حکومت کے علاوہ پورا پاکستان تشویش کا شکار ہے
اپنے گزشتہ کالموں میں ہم جن خدشات کا اظہار کرتے رہے ہیں ، صورت حال آہستہ آہستہ اسی سمت جاتی ہوئی نظر آتی ہے جو نہایت افسوس اور تشویش ناک بات ہے، اس وقت حکومت کے علاوہ پورا پاکستان انتہائی تشویش کا شکار ہے۔ ملک کے کسی بھی حصے سے کوئی خوشی اور اطمینان کی خبر موصول نہیں ہوتی۔ایسے ایسے سانحات اور حادثات مسلسل ہورہے ہیں جو حال و مستقبل کے لیے کسی طرح بھی نظرانداز کیے جانے کے قابل نہیں ہیں۔ عوام کے لیے دو وقت کی روٹی کھانا بھی مشکل ہوگیا ہے، مہنگائی کا ایک طوفان بلاخیز ہے جو کسی طرح تھمنے کا نام ہی نہیں لیتا ۔ حالاں کہ پروپیگنڈا یہ ہے کہ مہنگائی کو کم کیا جارہا ہے ۔ تازہ ترین صورت حال میں الیکٹرک اور گیس کے بلوں نے جو آگ لگائی ہے ، اس نے پورے پاکستان کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور ہر طرف سے صدائے احتجاج بلند ہورہی ہے لیکن حکمران طبقہ ہمیں مستقبل کے خوش کن خواب دکھا رہا ہے اور اپنی بقا کے لیے نت نئے داو¿ پیچ دکھانے میں مصروف ہے۔
گزشتہ ماہ جون کی سیاروی گردش کے حوالے سے ہم نے نشان دہی کی تھی کہ یہ مہینہ ایک نیا موڑ سامنے لائے گا۔چناں چہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایک نئے آپریشن کا اعلان وزیراعظم نے کردیا ہے جس پر ملک کی چھ سیاسی پارٹیوں نے اپنی اختلافی رائے بھی دے دی ہے اور ان کا موقف یہ ہے کہ اس نوعیت کا کوئی بھی آپریشن ماضی میں بھی کبھی کامیاب نہیں رہا ہے اور دہشت گردی کا جن بدستور بوتل سے باہر ایک وحشیانہ رقص میں مصروف ہے۔ہمارے نزدیک جولائی کی سیاروی گردش بھی جون کی سیاروی گردش کا تسلسل ہے۔ حالات جس بدترین رخ پر آچکے ہیں انھیں واپس درست راہ پر لانے کے لیے جس نوعیت کے فیصلے اورا قدام ضروری ہیں ان پر کوئی توجہ نہیں دے رہا۔ شاید یہ سمجھ لیا گیا ہے کہ ہر مسئلہ طاقت کے استعمال سے حل ہوسکتا ہے اور یہی سوچ درحقیقت غلط ہے۔ ماضی کی تاریخ شاہد ہے کہ سیاسی اور عوامی مسائل طاقت کے دباو¿ سے کبھی حل نہیں ہوئے ہیں بلکہ مزید پیچیدہ اور سنگین ہوجاتے ہیں۔
عزیزان من! مئی سے شروع ہونے والی سیاروی گردش نہایت اہم کردار ادا کر رہی ہے یعنی یکم مئی کو سیارہ مشتری کا زائچہ پاکستان کے پہلے گھر برج ثور میں داخلہ اور سیارہ یورینس کی 2جون کو برج ثور میں آمد ، سیارگان کی اکثریت جون جولائی میں زائچے کی مشرقی سمت سے گزر رہی ہے لہٰذا حالات و واقعات میں رفتہ رفتہ تیزی آرہی ہے ، مشتری 5 جولائی سے تقریباً 15 ڈگری پر ہوگا اور زائچے میں موجود عطارد سے نظر قائم کرے گا جس کے نتیجے میں میڈیا اور سوشل میڈیا پر مزید سختی اور پابندی کا امکان موجود ہے ۔ سیارہ یورینس بدستور زائچے کے ابتدائی درجات پر موجود ہے جو اس بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ ایسے ایسے غیر معمولی ، اچانک اور حیران کردینے والے حالات و واقعات سامنے آئیں گے جن کے بارے میں قبل از وقت سوچا بھی نہیں جاسکتا۔سیارہ مریخ جو بارھویں گھر کا حاکم بھی ہے اور فوج، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا نمائندہ ہے ، 12 جولائی کو برج ثور میں داخل ہوجائے گا، گویا سیارہ مشتری سے قران کی طرف قدم بڑھائے گا جس کے نتیجے میں حالات مزید خرابی کی طرف جائیں گے، ملک میں انتشار ، بدنظمی اور احتجاجی لہر زیادہ شدید ہوگی خصوصی طور پر مقتدر حلقوں کو سیاروی گردش کی شدت کا احساس کرنا چاہیے اور طاقت کے نشے میں ایسے فیصلوں اور اقدام سے گریز کرنا چاہیے جو ملک کی یکجہتی اور استحکام کے لیے زہر قاتل ہیں
وقت کرتا ہے پرورش برسوں
حادثہ اک دم نہیں ہوتا
جولائی کی سیاروی گردش
سیارہ شمس برج جوزا میں حرکت کر رہا ہے، 16 جولائی کو برج سرطان میں داخل ہوگا۔سیارہ عطارد برج سرطان میں ہے۔19جولائی کو برج اسد میں داخل ہوگا۔سیارہ زہرہ برج جوزا میں غروب ہے اور 7جولائی کو برج سرطان میں داخل ہوگا جب کہ 11جولائی کو طلوع ہوجائے گا۔سیارہ مریخ اپنے ذاتی برج حمل میں حرکت کر رہا ہے ، 12جولائی کو برج ثور میں داخل ہوگا۔ سیارہ مشتری بھی برج ثور میں حرکت کر رہا ہے۔ سیارہ زحل برج دلو میں ، سیارہ یورینس ثور میں ، سیارہ نیپچون برج حوت میں اور پلوٹو برج جدی میں حرکت کر رہے ہیں۔راس و ذنب بالترتیب برج حوت اور سنبلہ میں حرکت کریں گے۔یہ گردش سیارگان ویدک سسٹم کے مطابق دی جارہی ہیں۔
شرف قمر
سیارہ قمر اپنے شرف کے برج ثور میں پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 2جولائی کو صبح 10:44 پر داخل ہوگا اور 4 جولائی سہ پہر 03:28 تک اپنے شرفی برج میں رہے گا۔اس دوران میں درجہ شرف پر 2جولائی کورات 02:10 سے 03:55 تک ہوگا۔
قمر کی اپنے شرف کے برج میں موجودگی سعادت افروز ہوتی ہے۔اس سعد وقت میں نیک و جائز مقاصد کے لیے اعمال و وظائف کیے جاتے ہیں لیکن خیال رہے کہ 2 جولائی کا شرف قمر اس اعتبار سے کمزور ہے کہ زوال ماہ میں ہے یعنی چاند کی آخری تاریخوں میں ہوگا۔وہ شرف قمر زیادہ موثر اور طاقت ور ہوتا ہے جو عروج ماہ میں ہو یعنی چاند کی تین تاریخ سے چودہ تاریخ تک ۔
