نئے سال کا دوسرا مہینہ فروری ہمارے پیش نظر ہے،جنوری میں بھی حسب معمول سیاسی اُتار چڑھاو¿ جاری رہے، پہلے اگر اپوزیشن جماعتوں سے محاذ آرائی جاری تھی تو جنوری میں حکومت کی اتحادی جماعتیں نظریں بدلنے لگیں لیکن اس طرح کہ صاف چھپتے بھی نہیں، سامنے آتے بھی نہیں، تادم تحریر یہ سلسلہ جاری ہے، مزید طرفہ تماشا یہ بھی شروع ہوچکا ہے کہ تحریک انصاف کے درمیان باہمی طور پر بھی اختلاف رائے سامنے آنے لگا ہے، چوہدری فواد حسین نے وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف ایک شکایتی خط لکھ مارا، بعض دیگر اراکین اسمبلی بھی بھانت بھانت کی بولیاں بولتے نظر آتے ہیں، اس ساری صورت حال کے درمیان یقیناً وزیراعظم عمران خان کی مشکلات کا اندازہ کیا جاسکتا ہے، اسی مہینے میں آٹے کا بحران بھی عوام میں بے چینی پیدا کرنے کا سبب بنا، کہا یہ جارہا ہے کہ یہ بحران مصنوعی طور پر پیدا کیا گیا ہے، گویا یہ بات طے ہے کہ گزشتہ تقریباً تیس سال سے پاکستان پر قابض اشرافیہ کسی صورت بھی عمران خان کو برسراقتدار نہیں دیکھنا چاہتی اور ملک میں جس تبدیلی کے وہ خواہش مند ہیں، اسے اپنے لیے موت کا پروانہ سمجھتی ہے،چناں چہ کوئی ایک محاذ ٹھنڈا ہوتا ہے تو دوسرا محاذ گرم کردیاجاتا ہے، اس حوالے سے اپنے پرائے کی تفریق نہیں ہے، مخالفین تو مخالفت ہی کریں گے لیکن جب اپنے ساتھی بھی مخلص اور دیانت دار نہ ہوں تو مشکلات مزید بڑھ جاتی ہیں، کچھ ایسی ہی صورت حال سے وزیراعظم عمران خان دوچار ہیں۔
فروری کی سیاروی صورت حال
گزشتہ دسمبر سے ایک ہی برج میں مختلف سیارگان کا اجتماع جاری تھا، ایک سے زائد اہم سیارگان غروب حالت میں تھے، سیارہ مشتری 10 جنوری کو طلوع ہوا، عطارد تادم تحریر غروب ہے، یکم فروری سے طلوع ہوگا، مزید یہ کہ جنوری ہی میں مشتری، شمس اور عطارد، راہو کیتو سے بھی بری طرح متاثر رہے اور یہ سلسلہ مکمل طور سے ابھی ختم نہیں ہوا ہے، 8 فروری کو سیارہ مریخ بھی اسی برج قوس میں داخل ہورہا ہے، گویا فکرو تشویش کے بادل ابھی چھٹے نہیں ہے، ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں۔
سیارہ شمس برج جدی میں حرکت کر رہا ہے، 14 فروری کو برج دلو میں داخل ہوگا، سیارہ عطارد برج دلو میں داخل ہوچکا ہے،17 جنوری سے اسے رجعت ہوجائے گی جو 10 مارچ تک جاری رہے گی گویا فروری کا پورا مہینہ برج دلو ہی میں حرکت کرے گا، سیارہ زہرہ برج دلو میں ہے 4 فروری کو اپنے شرف کے برج حوت میں داخل ہوگا، سیارہ مریخ برج عقرب میں ہے اور 8 فروری کو برج قوس میں داخل ہوگا، سیارہ مشتری برج قوس میں اور زحل برج جدی میں حرکت کر رہے ہیں، راہو اور کیتو بالترتیب برج جوزا اور قوس میں ہیں۔
اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ تقریباً ڈھائی سال بعد سیارہ زحل پاکستان کے زائچے میں ایک موافق پوزیشن پر آچکا ہے یعنی زائچے کے نویں گھر برج جدی میں داخل ہوچکا ہے اور اب آئندہ ڈھائی سال تک اسی گھر میں حرکت کرے گا، برج جدی زحل کا اپنا ذاتی گھر ہے یہاں اس کی پوزیشن بہتر ہوتی ہے، پاکستان کے زائچے کا یہ اہم ترین گھر ہے، اس کا تعلق قسمت، مذہب، آئین و قانون اور مستقبل سے ہے، زحل کی یہاں موجودگی یقیناً پاکستان میں مثبت صورت حال کا باعث ثابت ہوگی، اس دوران میں عوام کی حالت کو بہتر بنانے کے لیے قانون سازی کی جاسکے گی اور عوامی مسائل کے حل پر توجہ رہے گی، سیارہ مشتری بھی زائچے کے آٹھویں گھر میں ہے اور یہ اس کا ذاتی گھر ہے، چناں چہ اپنے گھر کی منسوبات کو بہتر بنائے گا اور زمینی ذخائر سے فائدہ اٹھانے پر توجہ دی جاسکے گی اس کے علاوہ بیرون ملک سے بھی ہر ممکن طریقے سے مالی فوائد حاصل ہوسکیں گے لیکن چوں کہ مشتری زائچے کا فعلی منحوس سیارہ ہے لہٰذا جب خراب پوزیشن میں ہوگا تو نئے حادثات و سانحات کا سبب بنے گا، 8 مئی سے سیارہ مریخ بھی اسی آٹھویں گھر میں داخل ہوگا تو غیر ملکی سازشوں کا امکان بڑھ جائے گا، اسمبلی کی صورت حال بھی اطمینان بخش نہ ہوگی اور اندیشہ ہے کہ نادیدہ اشاروں پر ایسے کھیل کی شروعات کی جائے جو حکومت مخالف ہوں اور کسی مرحلے پر اسمبلیوں کے وجود کے لیے خطرہ بن جائیں، اس حوالے سے 8 فروری سے خراب وقت کا آغاز ہوسکتا ہے لیکن اچھی بات یہ ہے کہ سیارہ زحل اور شمس کی بہتر پوزیشن صورت حال کو زیادہ خراب نہیں ہونے دے گی، اس عرصے میں بہر حال مہنگائی کے جن پر قابو پانا حکومت کے بس میں نہیں ہوگا جس کی وجہ سے عوام میں بے چینی پھیلے گی اور اپوزیشن اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے احتجاجی تحریک کا آغاز بھی کرسکتی ہے۔
فروری کے مہینے میں ایک بہت بڑا چیلنج پڑوسی ملک بھارت کی طرف سے سامنے آسکتا ہے،بھارت کشمیر کے مسئلے میں بری طرح پھنس چکا ہے،مزید ایک نئے آئینی بل کی وجہ سے پورے بھارت میں احتجاجی لہر جاری ہے، اس صورت حال سے نکلنے کے لیے بھارت یقیناً پاکستان دشمنی کا کارڈ استعمال کرسکتا ہے اور اپنے عوام کی توجہ تبدیل کرنے کے لیے کسی مہم جوئی کا پروگرام بناسکتا ہے، جیسا کہ گزشتہ سال فروری کے مہینے میں اس نے پلوامہ واقع کو بنیاد بناکر کیا تھا، وزیراعظم عمران خان بھی ایسے خدشے کا اظہار کرچکے ہیں، زائچہ ءپاکستان کے مطابق ایسے کسی جارحانہ اقدام کا خطرہ اس وقت ہوسکتا ہے جب دونوں ملکوں کے زائچوں میں سیارہ مریخ آٹھویں گھر برج قوس میں کیتو کے ساتھ قران کرے گا، اس قران کا آغاز تقریباً 20 فروری سے ہوگا اور مہینے کے آخر تک جاری رہے گا، خیال رہے کہ سیارہ مریخ اور کیتو دونوں زائچہ ءپاکستان و بھارت کے لیے نہایت منحوس اثر رکھنے والے سیارے ہیں اور دونوں کا قران کسی دھماکہ خیز صورت حال کی طرف اشارہ کرتا ہے، دعا کرنی چاہیے کہ اللہ تعالیٰ ایسی کسی بھی صورت حال سے محفوظ رکھے۔
