د، الف کراچی سے رقم طراز ہیں ” دونوں بچیوں کا شمسی ، قمری اور طالع پیدائش بتائیں ، ان کی شادی کب ہوگی ، تعلیمی کریئر کیسا رہے گا ، اس کے علاوہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ ان کی ماں کا انتقال ہوچکا ہے اور ان کے والد دوسری شادی کر رہے ہیں ، بچیاں راضی نہیں ہیں ، ان کی ماں طویل عرصے سے بیمار رہتی تھیں ، پیٹ کی تکلیف کی وجہ سے جو بالآخر ہیپا ٹائٹس بن گئی ۔ وہ بھی یہ جانتی تھیں کہ ان کے شوہر کی بہن ان کی شادی کروانا چاہتی ہیں ، اب جب کہ ان کا انتقال ہوچکا ہے تو وہ شادی کر رہے ہیں ، ہمارا خیال ہے کہ پہلے آپ بچیوں کی شادی کردیں پھر آپ خود کرلیجئے گا ، ایک چھوٹی بیٹی کی منگنی اس کے تایا کے گھر طے ہے ، اب یہ بتائیں کہ پہلے باپ اپنی شادی کریں گے یا بچیوں کی ؟ “
جواب : بڑی بچی کا شمسی برج قوس اور قمری برج اسد ہے جبکہ طالع پیدائش بھی برج قوس کا ہے ۔ جبکہ چھوٹی بچی کا شمسی برج میزان اور قمری برج عقرب ہے اور طالع پیدائش جدی ہے ۔ دونوں نہایت ذہین اور ٹیلنٹڈ ہیں ، ان کے تعلیمی کریئر پر توجہ دینا چاہئے تاکہ مستقبل روشن ہوسکے ۔ دونوں کی عمر اتنی بھی زیادہ نہیں ہے کہ شادی کے لئے زیادہ پریشان ہوا جائے ، خاص طور سے چھوٹی ابھی کافی چھوٹی ہے ، ازدواجی زندگی کی ذمہ داریاں اٹھانے کے پوری طرح قابل نہیں ہے ، اگر ان کی شادی میں کچھ تاخیر ہوتی ہے تو اس سے کیا فرق پڑتا ہے اور آپ لوگوں نے کیوں یہ فرض کرلیا ہے کہ سوتیلی ماں کوئی بری عورت ہی ہوگی ، بچیاں اپنی ناسمجھی کی وجہ سے باپ کی دوسری شادی کی مخالفت کر رہی ہیں اور آپ لوگ ان کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں ، حالانکہ آپ کو انہیں سمجھاناچاہئے ، ان کے والد کوئی ناجائز یا غیر ضروری کام نہیں کر رہے ، ہمارے نزدیک تو اگر وہ اپنی پہلی بیوی کے انتقال سے قبل ان کی طویل بیماری کے دوران میں دوسری شادی کرلیتے تو وہ بھی ناجائز نہیں ہوتا ۔
ہمارے خیال سے زیادہ بہتر رویہ اور طرز عمل یہ ہوگا کہ آپ بچیوں کو یہ سمجھائیں کہ فوری طور پر باپ کی شادی زیادہ ضروری ہے اور وہ آنے والی باپ کی بیوی کو بھی اپنی ماں کا درجہ دیں ، اس کی عزت کریں اور اسے محبت دیں تاکہ جواباً وہ بھی بچیوں سے محبت کا سلوک کرے ۔ اگر خدا نخواستہ وہ کوئی گھٹیا عورت ثابت ہوئی تو بھی آخر باپ تو سگا ہے ، وہ اپنی بچیوں پر کوئی ظلم و زیادتی کیسے برداشت کرے گا اور بچیاں بھی اتنی چھوٹی نہیں ہیں کہ کسی ظلم و زیادتی کا مقابلہ نہ کرسکیں ۔ انہیں بھی یہ غلطی نہیں کرنی چاہئے کہ اپنی آنے والی ماں کی امّاں بننے کی کوشش کریں ۔اس بات کا خطرہ بڑی بیٹی سے ہے ۔
باپ کی پہلے شادی اس لئے بھی ضروری ہے کہ ایک اجڑا ہوا گھر دوبارہ بس جائے ، لڑکیوں کی دیکھ بھال کے لئے بھی گھر میں ایک سمجھ دار عورت کا ہونا ضروری ہے تاکہ باپ اپنے کام دھندے پر جائے تو بچیاں گھر میں اکیلی نہ رہیں ۔
