ایک طویل عرصہ ہمیں لوگوں کے خطوط اور ان میں بیان کیے گئے مسائل کا جواب دیتے گزرا ہے، پہلے یہ سلسلہ ماہنامہ پاکیزہ میں شروع کیا گیا تھا اور بعد ازاں روزنامہ جرات کراچی میں تقریباً بیس سال تک جاری رہا، اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ اتنے طویل عرصے میں کیسے کیسے خطوط اور ان میں تحریر شدہ کیسے کیسے عجیب و پیچیدہ مسائل ہماری نظر سے نہیں گزرے ہوں گے، اپنی ویب سائٹ پر بھی یہ سلسلہ ہم وقتاً فوقتاً جاری رکھتے ہیں لہٰذا آپ کو بھی اگر کوئی مسئلہ درپیش ہے تو ہمیں بذریعہ خط، ای میل یا واٹس ایپ وغیرہ کے ذریعے آگاہ کریں، آپ کو ان شاءاللہ ضرور جواب دیا جائے گا اور اس حوالے سے کوئی فیس وغیرہ بھی نہیں ہوگی لیکن شرط یہی ہے کہ اپنے تمام کوائف یعنی مکمل نام مع والدہ ،مکمل تاریخ پیدائش ، پیدائش کا وقت اور شہر وغیرہ ضرور لکھیں ، ساتھ ہی تفصیل کے ساتھ اپنا مسئلہ بھی بیان کردیں ، اس حوالے سے آپ کا نام ، پتا یا تاریخ پیدائش وغیرہ صیغہ ءراز میں رہیں گی۔
آئیے اس سلسلے کا پہلا خط ملاحظہ کیجیے ۔
م، ن لاہور سے رقم طراز ہیں”جناب !مسئلہ آپ کے لیے شاید کچھ خاص نہ ہو کیوں کہ ٹین ایج میں جو مسائل ہوتے ہیں آپ ان سے بہ خوبی واقف ہوں گے، میرے ساتھ پہلا مسئلہ تو یہ ہے کہ مجھے خود کلامی کی عادت ہے اور یہ پچھلے تین سالوں سے ہے،اور اب تو اتنی پختہ ہوچکی ہے کہ مجھے لگتا ہے شاید اب میں کبھی بھی نارمل لوگوں کی طرح زندگی نہ گزار سکوں، جب بھی کسی خوشی یا غمی کا موقع آتا ہے تو میں خود سے باتوں میں مصروف ہوکر اپنا ذہن بٹاتی ہوں، ہر وقت دماغ میں کھچڑی پکتی رہتی ہے، میں سارا دن سوچتی رہتی ہوں اور گھر والے میری غائب دماغی کی کیفیت سے بہت پریشان رہتے ہیں، میں ایک وقت میں تین تین باتیں سوچتی رہتی ہوں، کسی کا پتا یاد نہیں رہتا، بازار جاتی ہوں تو چیزیں بھول جاتی ہوں، غرض میں آپ کو بتا نہیں سکتی کہ میری پوری لائف اپ سیٹ ہوکر رہ گئی ہے، دوسری بری عادت یہ ہے کہ میں نیند میں بولنے کی عادی ہوں جس کی وجہ سے میں کسی رشتے دار کے گھر جاکر نہیں رہ سکتی، اگر مجبوراً رہنا پڑتا ہے تو پھر میرا مذاق بنتا ہے، بعض اوقات نیند میں میری چیخیں بھی نکل جاتی ہیں ، شاید ساری رات میرے ذہن میں کوئی فلم سی چلتی رہتی ہے،صبح جب سوکر اٹھتی ہوں تو بجائے فریش ہونے کے مجھے یوں محسوس ہوتا ہے جیسے میں ساری رات کوئی سخت محنت اور مشقت کا کام کرتی رہی ہو ں اور پٹھے اور گردن میں زبردست قسم کا کھنچاو ہوتا ہے۔
