فی زمانہ عام لوگوں کے مسائل میں سر فہرست تو روزگار کے مسائل ہیں لیکن جو مسائل زندگی کا روگ بن جاتے ہیں ان میں لڑکے لڑکیوں کی شادیوں میں تاخیر یا شادی کے بعد علیحدگی ، ازدواجی تلخیاں اور ایسی بیماریاں جن کا علاج مشکل ہوجائے ۔
بے شک علم نجوم اس حوالے سے بہترین رہنمائی فراہم کرتا ہے ، بہ شرط یہ کہ اسے درست طریقے سے استعمال کیا جائے لیکن مصیبت یہ ہے کہ کم از کم ہمارے ملک پاکستان میں اس انتہائی وقیع ودقیق علم سے جو مذاق ہو رہا ہے وہ شاید دنیا بھر میں کہیں نظر نہیں آئے گا ، لوگ صرف اپنے شمسی برج (Sun Sign) کو ہی سب کچھ سمجھ لیتے ہیں جب کہ اہم ترین برج درحقیقت برتھ سائن ہوتا ہے جو اُس وقت تک معلوم نہیں ہوسکتا جب تک مکمل تاریخ پیدائش کے ساتھ پیدائش کے وقت کا بھی علم نہ ہو، اسی کی مدد سے ایک مکمل اور درست زائچہ تشکیل پاتا ہے جو زندگی کے ہر پہلو کے حوالے سے درست رہنمائی فراہم کرتا ہے۔
عزیزان من ! ایسٹرو لوجی بچوں کا کھیل نہیں ہے اور نہ ہی یہ کوئی غیب کا علم ہے کہ ایک ٹیلی فون کال پر صرف نام یا تاریخ پیدائش سن کر کوئی نجومی صاحب ہر مسئلے کی گہرائی تک پہنچ جائیں ، یہ ایک حسابی علم ہے اور علم ریاضی پر اس کی بنیاد ہے ، آج کے زمانے میں کمپیوٹر کی ایجاد نے اسے بہت آسان بنا دیا ہے ، ورنہ پہلے زائچے کے حسابات مہینوں میں تیار ہوتے تھے اورکسی نتیجے پر پہنچنے میں بہت وقت لگتا تھا جب کہ آج کمپیوٹر کی مہربانی سے ہمیں یہ سہولت حاصل ہے کہ صرف تاریخ پیدائش ، وقت پیدائش اور پیدائش کاشہر کمپیوٹر کے پروگرام میں فیڈ کرنے کے بعد لمحہ بھر میں مکمل جزئیات کے ساتھ کسی شخص کے زائچے کی تمام تفصیلات نظر کے سامنے ہوتی ہیں اور پھر ان حسابات کی روشنی میں کسی مسئلے کو سمجھنا آسان ہوتا ہے ، ہمیں بھی لوگ فون کرکے ایسی ہی توقع رکھتے ہیں کہ نام یا تاریخ پیدائش سنتے ہی ہم ان کا مسئلہ اور اس کا حل فوراً بتا دیں گے جب کہ ایسا ممکن نہیں ہوتا اور حل کے سلسلے میں بھی وہ یہ توقع کرتے ہیں کہ بس کوئی اسم الٰہی یا کوئی آیت یا کوئی سورت بتا دی جائے جسے پڑھ کر وہ اپنا ہر مسئلہ حل کرلیں ، یہ انداز فکر اور یہ سوچ مناسب نہیں ہے ، زندگی کے پےچیدہ ترین مسائل جنہیں حل کرنے میں یا سمجھنے میں آپ ناکام رہے ہیں ، آپ کے دوست احباب ، عزیز رشتہ دار ، آپ کے ڈاکٹر یا دیگر بہت سے دوسرے افراد ناکامی کا شکار ہوئے ہیں وہ اتنی آسانی سے سمجھ میں آتے ہیں نہ حل ہوتے ہیں ، بے شک ایسے مشکل ترین اور الجھے ہوئے معاملات میں ایسٹرو لوجی بہترین مدد گار ثابت ہوتی ہے لیکن یہ سب کچھ پلک جھپکتے نہیں ہوتا ، بڑے صبر و تحمل کے ساتھ معاملات کو سمجھنا اور پھر ان کے لےے مناسب تدبیر کرنا ضروری ہوتا ہے ۔
