خوش قسمتی کا حصول مشکل مگر ناممکن نہیں
لاٹری اور انعامی اسکیموں کے شائقین کے لیے ”لکّی انگوٹھی“ کی تیاری کا طریقہ
راتوں رات دولت مند بننے کے خواب کون نہیں دیکھتا؟ ہر شخص یہی چاہتا ہے کہ جلد از جلد امیر و کبیر بن جائے، حقیقت پسند سوچ کے مالک افراد یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ جائز طریقوں سے دولت کمانا آسان کام نہیں ہے۔ برسوں کی محنت اور صبروبرداشت کے بعد انسان اپنی مالی پوزیشن مستحکم کرنے میں کامیاب ہوتا ہے لیکن اس کے برعکس دنیا میں ایسے لوگوں کی بھی کوئی کمی نہیں ہے جو دولت کے حصول کے لیے یا اپنی مالی پوزیشن کو مضبوط بنانے کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرسکتے اور چاہتے ہیں کہ کسی بھی طرح اچانک دولت کا ڈھیر انہیں مل جائے۔
ایسے لوگ فی زمانہ جائز طریقوں کے بجائے ناجائز کاموں کی طرف بھی متوجہ ہوجاتے ہیں۔ چوری، ڈکیتی، اغوا برائے تاوان، اسمگلنگ، ٹیکس چوری، جسم فروشی، رشوت، منشیات فروشی، جوئے، سٹے کا کاروبار وغیرہ۔ الغرض جتنے بھی راتوں رات دولت مند بننے کے کام ہیں، وہ تمام شرعی اور ملکی قوانین کے تحت جرم تصور کیے جاتے ہیں مگر لوگ پھر بھی یہ سارے کام کرتے رہتے ہیں جس کو جو توفیق بھی ہوتی ہے، اس کے مطابق دولت حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اپنے اپنے اختیار کے مطابق ہر شخص کا مختلف دائرئہ کار ہے۔
مندرجہ بالا تمام ناجائز کام بہرحال صاحب اختیار و اقتدار لوگوں کے ہیں۔ ہمارے معاشرے میں ایک طبقہ ایسا بھی ہے جو نہ اختیار رکھتا ہے اور نہ اقتدار لیکن دولت مند وہ بھی بننا چاہتا ہے کیوں کہ حالات اور مسائل کی سختی نے اس کے لیے زندگی عذاب بنا رکھی ہے۔ یہ طبقہ مزدور پیشہ یا اوسط درجے کی زندگی گزارنے والے افراد پر مشتمل ہے۔ ایسے لوگ اپنے حالات کو بہتر بنانے اور زیادہ پیسے کمانے کے لیے انعامی اسکیموں کی جانب راغب ہوتے ہیں۔
انعامی اسکیمیں بھی دنیا بھر میں دو قسم کی ہیں، ایک کو ناجائز سمجھا جاتا ہے اور دوسری کو جائز۔ ناجائز انعامی اسکیموں میں جوا، سٹہ، ریس وغیرہ سرفہرست ہیں جب کہ جائز اسکیموں میں حکومت پاکستان کی جاری کردہ انعامی بانڈ اسکیم نمایاں ہے۔ اسے جائز اس لیے قرار دیا گیا ہے کہ آپ کی خرچ کی ہوئی رقم ضائع نہیں ہوتی۔ اگر انعام نہ بھی ملے تو آپ کو کوئی مالی نقصان نہیں ہوسکتا لیکن ہمارے ملک میں اس کی بھی ایک ناجائز شکل وجود میں آچکی ہے جسے ”پرچی“ کا نام دیا گیا ہے۔
اس طریقے سے کوئی شخص کم پیسے خرچ کرکے زیادہ تعداد میں انعامی بانڈ کے نمبرز خرید لیتا ہے لیکن اگر کسی بانڈ پر بھی انعام نہ نکلے تو اس کی خرچ کی ہوئی رقم ضائع ہوجاتی ہے چناں چہ یہ وہی روایتی جوئے سٹے کی ایک شکل بن گئی ہے۔