وزیراعظم عمران خان
اس میں کوئی شک نہیں کہ بہ حیثیت وزیراعظم پاکستان عمران خان کی ذمے داریاں بہت زیادہ ہیں اور پاکستان کے مشکل حالات کے سبب یہ ذمے داریاں اور بھی سنجیدہ نوعیت رکھتی ہیں، انھیں صرف اپنے مخالفین سے ہی خطرات نہیں ہیں بلکہ اپنے اتحادیوں اور ساتھیوں سے بھی مسائل کا سامنا ہے، پاکستانی میڈیا بھی مثبت انداز میں ان کی حکومت کو سپورٹ نہیں کرتا، جیسا کہ پہلے بھی ہم نے نشان دہی کی تھی کہ پاکستان کی سیاسی، تجارتی اور سول اشرافیہ نہیں چاہتی کہ موجودہ بوسیدہ سسٹم میں کوئی بڑی تبدیلی آئے اور ان کے ہمیشہ سے جاری مفادات متاثر ہوں چناں چہ عمران خان ابتدا ہی سے ان کے لیے ایک بڑا چیلنج ہےں، بے شک ہر انسان پر اچھے اور برے وقت آتے جاتے رہتے ہیں، تقریباً 2019 ءکا سال عمران خان کے لیے شدید نوعیت کی مشکلات کا سال تھا لیکن 2020 ءبہر حال ایسا نہیں ہے، اس سال سب سے بڑی خوش قسمتی کی بات یہ ہے کہ سیارہ مشتری ان کے زائچے میں نہایت ہی اعلیٰ پوزیشن میں آچکا ہے اور ساتھ ہی سیارہ زحل بھی چناں چہ عمران خان کو وزارت عظمیٰ سے ہٹانے کا جو خواب ان کے مخالف دیکھ رہے ہیں اس کی تعبیر زیادہ خوش کن نہیں ہے، بے شک اپریل سے جون تک پھر ایسا مشکل وقت ہوگا جس میں انھیں شدید نوعیت کے مسائل کا سامنا ہوگا، اسی طرح ستمبر کا مہینہ بھی اس سال ان کے لیے بہت ہی مشکل مہینہ ہوگا لیکن مجموعی طور پر ان کی پوزیشن بہتر رہے گی اور اپوزیشن جماعتیں انھیں ہٹانے میں کامیاب نہیں ہوسکیں گی، وقت کے ساتھ ساتھ ان کی اہمیت اور قدوقامت میں اضافہ ہوتا جائے گا۔
اپنے ذاتی زائچے کے اعتبار سے وہ بہت نڈر اور دلیر، آخری حد تک کوشش اور جدوجہد کرنے والے انسان ہیں، یہ خوبی کسی بھی انسان کو بالآخر کامیابی سے ہم کنار کرتی ہے،اس سال پاکستان کے زائچے میں شروع ہونے والی مثبت تبدیلیاں بھی ان کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کا باعث بنیں گی، اس میں تو کوئی دورائے نہیں ہوسکتی کہ گزشتہ 30,32 سال سے جو خرابیاں جنم لے چکی ہیں وہ سال دو سال میں ختم نہیں ہوسکتیں، بلاشبہ ان کا خاتمہ بھی سالوں میں ہی ممکن ہوگا، اس حوالے سے عمران خان کو پہلی اینٹ رکھنے والا حکمران کہا جاسکتا ہے،ضروری نہیں ہے کہ وہ مکمل طور سے اس ملک کے حالات کو بدلنے میں کامیاب ہوسکیں لیکن جو ابتدائی اصلاحی کام شروع ہوچکا ہے، اسے عمران خان کے بعد بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکے گا، اس طرح ملک بہر حال ایک مثبت راستے پر چلتے ہوئے یقیناً آنے والے سالوں میں دنیا میں اپنا بہتر مقام بناسکے گا۔
