گھریلو مسائل اور ازدواجی زندگی میں ذہنی ہم آہنگی کا فقدان

گھریلو مسائل اور ازدواجی زندگی میں ذہنی ہم آہنگی کا فقدان

قد کی کمی کی وجہ سے احساس کمتری اور دیگر مسائل

عام طور پر ہم ایسے خط شامل اشاعت نہیں کرتے جن میں ہمارے دیگر قارئین کے لیے دلچسپی کا کوئی پہلو نہ ہو۔ لوگ چھوٹے موٹے گھریلو مسائل بھی بہت بڑھا چڑھا کر لکھتے ہیں، انہیں شائع کرنا مناسب معلوم نہیں ہوتا لیکن بعض خط بہر حال دلچسپ بھی ہوتے ہیں اورسبق آموز بھی اور ان پر اظہار خیال کرتے ہوئے ہمیں بھی لطف آتا ہے۔ ایسا ہی ایک خط اس وقت ہمارے پیش نظر ہے۔

پہلا خط

غلام نبی، کراچی سے لکھتے ہیں ”آپ کا کالم مسیحا کئی سال سے پڑھتا ہوں۔ آپ اس کالم کے ذریعے دکھی لوگوں کی مدد کرتے ہیں اور ان کے مسائل کے حل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ میں بھی عرصہ تین سال سے گھریلو مسائل کا شکار ہوں اور سخت ذہنی اذیت میں مبتلا ہوں۔ میرے ان مسائل میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، آپ مجھے امید کی کرن نظر آتے ہیں۔

سب سے پہلا مسئلہ اس وقت درپیش آیا جب میری پہلی شادی ہوئی اور یہ شادی بمشکل چار ساڑھے چار ماہ رہی۔ اس کی وجہ بیوی کی خود سری، نافرمانی اور بغیر اجازت اپنے بڑے بھائی کو بلا کر غیر معینہ مدت کے لیے اپنے میکے جا کے بیٹھ جانا تھا۔ یہ عمل کئی بار ہوا، میں اور میرے گھر والے اپنے طور پر اس شادی کو کامیاب بنانے کی حتی المقدور کوشش کرتے رہے لیکن بہرحال مجھے اسے طلاق دینا پڑی۔

اس شادی کے خاتمے کے بعد میں دوسری شادی نہیں کرنا چاہتا تھا کیوں کہ میں کافی دلبرداشتہ اور مایوس تھا آخرکار گھر والوں نے سمجھایا اور مجھے دوسری شادی پر مجبورکیا۔ لہٰذا ایک خلع یافتہ متوسط طبقے کی لڑکی سے دوبارہ شادی کروائی گئی۔ ایک ماہ پُرسکون گزرا لیکن اس کے بعد اس دوسری بیوی نے بھی اپنے رنگ ڈھنگ دکھانا شروع کردیے۔

موبائل فون کے ذریعے لمحے لمحے کی خبر اپنے گھر والوں کو دینا، جھوٹ سچ گھڑ کر اپنی مظلومیت کا رونا روتے رہنا، گھریلو کام کاج سے گریز کرنا، ہر وقت بیمار رہنا وغیرہ وغیرہ۔ رہنے کے لیے الگ پورشن موجود تھا، گھر میں ضروریات کی ہر شے موجود تھی۔

میں ہر ہفتے باقاعدگی سے بیوی کو ان کے میکے ملوانے کے لیے لے جاتا تھا۔ پہلی بیوی کی طرح دوسری بیوی کو بھی اس کے میکے والے جائز و ناجائز سپورٹ کرتے تھے۔ جس کی سب سے بڑی وجہ ان کے والد صاحب تھے جن کو بیس پچیس سال سے عارضہ قلب کی شکایت تھی۔ اس حوالے سے جب بھی ان کی طبعیت خراب ہوتی، فوراً فون آجاتا اورکئی کئی روز کے لیے وہ میکے چلی جاتی۔ جبکہ ان کی دوسری کنواری بیٹیاں اور ایک شادی شدہ بیٹا بھی گھر میں موجود تھا لیکن میری بیوی کے بغیر ان کے گھر کا کوئی کام نہیں ہوتا تھا۔

چاہے کوئی دور کا رشتہ دار فوت ہوگیا ہو تو صبح 6 بجے ہی فون آجاتا کہ فوراً پہنچو، اگر چھوٹی بہن کو بخار ہوگیا تو فوراً گھر آجاﺅ۔ ان سب باتوں اور من مانیوں کانتیجہ یہ نکلا کہ میرے ازدواجی تعلقات بری طرح متاثر ہونے لگے اور ہم دونوں میں کوئی ذہنی ہم آہنگی نہ ہوسکی۔

