سیاروی اجتماع کے نتیجے میں دنیا بھر میں ایک نیا بھونچال
سال کے تیسرے مہینے مارچ کا آغاز ہورہا ہے، ہم نے گزشتہ کالموں میں اس ماہ کے بارے میں عرض کیا تھا کہ ”مارچ میں سیاروی مارچ“ہوگاسو وہ جاری ہے۔
28 فروری کو برج جدی میں ہونے والا سیاروی اجتماع یقینا غیر معمولی اثرات کا حامل ہے جس کے نتیجے میں پاکستان ہی نہیں پوری دنیا انتشار اور خلفشار کا شکار ہے، ایسے اجتماعات کے اثرات تقریباً ایک ہفتہ پہلے سے شروع ہوجاتے ہیں یعنی صورت حال ایک نیا رخ بدلنے لگتی ہے، گزشتہ تقریباً ایک ماہ سے روس اور یوکرائن کے درمیان محاذ آرائی جاری تھی، 24 مارچ سے یوکرائن پر روس کے بھرپور حملے کا آغاز ہوچکا ہے ،یہ نئی صورت حال خاصی تشویش ناک ہے گویا دنیا کے دو بڑے پاور گروپس آمنے سامنے آگئے ہیں یعنی روسی مشرقی بلاک اور امریکی مغربی بلاک ، کیا یہ کسی بڑی جنگ کی جانب پہلا قدم ہے؟
موجودہ روس جو سویت یونین کے خاتمے کے بعد وجود میں آیا، علم نجوم کے مطابق اس کا طالع پیدائش (لگن) سرطان ہے، دلچسپ صورت حال یہ ہے کہ سب سے بڑی سپر پاور امریکا کا بھی طالع پیدائش سرطان ہے، جب کہ یوکرائن کے موجودہ زائچے میں برج جدی طلوع ہے، سرطان اور جدی ایک دوسرے کے مقابل کے برج ہیں، گویا دونوں باہم پارٹنر بھی ہوسکتے ہیں اور حریف بھی ، چین ، اسرائیل کا طالع پیدائش بھی جدی ہے۔
طالع برج سرطان کے ساتھ روس کا زائچہ بلاشبہ جارحانہ عزائم کی نشان دہی کر رہا ہے کیوں کہ قمر کے دور اکبرمیں جولائی 2021 سے راہو کا دور اصغر جاری ہے، راہو زائچے میں نہ صرف یہ کہ چھٹے گھر (اختلافات، جنگ و جدل )میں ہے بلکہ چھٹے گھر کے حاکم سیارہ مشتری سے متاثر بھی ہے، طالع سرطان کے لیے سیارہ مشتری اور زحل کے ساتھ راہو کیتو منحوس اثرات کے حامل سیارے ہیں، مشتری و زحل دونوں امریکا اور روس کے زائچوں میں اس وقت حساس پوائنٹ پر حرکت کر رہے ہیں، یوکرائن کے زائچے میں راہو کیتو حساس پوائنٹ پر ہیں، چناں چہ اچانک ہی صورت حال نے ایک نئی کروٹ بدل لی ہے جو دنیا کی دو ایٹمی طاقتوں کو آمنے سامنے لے آئی ہے اور پوری دنیا ایک بڑے بحران سے دوچار ہوچکی ہے۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان عین اس وقت جب یوکرائن پر بھرپور حملہ شروع ہوا، ماسکو میں تھے، ان کا پہلے سے طے شدہ دورہ روس جاری تھا، روسی صدر مسٹر پیوٹن سے ان کے مذاکرات تقریباً تین گھنٹے جاری رہے جو خاصے خوش گوار نظر آتے ہیں، کیا یہ دورہ روس امریکی بلاک کے لیے کوئی نیا اشارہ ہے؟حالاں کہ پاکستان کا موقف یہ ہے کہ وہ کسی بھی بلاک میں شامل نہیں ہے، ماضی کی طرح حال میں بھی دنیا دو بڑے بلاکوں میں تقسیم ہے، مشرقی بلاک میں روس اور چین کے ساتھ ایران ،شام اور دیگر کئی ممالک شامل ہیں، دوسری طرف مغربی بلاک میں امریکا کے ساتھ انگلینڈ، سعودی عربیہ، یو اے ا ی ،بھارت اور یورپی ممالک شامل ہیں، یوکرین جو پہلے سویت یونین کا حصہ تھا اور اس کے ٹوٹنے کے بعد ایک آزاد یورپی ملک کے طور پر ابھرا، اب ایک بڑے تنازع کا سبب بن رہا ہے اور امکان پیدا ہوگیا ہے کہ یہ صورت حال دنیا کو کسی طویل محاذ آرائی کی دہلیز پر لاسکتی ہے۔