”ہمارے گھر کا ماحول شروع ہی سے بڑا ایب نارمل رہا ہے، میرے والدین اپنے والدین کی طرف سے بہت دباو کا شکار تھے، میری والدہ شادی کے بعد سے سسرالیوں کے ناقابل برداشت دکھ اور زیادتیاں برداشت کرتی رہیں، ان کے ہاں اوپر تلے کئی لڑکیاں پیدا ہوئیں پھر والدہ بیمار رہنے لگیں، انھوں نے ہماری تربیت خاصی سختی کے ساتھ کی، ہر وقت ڈانٹ ڈپٹ، تانوں تشعنوں اور مار کٹائی والد یا والدہ دونوں اپنا غصہ ہم پر ہی نکالتے تھے، میری والدہ کا رویہ کچھ ایسا ہے جیسے ہم ان کی گونگی رعایہ ہوں، ایک بار میں باغیانہ سوچ کے ساتھ گھر سے نکل گئی اور اپنے ماموں کے گھر چلے گئی، اس کی لعن طعن بھی ابھی تک سنتی ہوں، قصہ مختصر یہ کہ آج تک گھر میں جو ٹینشن رہتی ہے، اس سے نجات ممکن نہیں ہے، اب میں نے ہر قسم کی مزاحمت ترک کرکے اپنے حالات سے سمجھوتا کرلیا ہے، اس عرصے میں دو تین مرتبہ کافی مقدار میں دوائیں کھاکر اپنے آپ کو ختم کرنے کی کوشش کرچکی ہوں مگر مجھے لگتا ہے کہ میں بہ ظاہر تو زندہ ہوں مگر یہ دوائیاں کھانے سے میرے اندر کا سارا نظام ختم ہوچکا ہے،کئی تکلیفات یا بیماریاں میری پریشانی کا باعث ہیں جن کی وجہ سے بھی میں بہت پریشان ہوں ، آپ کوئی ہومیو پیتھک دوا بھی ضرور بتائیے گا۔
”میرے مسائل تو شاید کبھی ختم نہ ہوں، اگر میں والدین کے گھر میں رہوں، شاید میری شادی ہوجائے اور میں اس گھر سے دور چلی جاوں تو ممکن ہے کوئی اچھائی میری زندگی میں آسکے، اس حوالے سے دورشتے موجود ہیں اور آپ سے اس سلسلے میں مشورہ چاہتی ہوں، ایک میرے ماموںکا بیٹا ہے اور دوسرا میری خالہ زاد بہن کا بیٹا ہے جس کے لیے میں دل و جان سے راضی ہوں لیکن میرے ماں باپ اس رشتے کے لیے راضی نہیں ہیں، وہ میری شادی ماموں کے بیٹے سے کرنا چاہتے ہیں ، میں دونوں کی تاریخ پیدائش اور اپنی تاریخ پیدائش بھی لکھ رہی ہوں ، آپ بتائیں دونوں میں سے کون میرے لیے بہتر ساتھی ثابت ہوسکتا ہے“
جواب: عزیزم! سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ آپ بہت حساس اور بہت زیادہ جذباتی ہیں، اس کے ساتھ ہی آپ کی انا بھی بہت بلند ہے، غصہ آپ کو ایک دم اور بہت شدید آتا ہے اور شدید غصے کے عالم میں پھر کچھ آپ کی سمجھ میں نہیں آتا، آپ کی تمام ذہنی و جسمانی بیماریوں میں یہ سب سے اہم وجوہات ہیں، ان کا علاج ناممکن نہیں ہے لیکن جیسا کہ آپ نے لکھا ہے کہ کم از کم اس مسائل زدہ گھر میں ممکن نہیں ہے، جلد ازجلد آپ کی مناسب جگہ شادی ہوجائے اور معقول شریک حیات مل جائے تو امید رکھی جاسکتی ہے کہ صورت حال میں بہتری آسکتی ہے۔
