طلسمی خاتم مشتری کا راز اور تیاری کے اصول و قواعد

طلسمی خاتم مشتری کا راز اور تیاری کے اصول و قواعد

شرف مشتری کے موقع پر ایک نادر تحفہ ءخاص

طلسمی خاتم مشتری 

طلسمی خاتم مشتری کا راز

طلسمی خاتم مشتری زائچہ پیدائش میں مشتری کی پیدائشی خرابیوں کو دور کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے۔ مشتری انسانی زندگی کے اہم ترین معاملات و مسائل پر اثر انداز ہوتا ہے، مثلاً اعلیٰ تعلیم کا حصول، اچھی جاب، معقول شوہر، بیرون ملک سفر، حج و عمرہ کی سعادت ، کاروباری معاملات میں وسعت و ترقی، انعامی اسکیموں میں خوش بختی اور شادی میں رکاوٹ یا تاخیر کوختم کرنے میں بھی مشتری کی سعادت اہم حیثیت رکھتی ہے۔ خاص طورپر لڑکیوں کے زائچے میں جدید علم نجوم کی تحقیقات کے مطابق مشتری ایک بہتر شوہر کے انتخاب میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔

مشتری کی پوزیشن زائچہ پیدائش میں کم زور ہو، وہ برج جدی میں ہبوط زدہ ہواور زائچے کے سعد گھروں کا حاکم ہوکر نحس گھروں یعنی 6,8,12 گھروں میں بیٹھا ہو یا زائچے میں کسی منحوس سیارے کے نحس اثرات کا حامل ہو تو شادی میں تاخیر، ناکارہ، نکھٹو، جاہل، ظالم اور کنجوس شوہر ملتا ہے۔ ایسی صورت میں منجم حضرات مشتری کا منسوبی پتھر پیلا پکھراج کسی اچھے وقت میں پہننے کا مشورہ دیتے ہیں (اچھے وقت سے مراد یہ ہے کہ اُس وقت مشتری باقوت ہو اور زائچے میں طالع کے درجات سے ناظر ہو) یا مشتری کا منسوبی نقش انگوٹھی پر کندہ کرکے دائیں ہاتھ کی پہلی انگلی یا رنگ فنگر میں پہنایا جاتا ہے۔ ساتھ ہی مشتری کے مخصوص صدقات پابندی سے دینے کی ہدایت کی جاتی ہے تو تھوڑے ہی عرصے میں لڑکی کی نصیب کشائی کا سامان ہوجاتا ہے ۔

 یہی صورت مرد حضرات کے ساتھ اس وقت پیش آتی ہے جب سیارہ مشتری زائچے کے سعد گھروں کا مالک ہوکر نحس گھروں میں بیٹھا ہو یا نحس سیاروں کی نحس نظر کا شکار ہو توایسی صورت میں ذاتی صلاحیتوں میں کمی، ذہانت اور تعلیم سے محرومی، خوش بختی اور عمدہ شعور کا فقدان، جاہل اور نامعقول شریک حیات، بیرون ملک سفر میں رکاوٹ یا بیرون ملک جانے کے بعد ناکامیاں، کاروبار میں اور عزت و وقار میں نامرادی، اولادنرینہ سے محرومی جیسے مسائل سامنے آتے ہیں۔

ایسی صورت میں بھی عام منجمین پیلا پکھراج پہننے کا مشورہ دیتے ہیں لیکن بعض صورتوں میں مشتری کا پتھر استعمال کرنا نقصان دہ بھی ثابت ہوجاتا ہے، وہ کچھ دوسری خرابیوں کا باعث بن سکتا ہے۔ خاص طورپر جب مشتری زائچے کے چھٹے، آٹھویں اور بارھویں گھر کا مالک بھی ہو اور ان گھروں پر برج قوس قابض ہو تو ایسی صورت میں مشتری کا منسوبی پتھر کچھ نئی خرابیاں اور مسائل پیدا کرتا ہے۔ ایسی صورت میں بہترین بات یہی ہوتی ہے کہ مشتری کا نقش انگوٹھی پر کندہ کرکے خاص وقت پر پہنایا جائے۔ قدیم زمانوں سے یہ طریقہ کار رائج ہے اور سات سیارگان کے ساتھ راس و ذنب کے نقش مثلث بھی اس حوالے سے مستعمل ہیں ۔

