ہم نے پہلے بھی نشان دہی کی تھی کہ دو افراد کے درمیان تعلقات اور ہم آہنگی کا جائزہ لینے کے لیے شمسی بروج کی موافقت یا ناموافقت کو دیکھ کر کوئی حتمی فیصلہ کرنا زیادہ قابل بھروسا طریقہ نہیں ہے جب کہ عام لوگ اسی پر زیادہ انحصار کرنے لگے ہیں جو ایک غلط روش ہے، اکثر لوگ پوچھتے ہیں کہ ہمارا برج حمل ہے تو کون سے برج کے ساتھ ہمارے تعلقات یا شادی بہتر رہے گی؟یاد رہے کہ آپ کا شمسی برج صرف آپ کی ظاہری شخصیت کا اظہار کرتا ہے،اس کی بنیاد پر دو افراد کے باہمی تعلقات سے متعلق کوئی ٹھوس فیصلہ کرنا مناسب نہیں ہوگا۔
یونانی علم نجوم میں بے شک شمسی برج کو ایک ممتاز مقام حاصل ہے اور مغرب نے اس حوالے سے بہت تحقیقی کام کیا ہے ، شمسی بروج کی خصوصیات اور اثرات پر لاکھوں کتابیں تحریر کی جاچکی ہیں اور ماہرین نجوم نے اس میدان میں بڑے کار ہائے نمایاں انجام دیے ہیں ، ہمیں اُن کارناموں سے انکار نہیں ہے لیکن ہمارے ملک پاکستان میں شمسی برج کی بنیاد پر جو کچھ ہورہا ہے ، وہ نہ صرف گمراہ کن ہے بلکہ اس علم کی بدنامی کا باعث بھی ہے مثلاً اکثر لوگ اس طرح بھی سوال کرتے ہیں کہ جناب ! میں جدی ہوں یا عقرب ہوں تو ذرا میرے بارے میں بتائیں کہ میرے حالات کیسے چل رہے ہیں ؟ یہ ایک انتہائی احمقانہ سوال ہے،خیال رہے کہ سن سائن جدی یا عقرب سے متعلق دنیا میں کروڑوں افراد زندگی گزار رہے ہیں تو کیا سب کے حالات ایک جیسے ہوسکتے ہیں؟ جواب ہوگا، نہیں ، حقیقت یہ ہے کہ ہمارے ملک میں اسی بنیاد پر لوگ ایسٹرولوجی کی پریکٹس کر رہے ہیں اور خلق خدا کو گمراہ کر رہے ہیں۔
ہم پہلے تذکرہ کرچکے ہیںکہ دو افراد کے درمیان ازدواجی تعلقات یا کاروباری پارٹنر شپ کو جانچنے اور پرکھنے کے لیے بھی دونوں کے شمسی بروج کو دیکھا جاتا ہے لیکن یہ طریقہ 100 فیصد دُرست نتائج نہیں دیتا ، یونانی علم نجوم یا ویسٹرن ایسٹرولوجی سسٹم بھی 100 فیصد اس پر انحصار کی اجازت نہیں دیتا البتہ تقریباً 25 فیصد ہم آہنگی اور ہم مزاجی دو موافق بروج کے درمیان دیکھی جاسکتی ہے ، اس کے بنیادی اصول یہ ہیں ۔
بارہ بروج کی بنیادی خصوصیات
دائرئہ بروج کے 12 برجوں کو اُن کی ماہیت اور عنصر کے مطابق تقسیم کیا گیا ہے ، 4 برج منقلب (Cardnial) یعنی تبدیل ہونے والے ہیں (حمل ، سرطان ، میزان اور جدی) اور چار ثابت یا منجمد (Fixed) ہیں اور استحکام اور ٹھہراو¿ کی علامت ہےں (ثور ، اسد ، عقرب اور دلو) اور چار ذوجسدین (Moveable) یعنی دہری خصوصیات کے حامل ہیں (جوزا ، سنبلہ ، قوس اور حوت)ان میں تبدیلی کا رجحان بھی ہوتا ہے اور ٹھہراو¿ بھی ۔
