مریخی قوتوں کے حصول کے لیے علم جفر کے مجرب و موثر خصوصی عملیات

علم نجوم اور علم جفر میں باہم جو ربط ہے وہ ان علوم کے جاننے والوں سے پوشیدہ نہیں بلکہ سچی بات تو یہ ہے کہ علم جفر ہو یا علم الاعداد، پامسٹری ہو یا علم الابدان، الغرض اکلٹ سائنسز کا کوئی بھی شعبہ ہو، علم نجوم کے بغیر نامکمل ہی رہتا ہے کیوں کہ جیسا کہ ہم اپنے اکثر مضامین میں لکھ چکے ہیں کہ علم نجوم نہ صرف یہ کہ کائنات اور کائنات میں موجود زندگی کا علم ہے بلکہ وقت کی حالت و کیفیت کو جاننے کا علم بھی ہے چنانچہ اس کی مدد کے بغیر دیگر علوم نتیجہ خیز نہیں ہو سکتے، وقت کی سعادت و نحوست اسی کائناتی علم کے ذریعے ممکن ہے۔
علم جفر حروف اور اعداد کے باطنی خواص سے بحث کرتا ہے اور اسی بنیاد پر علمائے جفر نے اسمائے الٰہی اور آیات قرآنی کے باطنی خواص مقرر کیے، ان کی تحقیق کے مطابق تمام حروف اور اعداد کسی نہ کسی سیارے یا برج کے زیر اثر ہیں یا اس بات کو یوں بھی کہا جا سکتا ہے کہ بعض حروف اور اعداد اپنے مخصوص سیارے کے اثرات کو قبول کرتے ہیں اور پھر ان کا اظہار بھی کرتے ہیں جیسا کہ عدد 9 سیارہ مریخ سے منسوب ہے اور مریخی قوتوں کا اظہار کرتا ہے۔
علم نجوم میں سیارگان اپنی گردش کے دوران میں جب مختلف بروج سے گزرتے ہیں تو سعد یا نحس، کم زور یا باقوت اثرات کا اظہار ہوتا ہے۔ ماہرین جفر ایسے اوقات میں علم الحروف و اعداد کی مدد سے ایسے نقوش و طلسم مرتب کرتے ہیں جو سیارگان کی مخصوص خاصیتوں کو قبول کر لیں۔ نقوش و طلسم میں اثر پذیری کے لیے علم جفر کے قوانین میں یہ ایک بنیادی سبب ہے، اس کے بغیر کوئی جفری نقش و طلسم مو¿ثر نہیں ہوتا، سیارگان کے باقوت اثرات کے حامل اوقات پر اسی لیے نظر رکھی جاتی ہے اور خصوصاً جب کوئی سیارہ اپنے شرفی برج میں آتا ہے تو گویا اپنے بہترین اثرات ظاہر کرتا ہے۔
قمر یعنی چاند ہر ماہ جب برج ثور میں داخل ہوتا ہے تو شرف یافتہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ عطارد، زہرہ و شمس سال میں ایک بار درجہ شرف پر آتے ہیں۔ مریخ (Mars) تقریبا! ڈیڑھ سال بعد درجہ¿ شرف پر آتا ہے جب کہ سیارہ مشتری 13 سال بعد یہ قوت حاصل کرتا ہے جب وہ برج سرطان سے گزر رہا ہوتا ہے۔ سیارہ زحل (Saturn) تقریباً 30 سال بعد درجہ¿ شرف پر آتا ہے جب وہ برج میزان سے گزر رہا ہوتا ہے۔
سیارہ مریخ دائرہ بروج میں برج حمل کا حاکم ہے چنانچہ اس کی لوح برج حمل والوں کے لیے لوح کامیابی کا درجہ رکھتی ہے۔ دیگر افراد بھی جو مریخی قوتوں کا حصول چاہتے ہیں اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، مریخ قوت جسمانی اور قوتِ کارکردگی سے منسوب ہے، اکثر لوگوں کے زائچے میں اگر یہ کمزور ہو یا نحس اثرات کا شکار ہو تو وہ جسمانی کمزوریوں کے علاوہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام ہوتے ہیں ، ان میں ہمت و جرا¿ت کی کمی ہوتی ہے یا منفی سوچ کا شکار ہوتے ہیں اور اس کے نتیجے میں منفی طور طریقوں میں مبتلا ہوکر خود کو تباہ کرتے ہیں۔
سب سے پہلے یہ معلوم کرنا ضروری ہے کہ سیارہ مریخ کی توانائی کن لوگوں کے لیے ضروری ہے اور وہ کون سے لوگ ہیں جن کے لیے انتہائی نقصان دہ اور تباہ کن ہے، اپنے کاروباری مقاصد کے لیے اکثر لوگ ایسے راز ظاہر کرنے سے گریز کرتے ہیں اور ہر شخص کو کوئی بھی لوح یا اسٹون وغیرہ تجویز کرتے رہتے ہیں، یہ ایک نہایت خطرناک رجحان ہے جس سے بعض اوقات اکثر لوگوں کو فائدے کے بجائے نقصان پہنچتا ہے، ہم یہاں واضح طور پر اس حوالے سے تفصیل دے رہے ہیں۔
پہلے بھی ہم یہ بتاچکے ہیں کہ آپ کا اصل برج اور سیارہ وہ ہے جو آپ کے پیدائشی وقت کے مطابق طلوع ہوا ہے، آپ کسی بھی سال کی کسی بھی تاریخ کو پیدا ہوئے ہوں ، پیدائش کا وقت بتائے گا کہ آپ کا اصل برج اور سیارہ کون سا ہے،عام لوگ اپنی تاریخ پیدائش کے مطابق اپنے ذوڈیک سائن کو ہی اپنا برج یا اسٹار سمجھ لیتے ہیں جو غلط ہے چناں چہ ضرورت اس بات کی ہے کہ پیدائش کے وقت کو اہمیت دیں، اس کے مطابق اپنا زائچہ بنوائیں اور معلوم کریں کہ اُس وقت کون سا برج اُفق شرقی پر طلوع تھا اور اُسی برج کا مالک سیارہ آپ کا ”ستارہ“ ہوگا۔