  بارہ سال بعد شرف مشتری کے موقع پر”خاتم مشتری“ تیار کرنے کا موقع قدرت نے فراہم کیا ہے۔ اس سنہرے موقعے کو ضائع نہیں کرنا چاہیے۔

خاتم مشتری نہ صرف یہ کہ زائچہ پیدائش میں مشتری کی پیدائشی خرابیوں کو دور کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے بلکہ چوں کہ مشتری کا تعلق مال و دولت، وسعت و ترقی اور فہم فراست سے ہے لہٰذا اس انگوٹھی کو پہننے والا جس کام میں بھی ہاتھ ڈالے، کامیاب و کامران رہتا ہے۔ اس کا ہاتھ روپے پیسے سے خالی نہیں رہتا، انعامی اسکیموں میں شرکت فائدے کا باعث ہوتی ہے۔ وہ اپنے کاموں میں معقول حکمت عملی اختیار کرتا ہے اور ایسے راستوں سے بچتا ہے جو اسے نقصان یا کسی تباہی کی طرف لے جائیں، اس حوالے سے حسبِ وعدہ ہم اپنا مخصوص طریقہ کار قارئین کی نذر کر رہے ہیں، یہ سینے کے وہ راز ہیں جنہیں لوگ عام نہیںکرتے، وما توفیقی اللہ باللہ۔

نقش خاتم مشتری  ذیل میں دیا جارہا ہے، اسے مشتری کے شرف کے اوقات میں ساعت مشتری میں اس وقت کندہ کیا جائے یا ڈھال لیا جائے جب قمر بھی باقوت ہو اور موافق برج میں ہو، مشتری سے قربت یا دوستانہ نظر رکھتا ہو۔

اس وقت سے فائدہ اٹھانے کے لیے مشتری کی ساعت کا انتخاب کیا جائے اور پہلے سے تمام تیاری مکمل کرلی جائیں، مشتری کا بخور اور خوشبو استعمال کریں اگر انگوٹھی پہلے سے تیار نہ ہو تو چاندی کے پترے پر نقش کندہ کرکے رکھ لیں اور بعد میں اس پترے کو چاندی کی انگوٹھی میں جڑوالیں ، یہ نقش کسی زرد رنگ کے نگینے پر بھی لکھا جاسکتا ہے مگر ظاہر ہے یہ کام عام لوگوں کے بس کا نہیں ہے۔ اس سلسلے میں ہم سے براہ راست رابطہ کیا جاسکتا ہے ۔ہم چاندی کے علاوہ مشتری کے منسوبی پتھر زرد، عقیق اور پیلے جیڈ پر لوح مشتری نورانی اور خاتم مشتری تیار کریں گے ۔

اس بات کا خیال رکھا جائے کہ نقش کا دائرہ اور اندرونی خانے ہر قسم کی خامی سے پاک ہوں کیوں کہ ان خانوں کے مخصوص زاویے بھی ایک طلسمی اثر رکھتے ہیں۔ نقش کے درمیان میں مشتری کا طلسم ہے، اسے بھی مکمل صفائی اور درستگی کے ساتھ بنانا ضروری ہوگا ۔

 مخصوص ڈیزائن میں درحقیقت یہ 9 خانوں کا مثلث نقش ہے جس کی چال آتشی ہے، یعنی پہلا خانہ عدد 5 کا ہے اور اس کے بعد بالترتیب 6 ، 7، 8، 9 ، 10 ، 11 ، 12 اور 13 عدد لکھے جائیں گے۔ اگر کسی سانچے میں ڈھالنا مقصود ہو یا ڈائی بناکر ایک سے زیادہ نقوش مختصر وقت میں تیار کرنا ہوں تو لازم ہوگا کہ یہ کام بھی اسی دوران میں کرلیا جائے جب مشتری سرطان میں حرکت کر رہا ہو۔ خیال رہے کہ یہ کام مکمل درستگی کے ساتھ صرف ڈائی کے ذریعے ہی ممکن ہے ، بہ صورت دیگر نقش میں کاملیت پیدا نہیں ہوگی۔

گزشتہ مضمون لوح مشتری نورانی اور اس کی تیاری کے طریق کار پر دیا گیا تھا، اس حوالے سے چند معروضات گوش و گزار کرنا ضروری ہیں۔