ہمارے ملک میں شائع ہونے والے تقریباً تمام ہی روحانیت کے دعوے دار رسائل انعامی بانڈ کا نمبر معلوم کرنے کے مختلف فارمولے شائع کرتے رہتے ہیں۔ بہت سے لوگ علم الاعداد کی بازی گری کے ذریعے انعامی بانڈ کی قرعہ اندازی میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے مختلف فارمولے پیش کرتے ہیں اور لوگ بڑی دلچسپی کے ساتھ ان فارمولوں کو آزماتے ہیں۔
جہاں تک ہماری معلومات کا تعلق ہے، ہمیں ایک بندہ بھی ایسا نہیں ملا جس نے ان فارمولوں کے ذریعے کوئی کامیابی حاصل کی ہو مگر دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ لوگ مکمل یقین کے ساتھ اس دھندے میں مصروف رہتے ہیں۔ ہمیں بھی اکثر ایسے فون موصول ہوتے رہتے ہیں جن میں کوئی نمبر معلوم کرنے کا طریقہ پوچھتا ہے تو کوئی نمبر بتانے کی درخواست کرتا ہے۔
ہم ان کو یہی جواب دیتے ہیں کہ اگر ایسا کوئی طریقہ ہمیں معلوم ہوتا یا ہم کسی انعامی بانڈ کا نمبر معلوم کرسکتے تو آپ کو کیوں بتاتے؟ خود ہی کیوں نہ فائدہ اٹھاتے؟ مگر یہ بات لوگوں کی سمجھ میں نہیں آتی اور اسی طرح وہ یہ بھی نہیں سمجھتے کہ جو لوگ روحانی رسائل میں ایسے نمبر معلوم کرنے کے طریقے اور فارمولے پیش کر رہے ہیں، وہ خود کتنے دولت مند ہوچکے ہیں؟
خوش قسمتی کا حصول
اس میں کوئی شک نہیں کہ سیکڑوں سال سے لوگ انعامی اسکیموں میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے مختلف طریقے اختیار کر رہے ہیں۔ علم الاعداد کی بازی گری، عملیات کے ذریعے کامیابی کا حصول، لکی اسٹون اور نامعلوم کتنے طریقے دنیا بھر میں رائج ہیں اور یہ سلسلہ برسوں سے جاری و ساری ہے۔
ہم نے جب علومِ خفیہ کے میدان میں قدم رکھا تھا تو ہمیں بھی یہ سارے شوق پیدا ہوئے تھے لیکن طویل تجربے کے بعد اندازہ ہوا کہ اہم ترین چیز ”خوش قسمتی“ ہے اور اس کا حصول مندرجہ بالا تمام طریقوں سے حاصل نہیں ہوسکتا۔ ایک خوش قسمت انسان کو تو اکثر ایسے کسی انعامی سہارے کی ضرورت ہی پیش نہیں آتی، وہ اپنی خوش قسمتی کے باعث دن دونی اور رات چوگنی ترقی کرتا چلا جاتا ہے۔ اسے کبھی کوئی انعامی بانڈ خریدنے کا خیال بھی نہیں آتا، وہی لوگ اس راستے پر اپنی کوششوں میں مصروف نظر آتے ہیں جنہیں قسمت نے دولت کمانے کے معقول مواقع فراہم نہیں کیے لیکن قسمت کی خرابی اس معاملے میں بھی انہیں ناکامی سے دوچار کرتی ہے۔
قسمت کی خرابی کو ہم زندگی کے مختلف شعبوں میں تقسیم کرسکتے ہیں۔ صرف دولت کے حصول میں ناکامی ہی قسمت کی خرابی کی دلیل نہیں ہے۔ آپ نے ایسے لوگ بھی دیکھے ہوں گے جن کے پاس دولت کی فراوانی ہے لیکن زندگی کے کسی اور شعبے میں وہ ناکام اور نامراد ہیں مثلاً بعض کی شادی میں تاخیر یا شادی کا نہ ہونا اور بعض کے ہاں اولاد سے متعلق مسائل وغیرہ۔
