زائچہ ء پاکستان کے مطابق ملک مشکل صورت حال سے رفتہ رفتہ نکل رہا ہے، یہ درست ہے کہ برسوں سے جاری کرپشن، بدانتظامی اور مفاد پرستی نے ملک کو جس سطح پر پہنچا دیا ہے، اس سے مکمل نجات چند سالوں میں ممکن نہیں ہے لیکن زائچے کی سیاروی پوزیشن بتدریج مثبت رُخ اختیار کر رہی ہے، خوش گوار نتائج اور صورت حال میں مزید ایک سال لگ سکتا ہے بہ شرط یہ کہ درمیان میں کوئی بڑا حادثہ یا سانحہ پیش نہ آئے۔
ملک میں سیاسی طور پر شدید انارکی کی کیفیت ہے جس کا سبب حکومت اور اپوزیشن کے درمیان جاری مسلسل محاذ آرائی ہے،سب سے پہلے تو حکومت کی اپنی ہی صفوں میں ایک خانہ جنگی کی سی کیفیت ہے اور دوسری طرف اپوزیشن کے تابڑ توڑ حملے بھی جاری ہیں، دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر حکومتی جماعت کے درمیان انتشار اور عدم اعتماد کی فضا ہے تو دوسری طرف اپوزیشن کا بھی کچھ ایسا ہی حال ہے، پی ڈی ایم ایک متحدہ اپوزیشن محاذ ہے لیکن اس محاذ میں شامل دوسری سب سے بڑی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان ہم آہنگی نہیں ہے، قصہ مختصر یہ کہ میدان سیاست میں اگرچہ گرم بازاری ہے، ہر روز نت نئے خبریں اور نت نئے تماشے دیکھنے میں آتے ہیں، خصوصاً سینیٹ کے انتخابات آج کل ہر طرف موضوع بحث ہیں، حالاں کہ یہ بحث لاحاصل ہے، سینیٹ کے انتخابات میں ہمیشہ سے جو ہوتا آیا ہے، وہی ہورہا ہے، اسی گہما گہمی، مارا ماری میں بہر حال سینیٹ کے انتخابات بھی ہوجائیں گے لیکن یہ انتخابات بہر حال حکومت کے لیے تقویت کا باعث ہوں گے کیوں کہ سینی ٹ میں ان کی نشستوں میں مزید اضافہ ہوگا۔
اخبارات اور نیوز چینلز پر جو خبریں اور تبصرے ہوتے رہتے ہیں، ہم نے انھیں نظر انداز کر رکھا ہے، اب اخبار ہم پڑھتے نہیں اور نیوز چینلز خصوصاً ٹاک شوز دیکھتے نہیں کیوں کہ ہمیں معلوم ہے کہ پاکستان میں صحافت بھی اپنی موت آپ مر رہی ہے، نظریاتی حق پرست صحافت دم توڑ چکی ہے، پاکستان کے صحافتی حلقے سیاسی پارٹیوں سے وابستگی کے بعد اور اپنی بعض مجبوریوں کے سبب اپنا اعتبار کھوتے جارہے ہیں، تقریباً جو سیاست کا حال ہے، وہی صحافت کا حال ہے، اس پر سونے پر سہاگا سوشل میڈیا ہے جس پر یہ مشہور مصرع صادق آتا ہے ؎ سنتا جا شرماتا جا۔
زائچہ پاکستان
اس ساری صورت حال سے قطع نظر زائچہ پاکستان کی سیاروی پیش رفت خاصی دلچسپ ہے، آئیے ذرا اس پر ایک نظر ڈال لیں۔
