جنوری کے ستارے
گزشتہ کالم میں ہم نے یہ اعلان کیا تھا کہ آئندہ سال سے ہر ماہ کی سیاروی پوزیشن ویدک سسٹم کے مطابق پیش کی جائے گی اور دیگر بھی تمام فلکیاتی مظاہر اسی جدید طریق کار کے مطابق پیش کیے جائیں گے تاکہ ہمارے پڑھنے والے ماضی کی غلط فہمیوں سے نکلیں اور اپنے بارے میں بھی درست معلومات حاصل کرسکیں۔
سیارہ شمس زمین کے 24 درجہ جھکاو¿ کی وجہ سے نئے سال کے آغاز میں برج قوس میں حرکت کر رہا ہے، 16 جنوری کو برج جدی میں داخل ہوگا، چناں چہ اس عرصے میں پیدا ہونے والے بچوں کا شمسی برج (Sun sign) قوس ہوگا اور 16 جنوری سے 13 فروری تک پیدا ہونے والے بچوں کا شمسی برج جدی ہوگا۔
سیارہ عطارد بھی برج قوس میں حرکت کر رہا ہے، 14 جنوری کو برج جدی میں داخل ہوگا، پورا مہینہ غروب حالت میں رہے گا لہٰذا کمزور اور ناقص تصور کیا جائے گا، خاص طور پر جنوری کے پہلے ہفتے اور دوسرے ہفتے میں اس کی پوزیشن انتہائی کمزور ہوگی، یہ صورت حال عطارد سے متعلق منسوبات میں معاون نہ ہوں گی، تعلیم و تربیت کے معاملات، سفر سے متعلق امور ، ذرائع ابلاغ کے مسائل اس دوران میں اطمینان بخش نہ ہوں گے، یہ وقت تحریر و تقریر کے معاملات میں بھی غلطیاں لاتا ہے، اہم دستاویزات کی تیاری اس وقت بہت احتیاط اور دیکھ بھال کے ساتھ انجام دینی چاہیے۔
سیارہ زہرہ جس کا تعلق توازن اور ہم آہنگی سے ہے، محبت ، دوستی اور شادی جیسے معاملات اس کے زیر اثر ہیں، برج جدی میں حرکت کر رہا ہے اور طاقت ور پوزیشن رکھتا ہے،10 جنوری کو برج دلو میں داخل ہوگا تو مہینے کے آخر تک اس کی پوزیشن کمزور رہے گی۔
سیارہ مریخ برج عقرب میں حرکت کر رہا ہے،اس کا تعلق طاقت و توانائی سے ہے، برج عقرب میں اس کی پوزیشن اچھی ہوتی ہے، پورا مہینہ برج عقرب ہی میں گزارے گا۔
سیارہ مشتری جس کا تعلق وسعت و ترقی سے ہے، اپنے ذاتی برج قوس میں حرکت کر رہا ہے،یہ اس کا ذاتی برج ہے جہاں اس کی پوزیشن بہتر ہوتی ہے لیکن 10 جنوری تک یہ غروب رہے گا لہٰذا کمزور اور ناقص تصور کیا جائے گا، اس کے بعد اس کی پوزیشن بہتر ہوگی، خیال رہے کہ مشتری کی کمزوری مالی امور پر بھی برا اثر ڈالتی ہے، اس دوران میں کوئی نئی انویسٹمنٹ نہیں کرنی چاہیے، لین دین میں بھی محتاط رہنا چاہیے، کسی نئے پروجیکٹ کا آغاز بھی اس دوران میں بہتر نہیں ہوتا، مشتری بینکنگ سیکٹر اور اسٹاک ایکسچینج کے معاملات پر بھی اثر انداز ہوتا ہے، چناں چہ ان امور میں بھی محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی۔