جہاں تک بچیوں کی شادی کا مسئلہ ہے ، اس میں جلد بازی جس کا آپ نے اظہار کیا ہے ، بچیوں کے مستقبل کے لئے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے ، بچیوں کے زائچے کے مطابق ان کی شادی میں بہت زیادہ تاخیر نظر نہیں آتی ، بڑی لڑکی کی شادی اس سال ہوسکتی ہے ، البتہ چھوٹی کی شادی میں تاخیر کا امکان ہے ، دوسری بات یہ بھی ہے کہ آپ ایک شخص پر ایک دم اتنا زیادہ بوجھ کیوں ڈالنا چاہتی ہیں کہ وہ دونوں لڑکیوں کی شادی اور پھر اپنی شادی کا بوجھ مختصر عرصے میں اٹھالے ، آخر وہ ان لڑکیوں کا باپ ہے ، آپ کو باپ سے زیادہ ان سے محبت ہے ؟ تو انہیں اپنے پاس رکھ لیں اور ان کی تعلیم و تربیت یا شادی کی ذمہ داری خود قبول کرلیں ، بہر حال ہم یہ سمجھتے ہیں کہ آپ اس معاملے میں کچھ زیادہ ہی بے جا مداخلت کی مرتکب ہو رہی ہیں اور اس خیر خواہی میں ان لڑکیوں کے لئے مزید کوئی گڑھا کھود رہی ہیں ۔ ویسے بھی وہ لڑکیاں خاصے ٹیڑھے مزاج کی مالک ہیں ، خاص طور سے بڑی لڑکی ، اگر ان کو پہلے سے ہی آنے والی ماں سے خوف زدہ کردیا گیا اور باپ کے خلاف ان کے دل میں نفرت کا بیج بو دیا گیا تو پھر اس گھرانے کے مستقبل کا اللہ ہی حافظ ہے ۔
میرا خواب پورا ہوسکے گا؟
حمیرا فرام لانڈھی کراچی”میرا مسئلہ یہ ہے کہ ممانی نے اپنے بیٹے کے لیے میرے رشتے کی بات کی ہے۔ سارے گھر والے راضی ہیں۔ لڑکا شکل و صورت کے اعتبار سے اچھا اور شریف ہے۔ گھر والے بھی شریف اور سیدھے سادے ہیں۔ میٹرک پاس ہے اور ایک ہوٹل پر ویٹر کی جاب کرتا ہے۔ گھر والے کہتے ہیں کہ وقت آنے پر کسی معقول جاب کا بندوبست کردیں گے۔ ایک مہینے بعد منگنی اور ڈیڑھ دو سال بعد شادی کا کہہ رہے ہیں۔ جبکہ اس سارے مسئلے میں میری رائے نہیں لی گئی۔ گھر والوں کے ساتھ لڑکا بھی راضی ہے۔ میں اس ساری صورت حال میں بہت پریشان ہوں۔ سمجھ میں نہیں آتا کہ کیا کروں؟ کبھی سوچتی ہوں کہ مجھے گھروالوں کی بات مان لینی چاہیے ، کبھی سوچتی ہوں کہ میرے مستقبل کا کیا ہوگا۔ شاید میرے اندر قوت فیصلہ کی کمی ہے۔ میڈیکل کی طالبہ ہوں اور آج کل انگلش لینگویج کررہی ہوں۔ میں اعلی تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہوں اور کچھ بننا چاہتی ہوں۔ گھر والے کہتے ہیں کہ شادی کے بعد جو کرنا ہے کرلینا۔ ممانی نے بھی یہی کہا کہ بعد میں پڑھ لینا لیکن میں جانتی ہوں کہ بعد میں ذمے داریاں بڑھ جائیں گی اور میں تعلیم پر توجہ نہیں دے پاﺅں گی۔ میرا پیدائشی برج میزان ہونے کی وجہ سے زحل کی ساڑھ ستی بھی چل رہی ہے۔ ایک مرتبہ آپ نے لکھا تھا کہ ایسے وقت میں جو فیصلے کیے جائیں ان کی بنیاد مستحکم نہیں ہوتی اور یہ زیادہ پائیدار ثابت نہیں ہوتے بلکہ ایسے وقت میں غلط فیصلے سرزد ہوجاتے ہیں اور بعد میں پچھتانا پڑتا ہے۔
