سورج ہمارے نظام شمسی کا مرکزی سیارہ ہے دیگر تمام سیارگان اس کے گرد چکر لگا رہے ہیں اور اس سے روشنی حاصل کرتے ہیں، سورج کی روشنی زمین پر زندگی کے لیے توانائی بخش ہے، اس کا ذاتی برج اسد ہے لیکن جب یہ برج حمل میں داخل ہوتا ہے تو اسے شرف کی قوت حاصل ہوتی ہے۔
سورج کو تمام سیارگان کے درمیان ایک بادشاہ کا مقام حاصل ہے، برج حمل میں اس کے داخلے سے دنیا میں موسم بہار کا آغاز ہوتا ہے، ماہرین علم جفر و نجوم اس کے شرف کی قوت کو بلندیئ مراتب، قوت و اقتدار کی حصول یابی، مقدمات میں کامیابی، رعب و دبدبے اور اعلیٰ عہدہ و مراتب کا حصول، عزت و وقار میں اضافہ، اعلیٰ حکام و افسران کی تسخیر اور ان کی نظر میں عزت و مقام حاصل کرنے کے لیے مؤثر خیال کرتے ہیں اور اس موقع پر خصوصی الواح و نقوش تیار کیے جاتے ہیں جن میں سے اکثر انتہائی مشکل و پیچیدہ ہیں جن سے عام آدمی استفادہ نہیں کرسکتا۔ ہم نے ہمیشہ ایسے آسان اور عام فہم طریقوں پر زور دیا ہے جو عام آدمی کے لیے قابل فہم و عمل ہوں اور لوگ ان سے باآسانی استفادہ کرسکیں۔
گزشتہ آرٹیکل میں شرف شمس کے خصوصی اور مؤثر اوقات اسلام آباد ٹائم کے مطابق دیے گئے تھے،وہ لوگ جو لاہور اور اس کے گردونواح میں مقیم ہیں یا ملتان اور دیگر پاکستانی شہروں میں رہتے ہیں انھیں اسلام آباد اور اپنے شہر کے درمیان جو معمولی وقت کا فرق ہے معلوم ہونا چاہیے اور ہمارے دیے گئے اوقات میں کمی بیشی کرکے انھیں اپنے شہر کے مطابق کرلینا چاہیے،خیال رہے کہ یہ اوقات علم الساعات کے مطابق نہیں ہیں بلکہ مناسب طالع برج اور ان کے درجات کے مطابق ہیں اور ہمارے نزدیک یہ طریق کار الواح و طلسم کی تیاری میں زیادہ موثر اور نتیجہ خیز ہیں، الا ماشاء اللہ۔
برائے صوبہ سندھ
پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم سے صوبہ سندھ و بلوچستان کا فرق بہت زیادہ ہے لہٰذا صوبہ سندھ اور خاص طور سے کراچی کے لیے علیحدہ سے شرف شمس کے اوقات دیے جارہے ہیں۔یہ یقیناً ایک گھنٹے سے کم ہوسکتے ہیں، ایسی صورت میں اگر کام مکمل نہ ہوسکے تو اسے کسی دوسرے وقت میں مکمل کیا جاسکتا ہے۔
22 اپریل بہ روز جمعرات 09:32 am سے 10:15 am تک۔
23 اپریل بہ روز جمعہ 09:33 am سے 10:15 am تک، اسی روز دوپہر 02:06 pm سے 02:59 pm اور پھر اسی رات 11:06 pm سے 11:47 pm تک۔
24 اپریل بہ روز ہفتہ صبح 05:54 am سے 06:20am تک، اسی روز دوپہر 02:13 pm سے 03:00 pm تک۔
25 اپریل بہ روز اتوار 05:38 am سے 06:24 am تک اور اسی روز 01:47 pm سے 02:47 pm تک۔
اسی روز رات 10:47 pm سے 11:47 pm تک۔
26 اپریل بہ روز پیر 05:33 am سے 06:27am تک۔
امید ہے کہ یہ تمام اوقات اعمال شرف شمس کے سلسلے میں معاون و مددگار ثابت ہوں گے۔
لوح اسم اعظم