عنصری تقسیم کے مطابق آگ ، مٹی ، ہوا اور پانی کو مد نظر رکھا گیا ہے لہٰذا تین برج حمل ، اسد اور قوس آتشی ہیں جو پُرجوش ، سرگرم اور جذبات کے بھرپور اظہار کا مظاہرہ کرتے ہیں ، تین برج ثور ، سنبلہ اور جدی خاکی ہیں جو زمینی حقائق کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں ، سرد مزاجی اور پریکٹیکل سوچ رکھتے ہیں ، کھل کر جذبات کا اظہار نہیں کرتے ، زندگی میں نفع و نقصان کو بنیادی اہمیت دیتے ہیں ، تین برج جوزا ، میزان اور دلو بادی یعنی ہوائی ہےں ، یہ آئیڈیالوجی پر زور دیتے ہیں ، عملیت کی کمی اور تخیّلاتی پرواز ان کا طرئہ امتیاز ہے ، انہیں تھنکنگ کا بادشاہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا ، ان کے احساسات بھی ان کی سوچ سے جُڑے رہتے ہیں ، آخری تین آبی بروج سرطان ، عقرب اور حوت ہیں ، ان کا طرہ¿ امتیاز احساس (Filings)ہے ، یہ ہر بات کا نہایت گہرا احساس دل ودماغ کی گہرائیوں تک رکھتے ہیں ، بے حد جذباتی ردعمل ان میں پایا جاتا ہے ، ان کے احساسات ہر چیز پر غالب رہتے ہیں ، ان کی عقل و دانش پر بھی ۔
بروج کے باہمی تعلقات
اب دو افراد کے درمیان تعلقات کو جانچنے اور پرکھنے کے لیے پہلا اصول یہ ہے کہ ایک ہی عنصر اور ایک ہی ماہیت سے تعلق رکھنے والے باہم ایک دوسرے کو پسند بھی کرتے ہیں ، ان کی طرف کھنچتے بھی ہیں اور انہیں باہمی طور پر ایک دوسرے کے جذبات کو سمجھنے میں بھی آسانی ہوتی ہے ، مثلاً حمل ، اسد اور قوس ایک دوسرے کے اچھے پارٹنر ہوسکتے ہیں یا دیگر عناصر سے متعلق بروج کے بارے میں بھی یہ بات کہی جاتی ہے لیکن جیسا کہ ہم نے پہلے عرض کیا کہ اس کے 100 فیصد نتائج نہیں ملتے ‘ خصوصاً لائف پارٹنر شپ میں‘کیونکہ باہمی کشش اور پسندیدگی محبت کے جذبات تو پیداکرسکتی ہے لیکن زندگی کے کٹھن اور اونچے نیچے راستوں پر سفر کرتے ہوئے جومسائل ومشکلات دوافراد کو درپیش ہوتی ہیں‘ انہیں باہمی اتفاق رائے سے برداشت کرنا اور اور ایک دوسرے کا ساتھ دینا کبھی کبھی بہت مشکل ہوجاتاہے ۔
اس حوالے سے گویا پہلا اصول عناصر کے درمیان باہمی موافقت اور ناموافقت کا ہے اوردوسرا ماہیت کی باہمی ہم آہنگی کا یعنی آگ اور آگ باہم مل کر زیادہ تقویت پاتے ہیں اور ایک دوسرے سے زیادہ مانوس ہوتے ہیں ، اسی طرح آگ اور ہوا بھی ایک دوسرے کے مددگار ہوتے ہیں یعنی ہوا آگ کو جلنے میں مدد فراہم کرتی ہے اور آگ ہوا کو حرارت پہنچاکر متحرک کرتی ہے ، آگ اور مٹی میں بھی ایک قدرِ مشترک موجود ہے لیکن یہ دو طرفہ موافقت نہیں رکھتی، آگ مٹی کو کوئی نیا رنگ و روپ دے سکتی ہے جب کہ مٹی آگ کی شدت میں کمی کا باعث ہوتی ہے لیکن آگ اور پانی میں کوئی موافقت نہیں ہے ، یہ دونوں ایک دوسرے کے دشمن ہیں ، آگ پانی کو بھاپ بناکر اڑادیتی ہے جب کہ پانی کا غلبہ آگ کے وجود کو مٹادیتا ہے ۔
