جمہوریت اور آئین کے لیے خطرات میں اضافہ ،الیکشن ایک سوالیہ نشان
جیسا کہ پہلے نشان دہی کی تھی کہ زائچہ پاکستان میں گروچنڈال یوگ اور دیگر نحس عوامل کارفرما ہےں جس کی وجہ سے ملک کے حالات نہایت پیچیدہ اور سنگین ہوچکے ہیں،9 مئی کو جو کچھ بھی ہوا وہ اسی نحوست کے سبب ہوا ،خصوصاً شہدا کی یادگاروں کی جس طرح بے حرمتی کی گئی اور مختلف مقامات پر توڑ پھوڑ یا آتش زنی کی گئی ،یہ کسی طور بھی قابل برداشت نہیں ہے،اس حوالے سے ضروری تحقیقات اور پھر مجرموں کو سزا دینا ضروری ہے۔
ماضی میں پہلی بار جب 1958 میں گروچنڈال یوگ کی ابتدا برج میزان میں ہوئی تو ملک کے سیاسی حالات میں ایسے ہی تنازعات نے جنم لیا جن کے نتیجے میں ملک میں نہ صرف مارشل لاءلگادیا گیا تھا بلکہ تمام سیاسی پارٹیوں پر پابندی بھی عائد کردی گئی تھی،مشرقی پاکستانی کی علیحدگی کے بعد پاکستان کا نیا زائچہ وجود میں آیا اور راہو مشتری کے درمیان جون کے آخر میں نظر قائم ہوئی،یہ بھی گروچنڈال یوگ تھا لہٰذا 5 جولائی 1977 کو ملک میں مارشل لاءلگادیا گیا، اس سے پہلے پورے ملک میں شدید سیاسی انتشار اور بدامنی کی صورت حال جاری تھی، اس وقت بھی ایک پارٹی کے خلاف ملک کی تمام سیاسی جماعتیں متحد ہوکر تحریک چلا رہی تھیں،مارشل لا کے نتیجے میں انتخابات ملتوی ہوگئے اور پھر تقریباً 8 سال تک انتخابات نہیں ہوسکے،وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دی گئی اور پاکستان پیپلز پارٹی پر بدترین کریک ڈاو¿ن کیا گیا، اس کے کارکنوں کو کوڑے مارے گئے اور جیلوں میں ڈال دیا گیا۔
مشتری اور راہو کا گٹھ جوڑ سب سے زیادہ آئین و قانون ، عدلیہ اور الیکشن کمیشن کو متاثر کرتا ہے،چناں چہ عدلیہ نے بھی اس وقت نہایت غیر ذمے دارانہ کردار ادا کیا اور مارشل لا کے عمل کو جائز قرار دیا۔
جون 2016 میں گروچنڈال یوگ زائچہ پاکستان کے چوتھے گھر برج اسد میں نمودار ہوا لہٰذا سیاسی ماحول میں ایک بار پھر گرما گرمی شروع ہوئی، اپوزیشن اور حکومت میں محاذ آرائی پہلے سے جاری تھی،اسی دوران میں پانامہ لیکس نے اہم کردار ادا کیا،ملک کے وزیراعظم نواز شریف پر سنگین نوعیت کی کرپشن کے الزامات لگے اور ایک بار پھر عدلیہ نے ایسے فیصلے دیے جو کسی طرح بھی مناسب نہ تھے کیوں کہ عدلیہ کے پیچھے ملک کے مقتدر حلقے کھڑے تھے،چناں چہ 2017 میں ایک عدالتی فیصلے کی وجہ سے جناب نواز شریف کو وزارت عظمیٰ سے فارغ کردیا گیا۔
