ملکی کرنسی
یہ ریاست کی طاقت ہوتی ہے جو کہ کرنسی کی طاقت کے ذریعے دکھائی جاتی ہے، اختیارات پہلے شمس، دوسرے گھر پھر قمر کے زیر اثر ہوتے ہیں، قوم کی اچھی مالی حیثیت اور دولت دوسرے گھر سے دیکھی جاتی ہے اور آمدنی کا باقاعدہ بہاو گیارہویں گھر سے دیکھا جاتا ہے، اگر گیارہویں گھر میں کوئی مول ترکون برج نہ ہو تو تب ہم دسویں اور تیسرے گھروں کے حوالے سے دیکھ سکتے ہیں، ان تمام عوامل کو ساتھ لے کر کسی خاص ملک کی کرنسی کی اصل طاقت کو شناخت کیا جاتا ہے۔
جب ایک قوم کی کرنسی کی طاقت کا موازنہ دوسرے ملک سے کرنا ہو تو شرح تبادلہ کی رفتار کا انحصار ملک کے زائچے کے مندرجہ ذیل عوامل پر ہوگا۔
1 ۔ سیاروں کی طاقت
2 ۔ گردش کے اثرات
3۔ دور اصغر کے اثرات
مزید اہم بات یہ ہے کہ ان تینوں حوالوں سے ہمیں پورے زائچے کو ایک مکمل ہستی کی حیثیت سے دیکھنا چاہیے نہ کہ ایک عنصر کی طرح تاہم حقیقی طاقت کے تجزیے اور ہر کرنسی کی لچک اور ان پر طویل المدتی گردشی اثرات کے لیے کرنسی کی طاقت کو ظاہر کرنے والے اشاروں پر غور کرنا مددگار ہوگا۔
مارکیٹنگ اشاریہ
50 سالہ اصول
ہر ملکی زائچے میں مدار کی ہر ایک ڈگری کی نظر کا بھرپور اثر ملک کی پیدائش سے پچاس سال بعد ظاہر ہوگا۔
آمریت کی شناخت کا اصول
ملکی زائچے میں طالع کے حاکم کے ابتدائی اثرات کو دیکھیں، تیسرے گھر کا مالک تیسرے گھر میں ہو، تیسرے گھر کا مالک پہلے اور دسویں گھر کو متاثر کرتا ہو (خاص طور پر وہ اگر شمس یا مریخ ہو)، اضافی اثرات چھٹے گھر کے حاکم کے ہوں گے اگر وہ پہلے، تیسرے یا چوتھے گھر میں ہو۔
دنیا بھر میں بڑھتی جمہوری اقدار کے ساتھ جب کہ مستقبل میں آمریت کا تسلط آسانی سے ممکن نہیں ہے، خدشہ ہے کہ جابر اور آمر رہنما سامنے آئیں گے، حکمران سیاسی رہنماوں کے آمرانہ رجحانات لوگوں کی معاشرتی اور معاشی زندگی پر گہرے اثرات ڈالتے ہیں۔
چوں کہ آٹھواں گھر عوام کے اعتقاد پر حاکم ہے، رہنماو¿ں کے پیدائشی زائچے میں ایک مضبوط آٹھواں گھر ان کو بڑے پیمانے پر عوامی حمایت حاصل کرنے میں مدد کرتا ہے، اگر آٹھویں گھر میں کوئی مول ترکون برج نہ ہو تو چوتھے گھر کے مالک پر غور کیا جائے گا اور اگر چوتھے گھر میں بھی مول ترکون برج نہ ہو تو نویں گھر پر غور کیا جائے گا، ایسے معاملات میں جہاں نویں گھر پر بھی مول ترکون برج نہ ہو تو پھر ایک عمومی ترجمان کے طور پر سیارہ شمس پر غور کیا جائے گا۔
جن کا تیسرا گھر مضبوط ہو وہ مستقبل کے رہنما ہوں گے اور جن کے نویں گھر مضبوط ہوں وہ اپنی جاہ طلبی اور مستقبل کے منصوبوں کا ادراک رکھنے والے ہوں گے، ان گھروں میں مول ترکون برجوں کی عدم موجودگی میں مستقبل جاننے کے لیے شمس پر غور کریں۔
دھاتوں کے حاکم سیارے
شمس تانبے اور سونے پر حاکم ہے۔
قمر چاندی پر حاکم ہے۔
مریخ تانبے پر حاکم ہے۔
عطارد پیتل پر حاکم ہے۔
مشتری سونے پر حاکم ہے۔
زہرہ چاندی اور ایلومینیم پر حاکم ہے۔
زحل لوہے، معدنیات اور خام چیزوں پر حاکم ہے۔
