غلطیوں اور حماقتوں کو جادو ٹونا قرار دینے کا فیشن
ایک بیٹی نے کچھ دلچسپ اور معصومانہ سوالات پوچھے ہیں اوراس کی وجہ ظاہر ہے کم عمری اورکم علمی کے ساتھ ناتجربہ کاری بھی ہے ۔ہم سمجھتے ہیں کہ ایسے سوالات دیگرافرادکے ذہنوں میں بھی پیدا ہوسکتے ہیں یا انہیں ایسی ہی کسی صورت حالات سے واسطہ پڑسکتا ہے لہٰذا سوالات تفصیل کے ساتھ شائع کررہے ہیں۔وہ لکھتی ہیں ”حالات کی خرابی اپنے اعمال کی وجہ سے کب ہوتی ہے؟ اورکب کرنی کا پھل ملتا ہے۔جادو اورعذاب ان دونوں میں فرق کیسے سمجھا جائے؟دوسری بات یہ کہ اگر کوئی کامل پیر یاعامل کسی سائل کے کام کرانے کے لیے دوسرے مقابل یا متعلقہ فریق کوکسی جھوٹے الزام میں پکڑوائے یا کسی اسکینڈل میں مبتلا کردے جبکہ فریق بے قصور اور دوسروں کے فیصلوں کے آگے مفلوج ہواوربعد میں بھی وہ عامل اس کے گھر والوں سے دشمنی باندھ لے اورجس کا کام کیا ہوا س کا بھی حال خراب رہے تواس کی سزا کیا ہوگی اوریہ کہ بدلہ لینے کی قوت نہ ہوتوکیا کرناچاہیے؟کیوں کہ جب بھی اس طرف کا رخ کرنا چاہو توحادثے کا خطرہ رہتا ہے۔اس نے ہمارا پیچھالیاہواہے کیونکہ کوئی بھی ترقی نہیں کرپارہاہے سب کے مستقبل اس نے برباد کرکے رکھ دیئے۔ اپنے ذہن کوٹیلی پیتھی سے آزاد کرانے کا طریقہ بھی بتائیں۔ مجھے اپنے اعصاب کا حال بجھا ہوا محسوس ہوتا ہے۔آپ کو تو علم ہوگا عجیب مقناطیسی جسم اترتا ہوا محسوس ہوتاہے آنکھ کی قوت سے ادھر ادھر کیاجاسکتا ہے حالانکہ میری حالت یہ سب سیکھنے کی نہیں تھی پھربھی انہوں نے کچھ مشقیں کروائیں لیکن ایک انتہائی چمک دار آنکھ ‘کبھی کان ‘کبھی آنکھ ‘کبھی ماتھے پرمحسوس ہوتی ہے مگرمیری زبان کی حالت اتنی خراب ہے کہ میںبغیر سوچے سمجھے بولتی ہوں جیسے مجھے مجبور کیاجارہاہے۔میں یہ چاہتی ہوں کہ میرے اوپر سے ان کا اثرختم ہوجائے ۔آپ ان صاحب کی روحانی حیثیت پرروشنی ڈالیں۔غلط کام کرنے سے جو نقصان ہوا اس کی تلافی کیسے کی جائے؟
” ایک اورواقعہ جومیری قریبی دوست کے ساتھ پیش آیا وہ یہ کہ اس نے خواب میں دیکھا کہ اس کے سر کے سارے بال اترگئے اسے کسی نے بتایا کہ اس کی قریبی عزیزہ نے جادو کرایاہے کہ لڑکیوں کی عزتیں برباد ہوں اور حادثات ہوں۔اس طرح کے واقعات زائچے کی کس نحس پوزیشن پرپیش آتے ہیں؟نیز عامل نے اسے مشورہ دیاکہ چھ مہینے تک گھرسے باہرنہ نکلنا ،نہ ہی کسی سے ملنا، کچھ اس طرح کی صورت حال ہمارے ساتھ بھی ہے۔اس صورت حال کاعلاج ‘صدقہ‘دعاوغیرہ بتائیں ؟بعض اوقات ایسالگتا ہے کہ جمعداروں کی ٹولی ساتھ چل رہی ہے اورایک چیز یہ کہ جوبھی چیز میرے سامنے آتی ہے فوراً تووہ تصویر ذہن میں بنتی محسوس ہوتی ہے یا جیسے کوئی کیمرا سارے معاملے کونقش کرتاہے ۔
