محبت کی خصوصی کشش رکھنے والے برجوں کے رنگ ڈھنگ

محبت کا کلاسیکل تصور دنیا کے مشہور محبت کرنے والوں کی مثالوں سے واضح کیا جاتا ہے مثلاً لیلیٰ مجنوں، شیریں فرہاد، رومیو جیولٹ، ہیر رانجھا، سسی پنوں،عمر ماروی، وغیرہ کی مثالیں ہمارے معاشرے میں عام ہیں،ان محبت کرنے والے دیوانوں کے حقیقی واقعات میں کتنی حقیقت ہے اور کتنا فسانہ، ہمیں اس بحث میں نہیں پڑنا چاہیے لیکن اس حقیقت سے تو انکار ممکن نہیں ہے کہ محبت اور نفرت دو ازلی اور ابدی حقیقتیں ہیں، یہ دنیا میں ہمیشہ نت نئے انداز اور رنگ ڈھنگ سے اپنے جلوے دکھاتی رہتی ہیں اور دوسروں کے لیے مثال بنتی ہیں،کوئی بھی دور اور کوئی بھی زمانہ محبت اور نفرت کے جذبات و تجربات سے کبھی خالی نہیں رہا اور کوئی بھی انسان ان جذبوں سے انکار نہیں کرسکتا،زمانہ ء قدیم سے حضرت یوسفؑ کے عشق میں زلیخا کی دیوانگی کا تذکرہ تو دنیا کی سب سے عظیم اور معتبر ترین کتاب قرآن پاک میں موجود ہے،الغرض محبت کے نت نئے رنگ ہمیشہ سے ہی دنیا میں موجود رہے ہیں اور آج بھی دنیا بھر میں نظر آتے ہیں،محترم رئیس امروھوی نے کیا خوب کہا تھا؎

 

یا رب! غم عشق کیا بلا ہے؟
ہر شخص کا تجربہ نیا ہے

محبت اور نفرت کے جذبے کو علم نجوم کی روشنی میں دیکھنا خاصا دلچسپ کام ہے، دائرۂ بروج کے 12مختلف برج ان جذبوں کے حوالے سے اپنے علیحدہ علیحدہ رنگ اور طور طریقے رکھتے ہیں، آج کی نشست میں محبت کی خصوصی کشش رکھنے والے بروج پر بات ہوگی اور یقیناً یہ موضوع بھی ہمارے قارئین کو پسند آئے گا۔
یوں تو 12بروج میں سے ہر برج محبت کے معاملے میں اپنی خاص گنجائش اور صلاحیت رکھتا ہے لیکن بعض برج خاص طور سے محبت کے جذبے کی گرمی کو محسوس کرتے ہیں، انہیں کم عمری میں شادی یا ایک پُرمسرت ازدواجی زندگی کی ضرورت ہوتی ہے۔
برج میزان، ثور، سرطان، اسد اور حوت محبت کے جذبات سے پوری طرح سرشار اور پُرکشش ہیں،وہ محبت کو دعوت دیتے ہیں لہٰذا ان برجوں میں سورج، چاند یا زہرہ کی پوزیشن محبت کے معاملات میں بے حد اہم کردار ادا کرتی ہے، ان کا رجحان محبت کے حوالے سے نہایت مثبت ہوتا ہے،اگر ان بروج میں سے کسی بھی برج میں شمس ہو تو یہ محبت کے بارے میں آپ کی امیدوں اور ارادوں کو ظاہر کرتا ہے،اگر چاند ہو تو یہ محبت کے بارے میں آپ کے رویے اور نقطہ ء نظر کی وضاحت کرتا ہے، اگر زہرہ مذکورہ بالا بروج میں پیدائش کے وقت جلوہ فرما ہو تو یہ آپ کے اظہار محبت کے انداز پر روشنی ڈالتا ہے کہ آپ کیسے محبت کرتے ہیں اور کیا چاہتے ہیں۔

