وسعت و ترقی اور مال و دولت کے حصول کے لیے مؤثر اور مجرب طریقِ کار
موسموں کی تبدیلی ، وقت کا اتار چڑھاؤ اور زمانے کی کروٹیں ہمارے نظام شمسی میں گردش سیارگان کی مرہون منت ہیں اور جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ ’’ ہم نے تمہارے لیے رات اور دن سورج اور قمر اور تمام کواکب کو خاص احکام سر انجام دینے کا حکم دیا ہے ، درحقیقت عقل مند قوموں کے لیے ان میں نشانیاں ہیں۔‘‘(سورہ النحل آیت نمبر 12)
گویا اللہ کے تشکیل دیے ہوئے اس نظام میں تمام سیارگان اپنے خالق کے مخصوص احکامات کے پابند ہیں اور ان کی گردش مخصوص اثرات ظاہر کرتی ہے ، موسموں کی تبدیلی اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے اثرات ، ہمارے صبح شام اور لمحہ بہ لمحہ بدلتا وقت بھی سورج اور چاند کی گردش کے طابع ہیں ، اس حقیقت سے اس جدید سائنسی زمانے میں کوئی انکار نہیں کرسکتا ، اس کے ساتھ ہی دیگر سیارگان کی گردش کے اثرات بھی برسوں سے مشاہدے میں آرہے ہیں اور ماہرین نجوم اپنے تجربے اور تحقیق سے دنیا کوآگاہ کر رہے ہیں ، یہ سلسلہ کئی ہزار سال سے جاری و ساری ہے، شاید ایسے ہی تحقیق کرنے والوں کے بارے میں سورہ آل عمران میں ارشاد ربانی ہے ۔
’’ لوگ زمین و آسمان کے بارے میں غورو فکرکرتے ہیں ( تو کہتے ہیں ) اے ہمارے پروردگار ! یہ تو نے بے فائدہ پیدا نہیں کیا ۔‘‘
اگر شمس زندگی کا مظہر ہے اوراس کی روشنی تمام جانداروں کے لیے حیات بخش ہے تو باقی قمر و عطارد ، زہرہ و مریخ ، مشتری و زحل ، یورینس و نیپچون اور پلوٹو و چیرون بھی اپنی اپنی جگہ اپنے مخصوص اثر سے ہمیں متاثر کرتے ہیں ، ماہرین فلکیات کی تحقیق کے مطابق سورج کا تعلق قوت و توانائی سے ہے ، قمر اس قوت کو فعالیت بخشتا ہے اور عطارد ذہانت ، زہرہ ترتیب و سلیقہ اور ہم آہنگی، مریخ جوش و جذبہ اور جنون، مشتری وسعت و ترقی اور زحل حدود و قیود مقرر کرتا ہے ، یورینس نئے خیال و راستے کی جانب رہنمائی کرتا ہے ، پلوٹو اختتام اور نئی نمود سے متعلق ہے ، نیپچون تخلیقی عمل میں معاون ہے ، چیرون مسیحائی کرتا ہے ۔
قصہ مختصر یہ کہ ہر سیارہ ہمارے نظام شمسی میں اپنی اپنی مخصوص ڈیوٹی اللہ رب اعلیٰ ، خالق المخلوق کے حکم سے انجام دے رہا ہے اور اس کے حکم کے مطابق ہی یہمسخّر ہیں۔
( وسخرلکم اللیل والنھار والشمس والقمر والنجوم مسخرات بامرہ ان فی ذلک لایٰتٍ لقوم یعقلون )
شرف مشتری
سیارہ مشتری ہمارے نظام شمسی میں ایک سست رفتار اور سب سے بڑا سیارہ ہے ، اسے انگریزی میں Jupitar ، فارسی میں برجیس ، سنسکرت میں برھسپت یاگرو کا نام دیا گیا ہے ، یہ سورج کے گرد اپنا ایک چکر تقریباً 13 سال میں بحالت رجعت و استقامت مکمل کرتا ہے، ہماری زمین سے 1350 گنا بڑا ہے ، اس کے 9 چاند ہیں ۔
