کراچی سے ایک بیٹی کی ای میل ،وہ لکھتی ہیں ”میری پرابلم بہت عجیب ہے جو میں کسی سے شیئر نہیں کرسکتی۔ میں ایک احساس کمتری کا شکار لڑکی تھی جب میں نے انٹرنیٹ پر چیٹ کرنا شروع کیا ۔ اس کے بعد فون پر بھی کئی لڑکوں سے رابطہ ہوا۔ ان میں سے دو کے ساتھ محبت بھی ہوگئی یا شاید اسے محبت کہنا بھی غلط ہی ہوگا کیوں کہ بعد میں ثابت ہوگیا کہ یہ محبت بھی محض وقت گزاری اور ذہنی عیاشی تھی کیوں کہ اس کے نتائج میرے لئے بہت خراب رہے اور میں ایک بری عادت میں پڑ گئی ۔ اب میں سوچتی ہوں کہ میں ایک بری لڑکی ہوں۔اس بات کا مجھے بہت شدت سے احساس رہنے لگا ہے۔میری سمجھ میں نہیں آتا کہ میں کیا کروں۔ میں اب فون پہ بات کرنا چھوڑ چکی ہوں لیکن پچھلی غلطیاں یاد آتی ہیں تو بہت پریشان ہوتی ہوں، ہر وقت احساس جرم مجھے مارتا رہتا ہے اور میں سوچتی ہوں کہ میں بہت بری ہوں لیکن میں اب سیدھے راستے پر چلنا چاہتی ہوں لیکن ماضی سے پیچھا چھڑانے کا کوئی طریقہ سمجھ میں نہیں آتا ۔ مجھے یہ احساس بھی بہت تکلیف دیتا ہے کہ میں لڑکوں سے باتیں کرکے اُن کا دل بہلاتی رہی ہوں۔ میں ایک قابل نفرت لڑکی ہوں ، احساس گناہ مجھے سونے نہیں دیتا یہاں تک کہ میں نماز بھی اس ڈر سے نہیں پڑھتی کہ اتنے گناہ کرنے کے بعد اللہ کے دربار میں کس منہ سے حاضر ہوں ، بہت مایوس ہوچکی ہوں۔ میری سمجھ میں نہیں آتا کہ میرے گناہوں کی معافی کیسے ہوگی۔ پلیز مجھے کچھ گائیڈ کیجئے“۔
جواب: عزیزم! آپ کو چوں کہ اپنی غلطی کا احساس ہے اور شدید پچھتاوا ہے، ندامت ہے تو یہ بہت اچھی بات ہے اور اللہ کو بھی پشےمانی محبوب ہے لہٰذا وہ غفور الرحیم ہر غلطی اور گناہ کو معاف کردے گا۔ آپ نماز شروع کریں اور بالکل یہ خیال نہ کریں کہ اللہ آپ کو معاف نہیں کرے گا۔ آپ جس عمر میں ہیں اسے نادانی کی عمر کہا جاتا ہے اور نادانی یا کم عقلی میں کی گئی غلطیاں زیادہ قابل گرفت نہیں ہوتیں۔ کثرت سے استغفار پڑھا کریں اور خود کو نیک کاموں کی طرف راغب کریں۔ یاد رکھیں ہماری نیکیاں ہماری برائیوں پر غالب آجاتی ہیں۔ آپ نے کوئی ایسی غلطی نہیں کی یا کوئی ایسا گناہ نہیں کیا جس پر شرعی حد لاگو ہوجائے۔ آپ کی یہ غلطی جس کا آپ کو شدید احساس ہے، قابل معافی ہے اور اس غلطی کے نتیجے میں آپ کا یہ سوچنا بھی غلط ہے کہ آپ انتہائی قابل نفرت ہیں۔ ہمارے نزدیک آپ کی یہ غلطی ایسی ہی ہے جیسی اکثر بچے کرتے رہتے ہیں۔ غلطی اُس وقت سنگین نوعیت اختیار کرتی ہے جب انسان کو اپنی غلطی کا احساس ہی نہ ہو اور وہ یہ سمجھے کہ جو کچھ بھی کر رہا ہے درست کر رہا ہے۔ آپ کو اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ اُس نے بہت جلد آپ کو نہ صرف یہ کہ غلطی کا احساس دلا دیا بلکہ سیدھا راستہ بھی دکھا دیا۔ اپنی تعلیمی سر گرمیوں پر توجہ دیں اور اپنا کریئربنانے کی کوشش کریں ۔ آپ کا شمسی برج جوزا، قمری برج میزان اور پیدائشی برج سنبلہ ہے۔ جوزا اور میزان کا امتزاج رومان پسندی اور فلرٹیشن لاتا ہے مگر پیدائشی برج سنبلہ نے بروقت آپ کو درست راستہ دکھا دیا ہے۔سیارہ زحل اس وقت آپ کے پیدائشی قمر پر ٹرانزٹ کر رہا ہے لہذا جذبات اور احساسات پر دباو¿ ہے۔ ڈپریشن سے نجات کے لئے خود کو زیادہ سے زیادہ مصروف رکھیں اور خدمت خلق کے کاموں میں دلچسپی لیں۔ہفتے کے روز اپنا صدقہ کسی کالی چیز کا دیا کریں اور خود بلیک کلر کا لباس پہننے سے گریز کریں یاد رکھیں کہ کالا رنگ ڈپریشن اور تشدد کے اثرات ڈالتا ہے۔
آپ کو ہمیشہ عبادات اور نیک کاموں کی طرف متوجہ رہنا چاہیے کیوں کہ آپ کے زائچے میں زہرہ اور مریخ آبی بروج، حوت اور سرطان میں ہےں ۔ دونوں کے درمیان تثلیث کی طاقت ور نظر قائم ہے۔ آپ کی شادی یقینا لو میرج ہوگی اور آئندہ بھی آپ کی زندگی میں عشق و محبت کے معاملات اپنا رنگ دکھا سکتے ہیں لہٰذا آپ کو زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے ۔ آپ کے لئے ایک ہومیو پیتھک دوا بھی ہم لکھ رہے ہیںجو آپ کی موجودہ شکایات کو دور کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔ دوا کانام اسٹی لاگو ہے، یہ دوا مدر ٹنکچر کے پانچ قطرے تھوڑے سے پانی میں ڈال کر دن میں تین ٹائم لیں اور کم از کم ایک ماہ تک استعمال کریں اور اس کے بعد پھر ہم سے مزید مشورہ کرسکتی ہیں۔
”کاروباری ناکامی“
ن ،ج۔سندھ سے لکھتی ہیں”میں آپ کا کالم بڑے ذوق و شوق سے پڑھتی ہوں، ستاروں اور سیاروں کی تیکنک زیادہ سمجھ میں نہیں آتی مگر پھر بھی آپ کا کالم پڑھتی ہوں۔میرے ساتھ بھی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے جو کہ میرے بیٹے کا ہے ،مجھے اُس کے روزگار کے لئے معلوم کرنا ہے۔اُس نے جو کاروبار کیا تھا وہ ختم ہوگیا ہے اور بہت نقصان اٹھایا ہے۔دو بار دکان میں چوری بھی ہوئی ، اب جاب کے لئے اپلائی کیا ہے مگر کہیں معاملہ نہیں بنتا۔ آپ سے گزارش ہے کہ اس معاملے میں میری رہنمائی فرمائےں کہ میرے بیٹے کے لئے کیا بہتر رہے گا، وہ آگے بھی پرائیویٹ امتحان دینے کی کوشش میں ہے۔“
جواب:عزیزم آپ کے بیٹے کا شمسی برج ثور اور قمری برج اسد ہے جبکہ پیدائشی برج قوس ہے۔بے شک وہ اچھی کاروباری صلاحیتوں کا مالک ہے اور محنتی بھی ہے لیکن اُس کے گزشتہ سال ستارہ زحل کی نحوست کے تھے ۔ گزشتہ سال ستمبر سے یہ نحوست ختم ہوگئی ہے مگر فی الحال ذاتی کاروبار کرنا مشکل ثابت ہوگا۔ مئی سے اکتوبر تک ایسا وقت ہے جب اُسے کوئی اچھی جاب مل سکتی ہے یا ملک سے باہر جانے کا موقع مل سکتا ہے۔ اس دوران میں اگر وہ کسی کاروبار کی منصوبہ بند ی کرے تو یہ بھی اچھا فیصلہ ہوگا۔ مزید تعلیم کے حصول پر یقینا توجہ دینی چاہیے اور ایک بات آپ کو بھی ذہن میں رکھنی چاہیے کہ وہ ابھی خاصا کم عمر ہے۔زندگی کا زیادہ تجربہ نہیں رکھتا لہذا ذاتی کاروبار کو سنبھالنا اُس کے بس کی بات نہیں ہے۔اگر کوئی ذاتی کاروبار کرنا ضروری ہو تو چھوٹے پیمانے پر شروع کیا جائے ورنہ جاب ہی بہتر رہے گی اور ساتھ ساتھ مزید تعلیم حاصل کرنے پر زور دیں۔اس کے لئے لکی اسٹون مرجان اور زرد پکھراج ہےں۔ ان میں سے کوئی بھی اس کو پہنا دیں۔