سیارہ زحل گزشتہ تقریباً ڈھائی سال سے برج قوس میں حرکت کر رہا ہے، جنوری کے آغاز میں برج قوس ہی میں ہوگا اور غروب حالت میں ہوگا لیکن 25 جنوری کو اپنے ذاتی برج جدی میں داخل ہوگا، برج جدی میں سیارہ زحل کی پوزیشن بہتر ہوتی ہے، وہ لوگ جن کا پیدائشی برج یعنی برتھ سائن جو ٹائم آف برتھ کے مطابق معلوم کیا جاتا ہے، اگر جدی ہے تو وہ آئندہ پانچ سال تک سیارہ زحل کے بہترین اور سعد اثرات سے مستفید ہوں گے اور انھیں اپنا مستقبل بنانے کا موقع ملے گا لیکن فی الحال زحل کی غروب پوزیشن ان کے حالات میں کوئی مثبت تبدیلی نہیں لائے گی۔
سیارہ زحل کی ساڑھ ستی کے حوالے سے ہمارے ملک میں نہایت غلط اور گمراہ کن نظریات عام ہیں، ہر شخص پر ساڑھ ستی کا فتوی لگادیا جاتا ہے، ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ صرف تین برج ایسے ہیں جو روایتی ساڑھ ستی کا شکار ہوتے ہیں، وہ بھی اس صورت میں جب ان کا پیدائشی برج سرطان ، سنبلہ یا حوت ہو، اس کے علاوہ کسی برج پر بھی، کسی صورت بھی زحل کی ساڑھ ستی کا اطلاق نہیں ہوتا، برج جدی کا حاکم سیارہ زحل ہے، اسی طرح برج دلو کا حاکم سیارہ بھی زحل ہے لہٰذا سیارہ زحل ان دونوں برجوں کے لیے سعد اور موافق اثرات رکھتا ہے، ان کے خلاف کیسے کوئی ناموافق اثر دے سکتا ہے لہٰذا برج قوس اور برج جدی والوں کے لیے آنے والے سال زحل کے موافق اور سعد اثرات رکھتے ہیں، البتہ طالع برج دلو سے چوں کہ زحل بارھویں گھر میں ہوگا لہٰذا دلو والے آئندہ ڈھائی سال ذاتی نوعیت کے مسائل کا شکار ہوں گے لیکن اس کی وجہ ساڑھ ستی ہر گز نہیں ہوگی۔
سیارہ یورینس برج حمل میں بحالت رجعت حرکت کر رہا ہے اور پورا مہینہ اسی برج میں حرکت کرے گا، 12 جنوری کو مستقیم ہوکر اپنی سیدھی چال پر آجائے گا، یورینس کا تعلق الیکٹرونکس، انٹرنیٹ اور نئی ایجادات و اختراعات سے ہے، اس کے علاوہ غیر متوقع اور اچانک پیش آنے والے حالات و واقعات بھی اس کے زیر اثر ہیں۔
پراسرار نیپچون برج دلو میں حرکت کر رہا ہے اور پورا مہینہ اسی برج میں رہے گا جب کہ سیارہ پلوٹو برج قوس میں حرکت کر رہا ہے اور اس سال 12 جنوری کو سیارہ زحل کے ساتھ قران کرے گا، واضح رہے کہ زحل اور پلوٹو کا باہمی قران طویل عرصے بعد ہوتا ہے اور دنیا میں بڑی ارضیاتی تبدیلیاں لانے کا باعث بنتا ہے، عوام میں احتجاجی تحریکوں کا رجحان پیدا ہوتا ہے، خصوصاً نچلے درجے کے مظلوم عوام اپنے حق کے لیے میدان عمل میں نکلتے ہیں، چناں چہ اس قران کے نتیجے میں آئندہ سالوں میں دنیا بھر میں احتجاجی تحریکوں کا زور دیکھنے میں آئے گا اور آرہا ہے کیوں کہ پلوٹو کے ساتھ سیارہ زحل کے قران کا آغاز تقریباً اکتوبر 2019 ءکے آخر سے ہوچکا ہے اور تقریباً مارچ تک جاری رہے گا۔
راہو اور کیتو برج جوزا اور قوس میں حرکت کر رہے ہیں، مستقیم حالت میں ہیں، 28 جنوری سے یہ استقامت ختم ہوگی اور وہ اپنی نارمل چال پر آجائیں گے۔
زائچہ ءپاکستان جنوری 2020