زائچے میں سیاروی پوزیشن کسی طور بھی کمزور اور مکمل طور پر ناقص نہیں کہی جاسکتی، شرف یافتہ راہو زائچے کے پہلے گھر میں اور اس کے ہمراہ سیارہ مریخ موجود ہے جو زائچے کے پہلے، ساتویں اور آٹھویں گھر کو متاثر کر رہا ہے، گویا خفیہ ہاتھ اور شرپسند عناصر نقصان پہنچانے کی کوششوں میں مصروف ہیں، سیارہ مریخ بارھویں گھر کا حاکم ہے اور فعلی طور پر نقصان پہنچانے والا سیارہ ہے، چناں چہ جو کچھ ڈسکہ میں ہوا، وہ بھی مریخ کی اسی پوزیشن کا شاخسانہ ہے اور اس مہینے میں مزید ایسے ہی حادثات و سانحات کا امکان موجود ہے،سیارہ مریخ کی یہ نظر تقریباً 5 مارچ تک رہے گی۔
راہو سیارہ زحل اور مشتری کو ترچھی نظر (Trine) سے دیکھ رہا ہے، گویا اس عرصے میں حکومت سے غلطیاں اور غلط فہمیاں سرزد ہوسکتی ہیں جس کے نتیجے میں حکومتی احکام اور فیصلوں کو ہدف تنقید بنایا جاسکتا ہے،راہو تقریباً سارا سال سیارہ زحل سے ناظر رہے گا، چناں چہ سالانہ تجزیے میں ہم نے لکھا تھا کہ یہ سال حکومتی ارکان کے کرپشن اسکینڈلز سامنے لائے گا، کرپشن کا جمعہ بازار سینیٹ الیکشن کے دوران بھی گرم رہے گا جس کے چھینٹے خود وزیراعظم کے دامن پر بھی نظرآسکتے ہیں، خاص طور سے اپریل کا مہینہ اس حوالے سے خاصا ہنگامہ خیز نظر آتا ہے۔
سیارہ مرکری بھی راہو سے متاثرہ ہے، چناں چہ میڈیا میں افواہوں اور احمقانہ تبصروں کا زور رہے گا، یہ صورت حال پورا مہینہ جاری رہے گی۔
4 اہم ترین سیارے زحل، مشتری، عطارد اور قمر مارچ کے دوسرے ہفتے میں نویں گھر میں اپنے اثرات ڈال رہے ہیں جب کہ سیارہ شمس اور زہرہ دسویں گھر میں حالت قران میں رہتے ہوئے حکومت کے لیے مشکلات اور سختی ظاہر کر رہے ہیں،امکان ہے کہ مارچ ہی میں نئی قانون سازی کے لیے تیاریاں شروع ہوسکتی ہیں، مزید یہ کہ کسی مائنس ون فارمولے پر بھی کام تیزی پکڑ سکتا ہے۔
نیا چاند 12 مارچ کو ہوگا گویا اس کے بعد حکومت کچھ سکون کا سانس لے سکے گی اور اپوزیشن کے لیے نئے چیلنج سامنے آئیں گے، ممکن ہے ان کی صفوں میں اتحاد برقرار نہ رہ سکے، مجموعی طور پر مارچ کا مہینہ حکومت کے لیے کسی بڑے خطرے کی نشان دہی نہیں کرتا، البتہ اپوزیشن بدستور اپنی کوششوں میں مصروف رہے گی (واللہ اعلم بالصواب)
مارچ کی سیاروی رفتار
سیارہ شمس برج دلو میں حرکت کر رہا ہے، 14 مارچ کو برج حوت میں داخل ہوگا اور مہینے کے آخر تک اسی برج میں رہے گا، سیارہ عطارد برج جدی میں حرکت کر رہا ہے، گیارہ مارچ کو برج دلو میں داخل ہوگا اور پورا مہینہ اسی برج میں رہے گا، توازن و ہم آہنگی اور محبت و دوستی کا سیارہ زہرہ برج دلو میں حرکت کر رہا ہے، شمس سے قربت کے سبب غروب ہے، اس کی ناقص پوزیشن خواتین اور خصوصاً ازدواجی زندگی میں نت نئے مسائل پیدا کرتی ہے، اس عرصے میں شادی بیاہ، منگنی اور محبت کے معاملات اطمینان بخش نہیں رہتے، خیال رہے کہ تقریباً پورا مہینہ ہی سیارہ زہرہ کی ناقص پوزیشن زہرہ سے متعلق معاملات کے لیے ناموافق ہوگی، اس عرصے میں خواتین کو خصوصاً اپنے جذبات اور خواہشات پر قابو رکھنے کی ضرورت ہوگی۔
