موجودہ دور میں مسائل و پریشانیاں اس قدر بڑھ چکی ہیں کہ ہر انسان الجھ کر رہ گیا ہے۔ اپنے مسائل کے حل اور پریشانیوں سے نجات کے سوا کوئی اور بات سوجھتی ہی نہیں۔ لہذا ہمیں اکثر فون کالز یا خطوط اور ای میلز اسی حوالے سے ملتی ہیں۔ کبھی کبھی کوئی خط یا ای میل ایسی آجاتی ہے جس میں کچھ معلوماتی اور علمی نوعیت کے سوالات کیے جاتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ فی زمانہ لوگوں کو علم کے حصول سے کوئی دلچسپی نہیں رہی۔ وہ تو صبح و شام اسی فکر میں مبتلا رہتے ہیں کہ فلاں مسئلہ کیسے حل ہو گا؟ فلاں کام کس طرح انجام پائے گا؟ یا فلاں مصیبت سے کیسے نجات ملے گی؟ معاشی اور اقتصادی بحرانوں سے گزرتی قومیں شاید اسی لیے علمی میدان میں کوئی کار نمایاں انجام نہیں دیتی کہ انہیں پیٹ بھرنے کی فکر کچھ اور سوچنے کا موقع ہی نہیں دیتی۔
90ءکی دہائی سے پہلے صورت حال اتنی خراب نہ تھی جتنی اب ہے۔ ایسا قحط الرجال ہر گز نہ تھا۔ لوگ اپنی معلومات میں اضافے کے لیے نہ صرف یہ کہ کتابیں، رسالے اور اخبارات ذوق و شوق سے پڑھتے تھے بلکہ علمی سوالات بھی اٹھاتے تھے تاکہ مکالمے کی فضا پیدا ہو کہ اسی طرح علمی ترقی کے راستے پیدا ہوتے ہیں۔موجودہ دور انٹرنیٹ اور موبائل کا ہے، لوگ ہتھیلی پر پوری دنیا لیے گھومتے ہیں،پڑھنے سے زیادہ سننے اور دیکھنے کی رغبت ہے۔
آئیے ایک خط کی طرف جس میں علم نجوم اور علم الاعداد کے حوالے سے کچھ سوالات اٹھائے گئے ہیں۔
ایم، ایس لکھتے ہیں 29″ اپریل 2008 کو 11:15am حیدرآباد، میرے بڑے بھائی کے گھر لڑکا پیدا ہوا ، میں نے جب اس کا طالع برج دیکھا تو کسی جنتری میں 28 درجہ سرطان اور کسی جنتری میں 13 دقیقہ اسد نکلا۔ میں نے اس کا نام حرف ح سے رکھا جو برج سرطان کا حرف ہے۔ کیا یہ نام ٹھیک ہے؟ کیونکہ بچہ آپریشن سے ہوا ہے دس یا سوا دس بجے آپریشن تھیٹر میں داخلہ ہوا پھر ڈاکٹر نے کچھ دوائیں لکھ کر دی، جب دوائیں لا کر دی گئیں تب ہی آپریشن شروع کیا ہو گا اور جب وارڈ بوائے نے ہم کو بتایا کے لڑکا پیدا ہوا ہے اور بچے کے کپڑے مانگ کر لے گیا اس وقت 11:15 ہوئے تھے۔ یقیناً کچھ وقت آپریشن میں بھی لگا ہو گا۔ جب ماں اور بچے کو وارڈ میں لے کر گئے تو بیڈ 9 نمبر ملا جو منگل کے دن سے منسوب ہے۔ 29 اپریل کو منگل کا دن تھا۔ آپریشن برج سرطان میں ہوا جس میں مریخ موجود تھا۔ ویسے بچہ ہر وقت حرکت میں اور بے چین ہی رہتا ہے اور جب غصہ میں ہوتا ہے تو اپنی پیشانی زمین پر مارتا ہے اور پانی میں بہت خوش رہتا ہے۔ اس بچے کی شکل اپنی ماں سے بہت ملتی ہے۔
”دوسری بات میں اپنے بارے میں معلوم کرنا چاہتا ہوں۔ میری تاریخ پیدائش 8 ستمبر 1970 رات 10:00 بجے بروز منگل ہے۔ اس دن کا مقسومی عدد 7 ہے۔ 8+9+1970= 7