”میرا دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ میں پیدائشی طور پر مینگلیک ہوں۔ کہا جاتا ہے کہ مینگلیک افراد کی شادی ناکام رہتی ہے یا دونوں میں سے کسی ایک کی ڈیتھ ہوجاتی ہے۔ انکل، کیا واقعی مینگلیک منحوس ہوتے ہیں؟ سیارہ مریخ کا ناقص اثر وقت سے پہلے کس طرح زائل ہوسکتا ہے؟ اور مریخ میرے زائچے کے کون سے گھر میں ہے؟ میں بہت پریشان ہوں۔ سوچتی ہوں اگر گھر والوں کی بات مان لی تو اپنے مستقبل کی قربانی دینا پڑے گی۔ اس لیے میں نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر منگنی والی بات مان بھی لی تو شادی اٹھائیس تیس سال کی عمرسے پہلے نہیں کروں گی لیکن ممانی کو جلدی ہے۔ آپ بتائیے کہ کیا مجھے گھر والوں کی بات ماننا چاہیے یا پھر اس رشتے سے ہی انکار کرنا چاہیے؟ اور کیا لڑکا میرے لیے معقول رہے گا؟ کیا میری شادی کامیاب رہے گی؟ میرا کچھ بننے کا خواب پورا ہوسکے گا۔ مجھے اپنے پاس کون سی لوح رکھنی چاہیے۔ لوح مشتری میرے لیے مناسب رہے گی؟ سیارہ مشتری میرے زائچے میں کس پوزیشن میں ہے؟ میں بہت ٹینشن میں ہوں جس کی وجہ سے پڑھائی بھی متاثر ہورہی ہے۔“
جواب : عزیزی مس ٹینشن! آپ کا اور آپ کے کزن کا زائچہ کافی ہم آہنگی رکھتا ہے اور اگر آپ دونوں کی شادی ہوتی ہے تو یقینا کامیاب رہے گی لیکن شادی کی کامیابی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ خوش اور مطمئن بھی رہیں گی۔ زندگی میں بہت سے مسائل ہوتے ہیں جن کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ آپ کا اور آپ کے کزن کا زائچہ بھی مسائل کی نشان دہی کرتا ہے۔ ان مسائل میں کچھ ایسے بھی ہیں جو آئندہ زندگی میں آپ دونوں کو ڈسٹرب کرسکتے ہیں۔ یاد رکھیں کہ دو افراد کے زائچوں میں سو فیصد ہم آہنگی بڑا ہی مشکل کام ہے۔کوئی نہ کوئی بات ایسی ضرور ہوتی ہے جوکسی اختلاف کو جنم دے سکتی ہے۔ چنانچہ ایسی صورت حال آپ دونوں کے زائچوں میں بھی موجود ہے اور آپ دونوں کو بعص معاملات میں سمجھوتے کرنا پڑیں گے۔
آپ کا پیدائشی برج میزان اور قمری برج سرطان ہے۔ جبکہ شمسی برج حوت ہے۔ آپ کے کزن کا شمسی برج حمل، پیدائشی اور قمری برج سرطان ہے۔ اگر آپ مینگلیک ہیں تو وہ بھی مینگلیک ہے اور یاد رہے کہ ایک مینگلیک دوسرے مینگلیک کا اثر کاٹتا ہے۔ دونوں ایک دوسرے سے ایڈجسٹ کر لیتے ہیں۔ سیارہ مریخ آپ کے زائچے کے آٹھویں گھر میں ہے اور کزن کے بارہویں گھر میں۔ دونوں کے قمری برج ایک ہی ہےں اور زحل اور یورینس دونوں کے قمری برج کے ساتویں گھر میں ہیں جو ازدواجی زندگی میں اختلافات کی نشان دہی کرتے ہیں۔ دونوں کے زہرہ و مریخ تربیع کی پوزیشن میں ہیں لہذا دونوں کے درمیان حقیقی محبت اور پسندیدگی کا جذبہ پیدا ہونا مشکل ہے۔ گویا دونوں ایک دوسرے کے لیے کوئی خاص کشش محسوس نہیں کریں گے بلکہ ازدواجی زندگی میں ایک مشینی انداز رہے گا جیسے وقت مقررہ پر اپنی اپنی ڈیوٹی ادا کررہے ہوں۔ اکثر جوڑے ایسی ہی خشک زندگی گزارتے ہیں اور کئی بچوں کے ماں باپ بھی بن جاتے ہیں۔ سمجھوتوں کے ساتھ پوری زندگی اسی طرح لڑتے جھگڑتے گزرجاتی ہے اور ایسی شادیوں کو بھی کامیاب شادیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