علم نجوم میں اس کا اثر وسعت ، پھیلاؤ اور ترقی ہے ، اس کی خصوصیات میں فلسفہ اور مذہب ، آئین و قانون شامل ہیں ، کہا جاتا ہے کہ جب انسان کی روح نے تجربات زندگی سے ترقی کرکے مادّے سے آزاد ہونے اور حدود جسمانی سے اعلیٰ مقامات کی طرف پرواز کرنا چاہی تو اس کو مدد کی ضرورت محسوس ہوئی جواسے مشتری کے ذریعے ودیعت کی گئی ، ہم یہاں کسی فلسفیانہ موشگافی میں نہیں الجھنا چاہتے ، بنیادی نکتہ یہ ہے کہ مشتری کی گردش وسعت و پھیلاؤ کا باعث ہوتی ہے مگر اس وقت جب اس کی کاسمک شعاعیں مثبت انداز میں ہم تک پہنچ رہی ہوں لیکن اس کے برعکس مشتری کا منفی اثر محدودیت کا باعث ثابت ہوتا ہے ۔
مشتری دائرہ بروج میں برج قوس اور برج حوت سے منسوب ہے لیکن جدید تحقیقی نظریات کے مطابق برج حوت کو سیارہ نیپچون سے منسوب کردیا گیا ہے مگر ویدک اسٹرولوجی میں اس جدید نظریے کو قبول نہیں کیا جاتا جیسا کہ پہلے عرض کیا ہے کہ یہ تقریباً 13 سالمیں بارہ برجوں کا دورہ مکمل کرتا ہے اور ایک برج میں تقریباً 13 ماہ گزارتا ہے ، اس اعتبار سے کسی بھی برج میں تقریبا بارہ تیرہ سال بعد ہی اس کی آمد ہوتی ہے ۔
مشتری کے اثرات
اگر پیدائش کے وقت مشتری سعد اورباقوت ہو اور زائچے کے موافق گھروں میں ہو تو صاحب زائچہ غیر معمولی ترقی کرتا ہے ، مشتری برج قوس ، حوت ، حمل ، سرطان ، اسد ، میزان اور عقرب میں سعد اثر دیتا ہے ، قوس اور حوت اس کے ذاتی برج سمجھے جاتے ہیں اور حمل ، اسد اور عقرب دوست بروج ہیں ، میزان میں اسے اوج اور سرطان میں شرف کی قوت حاصل ہوتی ہے ، ویدک علم نجوم میں ’’پنچم مہا پرش یوگ ‘‘ مشہور ہیں جو غیر معمولی صلاحیتوں کے مالک افراد کے زائچے میں پائے جاتے ہیں ، ان میں سے ایک ’’ ہمسا یوگ ‘‘ بھی ہے جو اس وقت تشکیل پاتا ہے جب مشتری زائچے میں اپنے ذاتی برج یا شرف کے برج میں ہو اور خانہ ہائے اوتاد ( 1-4-7-10) پر قابض ہو ، ایسے افراد غیر معمولی علمی اور ذہنی صلاحیتوں کے مالک (Intilectual) ہوتے ہیں ’’ ہمسا یوگ ‘‘ علامہ اقبال ؒ ، عاصمہ جہانگیر ، سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو ، شیری رحمن کے زائچے میں موجود ہے ۔