خدمت خلق،تسخیر خلق اور دست غیب
ش، ح جگہ نامعلوم سے لکھتے ہیں”حضرت، میں آپ کو اللہ رسول کا واسطہ دیتا ہوں کہ میری رہنمائی فرمائیں۔ میرا مشن یہ ہے کہ میں مر جاو¿ں تو خلق خدا یاد رکھے۔ میں تسخیر خلق چاہتا ہوں اور خدمت خلق چاہتا ہوں اور دست غیب چاہتا ہوں اور آپ کی شاگردی چاہتا ہوں۔ حق کے پیچھے جان جاتی ہے تو جائے، پروا نہیں۔میری رہنمائی فرمائیں“۔
جواب:عزیزم! آپ کی فرمائش کے مطابق آپ کا نام اور خط کی دیگر تفصیلات ظاہر نہیں کی گئی ہیں۔ صرف چند لائنیں اس لئے لکھ دی ہیں کہ آپ اپنا جواب پہچان سکیں اور جواب بھی صرف اس لئے دیا جارہا ہے کہ آپ نے اللہ اور رسول کا واسطہ دیا ہے۔ ہمارا خیال یہ ہے کہ آپ سخت گمراہی کا شکار ہیں اور اپنے بارے میں آپ کو زبردست غلط فہمی ہے۔خدمت خلق کا جذبہ اپنی جگہ مگر پہلے انسان خود کو کسی قابل تو بنائے۔علم اور عقل دونوں کی شدید کمی ہے۔خدمت خلق کے جذبے کے پس پردہ ذاتی انا پرستی کا ر فرما ہے۔ نام وری اور شہرت کی بھوک ہے۔ تسخیر خلق کی ضرورت بادشاہوں کو ہوتی ہے ۔فقیروں اور اللہ کے نیک بندوں کو کیا ضرورت ہے کہ خلق خدا کو تسخیر کرکے اپنے سامنے جھکائیں اور انہیں اپنا غلام بنائیں۔شاید آپ کو تسخیر خلق کے معنی و مفہوم سے بھی آگاہی نہیں ہے۔دوسری بات خدمت خلق کی خواہش تو جو انسان ”خدمت ِخود “ نہ کرسکے وہ خدمت خلق کیا کرے گا۔ سب سے پہلے اور اولین بنیادوں پر حقوق العباد کی ادائیگی ہے اور اس میں بھی اپنے ماں باپ، بہن بھائیوں اور قریبی عزیزوں کے حقوق پہلے ہیں۔اگر شادی کرتے ہیں تو بیوی بچوں کے حقوق۔اگر آپ کے اہل خانہ ہی آپ سے خوش نہیں ہیں تو پھر ساری عبادت اور ریاضت بے کار ہے۔حق تو یہ ہے کہ پہلے اپنے گھر والوں کا حق ادا کیا جائے اور اپنی درست تعلیم و تربیت پر توجہ دی جائے۔ یقینا آپ ایسے پیروں اور صوفیوں کی گمراہ کن باتوں کا شکار ہوگئے ہیں جنہیں خود اسلام کی اور تصوف کی درست تعلیمات کا علم نہیں ہوتا۔ سب سے پہلے اپنے معاشی حالات کو درست کرنے کے لئے کوشش کریں اور خدمت خلق کا جو مشغلہ آپ نے شروع کر رکھا ہے اُسے بند کریں۔ اپنی معقول تعلیم پر توجہ دیں ۔ شاید کسی نے آپ کو آج تک یہ نہیں بتایا کہ تمام اولیاءکرام اور بزرگ صوفیا نہایت اعلیٰ تعلیم یافتہ تھے۔ قرآن کریم اور احادیث مبارکہ کا بھرپور علم رکھتے تھے۔ ساتھ ہی دنیاوی علوم پر بھی اُن کی گہری نظر تھی۔ صرف چلّے وظیفے کرکے وہ کسی اعلیٰ مقام پر نہیں پہنچے تھے ۔
