کس قیامت کے نامے میں یہ نام آتے ہیں

مسائل کی حقیقت سمجھے بغیر ان کا حل ممکن نہیں

غصہ و اشتعال اورعقل کی کمی

م، م خان ، نواب شاہ سے لکھتے ہیں ” میں آپ کے کالم اور مضامین بڑے شوق سے پڑھتا ہوں ،آپ بہت اچھی رہنمائی فرماتے ہیں اور نجانے کیوں آپ کے جواب سے دل مطمئن ہوجاتا ہے ، براہ کرم میرے چند مسئلوں میں میری رہنمائی فرمائیں ۔ میرا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ مجھے بہت غصہ آتا ہے اور غصے میں بالکل اندھا ہوجاتا ہوں ، منہ میں جو آتا ہے اول فول بکنے لگتا ہوں، ایسی حالت میں ہاتھ اور زبان پر قابو نہیں رکھ پاتا ، کوئی حل بتائیں ۔ اس کے علاوہ میں نے کئی جگہ نوکری کی لیکن مسلسل روزگار بحال نہیں رہ سکا کیونکہ کبھی فیکٹری بند ہوگئی تو کبھی کچھ اور ہوگیا ، میری والدہ کا انتقال ہوچکا ہے ، میں نے ان کی جگہ جاب کے لےے درخواست دے رکھی ہے لیکن 3 سال سے دھکے کھا رہا ہوں ، کوئی فائدہ نہیں ہوا ، کیا میرے اوپر کوئی بندش ہے یا ستاروں کی گردش ؟ مجھے بتادیں ۔کیا مجھے روزگار مل جائے گا اور میری کوئی مسلسل جاب بحال رہ سکے گی ؟اور اس کے لےے کوئی وظیفہ یا نقش ہے تو عنایت فرمائیں ۔
” میری منگنی ہوچکی ہے اور شادی نوکری نہ ہونے کے سبب تاخیر کا شکار ہورہی ہے ، میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ میری شادی کب تک متوقع ہے اور کیا میری منگیتر میرے لےے مبارک ہے کیونکہ لڑائیاں بہت ہوتی ہیں ، میرے لےے کون سا پتھر موافق ہے ؟ “
جواب: آپ کا شمسی برج عقرب اور پیدائشی برج حمل ہے جبکہ قمری برج سرطان ہے ، حمل آتشی برج ہے جبکہ عقرب اور سرطان آبی برج ہیںلہٰذا آپ اپنے مزاج اور فطرت میں آگ اور پانی ہیں ، ایسے لوگ نہایت حساس اور جذباتی ہوتے ہیں ، چھوٹی چھوٹی باتوں پر فوری ردِ عمل ظاہر کرتے ہیں ، نہایت شدت پسندی ان کے مزاج اور فطرت کا حصہ ہوتی ہے ، مزید یہ کہ برج حمل خاصا جنگ جو اور جارحانہ فطرت کا حامل برج ہے ، اس کا حاکم سیارہ مریخ ہے جو جنگ و جدل کا ستارہ ہے ، آپ کا قمری برج سرطان بڑا نازک مزاج ہے ، والدہ سے جلد جدائی آپ کا بہت بڑا مسئلہ ہے ، سرطان افراد کو ہمیشہ ماں کی ضرورت رہتی ہے ، اس محرومی نے آپ کی سائیکی کو مزید خراب کیا ہے ، اگر ایسی بیوی مل جائے جو آپ سے حقیقی محبت کرتی ہو اور آپ کا اس طرح خیال رکھ سکے جیسے ماں خیال رکھتی ہے تو آپ بہت اچھی زندگی گزار سکتے ہیں ، خیال رہے کہ ایسی بیوی کوئی سرطان لڑکی ہوسکتی ہے یا سنبلہ ، مگر آپ کی جو منگنی ہوئی ہے وہ آپ سے میچ نہیں کرتی اس کا شمسی برج ثور اور قمری برج حوت ہے ، وہ ضدی بھی ہے اور بے وقوف بھی ،خود محبت اور آرام و آسائش کی زندگی چاہتی ہے، آپ دونوں کے درمیان ہمیشہ خانہ جنگی رہے گی جس کے آثار ابھی سے نظر آرہے ہیں ، دوسری بات یہ کہ آپ دونوں کی شادی کسی نہ کسی نحوست کا شکار رہے گی اور زندگی میں ہمیشہ مسائل اور پریشانیاں رہیں گی ، لہٰذا ہم اس شادی کی حمایت نہیں کریں گے ، آپ دونوں کی علیحدگی میں دونوں کا فائدہ ہے ، کیونکہ زیادہ نقصان میں لڑکی رہے گی ، آپ اس کے لےے جلاد ثابت ہوں گے اور وہ خوشیاں نہیں دے سکیں گے جو وہ چاہتی ہے،اسی طرح وہ آپ کا اُس طرح خیال نہیںرکھ سکے گی جیسا کہ آپ چاہتے ہوں گے۔ ہماری باتوں کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ وہ لڑکی اچھی نہیں ہے بات صرف اتنی ہے کہ آپ دونوں کی لائف پارٹنر شپ اچھی نہیں رہے گی۔
آپ جاب کے انتظار میں بیٹھے ہیں اور فیکٹریوں میں دھکّے کھارہے ہیں لیکن اس حقیقت کو فراموش کر رہے ہیں کہ ایک اچھی اور معقول زندگی گزارنے کے لیے جس تعلیم یا ہنر کی ضرورت ہے وہ آپ کے پاس نہیں ہے،ضرورت اس بات کی ہے کہ آپ وقت کے تقاضوں کو سمجھتے ہوئے کوشش کریں یعنی جو کام ملتا ہے، کرتے رہیں مگر ساتھ ساتھ تعلیم اور ہُنر بھی حاصل کریں،ابھی آپ کی عمر زیادہ نہیں ہے اگر آپ ہمارے مشورے پر عمل کریں گے تو آئندہ چار پانچ سال میں کسی اعلیٰ مقام تک پہنچ جائیں گے،اپنی فطری ، جلد بازی اور بے صبری پر کنٹرول کریں،شادی کے سلسلے میں بھی ہر گز جلد بازی نہ کریں، آپ کو کسی وظیفے یا نقش کی ضرورت نہیں ہے،اپنا صدقہ منگل کے روز دیا کریں، غصہ کم کرنے کے لیے چلتے پھرتے،اٹھتے بیٹھتے کثرت سے لاحول ولا قوة الا باللہ العلی العظیم پڑھا کریں، نماز کی پابندی کریں،آپ کا لکی اسٹون زرد پکھراج ہے، آپ کے زائچے میں ایسے یوگ موجود ہیں جو مستقبل میں کامیاب زندگی گزارنے میں مددگار ثابت ہوں گے مگر اس کے لیے ابھی سے اپنے آپ کو تیار کرنا ضروری ہے یعنی اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا۔

