نئے چیف جسٹس کی شخصیت و فطرت کا مختصر مختصر جائزہ
گزشتہ مضمون میں پاکستان کے زائچے اور موجودہ حالات تک پیدا ہونے والی خرابیوں کے سیاروی گردش کے امور پر روشنی ڈالی گئی تھی، یہ صورت حال بدستور جاری ہے لیکن اس سال اہم کردار ادا کرنے میں سیارہ زہرہ نمایاں رہا ہے کیوں کہ 30 مئی کو برج سرطان میں داخل ہوا اس کے بعد برج اسد میں آیا اور پھر راجع ہوکر دوبارہ برج سرطان میں واپس چلا گیا۔ گویا ایک لمبا عرصہ پاکستان کے زائچے کے تیسرے گھر میں گزارا ۔ زائچے کا تیسرا گھر حکومتی احکامات اور اقدام یا فیصلوں سے متعلق ہے جب کہ سیارہ زہرہ کا تعلق سول اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ ، عدلیہ اور الیکشن کمیشن کے فیصلوں سے ہے۔چناں چہ ہم نے دیکھا کہ جون سے ستمبر تک سیارہ زہرہ ہمیں حکومتی ، عدالتی اور الیکشن کمیشن کے حوالے سے نت نئے تماشے دکھاتا رہا جو بہ ظاہرحکومتی فیصلے اور اقدام تھے۔ اسی دوران میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کی مدت پوری ہوئی اور پی ڈی ایم کی حکومت ختم ہوئی ، ایک نگراں حکومت کا قیام عمل میں آیا ، سیارہ زہرہ کے اثرات نگراں حکومت کے قیام میں بھی نمایاں رہے۔
سیارہ زہرہ 2 اکتوبر کو برج اسد میں داخل ہوگا تو صورت حال میں نئی تبدیلیاں واقع ہوں گی۔حکومت عوامی دباو کو محسوس کرے گی مگر ایک دباو کو قبول نہیں کیا جائے گا اور مزید عوام اور اپوزیشن کو سختی کا سامنا رہے گا۔عدلیہ کا رویہ بھی تبدیل ہوگا، موجودہ صورت حال کے منفی اثرات فوری طور پر ظاہر نہیں ہوں گے مگر آئندہ اس صورت حال پر توجہ دینا ہوگی ورنہ عوامی غیض و غضب میں اضافہ ہوتا رہے گا۔
سیارہ زہرہ پورا مہینہ برج اسد میں حرکت کرے گا اور 3 نومبر کو اپنے ہبوط کے برج سنبلہ میں داخل ہوگا ، گویا نومبر کا مہینہ اور دسمبر کا مہینہ حکومت ، اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہوگا۔ اس وقت اگر عوامی بے چینی اور اضطراب کو کم کرنے کی کوشش نہ کی گئی تو بہت منفی نتائج سامنے آسکتے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے لیے بھی اہم چیلنج درپیش ہیں ، انھوں نے جنوری کے آخری ہفتے میں الیکشن کی نوید سنائی ہے لیکن کیا وہ مصفانہ اور شفاف الیکشن کرانے میں کامیاب ہوسکیں گے؟ بہ ظاہر ایسا نظر نہیں آتا ، 15 دسمبر سے 15 جنوری تک حالات کوئی نیا رُخ اختیار کرسکتے ہیں جن کے نتیجے میں الیکشن کی تاریخ مزید بڑھائی جاسکتی ہے، مزید یہ کہ الیکشن کی شفافیت بھی مشکوک رہے گی کیوں کہ نیپچون اور پلوٹو کی پوزیشن آئینی تقاضوں کی ادائیگی میں حارج نظر آتی ہے ۔ ایک پرفریب صورت حال پیدا کرنے کی کوشش کی جاسکتی ہے، مقتدر حلقوں کو یہ بات نہیں بھولنا چاہیے کہ وقت بدل گیا ہے ، یہ بے لگام سوشل میڈیا کا دور ہے جو ہر فریب اور مصنوعی اقدام کے چہرے سے نقاب کھینچنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔اس مہینے کا پہلا ہفتہ اہم واقعات سے بھرپور نظر آتا ہے، سول و ملٹری سروسز، عدلیہ اور الیکشن کمیشن کے حوالے سے نئے حالات و واقعات سامنے آسکتے ہیں، بعض ایسی غلطیاں یا کوتاہیاں ہوسکتی ہیں جو بعد میں حکومت کے گلے پڑ جائےں۔سیارہ مریخ اور کیتو زائچے کے چھٹے گھر میں قران کریں گے جس کے نتیجے میں بعض اہم اعلیٰ عہدے دار متاثر ہوسکتے ہیں۔