سیارہ مریخ برج ثور میں حرکت کر رہا ہے، پورا مہینہ اسی برج میں رہے گا، سیارہ مشتری بھی یہ مہینہ اپنے ہبوط کے برج جدی میں گزارے گا، سیارہ زحل اپنے ذاتی برج جدی میں حرکت کر رہا ہے اور پورا مہینہ اسی برج میں رہے گا، راہو اور کیتو بالترتیب اپنے شرف کے بروج ثور اور عقرب میں حرکت کریں گے، سیاروں کی یہ رفتاریں ویدک سسٹم کے مطابق ہیں۔
قمر در عقرب
قمر اس ماہ اپنے ہبوط کے برج عقرب میں 4 مارچ کو شام تقریباً 7:00 pm پر داخل ہوگا اور 6 مارچ شب 09:10 pm تک برج عقرب میں رہے گا، یہ سارا ہی عرصہ نحس وقت کا ہے، اس دوران میں کوئی نیا کام شروع کرنا فائدہ مند ثابت نہیں ہوگا، چناں چہ اپنے معمول کی ذمے داریاں ادا کرنا ہی کافی ہوگا، اس وقت میں رکاوٹ، بندش، بری عادتوں سے نجات کے لیے خصوصی اعمال کیے جاتے ہیں، البتہ اس وقت میں علاج معالجہ یا دیگر خرابیوں کو دور کرنے کے لیے کوشش کرنا مفید ثابت ہوتا ہے، روایتی طریق کار کے مطابق عموماً لوگ تین درجہ برج عقرب کو زیادہ مؤثر سمجھتے ہیں جب کہ ہمارے نزدیک یہ درست نہیں ہے، قمر برج عقرب میں مسلسل ہبوط یافتہ رہتا ہے، خصوصی عملیات میں صرف اس بات کا خیال رکھنا کافی ہے کہ ساعت مطلوبہ مقصد کے مطابق ہو مثلاً استحکام، پائیداری، قیام جیسے معاملات میں زحل کی ساعت کو ترجیح دی جائے، زبان بندی، مخالفت وغیرہ کی بندش میں سیارہ عطارد کی ساعت لی جائے، اسی طرح بری عادات اور رویے سے نجات کے لیے سیارہ قمر کی ساعات سے کام لیا جائے،وغیرہ وغیرہ۔اس حوالے سے اسی ویب سائٹ پر ہمارے پرانے آرٹیکلز میں دئیے گئے عملیات موجود ہیں، اپنی ضرورت کے مطابق کسی بھی عمل کا انتخاب کرکے اور دیے گئے وقت میں اس سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے، اگر آپ خود یہ کام نہ کرسکیں تو ہمارے دفتر سے رابطہ کرسکتے ہیں۔
عشق کا بھوت
اکثر ایسی صورت حال پیدا ہوجاتی ہے جس میں لڑکا یا لڑکی کسی کے عشق میں تقریباً پاگل ہوجاتے ہیں اور اپنا اچھا برا سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کھودیتے ہیں، ایسی صورت میں انھیں راہ راست پر لانے کے لیے یہاں ایک عمل لکھا جارہا ہے، مجرب ہے۔
قمر در عقرب یا قران شمس و قمر کے وقت ساعت قمر میں یہ عمل کیا جائے تو ان شاء اللہ نتائج مرضی کے مطابق سامنے آئیں گے۔