جہاں تک دست غیب کا تعلق ہے تو یہ بھی عام آدمی کے لئے نہیں ہے۔ صرف اُن لوگوں کے لئے ہے جو اپنی زندگی اللہ کی راہ میں وقف کردیتے ہیں۔ اُن کی دنیاوی ضروریات کچھ نہیں ہوتیں صرف دو وقت کی روٹی زندہ رہنے کے لئے درکار ہوتی ہے۔ سو اللہ غیب سے اُس کا بندوبست کردیتا ہے، معلوم نہیں دست غیب کا آپ کیا مطلب سمجھتے ہیں اور آپ کو کیا سمجھایا گیا ہے۔ آپ جن مسائل کا شکار ہیں اُن کی وجہ بھی یہی ہے کہ آپ اپنے بنیادی فرائض سے غفلت برت رہے ہیں اور ایسے کاموں پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں جو آپ کےکرنے کے نہیں ہیں، آپ کے پیرو مرشد کے بارے میں ہم کوئی بات نہیں کہنا چاہتے لیکن اتنا ضرور کہیں گے کہ انہوں نے آپ کو کوئی سیدھا راستہ نہیں دکھایا۔ ہماری دعا یہی ہے کہ اللہ آپ کو ہدایت دے۔ رہا سوال ہماری شاگردی کا تو ہم خود کو کسی استادی کا اہل ہی نہیں سمجھتے بلکہ اگر کسی علم کے بارے میں کچھ تھوڑی بہت معلومات ہے بھی تو اُس کا اظہار اپنی تحریر کے ذریعے کھلے عام کرتے رہتے ہیں تاکہ علم فروغ پائے اور لوگ اُس سے فائدہ اٹھائیں۔ آپ بھی ہماری تحریروں سے استفادہ کرسکتے ہیں اور جو بات سمجھ میں نہ آئے یا الجھن کا باعث ہو اُس کی وضاحت طلب کرسکتے ہیں، وما توفیقی ٰ الا باللہ۔
ہوائی عنصر کی زیادتی
محمد عامر، لانڈھی ، کراچی سے لکھتے ہیں” میرا شمسی برج جوزا ،پیدائشی دلو اور قمری برج میزان ہے۔آج کل میں بہت پریشان رہتا ہوں، ایک عجیب سی افسردگی اور ٹینشن دماغ میں رہتی ہے ، میں کامرس کا اسٹوڈنٹ ہوں، میری پڑھائی بھی متاثر ہورہی ہے۔پلیز میرا زائچہ بنا کر بتایئے کہ میری زندگی سے مشکلات کب ختم ہوں گی۔میں اپنی شخصیت کے بارے میں بھی جاننا چاہتا ہوں، میری منفی اور مثبت خامیوں اور خوبیوں کے بارے میں بھی بتایئے تاکہ میں اپنی خامیوں کی اصلاح کرسکوں ۔میرے لئے کون سے شعبے مناسب رہیں گے، 2010 کا سال میرے لئے کیسا رہے گا، کیا میں اپنی تعلیم مکمل کر پاوں گا؟“
جواب: عزیزم !آپ نے خود ہی اپنے بروج کی نشاندہی کر دی ہے، غالباً آپ کو کچھ علم نجوم سے دلچسپی ہے۔بہر حال غور طلب بات یہ ہے کہ آپ کے تینوں برج بادی ہیں اور اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کے زائچے میں ہوائی عنصر بہت زیادہ ہے اور خاکی عنصر برائے نام ہے لیکن ہم نے آپ کا جو زائچہ بنایا ہے اُس کے مطابق آپ کا پیدائشی برج دلو نہیں بلکہ جدی ہے اور اس طرح خاکی عنصر کا اضافہ ہوجاتا ہے مگر پھر بھی جیسا کہ ہم نے پہلے کہا کہ ہوائی عنصر کی زیادتی ہے اور اس کی وجہ سے آپ کے اندر عملی رویوں کی کمی ہے یعنی آپ جتنا سوچتے ہیں اتنا عمل نہیں کرتے۔ اکثر خیالوں اور خوابوں کی دنیا میں کھوئے رہتے ہیں اس بات کو اس طرح بھی کہا جاسکتا ہے کہ آپ خاصے سست، کاہل اور آرام طلب انسان ہیں۔آپ کے زائچے میں خاصے دلچسپ نظرات موجود ہیں جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ آپ یا تو کوئی عظیم شخصیت بنیں گے یعنی کوئی غیر معمولی کارنامہ انجام دیں گے اور یا پھر انتہائی منفی شخصیت اختیار کرکے نہایت پستی میں گریں گے۔