جواب:عزیز م! ہم تمہارے سوالوں کے جواب ترتیب واردے رہے ہیں تاکہ معاملات آپس میں نہ الجھیں ‘ درحقیقت تمہارے سوالوں میں باہم کوئی ربط نہیں ہے ۔اس کی وجہ یہی ہے کہ خود تمہاری ذہنی حالت درست نہیں ہے ۔پہلا سوال توبہت ہی بجگانہ ہے کہ حالات کی خرابی اپنے اعمال کی وجہ سے کب ہوتی ہے اس کا جواب توسیدھا سا ہے کہ جب اعمال خراب ہوں گے توحالات کی خرابی شروع ہوجائے گی اورکرنی کا پھل بھی اس کے بعد ہی ملے گا۔دوسرا سوال جادو اورعذاب میں فرق سے متعلق ہے ۔توجادو کے اثرات کوسمجھنا ہرکسی کے بس کی بات نہیں ہے ، ہمارے ہاں توہرکسی کوسحر اورجادو میں مبتلا قرار دینے کا ”پیشہ ورانہ “فیشن بن گیا ہے اوراسی طرح اپنے حالات کی خرابی کوکسی جادو ٹونے کا اثرسمجھنا بھی تقریباً فیشن بن چکا ہے حالاں کہ 100میں سے دوچار ہی کیس ایسے ہوتے ہیں جن میں واقعی کسی سحر وجادو کی کارفرمائی موجو دہوتی ہے۔ورنہ زیادہ تروقت کی گردش یااپنے ہی اعمال اورحماقتوں کا خمیازہ مسائل زدہ افراد بھگت رہے ہوتے ہیں بلکہ درحقیقت وقت کی گردش جسے ہم سیاروں کی ناموافقت بھی کہہ سکتے ہیں اسی وقت زیادہ پریشان کرتی ہے جب انسان فطرت کے اصولوں کے خلاف زندگی گزاررہاہواورکسی نہ کسی غلط کام یاحماقت میں مبتلا ہو۔رہاسوال عذاب کا توعذاب بھی دوطرح کے ہیں۔اول عذاب الٰہی اوردوم دنیاوی عذاب ۔دنیاوی عذاب توبہرحال انسان خودہی مول لیتارہتا ہے اوراس سے نجات حکمت وتدبیر کے ذریعے ممکن ہے عذاب الٰہی کوبھی انسان ہی دعوت دیتاہے مگراس سے نجات آسان نہیں ہوتی۔برسوں توبہ کرتے گزرجاتے ہیں مگرپھربھی ضروری نہیں ہے کہ توبہ قبول ہی ہوجائے کیوں کہ اسے قبول کرنے یانہ کرنے کا اختیار بھی اسی ارفع واعلیٰ ذات کے اختیار میں ہے جس نے عذاب میں مبتلا کیاہے۔عموماً لوگ عذاب الٰہی سے غافل ہی رہتے ہیں کیوں کہ اپنی غلطیوں کوتسلیم کرنا‘ اپنی حماقتوں سے باخبرہونا بڑا مشکل کام ہے۔ہمارے معاشرے کا تویہ حال ہے کہ بدترین گناہوں اورجرائم میںملوث افراد بھی اپنے گناہوں اورجرائم کے لیے کوئی نہ کوئی دلیل یاجواز ڈھونڈلیتے ہیں بہرحال یہ ایک لمبی بحث ہے اوراس میں عذاب کی وجوہات بھی ایک طولانی موضوع ہے۔اب آجائیے اپنے ذاتی نوعیت کے سوالات کی طرف۔
یہ سوالات آپ نے کچھ اس انداز میں پوچھے ہیں جیسے کوئی پہیلی پوچھ رہا ہو، دوسری بات یہ کہ ان سوالات میں بھی کچھ باتیں آپ نے پہلے سے طے کررکھی ہیں۔مثلاً یہ کہ جس شخص سے آپ پریشان ہیں اسے آپ نے پیرکامل قرار دے رکھا ہے۔حالانکہ کوئی پیرکامل یا عامل یا روحانی شخصیت ایسے گھٹیاکام کبھی نہیں کرسکتی جن کا آپ نے تذکرہ کیاہے۔