بوڑھا سال 2018 ء آخری سانس لے رہا ہے، 2019 ء طلوع ہوا چاہتا ہے۔
بے شک 2018 ء پاکستان کی تاریخ میں ایک غیر معمولی اہمیت کا حامل سال رہا، جیسا کہ ہم نے اس سال کے آغاز ہی میں اسے دھلائی صفائی اور لڑائی کا سال قرار دیا تھا، تقریباً پورا سال یہی صورت حال دیکھنے میں آئی، سال کے آخری مہینے دسمبر میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو ایک بار پھر نیب عدالت سے سات سال قید کی سزا سنائی گئی ، دوسری طرف جناب آصف علی زرداری کے خلاف منی لانڈرنگ اور دیگر نوعیت کے مقدمات کی تیاری عروج پر ہے، ان کی گرفتاری کا چرچا بھی عام ہے، اگر پورے سال کا جائزہ لیا جائے تو سب سے زیادہ خبریں ملک میں برسوں سے جاری بدعنوانیوں اور ان کے خلاف کارروائی سے متعلق نظر آئیں گی، اسی سال کراچی میں ناجائز تجاوزات کے خلاف ایک تاریخی آپریشن کے نتیجے میں کراچی کی ایمپریس مارکیٹ کا نقشہ ہی تبدیل ہوگیا، مزید علاقوں کی بھی کچھ نئی شکل و صورت نکل آئی ہے۔
سال کا پہلا دن
ہمیشہ نئے سال کے پہلے دن کو خصوصی اہمیت دی جاتی ہے اور اس کے مطابق پورے سال سے متعلق اندازے قائم کیے جاتے ہیں،ماضی کی روشنی میں سال کا جائزہ لیا جاتا ہے، سال 2018 ء کا آغاز پیر کے روز سے ہوا تھا، ماضی میں پیر کے روز سے شروع ہونے والے سالوں میں 1962 ء اور 1968 ء کے علاوہ 1979ء ، 1990 ، 1998 اور 2007 ء نمایاں سال تھے، ماضی قریب میں 2007 ء کو عدلیہ بحالی تحریک اور محترمہ بے نظیر بھٹو کے سانحے سے نمایاں حیثیت حاصل ہے،نئے سال 2019 ء کا آغاز منگل کے روز سے ہورہا ہے،قیام پاکستان کے بعد سے اب تک ایسے سال سات مرتبہ آچکے ہیں، 2019 ء آٹھویں مرتبہ آرہا ہے، سیارہ مریخ کو منگل کے روز سے منسوب کیا گیا ہے جو توانائی کا سیارہ ہے، مروجہ علم نجوم میں اسے جلاد فلک وغیرہ بھی کہا جاتا ہے، ہم کہہ سکتے ہیں کہ منگل کے روز سے شروع ہونے والا نیا سال قوت و توانائی کے اظہار کا سال ہوگا، ماضی میں پہلی بار 1957 ء میں ایسا سال آیا تھا اور سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر پر بحث کا آغاز ہوا تھا ، پاکستان میں پہلی مرتبہ جمہوری صدر اسکندر مرزا نے فوج کے سربراہ جنرل ایوب خان کو اقتدار میں شریک کیا اور یہ سال ملک میں جمہوری نظام کے زوال کا سال بھی ثابت ہوا کیوں کہ اگلے ہی سال 1958 ء میں ملک میں مارشل لاء آگیا تھا، دوسری بار منگل سے شروع ہونے والا سال 1963 ء میں آیا، اس سال پاک چین تجارتی معاہدے ہوئے اور بھارت سے مذاکرات کا آغاز ہوا، 1985 ء بھی منگل سے شروع ہونے والا سال تھا، اس سال ایک جمہوری دور کا آغاز اور طویل مارشل لاء کا خاتمہ ہوا، ماضی قریب میں 1991 ء ، 2002 ء اور 2013 ء بھی ایسے سال ہیں جن کا آغاز منگل کے روز سے ہوا۔
2002 ء میں جناب آصف علی زرداری کو قید کی سزا سنائی گئی تھی اور اسی سال قومی و صوبائی اسمبلی کے انتخابات بھی ہوئے، جنرل پرویز مشرف نے ملک کے نئے صدر کی حیثیت سے حلف اٹھایا، اب 2019 ء میں بھی جناب آصف علی زرداری کی گرفتاری کا چرچا ہورہا ہے، بہر حال ہر سال کو ماضی کی روشنی میں دیکھنے کا رواج نیا نہیں ہے، یقیناً تاریخ اپنے آپ کو دہراتی ہے مگر کس انداز میں ، یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔
نیا سال اور علم الاعداد
نیا سال 2019 ء کے اعداد کو اگر باہم جمع کیا جائے تو مجموعہ 12 ہوگا جس کا حاصل یعنی اصل عدد 3ہے۔
2+0+1+9 = 12
1+2 = 3
علم الاعداد میں اصل گنتی ایک سے 9 تک تسلیم کی جاتی ہے، اس کے بعد یہی 9 عدد مختلف شکلوں میں دہرائے جاتے ہیں مگر ان کی مرکب اشکال بھی اپنی جگہ اہمیت رکھتی ہیں، 12 کا مرکب عدد شمس اور قمر کی توانائی کا امتزاج پیش کرتا ہے جب کہ تین کا عدد سیارہ مشتری سے منسوب ہے، شمس قوت حیات کا نمائندہ ہے اور قمر کا تعلق دماغ اور جذبات و احساسات سے ہے ، سیارہ مشتری وسعت اور پھیلاؤ کی نشان دہی کرتا ہے، چناں چہ نئے سال کو مثبت اثرات کا حامل سمجھنا چاہیے، بے شک مثبت اور منفی پہلو ہمیشہ ساتھ ساتھ چلتے ہیں، کہا جاتا ہے کہ ہر تخریب کے پہلو سے تعمیر کی نئی کرن پھوٹتی ہے، موجودہ سال کی ایک اہم خصوصیت عدد 9 ہے، یہ سیارہ مریخ کا عدد ہے اور توانائی سے متعلق ہے مگر ساتھ ہی ہر توانائی اپنا اظہار مکمل اختیار کے ساتھ کرتی ہے اور پھر انصاف کے تقاضے پورے ہوتے ہیں، کرنی کا پھل ملتا ہے، ہم نئے سال کو جب عدد تین کی روشنی میں دیکھتے ہیں تو تخلیقی اور تصوراتی صلاحیتیں عروج پر نظر آتی ہیں، وسعت، ترقی، نکھارنے اور سنوارنے کے موقع نمایاں ہوتے ہیں، نئی شخصیات نمایاں ہوتی ہیں، عدد تین ایک طاق عدد ہے اور طاق عدد ہمیشہ اپنی بالا دستی کا اظہار کرتے ہیں، خود کو اپنی طاقت کے ذریعے منواتے ہیں گویا طاقت کا اظہار ضروری ہوتا ہے، نیا سال بھی نئی طاقت اور اثرورسوخ کا اظہار کرے گا، دنیا بھر میں اور پاکستان میں بھی، آئیے نئے سال کے پہلے مہینے جنوری میں فلکیاتی صورت حال کا جائزہ لیتے ہیں۔
جنوری کے ستارے
سیارہ شمس نظم و ضبط کے برج جدی میں حرکت کر رہا ہے، 20جنوری کو روایت شکن برج دلو میں داخل ہوگا، پیغام رساں عطارد برج قوس میں ہے ، 5 جنوری کو برج جدی میں اور 24 جنوری کو برج دلو میں داخل ہوجائے گا، توازن اور ہم آہنگی کا ستارہ زہرہ برج عقرب میں ہے،7 جنوری کو برج قوس میں داخل ہوگا، قوت و توانائی کا سیارہ مریخ اس ماہ اپنے ذاتی برج حمل میں رہے گا جب کہ سیارہ مشتری برج قوس میں اور زحل برج جدی میں حرکت کریں گے، یورینس برج حمل میں جب کہ نیپچون برج حوت میں اور پلوٹو برج جدی میں رہیں گے، راس و ذنب بالترتیب برج سرطان اور جدی میں ہوں گے، یہ سیاروی پوزیشن یونانی علم نجوم کے مطابق ہیں۔
نظرات و اثرات سیارگان
ہر ماہ سیارگان کے درمیان قائم ہونے والے جیومیٹریکل زاویے نہایت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں، یہ اپنے مخصوص اثرات ظاہر کرتے ہیں ، جنوری میں قائم ہونے والے اہم زاویوں میں تثلیث کے تین اور تسدیس کے تین زاویے قائم ہوں گے جو اپنے اثرات میں سعد تصور کیے جاتے ہیں جب کہ تربیع کے چھ زاویے ہوں گے جو نحس اثرات کے حامل ہوتے ہیں، سیاروی قرانات چھ ہیں جو ایک اور غیر معمولی بات ہے ۔