”میرے نام کا عدد 2 ہے۔ مکان کا نمبر 322 ہے۔ جس کا مفرد عدد 7 بنتا ہے۔ 3+2+2= 7) (میرے نام میں 8 حرف ہیں۔ میری پیدائش اور رہائش کی جگہ لطیف آباد یونٹ نمبر 8 ہے۔ میرے سال پیدائش کا عدد بھی 8 ہے۔ (1+9+7+0 = 8) زحل جس کا عدد 8 ہے، میرے طالع پیدائش میں ہے۔ میرے اوپر زیادہ اثر کس عدد کا ہو گا؟ اور یہ بھی بتائیں کہ کسی بھی انسان کو کون سا سیارہ متاثر کرتا ہے؟ جو طالع میں ہوتا ہے یا وہ جو طالع کا مالک ہوتا ہے؟ دسواں گھر باپ سے منسوب ہے جس کا مالک طالع میں ہوتا ہے۔ جن لوگوں نے میرے والد کو بچپن میں دیکھا ہے وہ بتاتے ہیں کہ میری شکل میرے والد سے بہت ملتی ہے۔ میری تاریخ پیدائش اور مہینے کے عدد کو جمع کریں تو عدد 8 بنتا ہے اور ماہ اور سال کے عدد کو جمع کریں تو بھی عدد 8 بنتا ہے۔ امید ہے آپ جواب دیں گے“۔
جواب : عزیزم! معلوم ہوتا ہے آپ کو علم الاعداد اور نجوم سے خاص دلچسپی ہے۔ اسی لیے اتنی باریک بینی سے اپنے اور اپنے اردگرد کے لوگوں کے معاملات پر نظر ہے۔ عموماً لوگ اس طرح دلچسپی نہیں لیتے۔
آپ نے جو جنتریوں کے ذریعے آنے والے فرق کا تذکرہ کیا ہے۔ وہ آپ کے حساب کا فرق بھی ہو سکتا ہے اور مختلف جنتریوں کا بھی۔ آپ نے بچے کی پیدائش کے بارے میں وقت کا جو اندازہ کیا ہے وہ کچھ درست نہیں ہے۔ اگر 10 بجے آپریشن تھیٹر میں داخلہ ہوا تھا تو زیادہ سے زیادہ آدھے پون گھنٹے میں تمام مراحل طے ہو گئے ہوں گے۔ بے ہوش کرنے کی دیر ہوتی ہے اور فوراً آپریشن کر دیا جاتا ہے۔ دوائیں وغیرہ تو احتیاطاً پہلے ہی منگوا لی جاتی ہے تاکہ بعد میں کوئی کمی پیش نہ آئے۔ اسی طرح باہر موجود لواحقین کو اطلاع بھی فوری طور پر دینا ضروری نہیں سمجھا جاتا۔ ہمارے اندازے کے مطابق بچے کا وقت پیدائش 10:40 ہو سکتا ہے۔ اس طرح طالع پیدائش برج سرطان ہی ہو گا اور سرطان کے آخری درجات۔ جب کہ 11:15 کے مطابق برج اسد کے ابتدائی درجات آئیں گے۔
مریخ بلاشبہ طالع سرطان میں موجود ہے اور مشتری کے عین مقابل ہے۔ قمری برج دلو ہو گا۔ آپ نے نام کا حرف اگرچہ درست منتخب کیا ہے لیکن اس حرف کا عدد بھی 8 ہے جو آپ پر مسلّط ہے۔ بہتر ہوتا کہ برج دلو کے حروف لیے جاتے جو کہ قمری برج ہے۔ بچے کی تاریخ پیدائش کا عدد 2 ہے اور مکمل تاریخ پیدائش کا عدد 7 ہے۔ آپ نے نام کا پہلا حرف 8 نمبر کا لیا اور پورا نام حسیب احمد 7 نمبر کا منتخب کیا جو اس کی مکمل تاریخ پیدائش کا عدد ہے۔ نام کے دونوں حصے حسیب اور احمد کا الگ الگ عدد 8 ہے۔ ہمارے خیال میں بہتر ہوتا کہ آپ 2نمبر کا نام رکھتے۔ 8 کی طرح 7 بھی کوئی آسان عدد نہیں ہے بلکہ خاصا پیچیدہ اور عدد 8 سے بھی زیادہ سخت عدد ہے۔ 