بارہ برجوں میں اخلاقی جرائم کا رجحان‘ہماری پیدائشی خوبیاں اور خامیاں
علم نجوم زندگی کے ہر شعبے میں ہماری مدد کرسکتا ہے ، بشرط یہ کہ ہم اس کو غیب کا علم سمجھنا چھوڑدیں ، یہ ایک سائنس ہے جو انسان کو سمجھنے اور وقت کی کیفیات کو جاننے میں معاون و مددگار ہے ، ہم نے سیارگان کے اثرات پر مختصر انداز میں بات
کی تھی کہ وہ کس طرح ہماری زندگی پر اثر انداز ہوتے ہیں اور ہم مختلف نوعیت کی پرابلمز یا پریشانیوں کا شکار ہوتے ہیں ، اسی موضوع کو آگے بڑھاتے ہوئے آج ہم انسانی کمزوریوں اور خامیوں پر بات کریں گے ۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم میں سے ہر شخص میں کوئی پوشیدہ کمزوری یا برائی ہوتی ہے جسے اگر دُرست نہ کیا جائے تو وہ سخت نقصان دہ ثابت ہوتی ہے ، عام طور سے ان کمزوریوں کا سبب سیاروں کی مخالف پوزیشن یا نا مناسب سیاروی کمبی نیشن ہوتے ہیں ، ان کے اثرات زندگی بھر مرتب ہوتے رہتے ہیں اور ان کی وجہ سے زندگی بار بار پریشانیوں کا شکار ہوتی ہے پھر ہم کہتے ہیں کہ معلوم نہیں ہمارے ساتھ کیا مسئلہ ہے ؟
بعض خطرناک برائیاں قاتلانہ مزاج ، غصہ و اشتعال ، مالی بدعنوانی ، چوری ، جھوٹ، بلیک میلنگ یا دیگر جذباتی اور احساساتی برائیاں ہیں ، جن میں حسد بھی نمایاں ہے ۔
بہت سے لوگ یہ ماننے سے انکار کرسکتے ہیں (اور اکثر کرتے ہیں) کہ ان میں اتنی سنگین نوعیت کی کوئی خامی یا برائی نہیں ہے،ہمارا بارہا کا تجربہ ہے کہ جب ہم کسی شخص کی فرمائش پر اس کی کوئی خاص برائی بیان کرتے ہیں تو کم ہی ایسے لوگ ہوتے ہیں جو اسے تسلیم کرلیں ، شاید اپنی خامیوں اور برائیوں سے کم ہی لوگ واقف ہوتے ہیں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ دائرۂ بروج کے بعض برج کچھ ایسے ہی ہیں جو یا تو اپنی خامیوں اور برائیوں سے بے خبر رہتے ہیں یا انہیں تسلیم کرتے ہوئے ان کی انا مجروح ہوتی ہے ۔
یہ ایک حقیقت کہ ہم میں سے بیشتر لوگوں میں بعض ایسے عیب ہیں جنہیں ہم دور کرنے کی یا تو کوشش ہی نہیں کرتے یا پھر انہیں زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیتے ، ہم اکثر بعض لوگوں کو یہ کہتے ہوئے سنتے ہیں ’’اگر مجھے غصہ آجاتا تو اسے جان سے مار ڈالتا ‘‘
غصہ اور اشتعال
بہت سے المیے جو طیش اور بے قابو اشتعال سے جنم لیتے ہیں اُن کا محرک سیارہ مریخ کا منفی عمل ہوتا ہے ، اگر مریخ پیدائشی زائچے میں متاثرہ یا دیگر سیارگان سے تربیع یا مقابلے کا زاویہ رکھتا ہو ، خاص طور پر شمس یا قمر سے تو ایسا شخص خطرے میں ہے کیوں کہ وہ کسی وقت بھی حد سے زیادہ مشتعل ہوکر اپنے لیے کوئی مصیبت مول لے سکتا ہے ، اندھا دھن کسی خطرے کی طرف بڑھ سکتا ہے ، نہایت سفاکانہ کارروائیاں جن میں قتل جیسے جرائم شامل ہیں ، اکثر مریخ سے متاثرہ افراد سے سرزد ہوتی ہیں ۔