برج ثور کی محبت کے رنگ ڈھنگ

برج ثور کا حاکم سیارہ زہرہ ہے، اگر شمس پیدائش کے وقت برج ثور میں ہو جیسا کہ 15 مئی سے 15جون کے درمیان پیدا ہونے والے افراد برج ثور میں شمس کے حامل ہوتے ہیں تو یہ لوگ محبت کے ساتھ دولت کو بھی مدنظر رکھتے ہیں،کوئی حسین وجمیل دولت مند شریک حیات ان کا انتخاب ہوسکتا ہے کیوں کہ ایسے مردو خواتین محبت کے لیے پُرتعیش ماحول چاہتے ہیں،مفلسی کی محبت ان کے لیے پُرلطف نہیں ہوتی، بے شک یہ محبت کے معاملے میں بھی ثابت قدم اور مستقل مزاج ہوتے ہیں اور ایک بار جب کوئی تعلق قائم ہوجائے تو اسے آخر وقت تک نبھاتے ہیں، ثور مرد و خواتین عموماً شادی کے بعد کسی ناچاقی کی صورت میں طلاق سے بچنے کی انتہائی کوشش کرتے ہیں، محبت اور ازدواجی زندگی کی مشکلات یا پریشانیوں کو بڑے صبروتحمل سے برداشت کرتے ہیں۔
برج ثور میں قمر محبت میں روایتی مردانہ رویے کو ظاہر کرتا ہے،اگر یہی صورت کسی عورت کے زائچے میں پائی جائے تو اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ محبت کے معاملے میں روایت کو قبول کرتی ہے اور روایتی معیار کو اپنا رہنما مانتی ہے،سماجی اصول و ضوابط کے مطابق محبت کا کھیل کھیلتی ہے،ثور میں قمر کے مطابق یہ اصول رومان اور پھر شادی کے مروجہ معیار کی تصدیق کرتا ہے لیکن یہ شادی کے علاوہ پرائیویٹ طور پر رومانی اور جنسی بے اعتدالیوں کے خدشات بھی ظاہر کرتا ہے اور یہ خدشات مردوعورت دونوں کے حوالے سے برابر ہیں،خاص طور پر قمری درجات یا طالع کے درجات اس حوالے سے خصوصی اہمیت کے حامل سمجھے جاتے ہیں اور عورت یا مرد کے کردار کی اچھائی یا برائی پر روشنی ڈالتے ہیں۔
برج ثور میں زہرہ کی جلوہ نمائی تروتازہ حسن کا شیدائی ہونے اور محبت کے تقاضوں کو بھرپور طریقے سے اور ثابت قدمی سے پورا کرنے کی مردانہ خواہش اور قوت کی عکاسی ہے،عورت کے زائچے میں بھی برج ثور میں زہرہ کچھ ایسے ہی رنگ ڈھنگ دکھاتا ہے، ایسی عورت کسی بد صورت مرد کے ساتھ خوش نہیں رہ سکتی، اس کا معیار حسن دوسری خواتین کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوگا اور جذبہ ء محبت بھی فنکارانہ خصوصیات کا حامل ہوگا۔وہ اپنے گھر اور دیگر استعمال کی اشیاء میں بھی حسن و خوبصورتی کا خصوصی خیال رکھے گی۔