روحانی لوگ دوسروں کی خیراوربھلائی چاہتے ہیں برائی نہیں لہٰذا ہمارے نزدیک توایسا شخص ہرگز کوئی پیرکامل یا عامل نہیں ہوسکتا۔ہاں یہ ضرور ہے کہ وہ خود ساختہ طورپر روحانیت کا دعویدار بنابیٹھا ہو۔آپ نے جوتفصیلات لکھی ہیں، وہ بھی ادھوری ہیں ان سے یہی اندازہ ہوتاہے کہ آپ کا گھرانا کسی جعلسازی میں پھنس گیا ہے اورجعلساز دنیاوی طورپر طاقتور پوزیشن رکھتاہے۔لہٰذا آپ لوگوں کواپنے دنیاوی ہتھکنڈوں سے نقصان پہنچارہاہے۔
آپ نے جواپنی ذاتی کیفیات بیان کی ہیں۔ ان میں بھی کچھ الجھاﺅپیدا کردیا ہے ایک جگہ یہ بھی لکھا ہے کہ آپ نے کچھ مشقیں وغیرہ کیں یا آپ سے کروائی گئی ہیں اس کی کوئی تفصیل نہیں لکھی۔خیال رہے کہ بعض مشقیں ادھوری چھوڑ دینے کی صورت میں یاانہیں غلط طورپر کرنے سے انسان کی نفسیاتی یا روحانی حالت میں بگاڑ پیدا ہوجاتاہے اورآپ نے اپنی جوحالت لکھی ہے وہ کچھ ایسی ہی معلوم ہورہی ہے۔اس کا علاج ہوسکتاہے مگراس کے لیے آپ کویاتوہمارے پاس آناپڑے گایاپھر اول تاآخر مکمل تفصیل کے ساتھ حالات سے آگاہ کرناہوگا۔یہاں ہم یہ بھی بتاتے چلیں کہ آپ کا شمسی برج قوس اورقمری برج حوت ہے اوریہ اس بات کی دلیل ہے کہ آپ کے اندر پیدائشی طورپربہترین روحانی قوتیں موجود ہیں۔دوسرے معنوں میں اگریہ کہاجائے توغلط نہ ہوگا کہ آپ کے اندر پیدائشی طورپرغیر معمولی پراسراریت موجود ہے جسے معقول تربیت کی ضرورت ہے ، آپ جوکچھ محسوس کررہی ہیں اوردیکھ رہی ہیں یہ آپ کی ہی پوشیدہ قوتوں کا بے ترتیب اوربگڑاہوااظہار ہے جسے آپ نے شاید جادویا کسی دوسرے کی ٹیلی پیتھک قوت کااثرسمجھ لیاہے۔بہرحال اس سلسلے میں مزید رہنمائی کے لیے تفصیل کے ساتھ مکمل حالات تحریر کریںاورخاص طورسے اب تک جوکچھ کرتی رہی ہیں یا آپ کے ساتھ ہوتا رہا ہے وہ سب لکھیں ‘تب ہی کوئی معقول مشورہ دیاجاسکے گا۔
آپ نے اپنی سہیلی کا جواقعہ لکھاہے وہ بھی ایساہی ہے کہ مرض کچھ اورعلاج کچھ، ان کے خواب کی یہ تعبیر کوئی جعلی عامل ہی دے سکتا ہے تاکہ اپنے دھندے کے لئے گنجائش پیداکرے اورمزید فوائد حاصل کرسکے، گھرسے باہر نہ نکلنے اورکسی سے نہ ملنے کا مشورہ درحقیقت صورت حال کو نہایت گمبھیر اور خطرناک ثابت کرنا ہے، یہ جعلساز جب تک کسی معمولی سے واقعہ کوبڑھاچڑھا کرنہایت پراسرار نہ بنائیں لوگوں کے ذہن کواپنے ٹرانس میں نہیں لے سکتے۔ہمارا مشورہ تو یہ ہے کہ اس طرح کی تمام پابندیوں کو توڑ دیں اور نارمل انداز میں زندگی کی ذمے داریاں انجام دیں۔ کثرت سے سورہ¿ فلق اور سورہ¿ ناس کاورد کریں تاکہ ذہن سے ہرقسم کے خناس اوروسوسے دورہوں۔باقی رہا سوال کہ اپنے نقصان کی تلافی کایا مخالف کے خلاف جوابی کارروائی کاتویہ مناسب بات نہیں ہے ۔اگرنقصان ہواتواس میں آپ کی غلطیاں بھی شامل ہیں۔