سیارہ مریخ زائچے کے چھٹے گھر میں داخل ہوچکا ہے جو اس بات کی نشان دہی کر رہا ہے کہ بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ کا دباو پاکستان کے مقتدرہ حلقوں پر آسکتا ہے اور وہ جلد الیکشن کرانے پر زور دے سکتے ہیں، مریخ کی چھٹے گھر میں موجودگی مقتدر حلقوں اور عدلیہ کے سخت فیصلوں کی طرف بھی اشارہ کر رہی ہے، سیارہ عطاردو شمس بھی اس مہینے کے تیسرے ہفتے سے چھٹے گھر میں داخل ہوجائیں گے جس کا مطلب یہ ہوگا کہ شدید نوعیت کے اختلافی مسائل اور محاذ آرائی کی فضا ملک میں پیدا ہوگی جو مہینے کے آخر تک بلکہ نومبر کے پہلے ہاف تک جاری رہے گی گویا ملک میں سیاسی عدم استحکام اور امن و امان کی صورت حال بہتر ہوتی نظر نہیں آتی۔
اسی مہینے میں سورج اور چاند گہن بھی لگ رہے ہیں ، سورج گہن برج سنبلہ میں یعنی زائچے کے پانچویں گھر میں لگے گا اور چاند گہن برج حمل میں یعنی زائچے کے بارھویں گھر میں لگے گا، دونوں گہن اپنے جداگانہ اثرات رکھتے ہیں ۔سورج گہن عوامی احتجاج اور دانش ورانہ سوچ کو بڑھائے گا ۔نگراں حکومت پر تنقیدبڑھ جائے گی ، ملک میں جاری عدم استحکام کے بارے میں دانش ور طبقہ سخت تنقیدی رویہ اختیار کرے گا، خصوصاً سوشل میڈیا اس حوالے سے اہم کردار ادا کرے گا جب کہ چاند گہن زائچے کے بارھویں گھر میں ہوگا جو مختلف قسم کے خوف اور ذہنی پریشانیوں کو جنم دے گا۔اس گہن کے نتیجے میں نئے حادثات اور سانحات جنم لے سکتے ہیں اور حکومت کے ایسے فیصلے سامنے آسکتے ہیں جو عوام میں مزید بے چینی اور اضطراب پیدا کرنے کا سبب بن سکتے ہیں جن پر بین الاقوامی میڈیا بھی متوجہ ہوسکتا ہے۔پاکستان کی مغربی سرحدوں پر صورت حال مزید تشویش ناک اور آوٹ آف کنٹرول ہوسکتی ہے۔
عزیزان من! سال کی ابتدا ہی سے جو بے چینی و اضطراب ، مہنگائی کا طوفان عوام کے سر پر مسلط ہے ، اس میں کوئی کمی ہوتی نظر نہیں آتی۔عوام سرتاپا احتجاج ہیں لیکن ملک میں کوئی جمہوری حکومت موجود نہیں ہے جسے عوامی احتجاج کی کوئی فکر ہو ۔ البتہ اس موقع پر عدالتوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ عوامی مسائل پر توجہ دےں لیکن فوری طور پر عدالتوں سے بھی کوئی ریلیف ملنے کا امکان نظر نہیں آتا۔
نئے چیف جسٹس
چیف جسٹس جناب قاضی فائز عیسیٰ کی معلوم تاریخ پیدائش کے مطابق وہ 26 اکتوبر 1959 کو کوئٹہ میں پیدا ہوئے ۔ تحریک پاکستان کے سرکردہ رہنما قاضی عیسیٰ جو قائد اعظم کے بہت قریب تھے ، ان کے والد ہیں۔ گزشتہ دور حکومت میں ان کے خلاف ریفرنس بھی دائر کیا گیا تھا جس سے وہ با عزت طور پر بری ہوئے ، ان کا شمسی برج میزان ہے جس کا نشان ترازو ہے، دلچسپ بات یہ ہے کہ دائرئہ بروج کے تقریباً تمام ہی بروج کو جو نشانات دیے گئے ہیں وہ سب جاندار ہیں یعنی مینڈھا ، بیل ، جڑواں بچے ، کیکڑا ، شیر، دوشیزہ وغیرہ ۔ میزان واحد برج ہے جس کا نشان ایک بے جان ترازو ہے ، ترازو کو انصاف کا نشان بھی سمجھا جاتا ہے اور اس سے مراد توازن ہے، گویا میزانی افراد اپنی زندگی میں توازن کا بہت خیال رکھتے ہیں۔ زندگی کے کسی بھی معاملے یا مسئلے میں عدم توازن ان سے برداشت نہیں ہوتا، شاید اسی توازن پسندی نے انھیں حلف کے موقع پر اپنی شریک حیات کو ساتھ کھڑا کرنا پسند کیا کہ ان کے خلاف گزشتہ حکومت میں جو کارروائی ہوئی تھی اس میں ان کی بیگم نے بھی خاصی تکلیف اور مصائب برداشت کیے تھے لہٰذا سربلندی کی اس تقریب حلف برداری میں انھیں کیسے نظر انداز کیا جاتا؟