اسی دوران میں میری نوکری بھی ختم ہوگئی۔ بے روز گار ہونے کے باوجود گھریلو اخراجات میں کوئی فرق نہیں پڑا کیوں کہ میرے والد مرحوم کی ذاتی پراپرٹی ہے جس کا کرایہ آتا ہے، لہٰذا ہمارے اخراجات آسانی سے پورے ہو رہے تھے۔ اسی دوران میں ایک شادی کے موقع پر اس نے واپس آنے سے انکار کردیا اور کہا کہ میں آپ لوگوں سے بے حد تنگ آ چکی ہوں۔

کچھ عرصے بعد مجھے خلع کا نوٹس ملا، اب یہ کیس عدالت میں ہے۔ آپ سے التماس ہے کہ میرے ان مسائل کے حل کے سلسلے میں آپ میری مدد و رہنمائی فرمائیے“۔

جواب۔۔۔ آپ کا شمسی برج میزان ہے اور پیدائشی برج دلو ہے جب کہ قمر برج حوت میں ہے۔ یہ کمبی نیشن اگرچہ بہت مناسب اور متوازن ہے لیکن زائچے میں ایسی خرابیاں موجود ہیں جو شادی میں ناکامی ظاہر کرتی ہیں۔ فی الحال ہم آپ کی پہلی بیوی یا دوسری بیوی کے حوالے سے کوئی بات نہیں کریں گے، صرف آپ کے زائچے پر ہی روشنی ڈالیں گے۔

زائچے میں برج دلو کے تقریباً 29 درجہ طلوع ہیں۔ نویں گھر سے راہو اس کو ناظر ہے اور زائچے کے پانچویں گھر پر بھی راہو کی نظر ہے۔ کیتو جو طلاق کا اثر دیتا ہے، زائچے کے تیسرے گھر میں تقریباً 29 درجے پر موجود ہے۔ ساتویں شادی کے گھر اور گیارھویں فوائد کے گھر پر اُس کی نظر ہے۔ قمر آپ کے زائچے کا منحوس سیارہ ہے اور مشتری کے ساتھ 24 درجے پر حالات قران میں ہے۔

مشتری گیارہویں گھر کا مالک ہے اور قمر چھٹے فتنہ و فساد کے گھر کا مالک ہے، لہٰذا آپ کے اکثر و بیشتر بنے بنائے کام بگڑ جاتے ہیں، خواہ وہ شادی کا مسئلہ ہو یا کوئی اور معاملہ۔

کیتو کی ساتویں گھر پر نظر ہمیشہ شریک حیات سے عدم تعاون کا سبب ہوتی ہے۔ قمر اور مشتری کا قران دوسرے گھر میں جو فیملی کا گھر ہے، کبھی آپ کو گھریلو اور ازدواجی سکون نہیں دے گا۔ راہو کی طالع پر نظر اورپانچویں گھر پر نظر ہمیشہ غلط جگہ رشتہ کرائے گی۔

راہو کی طالع پر نظر آپ کو وہمی، شکی، دوسروں پر اعتبار نہ کرنے والا اور اپنی دانست میں ہوشیار بنا رہی ہے۔ اسی وجہ سے آپ کی زندگی میں غلط فیصلے ہوتے ہیں، پہلا فیصلہ بھی غلط تھا اور دوسرا بھی غلط ہے۔ آپ نے اپنی پہلی بیوی کی مکمل تاریخ پیدائش نہیں لکھی لیکن دوسری کی تفصیلی تاریخ پیدائش لکھی ہے لہٰذا اس کے زائچے پر بھی ایک نظر ڈال لی جائے۔

آپ کی دوسری بیوی کا شمسی برج سرطان اور پیدائشی برج سنبلہ ہے جب کہ قمری برج حوت ہے جو آپ کا بھی ہے۔ اس طرح دونوں کے درمیان ایک بہت عمدہ میچنگ موجود ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ آپ کی موجودہ وائف ”مینگلیک“ ہے جو خرابی آپ کے زائچے میں دوسرے یعنی فیملی کے گھر میں ہے وہ اس کے زائچے میں بھی ہے یعنی مشتری اور مریخ باہم قران کی حالت میں ہیں۔