بچھڑ بھی جاتے ہیں مل کر رہ محبت میں
آیئے ایک ایسے ہی الجھے ہوئے اور پےچیدہ ترین کیس پر نظر ڈالتے ہیں جو ہمیں امریکا سے موصول ہوا ہے ، گزشتہ سال ہی اس نوجوان نے کسی غیر ملکی لڑکی سے شادی کی تھی جو اب باہمی نا اتفاقی کے باعث علیحدگی کی طرف رواں دواں ہے ، ان کے گھر والے چاہتے ہیں کہ یہ شادی برقرار رہے اور شاید وہ بھی اپنا گھر اجڑتا ہوا نہیں دیکھ سکتے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس گھر کا بسنا تقریباً ناممکنات میں سے ہے کیوں کہ فطری اصولوں کی خلاف ورزی کے نتائج کبھی اچھے نہیں نکل سکتے۔
تاریخ اور وقت پیدائش کے مطابق صاحب زائچہ کا برتھ سائن یعنی طالع پیدائش عقرب ہے جو ایک نہایت مضبوط لیکن شدت پسند برج ہے ، اس کا حاکم سیارہ مریخ ہے جسے جنگ جو سیارہ بھی کہا جاتا ہے ، برج عقرب کا نشان بچھو ہے ، کہا جاتا ہے کہ یہ بڑے طناز یعنی نشتر چبھونے والے یا دوسرے معنوں میں ڈنک مارنے والے افراد ہوتے ہیں ”نیش عقرب “ مشہور ہے ، یعنی بچھو کا ڈنک لہٰذا عقربی افراد کی عام بول چال میں بھی کسی نہ کسی مرحلے پر کوئی نہ کوئی چبھتا ہوا جملہ ضرور موجود ہوتا ہے۔
ساتواں گھر جو شادی اور پارٹنر شپ یا تعلقات کا گھر ہے ، برج ثور ہے ، اس کا حاکم زہرہ ہے ، مریخ اور زہرہ دونوں زائچے کے دسویں گھر میں انتہائی قریب ہیں ، دسواں گھر عزت و وقار ، پروفیشن اور آپ کے آفس یا کام کی جگہ کو ظاہر کرتا ہے ، زہرہ اور مریخ اگر کسی زائچے میں قریب قریب ہوں ، عام طورپر پسند کی یا محبت کی شادی کا رجحان لاتے ہیں ، دونوں افراد کی ملاقات یقینا کسی آفس یا کام کی جگہ پر ہوئی ہوگی اور پھر کیوپڈ کا تیر چل گیا اور دونوں نے شادی کا فیصلہ کرلیا ، گزشتہ سال دونوں شادی کے بندھن میں بندھ گئے ۔
دونوں کے درمیان اٹریکشن اور پسندیدگی کے جذبات کی وجہ بھی سمجھ لیجےے ، موصوف کا طالع پیدائش عقرب ہے اور موصوفہ کا سرطان ، سرطان کا نشان سمندری کیکڑا ہے ، بچھو کیکڑے اور مچھلی (حوت )کو بڑی حریص نظروں سے دیکھتا ہے اور کیکڑا بچھو کی پراسرار خاموشی اور راز داری کے انداز سے متاثر ہوتا ہے ، دونوں بہت آہستہ آہستہ ایک دوسرے کے قریب ہوتے چلے جاتے ہیں ، اگر زائچے میں دیگر عوامل ناموافق نہ ہوں تو یہ ایک بہت عمدہ قسم کی جوڑی بنتی ہے ، دونوں کے درمیان محبت کی شان دار کہانی ترتیب پاتی ہے،سرطان لڑکی اپنے عقرب شوہر کی خدمت گزار اور وفادار ہوتی ہے، وہ اس کا ایسے ہی خیال رکھتی ہے جیسے کوئی ماں رکھ سکتی ہے۔