وہ لوگ جن پر سیارہ مریخ کی سرگرمیاں حکمرانی کرتی ہیں ، 21 مارچ سے 19 اپریل کے درمیان پیدا ہونے والے حمل (Aries) افراد یا 24 اکتوبر سے 22 نومبر تک پیدا ہونے والے عقرب افراد ہیں کیوں کہ جلاد فلک مریخ اور پلوٹو کا تعلق ان دونوں بروج سے ہے ، اگر ایسے لوگوں کے زائچے میں مریخ یا پلوٹو متاثرہ ہیں یا مخالفانہ زاویے رکھتے ہیں تو لازمی طور پر انہیں اپنے غصے اور اشتعال یا مہم جوئی کی عادت پر قابو پانے کی ضرورت ہے ۔
22 دسمبر تا 19 جنوری پیدا ہونے والے برج جدی (Capricorn) کے حامل افراد اور 23جولائی تا 23 اگست پیدا ہونے والے اسد (Leo) افراد بھی سیارہ مریخ کے اثرات سے متاثر ہوتے ہیں کیوں کہ جدی میں مریخ شرف یافتہ یعنی عالم وجد میں ہوتا ہے اور یہی صورت اسد میں نظر آتی ہے لہٰذا مذکورہ شمسی یا قمری برجوں کے حامل لوگ مریخ کے اثرات با آسانی قبول کرتے ہیں اور جب یہ مخالفانہ زاویے بنارہا ہو تو انہیں بھڑکنے اور جارحانہ انداز اختیار کرنے سے روکنا خاصا مشکل کام ہوتا ہے ۔
چاند خاص طور سے سیاروی اثرات میں خصوصی حساسیت (Sensitivity) عطا کرتا ہے گویا وہ جلتی پر تیل چھڑکتا ہے اور جن لوگوں کی زندگی میں قمر اور مریخ کوئی منفی کردار ادا کر رہے ہوں وہ خاص طور سے بلاسبب بھی مشتعل ہوجاتے ہیں ، ان کا غصہ بے قابو ہوجاتا ہے اور مار دھاڑ پر اتر آتے ہیں ، پرانے زمانے سے یہ محاورہ مشہور ہے کہ فلاں بڑا ہتھ چُھٹ ہے ، یقیناً یہ بات ایسے ہی لوگوں کے لیے کہی جاتی ہوگی ۔
حملی اشتعال
مریخ کے مرتب کردہ منفی اثرات کی زیادتی مذکورہ بالا بروج میں مختلف نوعیت کی ہوتی ہے ، حمل افراد میں حادثاتی جرائم کا ارتکاب کرنے کا رجحان پایا جاتا ہے ، یہ ویسے بھی ایک ’’پہل کار‘‘ برج ہے یا پھر حمل افراد سے اس وقت کوئی جرم سرزد ہوتا ہے جب وہ کسی وجہ سے مشتعل ہوجائیں ، پرانے زمانے میں ڈوئل لڑنے والے اس قسم کے جرائم کی بہترین مثال ہیں جو ذرا ذرا سی بات پر بھڑک اٹھتے تھے اور تلوار یا پستول لہراتے ہوئے میدان میں کود پڑتے تھے ، یاد رہے کہ حمل افراد کسی چیلنج کو کبھی نظر انداز نہیں کرتے ، برج حمل کا نشان ’’ مینڈھا ‘‘ ہے جو مخالف کی پیش قدمی محسوس کرتے ہی سرجھکاکے پیچھے ہٹنا شروع کردیتا ہے تاکہ پوری طاقت سے مخالف پر حملہ آور ہوسکے ، حمل افراد بھی کسی چیلنج کا سامنا اسی طرح کرتے ہیں ۔
عقربی کجروی