مٹی اور پانی بھی باہم موافق عنصر ہےں کیوں کہ پانی مٹی کو زرخیزی دیتا ہے اور مٹی پانی کے لیے ایک عمدہ گزرگاہ ہے البتہ مٹی اور ہوا میں دشمنی ہے ، دونوں ایک دوسرے کے لیے نہایت مضر ہیں ، مٹی ہوا کو کثیف اور آلودہ کردیتی ہے جب کہ ہوا مٹی کو منتشر کرتی ہے ، ہوا اور پانی میں کوئی موافقت یا ناموافقت نہیں ہے ، ہوا پانی کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی اور پانی بھی ہوا کو کوئی نقصان نہیں پہنچاسکتا لیکن دونوں ایک دوسرے کو کوئی فائدہ بھی نہیں پہنچاسکتے ۔
اس تناظر میں دیکھا جائے تو برج حمل آتشی ہے اور اصول کے مطابق دو حمل افراد کے باہمی تعلقات عمدہ ہونے چاہئیں ، بے شک دونوں ایک دوسرے میں کشش محسوس کرتے ہیں اور دونوں کی پارٹنر شپ ازدواجی ہو یا کاروباری طوفانی ہوتی ہے ، برج حمل کو ” ایکشن “ کا برج کہا جاتا ہے ، یہ لوگ کسی نمبر 2 پوزیشن کو قبول نہیں کرتے ، ” میں “ (I am) ، ان لوگوں کا تکیہ کلام ہوتا ہے ، گویا وہ ایک “Boss” ہیں ، اب دو باس اکٹھا کیسے رہیں گے ؟ دونوں کا حاکم سیارہ جنگ جو مریخ ہے ، دونوں ایک دوسرے کو نیچا دکھانے اور ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی کوششوں میں مصروف ہوجائیں گے ، بے شک ایک دوسرے کو پسند کریں گے ، ایک دوسرے کے لےے جان نچھاور کریں گے ، دونوں کی اپنے اپنے فرائض کی ادائیگی میں کارکردگی نہایت شان دار ہوگی مگر جب دونوں کے درمیان کسی معاملے میں کشمکش شروع ہوگی تو دونوں کے درمیان جنگ بھی قابل دید ہوگی ، واضح رہے کہ حمل لڑکیاں عام طورپر شوہر سے یا سسرال میں کسی سے مرعوب نہیں ہوتیں ، شوہر کے مقابلے پر کھڑی ہوسکتی ہیں ، اگر شوہر نے ہاتھ چلایا تو جواباً کچھ نہ کچھ ردعمل دوسری طرف سے بھی آئے گا ۔
اس صورت حال میں دونوں کے سروں پر علیحدگی اور طلاق کی تلوار ہمیشہ لٹکتی رہے گی ، عام طورپر ماہرین نجوم اس بات پر متفق ہیں کہ ایک ہی برج سے تعلق رکھنے والے دو افراد کی ازدواجی یا کاروباری پارٹنر شپ معیاری اور اعلیٰ درجے کی نہیں ہوسکتی ، اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک جیسی خصوصیات ، خوبیوں اور خامیوں کے حامل افراد کچھ عرصے بعد ایک دوسرے سے بور ہونے لگتے ہیں ، اکتاہٹ کا شکار ہوکر تفریح اور دلچسپی کے نئے ذرائع ڈھونڈنا شروع کردیتے ہیں ، یہ صورت حال تقریباً ہر برج کے ساتھ ہے ۔
دو ثور افراد کا ساتھ ایسا ہی ہے جیسے ایک کمرے میں پتھر کے دو ستون کھڑے ہوں ، بے شک ایک دوسرے سے گہرے وابستگی ، خلوص اور محبت ، ایک دوسرے کا عزت و احترام ، خدمت کا جذبہ ، سب کچھ ٹھیک ہے مگر دونوں ضدی اوراڑیل بیل ہیں ، دونوں میں سے کوئی کبھی پہل نہیں کرے گا بلکہ انتظار کرے گا کہ دوسرا کوئی پیش رفت کرے تو وہ بھی ردعمل ظاہر کرے ، اکثر تو ان کی بیڈ پارٹنر شپ کا بھی یہی حال ہوتا ہے ، کسی مسئلے میں اکڑ گئے تو اس وقت تک اکڑے رہیں گے جب تک دونوں میں سے کسی ایک کو دوسرے کی مدد کی شدید ضرورت نہ پیش آجائے ، دونوں گھر گھسنے ، عمدہ کھانوں کے شوقین اورآرام طلب ۔