پاکستان میں اکثریت ایسے جعلی عاملوں، کاملوں کی ہے جو ادھر اُدھر سے دوچار کتابیں پڑھ کر اپنا شمار ماہرین جفر میں کرتے ہیںاور شرف مشتری یا ایسے ہی دیگر اہم مواقع پر بعض نہایت احمقانہ فلسفے بیان کرتے نظر آتے ہیں۔ انھیں درحقیقت علم نقوش و طلسم کے بنیادی اصولوں کا علم ہی نہیں ہوتا، ایسی ایسی عجیب تاویلات اور منطقیں پیش کرتے ہیں جو عموماً غلط اور بے وقوفانہ ہوتی ہیں، مثلاًایسی الواح کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ وہ کسی شخص کے نام کو شامل کرکے تیار کی جائیں تو زیادہ موثر ہوتی ہیں۔

ہمیں اس اصول سے اختلاف ہے کیوں کہ جب مخصوص اسمائے الٰہی یا آیات قرآنی کے اعداد میں کسی شخص کا نام بھی شامل کردیا جائے تو اصولی طور پر لوح کے اعداد میں اضافہ ہوجائے گااور اس طرح وہ لوح اسمائے الٰہی یا آیت قرآنی کی لوح نہیں رہے گی۔ چناں چہ اس کا اثر بھی مشکوک ٹھہرے گا۔مثلاًہم نے جو لوح مشتری نورانی متعارف کرائی ہے ، یہ اسمائے الٰہی یا حی القیوم کے اسمائے الٰہی کی لوح ہے جن کے اعداد 205ہیں۔

اب اگر ان اعداد میں کسی شخص کے نام مع والدہ کے اعداد بھی شامل کردیے جائیں تو یہ لوح یاحی القیوم کی لوح نہیں رہے گی بلکہ کچھ اور ہی بن جائے گی ۔چناں چہ ہم اس طریق کار کو غلط سمجھتے ہیں۔

علم النقوش میں نام مع والدہ کا استعمال اس وقت ضروری اور جائز ہے جہاں کسی شخص کی اصلاح مقصود ہو یا دو افراد کے درمیان کوئی مسئلہ موجود ہو اور اسے حل کرنا ہو۔ ایسی صورت میں مخصوص طریق کار کے مطابق نقوش مرتب کیے جاتے ہیں لیکن جب کسی سیارے کے شرف کی لوح وغیرہ تیار کی جائے جس کا سعد اثر حاصل کرنا مقصود ہو تو پھر اس میں اس نوعیت کا ترمیم و اضافہ ہماری نظر میں درست نہیں ہے۔

دوسری بات یہ کہ اکثر یہ اعتراض کیا جاتا ہے کہ لوح کو عامل اپنے ہاتھ سے خود لکھے، یہ بھی انتہائی جاہلانہ اعتراض ہے۔ خیال رہے کہ اس قسم کے نقوش کے ساتھ اس سیارے کے مخصوص طلاسم بھی ہوتے ہیں جو پوری کاملیت اور درستگی کے ساتھ ہاتھ سے نہیں لکھے جاسکتے۔

قدیم زمانوں سے یہی طریقہ رائج ہے کہ مشتری یا کسی اور سیارے کے طلسمات پہلے پوری درستگی کے ساتھ سانچہ بناکر ڈھال لیے جائیں ۔ اب جدید زمانے میں ڈائی وغیرہ کا رواج ہوچکا ہے اوربے شمار لوگوں کی ضرورت بھی پوری کرنا ہوتی ہے، چناں چہ لوح کی ڈائی بناکر اس سے فائدہ اٹھانا ضروری ہے، اس طرح شرف کے مختصر وقت میں پوری کاملیت اور درستگی کے ساتھ لوح یا خاتم تیار کرنا آسان ہوجاتا ہے۔

عزیزان من! امید ہے کہ مندرجہ بالا گزارشات کو ذہن میں رکھیں گے ، اس موقع پر خاتم مشتری کا تحفہ بھی آپ کی نظر ہے، یہاں بھی یہ خیال رکھنا ضروری ہے کہ دائرے میں موجود نقش کے اضلاع اور طلسم ہاتھ سے بنانے کی کوشش نہ کی جائے کیوں کہ درحقیقت یہ ایک طلسم ہے جو ہر صورت میں کاملیت كا مطالبہ کرتا ہے۔