آپ کا شمسی برج اسد ہے اسی لیے مزاج میں انا ، خود پسندی اور بہتر زندگی کی خواہش شدید ہے جب کہ پیدائشی برج حوت ہے جو بہت زیادہ حساس اور جذباتی بناتا ہے، ہماری ویب سائٹ پر اگر آپ تلاش کریں تو طالع برج حوت کے تحت پیدا ہونے والی خواتین کے بارے میں ضروری معلومات موجود ہیں، اسے ضرور پڑھ لیں، مسئلہ یہ ہے کہ ہبوط خواتین کو اگر بہتر شریک حیات اور ان کا بہت زیادہ خیال رکھنا والا نہ ملے تو وہ شادی کے بعد بھی پریشان رہتی ہے، آپ تو اپنے والدین اور بہن بھائیوں کے ساتھ بھی گزارا نہیں کرسکیں، کسی دوسری فیملی میں ایک اجنبی شخص کے ساتھ کیسے گزارا کریں گی، آپ نے جو دو لڑکوں کی تاریخ پیدائش لکھی ہے،آپ کے ماموں کا بیٹا آپ کے لیے یقینا موزوں نہیں ہے، البتہ دوسرا لڑکا مناسب ہے، کوشش کریں کہ اس سے شادی ہوجائے۔
آپ کو جو بہت ساری اعصابی اور جسمانی بیماریاں لاحق ہیں، ان کے معقول علاج کے لیے تو کسی قریبی ہومیو پیتھک ڈاکٹر سے رجوع کرنا بہتر ہے، آپ نے جو میڈیسن غلط طریقے سے استعمال کی ہیں اور جن کے نتیجے میں بہت سی خرابیاں پیدا ہوچکی ہیں اس کے اثرات کو اینٹی ڈوٹ کرنے کے لیے ایک دوا کا نام ہم لکھ رہے ہیں ، اوپیم 200 ، اس دوا کی صرف دو خوراکیں صبح و شام لیں اور مزید کوئی دوا نہ لیں، اعصابی معاملات کی درستی کے لیے ایک بائیو کیمک کمبی نیشن شعابے جرمنی کا باآسانی کسی بھی بڑے اسٹور سے مل جائے گا، اس کا نام بائیوپی16 ہے،اس کی چار ٹکیاں دن میں تین چار مرتبہ چوس لیا کریں۔
آپ کی شادی کا امکان جلد نظر نہیں آتا، زائچے میں شادی کا دور فروری 2023 ءسے شروع ہوگا، اس کے بعد ہی شادی ہونے کا امکان ہوگا کیوں کہ زائچے کا سب سے اہم سیارہ مریخ ہے اور وہ بری طرح متاثرہ ہے لہٰذا آپ کو کم سے کم پانچ کیرٹ وزن میں مرجان کا نگینہ بھی دائیں ہاتھ کی رنگ فنگر میں ضرور پہننا چاہیے، اپنا صدقہ ہفتہ، اتوار اور جمعہ کے روز دیا کریں، ہفتے کے روز بوڑھے یا معذور افراد کی مدد کیا کریں، اتوار کو گندم یا چنے کی دال کا صدقہ دیا کریں اور جمعہ کو سفید رنگ کی چیزوں کا صدقہ دیں، چاول، سفید ماش کی دال، دودھ، انڈے وغیرہ ، آپ کے لیے اسم اعظم بھی ہم نے نکال دیا ہے، اسے پابندی سے اپنے ورد میں رکھیں، نیا چاند ہونے کے بعد جو پہلا جمعہ آئے اس دن سے شروع کریں، 440 بار روزانہ اول آخر تین بار درود شریف کے ساتھ۔
یا اللہ العلی الطیف الطالب
رشتہ کیسا ہے؟
ایس، کے، راولپنڈی سے لکھتی ہیں ” میرا ایک رشتہ آیا ہوا ہے لیکن وہ میرے لےے اجنبی نہیں ہے ، میرے ساتھ یونی ورسٹی میں پڑھتے رہے ہیں ، اچھی جگہ جاب کرتے ہیں میں بھی جاب کر رہی ہوں ، میں اپنی اور ان کی تاریخ پیدائش لکھ رہی ہوں ، برائے مہربانی آپ مجھے تفصیلی جواب دیں کہ ہماری شادی کامیاب رہے گی یا نہیں اور ہم دونوں کے لےے مستقبل کے کیا امکانات ہیں ؟ “