برج میزان کی محبت کے رنگ ڈھنگ

برج میزان کا حاکم بھی حسن و محبت کا سیارہ زہرہ ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ حقیقی معنوں میں برج ثور سے بھی زیادہ گہرا تعلق زہرہ کا برج میزان سے ہے، یہ برج محبت کے معاملے میں بے حد حساس ہے،میزان کی جذباتی لہریں ثور کے سیدھے سادھے براہ راست جذبات کے مقابلے میں بہت پُرجوش ہیں،اگر پیدائش کے وقت شمس میزان میں ہو (15 اکتوبر سے 15 نومبر) تو آپ کے رومانوی عزائم محبت یا شادی کے لیے ایک مثالی شریک حیات کے متلاشی ہوتے ہیں، ایسا شریک حیات جو آپ کو دل و جان سے چاہتا ہو، خیال رہے کہ مشہور اصطلاح ”نرگسیت“ اکثر میزانی افراد میں تلاش کی جاسکتی ہے،یہ لوگ محبوبیت کے طالب ہوتے ہیں اور اپنے چاہنے والے کی ذرا سی توجہ میں کمی کو بھی فوراً محسوس کرلیتے ہیں مگر ضروری نہیں ہے کہ اس کا اظہار بھی کریں، محبت کے معاملات میں بھی یہ ہاتھ میں ترازو لے کر بیٹھتے ہیں اور مستقل اس ناپ تول میں مصروف رہتے ہیں کہ ان کی محبت، خلوص اور وفاداری کے جواب میں انہیں کیا مل رہا ہے؟اگر اس میں کمی بیشی محسوس کریں تو بے چین اور بد مزہ ہوتے ہیں، انہیں شکایات پیدا ہونا شروع ہوجاتی ہیں۔
اگر پیدائش کے وقت قمر میزان میں ہو تو محبت کے معاملے میں آپ کا رویہ اطمینان بخش ہوگا، شادی اور ازدواجی زندگی کی ذمہ داری کو دونوں فریقین کے درمیان متوازن رکھنا ضروری ہے،آپ کو اپنے چاہنے والے کی نیت اور ارادوں سے زیادہ اس کے رویے سے سروکار ہوتا ہے، بہر حال یہاں بھی میزانی حساسیت نمایاں رہتی ہے بلکہ مزید گہری اور پختہ نظر آتی ہے، قمر یا طالع کے مخصوص درجات میزان میں بھی کردار کی صحت مندی کو جانچنے میں معاون ہوتے ہیں،ان سے کردار کی مضبوطی یا کمزوری کا اندازہ ہوتا ہے کیوں کہ قمر در میزان کی بعض صورتیں کردار کی کمزوری بھی ظاہر کرتی ہیں خصوصاً خواتین میں جنسی بے اعتدالی یا عصمت فروشی کہ خدشات پائے جاتے ہیں۔
میزان میں زہرہ انتہائی شاندار اظہار محبت کا تقاضا کرتا ہے، آپ انتہائی لطافت، نزاکت اور نفاست سے اپنی محبت کا اظہار کریں گے لیکن جسمانی ملاپ میں انتہا پسندی نمایاں ہوگی،لطف و انبساط کی آخری حدوں کو چھونے کی کوشش۔
میزان میں زہرہ محبت میں ورائٹی پر زور دیتا ہے اور یہ آپ کی ایک خوبی معلوم ہوتی ہے، آپ محبت کے کھیل میں زیادہ سے زیادہ حسن، دل کشی، جاذبیت اور جدت پیدا کرسکتے ہیں مگر اس میں بعض خطرات بھی موجود ہیں، پیدائشی زائچے کے بعض نحس زاویے اور اثرات کج روی کا میلان پیدا کرسکتے ہیں،ہم بعض ہم جنس پرستوں اور عصمت فروشی کرنے والوں کے زائچوں میں ایسی صورت حال دیکھتے ہیں۔

برج حوت کا جنون محبت

برج حوت کا حاکم سیارہ نیپچون پُراسراریت اور روحانیت کے لیے مشہور ہے اور حسن و عشق کا سیارہ زہرہ برج حوت میں شرف کی قوت حاصل کرتا ہے لہٰذا برج حوت کے زیر اثر پیدا ہونے والے افراد محبت کی زبردست پذیرائی کرتے ہیں اور غیر معمولی جوش و خروش سے محبت کے لطیف جذبات کا جواب دیتے ہیں۔
برج حوت میں شمس محبت کے معاملے میں ایک گہری روحانیت کی حوصلہ افزائی کرتا ہے گویا محبت کا جذبہ براہ راست ان لوگوں کی روح کو متاثر کرتا ہے،کسی کی محبت میں گرفتار ہوکر یہ لوگ اپنی سُدھ بدھ کھو بیٹھتے ہیں، دنیا جہاں سے بے گانہ ہوجاتے ہیں اور ان کی کیفیت تقریباً ایسی ہی ہوجاتی ہے جیسا کہ مرحوم شکیل احمد ضیاء نے کہا تھا؎