دو جوزا افراد عجیب ہی رنگ دکھاتے ہیں ، ان کی مثال دو ایسے پرندوں کی سی ہے جو ابھی آپ کی نظر کے سامنے کسی شاخ پر بیٹھے چہچہا رہے ہوں، چُہلےں کررہے ہوں اور آپ کی پلک جھپکنے کے بعد اچانک ایک غائب ہوجائے اور پھر دوسرا بھی کسی اورسمت نکل جائے لیکن تھوڑی دیر کے بعد پھر دونوں ایک ہی جگہ بیٹھے چُہلیں کررہے ہوں گے ۔
دونوں اپنے ذاتی معاملات میں بے پروا اور غیر ذمہ دار ، مستقبل کی فکر سے آزاد ، صرف حاضر دلچسپیوں سے لطف اندوز ہونے والے ، بلا کے حاضر جواب اور بہانے باز ، کوئی نہیں کہہ سکتا کہ دونوں کب تک ساتھ رہیں گے اور کب ایک دوسرے کو چھوڑ دیں گے ۔
دو سرطان (Cancer) افراد کا تعلق بڑا مضبوط ہوتا ہے ، دونوں اپنے گھر خاندان اور بچوں سے بے حد محبت کرتے ہیں ، اپنے فیملی کی ترقی اور آرام کے لےے مسلسل کوششوں میں مصروف رہتے ہیں ، اگرچہ سرطان ایک منقلب برج ہے اور یہ لوگ تبدیلی چاہتے ہیں لیکن تبدیلی لانے سے ڈرتے ہیں ، ان کا خیال یہ ہوتا ہے کہ اگر موجودہ صورت حال سے بھی زیادہ خراب حال تبدیلی کے بعد ہوا تو کیا ہوگا ؟ سرطانی افراد لاشعوری طورپر مستقبل کے کسی نہ کسی خوف میں مبتلا رہتے ہیں ، لہٰذا تمام تر پریشانیوں ، تکلیفوں اور دکھ درد کے باوجود جن کا رونا دھونا بھی جاری رہتا ہے ، وہ اپنے معاملات میں تبدیلی کے لےے آسانی سے تیار نہیں ہوتے ۔
دو سرطان میاں بیوی آپ کو کبھی ایک دوسرے سے خوش اور مطمئن نظر نہیں آئیں گے ، دونوں کو ایک دوسرے سے کوئی نہ کوئی شکایت ضرور ہوگی ، دونوں کو اس بات کا یقین نہیں ہوگا کہ ان کا لائف پارٹنر ان سے سچی محبت کرتا ہے ، بلکہ ایک سرطان بیوی کو روزانہ اس بات کی ضرورت محسوس ہوتی ہے کہ شوہر اسے اپنی محبت کا یقین دلائے ، یہی حال شوہر کا ہوتا ہے ، دونوں اپنے لائف پارٹنر کے روپ میں اپنی ماں کو تلاش کر رہے ہوتے ہیں ، یعنی وہ یہ چاہتے ہیں کہ ان کا اس طرح خیال رکھا جائے جیسے ماں خیال رکھتی ہے ، مثلاً شوہر یہ توقع کرے گا کہ اسے بیوی سے کھانا نہ مانگنا پڑے ، وہ اس کے کہنے سے پہلے ہر وہ کام کردے جواس کی ضرورت ہے اور یہی حال بیوی کا ہوگا ، اس حوالے سے دونوں میں اکثر نوک جھونک چلتی رہتی ہے ، لیکن بہر حال یہ جوڑی علیحدگی کے بارے میں نہیں سوچتی۔