جواب: آپ کے لےے یہ رشتہ بہت مبارک ہے ، دونوں کے درمیان اچھی انڈر اسٹینڈنگ رہے گی ، آپ کا شمسی برج حمل اور فریق ثانی کا جوزا ہے دونوں بروج کے درمیان باہمی افہام و تفہیم موجود ہے ، بے شک آپ حمل ہونے کی وجہ سے ڈومینیٹنگ مزاج رکھتی ہیں اور کوشش کریں گی کہ اپنی بات منوائیں لیکن برج جوزا غیر معمولی ذہانت کا مظاہرہ کرکے صورت ِ حال کو سنبھال لے گا ، وہ آپ کے مقابلے میں زیادہ ہوشیار اور ایڈجسٹ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ، موقع محل دیکھ کر بات کرتا ہے اور ضرورت پڑے تو چالاکی کا مظاہرہ بھی کرسکتا ہے ، یعنی آپ کو بے وقوف بنا سکتا ہے ، آپ کا قمری برج جدی ہے یہ ایک اور حاکمیت پسندانہ مسئلہ ہے ، آپ میں شک کا عنصر بھی زیادہ ہے ، آسانی سے مطمئن نہیں ہوسکتیں اور ہر معاملے میں بہت زیادہ تفتیش شروع کردیتی ہیں ،اس صورت حال کو بھی وہ برداشت کرلے گا کیونکہ اس کا قمری برج سرطان ہے اور بنیادی طورپر وہ ایک گھریلو فطرت رکھنے والا انسان ہے ، اپنے خاندان اور فیملی سے اسے بہت زیادہ لگاﺅ ہے ، اس کی کوشش یہی رہے گی کہ ہر صورت میں گھر بنا رہے ، فیملی کی ضروریات پوری ہوتی رہیں اور آپ کو شکایت کا کوئی موقع نہ ملے ، البتہ آپ کو ایک معاملے میں بہت محتاط رہنا ہوگا جو شاید آپ نہ رہ سکیں وہ یہ کہ اس کی ماں اور خاندان کے دیگر افراد کے بارے میں سخت رویہ اور خراب زبان کبھی استعمال نہ کریں ، یہ اس سے برداشت نہیں ہوگا اور اس کے دل میں آپ کی طرف سے میل آجائے گا جو ممکن ہے کسی مرحلے پر نفرت انگیز ہوجائے ، دراصل آپ کا ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ آپ کافی منہ پھٹ ہیں اور سچائی پسند بھی ہیں لہٰذا بات چیت کرتے ہوئے مصلحت کو نظر انداز کرسکتی ہیں ، اس کی ماں بہن بھائیوں کے بارے میں کوئی ایسی بات کہہ سکتی ہیں جو اگرچہ حقیقت ہوگی اور سچائی پر مبنی ہوگی مگر اس کے لےے ناقابل برداشت ہوسکتی ہے ، لہٰذا ہمارا مشورہ ہے کہ اس حوالے سے ہمیشہ محتاط رہیں تب ہی آپ اس کے دل میں اپنی محبت کو قائم رکھ سکیں گی ، امید ہے کہ اس قدر تفصیل کافی ہوگی ، باقی آپ دونوں کے زائچے مضبوط ہیں اور دونوں زندگی میں آنے والے دیگر مسائل سے نمٹنے کی عمدہ صلاحیت رکھتے ہیں لہٰذا شادی اور ازدواجی زندگی کامیاب رہے گی۔
معاشی تنگی
ایم،آر ملتان سے لکھتے ہیں ” زندگی کے معاملات یعنی معاشی تنگی بہت زیادہ ہے ، دوسروں کے خرچ پر میں اور میرے بچے پل رہے ہیں ، میں نے سول انجینئرنگ کیا ہوا ہے لیکن نوکری نہیں مل سکی ، میں پڑھنے لکھنے میں کافی ہوشیار رہا لیکن عملی زندگی میں ناکام ہوں ۔ میرے تمام دوست بڑی بڑی پوسٹوں پر ہیں لیکن مجھ سے نہیں ملتے اگر آپ کوئی انسانی ہمدردی کے ناطے مدد کرسکیں تو میں آپ کا مشکور رہوں گا ، کوئی مفید مشورہ ستاروں کی روشنی میں وغیرہ ۔“