قصہ مختصر یہ کہ قسمت کی خرابی انسانی زندگی کا ایک اہم مسئلہ ہے اور جب قسمت ساتھ نہ دے رہی ہو تو انعامی اسکیم میں کامیابی تو کیا، بندے کو کسی معمولی ملازمت کے حصول میں بھی ناکامی کا سامنا ہوتا ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اکثر ایسے ہی لوگ کثرت سے جائز و ناجائز انعامی اسکیموں میں حصہ لیتے نظر آتے ہیں۔ وہ یہ نہیں سوچتے کہ ان کی ناکام زندگی اس بات کا ثبوت ہے کہ کامیابی ان کے مقدر میں نہیں ہے۔
وہ کوئی بھی نمبر حاصل کریں، ناکام رہیں گے۔ چناں چہ بہترین بات یہ ہوگی کہ ایسے لوگ اپنی قسمت کی خرابی کے علاج پر توجہ دیں تاکہ مٹی کو ہاتھ لگائیں تو وہ سونا بن جائے۔ مگر یہ کام اتنا آسان بھی نہیں ہے، جب کہ ہمارا دلچسپ مشاہدہ یہ بھی ہے کہ کروڑ پتی بننے کا خواب دیکھنے والے چاہتے ہیں کہ وہ زیادہ کچھ خرچ کیے بغیر ہی کروڑ پتی بن جائیں، بلکہ کسی بابا کی دعا یا عنایت سے ان کا کروڑوں کا انعام نکل آئے۔
اگر انہیں کوئی اسٹون بتایا جائے تو وہ سستا ترین پتھر ڈھونڈتے ہیں، اگر کوئی وظیفہ بتایا جائے تو اس میں آسانیاں ڈھونڈ رہے ہوتے ہیں۔ قصہ مختصر یہ کہ محنت سے گھبرانے والے اور بخیل افراد کبھی اپنی بدقسمتی کو خوش قسمتی میں تبدیل نہیں کرسکتے۔
شرف زہرہ اور لکی انگوٹھی
گزشتہ ہفتے شرف زہرہ کے اوقات کی نشان دہی کی گئی تھی اور لوح زہرہ نورانی کی تیاری کا طریقہ بھی دیا گیا تھا لیکن یاد رہے کہ سیارہ زہرہ کا تعلق مالی امور سے بھی ہے کیوں کہ فطری زائچے کے یہ خانۂ مال سے متعلق ہے۔ خصوصی طور پر انعامی اسکیموں میں خوش بختی کے لیے زہرہ اور مشتری کے اوقات کو اہمیت دی جاتی ہے اور ایسے اوقات میں جو اعمال کیے جاتے ہیں وہ خوش قسمتی کے حصول میں معاون و مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
بے شک زہرہ اور مشتری مالی امور پر اور ترقیاتی معاملات پر اثر انداز ہیں اور اس وقت اگر کوئی جفری عمل تیار کیا جائے تو قسمت کی خرابی کو دور کرنے میں معاون و مددگار ہوسکتا ہے مگر یاد رہے کہ بعض کیس ایسے بھی ہوتے ہیں جن پر کوئی چیز اثر نہیں کرتی۔ یہ ہمارے تجربے اور مشاہدے کی بات ہے۔
اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ بعض افراد کے پیدائشی زائچے میں کچھ زیادہ ہی پیچیدگیاں اور خرابیاں ہوتی ہیں۔ ایسے افراد اگر اپنا زائچہ نہ بنوائیں تو ان کی درست رہنمائی نہیں ہوسکتی لیکن عام طور پر زہرہ اور مشتری کے اوقات میں تیار کیے گئے نقوش و طلسم ضرور اپنا اثر دکھاتے ہیں اور کسی نہ کسی حد تک زندگی میں خوش قسمتی کے اسباب پیدا کرتے ہیں۔