ایک جن زدہ کا احوال

میرپورخاص سے ایک خط ”گزارش یہ ہے کہ ہم بہت پریشان ہیں اور ہر طرف سے مایوس ہوچکے ہیں،سب پیر فقیروں سے علاج کراچکے ہیں اور بہت سا وقت اور پیسہ برباد کرچکے ہیں،چند دن تو فائدہ ہوا مگر اور پھر اور بھی پریشانی میں اضافہ ہوا ہے،پانچ سال پہلے ہم نے بہن کی شادی کی تھی،تین بچے بھی ہیں مگر بہن کی حالت کبھی کبھی بہت خراب ہوجاتی ہے،ڈاکٹر کہتے ہیں دماغی مسئلہ ہے اور دماغ کے بھی تمام ٹیسٹ کرواچکے ہیں مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا،ایک دم حالت خراب ہوجاتی ہے ، ہاتھ بند ہوجاتے ہیں اور جھٹکے لگنا شروع ہوجاتے ہیں، چار سال میں ہم نے پوری کوشش کی مگر کوئی امید نظر نہیں آئی،چند ماہ پہلے ایک حافظ صاحب سے عرض کی تو وہ ہمارے گھر پر آئے اور بہن پر دم کیا تو وہ حافظ صاحب سے بات کرنے لگی ، انہوں نے سوال کیا ”کیوں بچی کو پریشان کیا ہوا ہے؟“اُس نے جواب دیا ” میں اس سے پیار کرتا ہوں“ پوچھا گیا ”کب سے؟“ جواب ملا” شادی سے بھی پہلے سے اور میں اس کو کبھی نہیں چھوڑوں گا“۔
پھر حافظ صاحب نے اس کی انگلی پکڑی اور ہاتھ کی ہتھیلی پر اُس چیز کو حاضر کیا اور بقول بہن کے چاروں طرف اُس جن کو پکڑ کر لے جارہے تھے، چند دن علاج ہوا اور پھر ایک ماہ کچھ نہیں ہوا پھر آج کل حالت بہت خراب ہورہی ہے،ہم نے پھر حافظ صاحب سے عرض کی کہ خدا کے واسطے ہماری بہن کی اس مصیبت سے جان آزاد کراو تو آپ کا احسان ہوگا،انہوں نے کہا کہ یہ بہت بڑی آفت ہے،بہت مشکل سے جان چھوڑے گی،انہوں نے زعفران کے لیے کئی ہزار روپے کا مطالبہ کیا تاکہ زعفران سے تعویذ لکھے جاسکیں اور چالیس دن تک استعمال کرائے جائیں پھر تیسرے دن اس کی حالت خراب ہوگئی تو ہم ان کے پاس گئے ، انہوں نے جواب دیا کہ یہ کوئی عام جن نہیں ہے،یہ ایک دیو ہے جس کے سو دو سو تو چیلے ہوتے ہیں، اس کو قابو کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے،مگر آپ لوگ پریشان نہیں ہو،میں نے اس کو قتل کروادیا ہے،آپ ایک عدد بکرا صدقہ دو، وہ بکرا بھی ہم نے حافظ صاحب کو دیا مگر بہن کی حالت کبھی صحیح ہے تو کبھی پھر خراب ہوجاتی ہے،ہم بہت پریشان ہیں،بہن کو جن نظر آتا ہے اور وہ بہت پریشان رہتی ہے،وہ کہتا ہے اگر مجھے اور پریشان کیا تو میں اس کی گردن توڑ دوں گا،وہ نماز کی نیت کرتی ہے مگر نماز نہیں پڑھ سکتی، قرآن شریف کو ہاتھ لگانے کی ہمت نہیں ہوتی،بچے بیمار ہوجاتے ہیں،شوہر بھی بے چارہ پریشان رہتا ہے،لوگ چار دن علاج کرتے ہیں اور جو جمع پونجی ہوتی ہے وہ لوٹ کر ہاتھ نکال لیتے ہیں،میری بہن کہتی ہے کہ جب میری طبیعت خراب ہوتی ہے تو میرے بچے مجھ سے دور کردو،دل کرتا ہے ان کو مار دوں۔آپ کے جواب کا شدت سے انتظار رہے گا“۔
جواب: پہلی بات تو یہ سمجھ لیں کہ ڈاکٹروں نے جو تشخیص کی ہے وہی درست ہے،کوئی جن یا دیو وغیرہ نہیں ہے،آپ کی بہن کو ابتدا میں ہسٹیریا کے دورے شروع ہوئے تھے جو غلط علاج معالجہ کرنے کی وجہ سے شیزوفرینیا میں تبدیل ہوچکے ہیں،اب کیس زیادہ بگڑ چکا ہے اور اس کی وجہ بھی یہی ہے کہ غلط طریقے سے علاج کرایا گیا،یہ معاملہ کسی بابا یا حافظ صاحب کے بس کا نہیں ہے،ان بے چاروں کو تو خود بھی نہیں معلوم کہ اصل مسئلہ کیا ہے،آپ نے