عزیزان من!اس بار بھی صورت حال تقریباً ایسی ہی ہے،تھوڑے سے فرق کے ساتھ ، 77 میں تمام سیاسی جماعتیں متحد ہوکر حکومت کے خلاف تحریک چلا رہی تھیں،اس بار تمام سیاسی جماعتیں حکومت میں ہیں اور ایک پارٹی یعنی تحریک انصاف اس کے خلاف تحریک چلا رہی ہے،77 یا 2016 میں مقتدرہ اور عدلیہ ایک ساتھ تھے جب کہ 2023 تمام سیاسی پارٹیوں کی حکومت اور مقتدرہ ایک ساتھ ہیں،صرف ایک پارٹی ان کے مقابل ہے،عدلیہ منقسم ہے،9 مئی کے حادثے کے بعد تحریک انصاف پر پابندی لگانے اور پارٹی چیئرمین عمران خان کو نا اہل کرنے کے ساتھ جیل بھیجنے کی باتیں ہورہی ہیں،پارٹی کی تمام قیادت گرفتاری کے بعد پارٹی سے علیحدہ ہورہی ہے،الغرض انتشار اور افتراق کی ایسی فضا قائم ہے جو بیان سے باہر ہے۔
گروچنڈال یوگ کی ابتدا 9 مئی کو ہوگئی تھی اور تقریباً 20 جون تک راہو اور مشتری کے درمیان قران جاری رہے گا،اس عرصے میں جو کچھ ہورہا ہے،وہ ہمارے سامنے ہے،ملٹری کورٹس بنادیے گئے ہیں جس میں مقدمات چلائے جائیں گے اور جلد از جلد سزا و جزا کا عمل مکمل کیا جائے گا، اس تمام کارروائی کا ہدف تحریک انصاف ہوگی یا اس سے متعلق صحافی وغیرہ،غیر جانب دار صحافی و دانش ور پارٹی پر پابندی اور عمران خان کو نا اہل کرکے انتخابات سے باہر کرنے کے خلاف ہیں۔
زائچہ پاکستان میں فی الوقت راہو ، مشتری ،عطارد اور یورینس بارھویں گھر میں حرکت کر رہے ہیں،عطارد کی بارھویں گھر میں موجودگی دنیا بھر میں پاکستان کی موجودہ صورت حال کا چرچا کر رہی ہے،بین الاقوامی میڈیا ملک میں جاری حالات و واقعات پر تشویش کا اظہار کر رہا ہے،خصوصاً انسانی بنیادی حقوق کی تنظیمیں اس صورت حال کو تنقید کا نشانہ بنارہی ہے،ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ملٹری کورٹس کی مخالفت کی ہے،عمران خان کی دوبارہ گرفتاری متوقع ہے،ماضی میں ایسے تمام واقعات مارشل لاادوار میں کسی ڈکٹیٹر کی حکمرانی میں ہوئے ہیں،پہلی بار ایک سویلین حکومت کی موجودگی میں ایسا ہورہا ہے،اس کی وجہ بھی زائچے کی موجودہ صورت حال ہے ،گروچنڈال یوگ کے علاوہ سیارہ مریخ زائچے کے دوسرے گھر میں رہتے ہوئے نویں اور دسویں گھر کو ناظر ہے،گویا سویلین حکومت اسٹیبلشمنٹ کے زیر اثر ہے،آئین بے بس ہے،عدلیہ کا اختیار ختم ہوچکا ہے،اہل نظر اس صورت حال کو ”سیمی مارشل لائ“قرار دے رہے ہیں،پاکستان کے آئین کی پچاسویں سالگرہ کا سال ہے اور آئین کی کسی کو پروا نہیں ہے،حکومت عدلیہ کے احکامات پر تنقید کر رہی ہے،پارلیمنٹ میں عدلیہ کے خلاف قراردادیں پیش ہورہی ہیں،مئی کا آخری ہفتہ اور جون کا پہلا ہفتہ نہایت اہم واقعات کی نشان دہی کر رہا ہے،گویا حالات کی سنگینی میں مزید اضافہ ہوگا،یکم جون کو مشتری اور راہو ایک ہی درجے پر ہوں گے گویا گرو چنڈال یوگ کے اثرات انتہا پر ہوں گے،امکان ہے کہ جون کے پہلے ہفتے میں مزید آڈیو لیکس بھی سامنے آسکتی ہیں۔