یا ترا تذکرہ کرے ہر شخص
یا کوئی ہم سے گفتگو نہ کرے

اکثر حوت افراد ساری زندگی محبت کی پیاس محسوس کرتے رہتے ہیں اور ایک مستقل تشنگی کی کیفیت سے دوچار رہتے ہیں،محبت میں ناکامی کی صورت میں خود کشی جیسے اقدام کے بارے میں سوچتے ہیں،دنیا سے بے زار ہوجاتے ہیں اور حیرت انگیز بات یہ کہ محبت میں کامیابی بھی انہیں مطمئن و شاد نہیں رکھتی،چھوٹی چھوٹی باتوں کا بہت گہرا اثر لیتے ہیں اور انہیں ایک بڑا مسئلہ بنادیتے ہیں، نتیجے کے طور پر ازدواجی زندگی مسائل سے بھرپور ایک جہنم بن جاتی ہے اور ناکامی کا منہ بھی دیکھنا پڑتا ہے،اس کی اولین اور نمایاں مثال ہالی ووڈ اسٹار الزبتھ ٹیلر ہے جس نے 9 شادیاں کیں اور دو مرتبہ رچرڈ برٹن سے شادی کی جو عقرب تھا، محبت میں دیوانگی کے وہ مظاہرے سامنے آئے کہ اُس وقت کے پوپ پال کو بھی سرزنش کرنا پڑی اور ان کے لیے بعض پابندیوں کا اعلان کرنا پڑا۔
درحقیقت حوت افراد ایسی محبت کے متلاشی ہیں جو روحوں کا ملاپ ثابت ہو،جسمانی ملاپ بھی ان کے لیے اہم ہے لیکن درحقیقت یہ لوگ ایک مکمل روحانی اتحاد کے ذریعے جسمانی ملاپ کی معراج تک پہنچنا چاہتے ہیں جو یقیناً ایک بڑا کٹھن مرحلہ ہے، عام طور پر اس حوالے سے ان کی نا آسودگی محبت کی پیاس کو عمر بھر بڑھاتی رہتی ہے،سنبلہ، عقرب، سرطان کسی حد تک حوت افراد کی روحانی محبت میں معاون و مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
برج حوت میں قمر آپ کو اپنی محبت میں، تقدس، پاکیزگی اور احترام کا جذبہ عطا کرتا ہے،آپ اپنی اس محبت پر بھرپور بھروسا کرتے ہیں جس نے آپ کے اعتماد کو پوری طرح اپنی گرفت میں لے رکھا ہے اور اگر یہ محبت ناکام ہوتی ہے تو آپ نفسیاتی اعتبار سے المناک انجام سے دوچار ہوتے ہیں،اگرچہ فلسفیانہ مو شگافیاں ہمیں بتاتی ہیں کہ محبت میں کبھی کوئی نہیں مرتا لیکن جب برج حوت میں قمر یا زہرہ والے محبت میں بے وفائی کا شکار ہوتے ہیں تو وہ روحانی اعتبار سے مر جاتے ہیں اور ان کی کیفیت ایک زندہ لاش جیسی ہوجاتی ہے،ایسے کیسوں میں شاذونادر ہی ایسا ہوتا ہے کہ ویسی ہی شدید محبت دوبارہ ان کے دلوں میں جنم لے،کوئی محبت دوبارہ ان کے دل و دماغ کو پہلی محبت کی طرح اپنی گرفت میں نہیں لے سکتی گویا محبت پر سے ان کا اعتبار اٹھ جاتا ہے اور وہ بقول فیض احمد فیض یہ کہہ سکتے ہیں ؎ مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ۔
حوت میں قمر یا زہرہ والے اکثر افراد محبت میں ناکامی کے بعد روحانیت اور تصوّٖف کی جانب مائل ہوتے ہیں اور باقی زندگی کسی سنیاسی، سادھو،ملنگ،مجذوب کے طور پر گزارتے ہیں، اگر زائچے میں کچھ دوسرے نحس عوامل بھی کارفرما ہوں تو ایسے لوگ بڑے تباہ کن ثابت ہوتے ہیں اور اپنی محبت میں ناکامی کا دنیا سے عجیب طرح سے انتقام لیتے ہیں۔
برج حوت میں زہرہ نہایت ہی سحر انگیز لطافت سے محبت کا اظہار کرتا ہے، آپ کا رویہ میزان کے مقابلے میں زیادہ جذباتی ہوسکتا ہے لیکن جمالیاتی اعتبار سے دونوں کے اظہار محبت میں مشابہت ہوتی ہے،بہر حال آپ کسی بھی دوسرے ٹائپ کے محبت کرنے والوں کے مقابلے میں زیادہ محبت آمیز اور جذباتی رویے کا اظہار کرتے ہیں، اپنے محبوب سے زیادہ ہمدردی اور مروت سے پیش آتے ہیں،اپنے محبوب سے خدمت لینے کے بجائے اُس کی خدمت کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں لیکن اولین شرط یہی ہے کہ زہرہ ہر طرح کی کثافت یعنی نحس اثرات سے پاک ہو ورنہ بڑی پیچیدہ اور بھیانک نوعیت کی خرابیوں کو جنم دیتا ہے جس کی ہزاروں مثالیں نت نئے رنگ ڈھنگ سے سامنے آتی ہیں،روحانی محبت میں سیکس کے نئے تجربات کا میلان نظر آتا ہے اور اس حوالے سے بہت زیادہ آزادی کی طلب محسوس ہوتی ہے،مذہب اور معاشرتی قوانین کی پابندیاں ناگوار محسوس ہوتی ہیں،الغرض ایسے لوگ ایک طرح کی ایب نارمل زندگی اپنالیتے ہیں۔