برج عقرب والے مریخ کی منفی پوزیشن یا کسی منفی زاویے کے نتیجے میں جنسی جرائم کے مرتکب ہوتے ہیں ، خاص طور پر قمری برج عقرب والے ، واضح رہے کہ برج عقرب کا تعلق خاص طور پر سیکس سے ہے ، یہ حمل کی طرح بھڑکنے والے نہیں ہوتے ، اپنے جذبات پر قابو پانا یا انہیں عارضی طور پر کچلنا جانتے ہیں اور موقع کی تلاش میں رہتے ہیں بعض بدنام زمانہ جنسی جرائم پیشہ افراد کا تعلق اسی برج سے رہا ہے ، ڈاکٹر کرسچئن برنارڈ کے نام سے کون واقف نہیں ہوگا ، میڈیکل کی تاریخ میں دل کی تبدیلی کا پہلا آپریشن کرنے والے نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر کرسچئن برنارڈ کی سب سے بڑی کمزوری جنس زدگی تھی اور ایسی ہی ایک جنسی زیادتی کے نتیجے میں وہ قتل ہوگئے تھے ، ان کا شمسی برج عقرب تھا ۔
حسد و رقابت کا مادّہ بھی سب سے زیادہ برج عقرب میں پایا جاتا ہے، اگر مریخ یا پلوٹو متاثرہ یا مخالف نظرات رکھتے ہوں تو یہ جذبے نہایت شدید ہوجاتے ہیں اور منفی کردار سامنے آتا ہے ، یہ لوگ بہت گہرے ، پیچیدہ ، سازشی اور متشدد ہوتے ہیں ، ان کی حرکات و سکنات کو سمجھنا آسان نہیں ہوتا ، ان کے جرائم بھی پیچیدہ اور پُرفریب ہوتے ہیں ، ان کی تہہ تک پہنچنے کے لیے کسی ذہین سُراغ رساں کی ضرورت ہوسکتی ہے ، حالاں کہ وہ خود بھی بہترین سُراغ رساں ہوتے ہیں اور اکثر پولیس یا انٹیلی جنس سروسز کے بہترین دماغوں میں ان کا شمار ہوتا ہے ۔
شاطر و سفاک جدی
برج جدی کا حاکم سیارہ زحل ہے جو نظم و ضبط اور صبروبرداشت کا سیارہ ہے لیکن مریخ اس برج میں شرف کی قوت حاصل کرتا ہے،اگر منفی اثرات کا حامل اور متاثرہ ہو تو یہ لوگ نہایت ہٹ دھرم ، سفاک اور بے رحم ہوتے ہیں ، ان کی خود غرضی نمایاں نظر آتی ہے ، اپنے ذاتی مفادات کے لیے کچھ بھی کرسکتے ہیں ، دلچسپ بات یہ ہے کہ اپنے جرائم یا برائیوں کے لیے اس طرح لڑتے ہیں جس طرح بیشتر لوگ نیک مقاصد یا اچھائی کے لیے لڑتے ہیں، اکثر انہیں اچھائی اور برائی کے درمیان فرق سمجھانا مشکل ترین کام ہوتا ہے ، بعض اوقات انہیں جرائم کرنے کا چسکا پڑجاتا ہے اور اس حوالے سے وہ بڑے نظم و ضبط کے ساتھ پلاننگ کرتے ہیں ، وہ انتقام لینے یا سزا دینے کے قائل ہوتے ہیں اپنے نظریات کے تحت قتل و غارت گری کا بازار گرم کرسکتے ہیں،بعض ’’سیریل کلر ز‘‘ کا شمسی برج یا قمری برج جدی اور زائچے میں مریخی بگاڑ پایا گیا ہے ۔
اگر جدی شخص مجرم بن جائے خاص طور سے قمری برج جدی والا تو وہ انتہائی خطرناک اور سفاک مجرم ہوتا ہے جس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا،قمر در جدی کو ویسے بھی علم نجوم میں اچھا نہیں سمجھا جاتا ، یہ لوگ نہایت شکی مزاج اور کسی پر اعتبار نہ کرنے والے ، بال کی کھال نکالنے والے ہوتے ہیں ، ساتھ ہی اگر زائچے میں مریخ بھی منفی کردار ادا کر رہا ہو یا ٹرانزٹ میں نحس اثرات کا حامل ہو تو ایسا شخص انتہائی خطرناک اور سفاک ہوسکتا ہے، جرائم کے حوالے سے اس کی منصوبہ بندی لاجواب ہوتی ہے ، وہ تمام جزئیات کا پورا پورا خیال رکھتا ہے یعنی ایک بے داغ مجرم جو اپنے پیچھے کوئی نشان نہیں چھوڑتا ۔