سیارہ مریخ زائچے کے تیسرے گھر میں ہبوط یافتہ ہے اور سیارہ زہرہ بھی تیسرے گھر میں داخل ہونے کے بعد 5 اکتوبر تک ایک طویل مدت کے لیے زائچے کے تیسرے گھر میں حرکت کرے گا،اس دوران میں سیارہ زہرہ سے قربت رہے گی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک پر اصل اقتدار اور حاکمیت مقتدر حلقوں کی ہوگی،موجودہ حکومت کی مدت ویسے بھی 12 اگست تک ہے،اس کے بعد بھی وہی کچھ ہوگا جو مقتدر حلقے مناسب سمجھیں گے،ملک میں نئے الیکشن کا امکان عمران خان اور تحریک انصاف کے مستقبل پر ہے جو فی الحال زیادہ خوش گوار نظر نہیں آتا، تحریک انصاف کو تقسیم کرنے کی کوششیں شروع ہوچکی ہیں،الیکشن کمیشن میں ”تحریک انصاف حقیقی“ کے نام سے ایک نئی جماعت کے لیے درخواست دے دی گئی ہے،دوسری طرف زخم خوردہ جہانگیر ترین بھی میدان سیاست میں سرگرم عمل ہوچکے ہیں،خبریں ہیں کہ جناب آصف علی زرداری ، جہانگیر ترین ،پرویز خٹک اور چوہدری شجاعت کے درمیان گٹھ جوڑ متوقع ہے،زرداری صاحب کی آخری خواہش شاید یہی ہے کہ وہ بلاول بھٹو زرداری کو وزیراعظم کی کرسی پر براجمان دیکھیں،اس خواہش کی تکمیل کے لیے وہ کسی حد تک بھی جاسکتے ہیں۔
20 جون کے بعد گرو چنڈال یوگ ختم ہوگا،اس وقت تک نیا منظر نامہ واضح ہوچکا ہوگا،اس موقع پر واحد امید کی کرن سپریم کورٹ ہے جو ملک کو نئے انتخابات کی جانب لے جاسکتی ہے،حکومت اس وقت تک نئے انتخابات کے لیے آمادہ نہیں ہوگی،جب تک عمران خان کا کانٹا نہ نکل جائے۔
عمران خان اور تحریک انصاف
عمران خان اپنی زندگی کے مشکل ترین وقت سے گزر رہے ہیں اور یہ سلسلہ جاری رہے گا،ان کی پارٹی کے اکثر سیاست داں پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر رہے ہیں جس کی وجہ حالات کی سختی ہے،ان کی جان کو بھی خطرات لاحق ہیں جس کا وہ خود بھی اظہار کرتے رہتے ہیں،عمران خان، ان کی بیگم اور دیگر تقریباً 600 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈال دئیے گئے ہیں تاکہ وہ ملک سے فرار نہ ہوسکیںگویا اس سال ان کے لیے مشکلات ہی مشکلات نظر آتی ہیں،شاید یہ طے کرلیا گیا ہے کہ عمران خان اور تحریک انصاف کی کہانی کو ختم کردیا جائے لیکن ماضی کی تاریخ بھی بتاتی ہے کہ سیاسی رہنما اور سیاسی جماعتیں کسی بھی ریاستی جبر کے نتیجے میں ختم نہیں کی جاسکتیں،انھیں سیاسی میدان میں ہی ختم کیا جاسکتا ہے۔
عمران خان کو میدان سیاست سے باہر نکالنے کے لیے حکومت ہر ممکن کوشش کرے گی اوربہت جلد ان کی دوبارہ گرفتاری کاامکان بھی موجود ہے،عمران کے زائچے کی پوزیشن میں بہتری یکم جولائی کے بعد شروع ہوگی کیوں کہ پیدائشی زائچہ نہایت طاقت ور ہے لہٰذا حکومت کے لیے آسان نہیں ہوگا کہ انھیں میدان سیاست سے باہر کرسکیں،یکم جولائی کو سیارہ مریخ زائچے کے نویں گھر میں داخل ہوگا تو انھیں نئی توانائی حاصل ہوگی،بین الاقوامی سطح پر بھی پذیرائی میں اضافہ ہوگا اور مقبولیت کا گراف مزید بڑھے گا،یہ صورت حال حکومت اور مقتدر حلقوں کو مجبور کرسکتی ہے کہ وہ الیکشن میں مزید تاخیر کے لیے کوشش کریں،اس موقع پر امکان ہے کہ جناب آصف علی زرداری کوئی اہم کردار ادا کرتے ہوئے حکومت کو الیکشن کے لیے مجبور کرسکتے ہیں،یہ الگ بات ہے کہ اگر الیکشن ہوئے تو صاف و شفاف نہیں ہوں گے اور ان کے نتائج ایسے ہی ہوں گے کہ ایک بار پھر بھان متی کا کنبہ اکٹھا کرکے نئی حکومت بنائی جائے۔