موصوف کا مون سائن قوس اور موصوفہ کا حمل ہے ، یہ دونوں سائن بھی آتشی عنصر سے تعلق رکھنے کی وجہ سے ایک دوسرے کے لےے بھرپور کشش اور گرم جوشی کا جذبہ رکھتے ہیں تو پھر آخر ایسی کیا خرابی واقع ہوئی جو کیکڑا راہ فرار اختیار کر رہا ہے ، واضح رہے کہ لڑکی علیحدگی کا مطالبہ کر رہی ہے ۔
زائچے میں مریخ اور زہرہ کی قربت خواہ کسی گھر میں بھی ہو محبت کی شادی کے ساتھ اکثر کیسوں میں ازدواجی زندگی میں ناکامی لاتی ہے ، مزید خرابی یہ ہے کہ زہرہ اور مریخ اور قمر تینوں منحوس راہو کے تیر کا شکار ہیں ، گویا صاحب زائچہ کی شادی محبت کی ہوتی یا ارینج میرج ہرصورت میں ناکام ہوتی کیوں کہ زائچے میں ایسی خرابیاں موجود ہیں ، ایک اور نحس نظر یہ بھی ہے کہ مریخ صاحب زائچہ کے طالع کی ڈگری کو ہٹ کر رہا ہے اور چوتھے گھر کے علاوہ پانچویں گھر پر بھی اس کی نظر ہے، واضح رہے کہ طالع برج عقرب سے چھٹا گھر برج حمل ہے اور سیارہ مریخ اس گھر کا بھی حاکم سیارہ ہے، چھٹے گھر کا تعلق اختلافات اور لڑائی جھگڑوں سے ہے، زائچے میں مریخ کی یہ پوزیشن صاحب زائچہ کو گرم مزاج بھی بناتی ہے، چھوٹی چھوٹی باتوں پر بھڑک اٹھنا اور شدید غصہ و اشتعال مریخ کی نظر کا ثمرہ ہے، ڈرپوک اور امن پسند ، گھریلو سکون کا متلاشی کیکڑا یہ صورت حال زیادہ دیر برداشت نہیں کرسکتا، طالع برج عقرب کے لیے کیوں کہ سیارہ مریخ نحس اثر رکھنے والا سیارہ ہے اور جب کہ وہ زائچے کے چار گھروں سے ناظر بھی ہے ، یہ صورت ”مینگلیک“ کے روایتی نظریے پر پوری اترتی ہے اور مینگلیک افراد کی شادی میں ناکامی کا باعث بنتی ہے۔
خرابی کی مزید وجوہات
یہ درست ہے کہ عقرب اور سرطان باہمی کشش رکھتے ہیں مگر لڑکی کا مون سائن حمل ہے اس کا حاکم بھی جنگجو مریخ ہے اور وہ سچائی پسند ، نڈر ، بے باک اور روشن خیال ہے ، برج حمل سے متعلق افراد دوسروں کی بالادستی قبول نہیں کرتے ، وہ خود حاکمانہ مزاج کے مالک اور کسی بھی ناپسندیدہ بات پر ایک لحمے میں آپے سے باہر ہوجاتے ہیں ، عقرب کی فطرت میں قبضہ اور ملکیت کا احساس شامل ہے ، وہ اپنی محبت میں اس قدر شدید ہوتے ہیں کہ اپنے محبوب کو سات پردوں میں چھپا کر رکھنے کی کوشش کرتے ہیں ، اس حوالے سے کافی جیلس ، حاسد بھی ہوتے ہیں ، وہ برداشت نہیں کرسکتے کہ ان کی محبوب یا بیوی کسی دوسرے سے بے تکلف ہو ، جب کہ لڑکی نے ایک آزاد و خود مختار ماحول میں آنکھ کھولی ہے اور اس ملک میں آنکھ کھولی ہے جہاں خواتین کی آزادی کو بہت اہمیت دی جاتی ہے ، وہ یقینا مسٹر عقرب