اسی طرح شرف مشتری کے موقع پر خاتم مشتری بھی دی گئی تھی تاکہ وہ لوگ جن کے زائچے میں مشتری کی پوزیشن خراب ہو، وہ اس سے فائدہ اٹھائیں۔ برکاتی انگوٹھی جو شرف قمر میں تیار کی جاتی ہے، تنگ دستی کا خاتمہ کرتی ہے اور اسے پہننے والے کا ہاتھ پیسے سے خالی نہیں رہتا۔
اس بار خصوصی طور پر انعامی اسکیموں میں خوش قسمتی کے حصول کے لیے ”لکی انگوٹھی“ متعارف کرائی جارہی ہے ۔ درج ذیل نقش کو زہرہ کی ساعت میں شرف زہرہ کے اوقات میں انگوٹھی پر کندہ کیا جاسکتا ہے یا لاکٹ کے طور پر بھی گلے میں پہن سکتے ہیں۔
نقش کو لکھتے وقت رجال الغیب کا خیال رکھا جائے، باوضو ہوں۔ صندل، عود، لوبان، رومی مصطگی وغیرہ کا بخور جلایا جائے، نقش کو مکمل کرنے کے بعد حسب توفیق مٹھائی پر فاتحہ دیں اور بچوں میں تقسیم کریں۔
عزیزان من! یہ نقش 20 کا ہے، اس کے آمنے سامنے کے چار خانوں کی میزان اور اندر کے چار خانوں کی میزان بھی 20 ہے۔ اسی طرح باہر کے چار خانوں کی میزان بھی بیس ہے۔ مشہور ہے کہ 20 کا نقش نایاب ہے اور جس کے پاس ہو، وہ دنیا میں عزت و مرتبہ پاتا ہے۔ لوگوں کو تسخیر کرنے کی قوت رکھتا ہے۔ اسمائے الٰہی میں ودود اور ہادی کے اعداد 20 ہیں۔ اس کے علاوہ اسم ”بدوح“ کے اعداد بھی 20 ہیں۔
اکثر لوگ اسم بدوح کو ایک پراسرار اسم سمجھتے ہیں اور درحقیقت ایسا ہی ہے۔ بعض لوگ یہ بھی سمجھتے ہیں کہ یہ کوئی اسم الٰہی ہے۔ حضرت کاش البرنیؒ نے اس اسم کے خفیہ رموز بیان کیے ہیں، جو یہ ہیں: الف سے ی تک تمام حروف اپنی منفی اور مثبت قوتیں رکھتے ہیں، جو حروف طاق ہے وہ منفی قوت کا اظہار کرتے ہیں اور جو حروف جفت ہیں وہ مثبت قوتوں کا اظہار کرتے ہیں۔ اسم بدوح میں تمام حروف کے اعداد جفت ہیں یعنی ب کا عدد 2، دال کا عدد 4، و کا عدد 6، ح کا عدد 8 اور تمام اعداد کا مجموعہ 20 ہے۔
برسبیل تذکرہ ایک اور دلچسپ اور گہری حقیقت کا اظہار بھی کرتے چلیں، اللہ رب العزت نے اپنے محبوب رسول پاک کا نام نامی خود تجویز کیا ”محمد“ اس نامِ نامی میں شامل حروف کے تمام اعداد جفت ہیں، م= 4 ، ح = 8 ، م= 4، د= 4 = 20
دنیا جانتی ہے کہ محمد کے مثبت اعداد اور ان کا مجموعہ 20 کیسی زبردست تسخیر کی قوت رکھتے ہیں
نامِ نامی بھی ثنا ہو جیسے
سب زمانوں نے سنا ہو جیسے
نقش کی چال بہت آسان ہے، نمبر 1 سے شروع کرکے نمبر 9 پر ختم کریں تو نقش مکمل ہوجائے گا۔ نقش کے چاروں کونوں پر سبعہ سیارگان میں سے زہرہ کاطلسمی نشان ہے۔ اسے چاروں کونوں پر اسی طرح نقل کرلیں۔ اگر نقش انگوٹھی یا لاکٹ پر خود تیار نہ کرسکیں تو براہ راست فون پر رابطہ کریں۔ خیال رہے کہ شرف زہرہ کے اوقات اس ماہ 21 تا 22 اپریل ہیں۔