زائچہ پاکستان کے مطابق سیارہ زہرہ کا تیسرے گھر میں طویل قیام (5 اکتوبر تک)ملک میں سول حکمرانی کی نفی کرتا ہے،12 اگست کے موجودہ اسمبلیوں کی مدت پوری ہوجائے گی اور اس کے بعد 60 دن کے اندر انتخابات کرانا آئینی طور پر ضروری ہوگا تو کیا آئین کی پاسداری کی جائے گی؟سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کے وکیل نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ الیکشن اکتوبر میں بھی ممکن نظر نہیں آتے،گویا آئین اور جمہوریت کی بساط لپیٹ دی گئی ہے،انا للہ وانا الیہ راجعون۔
جون کی سیاروی گردش
سیارہ شمس برج ثور میں حرکت کر رہا ہے،16 جون کو برج جوزا میں داخل ہوگا،سیارہ عطارد برج حمل میں ہے،8 جون کو برج ثور میں داخل ہوگا اور 25 جون کو برج جوزا میں داخل ہوجائے گا،سیارہ زہرہ برج سرطان میں حرکت کر رہا ہے اور پورا مہینہ اسی برج میں رہے گا،سیارہ مریخ بھی اپنے ہبوط کے برج سرطان میں ہے اور پورا مہینہ اسی برج میں حرکت کرے گا،یکم جولائی کو برج اسد میں داخل ہوگا،سیارہ مشتری برج حمل میں ، سیارہ زحل برج دلو میں حرکت کریں گے ،18 جون کو زحل کو رجعت ہوجائے گی،سیارہ یورینس برج حمل میں ، نیپچون برج حوت میں جب کہ پلوٹو برج جدی میں حرکت کریں گے،راس و ذنب بالترتیب برج حمل اور میزان میں ہوں گے۔
قمر در عقرب
پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق جون میں قمر اپنے ہبوط کے برج عقرب میں 3 جون کو شب 12 بجے داخل ہوگا اور 5 جون شب 02:53 am تک ہبوط یافتہ رہے گا،یہ تمام عرصہ نحوست آثار ہے،اس دوران میں کوئی نیا کام شروع نہ کریں،پہلے سے جاری ذمے داریوں اور فرائض پر توجہ رکھیں۔
قمر در عقرب میں بری عادتوں سے نجات اور مخالفین کی روک تھام کے لیے جفری اعمال کیے جاتے ہیں،ایسے اعمال کے سلسلے میں ہماری ویب سائٹ سے مدد لی جاسکتی ہے یا کسی خاص مسئلے پر براہ راست رابطہ کرکے مشورہ کیا جاسکتا ہے۔
شرف قمر
سیارہ قمر اپنے شرف کے برج ثور میں اس ماہ 15 جون کو 07:54 pm پر داخل ہوگا اور 18 جون 04:42 am تک برج ثور میں رہے گا،اس دوران میں 15 جون کو شب 11:35 pm سے 16 جون 01:27 am تک شرف کا وقت ہوگا،یہ وقت مبارک اور سعد ہوتا ہے اس دوران میں اپنی جائز ضروریات کے لیے نیک اعمال کیے جاسکتے ہیں،بہتر ہوگا کہ اسمائے الٰہی یا رحمن یا رحیم 556 مرتبہ اول آخر درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے جائز مقاصد کے لیے دعا کریںتو ان شاءاللہ کامیابی حاصل ہوگی۔