The month of accidents and tragedies in Pakistan

اپریل کی فلکیاتی گردش ،حادثات و سانحات کا مہینہ

شرف زہرہ اور لوح زہرہ نورانی کی تیاری کا طریق کار

25 مارچ کا چاند گہن نہایت اہم تھا اور اب 8 اپریل کا سورج گہن جو کہ مکمل ہوگا ، نہایت اہم ہے۔اگر یہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا کہ دونوں گہنوں کے درمیان کا عرصہ خاصا حالات کی سنگینی میں اضافہ کرتا نظر آتا ہے۔ یہ صرف پاکستان ہی کے لیے نہیں بلکہ دنیا بھر کے لیے اہم ہے۔دیگر ممالک میں بھی حالات میں نئے اتار چڑھاو¿ سامنے آئیں گے۔ مزید طرفہ تماشا اپریل کے مہینے میں سیارہ مشتری اور یورینس کے درمیان قران ہے جو تقریباً پورا مہینہ جاری رہے گا اور اسی دوران میں 11 اپریل کو مریخ اور زحل کا قران بھی خاصے سنگین نوعیت کے حالات و واقعات کی نشان دہی کر رہا ہے۔
25 مارچ کا چاند گہن اور مشتری یورینس قران کا آغاز ملک میں دہشت گردی کے واقعات اور عدلیہ سے متعلق تنازعات سامنے لایا، ایسا تنازع اس سے پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز نے چیف جسٹس کو ایک خط لکھا جس میں انٹیلی جنس ایجنسیوں کی بے جا مداخلت کی شکایت کی۔ یورینس کا کام ہی نت نئے اور حیران کردینے والے انکشافات ہےں۔مشتری کا تعلق عدلیہ اور الیکشن کمیشن سے ہے اور اس امکان کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا کہ آنے والے دنوں میں الیکشن کمیشن کی بھی مزید مٹی پلید ہوسکتی ہے۔ پاکستان کے زائچے کے مطابق مشتری کا تعلق حادثات و سانحات سے ہے۔ یہ قران اپریل کے آخر تک جاری رہے گا، دیکھیے اور کیسے کیسے نئے انکشافات ہمیں حیران کرتے ہیں۔ اسی طرح دہشت گردی کے واقعات اور جرائم میں بھی اضافہ ہوگا جو آج بھی دیکھنے میں آرہا ہے۔
مریخ و زحل کا قران ہمیشہ سے نحس اکبر تصور کیا جاتا ہے جس میں خلق خدا کا نقصان ہوتا ہے۔ ہر قسم کے حادثات پیش آتے ہیں، زائچہ پاکستان کے مطابق زحل کا تعلق حکومت اور کابینہ سے ہے جب کہ مریخ کا تعلق فوج ، پولیس سے اور بیرون ملک مداخلت اور جنگ سے ہے۔ کہا جارہا ہے کہ ٹی ٹی پی کی کارروائیاں کے پی کے میں اور بلوچستان میں بڑھتی جارہی ہیں۔ جوابی کارروائی کے طور پر پاک فوج نے انھیں سبق سکھانے کی کوشش بھی کی ہے اور اس کے نتیجے میں پاک افغان تعلقات بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ مریخ و زحل کا قران اس صورت حال پر مزید خرابی کا باعث ثابت ہوسکتا ہے ، کیا ہم پھر کسی نئی جنگ کی طرف جارہے ہیں؟
عزیزان من! اپریل کا مہینہ کسی صورت بھی اطمینان بخش اور پرسکون نظر نہیں آتا۔ اس مہینے کے آخر میں سیارہ مشتری یکم مئی کو برج تبدیل کرے گا اور پاکستان کے زائچے کے پہلے گھر میں قدم رکھے گا، اس وقت یا یوں کہیے کہ مئی میں عدلیہ اور الیکشن کمیشن سے متعلق بحران کوئی بدترین شکل اختیار کرسکتا ہے۔تازہ واقعات نے عدلیہ کے وقار کو بری طرح مجروح کیا ہے اور یہ بھی ظاہر کردیا ہے کہ عدلیہ کے ماضی و حال کے فیصلے آئین و قانون کے بجائے کسی ناجائز دباو¿ کا سبب رہے ہیں۔ اس بات کا امکان موجود ہے کہ دیگر ہائیکورٹ کے جج صاحبان اور بار ایسوسی ایشنز بھی اس معاملے میں اہم کردار ادا کریں اور صورت حال مزید پیچیدہ ہوجائے۔اس موقع پر جنرل عاصم منیر صاحب پر ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ وہ صورت حال کو مزید پیچیدہ ہونے سے روکنے کے لیے ضروری اقدام کریں ورنہ خود ان کا کردار بھی داو¿ پر لگ سکتا ہے۔ یہی صورت حال چیف جسٹس جناب قاضی فائز عیسیٰ کی بھی ہے ، انھیں بھی اعلیٰ عدلیہ کے سربراہ کی حیثیت سے اس صورت حال کا نوٹس لینا چاہیے ۔ ایک ٹاک شو میں نامور قانون داں جناب حامد خان نے یہاں تک کہہ دیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو اپنے عہدے سے استعفا دے دینا چاہیے۔
اپریل کے مہینے کے ابتدائی 15 دن یقینا نت نئے واقعات میں تیزی لائیں گے لیکن اپریل کا دوسرا نصف یعنی 15 اپریل سے 15مئی تک کا وقت نہایت سنگین اور تشویش ناک نظر آتا ہے۔موجودہ نحیف و نزار ، نومولود جمہوری حکومت کے بارے میں یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ اُڑنے نہ پائے تھے کہ گرفتارہم ہوئے۔
حکومت کا ڈھانچہ جس انداز میں کھڑا کیا گیا ہے یعنی کہیں کی اینٹ کہیں کا روڑا اور اس کے نتیجے میں اس ڈھانچے میں جس نوعیت کے کھانچے سامنے آئے ہیں وہ اس کی ناکامی کا بہ بانگ دہل اعلان کر رہے ہیں۔اس سے بہتر تو یہی تھا کہ نگراں سیٹ اپ کو ہی مزید مہلت دے دی جاتی لیکن شاید وہ بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ کے لیے قابل قبول نہ ہوتا۔ بہر حال اب جو خدا دکھائے سو لاچار دیکھیے۔