مجموعی طور پر جنوری کا مہینہ خاصا متحرک اور نت نئے واقعات سے بھرپور نظر آتا ہے، حکومت کی مشکلات میں کوئی کمی نظر نہیں آتی، اکثر اہم معاملات میں تاخیر یا رکاوٹیں پیدا ہوں گی، اس مہینے میں نئے سال کے سورج اور چاند گہن بھی اہم اثرات ظاہر کریں گے، خصوصاً چاند گہن کسی نئے اور بہت ہی اہم واقع کی نشان دہی کر رہا ہے جو بہر حال مثبت نہیں ہوگا۔
2 جنوری : شمس اور زحل کا قران ایک نحس زاویہ ہے ، یہ وقت صاحب حیثیت اور اعلیٰ عہدہ و مرتبہ رکھنے والے افراد کے لیے ناموافق ثابت ہوتا ہے، تنزلی کی طرف لے جاتا ہے، مزید یہ کہ مزدور پیشہ طبقہ بھی اس خراب زاویے کے نتیجے میں نت نئی مشکلات کا شکار ہوتا ہے، اس وقت کے آس پاس زمین و جائیداد سے متعلق کوئی نیا کام یا معاہدہ نہیں کرنا چاہیے ورنہ اس کے نتائج مستقبل میں بہتر نہیں ہوں گے۔
4 جنوری: عطارد اور یورینس کے درمیان تثلیث کا زاویہ سعد اثر رکھتا ہے، چونکا دینے والی مثبت خبریں سامنے آسکتی ہیں، نئے انکشافات اور نئی اختراعات اس وقت میں نمایاں ہوتی ہیں، اچانک سفر ہوتا ہے، ضروری معلومات اور نئے تجربات حاصل ہوتے ہیں۔
5 جنوری: شمس اور نیپچون میں تسدیس کا سعد زاویہ مائع اشیا کی تجارت میں مددگار ہوگا، آئل کی قیمتوں میں کمی ہوسکتی ہے، ملک میں تیل کی تلاش کے حوالے سے کوئی نئی پیش رفت ہوسکتی ہے، عام افراد اس دوران میں گورنمنٹ سے متعلق معاملات میں فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔
8جنوری: عطارد اور مریخ کے درمیان تربیع کا نحس زاویہ میڈیا کے لیے مسائل میں اضافہ کرے گا، یہ نظر ٹیکنیکل نوعیت کے کاموں میں الجھن اور پریشانی کا باعث بن سکتی ہے، مزید یہ کہ روڈ ایکسیڈنٹ جیسے حادثات کا بھی اندیشہ ہوتا ہے،اس وقت بحث اور تکرار لڑائی جھگڑوں کو جنم دیتی ہے۔
11 جنوری: شمس اور پلوٹو کے درمیان قران کسی پاور پلے کی نشان دہی کرتا ہے، حکومت کی طرف سے سخت فیصلے اور اقدام کی توقع کی جاسکتی ہے، عام لوگوں کو بھی انتہا پسندانہ نظریات سے گریز کرنا چاہیے،دوسروں پر اتنا دباؤ نہ ڈالیں کہ وہ آپ کو اپنا دشمن سمجھنے لگیں، اسی طرح کسی کا ناجائز دباؤ بھی قبول نہ کریں۔
13 جنوری: عطارد اور زحل کے درمیان قران کا زاویہ سعد اثر رکھتا ہے، اس وقت تحریری معاہدات کرنا بہتر ہوتا ہے،زمین و جائیداد سے متعلق مسائل کو حل کرنے میں مدد ملتی ہے، روزگار کے نئے مواقع سامنے آتے ہیں، اسی تاریخ کو مشتری اور نیپچون کے درمیان تربیع کی نحس نظر بھی ہوگی جو قانونی معاملات میں الجھاؤ یا پریشانی لاتی ہے،اس وقت غیر قانونی اقدام یا سرگرمیوں سے دور رہنا چاہیے اور انعامی اسکیموں یا نئی انویسٹمنٹ کا رسک نہیں لینا چاہیے ورنہ کسی مالی معاملے میں دھوکے یا فراڈ سے واسطہ پڑسکتا ہے۔
14 جنوری: عطارد اور نیپچون کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ علمی نوعیت کے کاموں اور تخلیقی سرگرمیوں میں مددگار ثابت ہوتا ہے،سفر سے متعلق امور میں آسانی ہوتی ہے، فنکارانہ نوعیت کی سرگرمیوں میں اعلیٰ کارگزاری دیکھنے میں آتی ہے۔