پاکستان کے زائچے کے مطابق راہو زائچے کے دوسرے گھر میں، سیارہ مریخ آٹھویں گھر میں اور کیتو کے ہمراہ عطارد ، شمس، مشتری ، زحل اور پلوٹو آٹھویں گھر میں ہےں جب کہ زہرہ نویں گھرمیں ، قمر اور نیپچون دسویں گھر میں، یورینس بارھویں گھر میں ہے، گویا سیاروی پوزیشن زائچے کے لیے سخت ناموافق نظر آتی ہے، خصوصاً مریخ کی پوزیشن حکومت کے لیے نت نئے چیلنجز کا باعث ہے، بیرونی مداخلت اور محاذ آرائی کی نشان دہی بھی سیارہ مریخ کر رہا ہے، وزیراعظم عمران خان اور ان کی کابینہ کے لیے بھی جنوری کا مہینہ مشکلات کی نشان دہی کرتا ہے، دوسری طرف زائچے میں سیارہ عطارد، مشتری اور زحل غروب حالت میں ہیں جب کہ دوسرے ہفتے میں مشتری اور کیتو بھی قران کریں گے، یہ تمام ناموافق سیاروی پوزیشن خاصی تشویش ناک ہے، مشتری کا تعلق آئین و قانون ، عدلیہ ، الیکشن کمیشن وغیرہ سے ہے، چناں چہ اندیشہ موجود ہے کہ عدلیہ کے حوالے سے جو صورت حال پیدا ہوئی ہے، وہ مزید سنگین نوعیت اختیار کرجائے، نئی آئینی ضروریات پر غوروفکر شروع ہوجائے، آئین میں ترمیم کے حوالے سے کوششیں کی جاسکتی ہیں، یہ ایسا وقت ہے جب تقریباً تمام آئینی آپشنز محدود یا ختم ہوجاتے ہیں اور پھر بعض غیر آئینی فیصلوں یا اقدام کے بارے میں سوچا جاتا ہے لہٰذا کسی آئینی ایمرجنسی پر غور ہوسکتا ہے، حکومت بھی ملک پر ایمرجنسی نافذ کرسکتی ہے جس کے نتیجے میں عارضی طور پر آئین معطل ہوسکتا ہے۔
سیارہ عطارد کا تعلق ذرائع ابلاغ و نشرو اشاعت سے ہے، زائچے کے آٹھویں گھر میں غروب حالت میں میڈیا کی حالت خراب ہی رہے گی، اس طرح میڈیا کی کارکردگی بھی قابل تعریف نہ ہوگی، سیارہ زحل 29 جنوری تک غروب رہے گا لہٰذا یہ تمام عرصہ حکومت اور وزیراعظم کے لیے شدید نوعیت کے مسائل کا باعث ہوگا، زحل کی یہ پوزیشن غریب عوام کے لیے بھی مشکلات اور پریشانیوں کا باعث ہوگی، 15 جنوری کے بعد جب سیارہ شمس زائچے کے نویں گھر میں داخل ہوگا تو موجودہ بحران کی شدت میں کمی آئے گی اور حالات پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔
سیارہ مشتری کی غروب پوزیشن اگرچہ 15 جنوری تک ختم ہوجائے گی لیکن راہو کیتو محور میں مشتری ناقص ہی رہے گا، اس صورت حال کو ”گروچنڈال یوگ“ کہا جاتا ہے اور یہ بہت ہی پیچیدہ نوعیت کے آئینی و قانونی مسائل پیدا کرتی ہے،ساتھ ہی اسٹاک مارکیٹ اور بینکنگ سیکٹر میں بھی صورت حال متاثر ہوتی ہے، صورت حال کو درست طور پر سمجھنا اس وقت بہت مشکل ہوتا ہے، چناں چہ کہا جاسکتا ہے کہ جنوری ملک کے لیے اور حکومت کے لیے کسی طور بھی ایک بہتر اور موافق مہینہ نہیں ہے، اس مہینے میں سیاروی پوزیشن حادثات و سانحات کی بھی نشان دہی کر رہی ہے۔
عام لوگ