دو اسد افراد کی جوڑی بڑی شان دار نظر آتی ہے ، دونوں باوقار ، محتاط اور کوئی کم تر درجے کا کام یا گھٹیا حرکت یا بات کرنا پسند نہیں کرتے ، دونوں کی انا کے مینار آسمان کو چھو رہے ہوتے ہیں ، ایک دوسرے کا طنز برداشت کرنا بھی مشکل ہوتا ہے ، دونوں تنقید کو ناپسند کرتے ہیں اور تعریف سے خوش ہوتے ہیں ، ان کے چالاک ملازمین خوشامدیں کرکے اپنا الو سیدھا کرتے رہتے ہیں اور یہ ان پر آنکھیں بند کرکے بھروسہ بھی کرلیتے ہیں۔
دونوں کے درمیان جدائی اسی صورت میں ہوسکتی ہے جب وہ توہین محسوس کریں ، کوئی ایک پارٹنر دوسرے کی عزت نفس کو مجروح کرنے کا شغل اختیار کرلے یا اسٹیٹس کے مسائل پیدا ہوجائیں ، ایک اسد لڑکی کم تر درجے کے گھر ، ماحول یا تنگ دستی میں گزارا نہیں کرسکتی ، دونوں رومان پسند ہیں ، ڈرامے کے شوقین ہیں ، اپنے انداز و اطوار میں ڈرامائی سچوئیشن کو پسند کرتے ہیں ، مثلاً دونوں کو ایک دوسرے کی سالگرہ کی تاریخ یاد رکھنی چاہئے اور برتھ ڈے پر کوئی گفٹ بھی ضروری ہوگا ، اگر دونوں میں بھی کوئی انتہا درجے کے گھٹیا پن کا مظاہرہ نہ کرے تو یہ جوڑی کامیاب رہتی ہے ۔
دو سنبلہ افراد کی جوڑی اگرچہ کامیاب ثابت ہوگی لیکن دونوں عدم اطمینان کا شکار اور ایک نہایت خشک و بے مزہ زندگی گزاریں گے ، دونوں نفاست پسند ہیں ، اپنے اپنے کاموں میں پرفیکٹ ، نکتہ چیں ، نکتہ طراز ، کام ، کام اور صرف کام کی دھن میں مگن ، غیر سوشل ، صرف نفع و نقصان کی بنیاد پر زندگی کو بھی ایک کاروبار بنا کر رکھ دیتے ہیں ، دونوں کے درمیان گفتگو کے موضوعات بھی نفع و نقصان اور کام یا ضروریات زندگی سے متعلق ہوں گے ، بعض سنبلہ افراد تو دفتر کا کام بھی گھر اٹھا لاتے ہیں اور چھٹی کے دن کو بھی ضائع کرنا پسند نہیں کرتے ، یہی حال سنبلہ خواتین کا ہوتا ہے کہ وہ بہت سے کام چھٹی کے دن پر اٹھا کے رکھ دیتی ہیں اور وہ سارے کام چھٹی کے دن کررہی ہوتی ہیں جو عام دنوں میں نہیں کرپاتیں ، ان کے گھر میں اگر غلطی سے کوئی حمل یا جوزا بچہ پیدا ہوجائے تو وہ انہیں تگنی کا ناچ نچاکے رکھ دیتا ہے ۔
دو میزان افراد ایک بڑی مشکل جوڑی ہے ، دونوں رومان پسند ، حق و انصاف کے متوالے ، امن و سکون سے رہنے والے ، ایک اچھی زندگی گزار سکتے ہیں ، لیکن دونوں ہمیشہ ایک دوسرے کے بارے میں ترازو لے کر بیٹھے رہتے ہیں اور یہ ناپ تول کرتے رہتے ہیں کہ دونوں کو ایک دوسرے سے کیا مل رہا ہے اور کیا نہیں مل رہا ، اکثر ان کی سوچ غیر جذباتی ہوتی ہے ، شوہر بیوی کو اور بیوی شوہر کو ہر وقت انصاف کے ترازو پر لٹکائے رہتی ہے ، لہٰذا دونوں کے پاس شکوے شکایات کا کافی بڑا ذخیرہ اکٹھا ہوجاتا ہے ، دونوں کی ایک جیسی خصوصیات دونوں تبدیلی پسندوں کو بور اور بے زار کردیتی ہے ، نوبت یہاں تک آجاتی ہے کہ ایک دوسرے کی شکل دیکھنے کے بھی روادار نہیں ہوتے لیکن اپنی فطری امن پسندی اور مصلحت اور مصالحت پسندی کے سبب کسی بڑے فساد کے ڈر