سپر پاور امریکا نت نئے بحرانوں کی جانب رواں دواں ہے، کورونا وائرس نے امریکی معیشت کو ہی نقصان نہیں پہنچایا بلکہ امریکی صدر مسٹر ڈونالڈ ٹرمپ کے لیے بھی نت نئے مسائل پیدا کردیے، ابھی تک امریکا میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں کوئی خاطر خواہ کمی نہیں ہوئی ہے،ساتھ ہی پولیس کی زیادتی کا شکار ایک بلیک مین کی موت بھی ٹرمپ حکومت کے لیے ایک مسئلہ بن چکی ہے،اس حوالے سے امریکا ایک شدید نوعیت کی احتجاجی تحریک کا سامنا کر رہا ہے، داخلی صورت کسی طور بھی اطمینان بخش نہیں ہے۔
موجودہ سال 2020 امریکا میں انتخابات کا سال ہے،آئین کے مطابق 3 نومبر 2020 ءکو انتخابات ہونا ہیں، صدر ڈونالڈ ٹرمپ اپنی کمزور ہوتی ہوئی پوزیشن اور ملکی صورت حال کے سبب چاہتے ہیں کہ یہ انتخابات آگے بڑھادیے جائیں لیکن کانگریس اسے آئین کے خلاف کہتی ہے اور ہر قیمت پر انتخابات کی مقررہ وقت پر انجام دہی چاہتی ہے،گویا ایک تنازع یہ بھی سر اٹھا رہا ہے، اس حوالے سے سب سے پہلے امریکا کے زائچے کا جائزہ لیا جائے گا اور اس کے بعد انتخابات میں حصہ لینے والے دونوں صدارتی امیدواروں کے زائچے پر بات ہوگی۔
جیسا کہ ہمارے قارئین جانتے ہیں کہ امریکا کا درست زائچہ 2 فروری 1781 ءشام 5 بجے بمقام اناپولس ہے، زائچے میں برج سرطان کے 20 درجہ طلوع ہیں، گویا زائچے کا ہر خانہ یا گھر 20 درجہ سے شروع ہوتا ہے، تازہ صورت حال میں سیارہ شمس کا دور اکبر جاری ہے جس میں 26 جنوری 2020 ءسے سیارہ عطارد کا دور اصغر 2 دسمبر 2020 تک جاری رہے گا جو امریکا کے لیے مددگار پیریڈ ہے، اس کے بعد کیتو کا دور اصغر شروع ہوگا جو یقیناً موجودہ دور کے مقابلے میں ناموافق اثرات کا حامل اور ملک میں مزید انتشار اور افرا تفری کا باعث ہوسکتا ہے۔
شمس اور عطارد زائچے میں اچھی اور مضبوط پوزیشن رکھتے ہیں لیکن سیاروی گردش شروع سال ہی سے مخالف اور چیلنجنگ رہی ہے،تازہ صورت حال میں یکم اگست سے چوتھے گھر کا حاکم سیارہ زہرہ راہو کے ساتھ قران کی حالت میں تھا، گویا داخلی معاملات میں انتشار کی نشان دہی ہورہی تھی، سیارہ مشتری زائچے کے چھٹے گھر میں موجود ہے جب کہ سیارہ زحل ساتویں گھر برج جدی میں، واضح رہے کہ برج سرطان طالع برج ہو تو راہو کیتو کے علاوہ مشتری اور زحل زائچے کے فعلی منحوس سیارے ہوجاتے ہیں، اس سال اپریل، مئی جون تین ماہ تک دونوں فعلی منحوس برج جدی میں تقریباً حالت قران میں رہے ہیں جس کی وجہ سے امریکا میں بھی ان دونوں کی نحوست کے اثرات محسوس کیے گئے۔