اسی طرح جب یہ سیارہ حال کے زائچے میں ٹرانزٹ کرتا ہوا باقوت اور سعد پوزیشن پر آتا ہے تو بگڑے دن سنور جاتے ہیں، محرومیاں دور ہو جاتی ہیں، اگر خانہ مال یا گیارھویں گھر سے گزر رہا ہو تو آمدن میں اضافہ، امیدوخواہشات کی تکمیل ، خانہ اولاد سے گزرے تو برسوں کے بے اولاد، صاحب اولاد ہو جائیں، شادی کے خانے میں آئے تو شادی کرا دے ، الغرض زائچے کے جن گھروں کو یہ سعادت اور دوستی کی نظر سے دیکھتا ہے، ان سے متعلق امور سنور جاتے ہیں، غالباً یہ محاورہ کسی علم نجوم کے ماہر نے ہی ایجاد کیا ہو گا کہ ’’12 سال کے بعد تو گھورے کے دن بھی پھر جاتے ہیں۔‘‘ کیوں کہ سیارہ مشتری تقریباً 12 سال بعد ہی زائچے میں کسی شخص کے ایسے مقام پر ایک سال کے لیے آتا ہے جوزندگی کو بدل دے۔
سیارگان کے شرف یا اوج کی قوت و سعادت کا عالم علوی میں ظہور، عالم سفلی (مادی دنیا) پر بھی موثر ہوتا ہے، ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اقتصادی حالات بہتر ہوتے ہیں، ترقیاتی اور مثبت کام ہوتے ہیں۔
ماہرین نجوم و علم جفر اس بات پر متفق ہیں کہ کسی سیارے کی ایسی ارفع و اعلیٰ قوتوں کو اگر مناسب و موافق مادہ مہیا کر دیا جائے تو انہیں محفوظ کیا جا سکتا ہے اور یہ محفوظ شدہ قوت جس شخص کے پاس ہو گی ، اس کے لیے فیض بخش اور فوائد کا باعث ہوگی، یہ بالکل ایسی ہی بات ہے جیسے تانبے کے تار میں دوڑتی ہوئی برقی قوت اگرچہ نظروں سے پوشیدہ ہے مگر اس کے وجود سے انکار ممکن نہیں، برقی قوت مناسب دھات میں محفوظ رہتی ہے جب کہ خشک لکڑی، پتھر یا دیگر غیر موصل اشیا میں جذب نہیں ہو سکتی۔
قدیم زمانے سے سیارگان کی مثبت قوتوں کو موافق دھاتوں یا پتھروں پر محفوظ کرنے کے طریقے رائج ہیں ، برٹش میوزیم میں ایسے قدیم نوادرات محفوظ ہیں جن پر سیارگان کے مخصوص نقوش اور طلسمات کندہ کیے گئے یا ڈھال لیے گئے ، یہ قیمتی دھاتوں اور پتھروں پر مخصوص امرأ اور بادشاہوں کی چھوڑی ہوئی نشانیاں ہیں یقیناًقدیم زمانے کے باکمال اہل علم، بادشاہوں اور رؤسا کے لیے یہ علمی مشقت کرتے ہوں گے ، اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا خاں بریلوی ؒ سے منسوب کتاب ’’ شمع شبستان رضا ‘‘ میں 7 سیارگان کے طلاسم دیے گئے ہیں اور بتایا گیا ہے کہ جب سکندر ذوالقرنین کو پہلی مرتبہ یاجوج ماجوج کے مقابلے میں ناکامی ہوئی تو اس وقت کے حکمأ نے یہ طلسم تیار کرکے بادشاہ کے بازوپر باندھا اور وہ فتح ونصرت سے ہمکنار ہوا ۔
مسلمان علمائے جفر نے ایسے موثر طریقے اور قواعد برسوں کے تجربات کی روشنی میں وضع کیے ہیں جو سیاروں کی کاسمک شعاعوں کو جذب اور محفوظ کرنے کے لیے مخصوص ہیں، ان طریقوں میں مخصوص اوقات، مخصوص اشکال و علامات اور مخصوص نقوش وغیرہ ترتیب دے کر مخصوص دھاتیں یا پتھر، جانوروں کی کھالیں و جھلیاں وغیرہ استعمال کی جاتی ہیں۔