دوسری محاذ آرائی چین اور امریکا کے درمیان تائیوان کے حوالے سے جاری ہے، تائیوان امریکا کا اتحادی ہے لیکن چین اسے اپنا حصہ قرار دیتا ہے،بالکل اسی طرح جیسے روس یوکرائن کو اپنا حصہ سمجھتا ہے۔
عزیزان من! دلچسپ صورت حال یہ ہے کہ دنیا کے تین ممالک پاکستان ، روس اور امریکا کے سربراہان مملکت عمران خان ، ولادی میر پیوٹن اور جیو بائیڈن کا طالع پیدائش (Birth sign) برج میزان ہے، ہم بہت پہلے اس کی نشان دہی کرچکے ہیں اور تینوں ملکوں کے سربراہان کے تفصیلی زائچے بھی پیش کرچکے ہیں، دو میزانی سربراہ ماسکو میں ملاقات کر رہے تھے جب کہ تیسرا میزانی سربراہ اس ملاقات کو تشویش کی نظر سے دیکھ رہا تھا اور روس کے جارحانہ قدم کی مذمت کر رہا تھا، امکان ہے کہ بہت جلد امریکی سخت ردعمل سامنے آجائے گا اور شاید دنیا ایک بار پھر اپنے ماضی کی طرف لوٹ جائے جب سویت یونین اور امریکا کے درمیان ایک طویل عرصے تک سرد جنگ کا محاذ گرم رہا، اس وقت بھی دنیا دو بڑے بلاکس میں تقسیم تھی اور طاقت کا توازن امریکی پلڑے میں تھا جس کے نتیجے میں امریکا نے سویت یونین کاخاتمہ کردیا اور خود تنہا پوری دنیا کا پولیس مین بن بیٹھا، اس بار طاقت کا توازن چین کی شمولیت سے مشرقی پلڑے میں نظر آتا ہے اور ایک نئی محاذ آرائی عروج پر پہنچ چکی ہے۔
دسمبر 2019 ، فروری 2021 اور 2022 میں ہونے والے عظیم سیاروی اجتماعات کے نتیجے میں دنیا تیزی سے تبدیلی کے نئے دور میں داخل ہورہی ہے
ہے کہاں تمنا کا دوسرا قدم یا رب
ہم نے دشتِ امکاں کو اک نقشِ پا ،پایا
عزیزان من! یہ ایک بہت بڑا موضوع ہے، دنیا کے وہ تمام ممالک جو مشرقی اور مغربی بلاک میں شامل ہیں، ان کے زائچوں کا بغور مطالعہ مندرجہ بالا سیاروی اجتماعات کی روشنی میں ظاہر کرے گا کہ آنے والا وقت دنیا کو کس نئی سمت کی طرف لے جارہا ہے، ہم اس موضوع پر اس سے پہلے کئی بار اظہار خیال کرچکے ہیں اور ہمارے یہ مضامین نہ صرف یہ کہ ہماری ویب سائٹ پر موجود ہیں بلکہ ماہنامہ آئینہ قسمت لاہور اور سالانہ زنجانی جنتری میں بھی شائع ہوچکے ہیں، ان شاءاللہ آئندہ بھی اس موضوع پر گفتگو جاری رہے گی۔
پاکستان
پاکستانی سیاست جیسا کہ پہلے نشان دہی کی تھی ، مارچ میں سیاروی مارچ کے زیر اثر روز بہ روز نت نئے رنگ دکھا رہی ہے، تحریک عدم اعتماد ، لانگ مارچ وغیرہ کی تیاریاں اور موجودہ حکومت کے خاتمے کی کوششیں جاری ہیں جس کے تین اہم کردار ہیں،حکومت ، حزب اختلاف اور مقتدر حلقے جن کے بارے میں اب یہ کہا جارہا ہے کہ وہ غیر جانب دارانہ رویہ اختیار کرچکے ہیں، یہ گمان حزب اختلاف کا ہے جو ہمارے خیال میں کسی حد تک غلط ہے بے شک مقتدر حلقے سیاسی معاملات میں کسی مداخلت سے گریز کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں مگر ملک میں کسی انتشار اور خلفشار کی صورت میں بہر حال خاموش تماشائی نہیں رہ سکتے کیوں کہ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ حزب اختلاف کی تمام جماعتیں جس تبدیلی کی خواہش مند