اہم ترین نظر (Aspect) جو امریکا کی داخلی صورت حال کو مزید پیچیدہ اور چیلنجنگ بناسکتی ہے،وہ سیارہ مشتری کی مستقیم پوزیشن ہوگی، اس نظر کا آغاز تو اگست کے دوسرے ہفتے سے ہوجائے گا یعنی پیدائشی زائچے کا سیارہ زہرہ چوں کہ چھٹے گھر برج قوس میں ہے اور مشتری بھی برج قوس میں بحالت رجعت حرکت کر رہا ہے لہٰذا اگست تا اکتوبر مشتری سیارہ زہرہ کو بری طرح متاثر کرے گا جس کے نتیجے میں ملک میں اختلافات اور احتجاجی لہر تیز ہوسکتی ہے اور مسٹر ڈونالڈ ٹرمپ کو انتخابات ملتوی کرنے کاجواز مل سکتا ہے، اس عرصے میں ستمبر کے آخر سے ایک اور بڑی تبدیلی راہو کیتو کا گھر تبدیل کرنا ہے، راہو اپنے شرف کے برج ثور میں اور کیتو عقرب میں داخل ہوں گے اور چوں کہ برج عقرب میں سیارہ زحل تقریباً 26 ڈگری پر موجود ہے لہٰذا راہو کیتو پیدائشی زحل کو متاثر کریں گے اور دو فعلی منحوس کسی بڑے حادثے یا سانحے کا باعث بن سکتے ہیں۔
قصہ مختصر یہ کہ امریکن زائچہ آنے والے مہینوں میں مختلف نوعیت کے سخت ترین چیلنج سامنے لاسکتا ہے،عالمی صورت حال کسی بڑی جنگ کی طرف بڑھ رہی ہے،دنیا معاشی بحران کے ساتھ ساتھ باہمی تنازعات کے سبب ایک مسلسل معرکہ آرائی کی جانب بڑھ رہی ہے،امریکا اس صورت حال سے خود کو علیحدہ نہیں رکھ سکتا، اس طرح سے داخلی اور خارجہ محاذوں پر امریکا کے لیے بہت بڑے بڑے چیلنج موجود ہیں۔
عزیزان من! امریکی زائچے کے اس پس منظر کے ساتھ امریکی الیکشن مزید اہمیت کے حامل ہوجاتے ہیں،دنیا بھر کے دانش ور اور سیاست پر گہری نظر رکھنے والے افراد یہ تسلیم کر رہے ہیں کہ امریکا کے لیے بہت سے مسائل پیدا کرنے کا سبب موجودہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ ہیں اور شاید اسی وجہ سے وہ آج مقبولیت کے اس مقام پر نہیں ہیں جہاں پہلے کبھی تھے، اس کمزور پوزیشن میں خیال کیا جارہا ہے کہ وہ شاید دوسری بار منتخب نہ ہوسکیں لیکن ان کے ہمدرد اور حمایتی خیال کرتے ہیں کہ انھوں نے امریکا کو ایک نئے انداز میں آگے بڑھانے کی کوشش کی ہے اور ان کی پالیسیوں کو تسلسل ملنا چاہیے، ان کے مخالف امیدوار ڈیموکریٹک پارٹی کے جیوبائی©ڈن ہیں، سیاسی دانش ور جو کچھ بھی کہہ رہے ہیں ہم اس پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے بلکہ دونوں امیدواروں کے پیدائشی زائچوں کا تجزیہ کریں گے اور یہ اندازہ لگانے کی کوشش کریں گے کہ اس انتخابی مقابلے میں کس امیدوار کے جیتنے کے امکانات زیادہ ہیں۔
زائچہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ
مسٹر ڈونالڈ ٹرمپ کی تاریخ پیدائش 14 جون 1946 ہے، وہ جمیکا میں 10:54 am پر پیدا ہوئے گویا طالع پیدائش 6 درجہ 51 دقیقہ برج اسد ہے، مسٹر ٹرمپ کے زائچے پر تفصیلی مضمون گزشتہ سال ہم نے لکھا تھا جس میں ان کے مزاج اور فطرت وغیرہ پر روشنی ڈالی تھی، ساتھ ہی یہ بھی عرض کیا تھا کہ سال 2020 ان کے لیے بہت اچھا سال نہیں ہوگا اور وہ اس سال سخت حالات کا سامنا کریں گے، چناں چہ یہی کچھ ہورہا ہے۔
صدر ٹرمپ کے زائچے میں دور اکبر سیارہ مشتری کا جاری ہے،مشتری اور عطارد ان کے زائچے کے نہایت مضبوط اور فعلی سعد سیارے ہیں، گزشتہ الیکشن انھوں نے مشتری کے دور اکبر اور سیارہ مریخ کے دور اصغر میں جیتا، سیارہ مریخ ان کے نویں گھر کا حاکم اور طالع اسد میں موجود ہے، طالع کے درجات سے قریبی قران رکھتا ہے گویا قسمت ہمیشہ سے ان پر مہربان رہی ہے۔