قمر در عقرب
قمر اپنے ہبوط کے برج عقرب میں پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 16جولائی کو شام 07:21 پر داخل ہوگا اور 19اپریل شب 02:55 تک عقرب میں رہے گا۔گویا یہ تمام وقت نحوست کا شمار ہوگا، اس وقت میں کوئی نیا کام شروع نہ کریں ، کوئی نیا معاہدہ ، نئی جاب یا نکاح و شادی وغیرہ سے گریز کریں۔کسی طویل سفر کی ابتدا نہ کریں ورنہ نتائج مثبت ظاہر نہیں ہوں گے۔
قمر اپنے ہبوط کے درجات پر 16جولائی کو رات 11:09 سے 17 جولائی شب01:03 تک ہوگا۔اس وقت میں اعمال نحس کیے جاتے ہیں ، بندش ، رکاوٹ یا بری عادتوں سے نجات کے لیے وظائف اور طلسمات تیار ہوتے ہیں۔
سوالات و جوابات
اے، ٹی ‘ ٹیکساس سے لکھتے ہیں”میں آپ کے کالم پڑھتا ہوں لیکن بعض باتیں میری سمجھ میں نہیں آتیں کیوں کہ میں ایسٹرولوجی کے بارے میں زیادہ نہیں جانتا لیکن مجھے اس کا شوق بھی ہے اور اپنے بارے میں جاننے کا شوق بھی ہے‘میں یہاں سن سائن ایسٹرولوجی کی بکس کا مطالعہ کرتا ہوں اور اپنے سائن کے بارے میں پڑھتا ہوں لیکن کچھ باتیں درست ہوتی ہیں اور کچھ نہیں ‘ میرے ساتھ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ میں جو کام بھی کرتا ہوں اس میں کامیاب نہیں ہوتا ‘ یا تو وہ کام میں خود چھوڑ دیتا ہوں یا کسی اور وجہ سے چھوڑناپڑتا ہے‘ میرے گھر والے بھی میری پریشانی کو نہیں سمجھتے اور مجھے غلط سمجھتے ہیں‘ اب تک میری شادی بھی نہیں ہو سکی ہے حالاں کہ میری عمر تقریباً 35سال ہو چکی ہے ‘ آپ مجھے گائیڈ کریں‘ میری کامیابی میں کیا رکاوٹ ہے اور میری شادی کب ہوگی ‘ اکثر میری طبعیت بھی خراب رہتی ہے لیکن جلد ہی ٹھیک بھی ہوجاتا ہوں‘ عام طور پر طبعیت میں بے سکونی رہتی ہے‘ وسوسے بہت آتے ہیں‘ مستقبل مزاجی نہیں ہے‘ جلد ہی کسی بھی کام سے بے زار ہو جاتا ہوں‘ جس کام کی کوشش کرتا ہوں‘وہ نہیں ہوتا‘ جاب میری مرضی کی نہیں ملتی‘ جہاں کام کرتا ہوں وہاں معاملات خراب ہوجاتے ہیں‘ پلیز آپ بتائیں کہ میرے ساتھ کیا مسئلہ ہے؟ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ مجھ پر آسیبی اثرات ہیں‘ کیا یہ بات صحیح ہے؟“
جواب : عزیزم اگر ہم یہ کہیں کہ آپ خود کسی آسیب سے کم نہیں ہیں تو شاید آپ ناراض ہوجائیں لیکن حقیقت یہی ہے کہ آپ کی اپنی سائیکی بگڑی ہوئی ہے جس کی وجہ سے طبعیت میں بے سکونی‘ غیر مستقبل مزاجی‘ بے زاری وغیرہ کا شکار رہتے ہیں‘ اپنی مرضی کا کام چاہتے ہیں‘ لوگوں سے آپ کی نہیں بنتی ‘ جہاں کام کرتے ہیں وہاں بھی حالات آپ کے خلاف ہوجاتے ہیں‘ گھر والے بھی آپ سے مطمئن نہیں ہیں‘ آپ کو ہی قصور وار سمجھتے ہیں‘ ان ساری باتوں کا مطلب واضح ہے کہ آپ ایک نارمل شخصیت کے مالک نہیں ہیں اور ایب نارملٹی ہی تو غیر انسانی وصف ہے اور غیر انسانی کا مطلب آسیبی ہے۔