شرف شمس کے موقع پر لوح اسم اعظم بھی تیار کی جاسکتی ہے، یاد رہے کہ اسم اعظم صرف ایک ہی ہے اور وہ ہے اسم ذات ”اللہ“ باقی تمام اسمائے الٰہی اسمائے صفات باری تعالیٰ ہیں، ہمارے یہاں اہل تصوف دیگر اسمائے صفات کو بھی اسم اعظم قرار دیتے ہیں جن میں یا حی یا قیوم سر فہرست ہیں۔ اسم اعظم کے معنی سب سے بڑا نام ہے اور وہ سوائے اللہ رب العزت کے کس کا ہوسکتا ہے۔
اسم اللہ کے ابجد قمری سے اعداد 66 ہیں۔ ا ل ل ہ۔ 1+30+30+5=66۔
اب 66 کے مرکب عدد کی کرشمہ سازی کے بارے میں بھی جان لیجئے، یہ عدد قدیم زمانوں سے مقدس و متبرک سمجھا جاتا رہا ہے، آثار قدیمہ کی کھدائی کے دوران میں پتھروں اور دھاتوں کی ایسی تختیاں برآمد ہوتی رہی ہیں جن پر یہ عدد کندہ پایا گیا یا بعض قدیم نقوش و الواح پر اس کا استعمال نظر آتا ہے، بر صغیر کے عظیم جفار صاحبِ رموز الجفر حضرت کاش البرنیؒ لکھتے ہیں ”مجھے یہ تحقیق نہ ہوسکا کہ قدیم زمانے کے لوگ اس عدد کو کیوں مقدس و متبرک مانتے تھے، البتہ اسلام کی سربلندی سے یہ راز فاش ہوا کہ 66 عدد اسم ذات اللہ کے ہیں۔“
66 عدد کے نقوش کی کتب جفر و عملیات میں کوئی کمی نہیں، علم النقوش پر دسترس رکھنے والا کوئی بھی صاحب علم 66 کا نقش کسی بھی انداز میں مرتب کرسکتا ہے مگر اس کا طبعی نقش عجیب و حیرت انگیز ہے، یہ علم ریاضی کا بھی ایک حیرت انگیز شاہ کار ہے، 32 خانوں میں ایک سے 32 تک اعداد طبعی طور پر اس انداز میں آئے ہیں کہ مختلف انداز میں ان کی میزان 66 ہوتی ہے، مزید یہ کہ نقش کے اندر جو مثلثیں تشکیل پاتی ہیں ان میں سے ہر مثلث کے اعداد بھی 66 بنتے ہیں،ہم نے اپنی زندگی میں اس سے زیادہ موثر و باقوت اور حیرت انگیز نتائج کا حامل کوئی دوسرا نقش نہیں دیکھا جس کے فوائد بھی بے شمار ہیں اور خصوصاً قوت و غلبہ، اقتدار اعلیٰ، عزت و منزلت کے حصول میں بھی یہ اپنا لاثانی اثر دکھاتا ہے، تسخیرِ خلق و افسران و حکام، مقابلے میں کامیابی، سحر و جادو یا ماورائی اثرات ِبد سے حفاظت، دنیاوی حادثات اور بیماریوں سے تحفظ اس لوح اسم اعظم کی نمایاں خصوصیات ہیں۔
قصہ مختصر یہ کہ اسم اللہ کے اثر و طاقت کے بارے میں مزید کچھ کہنا چھوٹا منہ اور بڑی بات کا ماجرا ہوگا، ہم یہاں یہ لوح اسم اعظم اس کے تمام لوازمات کے ساتھ دے رہے ہیں۔ شرفِ شمس کے دوران میں اس لوح کو سونے، چاندی یا عقیق سرخ کی تختی پر کندہ کرنا افضل ہوگا، اگر اس کی توفیق نہ ہو تو ہرن کی جھلی پر یا گولڈن کاغذ پر مشک و زعفران اور عرق گلاب کی روشنائی سے با وضو ہوکر لکھا جائے اور اس دوران میں بخور عود و صندل سرخ کا جلایا جائے، لباس کو عطرِ مشک سے معطر کیا جائے۔