اس سال وہ مشتری کے دور اکبر میں سیارہ زحل کے دور اصغر سے گزر رہے ہیں، زحل اگرچہ ساتویں گھر کا مالک ہے اور فعلی سعد اثر رکھتا ہے لیکن زائچے میں بارھویں گھر میں سیارہ زہرہ کے ساتھ ہے اور کمزور ہے۔
زائچے کے چوتھے گھر میں کیتو کے ساتھ بارھویں گھر کا حاکم جو فعلی منحوس ہے ، حالت قران میں ہے جب کہ دسویں گھر میں سیارہ شمس جو ان کا ذاتی سیارہ ہے، راہو کے ساتھ نہ صرف قران میں ہے بلکہ بارھویں گھر کے حاکم فعلی منحوس قمر کی نظر بد کا بھی شکار ہے،ایسے لوگ اپنے مفادات کے لیے کچھ بھی کرسکتے ہیں، وہ جائز اور ناجائز میں تمیز نہیں کرتے،ستمبر کے آخر سے راہو کیتو جب گھر تبدیل کریں گے تو چوتھے اور دسویں گھر میں موجود سیارگان کو بری طرح متاثر کریں گے جس کے سبب ان کی صحت بھی بری طرح متاثر ہوسکتی ہے،اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ وہ موجودہ صورت حال میں مسلسل شدید نوعیت کے ذہنی دباو¿ کا شکار ہیں اور یہ صورت آئندہ بھی الیکشن کے نتائج آنے تک رہے گی۔
اگر ہم تین نومبر 2020 یعنی الیکشن ڈے پر سیاروی گردش کا جائزہ لیں تو اس وقت مسٹر ٹرمپ کے زائچے کی صورت حال کچھ یوں ہوگی، شائقین 3 نومبر 2020 ءبمقام واشنگٹن صفر بج کر صفر منٹ شب کا زائچہ بناکر اس وقت کی سیاروی پوزیشن کا مشاہدہ کرسکتے ہیں۔
مشتری کے دور اکبر میں زحل کا دور اصغر جاری ہوگا، زحل بہر حال کمزور پوزیشن رکھتا ہے،ان کا اپنا سیارہ شمس اس وقت اپنے برج ہبوط میزان میں ہوگا جب کہ تیسرے گھر کا حاکم سیارہ زہرہ بھی اپنے برج ہبوط سنبلہ میں ہوگا، پیدائشی شمس و قمر راہو کیتو سے متاثرہ ہوں گے اور قمر بھی دسویں گھر میں متاثرہ ہوگا، پیدائشی مشتری پر بھی راہو کی طاقت ور نظر ہوگی، یہ صورت حال ان کی کامیابی کے امکانات کو مشکوک بناتی ہے لیکن مسٹر ٹرمپ کی لغت میں ناممکن کا لفظ نہیں ہے، منفی انانیت انتہا درجے پر ہے، سابقہ الیکشن میں بھی بعد کی اطلاعات کے مطابق انھوں نے کامیابی حاصل کرنے کے لیے ایسے ذرائع سے مدد لی تھی جن پر مسلسل تنقید ہوتی رہی، اس بار بھی وہ ایسا کوئی کام کرسکتے ہیں کہ اگر انتخابات ملتوی نہ ہوسکے تو وہ کوئی بھی خطرہ مول لے کر فاتح بننے کی کوشش کرسکتے ہیں، ان کی جیت کے لیے ایک اہم پہلو یہ بھی ہے کہ ان کے مخالف امیدوار جیوبائیڈن کا زائچہ بھی بہت زیادہ مضبوط پوزیشن کا حامل نہیں ہے،مزید یہ کہ ان کے خاندان پر کرپشن کے الزامات بھی موجود ہیں۔
آئیے مسٹر جیوبائیڈن کے زائچے کا بھی جائزہ لے لیا جائے۔
زائچہ مسٹر جیو بائیڈن
