ضروری ہے کہ ہمیں ان مسائل کا حقیقی ادراک ہو
آج کل ذہنی توجہ مختلف عوامی مسائل کی طرف ہے لہٰذا آئیے پہلے ایک خط سے کالم کا آغاز کرتے ہیں، نام اور دیگر شناخت کی ضرورت نہیں ہے،آپ خط اور جواب کا مطالعہ کریں اور دیکھیں کیا ایسے مسائل اور مشکلات آپ کے ساتھ بھی ہیں یا آپ کے ارد گرد بھی ایسے واقعات ہوتے رہتے ہیں؟
حل نہ ہونے والے مسائل
”میں آپ کا کالم باقاعدہ پڑھتی ہوں اس میں آپ لوگوں کی پریشانیوں کا حل بتاتے ہیں۔اللہ تعالیٰ اس کا آپ کو اجر دے گا۔ تقریباً 2 سال پہلے میں نے آپ کو لیٹر لکھا تھا اس میں اپنی پریشانیاں لکھی تھیں وہ ابھی تک حل نہیں ہوسکیں۔سارے مسئلے وہیں کے وہیں ہیں۔بہن کی اب تک شادی نہیں ہوئی، بڑے لڑکے کے ہر وقت سر میں درد رہتا ہے، ایک بیٹے کی اچانک طبیعت خراب ہوگئی، اُس کو نیند میں دورہ آگیا۔پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا تھا۔ ایک دن اچانک ہماری چھت کی منڈیر پر ایک عدد جوتوں کی جوڑی اور ایک عدد چپل کی جوڑی رکھی تھی۔اچانک صبح فجر کے بعد کوو¿ں نے اتنا شور مچایا کہ میں نے اوپر جا کر دیکھا، جوتے اور چپل پڑے تھے۔ وہ میں نے اٹھا کر باہر پھینک دیئے جیسے ہی میں اوپر گئی کوّے چپ ہوکر اُڑ گئے۔کیا کسی نے ہم پر کوئی جادو وغیرہ کروایا ہوا تو نہیں ہے؟ آپ کی بڑی مہربانی ہوگی آپ ہمارا یہ مسئلہ حل کردیں اور ہماری صحیح رہنمائی کریں“۔
جواب: عزیزم! آپ کی بہن کی شادی میں تاخیر کی وجہ یہ ہے کہ ان کے پیدائشی زائچے میں رکاوٹ ہے اور ایسی رکاوٹیں آسانی سے دور نہیں ہوتیں۔ممکن ہے دو سال پہلے آپ کو صدقہ وغیرہ بتایا ہو اور آپ نے اس پر عمل بھی کیا ہوگا اگر اُس سے مسئلہ حل نہیں ہوا تو آپ کو دوبارہ رابطہ کرنا چاہیے تھا تاکہ کوئی دوسرا حل بتایا جاتا۔بعض معاملات میں خاصی پیچیدہ صورت حال ہوتی ہے اور کسی خصوصی عمل کی ضرورت پڑتی ہے۔آپ کے اپنے ذاتی مسائل کی نوعیت بھی خاصی پیچیدہ ہے اور یہ آسانی سے حل ہونے والے معاملات نہیں ہیں۔آپ کو شبہ ہے کہ کسی نے کوئی جادو وغیرہ نہ کرادیا ہو اور شبہے کی وجہ بھی بڑی کمزور ہے۔چھت پر جوتے چپلوں کا پایا جانا جادو وغیرہ کی نشانی نہیں ہوتا یا کوو¿ں کا شور مچانا، یہ سب معمول کی باتیں ہیں اور اکثر لوگوں کو ایسی عجیب صورت حال سے واسطہ پڑتا رہتا ہے اگر تھوڑی سی تحقیق کی جائے تو ایسے واقعات کی اصل وجہ معلوم ہوجاتی ہے مگر ہم لوگ کسی معاملے میں بھی تحقیق کرنے کے بجائے فوری طور پر یہ فرض کرلیتے ہیں کہ یہ سب کچھ جادو وغیرہ کی وجہ سے ہے۔اسی توہم پرستی کی وجہ سے معاشرے میں ہر شخص خود کو سحرو جادو میں مبتلا سمجھتا ہے۔