اسد کی انا پرست
شمسی یا قمری برج اسد کا مزاج شاہانہ ہے ، عام طور پر یہ لوگ گھٹیا کاموں یا کمتر درجے کے لوگوں سے دور رہتے ہیں اور اگر مریخ زائچے میں کوئی بگاڑ پیدا کر رہا ہو تو یہ جرائم کا ارتکاب کرنے کے بجائے انا (Ego) کا شکار ہوتے ہیں ، یہ انانیت اکثر خود ان کے لیے وبال جان بنتی ہے،ان کے غروروتکبر میں اضافہ ہوتا ہے ، خوشامد پسندی کے شائق ہوتے ہیں،یہ لوگ اکثر انتہائی اونچے مقام پر پہنچتے ہیں اور دوسروں کے حسد ، کینہ اور فریب کا شکار ہوتے ہیں ، ان کے خلاف سازشیں کی جاتی ہیں اور انہیں کسی نہ کسی جرم میں پھنسادیا جاتا ہے پھر یہ کسی المناک انجام سے دوچار ہوسکتے ہیں ، خرابی یہ ہے کہ اپنی انا اور بڑھی ہوئی خود اعتمادی کی وجہ سے یہ اپنے ارد گرد کے سازشی ماحول سے بے خبر رہتے ہیں ، خوشامدی افراد ان کے اچھے وقت میں ان کی آنکھوں پر خوشامد کی پٹی باندھ دیتے ہیں اور برے وقت میں ساتھ چھوڑ دیتے ہیں ۔کوئی تنقیدی بات ان سے برداشت نہیں ہوتی ، خصوصاً اپنی ذات کے حوالے سے ۔عام طور پر یہ لوگ اپنی غلطیاں بھی دوسروں کے کھاتے میں ڈالتے رہتے ہیں ۔
عزیزان من ! ضروری نہیں ہے کہ ہر حمل ، عقرب ، جدی یا اسد ایسا ہی ہو جیسا ہم نے بیان کیا ہے کیوں کہ اس کے لیے سیارہ مریخ کی منفی پوزیشن ضروری ہے ، اگر وہ مثبت ہوگی تو نتائج اس کے برعکس نہایت اعلیٰ درجے کے سامنے آئیں گے ، خامیاں ، خوبیوں میں بدل جائیں گی کیوں کہ مریخ ہی وہ سیارہ ہے جو ہماری عملی قوت کو چار چاند لگاتا ہے ، ہم مریخی قوت کے بغیر نہایت ناکارہ ، نکمّے ، سُست ، کاہل اور بزدل ہوسکتے ہیں ، انشاء اللہ اس حوالے سے آئندہ بھی گفتگو رہے گی تاکہ ہمارے قارئین علم نجوم کے حقیقی فوائد سے آگاہ ہوسکیں ۔
اب تک کی گفتگو میں سیارہ مریخ کے منفی اثرات کا مختصراً جائزہ پیش کیا گیا ہے اور ایسے بروج کی نشان دہی کی گئی ہے جو مریخ کے منفی اثرات کے نتیجے میں منفی سرگرمیوں کا رجحان رکھتے ہیں، اس حوالے سے اگر زیادہ چھان بین کی جائے تو مختلف قسم کے کیریکٹر سامنے آسکتے ہیں اور مریخ کے منفی اثرات میں کمی بیشی بھی ہوسکتی ہے یا بعض دوسرے سیارگان کے موافق اور سعد اثرات بھی اس سلسلے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں جس کے نتیجے میں مریخی اثرات کنٹرول بھی ہوسکتے ہیں لیکن یہ تمام باریکیاں کسی کا انفرادی زائچہ (Birth Chart) دیکھنے کے بعد ہی ظاہر ہوتی ہیں۔
شخصیت، فطرت اور عمل