اپریل کی سیاروی گردش

سیارہ شمس برج حوت میں حرکت کر رہا ہے۔ 13 اپریل کو اپنے شرف کے برج حمل میں داخل ہوگا اور پورا مہینہ یعنی 14 مئی تک اسی برج میں شرف یافتہ رہے گا۔سیارہ عطارد برج حمل میں حرکت کر رہا ہے، 2 اپریل کو اسے رجعت ہوگی اور 9 اپریل کو یہ دوبارہ اپنے ہبوط کے برج حوت میں واپس آئے گا اور 25 اپریل کومستقیم ہوگا جب کہ 10 مئی کو دوبارہ برج حمل میں داخل ہوگا۔
سیارہ زہرہ اپنے شرف کے برج حوت میں داخل ہوچکا ہے۔ 24 اپریل کو برج حمل میں داخل ہوگا۔ سیارہ مریخ برج دلو میں حرکت کر رہا ہے اور 23 اپریل کو برج حوت میں داخل ہوگا۔سیارہ مشتری برج حمل میں حرکت کر رہا ہے اور پورا مہینہ اسی برج میں رہے گا، سیارہ زحل برج دلو میں جب کہ یورینس برج حمل میں اور نیپچون برج حوت میں پورا مہینہ رہیں گے۔ راہو اور کیتو بالترتیب برج حوت اور سنبلہ میں حرکت کریں گے۔

شرف قمر

سیارہ شمس اپنے شرف کے برج ثور میں 11 اپریل کو پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق صبح 08:09  پر داخل ہوگااور 13 اپریل دوپہر 12:13  تک شرف یافتہ رہے گا۔اعمال سے دلچسپی رکھنے والے افراد کے لیے شرف قمر کا قریبی وقت بہ حساب ویدک 11 اپریل صبح 11:30  سے دوپہر 01:11  تک ہوگا۔یہ سعد وقت ہے ، اس وقت میں اپنی جائز ضروریات کے لیے ضروری اعمال و وظائف کرسکتے ہیں۔
قمر در عقرب
قمر اپنے ہبوط کے برج عقرب میں پاکستان اسٹینڈر ڈ ٹائم کے مطابق 25 اپریل بہ روز جمعرات شام 07:30  پر داخل ہوگا اور 27 اپریل بہ روز ہفتہ صبح 03:57  تک برج عقرب میں ہبوط زدہ رہے گا۔یہ انتہائی نحوست کا وقت ہوتا ہے، اس وقت میں کوئی نیا کام شروع نہ کریں، اپنے معمول کے فرائض کی انجام دہی پر ہی انحصار کریں، البتہ اس وقت میں علاج معالجہ کرانا مختلف برائیوں اور عادات بد سے روکنے کے لیے ضروری اعمال کرنا بہتر ہوتا ہے۔
ہبوط قمر کا عین وقت 25 اپریل بروز جمعرات شب 11:18 سے 26 اپریل شب 01:13  تک ہوگا۔