یونان، مصر، بابل، عرب و ایران میں اگرچہ یہ فن زمانہ قدیم سے رائج تھا لیکن جب طلوع اسلام کے بعد صوفیائے کرام اور اہل فلاسفہ کا زمانہ آیا تو اس فن کی ہیئت بدل گئی، قدیم نقوش و عملیات جو مشرکانہ تھے، منسوخ کر دیے گئے اور قرآنی آیات و اسمائے الٰہی نے ان کی جگہ لے لی، مسلم ماہرین روحانیات نے علم الحروف و اعداد کے خواص کی تحقیق میں کمال حاصل کیا، اسمائے الٰہی و آیات قرآنی کی روحانی تاثیرات کے حوالے سے نت نئے انکشافات ہوئے۔ الغرض یہ شعبے ایک نئی آب و تاب کے ساتھ سامنے آئے اور آج تک ترقی کی بے شمار منازل طے کر چکے ہیں۔
لوحِ مشتری نورانی
شرفِ مشتری کی سعد قوت کو محفوظ کرنے کے لیے قدیم زمانے میں مشتری کے مخصوص طلسم کو مشتری کی مخصوص دھاتوں پر کندہ کیا جاتا تھا یا طلسم کا سانچا بناکر ڈھال لیا جاتا تھا،مسلمان علمائے جفر نے مشتری کے طلسم اور مؤکلات کے ساتھ قرآنی آیات یا اسمائے الٰہی کا بھی اضافہ کیا اور مخصوص نقوش میں لوحِ مشتری مرتب کی گئی، ہم یہاں اپنا ذاتی اور مخصوص طریقہ پیش کر رہے ہیں جس میں موافق اسمائے الٰہی اور حروف مقطعات سے کام لیا گیا ہے، نقش کے انتخاب میں ہم نے مثلث ’’خاتمِ سلیمانی‘‘ کو ترجیح دی ہے کیوں کہ یہ خود ایک طلسم کی حیثیت رکھتی ہے،ہم نے اس کا ڈیزائن تھوڑی سی ترمیم کے ساتھ مزید خوبصورت بنادیا تاکہ خواتین اگر گلے میں پہنیں تو خوش نما معلوم ہو، خواتین کے لیے ’’ لوح مشتری ‘‘ اس اعتبار سے بھی ایک خصوصی تحفہ ہے کہ سیارہ مشتری خواتین کے زائچے میں شوہر کی نمائندگی کرتا ہے ، جب کہ مرد حضرات کے زائچے میں زہرہ بیوی کا نمائندہ ہے لہٰذا مشتری کی سعادت ایک موزوں اور مناسب شوہر کے حصول میں مدد گار ہوتی ہے یا شادی شدہ خواتین کو شوہر کا اچھا اور مخلصانہ سلوک میسر آتا ہے ، علم نجوم کے مطابق یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ زائچے میں اگر مشتری کم زور یا نحس اثرات سے متاثرہ ہو تو اچھا شوہر مل سکے یا جلد شادی ہوسکے ۔
طریق کار
لوح مشتری کو سونے یا چاندی کی گول لوح پر تیار کیا جائے، تین دائروں کے درمیان خاتم سلیمانی میں پہلا خانہ درمیان میں ہے جس میں اسمِ ذات ’’اللہ‘‘ لکھا گیا ہے،اس کے اعداد 66 ہیں ، دوسرے خانے میں اسمِ الٰہی ’’محیط‘‘ ہے اس کے اعداد 67 ہیں، تیسرے خانے میں اسمِ الٰہی ’’حکم‘‘ اعداد 68 ، چوتھے خانے میں حروف مقطعات میں سے ’’طٰسٓ‘‘ اعداد 69 ، پانچویں خانے میں حروف مقطعات میں سے ’’یٰسٓ‘‘ جو مشتری سے منسوب ہے،اعداد 70 ، چھٹے خانے میں بھی مشتری سے منسوب ’’آآآ‘‘ اعداد 71 اور آخری ساتویں خانے میں اسمِ الٰہی ’’باسط‘‘ اعداد 72 ۔