آیے ہم آپ کو ایسٹرولوجی کی روشنی میں آپ کے بارے میں بتاتے ہیں‘آپ جو سن سائن ایسٹرولوجی کے مطابق اپنے سن سائن حوت(PICES) کے بارے میں پڑھتے ہیں وہ ضروری نہیں ہے کہ آپ کو مطمئن کر سکے کیوں کہ عام طور پر ایسی کتابوں میںکمزوریوں اور خامیوں کی نشاندہی کم اور خوبیوں کی نشاندہی زیادہ کی جاتی ہے اور خاص طور پر ایک جنرل انداز میں کسی بھی برج کا تعارف اور تشریح پیش کی جاتی ہے لہٰذا بہتر یہی ہوتا ہے کہ انفرادی طور پر اپنا برتھ چارٹ بنوانا چاہیے اور اس کے مطابق اپنے بارے میں جاننا چاہیے۔
آپ کا سن سائن بھی حوت ہے اور برتھ سائن بھی حوت ہے‘ (برتھ سائن پیدائش کے ٹائم کے مطابق ہوتا ہے ) اس طرح آپ اپنی شخصیت اور عمل میں ایک مکمل حوت خصوصیات کے مالک ہیں لیکن آپ کا مون سائن اسد (LEO) ہے جو شاہانہ مزاج ‘ انا پرست برج ہے‘آتشی مزاج ہے‘ جبکہ حوت ایک واٹر سائن ہے اس طرح آپ آگ اور پانی کا کمبی نیشن رکھتے ہیں‘ گویا مزاج اور فطرت میں بھی خاصا تضاد موجود ہے‘ ایک شعلہ اور شبنم ٹائپ پرسنالٹی وجود میں آگئی ہے‘ ایسے لوگ اعلیٰ درجے کی تخلیقی اور روحانی صلاحیتوں کے مالک ہوتے ہیں‘ شاعر‘ ادیب‘ فنکار‘ سائنس داں‘ریسرچر ایسے کمبی نیشن میں جنم لیتے ہیں لیکن آپ ”بی کام“ کر کے ایک غلط پروفیشن میں چلے گئے ہیں‘ لہٰذا آپ کی سائیکی بگڑ چکی ہے آپ کی صلاحیتوں کا درست اظہار موجودہ پروفیشن میں ممکن نہیں ہے اور یہی چیز آپ کو بے سکون ‘ بے زار‘ بد مزاج بنا رہی ہے۔
آپ کے برتھ چارٹ کی مجموعی پوزیشن بھی اچھی نہیں ہے اور اسی وجہ سے آپ ہمیشہ حالات کی ستم ظریفی کا شکار رہے ہیں‘ یعنی تعلیمی زمانے میں بھی آپ کو جو کرنا چاہیے تھا وہ آپ نہیں کر سکے‘ جیسے تیسے رو پیٹ کر ”بی کام“ کیا اور پھر زندگی کی بقا کی جنگ شروع ہو گئی۔
اس کالم میں اتنی گنجائش نہیں ہے کہ آپ کے برتھ چارٹ کا بھرپور تجزیہ پیش کیا جائے‘ آپ کے لیے ہمارا مشورہ یہ ہے کہ آپ اپنی زندگی میں پوزیٹیو پہلو لانے کے لیے اپنے پسندیدہ مشاغل پر توجہ دیں اور اس حوالے سے اگر بعض کورسز کرنا پڑیں تو وہ بھی کریں‘ مثلاً آپ کمپیوٹر یوز کرتے ہیں تو گرافکس کے شعبے پر توجہ دیں‘ویب سائٹ ڈیولپنگ ‘ اینی میشن کی طرف دھیان دیں‘ آپ یقیناً اس فیلڈ میں ترقی کریں گے اور آپ کو ایک فطری اطمینان بھی