18 جنوری: زہرہ اور مریخ کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ قائم ہوگا، یہ وقت توازن اور ہم آہنگی کے لیے موزوں ہے، متنازع معاملات کو حل کرنے میں مدد ملتی ہے، محبت، دوستی، منگنی کے معاملات میں کامیابی ہوتی ہے، خصوصاً عورت و مرد دونوں کے لیے تعلقات میں بہتری لانے کا اچھا موقع ہوتا ہے، ماہرین علم جفر اس موقع پر محبت و تسخیر سے متعلق نقوش و طلسمات تیار کرتے ہیں۔اسی تاریخ کو عطارد و پلوٹو کے درمیان بھی قران ہوگا، اس وقت نئی تجاویز پیش کرنا ، دوسروں سے اپنی بات منوانا آسان ہوتا ہے، اہم نوعیت کے مسائل حل کرنے کے لیے مذاکرات نتیجہ خیز ثابت ہوتے ہیں۔
19 جنوری: شمس اور یورینس کے درمیان تربیع کا زاویہ نحس اثر رکھتا ہے، حکومت کے فیصلوں یا کسی اقدام پر سخت تنقید اور اعتراضات ہوسکتے ہیں، عام افراد کسی حکومتی فیصلے یا اقدام سے متاثر ہوں گے، توقع کے خلاف صورت حال اچانک کوئی اپ سیٹ زندگی میں لاتی ہے، بنے بنائے کام اچانک بگڑ جاتے ہیں، اس دوران میں متبادل حکمت عملی کو بھی اپنی پلاننگ کا حصہ بنائیں۔
21 جنوری: زہرہ اور نیپچون کے درمیان تربیع کا زاویہ نحس اثر رکھتا ہے، اس وقت کسی معاملے میں بھی عدم توازن کی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے، محبت میں دھوکا یا کوئی نئی پیچیدہ صورت حال پریشانی لاسکتی ہے، اس وقت کیے گئے وعدوں پر بھروسا نہیں کرنا چاہیے، خواتین کو زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی، یہ وقت رومانی معاملات میں بے حد جذباتی اور عاقبت نا اندیشی کے واقعات لاتا ہے۔اسی تاریخ کو مریخ اور زحل کے درمیان تربیع کا نحس زاویہ بھی ہوگا جو کسی حادثے یا سانحے کی نشان دہی کرتا ہے، کاموں میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے، حکومت اور سربراہ مملکت کے لیے پریشانی کا امکان ہوگا، عام افراد کاروباری معاملات میں نقصانات یا تنازعات کا شکار ہوتے ہیں۔
22 جنوری: زہرہ اور مشتری کے درمیان قران نہایت ہی سعد اکبر تصور کیا جاتا ہے، اسے قران السعدین بھی کہتے ہیں، یہ زاویہ تقریباً تمام ہی معاملات میں اچھے اثرات لاتا ہے، ترقیاتی امور اور مالی لین دین کے معاملات پر توجہ دینی چاہیے، دوسروں سے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے بھی موافق وقت ہوگا، اس وقت مالی یا انعامی اسکیموں میں کامیابی کے حصول کے لیے جفری نقوش و طلسم کی تیاری افضل تصور کی جاتی ہے، لوح مشتری یا لوح زہرہ وغیرہ بھی اس وقت میں تیار ہوسکتی ہیں، دو افراد کے درمیان کاروباری یا ازدواجی زندگی میں پارٹنر شپ کو مضبوط بنانے کے لیے عمل کیا جاسکتا ہے۔
23 جنوری: عطارد اور یورینس کے درمیان تربیع کا نحس زاویہ میڈیا کے لیے نئے مسائل اور پریشانیاں ظاہر کرتا ہے،اچانک میڈیا میں نئی منفی تبدیلیاں، نئے اسکینڈل سامنے آتے ہیں، سفر میں التوا یا رکاوٹ کا سامنا ہوتا ہے، اکثر کاموں میں نتائج غیر متوقع اور منفی ظاہر ہوتے ہیں، منفی نوعیت کے نئے انکشافات یا افواہیں جنم لیتی ہیں۔