آپ کے دونوں بیٹے جن کا آپ نے ذکر کیا ہے ،آبی برج حوت اور عقرب کے زیر اثر ہیں۔وہ خود بہت زیادہ حساس لڑکے ہیں۔گھر کی اور خاندانی صورت حال کا نفسیاتی اثر قبول کر رہے ہیں۔اسی وجہ سے ان کی ذہنی اور جسمانی صحت درست نہیں ہیں۔ان کے معقول علاج معالجے پر بھی آپ کی کوئی توجہ نہیں ہے۔آپ کا سارا زور روحانی علاج پر ہے جب کہ جسمانی علاج بھی ضروری ہے جوہومیو پیتھک ہونا چاہیے،آپ کے شوہر گزشتہ پانچ سال سے ایک منحوس سیارے کے دور سے گزر رہے ہیں لیکن خراب وقت میں وہ خود کو تبدیل کرنے کے قائل نہیں ہیں،ان کے معمولات وہی ہیں جو خراب وقت سے پہلے تھے،ہونا یہ چاہیے کہ وقت کی خرابی کو محسوس کرکے انسان خود کو بھی بدلنے کی کوشش کرے اور وقت کے تقاضوں کے ساتھ سمجھوتا کرے۔اس کے علاوہ بھی آپ کے شوہر کے بعض معاملات مناسب نہیں ہیں۔ہمارا خیال یہ ہے کہ آپ ایک نہایت ہی بے خبر خاتون ہیں جسے اپنی ناک کے نیچے بھی کچھ نظر نہیں آتا اگر گھر میں ایک شخص بھی کسی غلطی کا شکار ہوتا ہے تو اُس کی وجہ سے پورا گھر متاثر ہوتا ہے۔بہتر ہوگا کہ آپ اپنے اور اپنے گھر کے معاملات پر پوری توجہ دیں اور غور کریں کہ ایسا کیا غلط ہورہا ہے جس کے اثرات آپ کے پورے خاندان کے لئے نحوست کا سبب ہےں اگر آپ یہ معلوم کرنے میں کامیاب ہوگئیں تو آپ کے مسائل حل ہوسکیں گے ورنہ شاید کبھی حل نہ ہوسکیں۔ہم یہاں کھل کر کچھ نہیں لکھ سکتے اگر آپ اپنے گھر کا ماحول درست کرنے میں کامیاب ہوجائیں تو آپ کے سارے مسائل حل ہوجائیں گے لیکن یہ کوئی آسان کام نہیں ہے، آپ کو چاہیے کہ ذاتی طور پر رابطہ کرکے اپنا ،اپنے شوہر اور اپنے بچوں کا زائچہ بنوائیں تاکہ آپ کو براہ راست مناسب مشورہ دیا جاسکتا ہے،بہن کی شادی کے سلسلے میں بہتر ہوگا کہ انھیں لوح زہرہ نورانی پہنائی جائے یا پھر لکی انگوٹھی پہنائی جائے۔
پشیمانی اور پریشانی
آپ نے اپنا نام اور جگہ کا نام کہیں نہیں لکھا البتہ اپنی حماقت اور پشیمانی پھر پریشانی وغیرہ کے بارے میں ساری تفصیلات لکھ دی ہیں۔آخر میں یہ بھی لکھ دیا کہ خط شائع نہ کریں۔آخر آپ کیسے سمجھیں گی کہ جو بھی جواب دیا جارہا ہے وہ آپ کے لئے ہے۔مجبوراً ہمیں خط کا کچھ حصہ شائع کرنا پڑے گا تاکہ آپ اپنا خط پہچان سکیں۔