8 کا عدد ابتدائی مشکلات اور سخت محنت کے بعد بام عروج پر پہنچا دیتا ہے لیکن 7 کا عدد جب کسی الجھن اور پیچیدگی میں ڈالتا ہے تو اس سے نکلنا بہت مشکل کام ہے۔ انسان کی شخصیت میں بھی اس عدد کے زیر اثر ایسی پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں جن کا علاج مشکل ہی نہیں اکثر ناممکن ہو کر رہ جاتا ہے۔ 2 کا عدد 7 کا معاون و مددگار ہے۔ لہذا ہمارا طریقہ تو یہی ہے کہ اگر تاریخ پیدائش کا عدد 7 ہو تو نام 2 عدد کے تحت رکھتے ہیں اور اگر تاریخ پیدائش کا عدد 8 ہو تو نام 3 نمبر کا رکھتے ہیں کیونکہ 3 نمبر مشتری کا عدد ہے اور 8 کا معاون و مددگار ہے۔ اگر نام کا پہلا حرف ش یا ث لیا جائے تو بہت بہتر ہو گا کیونکہ ش کا عدد بھی 3 ہے اور ث کا عدد 5 ہے جو عطارد کا عدد ہے۔
مریخ چونکہ زائچے میں برج سرطان کا ہو کر طالع میں ہے اور ہبوط یافتہ ہے یعنی انتہائی کمزور، طالع میں مریخ دماغی فتور، سر پر چوٹ کا نشان، آپریشن وغیرہ کا خطرہ ظاہر کرتا ہے۔ برج سرطان میں معدے کی خرابیاں، ایسیڈیٹی اور السر کا خطرہ لاتا ہے۔ مزاج میں غصہ اور اشتعال پیدا کرتا ہے۔ طالع میں مریخ لڑائی جھگڑے اور فتنہ فساد کا سبب بنتا ہے۔ امید ہے اس وضاحت کی روشنی میں آپ اپنے بھتیجے کا نام زیادہ بہتر رکھ سکیں گے۔
اب آئیے اپنے ذاتی سوالات کی طرف، بے شک 8 کا عدد آپ کے حالات اور زندگی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے لیکن یہ کردار مثبت نہیں ہے، منفی ہے۔ سیارہ زحل آپ کے طالع پیدائش میں نہیں بلکہ زائچے کے بارہویں گھر میں ہے۔ آپ کا طالع پیدائش برج ثور کے آخری درجات سے شروع ہو رہا ہے اور زحل برج ثور میں طالع کے درجے سے پیچھے ہے۔ لہذا بارہویں گھر میں ہوا۔ اگر ویدک سسٹم سے زائچہ بنایا جائے تو بھی طالع ثور ہی رہے گا اور زحل بارہویں۔ اب نویں، دسویں کا حاکم ہو کر جو باپ، کرئر اور اعلی تعلیم کے گھر ہیں، بارہویں گھر میں پڑا ہے تو یہ کوئی اچھی بات نہیں ہے۔ اس کے نتیجے میں اعلی تعلیم میں رکاوٹ، کریئر میں مشکلات اور والد کی بیماری اور مشکلات آپ کی پیدائش کے بعد ظاہر ہوتی ہیں۔ لہذا آپ کو 8 کے عدد سے بچنا چاہیے اور زحل کی اس کمزوری کا علاج کرنا چاہیے۔ زائچے میں طاقتور سیارے شمس اور عطارد ہیں۔ یہی آپ کے لیے موافق ثابت ہوں گے۔ شمس چوتھے اور عطارد پانچویں گھر میں ہے۔ آپ کے نام کا عدد 2 مناسب ہے۔ اگرچہ زائچے میں قمر بھی کمزور ہے مگر نام کا پہلا حرف م شمس سے متعلق ہے، یہ اچھی بات ہے۔ آپ کو ہمیشہ اتوار اور بدھ کے دن موافق آئےں گے اور سال کے وہ مہینے جو برج جدی، دلو اور حوت کے عرصے میں آتے ہیں۔ طالع پیدائش کے حاکم اور نویں، دسویں، گیارہویں اور پانچویں ساتویں کے حاکموں کی بڑی اہمیت ہے۔ ان کا سعد اور طاقتور ہونا زندگی میں کامیابیاں اور خوشیاں لاتا ہے۔ ان سب میں طالع پیدائش کے حاکم کا طاقتور اور سعد ہونا اوّلین شرط ہے۔ ورنہ ابتدائی زندگی سے ہی مسائل کا آغاز ہو جاتا ہے۔ جن میں سرفہرست صحت کی خرابیاں ہیں۔ امید ہے آپ کو اپنے تمام سوالات کے تسلی بخش جواب مل گئے ہوں گے۔
بدلنا چاہتی ہوں
زندگی کے مسائل اور مصائب میں گردشِ وقت کے ساتھ ہمارے اپنے مزاج اور فطرت کی پیچیدگیاں بھی نمایاں کردار ادا کرتی ہیں لیکن ہم کبھی اس حقیقت کو تسلیم نہیں کرتے،اپنی خامیاں اور کوتاہیاں ہمیں کبھی نظر نہیں آتیں،ہم اپنی غلطیوں کے بھی کچھ نہ کچھ جواز اور دلیلیں ڈھونڈ لیتے ہیں،یہی انسانی نفسیات کی بوالعجبیاں ہیں۔
آیئے ایک خط کا مطالعہ کیجیے اور دیکھیے کہ زندگی کی نیرنگیاں کیسے کیسے گُل کھلاتی ہیں ۔
ش ، ن ، میرپور خاص سے لکھتی ہیں ” کچھ دن پہلے آپ کو فون کیا تھا مگر تفصیلی بات نہیں کرسکی ، میں اس وقت بہت مشکل میںہوں ، میری زندگی میں سکون نام کی چیز ختم ہوچکی ہے اور یہ بھی حقیقت ہے کہ اپنی ہی غلطیوں کا خمیازہ بھگت رہی ہوں ، تقریباً 14 سال پہلے آپ کو خط لکھ کر اپنے حالات بتائے تھے ، آپ کا جواب ملا کہ زائچہ بنانا پڑے گا ، اُس وقت میری مالی پوزیشن ایسی نہیں تھی کہ میں فیس دے سکوں ، بہر حال سال بھر بعد میری شادی ہوئی اور مشکلات شروع ہوگئیں ، مالی مسائل کے علاوہ ہمارے ازدواجی تعلقات بھی نہیں تھے ، میں جاب بھی کرتی تھی اور شوہر کا علاج بھی کرواتی رہی مگر آخر تھک ہار کر ہمارے درمیان علیحدگی ہوگئی پھر دوسری شادی ہوئی ، اُن سے میں اپنی پہلی شادی سے پہلے محبت کرتی تھی اور خاندان کی شدید مخالفت کے بعد میں نے یہ شادی کی اور اب اس کا نتیجہ بھگت رہی ہوں کیوں کہ میرے شوہر ایک ذہنی مریض ہیں ، اپنا گزارا تو میں خود اپنی جاب سے کر رہی ہوں مگر اُن کا گھر بھی میں چلا رہی ہوں ، اس کے باوجود میری ذات ان کے لیے کچھ نہیں ہے ، میری ہر بات میں کیڑے نکلتے ہیں،جو بھی ظلم و ستم ممکن ہوسکتے تھے وہ مجھ پر ہوئے اور تاحال جاری ہےں،ذہنی جسمانی ہر طرح کا تشدد کیا گیا ، میرے اپنے بھی میرے لیے پرائے ہوگئے ، وہ بھی مجھے اچھا نہیں سمجھتے ، اب اللہ کے واسطے مجھے اس کا کوئی حل بتادیجیے ۔“
جواب : آپ نے جب پہلی بار رابطہ کیا تھا اور جواب میں زائچہ بنوانے کے لےے کہا گیا تھا تو آپ کو صرف مالی مسئلے کی وجہ سے اس بات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہےے تھا، اگر آپ زائچے کی فیس نہیں دے سکتی تھیں تو آپ کو ہم اپنے کالم میں بغیر کسی فیس کے جواب دے دیتے ، بہر حال جو بیت گئی سو بیت گئی ۔