کی بے جا پابندیوں،طنزیہ جملوں، غصہ و اشتعال اور شک و شبہے کی نظروں کو برداشت نہیں کرسکی ہوگی ، مزید طرفہ تماشا موصوف کا سن سائن ہے جو سنبلہ (Virgo) ہے ، یہ سخت نکتہ چیں اور عیب جو ہے ، مس کینسر کو ایسا معلوم ہوا ہوگا کہ اس کا شوہر کوئی ٹیچر ہے جو صبح شام اس کو یہ بتاتا رہتا ہے کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط ہے ؟ اٹھنے بیٹھنے کے آداب کیا ہیں اور کھانے پینے کے کون سے طریقے درست ہیں ؟ مس کینسر آبی برج ہونے کی وجہ سے بے حد حساس اور مون سائن حمل کی وجہ سے نہایت غضب ناک ، وہ یہ برداشت ہی نہیں کرسکتی کہ اس پر اس طرح کوئی حاکم نما ٹیچر مسلط ہوجائے ۔
ہم نے موصوف کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اس رشتے کو ختم کردیں ، روز کی کِل کِل سے کرلیں ایک دن اب فیصلہ اور دوسری شادی کی تیاری کریں مگر اس سے پہلے اپنے ایسٹرو لوجیکل ٹریٹمنٹ پر توجہ دیں ، اس کے علاوہ قمر کی خرابی کو دور کرنے کے لےے سچا موتی ایسے وقت پر پہنیں جب قمر برج سرطان میں یا اپنے شرف کے برج میں ہو اور زائچے کے گھروں سے ناظر ہو ، اس حوالے سے کچھ ضروری صدقات بھی بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں اس کی بھی ہدایت کی گئی ہے تاکہ زائچے کی وہ خرابیاں دور ہوسکیں جو آئندہ بھی مسئلہ بن سکتی ہیں۔
ممکن ہے ہمارے قارئین یہ سوچ رہے ہوں کہ یہ توکوئی مناسب حل نہ ہوا ، آپ نے تو طلاق کا حکم لگا دیا تو ہم یہی عرض کریں گے جہاں صورت حال ایسی ہو کہ دونوں افراد محبت اور اتفاق کے ساتھ زندگی نہ گزار سکیں تو پھر ان کے لےے قرآن حکیم کا بھی یہی حکم ہے کہ وہ علیحدہ ہوجائیں اور معاشرے میں فتنہ و فساد برپا نہ کریں ۔
چارٹ میچنگ
شادی کے حوالے سے ایسٹرو لوجی دو افراد کے باہمی تعلقات اور ذہنی رجحانات ، دونوں کی قسمتوں کے ٹکراﺅ اور پھر آگے بڑھ کر نسلی ارتقا کے مسائل کا جائزہ لیتی ہے ، اگر یہ جائزہ شادی سے پہلے ہی لے لیا جائے اور کسی ماہر ایسٹرو لوجسٹ سے مشورہ کر لیا جائے تو شادی کے بعد اس نوعیت کے حادثے سے بچا جاسکتا ہے لیکن اس سلسلے میں بھی ہمارے ملک میں استخارے کا رواج تو موجود ہے لیکن باقاعدہ ”چارٹ میچنگ“کی کوئی روایت نہیں ہے، زیادہ سے زیادہ لوگ فون کرکے یا ایک ای میل کے ذریعے دونوں فریقین کے درمیان ذہنی مطابقت معلوم کرلیتے ہیں جب کہ یہ بھی کوئی ایسا کام نہیں ہے جو دونوں کے برتھ چارٹ کا باریک بینی سے جائزہ لیے بغیر تسلی بخش طور پر انجام پاسکے۔