”میں اپنی زندگی سے بیزار ہوگئی ہوں، کوئی ایک فیصلہ کرکے مطمئن نہیںہوں، آپ سے مدد مانگ رہی ہوں۔ آپ سے پہلے مشورہ لیا تھا تو آپ نے منع کیا تھا کہ وہ ٹھیک لڑکا نہیں ہے۔آپ جذباتی رو میں بہہ کر اپنے لئے مسئلہ کھڑا کرنا چاہتی ہیں چناں چہ وہی ہوا“امید ہے خط کے اس چھوٹے سے اقتباس سے آپ اپنا جواب پہچان لےں گی۔
عزیزم! اگر آپ نے وہی کچھ کیا جس سے ہم نے منع کیا تھا تو پھر ہم سے مشورہ کرنے کا فائدہ ہی کیا ہوا۔بہر حال اب بھی وقت ہے ، ابھی کچھ نہیں بگڑا، منگنی توڑ دیں اور اپنی جان چھڑائیں۔اب سب کچھ آنکھوں سے دیکھ لیا ہے اور یہ احساس بھی ہوگیا ہے کہ آپ نے غلطی کی ہے، آپ کا اور اُس کا کوئی جوڑ نہیں ہے تو پھر غلطی کی تلافی کرنے میں اتنی دیر کیوں؟ جہاں تک آپ کے دل کا تعلق ہے تو دل ہمیشہ بے وقوفی ہی کرتا ہے۔دل کی باتوں میں نہیں آنا چاہیے، آپ کا دماغ جو کچھ کہہ رہا ہے اُس پر توجہ دیں ورنہ پھر وہی صورت حال ہوگی جو کسی شاعر نے کہا ہے
روئیں نہ ابھی اہلِ نظر حال پہ میرے
ہونا ہے ابھی مجھ کو خراب اور زیادہ
دراصل تمہارا قمر عقرب میں ہے اور یہ بڑی خراب پوزیشن ہے۔تمہاری قوتِ فیصلہ بہت کمزور ہے اورخواہشات کا غلبہ ہے،تم جو چاہتی ہو بس وہی کرنا چاہتی ہو،اپنی خواہشات سے ہٹ کر تم کچھ سوچ نہیں سکتی، ہمارا مشورہ ہے کہ آپ لوح قمر نورانی بنواکر پاس رکھیں،اپنی خوراک میں دودھ دہی کا استعمال زیادہ کریں،لباس میں سفید چمک دار رنگ زیادہ استعمال کریں،چاندنی رات میں کھلے آسمان کے نیچے تقریباً ایک گھنٹہ بیٹھا کریں۔
عقرب میں قمر فطری معاملات میں شدت پسندی لاتا ہے اور رقابت کے ساتھ حسد کا مادہ بھی پیدا کرتا ہے۔تمہارا منگیتر جس دوسری لڑکی کے چکر میں پڑ گیا ہے وہ تمہارے لئے ایک مسئلہ بن گیا ہے اور تم صرف رقابت کے جذبے کی وجہ سے اُس نالائق آدمی سے رشتہ جوڑے بیٹھی ہو۔بہر حال ہم نے پہلے بھی اچھا برا تمہیں سمجھا دیا تھا اور اب بھی سمجھا رہے ہیں۔امید ہے کہ کبھی کوئی تیسرا خط ایسے ہی پشیمانی اور پریشانی کا اظہار کرتا ہوا ہمیں نہیں ملے گا۔تمہارے لئے اس کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے کہ فوراً اس رشتے کو ختم کردو،دنیا صرف ایک بندے پر ختم نہیں ہوجاتی،جب آپ محسوس کرلیں تو غلطی ہوگئی ہے تو فوراً اس کی اصلاح کرنا چاہیے۔
ٹیلی پیتھی کے ذریعے خدمت
” میری عمر 22 سال ہے۔ مجھے بڑا شوق ہے کہ ٹیلی پیتھی سیکھوں۔میں نے بہت خواری اٹھائی ہے،کسی استادِ کامل کو ڈھونڈنے میں۔آپ کا کالم پڑھا تو محسوس ہوا کہ آپ مجھے ٹیلی پیتھی کے سلسلے میں گائیڈ کرسکتے ہیں۔میں اس علم کے ذریعے فلاحی اور تعمیری کام کرنا چاہتا ہوں اور دنیا سے بالخصوص اسلامی ممالک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے کام کرنا چاہتا ہوں۔“