سیارہ مریخ کی سعادت و نحوست

سیارہ مریخ دائرئہ بروج کے صرف تین بروج کے لیے ناقص و نحس اثر رکھتا ہے، برج ثور ، سنبلہ اور عقرب، باقی تمام بروج کے لیے سعد و موافق اثرات کا حامل ہے، چناں چہ قدیم روایتی نظریہ ”مینگلیک“ کا اطلاق بھی صرف مذکورہ بالا تین بروج پر ہی مخصوص صورت حال میں ہوتا ہے، باقی دیگر تمام بروج کے لیے چوں کہ فعلی طور پر سیارہ مریخ سعد اثر کا حامل ہے چناں چہ مینگلیک کے روایتی نظریے کا اطلاق ان پر نہیں ہوسکتا۔
برج ثور، سنبلہ اور عقرب والوں کو کبھی مریخ کا کوئی بھی اسٹون خصوصاً مرجان سُرخ استعمال نہیں کرنا چاہیے اور مریخ کی لوح یا خاتم بھی ان کے لیے ناموافق ہوگی، اکثر لوگ یہ شکایت کرتے نظر آتے ہیں کہ انھیں مرجان یا مریخ کی کسی لوح یا طلسم سے فائدے کے بجائے نقصان پہنچا ہے،وہ یقیناً مذکورہ بالا تینوں بروج میں سے کسی ایک سے تعلق رکھتے ہوں گے۔