دوسری اہم بات شادی کا وقت اور تاریخ ہے ، ہمارے ہاں اس حوالے سے کوئی توجہ نہیں دی جاتی ، اپنی اپنی سہولتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے کوئی تاریخ مقرر کرلی جاتی ہے اور نکاح کی رسم انجام دے لی جاتی ہے ، ہمارا مشاہدہ ہے کہ بعض اوقات بہت اچھی جوڑیاں ایک منحوس وقت پر نکاح کے نتیجے میں زندگی بھر نت نئے عذاب بھگتی ہیں اگر ان کے درمیان علیحدگی نہ بھی ہو تو زندگی میں نت نئے ایسے مسائل جنم لیتے ہیں کہ زندگی عذاب بن کر رہ جاتی ہے، مندرجہ بالا مثال میں بھی نکاح کی تاریخ اور دن انتہائی نامناسب تھا ، اگر مناسب وقت کا انتخاب کرلیا جاتا تو دونوں کے زائچوں کی بعض خرابیوں پر کنٹرول ہوسکتا تھا مگر یہ ہو نہ سکا لہٰذا اب افسوس کے سوا اور کوئی چارہ نہیں ۔
شادی کے لیے مناسب وقت
شادی کے لیے ایک مبارک اور سعد وقت کا انتخاب اتنا آسان نہیں ہے جتنا عام لوگ سمجھتے ہیں ، کبھی کبھی تو مسلسل کئی مہینے ایسے ہوتے ہیں جن میں ستاروں کی پوزیشن انتہائی خراب اور نحوست آثار رہتی ہے جیسا کہ اس سال تقریباً 31 مارچ سے 30 جون تک شروع ہونے والا وقت ہوگا کیوں کہ اس عرصے میں سیارہ مشتری اپنے برج ہبوط میں ہوگا، خیال رہے کہ کسی لڑکی کے زائچے میں یا نکاح کے زائچے میں سیارہ مشتری اس کے شوہر کی نمائندگی کرتا ہے، چناں چہ مندرجہ بالا اوقات میں شادی کا مطلب یہ ہوگا کہ شوہر کی پوزیشن کمزور اور خراب ہوجائے گی، ہمارا ذاتی تجربہ اور مشاہدہ ہے کہ مشتری لڑکی کے پیدائشی زائچے میں ہبوط یافتہ ہو ، غروب ہو یا نکاح کے زائچے میں ہبوط یافتہ یا غروب ہو تو شوہر اگر پہلے سے اچھی پوزیشن بھی رکھتا ہو تو شادی کے بعد خراب صورت حال اور پیچیدہ مسائل کا شکار ہوجائے گا، ایسی صورت حال میں شوہر کے گھر والے یہی سمجھتے ہیں کہ لڑکی منحوس ہے، اس کے گھر میں قدم رکھنے کے بعد سے لڑکے کے حالات روز بہ روز خراب ہوتے چلے جارہے ہیں۔
ایسے وقت میں شادی کا مناسب وقت نکالنا خاصا مشکل کام ہوتا ہے جب کہ لوگوں کا یہ حال ہے کہ وہ اپنی سہولت کے مطابق دو تین تاریخیں طے کرکے پھر پوچھتے ہیں کہ بتایئے شادی کے لیے یہ تاریخیں کیسی رہیں گی اور جواباً اگر یہ کہہ دیا جائے کہ یہ تاریخیں مناسب نہیں ہیں تو پریشان ہوجاتے ہیں ، کوئی نئی تاریخ بتائی جائے تو وہ اپنے مسائل بیان کرنا شروع کردیتے ہیں کہ فلاں تاریخ کو بڑی بہن نہیں آسکے گی اور فلاں تاریخ سے بچوں کے امتحان شروع ہوجائیں گے وغیرہ وغیرہ۔