زائچہ ءپاکستان اور عمران خان کے زائچے کے مطابق ایک بڑا ٹرننگ پوائنٹ ستمبر میں نظر آتا ہے جو یقیناً مثبت ہوگا لیکن بظاہر منفی نظر آئے گا ممکن ہے موجودہ سیٹ اپ ستمبر کے بعد تبدیل ہوجائے، اس وقت پڑوسی ملک بھارت سے جنگ کے خطرے کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، بھارت اپنے زائچے کے مطابق مستقبل میں جس سمت بڑھ رہا ہے،وہ تباہی کا راستہ ہے اور یہ ممکن ہے کہ بھارتی برسراقتدار پارٹی کے انتہا پسند سوچ رکھنے والے لیڈر اس صورت حال میں پاکستان سے براہ راست تصادم کی راہ اختیار کریں،ایسی صورت میں دونوں ملکوں کے لیے خرابی ہوگی، بہر حال اچھی بات یہ ہے کہ بھارت میں بھی سیکولر سوچ رکھنے والا طبقہ بے دار ہورہا ہے اور خاص طور پر نوجوان نسل انتہا پسندانہ نظریات کے خلاف احتجاج شروع کرچکی ہے،امکان ہے کہ جلد ہی کانگریس اور دیگر سیکولر سوچ رکھنے والی سیاسی پارٹیاں بھی بھرپور طریقے سے مودی حکومت پر دباو¿ ڈالیں گی اور کسی مہم جوئی سے بھارتی حکومت کو روکنے کی کوشش کریں گی لیکن محض مفروضات کی بنیاد پر مستقبل کے خطرات کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، علم نجوم کی روشنی میں جن خطرات کی نشان دہی کی گئی ہے وہ اپنی جگہ ٹھوس حقیقت رکھتے ہیں۔
شرف قمر
قمر اپنے شرف کے برج ثور میں 3 فروری بروز پیر پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 05:15 am پر داخل ہوگا اور 5 فروری بروز اتوار دوپہر 01:30 pm تک برج ثور میں رہے گا، اس دوران میں سعد اعمال اور خصوصی دعا کے لیے مو¿ثر ترین وقت درج ذیل ہوں گے۔
4 فروری بروز منگل شب 02:00 am سے 02:30 am تک اور اسی روز صبح 09:15 am سے 11:05 am تک ، اس دوران میں اسمائے الٰہی یا رحمن یا رحیم 556 مرتبہ اول آخر گیارہ بار درود شریف کے ساتھ پڑھیں اور اپنے جائز مقاصد کے لیے دعا کریں، اس وقت اگر سیارہ قمر، مشتری، شمس یا مریخ سے متعلق کوئی موافق نگینہ پہننا ہو تو اس کام کے لیے بھی یہ وقت نہایت موافق ثابت ہوگا، اس وقت میں لوح قمر، برکاتی انگوٹھی وغیرہ بھی تیار کی جاسکتی ہیں جس کی تیاری کا تفصیلی طریق کار ہماری ویب سائٹ پر علم جفر کے لنک میں دیکھا جاسکتا ہے۔
قمر در عقرب