آپ نے لکھا ہے کہ آپ سے پہلے بھی وہ ایک بار خلع لے چکی ہیں اور اب دوسری بار خلع مانگ رہی ہیں۔ یہ اس اعتبار سے خاصا دلچسپ کیس ہے کہ دونوں کے درمیان اعلیٰ درجے کی میچنگ ہونے کے باوجود دونوں میں ذہنی ہم آہنگی اور باہمی محبت کا فقدان ہے۔

سرطان ہونے کے ناتے اس کا جھکاو اپنے خاندان ماں، باپ، بہن بھائیوں کی طرف زیادہ ہے اور یہ بات آپ کو پسند نہیں ہے۔ دونوں کا حال ایک جیسا ہے، دونوں اگر تیسری شادی بھی کریں گے تو کامیابی کا امکان نظر نہیں آتا۔ اب رہا سوال یہ کہ مسئلے کا حل کیا ہے؟

چوںکہ آپ کی وائف نے ہم سے رابطہ نہیں کیا لہٰذا ہم صرف آپ کے مسئلے کا حل تجویز کریں گے۔ پابندی سے ہر منگل کو کتوں کو گوشت ڈالا کریں اور روزانہ چیونٹیوں کو خوراک ڈالا کریں، اتوار کے علاوہ۔ ہر جمعرات کو زرد رنگ کی چیزوں کا صدقہ دیا کریں۔ ایسے غریب افراد کی مدد کریں جو بچوں کو تعلیم دیتے ہوں۔ پیر کے روز غریب بچوں والی خواتین کی مدد کریں۔ اعلیٰ کوالٹی کا پیلا پکھراج کسی ایسے وقت پر پہنیں جب مشتری باقوت ہو یا لوح مشتری پاس رکھیں۔

آئندہ شادی سے پہلے لڑکی کی تاریخ پیدائش لے کر اپنا اور اس کا زائچہ میچ کرائیں۔ اس صورت حال سے ہمیشہ کے لیے نجات اس صورت پر ممکن ہوگی جب ”لوح سعادتِ کبریٰ“ تیار کرواکے مستقل پہنی جائے کیوں کہ صرف شادی اور ازدواجی زندگی ہی نہیں، آپ کی زندگی کے اور بھی پہلو متاثرہ ہیں۔ مثلاً آپ ذہنی طور پر نارمل رویہ نہیں رکھتے، آپ کو غصہ بہت جلد آتا ہے اور ایسی صورت میں آپ آپے سے باہر ہوجاتے ہیں۔ اولاد کے معاملات میں بھی رکاوٹ موجود ہے، قدم قدم پر بدقسمتی سے واسطہ پڑتا ہے، آپ جو اہداف حاصل کرنا چاہتے ہیں، وہ حاصل نہیں ہوتے، وغیرہ وغیرہ۔

دوسرا خط

قد کم، چہرے پر تل

مسزابرار، کراچی سے لکھتی ہیں ”میری بیٹی میٹرک کلاس میں ہے اور بہت ذہین ہے۔ ہر کام میں، ہر چیز میں آگے آگے ہے لیکن عمر کے لحاظ سے اس کا قدم کم ہے اور اس کے چہرے پر بھورے تِل بھی ہیں اور جسم بھی ذرا بھاری ہے۔ حالانکہ وہ کھانے پینے میں بہت احتیاط کرتی ہے۔ باقی سب کچھ ٹھیک ہے، صرف اس وجہ سے وہ احساس کم تری کا شکار ہو رہی ہے۔

میں ایک ماں ہوں، یہ نہیں چاہتی کہ اس وجہ سے وہ اپنی ساری خوبیاں کھو دے۔ آپ سے گزارش ہے کہ اس کے لیے کوئی ہومیو پیتھک دوا لکھ دیں اور یہ بھی بتا دیں کہ یہ دوا کتنے عرصے تک کھانی ہے۔ میں اس کے تمام کوائف لکھ رہی ہوں، آپ کی بہت شکر گزار ہوں گی“۔

جواب۔۔۔ عجیب بات یہ ہے کہ اتنی سنگین صورت حال میں بھی کراچی میں رہتے ہوئے آپ ہمارے کلینک تک آنے کی زحمت نہیں کر سکتیں اور سمجھتی ہیں کہ بس کوئی دوا، دعا یا تعویذ بچی کے سارے مسائل حل کردے گا۔ اور وہ بھی نہایت آسانی سے مفت میں مل جائے۔