جواب: عزیزم! آپ جس عمر میں ہیں، یہ پڑھنے لکھنے اور اپنی بنیادیں مضبوط کرنے کی عمر ہے لہٰذا آپ کو اپنی تعلیم مکمل کرنے اور زیادہ سے زیادہ علم حاصل کرنے پر توجہ دینا چاہیے۔اس کے ساتھ ہی آپ کو سب سے پہلے اُن ذمہ داریوں اور فرائض کی ادائیگی پر توجہ دینا چاہیے جو اللہ کی طرف سے اور معاشرے کی طرف سے آپ پر عائد ہوتے ہیں یعنی سب سے پہلے اپنا، اپنی صحت کا خیال رکھیں اور اپنے والدین اور بہن بھائیوں کا خیال رکھیں۔اپنے آپ کو معاشرے کا ایک پسندیدہ اور قابلِ قبول فرد بنائیں۔جب آپ اس میں کامیاب ہوجائیں تو پھر دیگر فلاحی اور تعمیری کاموں کے بارے میں سوچیں۔دہشت گردی صرف آپ کا مسئلہ نہیں ہے، اس حوالے سے جذباتی سوچ مناسب نہیں ہے۔ جہاں تک ٹیلی پیتھی یا کوئی بھی ایسا علم سیکھنے کا تعلق ہے تو جو لوگ اس سوچ کے ساتھ کوشش شروع کرتے ہیں کہ ہم یہ علم حاصل کرنے کے بعد دنیا کو الٹ پلٹ دیں گے تو وہ کبھی ایسا کوئی علم نہیں سیکھ سکتے۔یقیناً آپ ڈائجسٹوں میں شائع ہونے والی کہانیاں پڑھ کر ٹیلی پیتھی سے متاثر ہوگئے ہیں۔کہانیوں میں بیان کی گئی باتیں محض تصوراتی اور خیالی ہوتی ہیں۔اُن کا حقیقت سے کوئی واسطہ نہیں ہوتا۔ٹیلی پیتھی یا ہیپناٹزم جیسے علم اگر اپنی ذاتی اصلاح اور اپنی صلاحیتوں میں اضافے کے لئے سیکھے جائیں تو یہ ایک مناسب بات ہے مگر جیسا آپ سوچ رہے ہیں وہ کوئی مناسب بات نہیں ہے۔
بہو کی پریشانی
محترمہ! آپ بہو کی وجہ سے پریشان ہیں ، اس کو بیاہ کر بھی تو آپ ہی لائی ہیں اور بقول آپ کے وہ اپنے شوہر کے بھی قابو میں نہیں ہے تو پھر یہ تو آپ کے بیٹے کی کمزوری ہے ، اس کو بھی چاہئے کہ اپنی بیوی پر کنٹرول کرے ، اگر وہ شوہر کی عزت نہیں کرتی تو شوہر کو حق ہے کہ وہ اس پر سختی کرے ، جہاں تک آپ کی یہ بات ہے کہ آپ کے بیٹے کو اپنی بیوی کے سوا کچھ نظر ہی نہیں آتا تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اپنی بیوی سے خوش ہے اور دونوں کے درمیان اچھی محبت اور انڈراسٹینڈنگ ہے ، آپ کے بیٹے کا شمسی برج عقرب ہے اور قمری برج جوزا ہے ، وہ ایسا بندہ نہیں ہے جسے آپ پوری طرح سمجھ سکیں،وہ ڈبل گیم کھیلنے والا انسان ہے،بہت گھنّا اور چالاک ہے،اپنے مقاصد کس طرح حاصل کرنا ہے اور اپنا مطلب کیسے پورا کرنا ہے،یہ بات وہ بہت اچھی طرح جانتا ہے،بہتر ہوگا کہ آپ دونوں میاں بیوی کے معاملات سے خود کو علیحدہ کرلیں ورنہ بیٹا بھی ہاتھ سے جائے گا،وہ اپنی بیوی کو نہیں چھوڑے گا،آپ کو چھوڑ دے گا لہٰذا اس وجہ سے اپنی بہو سے تعلقات خراب نہ کریں کہ وہ اپنے شوہر کی عزت نہیں کرتی،یہ اس کا اور شوہر کا معاملہ ہے،اگر شوہر خود اپنی بے عزتی کرانے پر راضی ہے تو آپ قاضی کا کردار ادا کرنے پر کیوں بضد ہیں؟