رجال الغیب کی سمت کا خیال رکھ کر بیٹھیں اور ایک سفید کاغذ پر مندرجہ ذیل عزیمت لکھ لیں ”احد رسص طعک لموہ عقد التعلق عاشقی فلاں بن فلاں و بین فلاں بنت فلاں (مرد کے لیے بن اور عورت کے لیے بنت، پہلے اس کا نام لکھیں جو کسی کے عشق میں مبتلا ہے) عقدت قلوبہم ابداً یا حراکیلُ بحق یا قابضُ یا مانعُ العجل العجل العجل الساعۃ الساعۃ الساعۃ“۔
دو نقش لکھیں کالی روشنائی سے ایک قبرستان میں کسی قبر کے سرہانے دفن کریں اور دوسرا عاشق کے راستے میں دفن کردیں جہاں سے وہ گزرتا ہو، ان شاء اللہ اپنے اندھے عشق سے بعض آجائے گا۔
نیا چاند (New moon)
بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ ہر مہینے نیا چاند سیارہ قمر اور شمس کی باہمی ملاقات (قران) کے بعد طلوع ہوتا ہے، قمر اور شمس جب کسی برج میں ایک ہی درجے پر قران کرتے ہیں تو اس کے تقریباً 20 سے 24 گھنٹے بعد نیا چاند اُفق پر نظر آتا ہے، اس حوالے سے ہمارے ملک میں ہمیشہ رویت ہلال کے مسائل موجود رہے ہیں لیکن یہاں یہ مسئلہ ہمارے پیش نظر نہیں ہے، قوانین جفر کے مطابق قران شمس و قمر کا وقت بھی نحس اثرات کا حامل ہوتا ہے، اس روز بھی کوئی نیا کام شروع نہیں کرنا چاہیے بلکہ اس سے کچھ پہلے ہی اور بعد تک محتاط رہنے کی ضرورت ہوتی ہے کیوں کہ اول تو شمس کی قربت کے سبب قمر غروب (تحت الشاع) ہوجاتا ہے، دوم یہ کہ بعض صورتوں میں وہ شمس کے لیے بھی ضرر رساں بن جاتا ہے، چناں چہ یہ وقت بھی تقریباً ایسا ہی ہوتا ہے جیسا قمر در عقرب کا وقت ہوتا ہے، اس وقت میں بھی مختلف نوعیت کے عملیات و وظائف، نقوش و طلسم کیے جاسکتے ہیں، اس ماہ سے ہم پابندی سے اس وقت کی نشان دہی بھی کریں گے۔
قران شمس و قمر
پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق سیارہ شمس اور قمر ایک ہی درجے پر 13 مارچ سہ پہر 03:21 pm پر مکمل قران کریں گے، گویا نئے چاند کی پیدائش ہوگی لیکن اصول و قواعد کے مطابق مؤثر وقت کا آغاز 12 مارچ دوپہر 02:40pm سے ہوجائے گا یعنی سیارہ قمر غروب ہوجائے گا اور قمر کی یہ نحس پوزیشن 14 اکتوبر تقریباً سہ پہر 3 بجے تک رہے گی، اس تمام عرصے میں کوئی بھی وظیفہ، نقش یا طلسم مقصد کی مناسبت سے ساعت منتخب کرکے کیا جائے تو یقیناً ذود اثر ہوگا۔
برائے طلاق
عام طور پر ہم ایسے عملیات و وظائف دینے سے گریز کرتے ہیں جن میں تخریب کا پہلو موجود ہو لیکن بعض ایسی صورتیں بھی دیکھنے میں آئی ہیں جہاں علیحدگی ضروری ہوجاتی ہے،بعض ظالم لوگ خواتین پر ظلم کرتے ہیں اور ان کا حق دینے سے گریز کرتے ہیں، ایسی صورت میں اگر عورت یہ فیصلہ کرلے کہ مجھے اب اس شخص کے ساتھ نہیں رہنا تو مندرجہ ذیل عمل سے فائدہ اٹھاسکتی ہے۔