حاصل ہوگا کہ آپ کی زندگی ضائع نہیں ہو رہی‘ دوسری بات یہ کہ پہلی فرصت میں شادی کرنے کا ارادہ کرلیںمگر شادی دیکھ بھال کر اور کسی اچھے وقت پر کی جائے‘اس سال ایسا وقت ہے جس میں شادی ہو سکتی ہے‘ اگر شادی میچنگ کے مطابق نہ ہوئی تو ناکام ہو سکتی ہے‘آپ کو یہ بات بھی نہیں بھولنا چاہیے کہ آپ کا گزارا ہر لڑکی کے ساتھ نہیں ہو سکتا۔
آپ کے زائچے میں بہترین بات یہ ہے کہ آپ کا اپنا ستارہ مشتری طاقت ور پوزیشن رکھتا ہے‘ اس کے علاوہ باقی تمام سیارگان کمزور ہیں‘ جس ستارے کو مشتری کے بعد طاقت ور ہونا چاہیے وہ عطارد ہے‘ پیدائش کے وقت عطارد برج حوت میں ہبوط زدہ تھا‘ آپ کو چاہیے کہ عمدہ کوالٹی کا ایمرلڈ کا نگینہ دائیںہاتھ کی سب سے چھوٹی انگلی میں بدھ کے روز صبح سورج نکلنے کے فوراً بعد اس وقت پہنے جب عطارد اچھی طاقت ور پوزیشن رکھتا ہو‘ جولائی میں ایسا وقت ہوگا‘ اس کے علاوہ اتوار‘ پیر‘ جمعہ‘ ہفتہ اپنا صدقہ دیا کریں‘اس کے علاوہ صدقات کے حوالے سے ہمارا خصوصی مضمون بھی مطالعہ کریں‘ اب یہ آپ کو ہماری ویب سائٹwww.maseeha.com پر بھی مل جائے گا۔
بچہ اور کھیل
ایف، ایچ ، میرپورخاص : آپ کا بچہ ما شاءاللہ تعلیم پر توجہ دے رہا ہے لیکن وہ فطری طور پر ذہین نہیں ہے بلکہ جذباتی اور حساس ہے ‘ آسانی پسند ہے ‘ محنت کے کاموں سے بھاگنے والا ‘ آپ نے اسے جس راستے پر ڈال دیا ہے وہ بھی اچھا راستہ ہے‘ بہتر ہو گا کہ قرآن حفظ کرنے کے بعد مزید تعلیم جاری رکھی جائے‘ جہاں تک کھیل کود کا سوال ہے تو اس عمر میں یہ بھی ضروری ہے‘ اگر بچہ کھیلے گا نہیں تو اور کیا کرے گا؟ کچھ وقت اسے تفریح اور کھیل کے لیے بھی دینا چاہیے‘ جہاں تک اس کے مستقبل کا سوال ہے تو اب آپ نے خود اس کے لیے جو راستہ منتخب کیا ہے ‘ اس پر چلتے ہوئے وہ عالم دین بن سکتا ہے‘ اگر مناسب تربیت حاصل رہی تو اچھا عالم بن سکے گا ورنہ کم علمی یا غلط رہنمائی کی وجہ سے کسی غلط راستے پر بھی جا سکتا ہے‘اس سال یکم اگست کے بعد سے اس کا اچھا ٹائم شروع ہوگا‘ بہتر ہوگا کہ اس کا صدقہ ہفتے کے روز دیا کریں‘ ہر ہفتے کسی بوڑھے یا بیمار یا معذور کو دوپہر کے وقت کھانا کھلا دیا کریں۔
آپ کا دوسرا مسئلہ جو بیٹی کی شادی سے متعلق ہے‘ آپ نے جو تاریخیں بیٹی اور لڑکے کی لکھی ہیں وہ ٹھیک ہیں‘دونوں کے درمیان میچنگ موجود ہے لہٰذا شادی کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے‘ شادی کے لیے مناسب دن اور وقت بتادیا جائے گا مگر ایسے کاموں کے لیے براہ راست ہمارے دفتر سے رابطہ کرنا چاہیے۔