شرف مریخ

اس سال سیارہ مریخ اپنے شرف کے برج جدی میں 22 مارچ بروز بدھ پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 02:40 pm پر داخل ہوگا اور 5 مئی تک اسی برج میں رہے گا، بے شک یہ تمام عرصہ مریخ کی شرف یابی کا ہے لیکن ضروری نہیں ہے کہ وہ اپنی فلکیاتی پوزیشن کے اعتبار سے مستقل طور پر سعد اثرات کا حامل اور ہر طرح کی نحوست سے پاک ہو، 20 اپریل 08:57 am سے 25 اپریل 04:22am تک چوں کہ نوامسا میں برج ہبوط میں ہوگا لہٰذا یہ وقت سعد و موافق نہیں رہے گا، چناں چہ اس وقت اعمال مریخ کسی طور بھی مو¿ثر نہیں ہوں گے، مکمل طور پر سعد و باقوت اوقاتِ شرف کا حصول نہایت باریک بینی کے بعد ہی ممکن ہوتا ہے، چناں چہ ہم ایسے اوقات کی خصوصی طور پر نشان دہی کر رہے ہیں جب سیارہ مریخ مکمل طور سے باقوت اور ہر قسم کی نحوست سے پاک ہو، ہمیں یقین ہے کہ ان اوقات کی پابندی کرتے ہوئے سیارہ مریخ سے متعلق جو بھی نقش یا طلسم تیار کیا جائے گا وہ اعلیٰ درجے کے نتائج کا حامل ہوگا۔
اس حوالے سے ہم نے جس خصوصی وقت کا استخراج کیا ہے وہ اپنی خوبیوں کے اعتبار سے بے مثل ہے، حقیقی علمی شعور رکھنے والے ہی اس کا ادراک کرسکتے ہیں، اسلام آباد مین لوکل ٹائم کے مطابق 26 اپریل بروز اتوار 05:30 am سے 06:20 am تک ایک نہایت ہی شاندار وقت ہوگا، اس وقت اُفق شرقی پر طالع برج حمل طلوع ہوگا اور سیارہ شمس حالت شرف میں یہاں موجود ہوگا جب کہ سیارہ قمر اپنے شرف کے برج ثور میں اور سیارہ زہرہ بھی اپنے ذاتی برج ثور میں ہوں گے، سیارہ مریخ شرف یافتہ اور اس کے ساتھ سیارہ زحل بھی اپنے ذاتی برج میں ہوں گے، یہ تمام سیارگان ہر قسم کی نحوست سے پاک ہوں گے، صرف سیارہ مشتری اپنے ہبوط کے برج جدی میں ہوگا، اس وقت ایسی الواح بھی تیار کی جاسکتی ہیں جو ایک سے زیادہ سیارگان کی اعلیٰ خصوصیات کی حامل ہوں، خصوصاً لوح سعادت الکبریٰ بھی تیار کی جاسکتی ہے۔
تمام شرف کے عرصے میں یہ وقت بہت زیادہ اہم ہے، اس کے علاوہ بھی دیگر اوقات مارچ اور اپریل کے مہینے میں استخراج کیے جاسکتے ہیں لیکن ہماری نظر میں یہ سب سے بہتر وقت ہوگا، الا ماشاءاللہ۔
اسلام آباد اور گردونواح کے علاقوں میں رہنے والے اس وقت کو اختیار کرسکتے ہیں، لاہور اور گردونواح کے لوگ اس وقت میں دو منٹ کی کمی کرلیں جب کہ سندھ میں رہنے والے اور خاص طور پر کراچی کے لوگوں کے لیے اوقات یہ ہوں گے۔
26 اپریل بروز اتوار صبح 06:20 am سے 07:03 am تک، ضرورت مند مزید اوقات معلوم کرنے کے لیے براہ راست بھی رابطہ کرسکتے ہیں۔
دھاتوں میں لوہا اور تانبا سیارہ مریخ کی منسوبی دھاتیں ہیں،جب کہ جواہرات میں مرجان سُرخ ، عقیق سرخ کا تعلق بھی سیارہ مریخ سے ہے، مشینری اور اس سے متعلق کام انجینئرنگ، ڈرائیونگ یا دیگر ٹیکنیکل کام اس کے زیر اثر آتے ہیں۔ اس کے علاوہ کسی بھی مقابلے میں کامیابی اور اپنے دشمنوں پر فتح و غلبہ حاصل کرنے کے لیے بھی مریخی قوتوں سے کام لیا جاتا ہے۔ ایسے لوگوں کو یہ لوح فائدہ دے گی۔ اسے لوہے یا تانبے کی تختی پر کندہ کر کے پاس رکھنا چاہئے یا ہرن کی جھلی پر سرخ روشنائی سے لکھنا چاہیے۔
سیارہ مریخ سے منسوب اسمائے الٰہی ”یامالکُ یا قدوسُ“ ہیں۔ دونوں اسمائے الٰہی کے اعداد ابجد قمری سے 261 ہیں۔ ان کا نقش ہمارے طریقہ کار کے مطابق درج ذیل ہے۔