اس ماہ قمر اپنے برج ہبوط میں پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 15 فروری بروز ہفتہ شب 10:51 pm پر داخل ہوگا اور 18 فروری صبح 04:45 am تک برج عقرب میں رہے گا، یہ تمام وقت ہی قمر کی خراب پوزیشن اور نحوست کا ہے، اس وقت میں کوئی نیا کام شروع کرنا درست نہیں ہوتا، صرف اپنے معمول کے فرائض انجام دینے پر اکتفا کریں، نکاح و شادی، کسی کاروبار یا جاب کی ابتدا کوئی نیا معاہدہ وغیرہ ہر گز نہ کریں۔
قمر در عقرب کے وقت بندش کے عملیات وغیرہ کیے جاتے ہیں، خصوصاً بری عادتوں سے نجات، مخالفین کی زبان بندی، کسی دشمن کے خلاف کارروائی وغیرہ اس عرصے میں وہ تمام اعمال بھی کیے جاسکتے ہیں جو حروف صوامت کے ذریعے کیے جاتے ہیں، ہماری ویب سائٹ پر ایسے تمام عملیات و نقوش کا طریق کار دیا گیا ہے، آپ ان سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں، خصوصی عمل کے لیے اس تمام عرصے میں سیارہ قمر، عطارد، مریخ اور زحل کی ساعتوں کا اپنے مقاصد کے تحت استعمال کیا جاسکتا ہے، جو لوگ ان کاموں کا شوق رکھتے ہیں انھیں ساعتیں معلوم کرنے کا علم ہونا چاہیے،عام لوگوں کی رہنمائی کے لیے یہاں چند ضروری ساعات دی جارہی ہیں۔
15 فروری کراچی ٹائم کے مطابق
ساعت قمر 06:02 am سے 07:05 am تک۔
اسی روز زحل کی ساعت 07:05 am سے 08:02 am تک۔
ساعتِ مریخ 08:59 am سے 09:56 am تک۔
ساعت عطارد 11:49 am سے 12:46 pm تک۔
ساعت قمر 12:46 pm سے 01:43 pm تک۔
ساعت زحل 01:45 pm سے 02:39 pm تک۔
ساعت مریخ 03:36 pm سے 04:33pm تک۔
ساعت عطارد 06:27 pm سے 07:35 pm تک۔
ساعت زحل 08:33 pm سے 36pm:09 تک۔
ساعت مریخ 10:39pm سے 11:42 pm تک۔
دوسرے شہروں کے لوگ ساعات کے اوقات درست کرنے کے لیے کراچی سے اپنے شہر کا فرق معلوم کرکے اس وقت میں کمی بیشی کرسکتے ہیں، یاد رہے کہ پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم سے ہمارے مختلف شہروں کا لوکل مین ٹائم الگ ہے، طلوع و غروب آفتاب اسی کے مطابق دیکھنا چاہیے اور ساعاتوں کا استخراج بھی کسی بھی شہر کے طلوع و غروب آفتاب کے مطابق ہوتا ہے۔
شرفِ زہرہ
شرف زہرہ کے حوالے سے ہم نے پہلے ہی درست اوقات کی نشان دہی کردی تھی، اس حوالے سے شرف زہرہ کے مو¿ثر اوقات بھی پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق دیے گئے تھے، یہ آرٹیکل بھی ویب سائٹ پر موجود ہے،اس میں پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کو سامنے رکھا گیا ہے لیکن اپنے سندھ کے قارئین کے لیے ہم کراچی ٹائم کے مطابق بھی مو¿ثر اوقاتِ شرف زہرہ دے رہے ہیں۔
7 فروری بروز جمعہ 02:15 pm سے 02:55 pm تک۔
8 فروری بروز ہفتہ 07:35 am سے 08:07 am تک۔
اس کے علاوہ بھی شرف زہرہ کے مو¿ثر اوقات استخراج کیے جاسکتے ہیں، ضرورت مند براہ راست رابطہ کرکے معلوم کرسکتے ہیں۔