مسٹر جیوبائیڈن کی تاریخ پیدائش 20 نومبر 1942 ہے، وہ صبح 07:30 am پر پینسلوانیا کے شہر اسکرنٹن (Scranton) میں پیدا ہوئے، طالع برج میزان کے 28 درجہ 18 دقیقہ زائچے میں طلوع ہیں اور برج میزان میں مریخ کے علاوہ سیارہ عطارد بھی موجود ہے، دوسرے گھر میں شمس اور زہرہ تقریباً قران کی حالت میں ہےں یعنی زہرہ غروب ہے، کیتو پانچویں گھر میں جب کہ قمر برج حمل میں اور زحل آٹھویں گھر برج ثور میں ہے، سیارہ مشتری دسویں گھر برج سرطان میں ہے جب کہ راہو برج اسد میں ہے اور سیارہ قمر کو بری طرح متاثر کر رہا ہے۔
طالع برج میزان کے لیے راہو کیتو کے علاوہ سیارہ عطارد فعلی منحوس اثر رکھنے والا سیارہ ہے جو زائچے کے پہلے گھر میں طالع کے درجات سے حالت قران میں ہے اور ساتویں گھر کو بھی بری طرح متاثر کر ر ہے جس کے نتیجے میں ان کی پہلی بیوی ایک کار ایکسیڈنٹ میں ہلاک ہوگئی تھیں۔
زائچے میں اگرچہ دسویں گھر میں قابض شرف یافتہ مشتری کا دور اکبر جاری ہے لیکن مشتری ابتدائی درجات پر ہونے کے سبب کمزور ہے،مشتری کے دور اکبر میں راہو کا دور اصغر جاری ہے جو کسی طرح بھی امید افزا بات نہیں ہے اور راہو کی نظر دسویں گھر کے حاکم قمر پر ہے، اگر کسی انہونی کے نتیجے میں وہ الیکشن میں کامیاب ہوگئے تو دنیا میں طالع میزان کے حامل تیسرے سربراہ مملکت ہوں گے، ان سے پہلے دو میزانی سربراہ مملکت پاکستان کے عمران خان اور روس کے صدر پیوٹن ہیں، اتفاق یہ کہ عمران خان کا قمری برج بھی حمل ہے۔
3 نومبر کو الیکشن ڈے پر ان کا اپنا سیارہ زہرہ برج ہبوط میں بارھویں گھر میں ہوگا جب کہ گیارھویں گھر کا حاکم شمس برج میزان میں برج ہبوط میں ہوگا، دسویں گھر کا حاکم سیارہ قمر آٹھویں گھر میں راہو کے ساتھ ہوگا، قمر کی راہو کے ساتھ یہ پوزیشن ان کی کامیابی کے حوالے سے کسی وقت بھی کوئی ناگوار ٹرننگ پوائنٹ لاسکتی ہے،ساتویں گھر کا حاکم سیارہ مریخ چھٹے گھر میں ہوگا اور کیتو کی نظر اس پر ہوگی،مزید خرابی یہ ہے کہ راہو کیتو زائچے کے دوسرے ، چوتھے ، چھٹے ، آٹھویں ، دسویں اور بارھویں گھر کو متاثر کر رہے ہوں گے، چناں چہ یہ کہنا بہت مشکل ہے کہ وہ نہایت آسانی سے انتخاب جیت کر امریکا کے نئے صدر بن جائیں گے حالاں کہ صدر ٹرمپ کے زائچے کی جو خرابیاں ہیں اور حالات نے ان کی مقبولیت میں جو کمی پیدا کی ہے ، اگر ڈیموکریٹک پارٹی کوئی ایسا امیدوار سامنے لاتی جس کا زائچہ زیادہ مضبوط پوزیشن رکھتا ہو تو مسٹر ٹرمپ کی کامیابی کے امکانات تقریباً ختم ہوجاتے لیکن مسٹر جیوبائیڈن کا زائچہ اتنا مضبوط نظر نہیں آتا کہ وہ آسانی سے ڈونالڈ ٹرمپ کو شکست دے سکیں، اپنی بہت سی کمزوریوں کے باوجود ڈونالڈ ٹرمپ دوبارہ الیکشن جیتنے کی پوزیشن میں ہیں،البتہ اس صورت حال کو امریکا کے زائچے سے ظاہر ہے ،نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ انتخابی نتائج انتہائی متنازع صورت اختیار کرلےں اور دونوں پارٹیاںاپنی ناکامی کی صورت میں انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کردیں،ایسی صورت میں ماضی کی ایک مثال صدر بش اور الگور کا الیکشن ہے جس کا فیصلہ بعد ازاں عدالت میں ہوا تھا (واللہ اعلم بالصواب)