آپ نے اپنی تاریخ پیدائش وغیرہ نہیں لکھی اور نہ ہی بہو کی لکھی لیکن ہمارا اندازہ ہے کہ آپ بھی ہمارے معاشرے کی روایتی ماو¿ں جیسی ہی ہیں جو چاہتی ہیں کہ جس لڑکی کو آپ پسند کرکے اپنے گھر پر لائی ہیں اور اپنے بیٹے کی بیوی بنایا ہے وہ آپ کی احسان مند ہو اور فرماں بردار رہے ،ایسا ہو بھی سکتا تھا لیکن شاید آپ کی بہو کسی دوسرے مزاج اور فطرت کی ہے جس کی نظر میں آپ کے احسان کی کوئی اہمیت نہیں ہے،ممکن ہے یہ وہ سمجھتی ہو کہ احسان تو اس نے آپ پر کیا ہے کہ آپ کے بیٹے سے شادی کرلی ،وغیرہ وغیرہ۔
آخر میں آپ کے لیے ایک وظیفہ دیا جارہا ہے،اگر اس پر عمل کریں گی تو گھر سے فتنہ و فساد ختم ہوجائے گا۔
جب بھی فارغ وقت ہو تو بیٹھ کر بہو بیٹے کا تصور کریں اور اعوذ باللہ من الشیطن الرجیم کے ساتھ لاحول ولا قوة الا باللہ العلی العظیم کا ورد کیا کریں،پڑھنے کی تعداد کوئی نہیں ہے جتنی دیر پڑھ سکتی ہیں پڑھیں اور پھر آنکھیں بند کرکے تصور میں بیٹے اور بہو کا چہرہ لائیں اور اس پر پھونک مار دیا کریں،لمبے عرصے تک یہ وظیفہ جاری رکھیں تو ان شاءاللہ صورت حال بہتر ہوجائے گی۔
کونسا کاروبار بہتر رہے گا؟
آپ نے جو تاریخ پیدائش لکھی ہے وہ ہمارے خیال سے درست ہی ہے کیونکہ اس کے مطابق آپ کا برج سرطان ہے اور سرطان والے سیارہ زحل کی سختی سے گزررہے ہےں کیوں کہ آپ کا قمر برج جدی میں ہے، بڑے بھائی کی دوسری والی تاریخ زیادہ درست معلوم ہورہی ہے آپ دونوں پر وقت کی سختی آئندہ سال تک زیادہ ہے بہتر ہوگا کہ اس دوران کا روبار شروع نہ کریں اور پہلے کام کو ہی جاری رکھیں اس کی بہتری کے لئے کوشش کریں ۔ ہفتے کے روز کسی بوڑھے یا معذور کی مدد کیا کریں اور خیال رکھیں کہ ایسے خراب اوقات میں کوئی نئی مہم جوئی اختیار نہیں کرنی چاہیے ورنہ وہ گلے پڑ سکتی ہے،صبروسکون سے اپنے فرائض انجام دیتے ہوئے ایسے وقت کو گزار دینا چاہیے۔
آپ کے لئے اسم عظم یہ ہے ”یا علی العزیز الودود الباسط ۔ “ 389مرتبہ روزانہ اتوار سے شروع کریں اور بھائی کے لئے اسم اعظم یہ ہوگا۔ ”یاباسط القدوس النافع ۔“ 505مرتبہ روزانہ ہفتے سے شروع کریں ۔