عام افراد بھی یقیناً اس سیاروی پوزیشن سے کسی نہ کسی طور متاثر ہوں گے، خاص طور پر ایسے افراد جن کا پیدائشی برج ثور ، سرطان، سنبلہ ، جدی، دلو ہوگا ، ایسے افراد کو زیادہ سے صدقہ و خیرات اور کثرت کے ساتھ استغفار کا ورد کرنا چاہیے، یاد رہے کہ زندگی کے مشکل اور سخت اوقات ان لوگوں کے لیے زیادہ سخت ہوجاتے ہیں جو صدقہ و خیرات اور استغفار نہیں کرتے۔
اس عرصے میں کاروباری معاملات میں نئی انویسٹمنٹ اور مالی معاملات میں کوئی رسک لینا مناسب نہیں ہوگا، اپنے معمولات کے مطابق فرائض ادا کرتے رہیں، 15 جنوری کے بعد سے حالات میں تبدیلی شروع ہوگی، تب نئے فیصلے اور اقدام بہتر رہیں گے، اسی طرح شادی بیاہ یا منگنی وغیرہ کے لیے بھی یہ عرصہ مناسب نہیں ہوگا، یاد رکھیں شادی یا منگنی وغیرہ زندگی کے اہم فیصلے ہوتے ہیں، اگر یہ مناسب وقت پر انجام نہ دیے جائیں تو زندگی میں آئندہ نت نئے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
نئے سال کا پہلا چاند گہن
نئے سال 2020 میں 6 گہن ہوں گے، پہلا چاند گہن دس جنوری کو جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی رات کو ہوگا، ویدک سسٹم کے مطابق یہ گہن برج جوزا کے 24 درجہ 33 دقیقہ پر لگے گا، پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق اور جزوی ہوگا یعنی مکمل گہن نہیں ہوگا، گہن کا آغاز پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق رات 10:22 pm جب کہ مکمل گہن 11 جنوری رات 12:22 am پر ہوگا ،گہن کا خاتمہ رات 02:00 am پر ہوگا۔
اس سال 4 قمری گہن اور 2 شمسی گہن ہوں گے، جنوری کے بعد جون میں ایک قمری گہن اور ایک شمسی گہن لگے گا پھر جولائی کے آغاز میں ایک قمری گہن ہوگا اس کے بعد نومبر میں قمری گہن ہوگا اور دسمبر میں شمسی گہن ہوگا۔
دسمبر کے مہینے میں سورج گہن سے متعلق جو عملیات و وظائف دیے گئے تھے وہ جنوری کے چاند گہن میں بھی مو¿ثر اور کارآمد ہوں گے۔
شرف قمر
سیارہ قمر اس ماہ پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 6 جنوری کو 08:09 pm پر اپنے شرف کے برج ثور میں داخل ہوگا اور 9 جنوری صبح 03:20 am تک برج ثور میں رہے گا، اس برج میں سیارہ قمر کو شرف کی قوت حاصل ہوتی ہے اور جدید نظریات کے تحت اس کی باقوت پوزیشن 5درجہ برج ثور سے 24 درجہ برج ثور تک شمار کی جائے گی، اس تمام عرصے میں ضروری نہیں ہے کہ تمام اوقات ہی سعد اور موافق ہوں، عام قارئین کی سہولت کے لیے ہم خصوصی اوقات کی نشان دہی کر رہے ہیں ، ان اوقات میں اپنی جائز ضروریات کے لیے خصوصی وظیفہ کیا جاسکتا ہے۔