شمسی برج ہماری شخصیت کا آئینہ دار ہے یعنی لوگ ہمیں کس طرح دیکھتے ہیں اور کیسا سمجھتے ہیں مزید یہ کہ ہمارے مزاج کے معاملات اور رجحانات کیسے ہیں جیسا کہ شمسی برج حمل کے بارے میں آپ جانتے ہیں کہ اس کا نشان (مینڈھا) ہے، منسوبی نمبر 9 ہے،اسے ایکشن کا برج کہا جاتا ہے ، مزاجی طور پر یہ لوگ زندگی میں نمبر 1 رہنا پسند کرتے ہیں ، پہل کار ہوتے ہیں، جوشیلے اور جذباتی ہوتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔اسی طرح تمام 12 بروج کی خصوصیات آپ اکثر کتب و رسائل میں پڑھتے رہتے ہیں اور اپنے بارے میں واقفیت حاصل کرتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس طرح آپ صرف اپنے ظاہری رویّے اور مزاج کے بارے میں جان پاتے ہیں جب کہ بہت سی حقیقتیں آپ سے پوشیدہ رہتی ہیں اور شاید اسی لیے آپ سوچتے ہیں کہ بعض معاملات میں آپ ایسے نہیں ہیں جیسا کہ آپ کے شمسی برج کے بارے میں کہا جاتا ہے اس کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ آپ اپنے دوسرے دو اہم ترین بروج سے ناواقف ہوتے ہیں۔
قمری برج
قمری برج کو طالع قمری ، ہندی میں جنم راشی اور انگریزی میں مون سائن کہا جاتا ہے،اگر آپ اس کے بارے میں مطالعہ کریں تو آپ کو اپنے فطری رجحانات اور خوبیوں خامیوں کے بارے میں معلومات حاصل ہوں گی،قمر چوں کہ ہماری زمین کا سب سے قریبی سیارہ ہے لہٰذا یہ ہماری زندگی پر بہت گہرے اثرات ڈالتا ہے،اب اگر آپ کا شمسی برج حمل اور قمری برج بھی حمل ہے تو آپ ایک زیادہ طاقت ور حملی اثرات کے حامل شخص ہیں جس کے مزاج اور فطرت میں ہم آہنگی ہے لیکن اگر صورت حال اس کے برعکس ہے تو پھر ضروری نہیں ہے کہ شمسی برج حمل کے اثرات آپ پر زیادہ گہرے ہوں، بے شک ظاہری طور طریقے حملی ہی ہوں گے لیکن فطری خواہشات اور رجحانات مختلف ہوسکتے ہیں مثلاً شمسی برج حمل کے ساتھ آپ کا قمری برج اگر ثور ہے تو آپ اتنے جوشیلے ، پہل کار اور متحرک نہیں ہوں گے جتنا مذکورہ بالا حملی ہوگا جس کا شمس اور قمر دونوں برج حمل میں ہیں کیوں کہ فطری طور پر آپ کی لگام برج ثور کے ہاتھ میں ہے جو مستقل مزاج بھی ہے، ذمہ دار بھی ہے اور قدم اٹھانے سے پہلے اچھی طرح غوروفکر کرتا ہے ، اپنے نفع نقصان کا اندازہ کرتا ہے ، وہ صرف حملی خصوصیات کے باعث آنکھ بند کرکے خطرات میں نہیں کودتا ، اسی طرح قمری برج کی خصوصیات شمسی برج حمل کی خصوصیات کے ساتھ شامل ہوکر ہمارے مزاج اور فطرت کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کرتی ہیں۔
طالع پیدائش
