظرات اس ماہ میں سعد اثرات کے حامل ہیں، تسدیس کے پانچ زاویے اور تثلیث کے بھی پانچ زاویے تشکیل ہائیں گے جو سعد اثر رکھتے ہیں جب کہ تربیع کے تین زاویے ہوں گے اور تین ہی قرانات ہوں گے، صرف تربیع کے زاویے نحس اثر رکھتے ہیں، ترتیب وار اس ماہ کے نظرات اور ان کے اثرات درج ذیل ہیں۔
3 دسمبر: عطارد اور پلوٹو کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ قائم ہوگا، یہ نظر میڈیا کے لیے مثبت اثر رکھتی ہے، اس کے علاوہ سفر سے متعلق مسائل کے حل میں بھی معاون ہوگی۔
اسی تاریخ کو زہرہ و مریخ کے درمیان تسدیس کی نظر باہمی ہم آہنگی اور صلح جوئی کے اثرات ظاہر کرے گی، زہرہ کا تعلق عورت سے ہے جب کہ مریخ کا مرد سے، دونوں کے درمیان دوستی کی نظر ازدواجی زندگی میں بہتری لاتی ہے اورپہلے سے جاری اختلافات کو ختم کرنے میں مددگار ہوتی ہے۔
8 دسمبر: شمس اور نیپچون کے درمیان تربیع کا نحس زاویہ قائم ہوگا، یہ نظر صاحب حیثیت افراد ، اعلیٰ عہدے داران کے لیے خراب اثر رکھتی ہے، وہ کسی دھوکے یا فریب کا شکار ہوسکتے ہیں، کوئی غلطی کرسکتے ہیں، عام افراد کے لیے اس وقت گورنمنٹ سے کوئی معاملہ کرتے ہوئے محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی ورنہ نقصان کا امکان موجود ہے، شمس اور نیپچون کا نحس زاویہ حکومت کی طرف سے نامناسب فیصلوں اور اقدام بھی ظاہر کرتا ہے۔
9 دسمبر: زہرہ اور نیپچون کے درمیان تسدیس کا زاویہ محبت و دوستی ، منگنی وغیرہ کے سلسلے میں معاون و مددگار ثابت ہوتا ہے، جذبات و احساسات میں شدت پیدا ہوتی ہے، اس دوران میں ناراض فریقین باہمی تعلق کو بہتر بنانے کے لیے کوشش کریں تو انہیں کامیابی مل سکتی ہے، یہ وقت تخلیقی نوعیت کی سرگرمیوں کے لیے بھی موافق ثابت ہوتا ہے، اعلیٰ درجے کے شاہکار وجود میں آتے ہیں۔
11 دسمبر: زہرہ اور زحل کے درمیان قران کا زاویہ سعد اثر رکھتا ہے، ازدواجی معاملات میں پائیداری اور استحکام لاتا ہے، اس وقت نکاح یا منگنی کرنا موافق ثابت ہوگا، میاں بیوی کے درمیان اختلافات کو ختم کرانے کے لیے کوشش بارآور ثابت ہوسکتی ہے،زمین و جائیداد سے متعلق تنازعات کو طے کرنے کے لیے بھی یہ بہتر وقت ہوگا۔
13 دسمبر: مریخ اور نیپچون کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ ٹیکنیکل نوعیت کے مسائل اور میشنری سے متعلق معاملات میں بہتری لاتا ہے، نئی ایجادات اور نئے طریقے دریافت ہوتے ہیں، فوج سے متعلق امور میں بہتری آتی ہے، خاص طور پر سکریٹ سروسز کو نمایاں کامیابیاں ملتی ہیں۔
اسی تاریخ کو زہرہ و پلوٹو کے درمیان بھی قران کا زاویہ تشکیل پائے گا، یہ نظر رومانی معاملات میں شدت پسندی اور جارحانہ انداز ظاہر کرتی ہے،جذبات پر کنٹرول نہیں رہتا، نوجوان لڑکے لڑکیوں کے لیے محتاط رہنے کا وقت ہوتا ہے۔
14 دسمبر: عطارد اور نیپچون کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ میڈیا کے مسائل حل کرنے میں معاون اور میڈیا کی بہتر کارکردگی ظاہر کرتا ہے، ساتھ ہی نئے خفیہ انکشافات سامنے لاتا ہے، یہ وقت تحریر و تقریر اور دیگر تخلیقی نوعیت کے کاموں کے لیے نہایت موزوں ثابت ہوتا ہے،اس وقت سے فائدہ اٹھانا چاہیے،آرٹسٹک نوعیت کی سرگرمیاں شاندار نتائج دیں گی۔