برج سرطان کے طور طریقے

برج سرطان کا حاکم سیارہ قمر ہے،یہ برج ”مامتا“ کے جذبہ ء محبت کے لیے مشہور ہے، ماں، بچے اور گھر سرطانی افراد کی زندگی کا عمر بھر محور رہتے ہیں لہٰذا یہ لوگ حسن و عشق کے معاملات میں بھی اس محور سے باہر نہیں نکلتے،بنیادی طور پر روایات کے اسیر ہوتے ہیں،تبدیلیوں کو نا پسند کرتے ہیں۔
سرطان میں شمس (15 جون سے 15 جولائی) ایسے رومانوی عزائم کی نشان دہی کرتا ہے جو گھر بسانے اور گھر بنانے سے متعلق ہوتے ہیں،ان لوگوں کو شریک حیات کے طور پر ایسے رومانوی تعلق کی ضرورت ہوتی ہے جو انہیں ایک معقول، من پسند گھریلو زندگی دے سکے اور اس حوالے سے ان کی ذمہ داریوں کو شیئر کرسکے۔
اک سرطان مرد گھریلو سکون کا متلاشی ہوتا ہے اور ہر صورت میں اُسے اپنا ذاتی ایسا گھر چاہیے جس میں اُس کی ضروریات کی تمام چیزیں موجود ہوں اور ساتھ ہی ہر طرح کا گھریلو آرام و سکون میسر ہو، تقریبا یہی معاملہ سرطان خواتین کے ساتھ ہے،وہ کبھی کرائے کے مکان میں خوش نہیں رہ سکتیں،معاشی پریشانیاں بھی ان لوگوں کی رومانی زندگی کو بے مزہ کردیتی ہیں۔
سرطان میں قمر تحفظ کے احساس کو بہت زیادہ بڑھا دیتا ہے اور اس حوالے سے بھی ذاتی گھر کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے،بچوں کے معاملات بھی نہایت حساس ہوجاتے ہیں،ایسے لوگ اکثر اپنے شریک حیات سے یہ شکوہ کرتے نظر آتے ہیں کہ وہ بچوں کی دیکھ بھال اچھی طرح نہیں کر رہے،سرطان میں قمر محبوب سے اپنے خیالات کا محفوظ طریقے سے اظہار کرنے کے قابل بناتا ہے لیکن اس حوالے سے بعض عجیب پیچیدگیاں بھی پیدا ہوتی ہیں،مثلاً ایک سرطان مرد یا عورت کسی جارحانہ اظہار کے قائل نہیں ہوتے،وہ اپنے شریک حیات سے توقع رکھتے ہیں کہ ان کی پسند نا پسند یا خواہشات کا وہ خود خیال رکھے، انہیں اس سلسلے میں کوئی تقاضا نہ کرنا پڑے،عام طور پر ان کا فلسفہ یہ ہوتا ہے۔
”ہم نے کہا اور آپ نے کیا تو کیا، کیا؟بات تو تب ہوتی کہ ہمارے بغیر کہے آپ کو ہمارا خیال ہوتا“
اسی طرح ایک سرطان شوہر یا بیوی کو یہ یقین دلانا بھی کافی مشکل کام ہوتا ہے کہ اُسے فریق ثانی کی بھرپور محبت حاصل ہے یا نہیں، اکثر سرطان خواتین کو اس حوالے سے شکایت رہتی ہے۔
رومانی تعلقات میں قمر در سرطان بڑا حساس اور جذباتی ہوتا ہے، بڑی بڑی باتوں کو نظر انداز کرسکتا ہے لیکن کسی چھوٹی سی بات کو مسئلہ بناسکتا ہے اور بقول شاعر ؎ اک ذرا سی بات پر برسوں کے یارانے گئے۔
برج سرطان میں زہرہ کی موجودگی رومانی تعلقات میں شہوانی اظہار محبت کو ظاہر کرتی ہے گویا روایتی یا افسانوی محبت سے زیادہ محبت کے عملی اظہار پر توجہ ہوتی ہے، اگر زہرہ کسی طور بھی متاثرہ ہو تو یہ صورت حال خاصی خطرناک اور بے راہ روی کے رجحان کا مظہر ہوگی۔
گھریلو زندگی کے معاملے میں بھی سرطان در زہرہ والے اپنے رومانی جوش و خروش اور جذباتی رویے میں شہوانیت کو نظر انداز نہیں کرتے، ذہنی رومانس سے زیادہ جسمانی اظہار نمایاں رہتا ہے لیکن اپنے محبوب کے لیے اپنے دل میں ہمدردی اور اچھے جذبات رکھتے ہیں۔