آپ نے تو خیر خط لکھنے کی زحمت بھی کرلی ورنہ اکثر لوگ تو دنیا کا بڑے سے بڑا مسئلہ صرف ٹیلی فون کے ذریعے ہی حل کرانا چاہتے ہیں۔ فون صرف ضروری معلومات کے لیے یا کسی معاملے پر تبادلہ خیال کے لیے ہے نہ یہ کہ اس کے ذریعے ایسے پیچیدہ مسائل حل کیے جائیں۔

آپ کی بچی کا شمسی برج جوزا اور پیدائشی برج سنبلہ ہے جب کہ قمری برج حمل ہے۔ پیدائشی برج زائچے میں سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہوتا ہے، اسی سے انسان کا قد قامت، صورت شکل، حلیہ وغیرہ معلوم ہوتا ہے۔ برج سنبلہ والوں کا قد عام طور پر زیادہ نہیں ہوتا۔ بہت کم لوگ ایسے ہوتے ہیں جو کسی خاص وجہ سے طویل قامت ہو سکتے ہیں۔

سنبلہ کا حاکم سیارہ عطارد ہے جو یقیناً ذہانت کا ستارہ ہے، بیٹی کے زائچے میں زحل کی پوری نظر عطارد پر ہے۔ لہٰذا قد نارمل سے بھی کم ہے۔ اس کے علاوہ آپ کی بیٹی مینگلیک بھی ہے، مریخ دوسرے گھر میں موجود ہے۔ شمس جو صحت کا ستارہ ہے کمزور ہے۔ برج سنبلہ والے کافی حساس اور فکر مند لوگ ہوتے ہیں، یہ فکر مندی جو قد کی کمی کی وجہ سے احساس کمتری بن گئی ہے، مزید خرابی کا باعث ہے۔

ایسے لوگ سائیکوسس کی بیماری میں مبتلا ہوجاتے ہیں اور ان کے چہرے یا پورے جسم پر تل یا مسے کثرت سے نکلنے لگتے ہیں۔ ان کو بعض جلدی امراض کا بھی خطرہ ہوتا ہے اور ہسٹیریا یا شیزوفرینیا جیسی بیماریاں بھی پریشان کر سکتی ہیں۔ گلے اور جسم کے دیگر گلینڈز کی کارکردگی بھی متاثر ہوتی ہے۔

اتنے سارے مسائل کے لیے کوئی ایک دوا کیا کام کرے گی۔ آپ کو چاہیے کہ بچی کا علاج پابندی سے کسی قابل ہومیوپیتھک ڈاکٹر کی نگرانی میں کرائیں، جو ان مسائل کو سمجھتا ہو۔ فی الحال آپ صرف اتنا کریں کہ تھوجا 30 کی تین خوراکیں صبح، شام اور رات کو دیں۔

اس کے علاوہ ایک اور دوا میڈھورینم 1M  کی ایک خوراک سب سے پہلے دے دیں۔ بہتر ہوگا کہ پندرہ دن بعد ہمارے کلینک آکر مشورہ کریں۔ قد بڑھانے کے لیے جرمنی کی بائیو پلاسجین 24 نمبر ٹیبلٹ 4 ٹکیہ دن میں تین مرتبہ استعال کریں۔ اس کے علاوہ فی الحال کوئی دوا بغیر مشورہ کیے استعمال نہ کریں۔ خوراک میں چاول اور دیگر بادی اشیاء بالکل بند کردیں۔

تیسرا خط

میری تعمیر میں مضمر ہے ایک صورت خرابی کی

ن، خ، کراچی سے لکھتی ہیں ”میری بیٹی نے میٹرک کیا تھا اور چند مشہور ماہرین نجوم و جفر کے پاس جاتی رہی اور ان سے علم نجوم وغیرہ سیکھا۔ اس کے ساتھ کیا مسئلہ ہے کہ گھر کے کام کاج تو ہوتے نہیں، ہر لحاظ سے میرے لیے بے فیض ہے۔ اعداد و شمار علم نجوم و جفر پرپورا عبور ہے۔ اپنی قسمت کہوں یا کیا کہوں، میرے لیے بے فیض لڑکی ہے۔ شادی کے لیے معیار بہت بلند ہے جبکہ ایک رشتہ بھی کہیں سے نہیں آیا، بد زبان ہے۔ جواب ضرور دیجیئے گا کوئی وظیفہ مجھے ضرور بتائیے گا“۔