16 دسمبر: مشتری اور یورینس کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ نہایت اہمیت کا حامل ہے، اس موقع پر غیر معمولی نوعیت کے علمی کام سامنے آتے ہیں، نئے نئے انکشافات چونکانے کا سبب بنتے ہیں، آئینی و قانونی معاملات میں مثبت پیش رفت دیکھنے میں آتی ہے، مشتری اور یورینس کی نظر طویل مدتی اثرات ظاہر کرتی ہے،امکان ہے کہ آنے والے مہینوں میں آئینی ضروریات کے لیے نئی قانون سازی پر زور دیا جائے، عام افراد کی زندگی میں یہ نظر غیر معمولی ترقی اور فوائد ظاہر کرتی ہے جو اچانک اور غیر متوقع طور پر حاصل ہوتے ہیں۔
19 دسمبر: مریخ اور زحل کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ زمینی ذرائع سے ٹیکنیکل طور پر فوائد کا حصول ظاہر کرتا ہے،کان کنی یا دیگر زرعی شعبوں میں جدید مشینری کا استعمال فائدہ بخش ثابت ہوتا ہے، عام آدمی بھی اس زاویے کے بنیادی اثر کو ذہن میں رکھ کر فائدہ اٹھانے کی کوشش کرسکتا ہے۔
20 دسمبر: عطارد اور نیپچون کے درمیان تربیع کا نحس زاویہ ، نئی افواہوں اور غیر مصدقہ اطلاعات کو فروغ دیتا ہے،اس وقت میں افواہوں پر بھروسا نہ کریں، میڈیا میں آنے والی ہر خبر معتبر نہیں ہوگی، اسی طرح ذاتی زندگی میں بھی پوری تصدیق کیے بغیر دوسروں کی باتوں پر یقین نہ کریں، یہ وقت دھوکا اور فراڈ بھی لاتا ہے، خصوصاً اجنبی افراد سے معاملہ کرتے ہوئے محتاط رہیں۔
22 دسمبر: زہرہ اور یورینس کے درمیان تربیع کا نحس زاویہ کسی اچانک جذباتی تعلق میں خرابی کا باعث ہوتا ہے، منگنی ٹوٹنے کا اندیشہ رہتا ہے یا محبت کے معاملات میں کوئی منفی موڑ آسکتا ہے، بہر حال یہ زاویہ اپنے جائز موقف پر سختی سے قائم رہنے کی ضرورت پر زور دیتا ہے، اچانک کسی نئی بات یا صورت حال پر بلا سوچے سمجھے کوئی ردعمل ظاہر کرنا نامناسب ہوتا ہے، کاروباری پارٹنر شپ میں بھی یہ زاویہ صورت حال کو منفی رُخ دے سکتا ہے۔
اسی تاریخ کو مریخ و پلوٹو کے درمیان تسدیس کا زاویہ کسی پاور پلے کی نشان دہی کرتا ہے، آپ کسی پر زیادہ دباو¿ ڈال سکتے ہیں یا دوسروں کے دباو¿ میں آسکتے ہیں، حکومت بعض سخت فیصلے اور اقدام کرسکتی ہے۔
25 دسمبر: شمس اور یورینس کے درمیان تثلیث کی سعد نظر حکومت کے غیر متوقع اور اچانک نوعیت کے مثبت فیصلے یا اقدام ظاہر کرتی ہے، یہ وقت کسی اہم شخصیت کی کارکردگی کو بھی نمایاں کرتا ہے، شہرت اور عزت لاتا ہے، اس وقت میں عام افراد الیکٹرونکس سے متعلق کاموں یا بزنس سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔
27 دسمبر: شمس و مشتری کے درمیان قران کا زاویہ اگرچہ سعد تسلیم کیا جاتا ہے لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہوتا کیوں کہ شمس کے قریب ہونے کی وجہ سے مشتری اپنی طاقت کھو بیٹھتا ہے اور غروب حالت میں ہوتا ہے، بہر حال یونانی علم نجوم میں اسے سعد تسلیم کیا جاتا ہے، مزید یہ کہ یونانی سسٹم کے مطابق مشتری اپنے ہبوط کے برج میں ہوگا جب کہ ویدک سسٹم کے مطابق اپنے ذاتی برج قوس میں ہوگا لہٰذا اس زاویے کو سعد یا نحس قرار دینا ایک متنازع موضوع ہے، ہمارے نزدیک مشتری کی کمزوری ہر دو صورت میں ظاہر ہے، اس زاویے کے اثرات آئین و قانون کی معطلی یا منفی قانون سازی کا امکان ظاہر کرتی ہے،عام افراد کی زندگی میں اس وقت قانونی نوعیت کے مسائل پریشانی کا باعث ہوسکتے ہیں، اسی طرح ترقیاتی امور میں بھی رکاوٹ آسکتی ہے۔