طالع پیدائش یعنی برتھ سائن ہمارے عمل کی نشان دہی کرتا ہے یعنی ہم جب حرکت میں آتے ہیں تو دنیا کے اسٹیج پر ہماری کارکردگی کا انداز کیا ہوتا ہے،ہم کس طرح کام کرنا پسند کرتے ہیں اور کسی خاص موقع پر کس نوعیت کا ردعمل ظاہر کرتے ہیں، ہم کتنے سخت جان ہیں ، کتنے محنتی یا آرام طلب ہیں اور دوسروں کے ساتھ کس طرح پیش آتے ہیں،اگر شمسی برج حمل ، قمری برج حمل اور طالع پیدائش بھی حمل ہو تو ایسا شخص مکمل طور پر حملی خصوصیات کا مالک ہوگا،اس کے برعکس صورت حال میں نتائج تبدیل ہوں گے،عام طور سے ایسا بہت کم دیکھنے میں آتا ہے،لاکھوں میں کوئی ایک شخص ایسا ہوتا ہے جس کے تینوں مرکزی بروج ایک ہی ہوں لیکن بعض حالات میں یہ کوئی اچھی صورت حال نہیں ہوتی، اپنی خوبیوں اور خامیوں سے قطع نظر ایسے افراد یقیناً غیر معمولی ہوسکتے ہیں۔
طالع پیدائش کو کسی بھی انسان ، ملک یا شہر یا واقعے کے زائچے میں اولیت حاصل ہے،زائچے کا پہلا گھر ہی طالع پیدائش یا برتھ سائن کہلاتا ہے اور اس کے بعد ہی ترتیب وار دوسرے گیارہ گھر زائچے کی تکمیل کرتے ہیں ، اس اعتبار سے پہلے گھر کی اہمیت واضح ہوجاتی ہے یعنی پہلا گھر کسی بھی زائچے میں ہم خود ہیں یعنی صاحب زائچہ ہے اور باقی گیارہ گھر اس کی ذات سے جڑے ہوئے معاملات و مسائل ہیں۔
عزیزان من! اس قدر تفصیل سے شمسی، قمری اور پیدائشی برجوں کے بارے میں بیان کرنے کی ضرورت اس لیے پیش آئی کہ اکثر لوگ علم نجوم کی اصل حقیقت سے بے خبر ہیں اور وہ صرف شمسی برج ہی کو سب کچھ سمجھے بیٹھے ہیں۔مزید یہ کہ درحقیقت ایسے لوگ اپنی بہت سی پوشیدہ صفات سے بے خبر رہتے ہیں۔آخری بات یاد رکھنے کی یہ ہے کہ شمسی برج کے زیر اثر ہماری خصوصیات عمر اور وقت کے تقاضوں کے مطابق تبدیل ہوسکتی ہیں یا ان میں کمی بیشی ہوسکتی ہے،مثلاً ایک حمل بچہ بے حد شریر اور نٹ کھٹ ہوتا ہے ، جوانی میں شرارت کا پہلو ختم ہوسکتا ہے اور مزاج میں سنجیدگی پیدا ہوسکتی ہے لیکن قمری برج کے تحت گہرے اور دائمی اثرات ظاہر ہوتے ہیں جو زندگی بھر ساتھ رہتے ہیں اسی طرح پیدائشی برج کے اثرات بھی دائمی ہوتے ہیں یعنی ہمارا زندگی گزارنے یا کام کرنے کا اسٹائل ہمیشہ یکساں رہتا ہے،ہم اپنے پیدائشی برج کے خلاف بہت کم جاتے ہیں۔
بارہ برجوں کی منفی خصوصیات
حمل سے حوت تک بارہ برج ہیں اور سب اپنی انفرادی خوبیوں اور خامیوں کا مجموعہ ہیں، ان خوبیوں اور خامیوں میں کمی بیشی کسی کے انفرادی زائچے کی روشنی میں دیکھی جاسکتی ہے،عام طور پر خوبیوں کے بارے میں لکھا جاتا رہا ہے یا کمزوریوں کو بھی ایسے انداز میں بیان کردیا جاتا ہے تاکہ کسی کی دل شکنی نہ ہو لیکن ہمارا موضوع فی الحال اس کے برعکس ہے ۔
بارہ برجوں میں پائی جانے والی منفی خصوصیات کس نوعیت کی ہوسکتی ہیں، ہم اس کی نشان دہی کر رہے ہیں لیکن خیال رہے کہ انفرادی زائچے میں یہ منفی خصوصیات کم یا زیادہ ہوسکتی ہیں، زیادتی کی صورت میں ایسے لوگ نہایت خطرناک ،بدکردار یا مختلف نوعیت کے جرائم میں ملوث ہوسکتے ہیں،ممکن ہے آپ نے ایسے افراد کو دیکھا ہو اور آپ کو شدید حیرت ہوئی ہو کیوں کہ آپ کا اور ان کا برج ایک ہی تھا لیکن وہ آپ کے مقابلے میں ایک مختلف شخصیت ، فطرت اور کردار کے حامل تھے اور ایک منفی لائف گزار رہے تھے۔