برج اسد کی محبت کے رنگ ڈھنگ

برج اسد کا حاکم سیارہ شمس ہے،اس برج میں شمس کی عمدہ پوزیشن انانیت،عزت نفس، معیار اور اعلیٰ صفات کی مظہر ہے، عام طور پر اسد افراد کی زندگی میں گھٹیا اور کم تر درجے کی چیزوں یا لوگوں کی گنجائش نہیں ہوتی،شمس کی اس برج پر حکمرانی اسد افراد کو محبت کی زندگی میں بہت بے قراری اور حاکمیت پسندی عطاء کرتی ہے، زندگی کے اس شعبے میں ایک اسد کا عزم ایک روح پرور، رومانوی محبت کو فتح کرنا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ یہ سب کچھ نہایت ڈرامائی اور سنسنی خیز ہو۔
برج اسد مذکر ہے، یہ حقیقی معنوں میں ”عاشق“ ہے، معشوق نہیں ہے، لہٰذا کسی پر مر مٹنے کا جذبہ رکھتا ہے اور اپنی محبت کے لیے کچھ بھی کرسکتا ہے، اس حوالے سے عورت یا مرد کی قید نہیں ہے،یہ لوگ اپنی پسند میں معیار کو بھی بہت اہمیت دیتے ہیں، ایک اسد عورت ہر گز کسی ایسے شریک حیات کے ساتھ خوش نہیں رہ سکتی جس کے طور طریقے گھٹیا یا کمتر درجے کے ہوں، یہی صورت مرد کے ساتھ بھی ہے لیکن محبت کے معاملے میں یہ دونوں ہی اس وقت خاصے کمزور ثابت ہوتے ہیں جب کسی کی محبت میں بری طرح مبتلا ہوجائیں پھر یہ بہت سی ناپسندیدہ باتوں کو بھی نظر انداز کرتے ہیں اور اپنے محبوب کی ناز برداری میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھتے جس کے نتیجے میں بعض اوقات کمتر درجے کا ذہنی میلان رکھنے والے ان کے شریک حیات ان کی زندگی عذاب بنا کر رکھ دیتے ہیں۔
برج اسد میں قمر انا کے احساس کو مزید گہرا کرتا ہے اور اس صورت میں محبت کا اظہار بھی مشکل ہوجاتا ہے،محبت دراصل عجزوانکسار کا نام ہے اور حد سے بڑھی ہوئی انانیت کسی دوسرے کی تعریف اور خوبیوں کے اعتراف کی اجازت نہیں دیتی،اپنی برتری کا احساس قمر در اسد میں زیادہ نمایاں رہتا ہے لہٰذا بعض اوقات زبانی اظہار مشکل ہوجاتا ہے مگر یہ لوگ اس کی تلافی اپنے عمل سے کرتے ہیں، ان کی فیاضی کا مظاہرہ قابل دید ہوتا ہے،محبوب کی خاطر سب کچھ لٹانے پر آمادہ ہوجاتے ہیں اور نہایت بہادری اور جانفشانی کا مظاہرہ کرکے اپنے محبوب کو پالیتے ہیں،ممکن ہے مشہور رومانی جوڑی پرتھوی اور سنجوگتا کا قمر اسد ہی میں ہو