کیوں کہ زائچے میں اہم سیارگان گرینڈ اسکوائر بنارہے ہیں۔ یہ سال آپ کی زندگی میں یقینا کوئی غیر معمولی واقعہ لائے گا کیوں کہ اس سال جون جولائی میں ایک گرینڈ اسکوائر بن رہا ہے جو تقریباً آپ کے پیدائشی گرینڈ اسکوائر پر پڑے گا اور 26 جون کا چاند گہن بھی آپ کے پیدائش کے نپچون پر ہوگا۔آپ کو اس سال اتوار اور پیر کو چاول اور باجرے کا صدقہ مسلسل دینا چاہیے تاکہ چاند اور سورج گہن کے ناقص اثرات سے محفوظ رہ سکیں۔
آپ یقینا غیر معمولی صلاحیتوں کے مالک ہیں لیکن آپ کا ماحول اور ابتدائی تربیت اگر مثبت رہے گی تو آپ کی صلاحیتیں نمایاں ہوں گی اور آپ اُن سے فائدہ اٹھا سکیں گے بصورت دیگر یہ صلاحیتیں منفی ماحول میں آپ کو منفی راستوں پر لے جاسکتی ہیں۔آپ کے زائچے میں تعلیم کا ستارہ طاقت ور ہے لہذا آپ اعلیٰ تعلیم حاصل کرسکتے ہیں۔گزشتہ سال ستمبر سے آپ کی قمری ساڑھ ستی شروع ہوچکی ہے یعنی ستارہ زحل آپ کے قمری برج میں آچکا ہے۔آپ کا ٹینشن اور ڈپریشن اسی وجہ سے ہے۔آپ کو اس سے نجات پانا چاہیے۔ہفتے کے روز اپنا صدقہ کالی دال وغیرہ کا دینا چاہیے اور لوح زحل پاس رکھنا چاہیے۔ خیال رہے کہ لوح زحل آپ کی کامیابی اور ترقی کی لوح بھی ہے۔ اس کے علاوہ آپ کو سفید پکھراج کا نگینہ بھی پہننا چاہیے یہ آپ کا لکی اسٹون ہے۔
کامرس کا شعبہ آپ کے لئے بہتر ہے لیکن ساڑھ ستی کا وقت بہر حال مشکل ہے اور خطرہ ہے کہ اس عرصے میں آپ کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہوسکتی ہیں یا آپ اپنا شعبہ تبدیل کرنے کے بارے میں سوچ سکتے ہیں۔آپ کو اپنے غصے اور پل پل بدلتے موڈ مزاج پر بھی کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے ۔ آپ کی اپنے بہن بھائیوں سے بھی نہیں بنتی ہو گی۔آپ کو چاہیے کہ سانس کی مشقےں کیا کریں تاکہ اپنے منفی رجحانات اور سوچوں پر قابو پاسکیں۔یوں سمجھ لیں کہ آپ زندگی کے ایک اہم ترین دور میں داخل ہوگئے ہیں اگر آپ نے آئندہ پانچ سال نظم و ضبط اور محنت و جدوجہد کے ساتھ گزار دیئے تو یقینا مستقبل شاندار ہوگا کیوں کہ یہی آپ کے بننے یا بگڑنے کا وقت ہے اس وقت کو آسان اور فائدہ مند بنانے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ اپنی خواہشوں پر کنٹرول کرتے ہوئے خود کو زیادہ سے زیادہ مثبت کاموں میں مصروف کرلیں۔ تعلیمی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ دیگر کورسز بھی شروع کریں تاکہ صبح سے رات تک آپ کو فضول باتوں اور فضول کاموں کے بارے میں سوچنے کا وقت ہی نہ ملے۔خود کو بری صحبت سے بچائیں ، تھوڑی سی تفریح کے خاطر انسان کسی غلط جگہ اٹھنے بیٹھنے لگتا ہے اور غلط لوگوں سے ملنے جلنے لگتا ہے۔ اپنے دوستوں میں صرف ایسے ہی لوگوں کا اضافہ کریں جو بامقصد اور مثبت زندگی گزار رہے ہوں۔امید ہے کہ آپ اس تفصیلی جواب سے فائدہ اٹھائیں گے۔