یہ پہلے بیان کیا جاچکا ہے کہ مریخ خاص طور پر اپنی ناقص پوزیشن سے کوئی منفی بگاڑ پیدا کرتا ہے اور یہ کام کسی دوسرے انداز میں بعض دوسرے سیارگان بھی کرتے ہیں،مثلاً زحل ،شمس، زہرہ، عطارد، قمر، نیپچون ، یورینس وغیرہ ، بارہ برجوں کو یہ منفی انداز میں کس طرح متاثر کرتے ہیں،اس کی ایک جھلک یہاں پیش کی جارہی ہے۔
منفی خصوصیات
حمل مردوخواتین حادثاتی طور پر تشدد اور جرائم کی طرف راغب ہوتے ہیں اور یہ حادثہ عام طور پر اُس صورت میں پیش آتا ہے جب وہ غصے اور اشتعال میں ہوں یا انہیں اشتعال دلایا جائے ، چیلنج کیا جائے۔
ثور افراد کا اشتعال اور غصہ اکثر گالم گلوچ تک محدود رہتا ہے، شاذونادر ہی یہ لوگ تشدد کا راستہ اپناتے ہیں۔
جوزا والے نحس اثرات کے تحت چوری، جعلسازی، دھوکے بازی، جھوٹ بولنا اور مالی بدعنوانیوں میں ملوث ہوتے ہیں، خاص طور پر اس صورت میں جب ان کا حاکم سیارہ عطارد مریخ کے ساتھ کسی ناموافق پوزیشن میں ملوث ہوتا ہے۔
سرطانی افراد منشیات کے استعمال اور جنسی بے راہ روی میں حد سے بڑھ سکتے ہیں ، اگر مریخ ، نیپچون یا یورینس کے ناقص اثرات قمر کو متاثر کر رہے ہوں۔
اسدی افراد بھی بلانوشی یعنی منشیات کا حد سے زیادہ استعمال ، دوسروں کو ڈرانا دھمکانا ، بسیار خوری کا رجحان رکھتے ہیں اور بعد میں خود کسی کا شکار ہوجاتے ہیں۔
سنبلہ والوں میں بُخل ، کنجوسی، مراق، منشیات کا استعمال اور بعض کیسوں میں دوسروں کو زہر دینے کا رجحان ہوسکتا ہے،خود اپنی صحت کے حوالے سے اکثر پریشان نظر آتے ہیں۔
میزانی افراد ہم جنس پرستی کی طرف مائل ہوسکتے ہیں، ان کی آئیڈیالوجی میں عجیب و غریب قسم کی تبدیلیاں آسکتی ہیں۔
عقرب والے جنسی جرائم ، جنسی کج روی،بلانوشی اور منشیات کے حد سے زیادہ استعمال کی طرف راغب ہوسکتے ہیں اور تشدد پسند ہوتے ہیں۔
قوسی افراد میں جھوٹ، فراڈ ، خردبرد اور بڑے پیمانے پر چوری و ڈکیتی کا رجحان پیدا ہوسکتا ہے۔
جدی والے ناقص اثرات کے زیر اثر منظم واردات ، مجنونانہ قتل، تشدد اور جرائم کی طرف راغب ہوتے ہیں۔
برج دلو والے دھوکے بازی اور غلط بیانی جیسے جرائم کرتے ہیں۔
حوت والوں کو اس نوعیت کے کسی بگاڑ سے بہت زیادہ خطرات ہوسکتے ہیں،وہ جھوٹ، دھوکا ، فریب ، خود ترسی ، مظلومیت کا لبادہ اوڑھ سکتے ہیں،نفسیاتی بگاڑ کوئی بھی عجیب رنگ اختیار کرسکتا ہے، حد سے زیادہ شراب نوشی ، منشیات کا استعمال اور جذباتی ہیجان انگیزی وغیرہ۔
آپ نے اکثر ایسے مرد و خواتین کو دیکھا ہوگا جو آپ کو نارمل نظر نہیں آئے ہوں گے،کوئی نہ کوئی غیر معمولی بات ، عادت یا حرکت آپ نے نوٹ کی ہوگی اور حیران ہوئے ہوں گے کہ آخر فلاں شخص ایسا کیوں کرتا ہے ؟ لیکن آپ کبھی نہیں جان سکتے کہ درحقیقت اس کا مسئلہ کیا ہے؟