25 جنوری: مریخ اور مشتری کے درمیان تثلیث کا زاویہ سعد اکثر رکھتا ہے، اس وقت خصوصاً مشینری سے متعلق کاروبار یا اسٹیل بزنس میں فائدہ ملتا ہے، ٹیکنیکل نوعیت کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے، یہ وقت بھی ٹرانسپورٹ یا دیگر مشینری سے متعلق بزنس کی ترقی کے لیے الواح و طلسم کی تیاری میں مددگار ہوتا ہے۔
30 جنوری: شمس اور عطارد کے درمیان قران ایک نحس وقت ہے اس وقت اہم کاغذات پر دستخط کرتے ہوئے اچھی طرح سوچ بجار کرلینی چاہیے، یہ وقت زبانی اور تحریری غلطیاں لاتا ہے، سفر میں مشکلات یا رکاوٹ کا سامنا ہوتا ہے۔
31جنوری : زحل اور نیپچون کے درمیان تسدیس کا زاویہ طویل المدت اثرات کا حامل ہوتا ہے اور فوری طور پر اس کے اثرات محسوس نہیں ہوتے، اس کے زیر اثر معدنیات اور تیل کے ذخائر دریافت ہوتے ہیں، اس حوالے سے کی گئی کوششیں بارآور ثابت ہوتی ہیں۔
شرف قمر
اس ماہ قمر اپنے درجہء شرف پر 15 جنوری کو پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 03:16 am سے 05:09am تک رہے گا جب کہ جی ایم ٹی ٹائم کے مطابق 14 جنوری 10:16 pm سے 15 جنوری رات 12:09 am تک ہوگا، اس ماہ شرف قمر عروج ماہ یعنی چاند کی ابتدائی تاریخوں میں آرہا ہے، یہ نہایت ہی طاقت ور شرف قمر ہوگا، اس وقت شرف سے متعلق اعمال و وظائف نہایت مؤثر ہوں گے، خاص طور سے اس وقت میں لوح قمر نورانی یا خاتم قمر اور برکاتی انگوٹھی بھی تیار کی جاسکتی ہے، اسمائے الٰہی یا رحمن یا رحیم 556 مرتبہ اول آخر درود شریف کے ساتھ پڑھ کر جائز مقاصد کے لیے دعا کریں تو ان شاء اللہ کامیابی ہوگی۔
قمر در عقرب
اس ماہ چاند اپنے درجہ ء ہبوط پر پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق27 جنوری کو 04:04 pm سے 05:51 pm تک رہے گا جب کہ جی ایم ٹی ٹائم کے مطابق 11:04 amسے 12:51pm تک رہے گا، یہ نحس وقت ہے، اس وقت کوئی کام شروع نہیں کرنا چاہیے ورنہ نتائج خراب ظاہر ہوتے ہیں، اس وقت بندش کے عملیات کیے جاتے ہیں، بری عادتوں سے روکنے اور ظالمانہ اقدام کی بندش کا عمل کرنا چاہیے۔
سورج اور چاند گہن
جنوری کے مہینے میں 2 گہن ہوں گے ، پہلا سورج گہن جزوی ہوگا، پاکستان میں نظر نہیں آئے گا، اس کا آغاز پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 6 جنوری کو صبح 04:35 am پر ہوگا، مکمل گہن 06:42 am پر اور اختتام 08:49 am پر ہوگا، گہن کے اوقات میں بھی خصوصی عملیات کیے جاتے ہیں جو ہم اکثر ایسے موقعوں پر دیتے رہے ہیں ، ہماری ویب سائٹ پر بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔
چاند گہن
اس سال کا پہلا قمری گہن ایک مکمل گہن ہوگا جس کا آغاز پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 21 جنوری کو صبح 07:37 am پر ہوگا ، جب کہ انتہائی عروج 10:44 am پر اور اختتام 12:48 pm پر ہوگا، یہ گہن بھی پاکستان میں نظر نہیں آئے گا، مکمل گہن ہونے کی وجہ سے انتہائی مؤثر ہوگا، اس وقت حاملہ خواتین کو احتیاط کرنے کی ضرورت ہوگی، انھیں کوئی کام نہیں کرنا چاہیے، آرام سے بستر پر لیٹ کر کثرت سے استغفار کا ورد کریں، جو لوگ حروف صوامت یا کسی اور عمل کی زکات ادا کرنا چاہتے ہیں اس کے لیے یہ گہن موزوں ہے۔