چارٹ میچنگ کے بعد اگر نکاح کے وقت اور تاریخ کا مبارک اور سعد تعین کرکے اس مقدس فریضے کو انجام دیا جائے تو انشاءاللہ سعد نتائج برآمد ہوتے ہیں لیکن اس قدر اہم مسئلے کی اہمیت پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی اور بعد میں خراب نتائج کی صورت میں اپنی قسمت کی خرابی کا رونا رویا جاتا ہے جب کہ قسمت کو خراب کرنے میں خود اپنی ہی کوتاہیوں کا اور غیر ذمہ دارانہ بلکہ اکثر جاہلانہ نظریات کا قصور ہوتا ہے ۔
مہلک بیماریاں اور علاج
تقریباً یہی صورت حال علاج معالجے اور خطرناک بیماریوں کے حوالے سے ہمارے مشاہدے میں آئی ہے، اگر اس سلسلے میں بھی ایسٹرولوجی سے مدد لی جائے تو نہ صرف یہ کہ ابتدا ہی میں یہ معلوم کیا جاسکتا ہے کہ مستقبل میں کس نوعیت کی بیماریوں سے واسطہ پڑسکتا ہے اور وہ کس قدر خطرناک ثابت ہوسکتی ہیں یا جان لیوا ہوسکتی ہیں، ایسٹرولوجی کے ذریعے تیار کیا گیا ایک درست برتھ چارٹ زندگی میں پیش آنے والے تمام خطرات کی پیشگی نشان دہی کرسکتا ہے اور پھر وقت سے پہلے احتیاطی تدابیر اختیار کرکے ان خطرات سے بچا جاسکتا ہے۔
کسی بیماری کا طول پکڑنا یا مستقل طور پر تکلیف دہ ہوجانا انسان کے لیے کسی عذاب سے کم نہیں ہوتا ، وہ اس کے علاج میں بے شمار دولت بھی خرچ کرتا ہے مگر پھر بھی مکمل شفایابی حاصل نہیں ہوتی،اس کی ایک وجہ تو ہمارا جدید لیکن ناقص ایلوپیتھک طریقہءعلاج ہے اور دوسری وجہ پیدائشی زائچے کی خرابیاں یا پیدائشی زائچے میں حرکت کرتے ہوئے نحس سیارگان کی ایسی پوزیشن ہوتی ہے جو مرض میں پیچیدگی کے ساتھ علاج کو مو¿ثر نہیں ہونے دیتی اس صورت حال میں اگر کسی ماہر ایسٹرولوجسٹ سے مشورہ کرکے ایسٹرولوجیکل ٹریٹمنٹ بھی شروع کیا جائے تو شفایابی کے امکانات میں اضافہ ہوجاتا ہے، انشاءاللہ آئندہ اس حوالے سے بھی گفتگو ہوگی۔
ضروری اطلاع
قارئین! ہمارا فون نمبر عام ہے، ویب سائٹ پر بھی موجود ہے، ہماری کتابوں میں بھی درج ہے اور اب یوٹیوب پر ہماری ویڈیوز کے ساتھ بھی لکھا ہوتا ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ جب چاہا نمبر ملالیا، صبح و شام ، رات کسی وقت بھی کال کرلی، یہ مناسب نہیں ہے ، کسی انتہائی نوعیت کی ایمرجنسی میں تو یہ طریقہ درست ہوسکتا ہے لیکن زندگی کے عام معاملات میں ضروری مشورے کے لیے فون پر بات کرنے کا ٹائم مقرر ہے جو شام 5 بجے سے رات 9 بجے تک ہے لہٰذا اسی وقت پر رابطہ کرنا بہتر ہوگا، اسی طرح اتوار کا دن چھٹی اور آرام کا دن ہے، اس روز بھی کال کرنا مناسب نہیں ہوگا، مہذب طریقہ تو یہ ہے کہ پہلے میسج کرکے معلوم کرلیا جائے کہ ہم فارغ بھی ہیں یا نہیں اور کسی ضروری کام میں تو مصروف نہیں ہیں؟ امید ہے کہ ہم سے فون پر رابطہ کرنے والے ان باتوں کا ضرور خیال رکھیں گے۔