سے کوئی احتجاج بھی نہیں کرتے اور بدستور پرانی تنخواہ پر کام جاری رکھتے ہیں ، دونوں کے ساتھ سب سے بڑا اور تکلیف دہ مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ بے پناہ مصلحت پسندی کی وجہ سے صاف گوئی سے بچتے ہیں ، دوٹوک انداز میں کوئی فیصلہ نہیں کرسکتے ، اس وجہ سے اکثر ان کی اولادیں آﺅٹ آف کنٹرول ہوجاتی ہیں اور اکثر تو بیوی یا شوہر کے آﺅٹ آف کنٹرول ہونے کا خطرہ بھی موجود رہتا ہے ۔
برج عقرب
دوعقربی افراد کاباہمی اشتراک نہایت مشکوک ہوسکتاہے‘عام طور سے اس پارٹنر شپ سے گریز ہی کرنا بہتر ہے‘کیونکہ بنیادی طور پر عقرب ایک نہایت حساس اورشدت پسند برج ہے ‘یہ لوگ محبت یا نفرت دونوں صورتوں میں انتہا پسندانہ سوچ اور نظریات کے مالک ہوتے ہیں ‘اگر دو عقربی افراد کے درمیان محبت ہوگی تووہ بھی انتہا درجے کی ہوگی اورنفرت کا بھی یہی حال ہوگا ‘ اگر دونوں کے درمیان محاذ آرائی شروع ہوجائے تو ممکن ہے کہ کسی ایک کی موت پر ختم ہو‘شاید اسی لیے دونوں کی یکجائی کو مناسب نہیں سمجھاجاتا۔
ازدواجی تعلقات میں دونوں مضبوط کردار اور بھرپور جذبات کااظہارکرتے ہیں ‘ایک دوسرے کے لیے جان نثاری کاجذبہ رکھتے ہیں‘لیکن بے وفائی برداشت نہیں کرسکتے‘دونوں ہمیشہ ایک دوسرے کی ٹوہ میں لگے رہتے ہیں ‘ایک دوسرے پر گہری نظررکھتے ہیںاورکبھی کبھی تو ان کا شک اورحسد اس سطح پر پہنچ جاتاہے کہ اس کا ازالہ ممکن نہیں رہتا‘ دونوں ایک دوسرے کو کسی معاملے میں بھی آزادی اور خودمختاری دینے کے قائل نہیں ہوتے‘دونوں کی محبت کا انداز کبھی کبھی ایسی خطرناک صورت بھی اختیار کرلیتاہے کہ جس کی نشان دہی مشہور شاعر عبید اللہ علیم کے اس شعر سے ہوتی ہے۔
عزیز اتنا ہی رکھوکہ جی سنبھل جائے
اب اس قدر بھی نہ چاہوکہ دم نکل جائے
برج قوس
برج قوس بڑا سیلانی اورمہم جوہے دوقوس افراد ایک عمدہ پارٹنر شپ بناسکتے ہیں کیونکہ دونوں ایک دوسرے کے کاموں میں زیادہ مداخلت نہیں کرتے ‘ دونوں سچائی پسند ایک دوسرے کی آزادی کے حق کوتسلیم کرنے والے اورکسی حد اپنی مخصوص فلسفیانہ سوچ کے مالک ہوتے ہیں ‘دونوں اپنے اپنے نظریات میں سخت اورکٹّر ہوتے ہیں ان دونوں کی پارٹنر شپ کو صرف اس صورت میں خطرات ہوسکتے ہیں جب دونوں کے درمیان کوئی نظریاتی تصادم شروع ہوجائے بصورت دیگر دونوں اپنی اپنی حدود میں رہتے ہوئے ‘ اپنی مرضی کی زندگی گزارتے رہتے ہیں ‘دونوں گھومنے پھرنے اور سیر سپاٹا کرنے کے شوقین ‘من موجی ہوتے ہیں ‘دونوں کی محبت کاانداز بھی زیادہ شدت پسندانہ نہیں ہوتا‘ کسی مراحلے پر اگر دونوں کی پسند اورضروریات میں تبدیلی آجائے تونہایت شریفانہ طور پر اپنے راستے الگ کرسکتے ہیں‘قوسی افراد اس اعتبار سے بہت عجیب ہوتے ہیں کہ محبت کے معاملے میں وہ خود کبھی یہ نہیں جان پاتے کہ آخر وہ چاہتے کیا ہیں؟شاید ان کا سب سے بڑا مسئلہ سچائی اورآزادی ہے جب کسی قوسی کو سچائی کے معاملے میں شکایت پید ا ہوجائے تو وہ بے چین ہوجاتاہے اسی طرح جب اسے یہ احساس ہونے لگے کہ وہ کسی ایک ہی جگہ قید ہوکر رہ گیاہے تو وہ بھی بہت پریشان ہوتاہے اور زنجیریں توڑے کی کوششیں شروع کردیتاہے۔