اس کی تیاری کا طریقہ یہ ہو گا کہ اول نقش کے خانے بنائیں پھر اوپر 786 پھر چاروں کونوں پر قولہ الحق ولہ الملک لکھیں۔ پھر چاروں ملائکہ کے نام اور حروف نورانی کٓھٰیٰعٓصٓ اور حٰمٓعٓسٓق لکھیں بعد ازاں نقش کے باہر چاروں طرف جو اعداد دیے گئے ہیں انہیں اسی طرح لکھیں جیسے دیے گئے ہیں، اس کے بعد نقش بھریں۔
یہ نقش مثلث خالی البطن کہلاتا ہے یعنی درمیان کا خانہ مقصد کے لیے خالی چھوڑ دیا جاتا ہے، اصل نقش 8 خانوں کا ہے۔ پہلا خانہ عدد 27 والا ہے لہٰذا اسی سے نقش کی ابتدا کریں گے۔ دوسرے خانے میں 54 پھر تیسرے خانے میں 81 چوتھے میں 108 پانچویں میں 135 چھٹے میں 99 ساتویں خانے میں 126اور آخری خانے میں 153 کے عدد ترتیب وار لکھے جائیں تو نقش اپنی درست چال کے مطابق مکمل ہو جائے گا‘ اس کے بعد درمیان کے خالی خانے میں اپنا مقصد لکھیں پھر نقش کی پشت پر مو¿کلات اور طلسمی اعداد لکھیں جو یہ ہیں۔
یا سمسائیلُ الاحمر

