ایک پراسرار اور ناقابل اعتبار سال کا آغاز

فرسودہ سسٹم کی بساط لپیٹ دی جائے گی؟

نئے سال 2023 کا آغاز ہورہا ہے،سال کا پہلا دن اتوار ہوگا جو شمس کا دن ہے ،سیارہ شمس کا تعلق اقتدار اور مقتدر حلقوں سے ہے لہٰذا سارا سال ملک میں اقتدار ہی کی رسا کشی جاری رہنے کا امکان ہے اور اس صورت حال میں غلبہ مقتدر حلقوں ہی کو حاصل رہے گی۔
2023 کا مفرد عدد 7 ہے،7 کا عدد نہایت پراسرار اور مذہبی نکتہ ءنظر سے بڑا مقدس سمجھا جاتا ہے،جدید علم نجوم میں اسے سیارہ نیپچون سے منسوب کیا گیا ہے جو کہ خود بھی پراسرار اور حیرت انگیز لیکن پرفریب معاملات و امور سے متعلق ہے،نیپچون پاکستان کے زائچے میں برج دلو میں حرکت کر رہا ہے لیکن 18 فروری کو برج حوت میں داخل ہوجائے گا اور تقریباً پورا سال ہی برج حوت کے ابتدائی درجات پر بحالت رجعت و استقامت موجود رہے گا،یہ پاکستان کے لیے بڑی ہی پراسرار اور پرفریب صورت حال ہوگی،طرفہ تماشا یہ کہ پاکستان کے زائچے میں مشتری کے دور اکبر میں فریبی راہو کا دور اصغر جاری ہے،یہ صورت حال کسی طور بھی اطمینان بخش نہیں ہے،خلاصہ یہ کہ اس سال جو کچھ بھی ہوگا وہ بہت ہی عجیب اور پراسرار ، عام آدمی کی توقع کے برعکس ہوگا،سیاست اور صحافت کی غلام گردشوں میں اندازوں اور تجزیوں کا ایک طوفان صبح و شام برپا ہے،ہمیں یقین ہے کہ سارے اندازے اور تجزیے غلط ثابت ہوں گے،بعض لوگ نئے الیکشن کی امید لگائے بیٹھے ہیں بعض موجودہ پی ڈی ایم حکومت کی مدت پوری ہونے کی بات کر رہے ہیں، بعض کی نظر میں اس وقت کوئی قومی حکومت مسائل کا حل ہے،اب ایک ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ کی باز گشت بھی سنائی دے رہی ہے،بہر حال جو کچھ بھی ہوگا وہ بہت ہی عجیب اور پراسرار ہوگا، اس کی وضاحت کرنا خاصا مشکل کام ہے، نیپچون اور راہو کے اثرات کسی ایسے سیٹ اپ کی نشان دہی کر رہے ہیں جو طویل المدت ہوگا، گویا نام نہاد جمہوری نظام کی بساط لپٹ جائے گی،اس حوالے سے اپریل اور مئی کے سورج اور چاند گہن اہم کردار ادا کرتے نظر آتے ہیں۔
سیارہ مریخ زائچہ پاکستان کا منحوس اثر رکھنے والا سیارہ ہے جو زائچے کے پہلے گھر میں بحالت رجعت و استقامت طویل قیام کر رہا ہے یعنی 13 مارچ کو پہلے گھر برج ثور سے نکلے گا اور دوسرے گھر جوزا میں داخل ہوگا، یہ مریخ ہی کی کرشمہ سازی ہے کہ پاکستان ایک بار پھر دہشت گردی کی لپیٹ میں آچکا ہے گویا اب مسلح افواج کے لیے یہ صورت حال خاصی چیلنجنگ ہوچکی ہے،مارچ میں مریخ کا دوسرے گھر میں داخلہ ڈوبتی معیشت کو آخری دھکا دے سکتا ہے،گویا مارچ اپریل ایسے مہینے ہوں گے جن میں ملک کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ بڑھ جائے گا۔
سیارہ مریخ ہمارے سیاست دانوں کے زائچوں میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے،اس کا طویل قیام عمران خان کے لیے نہایت نحوست اثر ہے، 16 اکتوبر2022سے بحالت رجعت مریخ برج ثور میں داخل ہوگا تو اس کے بعد سے عمران خان کی سیاست کو جیسے ریورس گیر لگ گیا جو تاحال جاری ہے،یہی صورت حال آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمن کی ہے،البتہ وزیراعظم شہباز شریف کے زائچے کے مطابق فی الحال انھیں نت نئے چیلنج کا سامنا ہے لیکن 13 مارچ کے بعد وہ بھی کسی بدترین صورت حال کا شکار ہوسکتے ہیں۔
جنوری کا مہینہ پاکستان کے لیے کم از کم 15 جنوری تک سختی اور مشکلات ظاہر کرتا ہے،اس دوران میں میڈیا میں قیاس آرائیوں اور افواہوں کا بازار بھی گرم رہے گا جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوگا،20 جنوری کے بعد سے ملکی مسائل کے حوالے سے مثبت سوچ اور فکر نظر آئے گی لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ سب کچھ ٹھیک ہوتا چلا جائے گا یہ ضرور ہوگا کہ حالات کی درستی کے لیے مثبت سوچ کے ساتھ نئی منصوبہ بندی سامنے آئے گی اور وہ بھی فروری مارچ میں (واللہ اعلم بالصواب)