جواب۔۔۔ آپ کی اس بات سے ہمیں سو فیصد اتفاق ہے کہ وہ بے فیض ہے، اپنے لیے بھی اور دوسروں کے لیے بھی۔ اس کا زائچہ دیکھ کر ایک مشہور شعر یاد آ رہا ہے۔۔۔

کچھ تو ہوتے ہیں محبت میں جنوں کے آثار

اور کچھ لوگ بھی دیوانہ بنا دیتے ہیں

درحقیقت اس کی بنیادی خرابیوں کو ہوا دینے والے اس کے وہ استاد ہیں جو خود بھی نہ نجوم جانتے ہیں اور نہ جفر۔ آپ نے جو نام لکھے ہیں ان میں سے ایک صاحب تو نجوم و جفر وغیرہ سے توبہ کر کے اب کسی اور ہی دھندے میں مصروف ہیں جس کا ہم یہاں ذکر نہیں کرنا چاہتے۔ وہ لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، دوسرے دونوں صاحبان صرف اپنے باپ کا نام کیش کر رہے ہیں اور باہمی طور پر خانہ جنگی کا شکار ہیں۔ اپنے مسائل حل نہیں کرسکتے، دوسروں کے مسائل کیا حل کریں گے۔

پہلی خرابی اس لڑکی کے زائچے میں یہ ہے کہ شمس اسد میں ہے اور اس پر زحل کی منحوس نظر پوری طرح اثر انداز ہے۔ اسد زائچے کا دوسرا گھر ہے جس کا تعلق مالی امور کے علاوہ فیملی لائف سے بھی ہے۔ لہٰذا شادی اور ازدواجی زندگی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

مزید یہ کہ اسد کی جھوٹی انانیت، غرور و تکبر اپنی انتہاء کو پہنچا ہوا ہے۔ خود کو ”مہارانی جودھا بائی“ سمجھ لیا ہے۔ چوتھے گھر کا حاکم زہرہ تیسرے گھر برج سنبلہ میں ہبوط زدہ ہے، زہرہ شادی کا کارک ہے، اس پر چھٹے گھر کے مالک مشتری کی پوری نظر ہے۔ لہٰذا مزاج میں چڑچڑا پن، گھر میں فتنہ و فساد اور شادی کا نہ ہونا ظاہر ہے۔

عورت کے زائچے میں مشتری شوہر کی نشاندہی کرتا ہے اور مشتری شوہر کا کارک ہے۔ مریخ پر چھٹے گھر میں موجود راہو کی پوری نظر ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمیشہ ایسے لوگوں سے شادی کی کوشش یا خواہش جو فراڈیے ہوں یا محض بے وقوف بنا رہے ہوں۔ امکان ہے کہ ایسے ہی لوگوں کے پیچھے اپنی زندگی برباد کر رہی ہے۔

راہو کی نظر زحل پر بھی ہے، بلکہ زحل راہو کیتو کے محور میں پھنسا ہوا ہے اور زائچے کے بارھویں گھر میں ہے۔ زحل ساتویں اور آٹھویں گھر کا مالک ہے۔ ساتواں گھر شریک حیات کا اور آٹھواں گھر شادی کے بندھن کا ہے۔ اس صورت حال میں شادی کیسے ہوگی؟ واضح رہے کہ ہم نے یہ زائچہ ویدک سسٹم کے مطابق بنایا ہے، جبکہ خاتون کے اساتذہ کا تعلق یونانی علم نجوم سے ہے۔

بقول آپ کے وہ نجوم پر بہت عبور رکھتی ہیں، تو ہماری درخواست ہے کہ اپنے زائچے کا یونانی اعتبار سے تجزیہ کریں اور ہمیں روانہ کردیں، ہم اسی صفحے پر لفظ بہ لفظ شائع کردیں گے۔ ہم نے جو تجزیہ کیا ہے، ہماری غلطیوں کی نشاندہی کریں۔

اگر جفر میں مہارت رکھتی ہیں تو اپنی خرابیوں کا اور شادی میں تاخیر کا علاج کریں، ان کے اساتذہ نے تو انہیں بڑے بڑے نقش اور عمل سکھائے ہوں گے۔ آخری بات یہ کہ جب تک جھوٹی انا اور تکبر کے حصار سے باہر نہیں نکلیں گی اور خود کو عقل کُل سمجھتی رہیں گی، زندگی عذاب ہی رہے گی۔ شاید کہ اتر جائے تیرے دل میں میری بات۔۔۔