علاج و تدبیر
ایسا نہیں ہے کہ یہ لوگ لاعلاج ہیں ، ان کا بھی معقول علاج ہوسکتا ہے،اس نوعیت کی خرابیوں کو دور کرنے کے لیے ماہرین نفسیات نے بہت تحقیق کی ہے اور علاج کے طریقے بھی مقرر کیے ہیں،مشہور ماہر نفسیات کارل یونگ نے اس حوالے سے بہت کام کیا، اس کا کہنا ہے کہ میں نے انسانی نفسیات کی پیچیدگیوں کو سمجھنے میں ایسٹرولوجی سے مدد لی،بعد ازاں اس کے بعض شاگردوں نے ایسٹرولوجی کی مخالفت میں یونگ کے اس قول کو چھپانے کی کوشش بھی کی لیکن کامیاب نہ ہوسکے۔
علم نفسیات کو ایک سائنس کا درجہ دلانے کے لیے ماضی کے ماہرین نفسیات نے انسانی نفسیات کے مابعدالطبیعاتی مسائل کو نظر انداز کیا لہٰذا مروجہ نفسیاتی علاج معالجہ محض مادّی کوششوں تک محدود ہوکر رہ گیا،ایسے علاج معالجے کے تسلی بخش نتائج سے مریض محروم رہ جاتے ہیں کیوں کہ جو خرابیاں انسانی روح میں پیوست ہوں وہ بہر حال مادّی طریقہ ء علاج سے مکمل شفایابی حاصل نہیں کرپاتیں، البتہ سائیکولوجی کے ساتھ پیراسائیکولوجی کا طریقہء کار زیادہ مؤثر ثابت ہوا ہے، ایسے علاج معالجے میں سب سے زیادہ دُرست تشخیص کی ضرورت ہوتی ہے جو عام مروجہ طریقوں سے ممکن نہیں ہے، ایک ماہر ایسٹرولوجسٹ ہی اصل خرابی کی نشان دہی کرسکتا ہے۔
ایسٹرولوجی میں صرف تشخیص ہی نہیں ہے بلکہ علاج و تدبیر کے حوالے سے بھی تحقیق ہوئی ہے لیکن عام لوگ اس طریقہ کار سے زیادہ واقفیت نہیں رکھتے اور خاص طور پر ہمارے ملک میں ایسے معاملات پر غوروفکر کرنے کا رجحان ہی نہیں ہے،ہر پیچیدہ مسئلے کو جن بھوت اور سحر و جادو قرار دے کر کچھ دوسرے ہی کھیل تماشے شروع کرادیے جاتے ہیں۔
پیراسائیکولوجی اور ایسٹرولوجیکل ٹریٹمنٹ کے بعد ہومیو پیتھی ایسا طریقہ علاج ہے جو نفسیاتی پیچیدگیوں پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے کیوں کہ ہومیو پیتھی کے بانیوں نے اپنی دواؤں کے تجربات جانوروں پر نہیں کیے بلکہ براہِ راست انسان پر کیے ہیں اور ان تجربات کے دوران میں جو حیرت انگیز حالات و واقعات سامنے آئے ،انہیں نوٹ کیا گیا،اس طرح انسانی نفسیات کی پیچیدگیوں کے بارے میں ہومیو پیتھی نے بہت سے راز فاش کیے اور مشکل ترین گتھیاں سلجھائیں،اگر ہم آپ کو یہ بتائیں کہ ہومیو پیتھی میں عشق کا بھوت اتارنے ، تشدد میں کمی لانے،غصہ یا غصے کے مابعد اثرات ختم کرنے، جنسی بے راہ روی کو کنٹرول کرنے،جنات کو بھگانے ، سحری اثرات ختم کرنے یا دیگر اخلاقی برائیوں کا علاج کرنے کے لیے بھی دوائیں موجود ہیں تو شاید آپ ہماری بات کا یقین نہ کریں اور اسے ایک مذاق سمجھیں گے۔