نقش کے ہر ضلع یعنی آمنے سامنے کے تین خانوں کی میزان 205 ہوگی، یہ اعداد ’’حیّ القیّوم‘‘، حیّ الولیُ الحق اور دائمُ اللطف کے ہیں، اس اعتبار سے نقشِ مبارک کی اہمیت اور افادیت مزید بڑھ جاتی ہے،نقش کے دائیں بائیں حٰمٓعٓسٓقٓ اور کٰھٰیٰعٓصٓ سیارہ زہرہ کے حروفِ مقطعات لکھے جائیں گے اور چاروں کونوں پر چاروں ملائکہ کے نام ، سرِ لوح پر ایک جانب 786 اور دوسری جانب یا حیّ القیّوم لکھا جائے گا،یہ نقش کا ایک رخ ہوا، دوسرے رُخ پر نقش کے مؤکل یا حرائیل کے ساتھ مال و دولت پر حکمران مؤکلات کے نام اور مشتری کے مؤکلات کے نام مع طلسم دیے جائیں گے۔
لوح مشتری کی تیاری کے لیے بہترین دھات تو سونا ہے یعنی سونے کی گول لوح بنوائی جائے اور اس پر کندہ کیا جائے۔ یہ میسر نہ ہو تو سونا چاندی ملا کے لوح بنوائی جائے۔ یہ بھی ممکن نہ ہو تو پھر چاندی کی لوح پر بنائیں اور اس پر سونے کا پانی چڑھ والیا جائے یعنی گولڈ پلیٹنگ کرالی جائے ، نقش کی تیاری کے وقت مشک ، عود، صندل سرخ یا حب الغار وغیرہ کا بخور جلائیں اور عطر گلاب ، مشک یا عود کا عطر لباس پر لگائیں اور لوح کی تیاری کے بعد زرد رنگ کے ریشمی کپڑے کو خوشبو سے معطر کرکے اس میں لپیٹ لیں ۔
جیسا کہ پہلے ہم نے عرض کیا تھا کہ 7 روزہ شرف مشتری کے دوران میں بہت سی ساعتیں مشتری کی مل جائیں گی مگر ضروری نہیں ہے کہ تمام ہی اس کام کے لیے موزوں اور موافق ہوں، عام لوگ جو ساعت کے استخراج یا وقت کی سعادت کا مکمل ادراک نہیں رکھتے، ان کے لیے سب سے آسان بات یہ ہوگی کہ وہ پانچ ستمبر بروز جمعرات صبح مشتری کی پہلی ساعت کا انتخاب کریں جو طلوعِ آفتاب کے فوراً بعد شروع ہوگی اور تقریباً ایک گھنٹہ رہے گی یا جمعرات ہی کو طلوع آفتاب کے بعد آٹھواں گھنٹہ بھی مشتری کا ہوگا ، درحقیقت ایک نہایت موزوں اور موافق ترین وقت کاانتخاب عام افراد کے لیے ہی نہیں ، بڑے بڑے ماہرین کے لیے بھی کافی مشکل کام ہے ، بہت سے اصول و قواعد کو مدنظر رکھنا ہوتا ہے اور خاص طورپر قمرکی سعد و باقوت پوزیشن کاخیال رکھنا بھی ضروری ہے ، جب کہ ہمارے ہاں اس قدر اہتمام اور باریکیوں پر نظر کم ہی لوگ رکھتے ہیں اور کاروباری فوائد زیادہ سے زیادہ حاصل کرنے کے لیے تمام اصول و قواعد کو نظر انداز کردیتے ہیں ، شرف مشتری کے دوران میں ایسے بہت سے تماشے آج سے 12 سال قبل بھی ہم دیکھ چکے ہیں ، لہٰذا بہتر ہوگا کہ اگر آپ خود اسے تیار نہ کرسکیں تو پھر غیر معتبر افراد پر بھروسہ نہ کریں ، تمام طریق کار ہم نے واضح طورپر لکھ دیا ہے ، مزید بھی کسی وضاحت کی ضرورت ہو تو فون یا ای میل کے ذریعے مشورہ کیا جاسکتا ہے یا آپ کے ذہن میں کوئی الجھ ہو تو ہمیں لکھیے۔
لوح مشتری کے فوائد