کیاضرورت تھی ایسے لوگوں کے چکر میں پھنسنے کی اوران کی باتوں میں آکر اپنا دین وایمان اوراپنی ذات ان سے وابستہ کرنے کی۔ ایسا اسی صورت میں ہوتاہے جب انسان کوخود مذہب وشریعت اورروحانیت کے بارے میں درست معلومات نہ ہوں۔پھروہ جعلسازوں کی ہرجائز وناجائز غلط اورگمراہ کن بات پریقین کرلیتاہے اورنقصان اٹھاتاہے، جوابی کارروائی کرنے کا مطلب یہ ہوتاہے کہ اپنی زندگی کوایک فضول محاذ آرائی کے لیے وقف کردیاجائے جس کاکوئی مثبت نتیجہ کسی صورت بھی نہیں نکل سکتا ۔چاہے آپ اس محاذآرائی میں فتح حاصل کریں یا مفتوح بنیں۔یہاں ایک سوال یہ پیدا ہوسکتاہے کہ مخالف ہمارے خلاف کارروائی کرتارہتاہے جس سے ہمیں نقصان پہنچنے کا اندیشہ موجود ہے اس کا جواب یہ ہے کہ اپنے ڈیفنس کا حق آپ کوحاصل ہے آپ خود کواتنا طاقتوربنانے پرتوجہ دیں کہ دشمن کا کوئی وار آپ پراثرنہ کرے ۔باقی وہ اپنے انجام کوایک دن خود پہنچ جائے گا۔
وظیفے میں کامیابی اورشادی کا مسئلہ
ایس ،ایچ۔ حیدرآباد:عزیزم ! تم نے جووظیفہ کیاہے وہ اﷲ کے فضل وکرم سے درست کیا ہے باقی یہ کہ ابھی تک مقصدحاصل نہیں ہوا تو فکرنہ کرو‘ دیرآید درست آید ‘انشاءاﷲ جلد ہی نتائج ظاہر ہوں گے۔امکان ہے کہ سال کے آخر تک تمہاری شادی کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔اپنا اسم اعظم بھی پڑھنا شروع کردو۔ایک بات یہ بھی ذہن میں رکھوکہ اس وظیفے کے بعدجومناسب رشتہ آئے اسے قبول کرلینا۔ ”اچھی جگہ “کے خیال میں اپنی ذہنی منطق لڑانے کی ضرورت نہیں۔آج کل ہم دیکھ رہے ہیں کہ بعض لڑکیاں یاان کے گھروالے اچھی جگہ کے چکر میں بروقت درست فیصلہ ہی نہیں کرپاتے اوران کی نظرمیں اچھی جگہ کا جومعیار ہے وہ ضروری نہیں کہ واقعی بہترنتائج دے سکے۔بظاہر بہت اچھے نظرآنے والے لوگ بعدمیں بہت برے بھی ثابت ہوسکتے ہیںاورکبھی کبھی بظاہر نظرآنے والی کچھ خرابیوں کی بعد میں کوئی اہمیت نہیں رہ جاتی۔تم نے اپنی جوتاریخ پیدائش لکھی ہے اس کے مطابق توتمہاری شخصیت اورفطرت میں بڑا الجھاﺅ ہے اوربہت زیادہ منفی پہلو تمہاری شخصیت اورفطرت پرغالب ہیں۔مسئلہ صرف ایک بے پروائی کا نہیں بلکہ بے اعتباری شک ووہم بھی تمہاری فطرت کا حصہ ہیں۔اس کے علاوہ تمہاری فطرت میں پوشیدہ طورپر غلبہ پسندی اورہرمعاملے میں باریک بینی اوربہت زیادہ چھان پھٹک کا عنصربھی موجود ہے۔خیال رہے کہ بہت زیادہ چھان پھٹک کرنے والے عموماً محبت کے معاملات میں دھوکاکھاتے ہیں۔اورانہیں دوسروں سے تعلقات میں مشکلات پیش آتی ہیں۔اپنی شخصیت کے منفی پہلوﺅں پرقابوپانے کے لئے تمہیں سانس کی مشق یا مراقبہ وغیرہ کرنا چاہیے۔
علاج درست ہے یا غلط؟
یاسمین جاوید