پھر اس کے نیچے یہ اسمائے الٰہی لکھے جائیں گے
یا قھار یا قادر یا غنی یا عزیز یا واحد یا اﷲ یا ودود
اس کے بعد 261 مرتبہ اسمائے الٰہی یا مالکُ یا قدوسُ پڑھ کر نقش پر دم کردیں۔یہ تمام کام علیحدہ کمرے میں پاک صاف لباس پہن کر اور بہتر ہو گا کہ سرخ رنگ کا لباس پہن کر کیا جائے، باوضو ہوں۔رجال الغیب کی سمت کا خیال رکھیں کہ وہ آپ کے سامنے نہ ہوں۔ کام شروع کرنے سے پہلے سات مرتبہ آیة الکرسی پڑھ کر اپنے اوپر دم کریں پھر سات بار یہ اسمائے الٰہی پڑھ کر اپنے دونوں ہاتھوں پر دم کریں۔
یا حافظ یا حفیظ یا رقیب یا وکیل۔
پھر 11 بار درود شریف پڑھ کر نقش لکھنے کا آغاز کریں۔ تمام کام سے فارغ ہو کر سرخ رنگ کی مٹھائی پر فاتحہ دیں اور نقش کو محفوظ کر لیں۔ سمجھ لیں کہ آپ نے ایک بیش قیمت شے پالی ہے۔ اس لوح کی خصوصیات ہم کیا بیان کریں جو تیار کر کے پاس رکھے گا خود وقت کے ساتھ ساتھ مشاہدہ کرے گا، مزید سہولت کے لیے یہ بات ذہن میں رکھیں کہ ہم نے جو وقت دیا ہے وہ بہت قلیل ہے لہٰذا نقش کے خانے اور ارد گرد ملائکہ کے نام یا دیگر اعداد وغیرہ اصل وقت سے کچھ پہلے ہی تیار کرلیں اور دیے گئے وقت پر صرف نقش پُر کریں جو بہر حال زیادہ سے زیادہ دس منٹ کا کام ہوگا۔
واضح رہے کہ مریخ کا عدد 9 ہے جو گنتی کا آخری عدد کہلاتا ہے اور ایک نہایت طاقتور اور ناقابل شکست عدد سمجھا جاتا ہے۔ اسمائے الٰہی یا مالکُ یا قدوسُ کے اعداد 261 ہیں۔ اگر انہیں مفرد کیا جائے تو عدد 9 ہی حاصل ہو گا۔
1+6+2=9
اس نقش کے پہلے خانے میں 27 کا عدد ہے جس کا مفرد عدد 9 ہے۔ 7+2=9 اسی طرح نقش کے تمام خانوں میں موجود اعداد کا مفرد عدد 9 ہے۔ گویا یہ نقش 9 نمبر کی بھرپور قوتوں کا حامل ہے، جو لوگ اس نقش کو اپنے پاس رکھیں گے ،ان کی کارکردگی شاندار رہے گی اور زندگی میں آنے والی مشکلات اور رکاوٹوں پر باآسانی قابو پا لیں گے۔ اگر کسی مقدمے یا مقابلے سے واسطہ ہے تو اس میں بھی کامیابی حاصل کریں گے، خون کی خرابیوں یا خون سے متعلق بیماریوں مثلاً بلڈ کینسر وغیرہ میں بھی یہ نقش مفید اور مددگار ثابت ہوگا۔
نقش کے اثرات میںتیزی لانے یا کسی مخصوص مقابلے میں کامیابی کےلئے متعلقہ اسمائے الٰہی یا مالکُ یا قدوسُ 261 مرتبہ روزانہ پڑھیں۔ آخری بات یہ ہے کہ اس نقش کو پاس رکھنے والے سحری اور آسیبی اثرات سے محفوظ رہتے ہیں اور اگر کوئی ایسے اثرات کی لپیٹ میں ہو تو اس کو پاس رکھنے سے اثرات ختم ہو جائیں گے۔

خاتم برائے صحت و قوتِ باہ

انسانی جسم میں خون کی کمی یا دوران خون کی کمزوری سے پیدا ہونے والے امراض کے لیے بھی سیارہ مریخ کے سعد اوقات میں جفری اعمال تیار کیے جاتے ہیں اور اس سلسلے میں مخصوص حروف و اعداد کی قوتوں اور مریخی قوتوں کے امتزاج سے انگوٹھی یا لوح تیار کی جاتی ہے جسے پہننے یا پاس رکھنے سے ایسے امراض کو افاقہ ہوتا ہے جو خون کی کمی یا دوران خون کی کمزوری کے سبب پیدا ہوتے ہیں، یہ انگوٹھی لوہے یا اسٹیل کی ہونی چاہیے۔
ابجد قمری کے 28 حروف میں چار حرف ایسے ہیں جن کے باطنی خواص کو اس سلسلے میں موثر مانا جاتا ہے۔ یہ چار حروف ب۔ س۔ ج۔ غ ہیں۔ اس سلسلے میں جفری طریقہ کار یہ ہے کہ جس شخص کو کسی بھی نوعیت کی جسمانی کمزوری، خون کی کمی وغیرہ کی شکایت ہو تو اپنے نام اور والدہ کے نام کے اعداد ابجد قمری سے حاصل کر کے مطلوبہ حروف کے اعداد ان میں جمع کریں پھر اسے 28 پر تقسیم کریں جو باقی بچے اس کے مطابق حروف تہجی کو شمار کریں اور یہ شمار جس حرف پر ختم ہو اس کا انتخاب کریں، بس یہی حرف آپ کی جسمانی قوت اور جنسی قوت میں اضافے کے لئے موثر ہو گا، اس حرف کے ساتھ لفظ ”طیش“ کا اضافہ کریں۔ اب جو طلسمی لفظ بنے گا، اسے شرف کے دوران میں ساعت مریخ میں اسٹیل کی انگوٹھی پر کندہ کریں کہ درمیان میں یہ لفظ ہو اور اس کے چاروں طرف یہ کلمہ لکھیں ”اذشطفمہ