اس نقش کے 32 خانے ہیں اور نقش کی چال بہت سادہ اور آسان ہے، نمبر ایک سے شروع کرکے 32 تک تمام خانے ترتیب وار بھرتے چلے جائیں، نقش اپنی صحیح چال سے مکمل ہوجائے گا۔ نقش کے ارد گرد اسمائے شمس ابرصا صبرصا صارصا صورصا اور وکفیٰ بااللہ شہیداً محمد رسول اللہ لکھیں اور نقش کی پشت پر طلسم شمس، عزیمت اور موکلات لکھیں جو درج ذیل ہے۔
طلسم شمس یہ ہے
نقش کی پشت پر طلسم شمس اور موکلات کے نام لکھیں جو یہ ہیں ”یا روقیائل ابو عبداللہ المذہب“
اس کے نیچے یہ عزیمت لکھیں ”اللھم سخرت جمیع خلقک کما سخرت لسلیمان بن داؤد علیہ السلام
خاتم اسم اعظم
خاتم انگوٹھی کو کہتے ہیں،چناں چہ اسم اعظم کی انگوٹھی بھی نہایت موثر اور باقوت اثر کی حامل ہے لیکن فی زمانہ لوگ انگوٹھی پہننے سے گریز کرتے ہیں، خاص طور پر ہماری نئی نسل اور صاحب حیثیت و ثروت لوگ لہٰذا اسم اعظم سے متعلق خاتم بطور لاکٹ بھی استعمال کی جاسکتی ہے۔
لوح اسم اعظم میں قدرتی طور پر جو مثلثات تشکیل پارہی ہیں ان میں سے ہر مثلث کے اعداد 66 ہیں لہٰذا وہ لوگ جو مکمل لوح سے گریز چاہتے ہوں اور انگوٹھی یا لاکٹ کے طور پر اسم اعظم سے فیض یاب ہونا چاہتے ہوں انھیں اپنے مکمل نام کے پہلے حرف کے مطابق دی گئی 66 کی مثلث منتخب کرنا چاہیے،یہ کل 8 مثلثات ہیں جو حروف تہجی کے تمام حروف کا احاطہ کرتی ہیں،فرض کرداً آپ کا نام الف سے شروع ہوتا ہے تو وہ مثلث آپ کے لیے ہوگی جس میں عدد 1 موجود ہو، اگر ب سے شروع ہوتا ہے تو اس مثلث کا انتخاب کریں جس میں عدد 2 موجود ہو، البتہ آٹھویں مثلث ان لوگوں کے لیے ہے جن کے نام کا پہلا عدد 8 یا 9 ہو،اس کی تفصیلات ذیل میں دی گئی مثلثات کے ساتھ دی گئی ہیں تاکہ ہر شخص اپنے نام کے پہلے حرف کے مطابق اپنے لیے خاتم اسم اعظم منتخب کرسکے، خیال رہے کہ آپ کا مکمل اور درست نام وہ ہے جو آپ کے شناختی کارڈ پر موجود ہے، اس نام میں بھی خاندانی شناخت کا لفظ سید، خان، مرزا یا کچھ اور خاندانی یا قبائلی شناخت شامل نہیں ہیں، فرض کریں اگر نام سید عطاء اللہ بخاری ہے تو اصل نام صرف عطاء اللہ ہے یا آپ کا نام اگر محمد علی چیمہ ہے تو اصل نام محمد علی ہوگا، اسی نام کا پہلا حرف خاتم کے انتخاب میں مددگار ہوگا۔
شرف شمس کے مؤثر اوقات میں اس خاتم کو چاندی یا سونے کی انگوٹھی پرکندہ کیا جائے اور دیگر شرائط کا بھی خیال رکھا جائے،وہ لوگ جو انگوٹھی پہننے سے گریز کرتے ہیں وہ چاندی کے گول لاکٹ پر یا عقیق وغیرہ پر کندہ کرکے گلے میں بھی پہن سکتے ہیں اور بریسلیٹ کے طور پر کلائی میں بھی پہن سکتے ہیں،بہر حال یہ آپ کا مسئلہ ہے کہ آپ کو کیا بہتر لگتا ہے،ہم تمام ممکنہ استعمال کے طریقے گوش و گزار کر رہے ہیں۔
شرف شمس کے علاوہ خاتم اسم اعظم کو شرف قمر، شرف مریخ اور شرف مشتری میں بھی تیار کیا جاسکتا ہے،شرف قمر ہر ماہ ہوتا ہے لیکن موثر وہی ہوگا جو عروج ماہ میں آئے گا،شرف مریخ کا وقت ڈیڑھ سال میں ایک بار آتا ہے اور شرف مشتری تقریباً 12 سال میں ایک بار۔