عروج مشتری کا سنہرا موقع

جیسا کہ پہلے بھی عروج مشتری کے حوالے سے نشان دہی کی گئی تھی کہ یہ وقت بار بار نہیں آتا، وہ لوگ جو اب تک لوح مشتری جیسے روحانی اور طلسماتی تحفے سے محروم ہیں اس وقت سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں، ہم نے اہم اوقات کی نشان دہی بھی کی تھی ،اس بار بھی حصول مال و زر اور کشادگی ءرزق کے لیے ایک خاص وظیفہ دیا جارہا ہے جسے اُس وقت میں پڑھا جائے جو ہم نے گزشتہ کالم میں دیا ہے یعنی جب پاکستان یا کسی بھی ملک میں طالع برج حوت طلوع ہو اور وہ جتنی دیر بھی رہے ،اس دوران میں یہ وظیفہ کیا جاسکتا ہے۔
باوضو ہوکر قبلہ رُخ بیٹھیں اور پہلے دو رکعت نفل ادا کرکے وظیفے کی کامیابی کے لیے دعا کریں،اس کے بعد اول آخر گیارہ بار درود شریف کے ساتھ سیارہ مشتری کے اسمائے الٰہی یا کبیر المتعالُ 802 مرتبہ پڑھیں اور اللہ سے اپنی تنگ دستی یا قرض سے نجات کے لیے دعا کریں۔
پہلے ہم نے اسلام آباد ٹائم کے مطابق ایسے اوقات کی نشان دہی کی تھی جو طالع حوت کے تھے اب کراچی ٹائم کے مطابق بھی نشاند ہی کی گئی ہے،دوسرے ممالک میں مقیم افراد کراچی سے اپنے ملک یا شہر کا فرق ہمارے دیے ہوئے اوقات میں جمع یا نفی کرکے اسے درست کرسکتے ہیں۔
کراچی یا سندھ ٹائم کے مطابق یکم جنوری کو طالع برج حوت 11:35 am پر طلوع ہوگا اور تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک رہے گا ۔
2 جنوری کو طالع حوت 11:30 am پر شروع ہوگا اور تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک رہے گا۔
اسی ترتیب سے 3 جنوری یا اس سے آگے کی تاریخوں میں بھی 4 منٹ کم کرتے چلے جائیں تو آپ جنوری کے پورے مہینے میں برج حوت کے طلوع ہونے کا ابتدائی وقت معلوم کرسکتے ہیںجو تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ رہے گا،بس یہی وقت ہوگا جس میں مندرجہ بالا وظیفہ پڑھا جاسکتا ہے،وہ لوگ جو لوح مشتری یا خاتم مشتری خود تیار نہیں کرسکتے،ہم سے براہ راست رابطہ کرسکتے ہیں۔ +92300-2107035