ہیں وہ ملک و قوم کے مفاد سے زیادہ ذاتی مفادات کا کھیل ہے اور ان ذاتی مفادات میں بھی ان کے درمیان خود صرف ایک ہی پوائنٹ مشترک ہے، بغضِ عمران خان کیوں کہ وزیراعظم عمران خان اپنی بہت سی کمزوریوں اور کوتاہیوں کے باوجود ایک ایسی شخصیت ہے جس نے پاکستان کی سیاسی اشرافیہ کو عوام کے سامنے بے نقاب کیا ہے، گزشتہ تیس سالوں میں جس طرح اہل سیاست نے اپنا کردار ادا کیا ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے، عمران خان کی بدقسمتی یہ ہے کہ اسے اقتدار میں آنے کے لیے انہی کھوٹے سکوں کو ساتھ لینا پڑا جو اس سے پہلے بھی پاکستان کے نام نہاد جمہوری سسٹم میں فعال تھے اور اب اس کے لیے ایک مسئلہ بنے ہوئے ہیں لیکن شاید یہ لوگ اس حقیقت سے ناواقف ہیں کہ عمران خان اپنے زائچے کی روشنی میں محترمہ بے نظیر بھٹو اور نواز شریف سے بہت مختلف انسان ہے اس کی ساری زندگی کرکٹ کے میدانوں میں بڑے بڑے چیلنج قبول کرتے گزری ہے اور اس کی وجہ ہماری نظر میں عمران خان کا قمری برج حمل اور قمری منزل اشونی ہے جس پر ڈائنامک سیارہ مریخ اور غضب ناک کیتو کی حکمرانی ہے وہ ان لوگوں میں سے نہیں ہےں جو خاموشی سے سرجھکا کر اپنے گھر چلے جاتے ہیں، چناں چہ اس بات کا امکان موجو د ہے کہ اگر صورت حال قابو سے باہر ہوجائے تو عمران خان کوئی ایسا قدم اٹھاسکتے ہیں جس کی توقع کسی کو بھی نہ ہویعنی نہ کھیلیں گے اور نہ کھیلنے دیں گے، اس موقع پر اسرار الحق مجاز کا ایک شعر یاد آرہا ہے
بہت مشکل ہے دنیا کا سنورنا
تری زلفوں کا پیچ و خم نہیں ہے
گزشتہ کالم میں ہم نے عرض کیا تھا کہ سیارہ شمس کا تعلق دنیاوی علم نجوم میں صاحب حیثیت اور اعلیٰ مرتبہ و عہدہ رکھنے والے افراد سے ہے، پاکستان کے زائچے میں شمس اس وقت دسویں گھر سے گزر رہا ہے جب کہ زائچے کا سب سے منحوس سیارہ مشتری بھی برج دلو میں موجود ہے،شمس کی قربت کے سبب مشتری غروب حالت میں ہے لیکن شمس سے قران کے نتیجے میں وہ بری طرح سے شمس کو متاثر کرے گا، قران شمس و مشتری 4 اور 5 مارچ کو ہوگا، چناں چہ مارچ کا پہلا ہفتہ تحریک عدم اعتماد پیش ہونے یا نہ ہونے کے لیے اہم ہے، دوسری طرف سیارہ شمس زائچے کے چوتھے گھر کا حاکم ہونے کی وجہ سے عوام اور حزب اختلاف کا بھی نمائندہ ہوجاتا ہے لہٰذا شمس کی خراب پوزیشن جہاں عوام کے لیے مزید مشکلات اور سختیاں لاسکتی ہے وہیں اپوزیشن کے لیے بھی خوش کن نہیں ہے، تحریک عدم اعتماد اگر پیش بھی ہوتی ہے تو اس کی کامیابی کے امکانات بہت کم ہے،مارچ کا پہلا ہفتہ اپوزیشن کے لیے بھی کوئی بڑی مایوسی یا اپ سیٹ لاسکتا ہے جوصیدکا عالم وہی صیاد کا عالم ۔(واللہ اعلم بالصواب)
مارچ کی سیاروی رفتار
سیارہ شمس برج دلو میں حرکت کر رہا ہے، 14 مارچ سے برج حوت میں داخل ہوگا اور مہینے کے آخر تک اسی برج میں رہے گا۔
سیارہ عطارد برج جدی میںہے، 6 مارچ کو برج دلو میں داخل ہوگا اور 19 مارچ سے غروب ہوجائے گا، 24 مارچ کو اپنے ہبوط کے برج حوت میں داخل ہوگا اور پورا مہینہ اسی برج میں غروب حالت میں حرکت کرے گا۔