جواب: عزیزم! ایک کہاوت مشہور ہے کہ اگر کوئی کچھ کرنا چاہتا ہے تو اسے کوئی نہیں روک سکتا اور اگر کوئی کچھ کرنا ہی نہیں چاہتا تو اس سے کوئی بھی کچھ نہیں کراسکتا ۔ کچھ ایسا ہی معاملہ آپ کا بھی ہے ۔ آپ کی تاریخ پیدائش 17 اگست درست معلوم ہوتی ہے ، یعنی آپ کا شمسی برج اسد اور قمری برج قوس ہے ۔
ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آپ صرف اپنی پسند اور مرضی کا کام کرنا چاہتے ہیں ۔ اگر پسند و مرضی کا کام نہ ملے تو آپ کام نہیں کریں گے اور بے کار بیٹھ کر زندگی گزار دیں گے ، جیسے کہ گزار رہے ہیں ۔ آپ نے اپنے تعلیمی زمانے کے کارنامے لکھے ہیں لیکن تعلیم سے فارغ ہونے کے بعد شادی کرنے اور بچے پیدا کرنے کے علاوہ کوئی کارنامہ انجام نہیں دیا ۔ ضروری تو نہیں ہے کہ آپ نے سول انجینئرنگ کی سند حاصل کی ہے تو اب آپ کو سول انجینئر ہی بنایا جائے ، روٹی کمانے کے اور بھی طریقے ہیں اگر بیوی بچوں اور اپنی عزت نفس کا احساس ہو تو انسان ضرورت پڑنے پر کوئی کام بھی کرلیتا ہے ۔ آپ کو دیگر شعبوں میں قسمت آزمائی کرنا چاہئے تھی ۔ لوگ تو روزگار کی خاطر اپنا شہر اور ملک تک چھوڑنے کو تیار ہوجاتے ہیں مگر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آپ کو 2 وقت کی روٹی آرام سے مل جاتی ہے اور بیوی بچوں کی ضرورتیں بھی کسی نہ کسی طرح پوری ہوجاتی ہیں اسی لئے آپ آرام سے بیٹھے ہیں اور اپنی پسندیدہ مصروفیات میں وقت گزار رہے ہیں اور شاید اسی طرح وقت گزارتے رہیں گے ۔ آپ کو چاہئے کہ اپنی سوچ میں تبدیلی کریں اور خود کو تھوڑا سا عملی انسان بنائیں ۔ آپ کے معاملات میں ساری خرابیاں بے عملی کی وجہ سے ہیں ۔ آپ خوابوں کی دنیا میں زندگی گزار رہے ہیں ۔ خوابوں کی تعبیر بھی اسی وقت ملتی ہے جب انسان عمل پر زور دے ۔
برج اسد کے تحت پیدا ہونے والے افراد کی زندگی میں کم تر درجے کی چیزو ں کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہوتی، وہ چوں کہ بہت زیادہ اونچے خیالات رکھتے ہیں، لہٰذا جاب یا بزنس کے معاملے میں بھی ان کے خواب بہت اونچے ہوتے ہیں، چھوٹی موٹی ملازمت ان کی نظر میں اہمیت نہیں رکھتی، دوسری طرف آپ کا قمری برج قوس ہے ، یہ فلسفیانہ سوچ دیتا ہے لہٰذا آپ کی زندگی میں مختلف فلسفے موجود ہیں بلکہ ہر مسئلے کے حوالے سے کوئی نہ کوئی فلسفہ موجود ہے اور آپ اپنے فلسفے اور نظریات پر کوئی کمپرومائز کرنا پسند نہیں کرتے، اصل میں آپ کے زائچے میں ایک ایسی خرابی موجود ہے جس میں آپ کی سائیکی کو بگاڑ دیا ہے، آپ کا قمر راہو کیتو سے متاثرہ ہے، ہمارا مشورہ یہ ہے کہ سچا موتی یا مون اسٹون کا نگینہ آپ کو پہننا چاہیے، اس کے علاوہ ہفتہ اور منگل کے روز صدقہ بھی پابندی سے دینا چاہیے۔