کاروباری علامات
زراعت، چوتھا گھر
ماہی گیر، چوتھا گھر
کان کنی اور معدنیات، چوتھا گھر
مرکزی بینک اور رقم، شمس، قمر، دوسرا اور گیارہواں گھر
تعمیراتی صنعت، زحل، مریخ اور چوتھا گھر
پرنٹنگ اور اشاعت، تیسرا گھر اور عطارد
تعلیم، مشتری، شمس، چوتھا گھر
صحت کی خدمات، پہلا گھر، شمس، قمر ، بارہواں گھر
خوردہ فروخت، عطارد، راہو
افادیت، زحل،مریخ اور قمر
تھوک فروخت، عطارد، زحل، راہو
نقل و حمل: عطارد، تیسرا گھر
ٹیلی مواصلات: عطارد،تیسرا گھر
سافٹ ویئر۔ عطارد، زہرہ، تیسرا گھر اور پانچواں گھر
انٹرنیٹ۔عطارد، تیسرا گھر
برقی سامان۔ عطارد اور مریخ
الیکٹرونک سامان۔ راہو
آرٹس اور دستکاری۔ زہرہ، زحل(دستکاری)
بینکنگ۔ مشتری، شمس، دوسرا گھر اور پانچواں گھر
قانونی خدمات۔ زہرہ، عطاد، چھٹا گھر
سیاحت۔ ساتواں گھر اور زہرہ
عدالتی اور مذہبی خدمات۔ مشتری، نواں گھر
لابنگ۔ مشتری، راہو، تیسرا گھر اور دسواں گھر
دنیاوی زائچے میں پہلے اور دسویں گھر پر چھٹے گھر کے حاکم کا اثر قوم کو دوسروں کے ساتھ معاملات میں جارح بناتا ہے۔ چوتھے یا دوسرے گھر پر چھٹے گھر کے حاکم کا اثر قوم کے لیے تنازعات اور قرضہ بڑھاتا ہے۔
چوتھے، دوسرے یا چھٹے گھر پر آٹھویں گھر کے حاکم کا قریبی نحس اثر قوم کے اثاثوں کے لیے مسائل لاتا ہے، چوتھے یا چھٹے گھر کے کمزور حاکم پر آٹھویں گھر کے حاکم کے شدید نحس اثر قوم کو قدرتی آفات، زلزلے اور مہلک حادثات کا شکار بناتا ہے۔
دوسرے سیاروں پر آٹھویں گھر کے مالک کے قریبی یا عین اثرات ان سیاروں یا گھروں کی منسوبات کے لیے خطرہ ہوتے ہیں۔
بارہویں گھر کے حاکم کے سخت نحس اثرات بدکرداری، بدعنوانی،بے جا اصراف اور عیاشیوں کے ذریعے نقصانات کو ظاہر کرتے ہیں۔مثال کے طور پر بارہویں گھر کا حاکم دوسرے گھر کے مو¿ثر مقام پر ہو تو معاشرے کے کچھ افراد کی مجرمانہ سرگرمیوں اور غیر مہذب رویوں کے باعث رتبے اور ساکھ کا نقصان ظاہر کرتا ہے،مثال کے طور پر چند لوگوں کے عصمت دری کے واقعات کے باعث پوری قوم کی ساکھ برباد ہوتی ہے اور یہ اشارے ملتے ہیں کہ خواتین محفوظ نہیں ہیں۔
شدید طویل گردشی نحس اثرات
قوم کے زائچے میں ایسے اثرات کمزور سیاروں پر ہوں یا چوتھے گھر کے موثر مقام پر ہوں یا ایسے نحس گھروں کے موثر مقام پر ہوںتو زلزلے، سیلاب، سمندری طوفان اور آندھیوں جیسی قدرتی آفات کا سبب بنتے ہیں۔جب دسویں گھر کا حاکم دنیاوی زائچے میں مختلف گھروں میں مضبوطی سے براجمان ہو تو مندرجہ ذیل جدول کے مطابق اس کے نتائج کی شناخت کی جاسکتی ہے۔
پیدائشی زائچے میں کوئی بھی سیارہ چاہے تیزیا سست رفتار ہو، اگر طاقت ور ہو، خاص طور پر اپنے دور میں تو مذکورہ بالا نتائج ظاہر ہوسکتے ہیں، مشتری اور زحل جیسے آہستہ چلنے والے سیارے مختلف گھروں میں اپنی گردش کے دوران ایسے نتائج لاتے ہیں۔
مختلف گھروں کے حاکم جب طاقت ور یا طاقت ور ترین ہوتے ہیں تو درج ذیل نتائج ظاہر کرتے ہیں۔