میزان افراد نہایت اعلیٰ درجے کے انصاف پسند ہوتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ وہ فیصلہ کرتے وقت قریبی رشتوں کو بھی نظر انداز کرسکتے ہیں اور اپنے کسی قریب ترین عزیز یا رشتہ دار کے خلاف بھی فیصلہ دے سکتے ہیں، اگر وہ مجرم ثابت ہو ۔
قاضی صاحب کی تاریخ پیدائش کے مطابق ان کا طالع پیدائش تو ہمیں معلوم نہیں کیوں کہ وقت پیدائش ہمارے علم میں نہیں ہے۔ البتہ قمری برج ضرور سامنے ہے جس کے مطابق قمر برج سرطان میں ہے اور چاند کی منزل اشلیشیا ہے۔سرطانی افراد نہایت محب وطن ، اپنے پیدائشی علاقے سے محبت کرنے والے ، اپنی فیملی پر جان چھڑکنے والے ہوتے ہیں۔نہایت حساس اور چھوٹی چھوٹی باتوں کا نوٹس لینے والے ، چاند کی منزل اشلیشیابھی نہایت اہم منزل ہے جس کا حکمران سیارہ عطارد ہے جو ذہانت ، تحریر و تقریر سے متعلق ہے، یہ لوگ فطری طور پر ذہین ہوتے ہیں۔ دنیا کی مشہور شخصیات میں اس منزل میں پیدا ہونے والے افراد میں مہاتما گاندھی ، بھارتی وزیراعظم جواہر لال نہرو، ناول نگار آسکر وائلڈ، اداکار ونود کھنا، اداکارہ کاجول، بانسری نواز، ہری پرشاد چوراسیا وغیر ہ شامل ہیں۔
منزل اشلیشیا میں پیدا ہونے والے افراد اپنی عمر کے مقابلے میں کم نظر آتے ہیں اور زندگی بھر چا ق و چوبند اور ہشاش و بشاش رہتے ہیں۔بات چیت میں کافی چست ، دلیر اور فقرے باز ہوتے ہیں۔یہ لوگ قائدانہ صلاحیت کے حامل اور سیاسی سوجھ بوجھ رکھنے والے ہوتے ہیں۔ان کا رجحان وجدانی امور یا صوفیانہ دلچسپیوں کی جانب بھی نظر آتا ہے، تحریر و تقریر کی عمدہ صلاحیت ہوتی ہے اور تنظیمی کاموں میں بھی نمایاں رہتے ہیں، اس نچھتر کے زیر اثر ایک رنگ برنگی منفی و مثبت شخصیات نظر آتی ہیں۔
قاضی فائز عیسیٰ جیسی شخصیت اور فطرت کے حامل شخص نے ایک ایسے وقت میں سپریم کورٹ کی کمان سنبھالی ہے جو ہر اعتبار سے خاصا مشکل اور سخت وقت ہے ، یقینا انھیںبہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اپنے مزاج اور کردار کے اعتبار سے وہ کس حد تک اس مشکل صورت حال سے نبرد آزما ہوسکیں گے یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔البتہ یہ کہا جاسکتا ہے کہ وہ لوگوں کو انصاف دینے کی حتی ٰ الامکان کوشش کریں گے، آئین کی پاسداری ان کے لیے اولین ہوگی، بہت سی غلط روایات کا خاتمہ ہوگا۔ہمارے مقتدر اور سیاسی حلقے کس حد تک انھیں برداشت کریں گے یہ بھی آنے والا وقت ہی بتائے گا۔ امید رکھنا چاہیے کہ وہ عدالتی نظام میں مثبت تبدیلیاں لائیں گے۔ وما علینا الالبلاغ۔
اکتوبر کی سیاروی گردش
سیارہ شمس برج سنبلہ میں حرکت کررہا ہے، 18 اکتوبر کو اپنے ہبوط کے برج میزان میں داخل ہوگا، سیارہ عطارد برج اسد میں ہے، یکم اکتوبر کو اپنے شرف کے برج سنبلہ میں داخل ہوگا اور 19 اکتوبر کو برج میزان میں داخل ہوجائے گا، گویا اس مہینے عطارد کی رفتار تیز رہے گی۔ سیارہ زہرہ برج سرطان میں ہے ، 2 اکتوبر کو برج اسد میں داخل ہوگا اور پورا مہینہ اسی برج میں حرکت کرے گا۔ سیارہ زحل بحالت رجعت برج دلو میں پورا مہینہ حرکت کرے گا ۔ سیارہ یورینس بحالت رجعت برج حمل میں ، نیپچون بحالت رجعت برج حوت میں جب کہ پلوٹو بحالت رجعت برج جدی میں حرکت کریں گے۔ راس اور ذنب اسٹیشنری پوزیشن میں پورا مہینہ بالترتیب برج حمل اور میزان میں رہیں گے۔یہ رفتاریں ویدک سسٹم کے مطابق دی جارہی ہیں۔