برج جدی
یہ ایک مزاحمتی برج ہے اس کاحاکم سیارہ زحل چونکہ روک تھام اور احتیاط پسندی کامشورہ دیتاہے لہٰذا جدی افراد بھی اپنی زندگی اور اپنے اردگرد کے ماحول میں ایک مزاحمتی کردار اداکرتے ہیں‘لیکن حقیقت یہ ہے کہ تمام بروج میں برج جدی سے زیادہ آمرانہ سوچ اور طرز عمل کسی دوسرے کا نہیں ہے لیکن یہ لوگ اپنی سوچ اور طر زعمل کااظہار اپنے عملی اقدام سے کرتے ہیں ‘ ان کی کارکردگی زبردست ہوتی ہے یہ اپنے کام سے دوسروں کو اپنا محکوم بناتے ہیں ۔
دوجدی افراد کی پارٹنر شپ بہت کم اچھے نتائج دیتی ہے کیونہ دونوں اپنے کام اوراپنی سوچ کے ساتھ ایک دوسرے کو زیرکرنے کی کوششوں میں مصروف رہتے ہیںگھر یا آفس میں وہ اپنی مطلق العنانی کے لیے کوشش کرتے رہتے ہیں چونکہ یہ ایک خاکی برج ہے لہذا زمینی حقائق اوردنیاوی ضروریات ان کے پیش نظررہتی ہیں ان کی محبت میں بھی عمل نمایاں ہوتا ہے زبان اورجذبات سے محبت کااظہار نہیں کرتے ‘ اپنی شخصیت اورپوزیشن کو نمایاں رکھنا چاہتے ہیں‘دوجدی افراد عورت اور مرد شادی کے بندھن میں بندھنے کے بعد ایک نہایت خشک اور بور قسم کے لائف پارٹنرثابت ہوتے ہیں لیکن اگر انہیں تمام مادی سہولیات حاصل رہےں اور زندگی کی لازمی ضروریات آسانی سے پوری ہوتی رہیں تودونوں خوش وخرم انداز میں زندگی گزار سکتے ہیں‘بصورت دیگر پارٹنر بدلنے پرغور کرسکتے ہیں۔
برج دلو
”انوکھا لاڈلہ کھیلن کو مانگے چاند“
ایک مشہور گیت کا یہ مکھڑا برج دلو والوں پر سوفصید صادق آتاہے‘ بارہ برجوں میں شاید یہ سب سے انوکھا اور نرالہ برج ہے‘ یہ لوگ جدت پسند اور روایات سے بغاوت کرنے والے ہوتے ہیں ‘ بنیادی طور پر سچائی پنسد ‘ آزادی کے متوالے لیکن مصلحتاً یا ضرورت کے مطابق جھوٹ بولنے میں کوئی مضائقہ بھی نہیں سمجھتے ‘ ہر انوکھی اور عجیب چیز انہیں اپنی طرف متوجہ کرتی ہے اس لیے اگردودلو افراد ایک دوسرے کو پسند کرنے لگے توحیرت نہیں ہونی چاہئے اورخاص طورپراس وقت جب ان کی پارٹنر شپ بظاہر بے جوڑ نظر آرہی ہو مثلاً دونوں کی عمروںمیں نمایاں فرق ہو یا ایک شادی شدہ ‘طلاق شدہ اور دوسرا کنوارہ ہو ‘مختصر یہ کہ دیکھنے والوں کو دونوں کی جوڑی کسی اعتبار سے بھی عجیب وغریب لگے مگر یہ مطمئین ہوں گے اورخوش ہوں گے ‘برج دلو والے کسی ایسی صورت حال میں بھی خوش رہ سکتے ہیں جو سخت تکلیف دہ اور ناپسندیدہ ہو ۔