کیوں کہ دونوں نے جس حوصلے اور ہمت کا مظاہرہ کیا وہ قابل دید تھا، سنجوگتا نے سوئمبر کے موقع پر پرتھوی کے مجسمے کو ورمالا پہنادی جو اس کے باپ نے نہایت تحقیر کے انداز میں ایسی جگہ کھڑا کیا تھا جہاں لوگ جوتے اتارتے ہیں اور پرتھوی عین سوئمبر کے وقت گھوڑے پر سوار آیا اور سنجوگتا کو اٹھا کر لے گیا۔
باہمی تعلقات میں شادی کے بعد بھی قمر در اسد کی اکڑ ختم نہیں ہوتی لیکن محبت میں بھی کوئی کمی نہیں آتی،شریک حیات کو اس کی محبت کے اسٹائل کو سمجھنے کی ضرورت ہوتی ہے ورنہ بہت سی غلط فہمیاں جنم لیتی ہیں، اسدی شوہر یا بیوی تعریف و تحسین چاہتے ہیں، تنقید سے انھیں چڑ ہوتی ہے لہٰذا اسدی افراد کے شریک حیات کو اس بات کا خصوصی طور پر خیال رکھنا چاہیے۔
برج اسد میں زہرہ بے تحاشا جذباتی اظہار کا تقاضا کرتا ہے اور بہت زیادہ رومان پسند بناتا ہے،حسن پرستی بھی بڑھ جاتی ہے جو کبھی کبھی بے راہ روی کی حد تک دراز ہوسکتی ہے،ایسے لوگ حسن و خوبصورتی اور جذب و مستی کے رسیا ہوتے ہیں اور حسن کا کوئی بھی شاہکار دیکھ کر فوراً پھسل پڑتے ہیں، اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ اپنی محبت بدلتے رہیں گے بلکہ آپ ایک سے زیادہ محبت کے تجربات کرسکتے ہیں اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ آپ کی محبت کی شدت میں اضافہ ہوتا جائے گا۔
زہرہ در اسد کی محبت سب سے زیادہ جذباتی تصور کی جاسکتی ہے، یہ لوگ اپنے محبوب کے لیے کوئی نہ کوئی قربانی دینا چاہتے ہیں تاکہ وہ زیر بارِ احسان ہوجائے لیکن جب ان سے بے وفائی کی جائے تو یہ اس کا نہایت گہرا اور منفی اثر قبول کرتے ہیں، ان پر ہسٹیریا کے دورے پڑ سکتے ہیں اور ان کی سائیکی تبدیل ہوسکتی ہے،ہمیشہ کے لیے صنفِ مخالف سے نفرت ہوسکتی ہے اور اس نفرت کا اظہار بھی کسی عجیب انداز میں ہوسکتا ہے،بہر حال یہ لوگ نہایت جوش و خروش سے کسی معاشقے میں شامل ہوتے ہیں اور خود کو اس کے لیے وقف کردیتے ہیں ایسا لگتا ہے”محبت ہی زندگی ہے، محبت ہی سرخوشی ہے“ اگر بے وفائی یا نظر انداز کیے جانے کا صدمہ نہ اٹھانا پڑے اور محبت میں ناکامی عام نوعیت کی ہو تو یہ لوگ حیرت انگیز طور پر سنبھل بھی جاتے ہیں۔