قران شمس و قمر کا جو وقت دیا گیا ہے، اس دوران میں قمر یا شمس کی ساعت میں باوضو ہوکر اور رجال الغیب کا خیال رکھتے ہوئے بیٹھیں (رجال الغیب کی سمت معمول کرنے کا نقشہ ہماری ویب سائٹ پر موجود ہے) کالی یا نیلی روشنائی سے کسی سفید کاغذ پر مندرجہ ذیل آیت 7 مرتبہ لکھیں اور ایسے دو نقش تیار کریں، دونوں کو تہہ کرکے تعویذ بنالیں اور کسی کالے کپڑے یا کالی ٹیپ میں لپیٹ کر محفوظ کرلیں، آیت کے نیچے بتائے گئے طریقے کے مطابق اپنا اور شوہر کا نام بھی لکھیں، ایک نقش شوہر کے سرانے تکیے میں رکھ دیں اور دوسرا کسی غیر پھل دار درخت میں دھاگے سے باندھ کر لٹکادیں، دی گئی آیت کو روزانہ 111 مرتبہ پڑھ کر اللہ سے دعا کیا کریں، اس وظیفے کی مدت 41 دن ہے۔
وَاَلقِینَا بَینَھُمُ العَدَاوَۃ وَلبَغضا وَعَلیٰ یَومَ الْقَیَمٰۃ
فلاں بن فلاں و بین فلاں بنت فلاں
شرف قمر
قمر اپنے شرف کے برج ثور میں اس ماہ 18 مارچ کو تقریباً شام 6 بجے داخل ہوگا اور تقریباً 06:00 am 21 مارچ تک برج ثور میں رہے گا، یہ سعد اور مبارک وقت ہے، اس وقت میں نئے کاموں کا آغاز بہتر ہوتا ہے، مزید یہ کہ شرف قمر کی سعادت زندگی کے ضروری امور میں مددگار ثابت ہوتی ہے، شرف قمر سے متعلق اعمال و وظائف ہر ماہ دیے جاتے ہیں، ویب سائٹ پر پرانے کالموں سے استفادہ کیا جاسکتا ہے۔
شرف زہرہ
عزیزان من! ہمارے ملک کے اکثر علم جفر سے شغف رکھنے والے ماہرین کرام علم نجوم سے عدم واقفیت کے سبب جفری اعمال کے سلسلے میں بعض ایسی غلطیوں اور کوتاہیوں کے مرتکب ہوتے ہیں جن کے نتیجے میں ان کی اپنی محنت اور ضرورت مند کا پیسا برباد ہوتا ہے، دانستہ یا نادانستہ وہ سیارگان کے شرف یا اوج وغیرہ کے اوقات اور ان سے متعلق عملیات و نقوش دیتے ہوئے اس حقیقت کو نظرانداز کردیتے ہیں کہ سیارہ اپنے شرف کے برج میں کس حالت میں ہے، یونانی سسٹم ہو یا ویدک ہر دو صورتوں میں اس بات کا خیال رکھا جاتا ہے کہ سیارے کی حالت ہر طرح سے اطمینان بخش اور باقوت ہو مگر پیسا کمانے کی ہوس میں اس حوالے سے مجرمانہ کوتاہی کی جاتی ہے۔
اس بار یونانی سسٹم یا ویدک سسٹم دونوں اعتبار سے سیارہ زہرہ اپنے شرف کے برج میں ہوتے ہوئے بھی سیارہ شمس سے قریب رہے گا جس کے نتیجے میں غروب ہوگا اور شرف کی قوت کم ہوجائے گی لہٰذا ہم زہرہ کے شرف کے اوقات دینے سے گریز کر رہے ہیں، ہمارے نزدیک اس بار شرف زہرہ ناقص ہوگا، اس دوران میں تیار کیے گئے نقوش وغیرہ ہر گز مؤثر نہیں ہوں گے۔