آپ کا پیدائشی برج سنبلہ ہے اور قمری برج قوس ہے اس طرح گزشتہ 5 سال سے آپ سیارہ زحل کی ساڑھ ستی کے دور سے گزر رہی ہیں ،خیال رہے کہ طالع برج سنبلہ کے لیے سیارہ زحل منحوس اثر رکھتا ہے، آپ کا زائچہ مجموعی طورپر کم زور ہے ، پیدائشی طورپر آپ مینگلیک ہیں لہٰذا پہلی شادی ناکام ہوئی دوسری آپ نے محبت کے جوش میں کرلی ، اپنے گھر والوں کی نافرمانی کی ، والدہ کا دل دکھایا ، نتیجہ آپ کے سامنے ہے ، اگر اب بھی آپ کی آنکھیں نہ کھلیں تو پھر اللہ ہی حافظ ہے ، آپ کہتی ہیں کہ میں خود کو بدلنا چاہتی ہوں تو اس کام میں دیر نہ کریں ، یاد رکھیں اگر آپ کو یہ احساس ہوجائے کہ آپ نے غلطی کی ہے تو جلد سے جلد اس غلطی کی تلافی کرلینی چاہےے ورنہ حالات تبدیل نہیں ہوتے ، سب سے پہلے اپنی والدہ کو راضی کریں ، آپ نے اپنی ازدواجی زندگی کی جو صورتِ حال بیان کی ہے اس کے بعد آپ کو بہت پہلے علیحدگی کے بارے میں سوچ لینا چاہےے تھا ، صرف یہ جواز اور دلیل کافی نہیں ہے کہ اب کسی اور تجربے کے لےے ہمت نہیں ہے ، ہمت تو آپ میں بہت ہے ، صرف ایک بار نیت کرنے کی دیر ہے ، پھر آپ کچھ بھی کرسکتی ہیں ، برج سنبلہ والے بڑے محنتی ہوتے ہیں اورکبھی شکست تسلیم نہیں کرتے ، کبھی حوصلہ نہیں ہارتے ، قمری برج قوس اصلاح احوال کے لےے آخری وقت تک جدوجہد کرتا ہے ، سیارہ زحل کی نحوست کے ساتھ آپ کے زائچے میں دور بھی خراب چل رہا ہے ، اس دور کا خاتمہ اکتوبر 2022ءمیں ہوگا اور پھر بہت اچھا وقت ہوگا ، لہٰذا مستقبل کی نئی منصوبہ بندی کریں ، آپ اپنے حالات کو بدلنے اور بہتر بنانے میں کامیاب ہوجائیں گی ، اگر آپ شہر تبدیل کریں تو یہ بھی آپ کے حق میں اچھا ہوگا ، آپ پہلے شہر کی تبدیلی کا تجربہ کرچکی ہیں ، اپنے شوہر کے بارے میں آپ نے خود جو کچھ لکھ دیا ہے وہ کافی ہے ، ہم اس پر مزید کوئی تبصرہ نہیں کریں گے ، سوائے اس کے کہ وہ جیسے ہیں ویسے ہی رہیں گے ، یاد رکھیں جب کسی خاص وقت میں ہم کوئی کام کرتے ہیں تو اس خاص وقت کی تاثیرات ہماری زندگی میں شامل ہوجاتی ہیں ، وہ تاثیرات اچھی بھی ہوسکتی ہیں اور بری بھی ، اسی طرح جب ہم کوئی گہرا تعلق یا رشتہ قائم کرتے ہیں تو وہ ہمارے لےے اچھا بھی ہوسکتا ہے اور برا بھی ، اگر برا ثابت ہو اور ہم اسے ختم نہ کریں ، اس سے مستقل جڑے رہیں تو ہمارے حالات تبدیل نہیں ہوسکتے ، یعنی کسی بہتری کی طرف نہیں جاسکتے ، امید ہے اس مثال سے آپ حالات کو بدلنے کا طریقہ سمجھ گئی ہوں گی ، اپنا صدقہ ہر ہفتے کو پابندی سے دیں ، ” لوح شرف مشتری “ پاس رکھیں ، ، اپنا اسم اعظم نوچندے بدھ سے شروع کریں ، روزانہ 371 مرتبہ ، اول آخر درود شریف۔ یا مُعزالمُحی الصمدُ ۔