سیارہ زہرہ برج جدی میں سیارہ مریخ کے ساتھ حالت قران میں ہے، یہ قران 19 مارچ تک جاری رہے گا، 31مارچ کو سیارہ زہرہ برج دلو میں داخل ہوگا۔
سیارہ مریخ برج جدی میں حرکت کر رہا ہے اور پورا مہینہ اپنے شرف کے برج جدی میں ہی گزارے گا۔
سیارہ مشتری برج دلو میں حرکت کر رہا ہے اور شمس کی قربت کے سبب غروب ہے، اس کی یہ کمزور پوزیشن 21 مارچ تک رہے گی اس کے بعد طلوع ہوجائے گا۔
سیارہ زحل برج جدی میں حرکت کر رہا ہے اور پورا مہینہ اسی برج میں حرکت کرے گا۔
راس و ذنب اس ماہ 17 مارچ کو برج تبدیل کر رہے ہیں، راس برج حمل میں اور ذنب برج میزان میں داخل ہوگا اور تقریباً آئندہ ڈیڑھ سال کا عرصہ انھی دونوں بروج میں حرکت کریں گے۔
شرف قمر
سیارہ قمر پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق8 مارچ کو 12:01 pm پر اپنے شرف کے برج ثور میں داخل ہوگا اور 11 مارچ شب 12:32 am تک برج ثور میں رہے گا، اس دوران میں ابتدائی درجات پر راہو کیتو کی نظر میں ہوگا چناں چہ شرف قمر سے مفید نتائج حاصل کرنے کے لیے بہتر وقت 9 مارچ صبح 07:25 am سے 08:48 am تک اور پھر 02:16 pm سے 03:14 pm تک ہوگا، اس بار شرف قمر عروج ماہ میں ہورہا ہے لہٰذا زیادہ موثر اور طاقت ور ہوگا، اس دوران میں جو بھی وظائف و اعمال کیے جائیں گے ان کی تاثیر یقینی ہے۔
اپنی عام جائز ضروریات کی تکمیل کے لیے اسمائے الٰہی یا رحمن یا رحیم 556 بار اول آخر درود شریف کے ساتھ پڑھ کر دعا کریں ان شاءاللہ حاجت پوری ہوگی، دوسرا وظیفہ بسم اللہ الرحمن الرحیم کا ہے، اس وقت میں 786 مرتبہ پڑھ کر چینی پر دم کرلیں اور اس چینی کو گھر میں استعمال ہونے والی چینی میں ملادیں، گھر کے تمام افراد یہی چینی استعمال کریں، ان شاءاللہ گھر میں خیروبرکت اور خاندان میں اتفاق و اتحاد پیدا ہوگا، باہمی اختلافات کا خاتمہ ہوگا۔
خاندانی رشتے داروں میں یا کسی دوست یا باہمی طور پر محبت کرنے والوں کے درمیان اگر نا اتفاقی ، ناچاقی یا کسی بھی نوعیت کی کوئی بدمزگی ہوگئی ہوتو اسی طرح بسم اللہ الرحمن الرحیم کچھ سفید رنگ کی مٹھائی پر پڑھ کر دم کریں اور ناراض رشتے دار یا دوست یا محبت کرنے والے کے گھر تحفتاً بھیج دیں تاکہ وہ یہ مٹھائی کھائے، ایک ٹکڑا آپ بھی اپنے لیے رکھ لیں اور اسے کھالیں، ایک صورت یہ بھی ہوسکتی ہے کہ پہلے سے دودھ کی کھیر پکا کر رکھ لیں اور اس پر وظیفہ پڑھ کر دم کرلیں، بعد میں ایسے تمام رشتے داروں کے گھر بھیج دیں جن سے ناراضی ہو یا وہ مخالف ہوں، ان شاءاللہ ان کے رویے میں تبدیلی آجائے گی۔
قمر در عقرب
پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق اس ماہ قمر اپنے ہبوط کے برج میں 22 مارچ کو دوپہر 02:04 pm پر داخل ہوگا اور 24 مارچ شام 05:01 pm تک برج عقرب میں رہے گا، یہ تمام عرصہ نحوست کا ہے، اس عرصے میں کوئی نیا کام شروع نہ کریں ورنہ اس میں کامیابی نہیں ہوگی، خاص طور پر منگنی یا نکاح سے گریز کریں، اس وقت میں بعض جذباتی فیصلے بھی ہوجاتے ہیں، مزاجوں میں حساسیت بڑھ جاتی ہے۔