کراچی یا سندھ سے تعلق رکھنے والے ہمارے قارئین کے لیے اہم اور ضروری عملیات و نقوش کے سلسلے میں مو¿ثر ترین وقت اس ماہ 7 جنوری کو سہ پہر 02:55 pm سے شروع ہوگا اور تقریباً ایک گھنٹہ رہے گا، اس وقت کی مناسبت سے ایک خاص وظیفہ دیا جارہا ہے ، وہ لوگ جن کی زندگی میں مشکلات زیادہ ہیں ، اس وظیفے کو باوضو قبلہ رُخ بیٹھ کر پڑھیں اور اللہ سے اپنی زندگی میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے دعا کریں۔
سورئہ قمر اس دوران میں اول آخر گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ ایک مرتبہ پوری پڑھ کر اللہ سے دعا کریں، بہت آسان اور سادہ سا وظیفہ ہے لیکن درست وقت پر مکمل ذہنی یکسوئی اور اللہ کے حضور عاجزی و انکساری کے ساتھ پڑھیں تو انشاءاللہ مقصد حاصل ہوگا۔
لاہور اور گردونواح کے قارئین کے لیے اس وظیفے کا وقت 7 جنوری کو 17:50 pm سے 18:22 pm تک ہوگا جب کہ ملتان اور گردونواح کے علاقوں میں 7 جنوری ہی کو 03:00 pm سے 03:43 pm تک ہوگا،اس کے علاوہ اور دیگر شہروں یا ملکوں سے تعلق رکھنے والے افراد براہ راست رابطہ کرکے اپنے علاقے کا وقت معلوم کرسکتے ہیں۔
قمر در عقرب
اس مہینے میں قمر در عقرب کا آغاز 19 جنوری 05:20 pm پر ہوگا اور 21 جنوری رات 11:04 pm تک قمر اپنے برج ہبوط عقرب میں رہے گا، یہ تمام عرصہ نہایت نحوست اور خرابی کا ہے، اس عرصے میں کوئی نیا کام شروع کرنا یا اہم نوعیت کے فیصلے و اقدام نامناسب ہوتے ہیں، البتہ علاج معالجہ کرانا ، مخالفین کے خلاف کارروائی کرنا یا عاداتِ بد سے نجات کے لیے وظائف و نقوش کرنا بہتر ہوتا ہے، اس حوالے سے ضروری وظائف اور طلسم و نقوش ہم برسوں سے دے رہے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر بھی موجود ہے، سورج یا چاند گہن کے حوالے سے جو نقوش و طلسمات دیے جاتے ہیں، وہ بھی اس دوران میں کیے جاسکتے ہیں، ہمارے نزدیک 19 جنوری سے 21 جنوری تک قمر اپنے برج ہبوط میں رہے گا اور یہ تمام وقت ایسے عملیات و نقوش کے لیے مو¿ثر ہوگا، اس بات کا خیال رکھنا ہوگا کہ مقصد کے موافق ساعت کا انتخاب کیا جائے جس کی تفصیل درج ذیل ہے۔
اگر خواب بندی اور محبت کے لیے عمل کیا جائے تو قمر یا مریخ کی ساعت مناسب ہوگی۔
اگر زبان بندی کے لیے نقش لکھا جائے تو عطارد کے ساتھ بہتر رہے گی۔
اگر عاداتِ بد یا آنے جانے پر پابندی کے لیے عمل کیا جائے تو سیارہ زحل کے ساتھ کا انتخاب کیا جائے۔
اگر عورت کو بدچلنی یا ناجائز کاموں سے روکنا مقصود ہو تو ستارہ زہرہ کی ساعت لی جائے۔
اہل علم افراد کی بندش یا فضول خرچی پر پابندی لگانا مقصود ہو تو سیارہ مشتری کی ساعت میں عمل کیا جائے۔
اگر صاحب حیثیت افراد افسران بالا یا حکام کو غلط کام سے روکنا مقصود ہو تو سیارہ شمس کی ساعت لی جائے۔
اس اصول کو مدنظر رکھ کر اور دیگر قواعد عملیات کی پابندی کرکے کوئی بھی عمل قمر در عقرب کے عرصے میں کیا جاسکتا ہے۔