برج عقرب کی محبت کے رنگ ڈھنگ

محبت کی بات ہو اور عقرب کا ذکر نہ ہو،یہ ممکن نہیں۔
مگر خرابی یہ ہے کہ عقرب کی محبت کا اختتام سیکس پر ہوتا ہے،جنسی تجربات کو عقربی محبت میں اولیت حاصل ہے،عقرب میں شمس ہو، قمر ہو یا زہرہ، تینوں صورتوں میں شہوانیت مقدم ہے،برج عقرب اس حوالے سے بہت ہی عجیب اور پیچیدہ کردار رکھتا ہے،انتہا پسندی اور شدت عقربی افراد کے ہر معاملے میں نمایاں رہتی ہے، مختصر الفاظ میں صرف اتنا کہنا کافی ہوگا کہ برج عقرب کی محبت کا جذبہ نسل انسانی کے ارتقائی عمل کو فروغ دیتا ہے،اس کی تفصیلات میں جانے کی ضرورت نہیں ہے۔
دیگر بروج کی محبت
دائرۂ بروج کے باقی ماندہ بروج حمل، جوزا، سنبلہ، قوس، جدی اور دلومحبت میں مختلف نوعیت کی دلچسپی ظاہر کرتے ہیں،حمل کے نزدیک فتح پانا ہی محبت ہے،جوزا اور سنبلہ کی محبت کو بمشکل تمام ہی محبت کہا جاسکتا ہے،خاص طور سے مضبوط کلاسیکل رومانی محبت کے معنوں میں۔
قوس کے نزدیک انسانیت سے محبت کو محبت کہتے ہیں، دلو کے نزدیک زندگی کے اصول سے محبت کرنا ہی محبت ہے اور جدی کے نزدیک صرف اپنی ذات سے محبت کرنے کا نام محبت ہے؎

جملہ اسباب جہاں پر ہے تغیّر حاوی
اک محبت ہے کہ ہر وقت جوان رہتی ہے