شرف زہرہ

سیارہ زہرہ برج حوت میں شرف حاصل کرتا ہے۔اس حوالے سے یونانی اور ویدک سسٹم میں خاصا اختلاف ہے۔ہمارے نزدیک ضروری نہیں ہے کہ روایتی طور طریقوں کو اختیار کیا جائے بلکہ ضروری یہ ہے کہ شرف یافتہ زہرہ کا ایسا وقت استخراج کیا جائے جو نہایت طاقت ور اور ہر طرح کی نحوست سے پاک ہو۔بہر حال ہم یہاں شرف زہرہ کے یونانی اور ویدک سسٹم کے مطابق اوقات دے رہے ہیں ۔ آپ جسے مناسب سمجھیں اختیار کرسکتے ہیں، اپنے ذاتی طریق کار کی ہم نے وضاحت کردی ہے۔
یونانی سسٹم کے مطابق سیارہ زہرہ پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 2 اپریل صبح 03:19  سے رات 10:44  تک درجہ شرف پر ہوگا۔اس دوران میں سیارہ زہرہ کی ساعتوں میں کام کیا جاسکتا ہے۔
ویدک سسٹم کے مطابق سیارہ زہرہ پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 21 اپریل شام 05:36  سے 22 اپریل دوپہر 01:03  تک درجہ شرف پر ہوگا۔اس حوالے سے ہم خصوصی لوح زہرہ نورانی کی تیاری کا طریقہ دے رہے ہیں۔اس وقت میں لکی انگوٹھی بھی تیار کی جاتی ہے۔

لوح شرفِ زہرہ نورانی

سیارہ زہرہ عشق و محبت ، حسن و خوبصورتی اور دوستی و تعلقات کا ستارہ کہلاتا ہے،یہ مالی اُمور پر بھی اثر انداز ہے،آمدن میں اضافے اور انعامی اسکیموں میں زہرہ کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کیوں کہ دائرئہ بروج میں زہرہ دوسرے گھر یعنی خانہ ءمال کا حاکم ہے اور دائرئہ بروج کے ساتویں گھر برج میزان پر بھی اس کی حکمرانی ہے،ساتواں گھر انسانی زندگی میں تعلقات پر زور دیتا ہے لہٰذا ہر قسم کی پارٹنر شپ خواہ کاروباری ہو یا ازدواجی ، ساتویں گھر کے زیر اثر ہے۔
کسی بھی زائچے میں سیارہ زہرہ محبت ، شادی اور دیگر نوعیت کے تعلقات کی نشان دہی کرتا ہے،اگر زائچے میں زہرہ کمزور ہو یا نحس اثرات کا شکار ہو تو ایسے خواتین و حضرات کی زندگی میں ہر قسم کے تعلقات متاثر ہوتے ہیں،محبت میں ناکامی ، شادی میں تاخیر ، عملی زندگی میں عزیزو اقارب ، ملازمت یا کاروبار میں دوسروں سے تعلقات میں خرابی کی نشان دہی ہوتی ہے،ایسے افراد عموماً خشک مزاجی کا شکار رہتے ہیں،زائچے میں سیارہ زہرہ کی خرابیاں بعض اوقات نہایت پیچیدہ نوعیت کی بیماریوں کا سبب بھی بنتی ہیں جن میں جنسی و نفسیاتی امراض اور بانجھ پن جیسے مسائل شامل ہیں ۔
سیارہ زہرہ اگر زائچے میں طاقت ور ہو اور نحس اثرات سے پاک ہو تو انسان معاشرے میں محبوبیت اور مقبولیت حاصل کرتا ہے،دوسرے لوگ اُس کی قربت سے خوشی و شادمانی محسوس کرتے ہیں اور پروانہ وار اس پر نثار ہونے کے لیے تیار رہتے ہیں،محبت یا شادی اس کے لیے خوشی اور اطمینان کا باعث ہوتی ہے،عام زندگی میں بھی لوگوں سے بہتر تعلقات استوار ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ملازمت یا کاروباری معاملات میں ترقی ملتی ہے اور خوش قسمتی ساتھ چلتی ہے،ایسے لوگوں کو کبھی کوئی مالی پریشانی نہیں ہوتی بلکہ تحفہ تحائف ملتے رہتے ہیں اور انعامی اسکیموں میں بھی کامیابی حاصل ہوتی رہتی ہے۔
زائچے میں زہرہ کی کمزوری دور کرنے اور ناقص اثرات سے نجات کے لیے عام طور سے ڈائمنڈ تجویز کیا جاتا ہے جو آج کے زمانے میں عام آدمی کے لیے خاصی نا ممکن سی بات ہے اور شاید ماضی میں بھی ڈائمنڈ کا استعمال عام آدمی کے بس کی بات نہ رہی ہوگی،ایسے قیمتی جواہرات تو امراءاور بادشاہوں کے زیر استعمال ہی ہوسکتے ہیں۔
علم جفر اور علم نجوم کے اشتراک سے ماہرین نجوم و جفر ایسے طلسم و نقوش ترتیب دینے میں کامیاب رہے ہیں جو پیدائشی زائچے کی کمزوریوں اور نحس اثرات کو دور کرسکیں،اس سلسلے میں سیارہ زہرہ کے اوج ، شرف یا دیگر باقوت سعد نظرات سے مدد لی جاتی ہے اور ایسا مادّہ مہیا کیا جاتا ہے جو زہرہ کے سعد و باقوت اثر کو قبول کرلے پھر مقررہ وقت پر زہرہ سے منسوب دھات پر مرتب شدہ نقوش و طلسمات نقش کرلیے جاتے ہیں ضرورت مند ایسی الواح کے استعمال سے خاطر خواہ فائدہ اٹھاتے ہیں۔
عزیزان من! اگرچہ شرفِ زہرہ کے حوالے سے بہت سے اعمال و نقوش مروج ہیں اور مختلف کتابوں میں بھی درج ہےں، ماہرین جفر ہر سال ایسے اعمال سے آگاہ کرتے رہتے ہیں جو یقیناً مو¿ثر و مفید بھی ہوتے ہیں لیکن ہم پہلی بار ”لوح شرفِ زہرہ نورانی“ پیش کر رہے ہیں جس کے سریع التاثیر ہونے میں کوئی کلام نہیں ہے،قرآنی حروف مقطعات کی یہ لوحِ مبارکہ اپنی صفات و تاثیر میں عجیب ہے جو لوگ اسے شرفِ زہرہ کے موقع پر تیار کرکے پاس رکھیں گے وہ خود اس کے فیوض و برکات کا مشاہدہ کرلیں گے،لوح مبارک یہ ہے ۔