یقیناً طریقہ کار پوری طرح سمجھ میں نہیں آیا ہو گا لہٰذا ایک مثال کے ذریعے سمجھ لیں۔
مثلاً نام نور علی ہے اور والدہ کا نام فاطمہ ہے تو نام کے اعداد ابجد قمری کے حساب سے 366، والدہ کے نام کے اعداد 135 ہوئے، دونوں کو جمع کیا تو 501 ہوئے۔ اب اس مجموعے میں 1693 کا اور اضافہ کیا تو تعداد 2194 ہو گئی۔ اب 28 پر تقسیم کیا تو باقی 10 بچے۔ حروف ابجد میں 10 واں حرف ”ی“ ہے، بس یہی حرف نور علی بن فاطمہ کے لیے مفید ثابت ہو گا۔ اس کے ساتھ طیش کا لفظ جوڑ دیا تو ”یطیش“ ہو گیا۔ اسی لفظ کو انگوٹھی یا اسٹیل کو چھوٹی سی تختی پر درمیان میں کندہ کر کے چاروں طرف یعنی چار مرتبہ وہ کلمہ لکھ دیں جو پہلے بتایا جا چکا ہے۔ بس خاتم برائے قوت و صحت تیار ہو گئی۔ اس انگوٹھی کو نوچندے منگل کے روز ساعت مریخ میں دائیں ہاتھ کی سب سے چھوٹی انگلی میں پہن لیں اور اگر اسٹیل کی تختی پر کندہ کریں تو اسے کمر میں باندھیں، انشاءاﷲ وقت کے ساتھ ساتھ جسمانی صحت و توانائی میں بہتری آتی جائے گی۔ علم جفر کے یہ وہ راز ہیں جسے ماہرین جفر عام نہیں کرتے، اپنے سینوں میں ہی مدفون رکھتے ہیں۔

لوح صحت

عزیزان من! چوں کہ یہ ایک نایاب اور بیش قیمت وقت ہے، ایسے اوقات برسوں میں کبھی حاصل ہوتے ہیں، اس وقت میں مہلک بیماریوں سے نجات اور جسمانی توانائی میں اضافے کے لیے ایک خصوصی لوح تیار کی جاتی ہے لیکن لوح کی تیاری کا پورا عمل خاصا مشکل اور پیچیدہ ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ عام آدمی کے لیے اسے مخصوص دھات یا اسٹون پر تیار کرنا ممکن نہیں ہوگا، البتہ ہم ان شاءاللہ اسے تیار کریں گے ، تانبے اور سُرخ عقیق کی تختی پر جو لوگ اس لوح کو حاصل کرنا چاہیں وہ بہتر ہوگا کہ براہ راست رابطہ کریں، مزید یہ کہ اوپر دی گئی لوح مریخ ، لوح سعادت الکبریٰ یا خاتم مریخ وغیرہ کے لیے بھی براہ راست رابطہ کرسکتے ہیں۔