یہ لوگ غیر روایتی ہونے کے ساتھ ساتھ بہت زیادہ آزادی پسند بھی ہوتے ہیں اور عام طور پر اس وقت راہ فرار اختیار کرنے کے بارے میں سوچتے ہیں جب انہیں یہ احساس ہو کہ ان کی شخصی آزادی کوخطرہ پیدا ہوگیاہے پھر ایک دلو کوروکنا ناممکن ہوجائے گا ‘دلو افراد کی پارٹنر شپ کے حوالے سے ہم پھر عبیداللہ علیم کے ایک شعر سے مثال پیش کریں گے۔
ہوا کے دوش پہ رکھے ہوئے چراغ ہیں ہم
جو بجھ گئے توہوا سے شکایتیں کیسی
برج حوت
مشہور ہے کہ حوت بچہ اپنی پیدائش کے وقت ہی سو برس کاہوتاہے گویا پیدائش کے فوراً بعد ہی اسے واپس جانے کی فکر لاحق ہوجاتی ہے ۔
دائرہ بروج کا یہ آخری برج کتنا عجیب اورحیرت انگیز ہے اس کااندازہ لگانا بڑا مشکل کام ہے‘ ہماری ذاتی تحقیق ومشاہدہ اگر ضابطہءتحریر میں آئے تو شاید صرف ایک برج پر کئی کتابیں لکھی جاسکتی ہیں اورماضی میں ہم نے اس پر بہت تفصیل سے لکھا بھی ہے۔
محبت اور محبت اور محبت‘یہی اس برج کا سب سے بڑا مسئلہ ہے اور یہ مسئلہ کبھی ختم نہیں ہوتا‘خواہ حوت افراد کتنی ہی محبتیں اورکتنی ہی شادیاں کیوں نہ کرلیں ۔
ہماری ایک واقف خاتون جن کی عمرتقریباً40سال تھی ‘وہ کئی بچوں کی ماں اورشادی شدہ تھیں‘ خود دوشادیا ں کرچکی تھیں اور ایک کالج میں پرنسپل تھیں ‘ ایک بار انہوں نے بتایا کہ ان کے کالج کے ڈائریکٹرز میں سے ایک صاحب ان سے محبت کرنے لگے ہیں جبکہ وہ خود تقریباً 60سال کے ہیں اور بیوی بچوں والے ہیں توہم نے ان سے بے ساختہ پوچھا کہ وہ حوت تونہیں ہیں؟
وہ بہت حیران ہوئیں اور پوچھنے لگیں کہ آپ کو یہ بات کیسے معلوم ہوئی ؟
حوت افراد کا سب سے بڑا مسئلہ محبت ہے اور ایسی محبت جس کے بارے میں وہ خود بھی نہیں جانتے کہ وہ کیسی ہونی چاہیے لہذٰاایک محبت یا شادی کے بعد وہ مایوسی کاشکار ہوجاتے ہیں اورسمجھتے ہیں کہ شاید انہوں نے کوئی غلط فیصلہ کرلیاہے لہٰذا پھر نئی محبت کی تلاش شروع ہوجاتی ہے ۔
اس کامطلب یہ نہیں ہے کہ حوت افراد ایک کامیاب شریک حیات یا کاروباری پارٹنر نہیں بن سکتا‘ بتانے کامقصد یہ ہے کہ وہ محبت یا پارٹنر شپ کے معاملے میں اکثر غیر مطمئن رہتے ہیں اور بہتر سے بہتر کی جستجو جاری رہتی ہے اب آپ خود سوچیں کہ دو حوت افراد جب اکٹھا ہونگے تو کیا کریں گے؟
دونوں ہمیشہ ایک دوسرے کی شکایات کسی تیسرے سے کرتے نظر آئیں گے ‘ دونوں کے مسائل اور مصائب اکثر خودساختہ اور خیالی یا تصوراتی ہوں گے‘ دونوں کو یہ شک وشبہات ہوں گے کہ کوئی تیسرا ان کے درمیان مداخلت کررہاہے بلکہ ان پرکوئی جادو ٹونہ بھی کیاجارہاہے‘قصہ مختصر یہ کہ دونوں ایک غیر مطمئن ‘ ناآسودہ اورعجیب وغریب مسائل کے حامل زندگی گزاررہے ہوں گے جس کا اثر ان کی اولاد پر بھی نہایت خوشگوار ہوتاہے۔