شرف قمر
سیارہ قمر کو اس ماہ شرف 3 اکتوبر پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق رات 03:14 سے صبح 05 بجے تک رہے گا۔ یہ سعد وقت ہے اور اس وقت نیک اعمال کیے جاسکتے ہیں۔اسمائے الٰہی یا رحمن یا رحیم 556 مرتبہ اول آخر 11 بار درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے جائز مقاصد کے لیے دعا کریں۔ ان شاءاللہ کامیابی ہوگی۔
اس وقت میں اگر 786 مرتبہ بسم اللہ الرحمن الرحیم اول آخر درود شریف کے ساتھ پڑھ کر کچھ چینی پر دم کرلیں اور وہ چینی گھر میں استعمال ہونے والی عام چینی میں ملادیں ۔ کوشش کریں کہ جب چینی ختم ہونے لگے تو اس میں مزید چینی ڈال دیا کریں تاکہ پڑھی ہوئی چینی ختم نہ ہوسکے۔ گھر کے تمام افراد یہ چینی استعمال کریں تو ان شاءاللہ گھر میں خیرو برکت کے علاوہ باہمی طور پر اتفاق و اتحاد پیدا ہوگا، باہمی لڑائی جھگڑوں کا خاتمہ ہوگا اور بیماریوں کا بھی علاج ہوسکے گا۔
قمر در عقرب
قمر برج عقرب میں 17 اكتوبر كو دوپہر 01:49 سے 19 اكتوبر شب 08:35 تك ہبوت یافتہ رہے گا۔ یہ نحس وقت ہے اس وقت میں کوئی نیا کام شروع نہ کریں ، اپنے معمول کے کاموں کو انجام دیں ، شادی بیاہ یا منگنی وغیرہ سے گریز کریں، کوئی نیا ایگریمنٹ نہ کریں۔ اس وقت میں بری عادتوں اور برے کاموں سے نجات کے لیے جفری عملیات کیے جاتے ہیں جو ہماری ویب سائٹ پر موجود ہیں۔
طلسم برائے خواب بندی
عام طور پر کسی کی توجہ اپنی جانب کرنے اور اُس کے دل میں اپنا خیال یا اپنی محبت پیدا کرنے کے لیے بہت سے اعمال کیے جاتے ہیں، اس سلسلے میں حروف صوامت سے بھی کام لیا جاتا ہے،یہاں ہم ایک طلسم دے رہے ہیں جو مجرب ہے۔
قمر اور شمس کا قران ہو جو عموماً چاند کی آخری تاریخوں میں ہوتا ہے یا قمر اور مریخ کے درمیان تربیع یا مقابلے کی نظر ہو، اُس وقت یہ طلسم تیار کیا جائے۔
اسٹیل کی ایک چھری لیں اور اس کے لیے چمڑے یا کپڑے کا ایک غلاف بھی تیار کرالیں، بعد ازاں موافق وقت پر چُھری پر مندرجہ ذیل طلسم کندہ کرلیں اور طلسم کے نیچے بتائے گئے طریقے کے مطابق عزیمت لکھیں، بعد ازاں چھری پر غلاف چڑھا دیں،اس چھری کو تکیے کے نیچے سرہانے رکھ کر سوئیں، انشاءاللہ مطلوب بے قرار ہوگا اور آپ کی طرف متوجہ ہوگا۔
سورج گہن
اس سال كا آخری سورج گہن جزوی ہوگا جو 14 اكتوبر كو برج سنبلہ كے 26 درجے پر لگے گا۔گہن كا آغاز پاكستان اسٹینڈرڈ ٹاءم كے مطابق رات 08:03:45 پر ہوگا جب كہ نكتہ ء عروج رات 10:59:48 پر ہوگا۔ گہن كا اختتام 15 اكتوبر كو رات 01:55:11 پر ہوگا۔
چاند گہن
چاند گہن جزوی ہوگا جو 28 اور 29 اکتوبر کی درمیانی شب 28 اکتوبر کو شب 11:01:44 پر شروع ہوگا جب كہ اس كا نكتہء عروج 29 اكتوبر كو رات 01:14 پر ہوگا۔ مكمل خاتمہ رات 03:26:19 پر ہوگا۔ یہ گہن برج حمل كے 11 درجے پر لگے گا۔پاكستان كے علاوہ دیگر ایشیاءی ممالك میں بھی نظر آءے گا ۔