جنوری کی سیاروی گردش

سیارہ شمس برج قوس میں حرکت کر رہا ہے،15 جنوری کو برج جدی میں داخل ہوگا، سیارہ عطارد بھی برج قوس میں ہے اور بحالت رجعت حرکت کر رہا ہے،19 جنوری کو مستقیم ہوگا اور پورا مہینہ برج قوس میں ہی گزارے گا۔
سیارہ زہرہ برج جدی میں ہے اور 23 جنوری کو برج دلو میں داخل ہوگا ،سیارہ مریخ بحالت رجعت برج ثور میں ہے،18 جنوری کو مستقیم ہوگا اور پورا مہینہ برج ثور ہی میں حرکت کرے گا۔
عزیزان من! سیارہ عطارد اور مریخ کا ایک ہی برج میں طویل قیام نہایت اہمیت کا حامل ہے،ایسا عام طور پر اسی وقت ہوتا ہے جب کوئی سیارہ ایک ہی برج میں رجعت کے عمل سے گزرتا ہے، گویا وہ زائچے کے جس برج اور جس گھر میں ہوتا ہے اس پر اپنے مثبت یا منفی گہرے اثرات ڈالتا ہے۔
سیارہ مشتری میں برج عروج حوت میں حرکت کر رہا ہے اور نہایت طاقت ور پوزیشن میں ہے،اس کی یہ طاقت ور پوزیشن پورا مہینہ برقرار رہے گی،سیارہ زحل برج جدی میں ، یورینس برج حمل میں نیپچون برج دلو میں جب کہ پلوٹو برج جدی میں پورا مہینہ رہیں گے،راس و ذنب بالترتیب برج حمل اور میزان میں حرکت کریں گے،مندرجہ بالا سیاروی گردش ویدک سسٹم کے مطابق دی گئی ہیں۔

شرف قمر

سیارہ قمر اپنے شرف کے برج ثور میں 2 جنوری کو پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق رات 08:22 pm پر داخل ہوگا اور 5 جنوری صبح 07:34 am تک برج ثور میں رہے گا، اس دوران میں شرف قمر کا موثر ترین اور زود اثر وقت 10:32 am سے 11:22 am تک ہوگا۔

قمر در عقرب

پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق قمر اپنے برج ہبوط عقرب میں 17 جنوری کو 12:30 pm پر داخل ہوگا اور 19 جنوری دوپہر 02:46 pm تک ہبوط یافتہ رہے گا،یہ تمام وقت نحوست کا ہے ،اس دوران میں کوئی نیا کام شروع نہ کریں ورنہ اس میں کامیابی نہیں ملے گی،البتہ اس دوران میں علاج معالجہ کرانا بہتر ہوتا ہے،بیماریوں سے نجات ، بری عادتوں کی بندش یا مخالفین کی زبان بندی وغیرہ جیسے عملیات موثر ہوتے ہیں، بعض لوگوں نے روایتی طریقے کے مطابق سوالات کیے کہ آپ نے قمر در عقرب کا مخصوص وقت نہیں لکھا تو گزارش یہ ہے کہ یہ تمام وقت ہی ایسے عملیات کے لیے موزوں ہے، اہم بات یہ ہے کہ عمل کرنے والے کو عمل کرنے کا سلیقہ ہونا چاہیے،ہم کئی بار بتاچکے ہیں کہ اپنے مقصد کی مناسبت سے اس تمام وقت میں کوئی بھی مناسب ساعت مثلاً قمر ، مریخ، عطارد یا زحل کی منتخب کی جائے اور جو بھی عمل کرنا ہو ، وہ کیا جائے لہٰذا کسی خاص مخصوص وقت کی ضرورت ہی باقی نہیں رہتی، جہاں تک ساعتوں کے استخراج کا مسئلہ ہے تو اب یہ بھی کوئی مشکل کام نہیں رہا، ایسے سافٹ ویئرز گوگل پلے اسٹور پر دستیاب ہیں جو اپنے موبائل میں انسٹال کرلیں تو آپ کو 24 گھنٹے کی تمام ساعات کا علم حاصل رہے گا، اس سافٹ ویئر کو ڈاون لوڈ کرکے اپنے شہر کے مین لوکل ٹائم کے مطابق سیٹ کرلیں لہٰذا ساعتوں کا مسئلہ ہمیشہ کے لیے حل ہوجائے گا، گوگل پلے اسٹور میں Planetery times کے نام سے سافٹ ویئر موجود ہے، اسے اپنے موبائل میں ڈاون لوڈ کرلیں۔