 

 

عزیزان من! اس لوحِ مبارک کو شرفِ زہرہ یا اوج زہرہ کے اوقات میں ساعتِ زہرہ میں چاندی یا تانبے کی لوح پر کندہ کیا جائے اور تمام قواعدِ عملیات کا خیال رکھا جائے یعنی رجال الغیب سامنے نہ ہوں، سفید لباس پہن کر باوضو ہوکر زہرہ کا بخور صندل سفید ، کافور وغیرہ جلائیں یا عمدہ قسم کی صندل کی اگربتیاں کام میں لائیں،لباس میں عطرِ حنا کی خوشبو لگائیں، فاتحہ کے لیے کچھ سفید یا سبز رنگ کی مٹھائی پاس رکھیں اور نقش مکمل کرنے کے بعد 719 مرتبہ اسمائے الٰہی یالطیف الرحیم الکریمُ کا ورد کرکے لوح پر دم کریں اور مٹھائی پر فاتحہ دے کر بعدازاں خود بھی کھائیں اور دیگر احباب میں بھی تقسیم کردیں ،فاتحہ کے بعد ایصال ثواب کرتے ہوئے ہمارے دادا حضرت کمبل پوشؒ کو بھی یاد رکھیں۔
ہر شخص کو اپنی ذات کے لیے ایک لوح تیار کرنے کی اجازتِ عام ہے، لوح کو پاس رکھنے یا پہننے کے بعد اگر تسخیر خاص یا تسخیر خلق مقصود ہو تو روزانہ یا لطیفُ الرحیمُ الکریمُ کا ورد 719مرتبہ 80 روز تک کریں اور اگر رزق و روزگار یا کاروباری ترقی ، ملازمت کا حصول مقصود ہو تو اسمائے الٰہی یا اللہُ الرزاقُ الباسطُ السمیعُ کا ورد 719 مرتبہ 80 دن تک جاری رکھیں انشاءاللہ آپ کا مقصد پورا ہوگا۔
نقش کے خانوں میں چال کو سمجھنے کے لیے ہر خانے کے کونے میں انگریزی ہندسے دیے گئے ہیں، انہیں نقش کے اندر لکھنے کی غلطی نہ کریں،یہ نقش کی رفتار ظاہر کرتے ہیں، ان کی پیروی کرتے ہوئے نقش کے خانے پُر کیے جائیں گے،پہلے خانے میں زہرہ کے حروفِ مقطعات کھیعص اور 23 ویں خانے میں حمعسق نقش کی پیشانی پر موجود ہےں،اسمِ ذات اللہ نقش کے قلب میں قائم ہے،نقش کی کاملیت اور خوبیوں پر ہم کیا روشنی ڈالیں، اہلِ نظر ہی اس کا عرفان کرسکتے ہیں۔نقش مکمل کرنے کے بعد پُشت پر زہرہ کے مو¿کلات و طلسم اور اپنا نام مع والدہ لکھیں اور ساتھ ہی نقش کے مو¿کل کا نام لکھیں جو یہ ہے ”یا طیذائل“
موکلاتِ زہرہ اور طلسم یہ ہے