ہمارے نزدیک خرابی کی سب سے بڑی بات یہ ہے کہ آپ کا شمسی برج حوت اور کزن کا حمل ہے۔ دونوں کے لیے ایک دوسرے کے مزاج کو سمجھنا اور ایک دوسرے کی خامیوں کو برداشت کرنا بہت مشکل ہوگا۔ مزید خرابی یہ ہے کہ اس کی تعلیم نہ ہونے کے برابر ہے اور وہ کوئی معقول ہنر بھی نہیں جانتا۔ حمل افراد اگر تعلیم یافتہ نہ ہوں تو ان کی آتش مزاجی بڑھ جاتی ہے ، وہ نہایت اجڈ اور کرخت ہوجاتے ہیں۔ اپنی ہر بات کو طاقت کے بل بوتے پر منوانے کی کوشش کرتے ہیں۔ جلد مشتعل ہوجاتے ہیں اور فورا ہاتھا پائی پر اتر آتے ہیں۔ دوسری طرف آپ شمسی برج حوت اور قمری برج سرطان کی وجہ سے نہایت حساس اور جذباتی ہیں۔ ٹینشن ڈپریش آپ کی پیدائشی بیماریاں ہیں۔ چھوٹی چھوٹی باتوں پر حوصلہ ہار کر رونا دھونا اور کبھی کبھی مرجانے کے بارے میں سوچنا آپ کا ٹریڈ مارک ہے۔
غالبا دونوں زائچوں کی یہ تجزیاتی رپورٹ کسی فیصلے پر پہنچنے کے لیے کافی ہے۔ اگر روایتی کامیاب ازدواجی زندگی گزارنی ہے تو ٹھیک ہے ، گزارہ ہوجائے گا لیکن ایک مثالی محبت اور ہم آہنگی کی ازدواجی زندگی کے لیے یہ رشتہ موزوں نہیں ہے۔ آپ کا زائچہ بہت اچھا ہے۔ اگر آپ اپنا تعلیمی سفر جاری رکھ سکیں تو یقینا آپ کے خواب ضرور پورے ہوجائیں گے اور آپ زندگی میں کوئی اعلی مقام حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گی۔ یہ خیال بھی غلط ہے کہ شادی کے بعد آپ کو مزید تعلیم حاصل کرنے اور کریئر بنانے کا موقع مل سکے گا۔ جو شخص خود تعلیم یافتہ نہیں ہے وہ تعلیم کی قدر بھی نہیں جانتا۔ لہذا آپ کو بھی اجازت نہیں دے سکتا۔ آپ کی ممانی کس قدر روشن خیال ہیں یہ آپ کو خود اندازہ ہوگا۔
آپ پر زحل کی ساڑھ ستی نہیں بلکہ ڈھیا چل رہی ہے جو 2023 تک رہے گی اور ہمارا اندازہ ہے کہ گھر والوں کے اور ممانی کے منصوبے کی مزاحمت کرنا آپ کے لیے مشکل ہوگا۔ بہرحال شر اور فساد سے بچنے کے لیے آپ کو منگنی کر لینا چاہیے۔ آنے والے دو تین سالوں تک خاموشی سے اپنی تعلیم جاری رکھیں اور یہ شرط بھی لگادیں کہ اس عرصے میں آپ کے کزن کو بھی مزید تعلیم حاصل کرنے پر آمادہ کیا جائے۔ آنے والے دوسالوں میں پوت کے پاﺅں پالنے میں نظر آجائیں گے۔ شاید اس طرح آپ کے گھروالوں کو کوئی بہتر فیصلہ کرنے میں مدد ملے۔
آپ کا آخری سوال مینگلیک کے بارے میں ہے کہ کیا وہ منحوس ہوتے ہیں؟ تو ایسا ہرگز نہیں ہے۔ یہ ضرور ہے کہ مینگلیک افراد زیادہ جوشیلے جذباتی ، گرم مزاج اور غلبہ پسند ہوتے ہیں ، ان لوگوں میں ذہنی میچوریٹی دیر سے آتی ہے۔ لہذا ازدواجی زندگی کی ذمے داریاں کم عمری میں اٹھانے کے قابل نہیں ہوتے۔ مختصرا یہ کہ ہر شخص سے ان کی انڈراسٹینڈنگ نہیں ہوسکتی۔ البتہ دو مینگلیک ایڈجسٹ ہوسکتے ہیں۔ خواہ شادی کم عمری میں ہی کیوں نہ ہو۔ صرف یہ کہنا بھی غلط ہے کہ شادی کی ناکامی کا سبب مینگلیک ہونا ہے۔ کسی بھی زائچے میں اور بھی ایسے عوامل ہوسکتے ہیں جو شادی کی ناکامی کا سبب بن سکتے ہیں۔