ہزاروں روپیہ ان لوگوں کو کھلادیا لیکن کسی ماہر اور تجربہ کار ماہرِ نفسیات سے مستقل علاج نہیں کرایا کیوں کہ وہ علاج مہنگا بھی بہت ہے اور طویل بھی جب کہ عام طور پر آپ جیسے لوگ اتنے پیچیدہ اور خطرناک امراض میں بھی یہ توقع رکھتے ہیں کہ مریض زیادہ سے زیادہ دو چار مہینے میں ٹھیک ہوجائے،ہمارے مروجہ نفسیاتی طریقہءعلاج میں ایسی بیماریوں کی روک تھام کے لیے جو دوائیں موجود ہیں وہ مریض کو سالوں کھانا پڑتی ہیں، تب وہ ٹھیک رہتا ہے لیکن جب بھی دوا چھوڑ دی جائے ، بیماری دوبارہ اسے پکڑلیتی ہے۔
شاید اسی لیے لوگ فوری طور پر معاملے کو پراسرار سمجھتے ہوئے روحانی علاج کا راستہ دیکھتے ہیں مگر ہمارے روحانی معالج اکثر لکیر کے فقیر ہیں،اُن کا اپنا علم بہت محدود ہوتا ہے جو دم درود یا نقش و تعویذ وہ جانتے ہیں اُس تک ہی محدود رہتے ہیں،ایسے ہر کیس کو جنات ، آسیب ، بدروح یا سحروجادو کا کیس سمجھ لیتے ہیں اور اسی کے مطابق علاج کرتے رہتے ہیں،ان کے علاج سے عارضی فائدہ اس لیے ہوتا ہے کہ ایسے مریض بغیر کسی علاج کے بھی ایک خاص وقت میں خود بخود ٹھیک ہوجاتے ہیں اور پھر کسی دوسرے وقت میں ان کو دوبارہ دورہ پڑجاتا ہے،علاج کرانے والے سمجھتے ہیں کہ روحانی علاج سے فائدہ ہورہا ہے جب کہ روحانی علاج سے کوئی فائدہ نہیں ہورہا ہوتا کیوں کہ مرض تو اپنی جگہ قائم رہتا ہے، البتہ مریض کے مزاج میں جو عارضی اتار چڑھاو آتے ہیں ان کو ہی فائدہ سمجھ لیا جاتا ہے لیکن اس معاملے میں ایک نئی خرابی یہ شروع ہوتی ہے کہ ایسا مریض اپنی سائیکی مزید خراب کرلیتا ہے۔
آپ کی بہن کے اس مرض کی اصل وجہ اُس کی غلط جگہ شادی ہے، بظاہر آپ کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ دونوں میاں بیوی خوش ہیں، ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں لیکن ہم ان دونوں کے زائچے کی روشنی میں یہ بات پورے یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ آپ کی بہن اپنی موجودہ زندگی سے شادی کے بعد سے خوش نہیں ہے،دونوں کے درمیان سخت نحوست کے یوگ موجود ہیں،آپ کے بہنوئی کی مالی پوزیشن بھی ایسی نہیں ہے کہ آپ کی بہن اس کے ساتھ خوش رہ سکے،آپ کا بہنوئی فطرتاً نہایت سخت مزاج اور خود غرضانہ ذہنیت رکھتا ہے، ہمیں اس سے کوئی دلچسپی نہیں کہ آپ ہماری بات سے اتفاق کریں یا نہ کریں،دونوں کے درمیان عمر کا فرق بھی کافی زیادہ ہے،آپ کی بہن کے لیے یہ احساس ہی لاشعوری طور پر نہایت خطرناک ہے کہ اسے ساری زندگی اسی تنگی ترشی اور سخت مزاج و خود غرض شوہر کے ساتھ گزارنی ہے،اس لاشعوری احساس کو کسی ڈاکٹر کی ٹیسٹ رپورٹ سے ثابت نہیں کیا جاسکتا،ممکن ہے وہ یہ بھی سمجھتی ہو کہ میرے میکے والے بھی میری کوئی مدد نہیں کرسکتے لہٰذا ہسٹیریا کے یہ دورے اس کے لیے بہترین پناہ گاہ ہیں،ہمارا خیال ہے کہ اس صورت حال میں آپ کی بہن کا علاج بہت مشکل ہے کیوں کہ بیماری کے علاج کے لیے جو بنیادی تدابیر ہوسکتی ہیں وہ شاید آپ لوگ نہ کرسکیں، بہت سی باتیں ایسی بھی ہیں جن کا ہم یہاں اظہار نہیں کرسکتے، بہتر ہوتا کہ کسی سمجھ دار آدمی کو ہمارے پاس بھیج دیا جاتا،حالاں کہ ضروری نہیں ہے کہ ہمارے مشورے آپ لوگوں کی سمجھ آئیں اور آپ ان پر عمل بھی کرسکیں۔

نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں

عنبر،جگہ نامعلوم : آپ کا تفصیلی خط ہمارے مطالعے میں آیا اور آپ کا زائچہءپیدائش بھی ہمارے سامنے ہے،آپ نے اپنے جو بھی حالات لکھے ہیں وہ اپنی جگہ مگر ہم سمجھتے ہیں کہ آپ کے اپنے موڈ مزاج اور سرکش و جارحانہ انداز کا بھی اس میں ہاتھ ہے،کسی کی آنکھ کا نور اور دل کا قرار بننے کے لیے جو خوبیاں ہونی چاہئیں وہ آپ میں نظر نہیں آتیں،اگر آپ کی تاریخِ پیدائش اور وقتِ پیدائش درست ہے تو ہماری نظر میں آپ ایسی لڑکی نہیں ہیں جسے دوسرے دباکر رکھیں،آپ ”مٹی کا مادھو“ ہر گز نظر نہیں آتیں کیوں کہ آپ کا پیدائشی برج قوس اور قمری برج حمل ہے،دونوں برج طاق ہیں اور طاق برج کی مالک لڑکیاں کسی غیر کے دباو میں تو کیا آئیں گی، وہ اپنے گھر والوں اور حد یہ کہ شادی کے بعد شوہر کے بھی دباو میں نہیں آتیں،ہمت اور حوصلے سے بھرپور ہوتی ہیں،محنت اور جدوجہد کرکے دنیا میں اپنا مقام بناتی ہیں،آپ کے زائچے کی پوزیشن اس وقت بھی خراب نہیں ہے،البتہ یہ ضرور ہے کہ آپ کو مناسب رہنمائی اور تربیت کی ضرورت ہے،آپ نے اپنے خط میں کوئی خاص سوال بھی نہیں کیا، ہم نہیں سمجھ سکتے کہ آپ ہم سے کس قسم کی رہنمائی چاہتی ہیں،بہتر ہوگا کہ براہِ راست فون پر رابطہ کریں۔