مشتری چوں کہ وسعت و ترقی اورمال و دولت کا ستارہ ہے لہٰذا مشتری کی اصول و قواعد کے مطابق اور درست وقت پر تیار کی ہوئی لوح کا پاس رکھنا خوش قسمتی کی علامت ہے ، اس کی موجودگی سے کاموں میں رکاوٹیں دور ہوتی ہیں اور نئے چانس سامنے آتے ہیں ، ذہانت کے ساتھ فہم و فراست کا مظاہرہ ہوتا ہے اورآپ کی خوش تدبیری آپ کو کامیابی سے ہم کنار کرتی ہے ، یہ تصور غلط ہے کہ ’’ لوح مشتری ‘‘ پاس رکھنے سے خود بہ خود دولت کی بارش شروع ہوجائے گی ، ہاں یہ ضرور ہے کہ آپ کو پہلے سے زیادہ آمدن کے مواقع حاصل ہوں گے اور آپ جس کام میں ہاتھ ڈالیں گے وہ فائدہ بخش ثابت ہوگا اور نتیجے کے طورپر مال و دولت میں اضافہ ہوگا ، اسی طرح وہ لوگ جو یہ شکایت کرتے ہیں کہ انعامی اسکیموں میں کامیابی نہیں ملتی تو اس کا مطلب یہ ہے کہ خوش قسمتی ان کا ساتھ نہیں دیتی ، لہٰذا ’’ لوح مشتری ‘‘ ایسے لوگوں کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے ۔
خواتین کے حوالے سے ہم پہلے بھی لکھ چکے ہیں کہ ان کی زندگی کا اہم ترین ستون ان کا شوہر ہے جو جدید علم نجوم میں مشتری سے منسوب ہے ، لہٰذا ’’ لوح مشتری ‘‘ پاس رکھنے سے شوہر کے معاملات بہتر ہوتے ہیں ، اس کا رویہ محبت آمیز اور مخلصانہ ہوتا ہے ، اس کی عادات بد کی اصلاح ہوتی ہے ، وہ نیک چلنی کا مظاہرہ کرتا ہے ، اگر خواتین ’’ ورکنگ وومین ‘‘ ہیں تو ان کی مقبولیت میں اضافہ ہوتا ہے ، اپنے اعلیٰ افسران یا باس وغیرہ کی نظر میں نمایاں حیثیت حاصل ہوتی ہے ، اور اس طرح ترقی کے راستے کھلتے ہیں ، غیر شادی شدہ لڑکیوں کی شادی کے معاملات بہتر طورپر طے ہوتے ہیں اور جلد شادی کا امکان پیدا ہوتا ہے ۔
ہماری پیش کردہ ’’ لوح مشتری نورانی ‘‘ چوں کہ مشتری اور زحل کے منسوبی حروف مقطعات کی حامل ہے اور حروف مقطعات کے بارے میں مشہور ہے کہ اللہ رب العزت نے ان مبارک حروف سے قرآن پاک کی حفاظت کا اہتمام بھی کیا ہے ، لہٰذا یہ لوح تحفظ جان و مال کے لیے بھی موثر ہے ، اسے پاس رکھنے والے کو ہر قسم کے خطرات سے حفاظت رہتی ہے۔
نوٹ : شرف مشتری کے موقع پر تیار کردہ لوح مشتری نورانی چاندی، سونے ، یلو جیڈ اسٹون پر حاصل کرنے کے لیے دفتر سے رابطہ کیا جاسکتا ہے،یاد رکھیں خواتین کے لیے اس سے زیادہ خوش قسمتی لانے والی کوئی اور لوح نہیں ہے کیوں کہ سیارہ مشتری کا تعلق شوہر سے ہے، اس لوح کو پاس رکھنے سے بہتر شوہر کے انتخاب اور شادی کے بعد شوہر کی ترقی اور عروج کے معاملے میں بھی یہ لوح نہایت معاون و مددگار ثابت ہوتی ہے، ہمارا مشورہ ہے کہ اس کا خوب صورت لاکٹ لڑکیوں کو رخصتی کے وقت تحفے میں دیا جائے، اس سلسلے میں فون نمبر 0300-2107035 پر کال کریں۔