31 دسمبر: عطارد اور یورینس کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ چونکا دینے والی خبریں لاتا ہے، اسی طرح اچانک سفر یا نئی معلومات کا حصول بھی اس زاویے کا ثمرہ ہے، میڈیا کے معاملات میں بہتری آسکتی ہے، عام افراد کے لیے یہ وقت نئی معلومات کے حصول اور سفر سے متعلق امور میں معاون و مددگار ثابت ہوگا، الیکٹرونکس سے متعلق نئی پروڈکٹس اس وقت سامنے آسکتی ہیں۔
سورج گہن
اس سال کا آخری سورج گہن 26 دسمبر بروز جمعرات برج جدی میں واقع ہوگا، اس گہن کا آغاز 07:29:53 am سے ہوگا جب کہ مکمل گہن 10:17:46 am پر ہوگا اور اختتام 01:05 :44 pm پر ہوگا، گہن کا کل دورانیہ 5 گھنٹہ 33 منٹ ہوگا اور یہ گہن پاکستان ، انڈیا ، سری لنکا، سنگا پور، سعودیہ عربیہ، عرب امارات، برونائی، فلپائن وغیرہ میں دیکھا جاسکے گا۔
شرف قمر
سیارہ قمر کو برج ثور میں شرف کی قوت حاصل ہوتی ہے، اس ماہ یہ سعد وقت بروز اتوار 8 دسمبر کو شام 04:24 pm سے 06:20 pm تک رہے گا، واضح رہے کہ یہ شرف قمر عروج ماہ میں ہوگا یعنی چاند کی ابتدائی تاریخیں ہوں گی، ایسے شرف قمر زیادہ باقوت اور مو¿ثر ہوتے ہیں، اچھی بات یہ بھی ہے کہ اس وقت دیگر سیارگان بھی بہتر پوزیشن اور قوت کے حامل ہوں گے، چناں چہ اس وقت میں اہم جفری عمل و نقوش تیار کرنا نہایت افضل ہوگا، لوح قمر نورانی، برکاتی انگوٹھی وغیرہ اس وقت تیار کی جاسکتی ہے، اس کے علاوہ عام افراد کے لیے خصوصی وظیفہ یہ ہے۔
شرف کے اوقات میں بسم اللہ الرحمن الرحیم 786 مرتبہ اول آخر گیارہ بار درود شریف کے ساتھ پڑھیں اور کچھ چینی پر دم کرلیں اور یہ چینی گھر میں استعمال ہونے والی چینی میں ملادیں تاکہ گھر کے تمام افراد استعمال کریں، ان شاءاللہ گھر میں اور خاندان میں خیروبرکت ہوگی، باہمی طور پر تمام افراد میں محبت و یگانگت پیدا ہوگی، اختلافات ختم ہوں گے، اس چینی کو ختم نہ ہونے دیں اور جب زیر استعمال چینی ختم ہونے لگے تو اس میں مزید چینی ملا لیا کریں تاکہ لمبے عرصے تک زیر استعمال رہے۔
قمر در عقرب
سیارہ قمر برج عقرب میں ہبوط یافتہ یعنی انتہائی کمزور اور نحس حالت میں ہوتا ہے، چناں چہ اس وقت کو نحس اثرات کا حامل سمجھا جاتا ہے اس دوران میں کوئی نیا کام شروع نہیں کرنا چاہیے۔
برج عقرب میں سیارہ قمر کا داخلہ بہ روز ہفتہ 21 دسمبر شام 05:57 pm پر ہوگا اور برج عقرب میں قمر کا قیام 23 دسمبر بروز پیر رات 09:34 pm تک رہے گا۔
اپنے درجہ ءہبوط پر قمر 21 دسمبر کو شب 09:22 pm سے 11:04 pm تک ہوگا، یہ اس تمام عرصے میں سب سے زیادہ نحس وقت مانا جاتا ہے، بندش و رکاوٹ یا بری اور خراب عادات سے نجات کے لیے اسی وقت میں جفری عمل و نقوش کیے جاتے ہیں۔