اعمال گہن
میاں بیوی میں محبت کے لیے عمل خاص
زن و شوہر میں اختلافات، مزاجی ناہمواری، باہمی لڑائی جھگڑا، محبت کی کمی وغیرہ کے لیے یہ ایک مجرب طریقہ ہے اور صرف شادی شدہ خواتین و حضرات ہی اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ نہایت آسان بھی ہے۔ گرہن کے درمیانی وقت میں ایک سفید کاغذ پر کالی یا نیلی روشنائی سے پوری بسم اﷲ لکھ کر سورہ الم نشرح پوری لکھیں پھر یہ آیت لکھیں۔
والقیت علیک محبۃ فلاں بن فلاں (یہاں مطلوب کا نام مع والدہ لکھیں) علیٰ محبۃ فلاں بنت فلاں (یہاں طالب کا نام مع والدہ لکھیں) کما الفت بین آدم و حوا و بین یوسف و زلیخا و بین موسیٰ و صفورا و بین محمدؐ و خدیجۃ الکبریٰ و اصلح بین ھما اصلاحاً فیہ ابداً
اب تمام تحریر کے ارد گرد حاشیہ ( چاروں طرف لکیر) لگا کر کاغذ کو تہہ کر کے تعویز بنا لیں اور موم جامہ کر کے بازو پر باندھ لیں یا پھر اپنے تکیے میں رکھ لیں۔
خیال رہے کہ مندرجہ بالا نقوش لکھتے ہوئے باوضو رہیں، پاک صاف کپڑے پہنیں، علیحدہ کمرے کا انتخاب کریں، لکھنے کے دوران مکمل خاموشی اختیار کریں اور اپنے مقصد کو ذہن میں واضح رکھیں کہ آپ کیا چاہتے ہیں، رجال الغیب کا خیال رکھیں کہ آپ جس طرف رخ کر کے بیٹھے ہوں وہ آپ کے سامنے نہ ہوں، رجال الغیب کا نقشہ اس کتاب میں دیا جارہا ہے ، اس سے مدد لیں۔
ناجائزو ناپسندیدہ تعلق کا خاتمہ
اکثر والدین اپنے بیٹے یا بیٹی کی ایسی محبت یا وابستگی سے پریشان رہتے ہیں جو ان کے نزدیک ناپسندیدہ ہوتی ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ ان کا لڑکا یا لڑکی ایک غلط راستے پر چل رہے ہیں۔
ایسی صورت میں طریقہ یہ ہے کہ گہن کے وقت کسی علیحدہ کمرے میں باوضو بیٹھ کر مندرجہ ذیل سطور کسی سفید کاغذ پر کالی یا نیلی روشنائی سے لکھیں اور کا غذ کو تہہ کر کے تعویذ کی شکل بنا لیں اور پھر اس کاغذ کو کسی بھاری وزنی چیز کے نیچے دبا دیں یا قبرستان میں دفن کردیں، اگر ایسے دو نقش تیار کیے جائیں اور دونوں کو لڑکا اور لڑکی انشاء اللہ دونوں کے درمیان علیحدگی ہوجائے گی۔
’’احد رسص طعک لموہ لادیا یا غفور یا غفور بستم تعلق فلاں بن فلاں و بین فلاں بن فلاں عَقدَت قُلوبِھم ابداً یا حراکیل بحق یا قابض یا مانع العجل العجل الساعۃ الساعۃ‘‘
نوٹ: مزید کسی ضرورت کے لیے براہ راست رابطہ کرکے عمل یا وظیفہ معلوم کیا جاسکتا ہے۔
عزیزان من! ہم نے پرانی ویب سائٹ کو تبدیل کرکے نئے انداز سے پیش کیا ہے جو یقیناً آپ کو پسند آئے گا اور اس میں بہت سے اضافے بھی کیے گئے ہیں، مزید یہ سہولت بھی موجود ہے کہ آپ کے سوالات کے فوری طور پر جواب دیے جاسکیں، نئے آرٹیکلس پر آپ اپنی رائے کا اظہار بھی کرسکتے ہیں، اس مہینے میں زہرہ اور مریخ کے سعد نظرات کے علاوہ قران السعدین سیارہ زہرہ اور مشتری کا قران بھی موجود ہے، اس حوالے سے بھی ان شائ اللہ آئندہ ضروری اعمال اور مٓثر اوقات کی نشان دہی کی جائے گی۔