قمر در عقرب کے وقت میں علاج معالجہ کرانا ، بیماریوں یا بری عادتوں سے نجات کے لیے عمل و وظائف کرنا فائدے مند ہوتاہے، اس موقع پر خاص طور سے بندش وغیرہ کے عمل و نقوش کیے جاتے ہیں، 22 مارچ سے 24 مارچ تک قمر ہبوط یافتہ رہے گا، ہمارے نزدیک یہ تمام وقت ایسے اعمال کے لیے مناسب ہیں، صرف یہ خیال رکھنے کی ضرورت ہوگی کہ مقصد کے موافق ساعتِ روز و شب کا انتخاب کیا جائے، گزشتہ ہفتے کے مضمون میں ساعتوں کا نقشہ دیا گیا تھا، یہ نقشہ ہماری ویب سائٹ پر ”جفر آثار“ کے لنک میں بھی موجود ہے، جب بھی دن یا رات کی ساعتوں کے بارے میں معلوم کرنا ہو تو اس نقشے سے کام لیںاور اپنی ضرورت کے مطابق ساعت کا انتخاب کریں۔
باہمی اختلافات کو ختم کرنے کے لیے قمر یا زہرہ کی ساعت کا انتخاب کریں، مخالفین کی زبان بندی کے لیے ساعت عطارد کا انتخاب کریں، کسی بری عادت کو روکنے کے لیے ساعتِ قمر یا زحل کا انتخاب کریں، ناجائز تعلق کے خاتمے کے لیے قمر ، زہرہ یا مریخ کی ساعت مناسب ہوگی، کسی سرکاری افسر یا عہدے دار کی مخالفت یا دشمنی کو ختم کرنے کے لیے ساعتِ شمس بہتر ہوگی، اہل علم ، وکلاءوغیرہ سے متعلق کوئی مسئلہ ہو تو ساعت مشتری میں کام کریں، امید ہے کہ اس قدر وضاحت سے آپ قمر در عقرب کے اوقات میں اپنی ضرورت کے مطابق کام لے سکیں گے، اس سلسلے سے متعلق ضروری نقش و عملیات ہماری ویب سائٹ پر جفر آثار کے لنک میں موجود ہیں۔
شرف مریخ
سیارہ مریخ اپنے شرف کے برج جدی میں 26 فروری کو داخل ہوجائے گا اور 7 اپریل 2022 تک اسی برج میں حرکت کرے گا، فی الحال ہم شرف کے موثر اوقات اور ضروری اعمال کی نشان دہی نہیں کر رہے لیکن ان شاءاللہ آئندہ ہفتے شرف کے موثر اوقات اور ضروری اعمال دیے جائیں گے۔
سیارہ مریخ کا تعلق توانائی سے ہے، وہ لوگ جن کے زائچے میں مریخ کمزور ہو وہ تقریباً تمام ہی معاملات میں کسی نہ کسی کمزوری کا شکار ہوتے ہیں، مریخ کا تعلق جسمانی اعضاءمیں سر، دماغ، خون وغیرہ سے ہے، اس کی دھات لوہا اور تانبا ہے، شرف کے اوقات میں لوح صحت تیار کی جاتی ہے جو ہر قسم کی کمزوریوں اور خون کی کمی کو دور کرنے کے لیے مفید ہوتی ہے، بلڈ کینسر میں بھی اس کے مفید نتائج دیکھنے میں آتے ہیں، علم جفر کے ذریعے ایسے خصوصی نقش و طلسم اس دوران میں تیار کیے جاسکتے ہیں جو قوت و توانائی کے حصول میں مددگار ہوں ، کسی مہم جوئی ، محاذ آرائی میں معاون ثابت ہوں،خاص طور پر مردانہ قوت میں اضافے کے لیے بھی لوہے پر خصوصی انگوٹھی تیار کی جاتی ہے۔
وہ لوگ جن کے زائچے میں سیارہ مریخ کمزور پوزیشن رکھتا ہو ، عام طور سے سست ، کاہل اور محنت کے کاموں سے گھبرانے اور جی چرانے والے ہوتے ہیں،جوش و جذبے کی ان میں کمی ہوتی ہے، لوح مریخ نورانی ہم اس موقع پر تیار کرتے ہیں جو ایسے تمام لوگوں کے لیے فائدہ بخش ثابت ہوتی ہے، سیارہ مریخ کا پتھر مرجان اور سُرخ عقیق ہے، یہ لوح اگر سرخ عقیق پر تیار کی جائے تو بہت مفید ثابت ہوتی ہے، جو لوگ اس وقت سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہوں وہ براہ راست فون پر رابطہ کرکے اپنی کمزوریوں کے سلسلے میں مشورہ کرسکتے ہیں۔