عزیزم! آپ کا ہومیوپیتھک علاج چل رہاہے اور آپ اپنے ڈاکٹر سے مطمئن ہیں توٹھیک ہے۔علاج جاری رکھیں مگرآپ نے اپنی جوکیفیات اورتکالیف تحریر کی ہیں اورٹیسٹ رپورٹوں کے بارے میں جو کچھ لکھا ہے۔اس سے ہم مطمئن نہیں ہیں اورہمارا اندازہ یہ ہے کہ آپ کے ڈاکٹر ہومیوپیتھ ہوں یا ایلوپیتھ درست تشخیص نہیں کرپارہے ہیں جب گردوں سے متعلق تمام ٹیسٹ کلیئر ہیں توپھر کمرکے درد کوگردوں کی تکلیف سے کیوں جوڑا جارہاہے۔کمرکے درد کی وجوہات کچھ اوربھی ہوسکتی ہیں۔مثلاً ریڑھ کی ہڈی سے متعلق شکایات آپ نے لکھا ہے کہ درد میں اضافہ جھکنے سے ہوتاہے۔یہ علامت ریڑھ کی ہڈی سے متعلق شکایات میں بھی ہوتی ہے اس کے علاوہ دیگر شکایات کا تعلق بھی گردوں سے نظرنہیں آتا، آپ کی لیڈی ڈاکٹرنے جودواتجویز کی ہے وہ بہت عام اورمشہور ہے اورہمارے خیال میں بطورٹانک اسے لمبے عرصے تک استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے مگرآپ کوماہانہ خرابی کے سلسلے میں جومسائل درپیش ہیں یہ دواان کے لیے کافی نہیں ہے اس کے علاوہ خون کی کمی ‘ہاتھ پیروں کاسوجانا‘ پنڈلیوں میں کھنچاﺅ‘پسینے کی زیادتی نیند میںبے ترتیبی ‘پیٹ پرورم ہماری سمجھ میں نہیں آتاکہ آپ کا علاج کس انداز میں ہورہاہے؟آخر میں آپ نے ریکی کے بارے میں پوچھا ہے اورلکھاہے کہ آپ ریکی کے ذریعے بھی علاج کرارہی ہیں۔ریکی یقیناایک طریقہ علاج ہے اوراس سے علاج کرانا درست ہے اسے آپ روحانی سائنس کی ایک شاخ سمجھ لیںمگرہمارے نزدیک آپ کامکمل علاج صرف ریکی کے ذریعے بھی نہیں ہوسکتا، مکمل علاج کے لیے ہومیوپیتھک طریقہ علاج ہی مفیدثابت ہوگا، ساتھ میں ریکی سے مددلینے میں کوئی حرج بھی نہیں ہے۔ریکی سے عموماً فوری ریلیف مل جاتاہے باقی ایک اچھا ریکی ماسٹر وہ سب کچھ کرسکتاہے جس کے بارے میں آپ نے لکھا ہے، خصوصاً درد وغیرہ میں فوری آرام مل سکتا ہے۔
علم نجوم کے قدیم نظریات کے مطابق برج دلو کا مالک ستارہ زحل ہی خیال کیاجاتاتھا مگر جدید نظریات کے مطابق برج دلووالوں کاحاکم ستارہ سیارہ یورینس ہے۔باقی آپ کی پیدائش پیر کے دن ہوئی اورپیر کے دن کا ستارہ قمر ہے اورآپ کے زائچے میں اس کی کوئی اہمیت نہیں۔علم نجوم میں دن کے حاکم سیارے کے مطابق اثرات نہیں دیکھے جاتے۔درست بات یہ ہے کہ آپ کا شمسی برج دلو اوراس کا حاکم سیارہ یورینس ہے۔آپ کا قمری برج سرطان ہے اوراس کا حاکم سیارہ قمر ہے۔اتفاق سے پیدائش کا دن پیر ہے ، یہ اچھی بات ہے کہ آپ کی فطرت میں برج سرطان اورسیارہ قمرکے اثرات بہت گہرے ہوں گے مگرآپ کی شخصیت اورکرداربرج دلواور سیارہ یورینس کے زیراثرہوگا۔باقی جونجی نوعیت کے سوالات لکھے ہیں بہترہوگا کہ فون پربات کرلیں۔